قصص القرآن / Qasas al-Qur'an (Parables from the Qur'an) [1972]

Table of contents :
فہرست عنوانات
پیش لفظ
کورس کا تعارف
کورس کے مقاصد
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
سو ان کی قوم کے کفر کرنے والے سرداروں اور وڈیروں نے کہا: ہمیں تو تم ہمارے اپنے ہی جیسا ایک بشر دکھائی دیتے ہو اور ہم نے کسی (معزز شخص) کو تمہاری پیروی کرتے ہوئے نہیں دیکھا سوائے ہمارے (معاشرے کے) سطحی رائے رکھنے والے پست و حقیر لوگوں کے (جو بے سوچے سم...
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
(تو ان کی قوم کے سردار (اور وڈیرے) جو کفر کر رہے تھے کہنے لگے: یہ شخص محض تمہارے ہی جیسا ایک بشر ہے (اس کے سوا کچھ نہیں)، یہ تم پر (اپنی) فضیلت و برتری قائم کرنا چاہتا ہے، اور اگر اللہ (ہدایت کے لئے کسی پیغمبر کو بھیجنا) چاہتا تو فرشتوں کو اتار دیتا، ...
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿قَالُوا أَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الْأَرْذَلُونَ﴾ (150F ) (وہ بولے: کیا ہم تم پر ایمان لے آئیں حالانکہ تمہاری پیروی (معاشرے کے) انتہائی نچلے اور حقیر (طبقات کے) لوگ کر رہے ہیں)نوح علیہ السلام نے) فرمایا: میرے علم کو ان کے (پیشہ وارانہ) کاموں سے کی...
(اگر ” اللہ“ نے چاہا تو تم پر عذاب ضرور آئے گا اور تم اسے ہرگز نہیں ٹال سکو گے۔ اور میری نصیحت (بھی) تمہیں نفع نہ دے گی خواہ میں تمہیں نصیحت کرنے کا ارادہ کروں اگر اللہ نے تمہیں گمراہ کرنے کا ارادہ فرما لیا ہو، وہ تمہارا رب ہے اور تم اسی کی طرف لوٹائے...
﴿قَالَ رَبِّ انصُرْنِي بِمَا كَذَّبُونِ﴾ (158F ) نوح (علیہ السلام) نے عرض کیا: اے میرے رب! میری مدد فرما کیونکہ انہوں نے مجھے جھٹلا دیا ہے۔
﴿فَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ أَنِ اصْنَعِ الْفُلْكَ بِأَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا فَإِذَا جَاءَ أَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّورُ ۙ فَاسْلُكْ فِيهَا مِن كُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَأَهْلَكَ إِلَّا مَن سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ مِنْهُمْ ۖ وَلَا تُخَاطِبْنِي فِي ال...
عرض کرنا: اے میرے رب! مجھے با برکت منزل پر اتار اور تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے۔
(بے شک جب (طوفانِ نوح کا) پانی حد سے گزر گیا تو ہم نے تمہیں رواں کشتی میں سوار کر لیا۔تاکہ ہم اس (واقعہ) کو تمہارے لئے (یادگار) نصیحت بنا دیں اور محفوظ رکھنے والے کان اسے یاد رکھیں)
﴿وَهِيَ تَجْرِي بِهِمْ فِي مَوْجٍ كَالْجِبَالِ وَنَادَىٰ نُوحٌ ابْنَهُ وَكَانَ فِي مَعْزِلٍ يَا بُنَيَّ ارْكَب مَّعَنَا وَلَا تَكُن مَّعَ الْكَافِرِينَ o قَالَ سَآوِي إِلَىٰ جَبَلٍ يَعْصِمُنِي مِنَ الْمَاءِ ۚ قَالَ لَا عَاصِمَ الْيَوْمَ مِنْ أَمْرِ ال...
اور وہ کشتی پہاڑوں جیسی (طوفانی) لہروں میں انہیں لئے چلتی جا رہی تھی کہ نوح (علیہ السلام) نے اپنے بیٹے کو پکارا اور وہ ان سے الگ (کافروں کے ساتھ کھڑا) تھا: اے میرے بیٹے! ہمارے ساتھ سوار ہوجا اور کافروں کے ساتھ نہ رہ وہ بولا: میں (کشتی میں سوار ہونے کے...
اور نوح (علیہ السلام) نے اپنے رب کو پکارا اور عرض کیا: اے میرے رب! بےشک میرا لڑکا (بھی) تو میرے گھر والوں میں داخل تھا اور یقینًا تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بڑا حاکم ہے۔ ارشاد ہو: اے نوح! بیشک وہ تیرے گھر والوں میں شامل نہیں کیونکہ اس کے عمل اچھے ن...
طوفانِ نوح کا پیشِ منظراور پیغام ِہدایت
اللہ تعالیٰ نے نافرمان قومِ نوح کی بربادی اور فرمانبرداروں کی نجات کے بعد کشتی کو جودی پہاڑ پر ٹھہرنے کا حکم دیا اور نوح علیہ السلام اوران کے پیروکاروں اور مستقبل کے انسانوں کوبرکات کی خوشخبری سنائی اور نافرمانوں کو ان کے انجام کے بارے میں آگاہ ک...
﴿وَقِيلَ يَا أَرْضُ ابْلَعِي مَاءَكِ وَيَا سَمَاءُ أَقْلِعِي وَغِيضَ الْمَاءُ وَقُضِيَ الْأَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَى الْجُودِيِّ ۖ وَقِيلَ بُعْدًا لِّلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ﴾ (168F ) اور (جب سفینۂ نوح کے سوا سب ڈوب کر ہلاک ہو چکے تو) حکم دیا گیا: اے زمین...
اور فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
فرمایا گیا: اے نوح! ہماری طرف سے سلامتی اور برکتوں کے ساتھ (کشتی سے) اتر جاؤ جو تم پر ہیں اور ان طبقات پر ہیں جو تمہارے ساتھ ہیں، اور (آئندہ پھر) کچھ طبقے ایسے ہوں گے جنہیں ہم (دنیوی نعمتوں سے) بہرہ یاب فرمائیں گے پھر
انہیں ہماری طرف سے دردناک عذاب آپہنچے گا۔
اوراللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ وَإِن كُنَّا لَمُبْتَلِينَ o ثُمَّ أَنشَأْنَا مِن بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ﴾ (170F ) بیشک اس (واقعہ) میں (بہت سی) نشانیاں ہیں اور یقیناً ہم آزمائش کرنے والے ہیں۔ پھر ہم نے ان کے بعد دوسری قوم کو پیدا فرمایا۔ایک مقام پر ال...
اور نوح (علیہ السلام) کی قوم کو (بھی)، جب انہوں نے رسولوں کو جھٹلایا (تو) ہم نے انہیں غرق کر ڈالا اور ہم نے انہیں (دوسرے) لوگوں کے لئے نشانِ عبرت بنا دیا اور ہم نے ظالموں کے لئے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے)۔
﴿فَأَنجَيْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ فِي الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ o ثُمَّ أَغْرَقْنَا بَعْدُ الْبَاقِينَ o إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ﴾ (172F )
(پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ بھری ہوئی کشتی میں (سوار) تھے نجات دے دی۔پھر اس کے بعد ہم نے باقی ماندہ لوگوں کو غرق کر دیا۔ بیشک اس (واقعہ) میں (قدرتِ الٰہیہ کی) بڑی نشانی ہے اور ان کے اکثر لوگ مومن نہ تھے)۔
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
(اور آپ ان پر ابراہیم (علیہ السلام) کا قصہ (بھی) پڑھ کر سنا دیں۔جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا: تم کس چیز کو پوجتے ہو۔انہوں نے کہا: ہم بتوں کی پرستش کرتے ہیں اور ہم انہی (کی عبادت و خدمت) کے لئے جمے رہنے والے ہیں۔(ابراہیم علیہ السلام نے) ...
ستاروں اور سورج پرستوں کو دعوتِ توحید
جیسا کہ آپ نے سابقہ سطور میں پڑھا ہو گا کہ ابراہیم علیہ السلام کی قوم تین طرح کے شرک میں مبتلا تھی ۔ ستاروں اور سورج پرستوں کو دعوت دینے کے لیےاور ان کے خیال میں کواکب ، سورج و چاند کی بے ثباتی کو ثابت کرنے کے لیے ابراہیم علیہ السلام نے مشاہدے اور م...
﴿وَكَذَٰلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ o فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَأَىٰ كَوْكَبًا ۖ قَالَ هَٰذَا رَبِّي ۖ فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَا أُحِبُّ الْآفِلِينَ o فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ ب...
(اور اسی طرح ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو آسمانوں اور زمین کی تمام بادشاہتیں (یعنی عجائباتِ خلق) دکھائیں اور (یہ) اس لئے کہ وہ عین الیقین والوں میں ہوجائےo پھر جب ان پر رات نے اندھیرا کر دیا تو انہوں نے (ایک) ستارہ دیکھا (تو) کہا: (کیا تمہارے خیال م...
بادشاہ کو دعوتِ توحید او رمکالمہ
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اعلانِ جنگ
ابراہیم علیہ السلام کی مشرک قوم نے ان کے ٹھوس اور مضبوط عقلی و منطقی دلائل کو ماننے کی بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے شرک پر ڈٹے رہنے کا فیصلہ کیا۔ اب ابراہیم علیہ السلام نے فیصلہ کیا کہ عملی طور پر ان بتوں کی بے بسی اور کمزوری کو آشکار ک...
﴿وَتَاللَّهِ لَأَكِيدَنَّ أَصْنَامَكُم بَعْدَ أَن تُوَلُّوا مُدْبِرِينَ﴾(197F )
اور اللہ کی قسم! میں تمہارے بتوں کے ساتھ ضرور ایک تدبیر عمل میں لاؤں گا اس کے بعد کہ جب تم پیٹھ پھیر کر پلٹ جاؤ گے۔چنانچہ قوم نے ان سے میلے میں جانے کا کہا توابراہیم علیہ السلام نے قوم کے مزاج کو سامنے رکھتے ہوئے ستاروں کی طرف دیکھا اور یہ کہہ کر ان...
پھر (ابراہیم علیہ السلام نے اُنہیں وہم میں ڈالنے کے لئے) ایک نظر ستاروں کی طرف کیاور کہا: میری طبیعت مُضمحِل ہے (تمہارے ساتھ میلے پر نہیں جاسکتا)سو وہ اُن سے پیٹھ پھیر کر لوٹ گئےپھر (ابراہیم علیہ السلام) ان کے معبودوں (یعنی بتوں) کے پاس خاموشی سے گئے ...
﴿فَجَعَلَهُمْ جُذَاذًا إِلَّا كَبِيرًا لَّهُمْ لَعَلَّهُمْ إِلَيْهِ يَرْجِعُونَ o قَالُوا مَن فَعَلَ هَٰذَا بِآلِهَتِنَا إِنَّهُ لَمِنَ الظَّالِمِينَ o قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ o قَالُوا فَأْتُوا بِهِ عَلَىٰ أَعْي...
پھر ابراہیم (علیہ السلام) نے ان (بتوں) کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا سوائے بڑے (بُت) کے تاکہ وہ لوگ اس کی طرف رجوع کریںoوہ کہنے لگے: ہمارے معبودوں کا یہ حال کس نے کیا ہے؟ بےشک وہ ضرور ظالموں میں سے ہےo(کچھ) لوگ بولے: ہم نے ایک نوجوان کا سنا ہے جو ان کا ذکر (ان...
اور ہم ابراہیم (علیہ السلام) کو اور لوط (علیہ السلام) کو (جو آپ کے بھتیجے یعنی آپ کے بھائی حاران کے بیٹے تھے) بچا کر (عراق سے) اس سرزمینِ (شام) کی طرف لے گئے جس میں ہم نے جہان والوں کے لئے برکتیں رکھی ہیں۔
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَقَالَ إِنِّي ذَاهِبٌ إِلَىٰ رَبِّي سَيَهْدِينِ﴾(203F )
)پھر ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا: میں (ہجرت کر کے) اپنے رب کی طرف جانے والا ہوں وہ مجھے ضرور راستہ دکھائے گا (وہ ملکِ شام کی طرف ہجرت فرما گئے)(پھر اَرضِ مقدّس میں پہنچ کر دعا کی:) اے میرے رب! صالحین میں سے مجھے ایک (فرزند) عطا فرما۔
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
(اے میرے رب! صالحین میں سے مجھے ایک (فرزند) عطا فرماپس ہم نے انہیں بڑے بُرد بار بیٹے (اسماعیل علیہ السلام) کی بشارت دی ۔۔۔ اور ہم نے (اِسما عیل علیہ السلام کے بعد) انہیں اِسحاق (علیہ السلام) کی بشارت دی (وہ بھی) صالحین میں سے نبی تھے۔اور ہم نے اُن پر ...
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد
فہرست
یونٹ کا تعارف
یونٹ کے مقاصد

Citation preview

1972

‫��‪01 -  09 :‬‬

‫�ڈ ‪1972:‬‬

‫� ا�آن ‬

‫�� ‬ ‫ڈا�� � �ن ‬

‫� �آن و �‬

‫� �� و �م ا��‬

‫�� ا �ل او� ��ر� ‪ ،‬ا�م آ�د‬ ‫‪1‬‬

‫� �ق � �� �ظ �‬ ‫ا��‪2022....................................‬ء‬ ‫ا�� اول‪2022...............................‬ء‬ ‫�اد‪1000 ......................................‬‬ ‫�آوٹ‪ � ...................................‬ا�‬ ‫�ان ��‪  ...................................‬ڈا���ا�ل‬ ‫�� ‪ ��....................................‬ا�ل او�  ��ر� ا�م آ�د‬ ‫��‪ ��....................................‬ا�ل او�  ��ر� ا�م آ�د‬

‫‪2‬‬

‫�رس �‬ ‫ڈا� �ء ا� �‬

‫��‪:‬‬

‫� �آن و �‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر� ا�م آ�د‬ ‫ڈا� � � �ن‬

‫��‪:‬‬

‫�ر � �آن و � ‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر�‪ ،‬ا�م آ�د‬ ‫‪١‬۔ ڈا� �ء ا� �‬

‫���‪:‬‬

‫��‪� � ،‬آن و �‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر� ا�م آ�د‬ ‫‪٢‬۔ ڈا� �� � ار� ا�ل‬ ‫ ‬

‫ ا� �و�‪� � ،‬آن و �‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر� ا�م آ�د‬ ‫‪٣‬۔ ڈا� � ا�ل‬ ‫ا� �و�‪� � ،‬آن و �‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر� ا�م آ�د‬ ‫‪٤‬۔ ڈا� �د � �س‬ ‫ا� �و�‪� � ،‬آن و �‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر� ا�م آ�د‬ ‫نىنن ٹ‬ ‫�رس �آرڈ نى��ر‪�/‬رس را� �ر‪:‬‬ ‫ڈا� � � �ن‬ ‫�ر‪� � ،‬آن و �‪ �� ،‬ا�ل او� ��ر� ا�م آ�د‬

‫‪3‬‬

‫�� �‬

‫ � �‬

‫�ا�ت ‬

‫ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻋﻨﻮاﻧﺎت‬ ‫ ‬

‫ ‬

‫�رس � �رف‬ ‫‪1‬‬ ‫‪3‬‬

‫�ِ � �� ِر �ت‬

‫‪5‬‬

‫�ٴ �� ا�ا� � ا�م‬

‫‪7‬‬

‫� � � �ب و �� � ا�م ‬

‫‪2‬‬

‫‪4‬‬

‫‪6‬‬

‫‪8‬‬

‫‪9‬‬

‫‪5‬‬

‫‪7‬‬

‫�رس � �� ‬

‫�رف � ا�آن‬

‫ �‬

‫‪10‬‬

‫� ا�آن � ا�م‬

‫ ‬

‫‪25‬‬

‫ ‬

‫‪65‬‬

‫ ‬

‫�ٴ آدم و �ح � ا�م ‬

‫‪11‬‬

‫�ٴ �� ا�� و ا�ق � ا�م ‬

‫‪37‬‬

‫‪117‬‬ ‫‪139‬‬

‫ ‬

‫�ٴ �� �� � ا�م ‬

‫ ‬

‫�ٴ �� � � ا�م اور � ﷺ‬

‫‪4‬‬

‫‪157‬‬ ‫‪195‬‬

‫‪245‬‬

‫� �‬ ‫ا�م    د�ِ  �ت  �  ۔  اس  �  �ت  ا��  �ت  �  ��  اور  �ا�  �  ۔  ا�  ��  �  ا�ن  � ‬

‫� � �� اس � �ا� اور ر�� � �  ا�ء و ر�  � � �وع � �  �� � ��ت � �� و� ‪ ،‬‬

‫� اور � � �زل � �� ا�ن �ت �� ا�ل �  ا�اض � � ا� �� � �ا�ت اور �ت � ‬

‫��  ز��  �ارے  اورد�ى  ز��  �    آز��  �  �ا�  �  �ر  �  آ�ت  �  ���  اور  ��ا�  �� ‬

‫�ے۔ا�ء  و  �  �وى  �  �  �  آ�ى  �ى  ر�ل  ا�ﷺ اور  ان  �  �زل  ��  وا�  �ب    ’’�آن ‬

‫�‘‘��� ا�م د�ِ �ت � اور ا�ن � � � اور وا�ت � �ق و ��س �� � �ء � � اور ‬ ‫�ا  ا�  �  �اس  �    �آن  �  �  ا�ن  �  ا�  ��ع  �  �  اس  �  �ت  اور  �  �  ��  �ا�  اور ‬ ‫ق‬ ‫ر�� � ��� ا�� � �� ’’ ص�ى ا�ب ‘‘� ا��۔ ‬ ‫�آن � � ا� �ا � �� ا�ء و ر�‪ ،‬ا� اور �ے ا�ل � �� ا�اد  اور ا�ام � ا�ال ‪ ،‬ان ‬

‫�  ا�ل  اور  ان  ا�ل  �  �  �    ��  ��  وا�  ��  �  ذ�  �  �  �۔�آن  �  �  ان    �ں  � ‬

‫ا�� � � �� و ا�ط � �� �  � �ا� � � � ذ� � �  � اس � �ِ � � ا� ا� و ‬

‫ار� � � � �۔  �د �آن � � ان � � �آن � �  ذ� � �� اور ان � � �ق � � ‬

‫ا��  �  ��  ذ�  �  �  �  و�  �  �ن  �  �۔  �  �  ��  ان  �  �  �  ا��  ر��  ��  �  � ‬ ‫�� ا�ام � ��ت ‪ ،‬ان � ا�ل اور ان ا�ل � �� � �� ر� � وہ �م � �� � � �� ا�ن � ‬

‫���  �  ��  �ں  اور  ان  ا�ل  �  ��  �  ��  �  �  ��  ا�ن  �  �  د�ى  اور  ا�وى  � دو  ا�ر  � ‬

‫���  اور  �رے  �  ��  �ں۔  ان  �  �  ا�  �‪��  �  �،‬ى  �‪    �  �  �  ،‬ان  �  �  ا��  �  آ�ز ‬ ‫� ��وں � ا�ال ان � ��ت‪� ،‬ت‪��  ،‬ں اور ��ں  �� � � �۔ ‬

‫��دہ دور � ا� � �رى د� � ا� ادارے ��د � � �آن و � � �� � �وف �۔ ‬

‫��  ا�ل  او�  ��ر�  �  �  �دى  �ف  �  �  �وغ  �‪�  ،‬ں  د�  �م  و  �ن  �  ا��  و  �و�  �  � ‬

‫��ب � �ت �� � و�ں �م ا�� � �و� � � � � �� � � �۔‬ ‫‪5‬‬

‫�  �ب  �  ا�  �م  ا��  )�  �  ا�آن  و  ا�(  �  �  �  �  �  �  �۔  اس  �  �آن ‬

‫� � ��ر ا�ء �ام �  ا�م � � � ا�ء �� � ز�ِ � �� � �  ا�ا� ��ں  � ��ع ‬ ‫�  �د�ت  �  �  رو�  ڈا�  �  �۔  اس  �ب  �  ��  و  ��  اور  �و�  �  ��  �  �آن  و  �  � ‬

‫�رڈا� � � �ن � ا�م د� �۔ اس � � � �آن و � � ا��ہ � �ش �� �� �۔ ‬ ‫ا� �� اس � � ا��ہ اور �ٴ� � ا� � � ���۔‬

‫�ے  �د�  �  �ب  ��  ا�ل  او�  ��ر�  �  ��ت  �  ا�  ���  ا��  �۔  ا�  �� ‬

‫�رى اس �ش � �ل ��� اور � �آن و � � �و� و ا�� � � �� �� � ���…)آ�(‬

‫�و� ڈا� � ا�� �� ‬ ‫ڈ� � �� و �م ا��‬

‫‪6‬‬

‫�رس � �رف‬

‫ت�ى خ‬ ‫�‬ ‫ز�  �  �رس  ’’�  ا�آن‘‘ �  �ان  �  �  ا�  ا��ت  ‪�/‬م  ا��  ا صص  �  ا�آن  و ‬ ‫ا� � � و ��ت � � �ر � � �۔�آن � ا�ن � ر�� � آ�ى � � � �� ا��ء �ت ‬ ‫� ﷺ � �زل  �ا۔�آن  �  � ��ع ا�ن � ۔ اس �اس  � ا� �� � ا�ن � ��  � � � ‬ ‫�ا� اور ر�� � ر�� ا�ل � �� � � � اور �ع ا��  ا�ل ��۔ ان ا�� � ‬ ‫� ا� ا�ب ا�ء �ام  � ا�م اور �� ا�اد و ا�ام � � � ا�ب  �۔ �� ا�ء اور ان � ا�ام ‬ ‫� ��ت � ��آن � � � � � ا�ح ا�ل � �۔  �ر و� اور � ِم ا� �آن � � �ن � ‬ ‫� � �  �� � � �ت � � � � � �۔� � � ا��ں � اس ��ِ ا�ب و �ت اور � ‬ ‫و ��ت � �� ر� � � �� � � ان � ا�  ا�ل  � �� � �� �ں � اور �ے ا�ل � �� � ‬ ‫�ں  �۔اس  د�  �  ا�ل  �  �  ا�ب  و  �  �  �  ا�  ��  �  اس  ��ت  �  �  �  �  �  � ‬ ‫�آن � �’’ﺳﻨﺔ اﷲ‘‘ � ا�ح � � �� � � � �� �� وا� � � � ۔ �� � ا�آن ‬ ‫� ا� �ا � ا��ں � ر�� � � اس � �آن � �ن �دہ � � �ر� ا�از � �ن � �� � اس ‬ ‫� � � � � و� � �� � � ا�ن � �ا� اور ر�� � �� �� �۔ ‬ ‫�آن  �  �  �  �  ذ�  ��  �  ا�  �  �  ��  ﷺ �  ��  اور�آن  �  �  �م  ا� ‬ ‫��  �  �ت  �  �۔  اور  ��  ا�ء  اور  ا�ام  ��  ا�ز  ا�آن  �  و�ہ  �  �  ا�  و�  �  �۔  �آن ‬ ‫�  �  ��  ا�  ��  �  آج  �  �رات  و  ا�  �  ان  وا�ت  �  ��  �  ��  �  ا�  �س  ��  �  � ‬ ‫�ر�  �    �    �ب  �  ��  �  �  ر�  �۔  ��  ان  �  �  ��  �  ��  �م  ا�  �  ا�از  ا��  �  �  �ء  � ‬ ‫�� � آ� �۔ ا� و� ��آن � � �ن �دہ وا�ت اور �� � �ن �دہ وا�ت � ا�ف �� �� ‬ ‫‪7‬‬

‫�۔  �آن � � ��ر � �ف ا�ء � � � �ود � � � اس � ا�ء � �وہ � � ا�اد ‬ ‫اور  ا�ام  �  �  �  ��ر  �۔  ا�  �ح  ��  ا�ام  �  �ں  �  �وہ  �ول ِ  �آن  �  وا�ت  اور � ‬ ‫� � � ا�ر � � �ا� �  ا�ر ًۃ ذ� � � �۔ ‬ ‫ز�  �  �رس  �  �  ��  �  ��رڈا�  �  �  �ن  �  �  �  و�  �  اور  �  �  �ر ‬ ‫��  �  اور  اس  �رس  �  �ش  �  �  �  �  اس  ��ع  �  �  �ر  �  �  �  �  �  �  �ل  �  ا�  ا�� ‬ ‫�ش � اور � �ش � � �  � �  ا�� � �  �  � �� �  ا�  �ا��ں �ف  ��  ا� � ‬ ‫��� � ا� �د� � � � � و ��ت اور � � � �� � ا� �ح � ا�دہ � � �۔‬ ‫��  �  و  ��ت!  اس  �رس  � �ش  �  �  �  �  �  ا�آن  �  �  ا�ا�  �  ��  � ‬ ‫�دى  ��ت  �  �  �  �ى  و  ا��  ��  ‪�  ،‬آن  �  �  ��  �  �  �  �م  ‪�،‬آن  �  �  ان ‬ ‫�ں � ذ� �� � ��‪،‬ز�� � ا�ر �� ا�آن � ا�م � � �� ‪ � ،‬وا� اور � ‬ ‫� � ا�ر ِ  �‪� ،‬ت �  �ظ � � � ا�م � �  ا�ءو �� اور � � ا� ء � ذ� �  � ‬ ‫�۔ �� � �ر )‪ � � (٩)� �� �(٤‬ا�ء �ام � ا�م � وا�ت � �آن � � رو� � ذ� ‬ ‫�  �ب  �  روا�  ت  �  ذ�  �  �  � ‬ ‫�  �  �۔  �م  �ر  �اس  ��ع  �  �  �  �  �  ا�ا�ت  اور  ا ِ‬ ‫� اس �رس � � �ش �  � � � ان � �  ا��ن ��  � �� اور � � ان � �  � �آن ‬ ‫�  ا�د�‪ �  ،‬‬ ‫�  �  �  �  ذ�  �  �  ا�  �  ��  ��ز  ر�  ۔  ��  �  �ورت  �  �د  �  د�  �در  �   ِ‬ ‫��� � ا�دہ � � �۔  ‬ ‫اس  �رس  �  �  �  �  اور  �ے  ر�  �  ��  ��  ��  ��  اس  �  �  وا�  ��  �و� ‬ ‫ڈا��ء  ا�م  ��  �  از  �  �  �ار  �ں  �  �  �ون  �  �  �  �م  آج  �  �د  �  �  ��  ڈ�  � ‬ ‫�و� ڈا� � ا�� �� �� � �� ادا �� � �ورى � �ں � � � � � �رى اس � �ش ‬ ‫‪8‬‬

‫� �� � � �ر � ۔ ا� ر�ء �ر � � ڈا� �� ار� ��‪،‬ڈا� � ا�ل اور  ڈا� �د � �س ‬ ‫�  ��ر  �ون  �  �  �ے  �د�  ان  �  �  �  ا��  ��  �  ��  �  ر�  �  ۔آ�  �  �ى  د�  �  �  ا� ‬ ‫��  اس  �رس  �  ��  ا�ل  او�  ��ر�  �  �  �  ��  ��  اور  ��ن  �  �م  ا�  �  اور  ��  �ء  و ‬ ‫��ت � ا�دہ � ذر� �� …آ�‬

‫ڈا� �ء ا� �‬

‫�� � �آن و � ‪ ،‬‬

‫�� ا�ل او� ��ر�‪ ،‬ا�م آ�د‬

‫‪9‬‬

‫�رس � �� ‬ ‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫�� � و ��ت! ُا� � � اس �رس � �� � � � � آپ اس �� � �� � �‬ ‫� � �م �م � � � �� �� �آ� � � �م � �ن � � ۔‬

‫�آن � � ��ر � �� ‪ ،‬وا� اور � � �ن ��۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫�آن � � ��ر ا�ء اور � ا�ء �ت اور ان � ا�ام � �ں � �� و � � � ‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا�ء  �ام‪    :‬آدم  �  ا�م‪�  ،‬ح  �  ا�م‪  ،‬ا�ا�  �  ا�م‪  ،‬ا��  �  ا�م  ‪  ،‬ا�ق  � ‬

‫� آ�� �� � � �ن � �۔‬

‫ا�م  ‪  �  ��  ،‬ا�م  ‪  �  ��  ،‬ا�م  ‪  �  �  ،‬ا�م  اور  �  ��  ﷺ �  �  � ‬ ‫ا�ال و وا �ت � � �ؤں � �آن � � �� �  وا� � �۔ ‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا�ء �ام اور ان � ا�ام  � در�ن �ت اور �ك اور ان � ��� ا�ال  اور �ت  � ‬

‫‪٦‬۔ ‬

‫ان � � �ں اور ا�ق اور ان � رو� � ا�ب و � اور ان � �� � �ر� � ا�ق ‬

‫� � �۔‬

‫� �ر � � � �۔ ‬

‫‪10‬‬

‫� � � ‪1‬‬

‫�رف � ا�آن‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫� ��‪:‬ڈا� �ء ا� �‬

‫‪11‬‬

‫�� ‬ ‫ ‬

‫�� � �رف‬ ‫‪1‬۔ ‬

‫�‬ ‫‪13‬‬

‫‪ 14‬‬

‫�� � ��‬

‫‪15‬‬

‫�رف � ا�آن ‬

‫‪18‬‬

‫‪1.1‬۔ � � �ى �م‬ ‫‪1.2‬۔  � � ا�� �م ‬

‫‪18‬‬

‫ ‬

‫‪1.3‬۔ �آ� � � و� �‬

‫‪19‬‬

‫‪1.4‬۔  � �آ� � � و ا�ار‬

‫‪19‬‬

‫�د آز��‬

‫ ‬

‫ ‬

‫‪12‬‬

‫‪24‬‬

‫�� � �رف‬ ‫�� � و ��ت !  اس �� � � � �ى ‪ ،‬ا��  اور  � ا�آن � �م � �ن � ‬

‫� �۔ اس � � درج ذ� �ت � ز� � �� � � ‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫� � �ى �‬

‫� � ا�� �م ‬

‫� ا�آن � �م ‬

‫�آ� � � ��د �‬

‫‪13‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫� � �ى � �ن �۔‬

‫� � ا�� �م �ن �۔‬

‫� ا�آن � �ص �م � آ�� �� � �‬

‫� ا�آن � ��د �ں � آ�ہ � �۔ ‬

‫  ‬ ‫‪14‬‬

‫‪1‬۔�رف � ا�آن‬ ‫‪1.1‬۔� � �ى �م ‬ ‫ﺺ‪�  � ،‬ر ‬ ‫ﻗﺼﺺ‪� :‬ف � ز�‪ ،‬ز� اور  � � �� �ں �ح  � �۔ ز� � ��  � ﻗَ ﱠ‬ ‫ﺺ‪ ،‬ﻳَـ ُﻘ ّ‬

‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﺼﺔٌ"  �  �  �۔  �  �  �  �ن‪ ،  ��  ،‬‬ ‫ﺼﺺ(  � "ﻗ ّ‬ ‫�۔اس  �  ا�  �  �  �ن  ��  �  ز�  �  ��)ﻗ َ‬

‫ﺼﺔٌ "� � � � ‬ ‫ﺺ"�ف � � � �� � �" ﻗُ ﱠ‬ ‫ﺼ ٌ‬ ‫��‪�� ، �� ،‬ع و�ہ � آ� �۔ اور  "ﻗُ َ‬ ‫ص � ا� ‬ ‫ﺺ � آ� �۔ اس �ا ِ‬ ‫�  �� ﻗَﺎ ﱞ‬ ‫�� � �ل  اور ��ں � � � آ� �۔  اس �دے � � ر ﻗَ ﱞ‬

‫ص"  آ� �۔ اس �دے � ا�ظ و �ت �  �ى �� � �  �ر� ذ� �‪:‬‬ ‫ﺼﻮ ٌ‬ ‫�ل " َﻣ ْﻘ ُ‬

‫ﻋﻠﻲ ﺧﱪﻩ ﻳﻘﺼﻪ ﻗﺼﺎً وﻗﺼﺼﺎً أوردﻩ‪).‬اس  �  � اس  �  � ‬ ‫�  �    �ن  ��  ‪  �  /‬د�‪ :�  ��  �  :‬ﻗﺺ ّ‬ ‫دى(  ) ‪  (1‬ا�  �ح  �  �ر  ا�  �  اور  �  ��  �  �  �‪�  ،�  ،‬م  و�ہ ) ‪(2‬۔ ا�  �ح  �    ��  �  ‪ :‬‬

‫ﺼﺔَ ‪ :‬ﺣﻜﺎﻫﺎ‪ ،‬رواﻫﺎ ﳍﻢ‪ ،‬أﺧﱪﻫﻢ ﻬﺑﺎ‪)،‬اس  �  �  �ن  �  اور  ا�  اس  �  �رے  �  �  دى۔(‬ ‫ﺺ اﻟﻘ ﱠ‬ ‫ﻗَ ﱠ‬

‫ﺺ َﻋﻠَْﻴ ِﻪ اﻟﱡﺮْؤﻳَﺎ ‪:‬‬ ‫ﺺ َﻋﻠَْﻴ ِﻪ ْ‬ ‫اﳋَﺒَـَﺮ ‪َ :‬ﺣ ﱠﺪﺛَﻪُ ﺑِِﻪ َﻋﻠَﻰ َو ْﺟ ِﻬ ِﻪ‪) ،‬اس  �  ا�  �  �  �  �  �  �  �  آ�ہ  �(ﻗَ ﱠ‬ ‫ﻗَ ﱠ‬ ‫َﺧﺒَـَﺮﻩُ ِﻬﺑَﺎ)اس � ا� �اب � �رے ��(۔‬ ‫أْ‬ ‫ﻗﺎص  �  �  �  � وہ    �ن  �ے  ۔اور  �  ��  �‪  :‬ﻓﯽ رأﺳﻪ ﻗﺼﺔأي ﲨﻠﺔ ﻣﻦ‬ ‫�ن  ا�ب  �  �  ‪ :‬اﻟ �ّ‬ ‫ﻘﺺ  ‪ّ   ،‬‬

‫ﻚ اَ ْﺣ َﺴ َﻦ‬ ‫اﻟﻜﻼم  � اس � �� �رے �  �� �ت �۔ � � ا� ��ٰ � ��� ‪َْ ﴿:‬ﳓ ُﻦ ﻧـَ ُﻘ ﱡ‬ ‫ﺺ َﻋﻠَْﻴ َ‬ ‫ﺼ ِ‬ ‫ﺺ﴾‬ ‫اﻟْ َﻘ َ‬

‫) ‪(3‬‬

‫� � � � � آپ � � ا� �ن �� �۔ ‬

‫‪ 1‬۔ �ن ا�ب ‪٧ :‬؍‪٧٤،٧٣‬۔‬ ‫‪ 2‬۔ �ن ا�ب ‪٧ :‬؍‪٧٤‬۔‬

‫‪ 3‬۔ �رۃ ��‪٣ :١٢ ،‬۔ ‬

‫‪15‬‬

‫�ن � �  �‪� � ،‬م � �‪�  � � �  � � �  � � :‬م � �  �  � �� �‪ :‬ﻗﺼﺼﺖ اﻟﺸﻲء‬ ‫ﺼْﻴ ِﻪ﴾) ‪(4‬اور)��  � ‬ ‫ﺖ ِﻻُ ْﺧﺘِﻪ ﻗُ ﱢ‬ ‫﴿و ﻗَﺎﻟَ ْ‬ ‫إذاﺗﺘﺒﻌﺖ أﺛﺮﻩ ﺷﻴﺌﺎً ﺑﻌﺪ ﺷﻲء  ا�  �  �  ا�  ��  �  �  ��ن  �‪َ   :‬‬

‫ا�م � �ں �( اس � � � � اُس � � � �(۔ا�م �وى � ��� � ﻗﺼﺼﺖ � �د � � � � ‬ ‫ﻗﺺ �  �ن  �  �  ��  � ‬ ‫ﻘﺺ ‪ :‬وھو ﺗﺘﺒﻊ اﻷﺛﺮ ‪ّ .‬‬ ‫ﻗﺴﺎ  �  ��  �‪  :‬اﻟ ّ‬ ‫��  �  �  �  �‪ :‬ﻗﺴﺴﺖ أﺛﺮﻩ ّ‬ ‫� � اور ﻗﺼﺺ)�ف � ز� � ��( �ن � � �� � � � )�ف � ز� � �� (ان �وں � � ‬

‫��  �  �  �  �  �  ���  �  ا�م  را�  ا��ؒ  �  ��  �‪’’  :‬اﻟﻘﺼﺺ‪ :‬اﻷﺧﺒﺎر اﳌﺘﺘﺒﻌﺔ‪ ،‬و اﻟﻘﺼﺎص‪:‬‬ ‫قٍ‬ ‫ﺗﺘﺒّﻊ اﻟﺪم ﺑﺎﻟﻘﻮد‘‘ ) ‪(5‬۔ ) صص  �  � �� وا� �وں  �۔ اور �ص �ن � � � اس � ��  � �� � ‬ ‫�۔ ا� � � ا��ص � �� �(۔‬

‫ﺑﺎﻟﻘﺼﺔ ﻋﻠﻰ وﺟﻬﻬﺎ ﻛﺄﻧﻪ ﻳﺘﺘﺒّﻊ ﻣﻌﺎﻧﻴﻬﺎ‬ ‫ﻟﻘﺎص ‪:‬اﻟﺬي ﻳﺄﰐ‬ ‫ّ‬ ‫ﻗﺎص‘ �  �رے  �  ��  �  �  ���  وا ّ‬ ‫اور  ’ ّ‬

‫وأﻟﻔﺎﻇﻬﺎ‪  .‬اس  �  �  �  ��  �  �  �  ��  �  �  �د  �  �ن  �ے  ��  �  وہ  اس  �  �  ��  اور  ا�ظ  � ‬ ‫ﻗﺺ اﻷﺛﺮ أي ﻧﻈﺮ‬ ‫�وى �� �۔� � �’ �ن د� � اس � �وى �� ‘ � �  � ۔ � �� �  ‪ّ  :‬‬

‫ﻓﻴﻪ و اﻗﺘﻔﻰ آﺛﺎرﻩ و ﺷﻮاﻫﺪﻩ)اس  �  �ن  د�  اور  اس  �  ��ت  اور  �ا�  �  �وى  �( ) ‪��  �  �(6‬ن ِ  �رى ‬

‫ِ‬ ‫ﺼﺎ﴾) ‪ �) (7‬وہ دو�ں ا� ��ں � ��ت د� وا� �ٹ �(۔ ‬ ‫ﺼً‬ ‫�� �‪ ﴿ :‬ﻓَ ْﺎرﺗَﺪﱠا َﻋﻠَ ٰﻰ آﺛَﺎ ِرﳘَﺎ ﻗَ َ‬

‫اﻟﻘﺼﺔ  �  �  �  �  اس  �  � �)�ف  �  ز�  �  ��(  �  ��  ��  �۔�ر  �  �� �م  �  �  ا� ‬ ‫�ل � � � �ن � �� وا� � � � �� � ۔ ‬ ‫‪ 4‬۔ �رۃ ا�‪١١ :٢٨ ،‬۔‬

‫‪ 5‬۔ �دات ا�ظ ا�آن‪٦٧١ ،‬‬ ‫لبن ش‬ ‫��‬ ‫ي �في  �وومه و �قه)�وت‪ :‬دارا�� ل�طبباا� و ا ��ر‪١٩٧٥ ،‬ء(‪٤٤ ،‬‬ ‫‪ 6‬۔ � ا�� ا�‪ ،‬ا� ا�آ في‬ ‫‪ 7‬۔ �رۃ ال��ف‪٦٤ :١٨ ،‬۔ ‬

‫‪16‬‬

‫اﻟﻘﺺ �� � � � � �  �� � �� �‪ :‬ﻗﺼﺼﺖ ﻣﺎ ﺑﻴﻨﻬﻤﺎ )� � ان � در�ن � ر� ‬ ‫�ّ‬ ‫ﻗﺺ اﻟﺸﻌﺮ و اﻟﺼﻮف أي ﻗﻄﻌﻪ‪) :‬اس  �  �ل  اور  اون  ��(  ) ‪(8‬۔    ا�  �  ’’ �ص  ‘‘ �  ا�ح  � ‬ ‫�(۔ ّ‬

‫�� �ص � �  �� اور �رح � و� � � اور ز� �� � � اس � � � ز� � �� �‬

‫) ‪(9‬‬

‫ﻗﺺ اﳊﻼق ﺷﻌﺮﻩ ‪ :‬ﻗﻄﻊ ﻣﻨﻪ ﺑﺎﳌﻘﺺ‪ ،‬اور � ‬ ‫اور � �ر� �  � �� � � �ل �� � � �� �‪ّ :‬‬

‫ﻗﺺ اﻟﺜﻮب )اس � �ا ��(۔‬ ‫�� �‪ّ  :‬‬

‫ت‪ُ :‬ﻗﺮب ﻣْﻨﻪ )�ت اس ��� ‬ ‫ ا� �  ’’ �ّ‬ ‫ﺼﻪ اﳌﻮ ُ‬ ‫اﻟﻘﺺ‘‘ � ’’�� �� ‘‘ � � � � � �� �‪  :‬ﻗ ّ‬

‫آن و ٍ‬ ‫�  �(۔  اﻟﻘﺺ�ّ  �  ا�  �  ��  ��  �  �  ۔  �  ��  �‪   :‬ﻗﺺ اﻟﻔﺮس و اﻟﺸﺎةُ ﰲ ٍ‬ ‫اﺣﺪ‪ :‬إﺳﺘﺒﺎن ﲪﻠﻬﻤﺎ‬ ‫ّ‬

‫)�ڑى اور �ى �ا� � و� � � ا� � �� � د�(۔‬

‫�  �  �ر�  ��  �ى  �  ��رى  �  �  ا�ر  �  اس  �  �  �  �ى  ��  وا�  ��  �  وہ ‬ ‫درج ذ� �‪:‬‬ ‫ِ‬ ‫‪� .1‬ن ��‪ � ،‬د�‪�� �� ،‬۔‬

‫‪� .2‬وى ��‪� � ،‬م � �۔‬

‫‪�� �� .3‬۔‬

‫‪ ،�� �� .4‬وا� ��‬ ‫‪ �� .5‬‬

‫بيةة‬ ‫� ةة بيةة‬ ‫يث‬ ‫‪ 8‬۔  د�‪  :‬ا�  �  ا�  �  �  �وى‪ ،‬ي ب يز‬ ‫ ا�ن  �زي  ا�آن  و  ا�ب‪  :�  ،‬ا�  ��  ا��ى)ا مملك  ا�بب  ا�سعوود ‪�  �  :‬ار  �  ا�ز‪ ،‬‬ ‫ت‬ ‫ب ‬ ‫‪1999‬ء(‪٥١١  :٥  ،‬۔  اور  ��  �‪  :‬ڈا�  �  �  ا�غ‪  ،‬ﺗﺎرﻳﺦ اﻟﻘﺼﺎص و أﺛﺮﻫﻢ ﰲ اﳊﺪﻳﺚ اﻟﻨﺒﻮي و رأي اﻟﻌﻠﻤﺎء ﻓﻴﻬﻢ)ا�مكب ب‬ ‫�‪ ،‬س‪ .‬ن(‪١١ ،‬۔ ‬ ‫ا�� ي‬ ‫يث‬ ‫‪ 9‬۔  ي ب يغ‬ ‫ا�ن �غي ا�آن و ا�ب‪٥١١ :٥ ،‬۔‬

‫‪17‬‬

‫‪1.2‬۔ � � ا�� �م ‬ ‫�  �  �ى  ��ل  اور  �  وا�  اور  و�  �  �  ��  اد�ء  �  �  �  �  �د  �  ��  �  � ‬

‫�آ�  �� ��  ان  ا�ظ  �  �  �‪  :‬اﳊﻜﺎﻳﺔ ﻋﻦ ﺧﱪ وﻗﻊ ﰲ زﻣﻦ ﻣﻀﻰ ﻻ ﳜﻠﻮ ﻣﻦ ﺑﻌﺾ ﻋﱪة ﻓﻴﻪ‬

‫ﺷﻲء ﻣﻦ اﻟﺘﻄﻮﻳﻞ ﰲ اﻷداء � � � �� � ز� ٴ� �� � وا� �� �‪ ،‬اس � � و �ت � � ��د ‬

‫� اور اس � ادا� � �ا� �) ‪ (10‬۔‬ ‫ا� �م � � �ن � � �‪ :‬‬ ‫�آ� �  ا� �دات اور ان  � �ا�ت � � وا� � ۔ � وہ  �� � ا�ر �  د�  � ‬

‫ ‬

‫�آ� � � �� � � � �� � �آ� � �ر� وا�‪� ،‬ض و �ن � �ذ� و ا�‪�� ،‬ع ‬ ‫�  ��‪�    ،‬ف  �  �ى‪�    ،‬ض  و  ��  اور  �  �  �ع  اور  ا�ز  �  �ا�  ا�    ��ت  ��  �� ‬ ‫�‬

‫) ‪(11‬‬

‫۔  �  �  ا�  ��  �  �  �  �  �‪  :‬وا�ت  �  ا�  ��  �  �  ا�  سئ ب بئئ  ��  ��  ��  �  ان ‬

‫وا�ت � � � � ��۔ ‬ ‫� � � � � ��  �� �� � �‪ :‬ز�� � وا� �� وا� ز�� � �ت اور ��ت � � ‬ ‫� � � �� � ۔ ‬ ‫�  ا�  ا�  �  �  �  �  �  �د  �ص  ��  �  �  �  �  �  وا�  ا�  �  �  �  وا�ت  اور ‬ ‫�ادث‪� ،‬ت اور ��وں  �  �� � �� � ا�از � �  �� �۔ اور �ن �  �  � ا�  �ص �ى ‬ ‫�ف  �  �  ��  �  �  �  ��  �  �  وا�  �  �  �  �  �    �ك  �  ��  �ڑ�  �  اور  �  �ص  �ر  � ‬ ‫��رہ  �� � � � � � � � �� �� �۔ ‬ ‫ن‬ ‫� � ا�� � رببه‪ ،‬ﺑﺤﻮث ﻓﻲ ﻗﺼﺺ اﻟﻘﺮآن ب ي‬ ‫ ا�ي‪1972 ،‬م(‪٤١ ،‬‬ ‫)�روت‪ :‬دار ا�ب‬ ‫‪ 1010‬۔ ي د‬ ‫ي‬ ‫‪ 11‬۔ ڈا� � ا�ب �اب ي ن‬ ‫ ا�ن آل �اب‪ ،‬اﻟﺪﻋﻮة إﱃ اﷲ ﺗﻌﺎﱃ‪�)،‬وت‪ :‬دارا�‪( ١٩٩٠ ،‬۔‬

‫‪18‬‬

‫‪1.3‬۔ �آ� � � و� � ‬ ‫ا�اس ا�ب � ��ہ � �� �  �آن � ��� �وں اور  وا�ت � �ن � ا�ر � � اس ‬ ‫�وا� �� � � ان ا�ر و �ادث � �م � �ں ر� �  اور اس � و� � اس � �ى � � ا�ر � ‬ ‫� � � اس و� � � � ان �ں � �ن � � � � ر�� �� � �۔ اور � �آ� �  ان � �� ‬ ‫� � � � � � � � �ن � �ظ ر� �� �  ا� � ان � �ں �  �م �آ� �ں �  �ف � ‬ ‫� �� �۔ ا� �ء  � � � �  � � � �د �آن  � �  �� ا�ء ‪  ،‬ا�ام اور ا�اد � وا �ت  � ��ت � ‬ ‫ا�ر � � � � � ان � �م  � ر� �� � � �� � � �� �۔ � � �� ت اور ا�ر� ‬ ‫� � �� ا�ال و وا�ت � � �ن �� �) ‪ (12‬۔‬

‫‪1.4‬۔ � �آ� � � و ا�ار‬ ‫�آن � � ان � � �ن � � � � و ا�ار �ن � � � � �ر� ذ� �‪:‬‬

‫� �� ﷺ � �� ام � ��ت � آ�ہ ��‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﺼ ِ‬ ‫ﺖ ِﻣ ْﻦ ﻗَـْﺒﻠِﻪ ﻟَ ِﻤ َﻦ‬ ‫﴿ﳓ ُﻦ ﻧَـ ُﻘ ﱡ‬ ‫ا� �� � ���‪َْ  :‬‬ ‫ﺺ ِﲟَﺎۤ اَْو َﺣْﻴـﻨَﺎۤ اﻟَْﻴ َ‬ ‫ﺺ َﻋﻠَْﻴ َ‬ ‫ﻚ ٰﻫ َﺬا اﻟْ ُﻘ ْﺮاٰ َن َو ا ْن ُﻛْﻨ َ‬ ‫ﻚ اَ ْﺣ َﺴ َﻦ اﻟْ َﻘ َ‬ ‫ِِ‬ ‫ﲔ﴾) ‪ �) (13‬آپ � �� �� �ن � �� � ‪ ،‬اس � � � � آپ � �� �  �آن و� ‬ ‫اﻟْﻐٰﻔﻠ ْ َ‬ ‫�ذر� � �زل � � اور اس � � آپ � � � �(۔‬

‫‪ 12‬۔� � � � ا� ‪ ،‬اﳊﻮار ﰲ اﻟﻘﺮآن‪ ،‬ﻗﻮاﻋﺪﻩ‪ ،‬أﺳﺎﻟﻴﺒﻪ‪ ،‬ﻣﻌﻄﻴﺎﺗﻪ )�وت‪ :‬دارا�ك‪١٩٩٦ ،‬ء(‪٢٣٠‬۔‪٢٣١‬۔‬

‫‪ 13‬۔ �رۃ ��‪١٢:٣ ،‬۔ ‬

‫‪19‬‬

‫ِ‬ ‫ا�ت و� و ر�� اور � ا�ء اور ر�  ��رے � �� ر�‬ ‫�آن  �  �  �  آ�ت  ��ِ  �آ�  �  �  ��  �م  ��  �  ان  �  �  ا�  �  � ‬ ‫��ﷺ � و� و ان � ر�� � ا�ت � �� �� � ا�ء و ر� � ا�م � �رے � آپ ﷺ‬ ‫ � آ�ہ �� �۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫﴿و رﺳ ًﻼ ﻗَ ْﺪ ﻗَﺼﺼﻨـٰﻬﻢ ﻋﻠَﻴ َ ِ‬ ‫ﻚ﴾‬ ‫ﺼ ُﻬ ْﻢ َﻋﻠَْﻴ َ‬ ‫ﺼْ‬ ‫َ ْ ُْ َْ‬ ‫ﻚ ﻣ ْﻦ ﻗَـْﺒ ُﻞ َو ُر ُﺳ ًﻼ ﱠﱂْ ﻧَـ ْﻘ ُ‬ ‫َ ُُ‬

‫) ‪(14‬‬

‫)اور ر��ں � � � ر�ل ا� � � � ا�ال � � اس �� آپ)ﷺ( � �ن � اور ا� ‬ ‫ر�ل � � � � ا�ال � � آپ)ﷺ( � �ن � �(۔ ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ﻚ ِﻣْﻨـﻬﻢ ﻣﻦ ﻗَﺼﺼﻨَﺎ ﻋﻠَﻴ َ ِ‬ ‫ﻚ﴾ � �  آپ � � � ‬ ‫ﺺ َﻋﻠَْﻴ َ‬ ‫﴿ َوﻟَ َﻘ ْﺪ أ َْر َﺳﻠْﻨَﺎ ُر ُﺳ ًﻼ ﻣ ْﻦ ﻗَـْﺒﻠ َ ُ ْ َ ْ َ ْ َ ْ‬ ‫ﺼ ْ‬ ‫ﻚ َوﻣْﻨـ ُﻬ ْﻢ َﻣ ْﻦ َﱂْ ﻧـَ ْﻘ ُ‬

‫� � ر�ل � � � ‪ � � � � � ،‬وا�ت � آپ � �ن � � � اور ان � � � �� ‬

‫� � � آپ � �ن � � �( ) ‪(15‬۔ اس � �ف ا�ء و ر� �� � �ود � � د�� آ�ز ‬ ‫ا�ب � � � � �رے � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ِ‬ ‫ﺎﳊَ ﱢﻖ﴾ ) ‪ �) (16‬ان � � وا� آپ � �� �ن �� ر� �(۔ ‬ ‫ﻚ ﻧَـﺒَﺄ َُﻫ ْﻢ ﺑِ ْ‬ ‫﴿ َْﳓ ُﻦ ﻧَـ ُﻘ ﱡ‬ ‫ﺺ َﻋﻠَْﻴ َ‬

‫�ہ �ہ �ں � �رے � ان وا�ت �ا�ء) ا�ر( � � � � �  �� ﷺ �آ�ہ � � ۔ ا� �� � ‬ ‫���‪ٰ ﴿ :‬ذﻟِﻚ ِﻣﻦ اَن ۢ◌◌ﺑ ِ‬ ‫ﻚ ِﻣْﻨـﻬﺎ ﻗَﺂ ٕﯨﻢ ﱠو ﺣ ِ‬ ‫ﺼْﻴ ٌﺪ﴾) ‪� �) (17‬ں � �� � � � � ‬ ‫ﺂء اﻟْ ُﻘ ٰﺮى ﻧَـ ُﻘ ﱡ‬ ‫َ ْ‬ ‫ﺼﻪ َﻋﻠَْﻴ َ َ ٌ َ‬ ‫َْ‬

‫�� � ان � � �� ا� �� � اور �� �ٹ دى � �(۔‬ ‫‪ 14‬۔ �رۃ ا�ء‪١٦٤ :٤ ،‬۔‬

‫‪ 15‬۔ �رۃ ا�ء‪١٦٤ :٤ ،‬۔‬

‫‪ 16‬۔ �رۃ ا�‪١٣ :١٨ ،‬۔‬ ‫‪ 17‬۔ �رۃ �د‪١٠٠ :١١ ،‬۔‬

‫‪20‬‬

‫ان آ�ت � �م �� � � � � � ��ﷺ � ا� �ف � �ن � � � ا� �� � ‬

‫�ف � و� � � � � � � �� ﷺ � ا� �� � و� اور ر�� � ا�ت �م �� �۔� ا�م ‬ ‫ﷺ � ���ِ � اور � اور ��ں � � ��ِ � �آن � � ا�ء و ر� ��ں � ‬ ‫�ن  �  �  �  �  �  �  �ن  �  �  �  �  �  �  ��  ﷺ �  �  ��ِ  �  اور  ��ں  �  �  �  � ‬ ‫ﺺ ﻋﻠَﻴﻚ ِﻣﻦ أَﻧْـﺒ ِﺎء اﻟﱡﺮﺳ ِﻞ ﻣﺎ ﻧـُﺜﺒﱢﺖ ﺑِِﻪ ﻓُـﺆاد َك ۚ◌ وﺟﺎء َك ِﰲ ٰﻫ ِﺬﻩِ‬ ‫ُ َ َ ُ ََ‬ ‫َ‬ ‫��  �  ۔  ا�  ��  �  ���‪َ ﴿:‬وُﻛ ًّﻼ ﻧَـ ُﻘ ﱡ َ ْ َ ْ َ‬ ‫ََ َ‬

‫ِ ِ ِ ِِ‬ ‫ﲔ﴾) ‪) (18‬ر��ں � � ا�ال � آپ � �� آپ � دل � � � � ‬ ‫ْ‬ ‫اﳊَ ﱡﻖ َوَﻣ ْﻮﻋﻈَﺔٌ َوذ ْﻛَﺮ ٰى ﻟْﻠ ُﻤ ْﺆﻣﻨ َ‬ ‫�ن ��ر� � آپ � �س اس �رت � � � � ‪�� � ،‬ں � � � اور و� �(۔ ‬

‫�� � �و� اور ��ں � � �� ِ �ت و �‬

‫ﺎب ۗ◌ ﻣﺎ َﻛﺎ َن ﺣ ِﺪﻳﺜﺎ ﻳـ ْﻔﺘـﺮ ٰى وٰﻟَ ِﻜﻦ ﺗَﺼ ِﺪ ِ‬ ‫﴿ﻟََﻘ ْﺪ َﻛﺎ َن ِﰲ ﻗَ ِ ِ ِ‬ ‫ُوﱄ ْاﻷَﻟْﺒ ِ‬ ‫ﲔ‬ ‫ﻳﻖ اﻟﱠﺬي ﺑَـ ْ َ‬ ‫َ ً ُ ََ َ ْ ْ َ‬ ‫َ‬ ‫ﺼﺼ ِﻬ ْﻢ ﻋْﺒـَﺮةٌ ﻷ ِ َ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(19‬‬ ‫ِ ِ‬ ‫ﻴﻞ ُﻛ ﱢﻞ َﺷ ْﻲ ٍء َوُﻫ ًﺪى َوَر ْﲪَﺔً ﻟَِﻘ ْﻮٍم ﻳـُ ْﺆِﻣﻨُﻮ َن ﴾‬ ‫ﻳَ َﺪﻳْﻪ َوﺗَـ ْﻔﺼ َ‬

‫)��  ان  ر��ں  �  �وں  �  �  �وں  ��  �ت  �  ۔  �  )�آن(  ��  ا�  �ت  �  �  �د  �� ‬ ‫��  �  )�  �آن(  ان  ��ں  �  ��  ��  وا�  �  �  اس  �  �  �  اور  �  �  �  �  �  �ن  اور ‬ ‫��ں � � �ا� اور ر� �(۔‬

‫‪ 18‬۔ �رۃ �د‪١٢٠ :١١ ،‬۔‬

‫‪ 19‬۔ �رۃ ��‪١٢:١١١ ،‬۔ ‬

‫‪21‬‬

‫�ر و� � د�ت‬ ‫�آن � � � ﷺ � ا� � � � �ن �� � � د� � اور اس � � � �� � � �� �گ ‬ ‫اس  �  �ر  و�  �  �  �  ��  ��  اور  اس  �  ا�م  �  �  �  �  ا�  ا�ح  ��۔  ا�  ��  � ‬ ‫ﺼ ِ‬ ‫ﺺ ﻟَ َﻌﻠﱠ ُﻬ ْﻢ ﻳَـﺘَـ َﻔ ﱠﻜُﺮو َن﴾) ‪)(20‬اے �! ان ��ں � ��( وا�ت �ن �‪ �� ،‬وہ �ر و ‬ ‫ﺺ اﻟْ َﻘ َ‬ ‫���‪﴿:‬ﻓَﺎﻗْ ُ‬ ‫ﺼ َ‬ ‫� ��۔ ‬

‫�ر اور ��� � � �� و ز�‬

‫�ِ    �آ�  �  ا�  �  ��� اور  �ر  �  ز�  و  ��  � �  �  ا� �  �  ا�ام  �  �ح  �د  اور  � ‬

‫ﺎء ُﻫﻢ‬ ‫د�� � ��ہ �و � � � � ا� �ح � ا�م � �� �� �ے �۔ا� �� � ���‪َ ﴿  :‬وﻟَ َﻘ ْﺪ َﺟ َ‬

‫ﱢﻣ َﻦ ْاﻷَﻧﺒَ ِﺎء َﻣﺎ ﻓِ ِﻴﻪ ُﻣ ْﺰ َد َﺟ ٌﺮ﴾) ‪) (21‬اور � ان � �س وہ �� آ� � � �� ڈا� ڈ� �(۔  ا� �� � ‬

‫� ﷺ � � د� � وہ ان �ر � � د� � وہ ز� � �م � � ان �� � ا�ال اور ا�م ان � �� ��ہ ‬ ‫آ�ر � د� � �� ا� �م � � �ے ��ں � � ا�م �ا۔ ا� �� � ���‪﴿ :‬ﻗُ ْﻞ ِﺳ ُﲑوا ِﰲ ْاﻷ َْر ِ‬ ‫ض ﰒُﱠ‬ ‫ِ‬ ‫ﲔ﴾) ‪  ��)  (22‬د�  �  ز�  �  �  �و  �  د�  �  ��  وا�ں  �  �  ا�م ‬ ‫اﻧْﻈُُﺮوا َﻛْﻴ َ‬ ‫ﻒ ﻛﺎ َن ﻋﺎﻗﺒَﺔُ اﻟْ ُﻤ َﻜ ﱢﺬﺑِ َ‬ ‫�ا(۔‬

‫� �� ﷺ � ر�� اور �آن � ا�ز � د�� ‬ ‫ ‬

‫�آن � � ا�ء �� اور د� � ا�اد و ا�ام � ذ� �� � ا� ا� � اور ان � ذ� � �� ‬

‫‪ 20‬۔ �رۃ  ا��اف‪١٧٦ :٧ ،‬۔‬

‫‪ 21‬۔ �رۃ  ا�‪٤ :٥٤ ،‬۔‬

‫‪ 22‬۔  �رۃ   ا��م‪١١  :٦  ،‬۔اس �  �  �  �ر  آ�ت  � ۔  ��رہ  آ�  �  �وہ  ��  �‪�  :‬رۃ  آل  �ان‪�  ،١٣٧  :٣  ،‬رۃ  ا�‪�  ،٣٦ :١٦  ،‬رۃ ‬ ‫ا��ف‪٢٥ :٤٣ ،‬۔‬

‫‪22‬‬

‫� � � � � �� ﷺ � �ت و ر�� � �� اور �آن � � �مِ  ا�  �� ��۔ � �  �آ� � ‬ ‫�د � ا�ِ �ب � وہ  �ا�ت  � � � ��ﷺ اور ان � �ت � آز�� � � � � �� � آپ ‬ ‫ﷺ � و� � ذر�  �� دور � � �ن ��� � � آپﷺ � �ت اور�آن � � ا�ز � وا� ‬ ‫ﺺ ﻋﻠَﻴﻚ ِﻣﻦ اَﻧْـﺒ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﺎك ِﻣ ْﻦ ﻟﱠ ُـﺪﻧﱠﺎ‬ ‫ﺂء َﻣﺎ ﻗَ ْﺪ َﺳﺒَ َﻖ ۚ◌ َوﻗَ ْﺪ اٰﺗَـْﻴـﻨَ َ‬ ‫د�  �ى  ۔    ا�  ��  �  ���‪َ ﴿  :‬ﻛ ٰﺬﻟ َ‬ ‫ﻚ ﻧَـ ُﻘ ﱡ َ ْ َ ْ َ‬ ‫ِذ ْﻛًﺮا ‪ o‬ﱠﻣ ْﻦ‬

‫ض َﻋْﻨﻪُ ﻓَﺎِﻧﱠﻪ َْﳛ ِﻤ ُﻞ ﻳَـ ْﻮَم اﻟْ ِﻘﻴَ َﺎﻣ ِﺔ ِوْزًرا ‪  �) (23 )﴾o‬ا�  �ح  �  �  ��  ��ں  �  �  ��  ��  �‪  ،‬اور ‬ ‫اَ ْﻋَﺮ َ‬

‫�  �  �  ا�  �ں  �  ا�  �  ��  د�  �۔�  �  اس  �  �  �ا  �  وہ  ��  �  دن  ��  ا�� ‬

‫�(۔اس آ� �  �م ��  � � �ن � � �  آپ � �� ��ں � � �ن �� �  ��  � آپﷺ‬ ‫� � � �� � ‪ ،‬آپ ﷺ �  �ا� � د�� ��  اور � � آپﷺ � ا� �ف � ذ� � �آن ‬ ‫�  �  �‪’’  :‬ﻛﺬﻟﻚ ﻧﻘﺺ ﻋﻠﻴﻚ‬ ‫��ر  �    �زل  �۔  �  �  �  آ�ت  �  �ت  �  ��  �۔    ا�  م  � ؒ‬ ‫ﻗﺼﺼﺎ ﻛﺬﻟﻚ ﻣﻦ أﺧﺒﺎر ﻣﺎ ﻗﺪ ﺳﺒﻖ؛ ﻟﻴﻜﻮن ﺗﺴﻠﻴﺔ ﻟﻚ ‪ ،‬وﻟﻴﺪل ﻋﻠﻰ ﺻﺪﻗﻚ ‪ .‬وﻗﺪ آﺗﻴﻨﺎك ﻣﻦ ﻟﺪﻧﺎ ذﻛﺮا‬ ‫ﻳﻌﲏ اﻟﻘﺮآن‘‘) ‪)(24‬ا�  �ح  �  آپ  �  ��  ��ں  ��  �ن  ��  �  ��  �  آپ  ﷺ �  �  �  � ‬ ‫��  �  اور  آپﷺ �  �  ��  �  د��  �ے  اور  �  �  �  آپ  �  ا�  ��  �  ذ�  �  �آن  � ‬ ‫�(۔‬

‫‪ 23‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪٩٩ :٢٠ ،‬۔ ‪١٠٠‬۔‬

‫‪ 24‬۔ ا�م � � ا��� ��‪ � ،‬ا�� ��م ا�آن‪� ،‬رۃ  ٰط ٰہ‪٩٩ :٢٠ ،‬۔ ‪١٠٠‬۔‬

‫‪23‬‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔‬

‫� � �ى ��  � �� �۔ ‬

‫‪٢‬۔‬

‫� � ا�� �م �ن �۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫� ا�آن � �ص �م � � رو� ڈا�۔ ‬

‫‪٤‬۔‬

‫� ا�آن � ��د �ں �آن � � رو� � �ن �۔ ‬

‫‪24‬‬

‫� � � ‪2‬‬

‫� ا�آن � ا�م‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫� ��‪:‬ڈا� �ء ا� �‬

‫‪25‬‬

‫�� ‬ ‫�‬

‫�� � �رف‬ ‫‪2‬۔ ‬

‫‪27‬‬

‫‪28‬‬

‫�� � ��‬

‫� ا�آن � ا�م ‬

‫‪29‬‬

‫‪2.2‬۔ � � و �‬

‫‪35‬‬

‫‪33‬‬

‫‪2.1‬۔  � وا�‬

‫�د آز��‬

‫  ‬

‫‪26‬‬

‫ ‬

‫‪38‬‬

‫ ‬

‫�� � �رف‬ ‫��  �  و  ��ت  !  اس  ��  �  ز��  ا�ر  �  �  ا�آن  �  ا�م  �  �ن  �  �  �۔  اس ‬

‫� � درج ذ� �ت � ز� � �� � � ‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫�  ��‬

‫� وا� ‬

‫� � و �‬

‫‪27‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫�آن � � ��ر�� ا�ء اور ا�ام � � � �رے �ن �۔‬

‫�آن � � ��ران وا�ت � �ن � � �ول �آن � و� وا� ��۔ ‬ ‫�آن � � ��ر � � وا�ت اور �  ا�ر � آ�� �� � �۔‬

‫‪28‬‬

‫‪2‬۔ � ا�آن � ا�م‬ ‫�آن � �  �� ا�ام ‪� ،‬ول ِ �آن � و� � ��ں اور � اور � ا�ر � � � اور وا�ت ‬ ‫� �ن � � �۔ اس ا�ر � �آ� � � � ا�م  � � � �ر� ذ� �‪ :‬‬ ‫��� ا� ا�م آزاد �� �� �  � �آن � � �ا� و �� ام � � � � ا�ں � زور د� ‬ ‫� ان � � � ��ں ا� � ��ں � ا�م و و�� اور ان � �� �‪ ،‬وہ � �� ��ت � � � ‬ ‫ ��ن �دت و �وت ا� � � اور � � اور � � � ‬ ‫�� � �ح ��ں اور ��ں  � � � �ا � ِ‬ ‫ا�  �  �ح  �  ا�م  و  ��  ر�  �۔  �  �  �  ��  �  �  آ�  �  ‪�  ،‬ورى  �  �  �  �  �  � ‬ ‫آ�) ‪(25‬۔ ��ن �رى �� �‪ :‬‬ ‫﴿ ُﺳﻨﱠـﺔَ اﻟﻠّـِٰﻪ ِﰱ اﻟﱠ ِـﺬﻳْ َﻦ َﺧﻠَ ْﻮا ِﻣ ْﻦ ﻗَـْﺒ ُﻞ ۚ◌ َوﻟَ ْﻦ َِﲡ َﺪ ﻟِ ُﺴﻨﱠ ِـﺔ اﻟﻠّـِٰﻪ ﺗَـْﺒ ِﺪﻳْ ًﻼ﴾‬

‫) ‪(26‬‬

‫)� ا� � ��ن � ان ��ں � � اس � � � �ر � �‪ ،‬اور آپ ا� � ��ن � �� �� �� � ‬ ‫�� �(۔‬ ‫ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ﱠﺖ اﻟﻠّـِٰﻪ ﺗَـﺒ ِﺪﻳ ًﻼ ۖ◌ وﻟَﻦ َِﲡ َﺪ ﻟِﺴﻨ ِ‬ ‫ ﴿ﻓَـﻬﻞ ﻳـْﻨﻈُﺮو َن اِﱠﻻ ﺳﻨﱠﺖ ْاﻻَﱠوﻟِﲔ ۚ◌ ﻓَـﻠَﻦ َِﲡ َﺪ ﻟِﺴﻨ ِ‬ ‫ﱠﺖ اﻟﻠّـِٰﻪ َْﲢ ِﻮﻳْ ًﻞ﴾‬ ‫َْ‬ ‫ُ َ‬ ‫ْ ْ‬ ‫َْ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ َ ُْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬

‫) ‪(27‬‬

‫)�  �  وہ  ا�  ��ؤ  �  �  �  �  �  ��ں  �  ��  �‪  �  �  ،‬ا�  �  ��ن  �  ��  ��  �  ��  �‪  ،‬اور  � ‬ ‫ا� � ��ن � �� � � �� �۔(‬ ‫‪ 25‬۔ ا� ا�م آزاد‪��  ،‬ۃ ا��ء)��ر‪� � :‬ل(‪١٣ ،‬۔‬ ‫‪ 26‬۔ �رۃ ا��اب‪٦٢ :٣٣ ،‬۔ ‬ ‫‪ 27‬۔ �رۃ ��‪٤٣ :٣٥ ،‬۔ ‬

‫‪29‬‬

‫�آن � � �� دور � � ا�ام و � � ��ہ � �� �� ا�ء �ام � ��ت و وا�ت � ‬ ‫� � رو� ڈا� � �۔ � �ل ا� ا�م آزاد‪� �  :‬م � ا� � �ح � �ن � � اور � ا� � � � ‬ ‫زور د� � �۔ � �م � �ں � ذ� � � � �� و�ں ا� � �ورت �‪�� � ،‬ں � ذ� � � �� ‬ ‫و�ں  �  �  �  �‪  �  ،‬و��  �  �ف  ا�رہ  �  �۔  ��  و�ں  �  �  ا�  �ر  ��  �  اور  �  �  ا�  �  � ‬ ‫�م � �� ا�  � �م � �  � دى � اور ان � � �  �� ا��ل  � �‪ �� ،‬ا��ل � �م ‬ ‫� آ�ر � ��۔��ل  ا�ء � � وا�ت  � �� د� وا�ت � � ز�دہ � آ� �۔  اس ��ع ‬ ‫�  ا�  �  ا�ازہ  اس  �  ��  �  �  �آن  �  �  �  �ر�ں  �  �م  ا�ء  �  ��ں  �  �  �  �  �  �رۃ ‬ ‫��‪� ،‬رۃ �د‪� ،‬رۃ  ��‪� ،‬رۃ ا�ا�  ‪� ،‬رۃ � اور �رۃ �ح  � ان � اول ا�� �ر  �ر�    ��� � ‬ ‫�  د�ے  آ�  �  �  �  ��  ا��  دو  �ر�    �رہ  �  ‪  ٢٦‬اور  �رہ  �  ‪��  �  ٢٩‬ر  �۔  ان  �ر�ں  �  � ‬ ‫�رۃ �� اور �رۃ �ح �� � � ان ا�ء � ��ے � � � ۔ � �� �ر�ں � � ا�ء و ا�ام ‬ ‫�  �وہ  د�  ��  �  ��  �۔  ان  �ر�ں  �  �وہ  ا�  �رت  �رۃ  ا��ء  �  �۔  �  �  ا�ء    اور  ان  � ‬ ‫ا�ام � وا�ت � �� اور ا� �  �� �� �� � ۔��رہ ا�ء � ا�م � � � �آن � � � ‬ ‫ا�ء �ام  � ا�م � �م �ا� ��ر  � ۔ ان � ا�� �ا� � �  ‪ :‬آدم‪ ،‬ادر�‪ ،‬ا��‪ ،‬ا�‪� ،‬ب‪ ،‬‬ ‫لى‬ ‫�ط‪� ،�� ،�  ،�� ،‬رون‪ ،‬داؤد‪� ،‬ن‪ ،‬ا�ب‪ ،‬ا ىسع‪ ،‬ذوا�‪ ،‬ا�س‪ ،‬ز��‪  ،� ،� ،‬ان �  � ا�رہ ‬ ‫�‬ ‫ا�ء  �  ذ�  �  �رہ  ا�م  �  �  �  �  وہ  �  ‪  :‬ا�ق‪  ،‬و�ارون‪  ،‬و�ي و�‪  ،‬وا�ا�ييم‪  ،‬وا�ي وب‪  ،‬وبيعقووب‪  ،‬وز� يا�‪  ،‬و ي�ييي‪ ،‬‬ ‫ل‬ ‫ع� ه‬ ‫ع‬ ‫و�ح‪  ،‬ودا ؑو‪  ،‬و��‪  ،‬وس�ييمإإن‪  ،‬و بي�ي‪  ،‬وإ�يإس‪  ،‬وا بيسع‪  ،‬وإ�عبيل‪  ،‬و�ط‪  ،‬و�ي و�   يي م  ا�ة  وا�م۔  اور  �  �ت ‬ ‫ا�ء ) آدم‪ ،‬ادر� ‪� ،‬د‪ ، � ،�� ،‬ذوا� اور � ﷺ ( آل �ان‪� ،‬اء ‪�،‬ۃ ‪�،‬د اور ا�ء � � � ۔‬ ‫� ِ ��  � �� و � � �وہ ا� � ا�ز ا�آن � �  �۔ �� ڈا� �د ا� �زىؒ  ا�ز ‬ ‫ا�آن � � � �ِ ا�ء و ا�امِ  �� � �رے � � �‪� � :‬م � � � �رﷺ � ز�ن �رك ‬ ‫‪30‬‬

‫� �رى � � اس � �� � ا�ام � وا�ت �  �� �‪ ،‬ا�  ا� � وا�ت اس �م � �� � � ‬ ‫� � ��ں � � � � �۔ ا� �ح اس �م � ان �ا�ت � �ا�ت � �� � � د� ‬ ‫� � �د�ں � ا�� � � ِر � � آپﷺ � �۔ � � ا�ب � � وا�‪� ،‬ت �� اور � ‬ ‫�  ا�م  �  وا�‪  ،‬ذوا��  �  وا�  اور  �د  دو�ے  وا�ت  ��  �  �  �  �ب  وا�  �  �۔  �آن ‬ ‫ئ‬ ‫�  �  ا�  �  �  ان  �ا�ت  �  �ا�ت ى‬ ‫ د�  �  �  ��  وا�ں  �  �س  ���  �  �ا  ��  �رہ  � ‬ ‫�) ‪(28‬۔ ‬

‫‪2.1‬۔ �ِ وا�‬ ‫ �ول  �آن  �  و�  �  آ�  اور  �آن  �  �  �  آ�ت  ان  �  �ِ  �  �زل  � ‬ ‫وہ  وا�ت  اور  �  � ِ‬ ‫�‪  ،‬ان  �  اور  وا�ت  �  �ِ  وا�  �  ��  �۔  ان  وا�ت  �  �  ا�  اور  �ے  او�ف  �  �� ‬ ‫ ازواج  �ات‪��،‬ٴ  �امؓ  �  وا�ت  ‪�  �  ،‬وات  �  �وہ ‬ ‫ا�اد  اور  ��ں  �  �۔�ِ  وا�  � ِ‬ ‫�ر ‪� ،‬وہٴ  ا�‪� ،‬وہ �ق ‪� ،‬وہ � و�ہ � � وا�ت ‪� ،‬اج‪� ،‬ت �� ‪ �� � ،‬اور� � � ‬ ‫ �رى  (  اور  ��  �  �    وا�ت  ��  �۔� ‬ ‫�  �‪  ،‬ا�ِ  �ب  )�د  و‬ ‫�  وا�ت  �  �وہ  � ِ‬ ‫ٰ‬ ‫ا� �� ذ� � � �آن � � ان وا�ت � � � � � ا�ل � � ۔ �� ا� �  � � �دہ ‬ ‫’’�‘‘ �  �    ��  آ�ر  �  �و  ى  ��    اور  �  �  �ف  ��  ��  �  �  آ�  �  �ف  د�۔    دو�ا  �  � ‬ ‫�  �    وا�ت  �  �  ا�  �ن  �  ��  �  وہ  ا�  وا�ت  �  �  �‪  �  ،‬اور  �ت  �  � ‬ ‫��  �  ۔  �  �  وہ  �  وا�    اور  �  �    �آن  �  �  �ن  �  �  ان  ��آن  �  �  �د ‬

‫�‬ ‫ِ‬ ‫ ��ات �آ�)��ر‪ :‬ا فتىصل ��ان ‪٢٠١٧ ،‬ء(‪٢٣٠ ،‬۔‪٢٣١‬۔ ‬ ‫‪ 28‬۔ ڈا� �د ا� �زى‪،‬‬

‫‪31‬‬

‫�ف    ان  �  �دہ  ا��  �  �  �  �  اس  آ�  �  ان  آ�ت  �  �ول  �  ��  �  ��  �  �  �    ان ‬ ‫وا�ت � � �۔ ‬ ‫�آن  �  �  �  �ر�ں  �  �    �وات    اور  �ت  �  ذ�  �۔ان  �  �و ٴہ  �ر  �رۃ  ا��ل  آ�ت ‬ ‫‪  ٥،٤١‬اور  �رۃ  آل  �ان  آ�‪�    ،  �  ١٢٣‬و ٴہ  ا�  �رۃ  آل  �ان  آ�ت‪  ١٣٩‬۔  ‪�  ،١٨٠‬و ٴہ  �اء  ا�� ‪  29‬اور ‬

‫ ا��ى ‪�  30‬رۃ  آل  �ان  آ�ت‪�  ،١٧٥  ،  �  ١٧٢‬و ٴہ  �  �   ‪�31‬رۃ  ا�  آ�  ‪�    ،�  ٢‬و ٴہ  �ق  � ‬ ‫�و ٴہ  �ر‬ ‫ٰ‬ ‫�و ٴہ ا�اب ‪� ،‬رۃ ا��اب آ�ت ‪ ١١ � ٩‬اور ‪� ، � ٢٥‬وہ � �� ‪� 32‬رۃ ا��اب آ�ت ‪ � ،� ٢٧ � ٢٦‬‬

‫�� ‪�  33‬ر  ۃ  ا�    آ�  ‪�  ،  �  ١٠‬وہ  �  �رۃ  ا�  آ�ت  ‪�  �  �  ،  �  ١٩  �  ١٥‬رۃ  ا��آ�  ‪  ١٠‬اور  �رۃ ‬ ‫ا� � ‪� ،‬و ٴہ � �رۃ ا�� آ�ت ‪٢٥‬۔‪  � ٢٦‬اور �و ٴہ �ك �ر ۃ ا�� � آ� ‪ � ٣٨‬آ� �رت � ‬ ‫� � وا�ت ا� �وہ � � �ن �� � ‪34‬۔ ‬

‫ ازواج �ات � �  � � � ذ�ا�ر� � �ا�    ��د ‬ ‫�آن � �� وا� �  �  ِ‬ ‫ ازواج ‬ ‫�۔  �  �م  �  �  ذ�  �م  ازواج  �ات  �  �رے  �  وا�  �ر  �  ��د  �  اور  �  ��ت  �   ِ‬ ‫�ات  �  �  �  ا�  �  �  �ص  وا�  �  ذ�  �  �  �۔  �  �رۃ  ا��اب  �  آ�ت  ‪  ٣٠  �  ٢٨‬اور ‬ ‫عى خ‬ ‫آ�  ‪�  ��  �  ٣٢‬ر  �  �م    ازواج  �ات  ر�  ا�   خھن  �  وا�  �ر  ��ب  �  �  �۔  ا�  �ح ‬ ‫‪ 29‬۔ � �وہ �ال ‪� ٣‬ى �وہ ا� � � � آ�۔ �وہ �اء ا�� درا� �و ٴہ ا� � �و اور � �۔ ‬ ‫‪ 30‬۔ � �وہ ذو ا�ہ ‪� ٤‬ى � � آ�۔ ‬

‫‪ 31‬۔ �د � �� � �وہ ر� ا�ول ‪� ٤‬ى � � آ�۔ ‬ ‫‪ 32‬۔ � �وہ ذو ا�ہ ‪� ٥‬ى � رو� �ا۔ ‬

‫‪ 33‬۔ � �� ذوا�ہ ‪� ٦‬ى � ��۔ ��ں اور � ِر � � در�ن ا� ��ہ � � � � � ��۔ �آن � � ا� ��ں ‬ ‫� � �ِ �  �ار د�۔ ‬

‫ِ‬ ‫ �وات �ى‪� �) ،‬آن � ��ر �( )��ر‪ � :‬ا� ا��� ( ��� �ث‪ ،‬د� ‬ ‫‪ 34‬۔ �� �ت � � د�‪ � :‬ا�� �ا�‪،‬‬ ‫‪١٩٩٤‬ء‪ ٤٠ (٣)٢٦ ،‬۔ ‪٦٤‬۔‬

‫‪32‬‬

‫�رۃ ا�ر � آ�ت‪� � ٢٠ �١١‬ت �� ر� ا� � � � � آ� وا� وا�ٴ ا�‪ ،‬ان � �اءت ‬ ‫� � �رے � �رۃ ا�� آ� ‪ ، � ٣‬‬ ‫اور اس وا� � د� �ت � ذ� � � �۔�ت � �  ؓ‬ ‫�م ت�ى� ن ت‬ ‫�ہ ام �ؓ � � �رۃ ا ب اہ آ� ‪� ،�٧‬ہ ز� �ِ �ؓ � �� �رۃ ا��اب آ� ‪ ،� ٣٧‬‬ ‫ ‬

‫�آن � � �ِ وا� � �ن � ا�اد� �� وہ ا� او�ف � �� �ں � �ے او�ف � ‪ ،‬‬

‫�اہِ را� اور �ا� �م ذ� � � � ان � ان ا�ل اور رو�ں � ذ� � � � � وہ �� � �� اس ‬ ‫� � � � � �آن � � � �ا� � �م اور �ا� � ا�ل اور �ا� و� �� � � � � ‬ ‫�ص �د � �� ذ� � ��  �� ����۔ دو�ا � � � اور � � ا��ں � � � � ‬ ‫�  �  �  �  �م  ذ�  �  �  اس  �  �  �  ��  ��  اس  �  ا�دہ  �م  �  اور ِ‬ ‫ �ت  �  �  �ظ  ر�  اس ‬ ‫�  �آن  �  �  �ا�  �ورى  �ا�  ��  �د  �  �م    ذ��  �۔  ��  �امؓ  �  �  �  وا�ت  � ‬ ‫ ازواج ‬ ‫�ف �آن  � �  ا�رہ �  �  � � �ا�  ز�� �ر�ؓ �  � � �م ذ� � �  �۔ ا� �ح ِ‬ ‫�ات اور ا�ت ا�� � �ے � � � � �� وا� ا�رات �آن � � ��د � � ‬ ‫ا�ت  ا��  �  �  �  �  ذ�  �آن  �  �  �ا�  �  �۔    ��  ‪  ،‬ا�ِ  �ب  اور  ��  �  � ‬ ‫� وا�ت �آن � � � � � �ا� ا� � � � � �م � �ا� ذ� �آنِ � � � �۔ ‬

‫‪2.2‬۔ � � و �‬ ‫�آن  �  �  ا�  وا�ت  اور  ا�ر  �    ��ر  �  �  �  �  �  �  �  ��  �  �  �  �۔  اس ‬ ‫� � �د �� � � � � � � � � � ا� درج ذ� �‪:‬‬ ‫‪١‬۔  �آ�  �  ��ں  �  �ى  �ل  روم  و  �رس  �  �  �  روم  �  �  �  �  ��  �۔  اس  ز��  �  روم  اور ‬ ‫�رس  د�  �  دو  �  �  �  ۔  ان  �  آ�  �  �ا�  �  �۔  اس  ز��  �  �  ��ﷺ �  ��  � ‬

‫�۔  و�ں  ان  �  اس  �  �  ��  �  ر�  �۔  ��ِ  �  � ہ �درد�ں  �ر�ں  �  ��  �  اس ‬ ‫‪33‬‬

‫� � �ر�  آ� �� �اور ��ِ � � �� �۔ �ں ان دو�ں � در�ن ا� دو�ے � ‬

‫اس �ظ � �� �۔ اس � �� ��ں � ہ �دردى رو�ں � �� � ‪ ،‬اس � � وہ �� � ‪ ،‬‬ ‫�ت � ا�ن ر� وا� �۔ ان � ��ں � ہ �درد�ں اس �ء � �� � � دو�ں � � �ر �ك ‬

‫ ا�اء رو�ں � � ‬ ‫� � وہ آ�� �ا� ‪� ،‬ت‪ ،‬آ�ت � ا�ن ر� �۔ اس ز�� � �ر�ں � ً‬ ‫دے  دى  اور  ��  ��  �  �  �  ر�  د�۔  ��  �  �  اس  �  �  �  �  ��  ��  اور  �ن  �م ‬

‫��۔ اس � � � �آن � � � آ� �زل �� ‪:‬‬ ‫ّٰ‬ ‫ﱡْ ُ ٓ ََْ َْ‬ ‫ٓ ُ‬ ‫ﻻا ْرض َو ُه ْـﻢ ّﻣ ْﻦ َ� ْﻌﺪ َﻏ َﻠ�� ْـﻢ َﺳ َﻴ ْﻐﻠ ُﺒ ْﻮ َن ‪ �ْ � o‬ﺑ ْ‬ ‫ﻀ ِﻊ ِﺳ ِﻨ ْ� َن ۗ ِﻟﻠـ ِﮫ‬ ‫﴿اﻟ ٓـﻢ ‪o‬ﻏ ِﻠ َﺒ ِﺖ اﻟﺮوم ‪ ��ِ o‬اد�ﻰ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ ُ ُْْ ُ ْ َ َ ْ ّ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫ْ َ َ ْ َ ْ ُ ََْ َ‬ ‫اﻟﻠٰـﮫ ۚ َﻳ ْﻨ ُ‬ ‫ﺼ ُﺮ َﻣ ْﻦ ﱠ�ﺸ ُﺂء ۖ َو ُه َﻮ اﻟ َﻌ ِﺰْ� ُﺰ‬ ‫ﻻا ْﻣ ُﺮ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ و ِﻣﻦ �ﻌﺪ ۚ و�ﻮﻣ ِﺌ ٍﺬ ﱠﻳﻔ َﺮح اﳌﺆ ِﻣﻨـﻮن ‪ِ o‬ﺑﻨﺼ ِﺮ ِ‬ ‫ﱠ ْ ُ َ ْ َ ّٰ َ ُ ْ ُ ّٰ ُ َ ْ َ َ ٰ ﱠ َ ْ َ َ ﱠ َ َ َ‬ ‫) ‪(35‬‬ ‫ﺎس ﻻ َ� ْﻌﻠ ُﻤ ْﻮن‪﴾o‬‬ ‫اﻟﺮ ِﺣـﻴﻢ ‪ o‬وﻋﺪ اﻟﻠـ ِﮫ ۖ ﻻ ﻳﺨ ِﻠﻒ اﻟﻠـﮫ وﻋﺪﻩ وﻟ ِﻜﻦ اﻛ�� اﻟﻨ ِ‬ ‫)ا ل مۤ۔ روم �ب � �۔�د� � � � اور وہ �ب �� � � �� ��  آ�� ‬ ‫�۔� � �ل �‪ � ،‬اور � � �م ا� � �� � �‪ ،‬اور اس دن �ن �ش �ں �۔ا� � �د ‬ ‫�‪� ،‬د �� � � � �� �‪ ،‬اور وہ �� ر� وا� �۔ا� � و�ہ � �‪ ،‬ا� ا� و�ہ � �ف � �ے ‬ ‫� � ا� �گ � ��(۔ ‬ ‫� � آ�ت �زل �� � اس و� رو�ں � � � �� ��ى ا�ن دور دور � � � � آ� �۔ ‬ ‫� � �  �ت � � � �ل  � ا�ر ا�ر رو� �دار ��  � �رس � �  �  اور اس � �  ��� اس دن ‬ ‫��  ��  �  دن  �ن  ��  �  ��ب  وا�  �  ر�  �  اور  �ى  اور  آ�ى  ���  اس  و�  ��  � ‬ ‫�ن � � � � � �رغ �� �۔ � �آن � � � �� � � �رى � � ر�۔ اس � �� � �را ‬

‫‪ 35‬۔ �رۃ ا�وم‪١ :٣٠ ،‬۔‪٦‬۔‬

‫‪34‬‬

‫��  �  �  �آن  �  �  �  �  �  ا�ل  �  �  �  �  ا�ق  �  �  �  �  �  �د  �  ��  �۔  �� ‬ ‫�رے � �ل � ا�ر � � �� � �ر � �رى � �۔‬ ‫‪٢‬۔ ا� �� � �ر � �� � ��ں � � از و� ��ى دى۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫اﳉَ ْﻤ ُﻊ َوﻳـُ َﻮﻟﱡْﻮ َن اﻟـﺪﱡﺑَُـﺮ﴾) ‪ � �� � � �� � ��) (36‬اور � � � �� �(۔‬ ‫﴿ َﺳﻴُـ ْﻬَﺰُم ْ‬

‫�� ��ؒ � � � � � ﷺ � �ات � � � �� ا�ں � � � � دى اور وہ � ‬

‫ا� � وا� �� ) ‪(37‬۔ �� �� ا� ��رؒ � � � � ر�ل ا� ﷺ � � �رت �۔ اور آپ ﷺ‬ ‫ � �م � � ا� �� � و�ہ �را � � ر� �) ‪(38‬۔ ‬ ‫‪٣‬۔  �آن  �  �  �  �  �  ��ں  �  �  ا�  �  ��  ا��  �  �  �  �ت  �  �  �۔  �  �رۃ  ا� ‬ ‫�‪/‬ا� �  ��ر �۔ ان آ�ت � � ا� �� � �ف � � دى � � ا� � �� � � �ے ‬ ‫� اور وہ � � ا�م �ل � �ے �۔ اور وا� � ا� � � ا � ا� � � � ت  � � �� � �� ۔ ‬

‫‪ 36‬۔ �رۃ ا�‪٤٥ :٥٤ ،‬۔ ‬

‫‪ 37‬۔ � ��‪١٤٦ :١٧ ،‬۔ ‬

‫‪ 38‬۔ ا�� و ا��‪٢١٣ :٢٧ ،‬۔ ‬

‫‪35‬‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔‬

‫�آن � � ��ر� �� � رو� ڈا� ۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫�آن � � ��ر � وا� � �رے � �� �۔ ‬

‫‪٣‬۔‬

‫�آن � � � � � وا�ت اور �  ا�ر � ��ہ �۔‬

‫‪36‬‬

‫� � � ‪3‬‬

‫�ِ � ��ر ِ �ت ‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫� ��‪:‬ڈا� �� � ار� ا�ل‬

‫‪37‬‬

‫�� ‬ ‫�‬

‫�� � �رف‬ ‫‪3‬۔‬

‫‪39‬‬

‫‪40‬‬

‫�� � ��‬

‫‪41‬‬

‫� � ��ر �ت‬

‫‪3.1‬۔ �  ا�ء و ��‬

‫‪41‬‬

‫‪3.2‬۔  � � ا�ء و ��‬

‫‪41‬‬ ‫‪64‬‬

‫�د آز��‬

‫‪38‬‬

‫�� � �رف‬ ‫�� � و ��ت !  اس �� � ز�� ا�ر � � ا�آن ��ر �ت  � � �  درج ‬

‫ذ� ا�م � ز� � �� � � ‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫� ا�ء و ��‬

‫� � ا�ء و ��‬

‫‪39‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫�آن � � ��ر�� ر��ں اور ا�ء � � � �رے � �ن �۔‬

‫�آن � � ��را�ء و �� � �وہ د� �ت � �رے � وا� �� � �۔ ‬

‫�آن  �  �  ��ر  �  ا�  ء  و  ��  �ت  �  ���م  اور  �د  دو�ں  �ح  �  �  ‬ ‫آ�� �� � �۔‬

‫ ‬

‫ ‬ ‫‪40‬‬

‫‪ � -3.1‬ا�ء و ��‬

‫‪3‬۔�ِ � ��ر �ت‬

‫��  ��  �  آپ  �  �آن  �  �  �  ��  �  �  �  ان  ا�ء  و  ��  �  ا�م  �  ذ� ‬ ‫�� � � � � ذ� �ا�  �آن � � ��د �۔ ان ا�ء  و �� � �ذ�آپ اس �� � آپ �� ‬ ‫�۔  �  آ�ہ  ��  �  ان  �  �  �  ا�  ا�ء  و  ��  �  وا�ت  �  �  ��  �  �  ��  �‪�-‬آن ‬ ‫�  �  ��ر  ا�ء  و  ��  �  ا��  �ا�  �  �  ‪  :‬آدم‪  ،‬ادر�‪  ،‬ا��‪  ،‬ا�‪�  ،‬ب‪�  ،‬ط‪ ،�  ،��  ،‬‬ ‫لى‬ ‫��‪�  ،‬رون‪  ،‬داؤد‪�  ،‬ن‪  ،‬ا�ب‪  ،‬ا ىسع‪  ،‬ذوا�‪  ،‬ا�س‪  ،‬ز��‪  ،�  ،�  ،‬ان  �  �  ا�رہ  ا�ء�  ا�م  � ‬ ‫�‬ ‫ذ�  �  �رہ  ا�م  �  �  �  �  وہ  �  ‪  :‬ا�ق‪  ،‬و�ارون‪  ،‬و�ي و�‪  ،‬وا�ا�ييم‪  ،‬وا�ي وب‪  ،‬وبيعقووب‪  ،‬وز� ي�ا‪  ،‬و ي� ٰييى‪  ،‬و�ح‪ ،‬‬ ‫ل‬ ‫ع� ه‬ ‫ع‬ ‫وداوؤود‪ٰ ،‬‬ ‫ و��‪ ،‬وس�ييماا ٰن‪ ،‬و ن ي ٰ�ي‪ ،‬وإ�يإس‪ ،‬وا بيسع‪ ،‬وإ�عبيل‪ ،‬و�ط‪ ،‬و�ي و�  يي م ا�ة وا�م۔ اور � �ت ا�ء ‬ ‫) آدم‪ ،‬ادر� ‪� ،‬د‪ ، � ،�� ،‬ذوا� اور � ﷺ ( آل �ان‪� ،‬اء ‪�،‬ۃ ‪�،‬د اور ا�ء و�ہ � � � ‬ ‫۔‬ ‫� ا��� ِ ذ� �� ذوا� � � ا�ف �� �� � � وہ � � � � ؟ � � � اور � ‬ ‫� �� � � � را� � �� �م �� � �� �� ا� � ر� ا� � اس � �ف �ن � آ�� ۔‬

‫‪ � � -3.2‬ا�ء و ��‬ ‫ِ‬ ‫ �ت �آ� � � � � ان � دو �ح � �گ � ۔ ا� ��ں‬ ‫�ں � ا�ء و �� � �وہ د�‬ ‫� وہ �وہ � �ں � ا� �� اور اس � ��دہ  ا�ء و  ر�  �  �ت � �وى � اوروہ ا�  ا�م اور   ا�م ‬ ‫�  �  دار�ے  �  دو�ا  ان  ��ں  �  �وہ  �  �ں  �  �ت ِ  ا�  اور  ا�ء  �  ا�م  �  ��  �� ‬ ‫را� � � �ڑا اور وہ �ے ا�م اور �ا � � دار �ے۔ ان ��ں � � �رف �ر� ذ� �‪:‬‬ ‫‪41‬‬

‫‪�-3.2.1‬وح �ت‬ ‫)‪(1‬۔ ��‬

‫�ت آدمؑ � دو � � ۔ا� � �م �� اور ا� � �م �� �۔ �� ��رى اور � �ڑى ‬

‫�� � اور �� � ��ں �ا� �۔ دو�ں � �ا � �ر ا� ا� �ر � � �� � ��� �ل � � ‬ ‫اور �� � �ر � اﷲ �ل � ��۔ � � �� �� � د� � �۔اس �ح �� ان �وح �ت ‬ ‫� � ا� �ا � � � � ۔ �آن � � ��  اور �� � ذ� �رۃ ��ہ � آ�ت ‪ �٣١ � ٢٧‬آ� ‬ ‫�۔ ا� �� � ���‪ :‬‬

‫﴿ َو ْاﺗ ُﻞ َﻋ َﻠ ْ�� ْﻢ َﻧ َﺒ َﺄ ْاﺑ َ� ْي َآد َم ﺑ ْﺎ� َح ّﻖ إ ْذ َﻗ ﱠﺮَ�ﺎ ُﻗ ْﺮَ� ًﺎﻧﺎ َﻓ ُﺘ ُﻘ ّﺒ َﻞ ِﻣ ْﻦ َأ َﺣ ِﺪه َﻤﺎ َو َﻟ ْﻢ ُﻳ َﺘ َﻘ ﱠﺒ ْﻞ ِﻣ َﻦ ْﻵا َﺧﺮ َﻗ َ‬ ‫ﺎل‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ْ َُﱠ َ َ َ ﱠ َ ََ َ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ﱠ ُ َ ُﱠ َ‬ ‫ََ َ َُْ َ َ َ‬ ‫ﺎﺳ ٍﻂ َﻳ ِﺪ َي ِإﻟ ْﻴ َﻚ‬ ‫ﻷﻗﺘﻠﻨﻚ ۖ ﻗ‬ ‫ﺎل ِإﻧﻤﺎ ﻳﺘﻘ ﱠﺒ ُﻞ اﻟﻠﮫ ِﻣﻦ اﳌﺘ ِﻘ�ن ‪ O‬ﻟ ِ�ن �ﺴﻄﺖ ِإ� ﱠ� ﻳﺪك ِﻟﺘﻘﺘﻠ ِ�ي ﻣﺎ أﻧﺎ ِﺑﺒ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ َُ َ ّ َ ُ ﱠ‬ ‫� َحﺎب ﱠ‬ ‫ﻮء ﺑﺈ ْﺛ�ي َوإ ْﺛﻤ َﻚ َﻓ َﺘ ُ�ﻮ َن ﻣ ْﻦ أ ْ‬ ‫اﻟﻠ َﮫ َر ﱠب اﻟ َﻌ ِﺎﳌ َ�ن ‪ O‬إ ِّ�ﻲ أر ُ�ﺪ أن َﺗ ُﺒ َ‬ ‫اﻟﻨ ِﺎر ۚ‬ ‫ِﻷﻗﺘﻠﻚ ۖ ِإ ِ�ﻲ أﺧﺎف‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ ﱠ‬ ‫َََ ُ َ ََْ َ َ‬ ‫ﱠ َ َ َ ْ ُ َْ ُ ُ َْ‬ ‫َ َٰ َ َ َ‬ ‫�ﻦ‪ O‬ﻓ َﺒ َﻌﺚ اﻟﻠ ُﮫ‬ ‫ﺎﺳ ِﺮ‬ ‫وذ ِﻟﻚ ﺟﺰ ُاء اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ�ن ‪ O‬ﻓﻄ ﱠﻮﻋﺖ ﻟﮫ ﻧﻔﺴﮫ ﻗﺘ َﻞ أ ِﺧ ِﻴﮫ ﻓﻘﺘﻠﮫ ﻓﺄﺻﺒﺢ ِﻣﻦ ا�خ ِ‬ ‫َْ‬ ‫َ َ‬ ‫َ َُ َ ْ ٰ َ‬ ‫ُ َُ َْ َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ﻒ ُﻳ َﻮاري َﺳ ْﻮ َء َة َأ ِﺧ ِﻴﮫ ۚ َﻗ َ‬ ‫ﻷا ْ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ َو ْ�ﻠ َﺘﺎ أ َ� َج ْﺰ ُت أ ْن أ�ﻮن ِﻣﺜ َﻞ َهﺬا‬ ‫ﻴ‬ ‫ﻛ‬ ‫ﮫ‬ ‫ﻳ‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ﻟ‬ ‫ض‬ ‫ﻏ َﺮ ًاﺑﺎ َﻳ ْﺒ َﺤﺚ ِ��‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ﺻ َﺒ َﺢ ﻣ َﻦ ﱠ‬ ‫)‪(39‬‬ ‫ْاﻟ ُﻐ َﺮاب َﻓ ُﺄ َوار َي َﺳ ْﻮ َء َة َأ�� ۖ َﻓ َﺄ ْ‬ ‫اﻟﻨ ِﺎد ِﻣ َ�ن‪﴾O‬‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫)اور  )اے  �!(  ا�  �ب  �  آدم  �  دو  �ں  �  �  �  �ر  �  �ھ  �  �  دے‪  �  ،‬ان  دو�ں  � ���  �  ان ‬ ‫� � ا� � ��� �ل � � اور دو�ے � �ل � ��‪ ،‬اس � � � � �ر ڈا�ں �‪ ،‬اس � �اب د� ا� ‬ ‫���روں � � �ل �� �۔ا� � � � �� � � �� ا�� � � � � � �� � � �� � ‬ ‫ا�ؤں �‪ � ،‬ا� رب ا�� � ڈر� �ں۔ � �� �ں � �ا اور ا� �ہ � � � � اور دوز� � ��‪ ،‬‬ ‫‪�- 39‬رۃ ا��ۃ‪٢٧ :٥ ،‬۔‪٣١‬۔‬

‫‪42‬‬

‫اور ��ں � � �ا �۔ � ا� اس � � � ا� �� � �ن � را� �� � ا� �ر ڈا� � وہ �ن ‬ ‫ا��  وا�ں  �  �  ��۔ �  ا�  �  ا�  �ا  �  �  ز�  ���  �  ��  ا�  د��  �  ا�  ��  �  �ش  � ‬ ‫� �ح �� �‪ ،‬اس � � ا�س �  � اس �ے � � �  � � � ا�  �� � �ش ��  � �� ��‪ ،‬‬ ‫� �� �(۔‬ ‫� ٴ �� و �� � �آن � � ذ� � �� � � � � � اس � � �و �‪ �� ،‬و � � ا�م �� ‬ ‫�ن � � � �ح �ت آدمؑ � دو � �ں � � � � اور ا� ا� � � � �م � � �ر ڈا� � اوراس ‬ ‫� ا� �� � � � � اور دو�ے � ا� � و ز�د� � �� � و� � � اور دو�ں �ں � ��د �ا۔ ‬ ‫ان دو�ں � �م �� و �� �۔ �� �� � اور �� �ا �۔ ‬

‫) ‪(40‬‬

‫)‪(2‬۔ ا�ب ا��ود‬

‫�رف‬

‫ا��ود�"�د"���ذ �۔ اور�د � �   � �  ��  � ��  � � � ا�ب ا��ود  � �اد ‬

‫� � �� � �� وا� � �۔ ‪41‬اس � � ا�د� آ� �۔‬

‫ا��  �م  �  ا�ب  ا��ود  �  �اد  وہ  ��  �۔  �  �  ��  اور  ��  �وا  �  اور  ان  �  ا�رآگ ‬ ‫د� � اس � ڈال � ز�ہ � د�� �۔ اس � � ان ��ں � ا�ب ا��ود � �� �۔‬

‫ا�ب ا��ود اور �آن �‬

‫‪ �-   40‬ا�آن ا� ‪،‬ا� �‪�)�� �� :�� ،‬ر � � �� (‪738-739 :1،‬۔‬

‫‪� - 41‬ن ا�ب‪،‬ا� �ر‪� � �،‬م � �را��� ا�ى‪،‬دار �در‪�،‬وت‪،‬ط‪ :‬اول‪ ،‬ج‪� ،3‬ب �د‪ ،‬ص‪١٦٠‬‬

‫‪43‬‬

‫ا�ب ا��ود � ��ہ �آن � � �رۃ ا�وج � � � � اور ا�ل و ا�ر � �� �ف ا� �ر � ا� ‬ ‫� � �۔ � ر�و �ا� �� �� �� و �ت �‬ ‫) ‪(42‬۔�آن � ار�د � �‪:‬‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َْ‬ ‫َ ﱠ ۗ َ‬ ‫ﱠَ ْ ُْ ُ َ َ ْ ٰ ُ ُْ‬ ‫َ‬ ‫ﻻا ْﺧ ُﺪ ْود‪ o‬ﱠ‬ ‫اﻟﻨ ِﺎر‬ ‫ات اﻟ ُ� ُ� ْو ِج‪َ o‬واﻟ َﻴ ْﻮ ِم اﳌ ْﻮ ُﻋ ْﻮ ِد‪َ o‬وﺷ ِﺎه ٍﺪ وﻣﺸهﻮ ٍد‪o‬ﻗ ِﺘﻞ ا�حﺐ‬ ‫﴿و‬ ‫اﻟﺴ َﻤﺎ ِء ذ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ٰ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ََ‬ ‫ات اﻟ َﻮﻗ ْﻮ ِد‪ِ o‬اذ ُه ْﻢ َﻋﻠ ْ� َ�ﺎ ﻗ ُﻌ ْﻮ ٌد‪ o‬ﱠو ُه ْﻢ َﻋ�� َﻣﺎ َﻳ ْﻔ َﻌﻠ ْﻮن ِﺑﺎﳌ ْﺆ ِﻣ ِﻨ ْ� َن ﺷ ُه ْﻮ ٌد‪َ o‬و َﻣﺎ ﻧﻘ ُﻤ ْﻮا ِﻣ ْ� ُ� ْﻢ‬ ‫ذ ِ‬ ‫ﱣ ٰ ُ‬ ‫ﱠٓ َ ْ ﱡْ ُْ ﱣ ْ َ ْ ْ َ ْ‬ ‫ﱠ ْ َ ٗ ُ ْ ُ ﱠ ٰ ٰ َ ْ َْ‬ ‫ض ۭ َواﻟﻠ ُﮫ َﻋ�� � ِ ّﻞ‬ ‫ِﻻا ان ﻳﺆ ِﻣﻨﻮا ِﺑﺎﻟﻠ ِﮫ اﻟﻌ ِﺰ� ِﺰ ا�ح ِﻤﻴ ِﺪ‪ o‬اﻟ ِﺬي ﻟﮫ ﻣﻠﻚ اﻟﺴﻤﻮ ِت وﻻار ِ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ َ ْ ٌ ﱠ ﱠ ْ َ َ َ ُ ُْْ ْ َ َ ُْ‬ ‫اﳌ ْﺆ ِﻣ ٰﻨ ِﺖ ُﺛ ﱠﻢ َﻟ ْﻢ َﻳ ُﺘ ْﻮ ُ� ْﻮا َﻓ َﻠ ُه ْﻢ َﻋ َﺬ ُ‬ ‫اب َﺟ َه ﱠﻨ َﻢ َوﻟ ُه ْﻢ‬ ‫��ي ٍء ﺷ ِهﻴﺪ‪ِ o‬ان اﻟ ِﺬﻳﻦ ﻓﺘﻨﻮا اﳌﺆ ِﻣ ِﻨ�ن و‬ ‫ََ ُ ْ‬ ‫)‪(43‬‬ ‫ﻋﺬ‬ ‫اب ا� َح ِﺮْ� ِﻖ‪﴾o‬‬

‫)� � ��ں وا� آ�ن اور و�ہ � �� دن � اور د� وا� اور د� �� �۔�ك ‬ ‫�� ا�� �ى آگ � �� وا� � � وہ اس � � �ں �اور � � وہ ا� ا�ن ‬

‫� �� ر�۔ اس � د� �۔ ان ��ں � � اور �ہ � � �� � �۔ �ا� اس � �  وہ ‬

‫ا� ��۔ �� �ا وار � � ذات �  ا�ن �� �۔ وہ � � �د��  � آ��ں اور ز� �۔ ‬

‫اور  وہ  ا� � � �  ��  اور  �ب  وا�  �۔ � � �  ��ں �  �ن  �دوں  ا  ور�ر�ں  � ‬

‫��۔ � � � � � �۔ ان � � � � �اب � اور � � �اب �() ‪(44‬۔‬ ‫ظ‬ ‫�‬ ‫�رۃ ا�وج � �ن � �ر� � � � �رۃ � �ع مہ � اس دور � �زل �� �۔ � � و � �رى ‬ ‫ �  د�  �  �ش  � ‬ ‫�ت  �  ��  ��  �۔  اور  �ر  �  ��ں  �  �  �  �  �اب  دے  �  ا�ن  � پ ى ر‬

‫‪ � ���-  42‬ا�� ��روى)م‪1363:‬ھ(‪ � ،‬ا�آن ‪287:3 ،‬۔‬

‫‪�-   43‬رۃ ا�وج ‪10-  1،‬۔‬

‫‪-   44‬ا� � � � �)‪774‬ھ(‪ � ،‬ا�آن ا�)��ر‪ � � :‬ا��(‪616:5،‬۔‬

‫‪44‬‬

‫ر�  �) ‪(45‬۔اس  وا�  �  �  اور  ��ع  �ر  �  اس  �  و  �  �  �ے  ا�م  �  �دار  ��  �  �  وہ    ا�ن ‬ ‫�� وا�ں � �ڑ ر� �) ‪(46‬۔ ‬

‫)‪(3‬ا�ب �‬ ‫ � ا�ا� � ان �وح �ت � � � � � ذ� �آن � � �رہ ا� � آ� �۔ ا� �� ‬ ‫ ‬ ‫ٰ‬ ‫َ ُ‬ ‫� ���‪َ ﴿ :‬ا ْم َﺣﺴ ْب َﺖ َا ﱠن َا ْ‬ ‫� ٰح َﺐ ْاﻟ َﻜ ْه ِﻒ َو ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ِﻗ ْﻴ ِﻢ �ﺎﻧ ْﻮا ِﻣ ْﻦ ا ٰﻳ ِت َﻨﺎ َ� َج ًﺒﺎ﴾ )‪  (47‬‬ ‫ِ‬ ‫)� � ا� �ل � �ر اور � وا�ں � �رى ��ں � � �� � � �� � ر� �؟(‬ ‫﴿ َا ْ‬ ‫� ٰح َﺐ ْاﻟ َﻜ ْه ِﻒ َو ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ِﻗ ْﻴ ِﻢ﴾‪ � :‬ا�ا� � ان �وح �ت � � �  � � ذ� �آن � � ا�ر�� ‬ ‫�رت  ’�رۃ ا�‘ � � � �۔ ا�ب  �  � � �و� �ڑى �ر وا�۔ � � �� �ر � � � ‬ ‫� � � �ر � و� � �� ‪﴿48‬اﻟﱠﺮﻗِْﻴ ِﻢ﴾� � ا� � �س � وادى � �م � � ان  � اس � � �رت ‬ ‫ن‬ ‫�‬ ‫� �م � � � آ�دى �� م � � اس �ڑ � �م � اس �ڑ � �م �ج جوو � آ� � �ر � �م �م � � � اور ان � � � ‬ ‫�م �ان �� � �۔  � ��ان ا� د� � �ؤ � �  ا� �م  � �گ �ے ��  � �  � وہ ا� ‬ ‫د�  �  �  �  د�۔  اور  ا�  �ڑ  �  �ر  �  �  �  اس  �  ا�  ا�ب  �  �  �۔  �  �ت  �گ  �  اور ‬ ‫آ�اں ان � � �۔ ‬

‫‪- 45‬ا�ا�� �دودى)م‪1949:‬ء( � ا�آن )��ر‪��:‬ن ا�آن‪298-297 :6،‬۔‬ ‫‪-   46‬ا�۔‬

‫‪�-   47‬رۃا� ‪٩ :‬۔‬

‫‪� ،� � �-  48‬ر ف ا�آن)�ا�‪ :‬ادارہ �رف ا�آن(‪٥٥٠ :٥ ،‬۔‬

‫‪45‬‬

‫�  �گ  �ت  �  �  �  �� ؑ�  د�  �  �۔  �  �� �  �م  ��  �  �  �  �ؑ  �  ز��  � ‬ ‫� � وا� �۔ اس � ا� د�  � � �  � ا� � �گ �ا� ��  � �د  اس �ر  �� �  �  ان  � ��ت ‬ ‫�م  ��  �  �م  ��  �  �ا�  ��  ���  �  �ن  �ر  �  �  �  ��ں  �  ا�  و�  �  ��  �  �د ‬ ‫� �ء � �س � � � � � � ا� �� �ؤ � � ر�ل ا� ﷺ � آز�� � � � ا�ں � � � � ‬ ‫ ا�ب  �  �  اور  ذوا��  �  وا�  آپ  �  در��  �و  اور  روح  �  �  �ال  �و۔�  �م  ��  �  � ‬ ‫�‬ ‫ِ‬ ‫�د � �ب � اس � ذ� � اور ا� اس وا� � � �۔ � � �� �ا � � �� � � �د � �ب �ا� ‬ ‫� � � �۔ ‬ ‫ ا�ب  �  �  �  �  �  �  �  ��  �  �  �  �  �گ  �  ��  �  �ن  �  ���  دو  �  � ‬ ‫�گ‬ ‫ِ‬ ‫ا�ال � � � � د� � � ا� � � � � �� � � � � ا� � � �� � �ل � � � �  � ‬ ‫زوال  �‪�  ،‬ں  �ا  �ل  �ن  �� �  �ت  ا�ر  ����د�  �  � �  �ت  وہ  آ�اں  ان  �  �‪  ،‬اس  �  �م ‬ ‫�� � � � �ت � � اور وا� � �� �) ‪(49‬۔‬ ‫ا�ب  �  �ن  �گ  �‪�  ،‬ں �  ر�  وا�  �‪  ،‬ان  �  ��  �  �  وہ  �  د�  �  �و  �؟  ان ‬ ‫ِ‬

‫� �اد � �؟ اور ان � � �ر � � وا� �؟ اور آ� اب وہ ز�ہ � � و�ت � � �؟� � �ا�ت � � � ‬ ‫ئ‬ ‫� �� � � زاو�ں � �ا�ت ى‬ ‫ د� �۔ ‬ ‫ا�بِ � �ن �گ � اس � � � � � � � �‬ ‫"ا�ب � �د��ں � او�د اور ا� �م � �دار �‪� ،‬م � �� �‪ ،‬ا� روز ان � �م ا� � �� ‬ ‫� � � � � �� �‪� ،‬ں ان � ��� ا�ع �� �‪ ،‬و�ں � � � �گ ا� �ں � �� �ٹ �� ‪ ،‬اور ان ‬ ‫‪ ��-   49‬ا� �‪ � ،‬ا�آن ا� ‪٨٤ :٣، �� �� � ��� :��،‬۔‪٩٢‬۔‬

‫‪46‬‬

‫� � ��روں  � ��� د�  � ان �  �د�ہ ا� �ر �� د��س �� �‪� � ،‬م � اس  � �� � �ر  �� ‬ ‫�۔  اس  �ل  �  �رى  �م  اس  �  �  �  ��  �  �  ا�ب  �  ��ان  �  �  اور  و�ں  ا�  �م  �  �  �� ‬ ‫د�  �  ا�  ��ں  �  �ا� ��  �وں  �  �ا  �‪  ،‬اور  ان  �  �دت  ��  اور  ان  �  �  ���  �� ‬ ‫�۔ اس و� ا� �� � ان � � � � � �� دى � �م � اس ا�� �� � ان � �ت �� اور � ‬ ‫�  �م  �  �  ان  �  �  �  آ�  �  �  �دت  �  �ف  اس  ذات  �  ��  ��  �  �  ز�  و  آ�ن  اور  �رى ‬ ‫��ت  �ا  ���  �۔  �  �ل  �  و�  ان  �  ��ا�ں  �  دل  �  آ�‪  ،‬اور  ان  �  �  �  ا� �  �م  �  اس ‬ ‫ا�� �دت � � � � اس � � � �وع �‪ ،‬ان � � � ا� ��ان � � دور ا� در� � ‬ ‫� � � � �‪ ،‬اور در� � � � ر� � ان � �� دو�ے � � �� � اور � � � �ں �ں آ� �۔ � ‬ ‫ان � در� اس �رت � �ں � � � � � ان � د�ں � ا�ن �ا ���") ‪(50‬۔‬ ‫ ا�ب  �  �  اور  �س  �  �  �  ا�ب  �وت  اور  ��  � ‬ ‫اس  ا�س  �  �م  �ا  �‬ ‫ِ‬ ‫�گ �۔ ا� ا�ور�خ � ��ہ ا�� ��ا�ں � �د�ہ � �� � �� � � اور ان د�ى د��ؤں � ‬ ‫� � � � � � �� وہ �د�ہ اور اس � ر�� ا� �� � �� �۔‬ ‫��� �دودى � �� و �� �� � �رے وا� � �ى � و � � �ن � � �ں ا�ں � ‬ ‫�آ� ا�ب � �رى �رى ر�� ر� � و� �� اور ��� ِ ا�م � �آن ا  ور � ِ ا�م � �� وا� ‬ ‫ا�ا�ت � رد � � �۔‬ ‫وہ ا� � � ا�آن � � �‪:‬‬ ‫"اس  �  �  ��  ��  �دت  و�  �م  �  ا�  ��  �درى  �  �و�  �  �ا�  �  ��  �  �  �  ��� ‬ ‫ز�ن � � � �۔� � ا�ب � � و�ت � � �ل � ‪٤٥٢‬ء � �ا �ا � اور اس � ‪٤٧٤‬ء � ‬ ‫‪ - 50‬ﻣﻌﺎرف اﻟﻘرآن ‪،‬ﻣﻔﺗﯽ ﻣﺣﻣد ﺷﻔﯾﻊ‪ ،‬ج ‪،۵‬ص‪۵۵۹‬‬

‫‪47‬‬

‫�  �  ز��  �  ا�  �  �ا�  ��  �  �  ان  �ا�  �  وہ  اس  �رے  وا�  �  �ى  �  �  ��  �ن ‬ ‫�� �۔ � ��� روا� ا� �ف �رے ا�ا� دور � �� � � � ا� �� �ى � � �وں ‬ ‫� �� ا� � � � � � اور دو�ى �ف �رپ �  �ں ��� اور �� ز��ں � اس � �� اور ‬ ‫خ‬ ‫�� �� ��"‪---‬اس ���  روا� اور �آن � �ن � � �وى ا��ت � � � � �د ��گببن ‬ ‫�  �  ﷺ �  "��"  �  ا�ام  ��  �  ���  �  روا�  �  ا�د  �  وہ  ا�  �ى  �رت  �  ر�  �‪  ،‬اس  � ‬ ‫� وہ �د �� � � وہ اس وا� � � �� �ل � �م � ا� � � � �‪ ،‬اور ا� �ت � ا�ر ‬ ‫ز�� روا�ت � ا� � � � � � � � �ق � �� �� �۔ اس �ح � ا� روا� � � � �ل ‬ ‫�� � وہ �ف �ف � � اور اس � � � � ا�ف �� �ز�  �آن � � � �‪� ،‬ف  ان  � د�م ‬ ‫��ں � ز� د� � � �� � � � � �� ��ں � � ا�از � �� �۔‬

‫‪51‬‬

‫ا� ا� � � �ف ا�رہ‬ ‫��  ا�بِ  �  � ِ‬ ‫ �ت  �م  �ر  �  �آ�  اور  ا�ا�  روا�ت  �  ��  �  �  �  و�  � ‬ ‫ ا�ب � � �ادف �� � اس � � ا� ر� � � آ� �آن ان � ‬ ‫� �� اس �آ� � � �اً ِ‬ ‫�م ِ �ر � �ت ‪� ٣٠٩‬ل �ن � ر� �۔ اس � �اب د� �� ��� �دودىؒ  ر� �از �‪:‬‬

‫اور وہ ا� �ر � � � �ل ر� اور )� �گ �ت � �ر �( ‪� ٩‬ل اور �ھ � �۔‬

‫‪52‬‬

‫اس  �ے  �  �  �رے  �د�  �  ��  �  �  �ے  �  ��  �۔  �  �  �رت  �ں  �  �  � ‬ ‫�گ � �  � وہ � � اور  �� ان � � �‪----‬اور � �گ � �  � وہ ا� �ر � �  � �ل  ر�‪ ،‬‬ ‫اور � �گ اس �ت � �ر � � �ل اور �ھ � � اس �رت � � � اور � � � �ل � �اد � �ن ‬ ‫‪ - 51‬ﺗﻔﮩﯾم اﻟﻘرآن ‪ ،‬ﻣوﻻﻧﺎ ﻣودودی‪،‬ﺗرﺟﻣﺎن اﻟﻘرآن‪،‬ﻻﮨور‪،‬ج‪،۳‬ص‪۱۳-۱۲‬‬ ‫‪-   52‬ا�‬

‫‪48‬‬

‫� � � �رے �ل � � درا� ��ں � �ل � �� �  ‪ � � ،‬ا� �� � ا� �ل‪ ،‬اور اس � د� � � ‬ ‫� � � �ے � ا� �� �د �� ر� � � � �‪:‬ا� � �� � � وہ �  �ت ر�۔‬ ‫ا� ‪� � ٣٠٩‬اد ا� � �د �ن ��� ��  � اس � � � �ہ ار�د ��� � ��  � �  �۔ ا� ‬ ‫د�  �  �  �  �ت  �ا�  �  �س  ؓ�  �  �  �و�  ا�ر  ���  �  �  �  ا�  ��  �  �ل  �  �  �  ��ں ‬ ‫� �ل � �� �۔‬

‫) ‪(53‬‬

‫اس �ح ��� �دودى �� � روا� �آن � �ن � �� وا� ا�ا�ت � د� � د� ور� ‬ ‫��  اس  آ�  �  �م  �  �  �  ��  �  �  �  آ�  ا�ب ِ�  � ِ‬ ‫ �ت  �م  �  �رے  �  �  �� ‬ ‫���� � روا� �ت ا� �س � �ا� � � � � اس � �ف �م �� � � � � ان ��ں ‬ ‫ ا�ب � � �ر � �م � � � �س آرا�ں � �� �۔‬ ‫�� � � � � ِ‬ ‫�  اس  �ح  �  ��ں  �  �  �  �آن  �  �  ��ف  �  اور  �  �  ��  د�  �  �ار  اس  �  �آن  � ‬ ‫ا� �ت �� � � ِ‬ ‫ �ف � � � اور اس � � ان �ؤں � � � ر� � � � �� � ‪ ،‬‬ ‫�� �ت � � ت � اور � � � � �� � ��ں � دل �� �ں۔ �ر� وا�ت � �آن � �د � ‬ ‫اور � ان � �ا� � �رے � �� � � �ت �� اس � �ول � � �۔‬ ‫��� � � � � �‪:‬‬ ‫"� �م �ر� اور �ا�� �ت � � ��� �� � روا�ت � � �� �ر� � ��ت � � � ‬ ‫�  �۔ا�  �  �  �  �  �ض  �د�  �  �  �  �آن  �  �  آ�  �  �  ان  �  ��ف  �  �  اس  �  �  �� ‬ ‫�ورى  �  ان  �  �  �  �  �  �  �آن  ��  �  �  �    �ن  �  �‪  �  ،‬روا�ت  و  ��ت  اور  ان  � ‬ ‫‪� ���-  53‬دودى‪ �،‬ا�آن ‪٢١:،٣،‬۔‬

‫‪49‬‬

‫آ�ر و �ا� اس در� � � � �رى � و �وش � � اس � �� � � � �‪� ،‬ف ��ت ار ‬ ‫ر��ت  �  �  �  �‪  �  ،‬آج  �  �  ��  �  �  �ر�  �ت  �  ذوق  �  ��  �ا  �‪  ،‬اس  �  �  � ‬ ‫� � �ت � � دى � �۔ � � �� اور � �ر � ا� �م � �� � � � وا� �ت � ؑ � ‬ ‫� ر�ل ا� ﷺ � ز�� � �� � آ� اور � روا�ت اس � � ا�س � ��س � �� �� ‬ ‫� � � آ� �") ‪(54‬۔‬ ‫ ا�ق را� ‬ ‫اس �ح � �� � � �ا� �دى � ان �ر� وا�ت � � � ا� �ت � ِ‬ ‫ر� � �  ا� و� � و� � ر� د� ��۔‬ ‫ ا�ب � � �رے � � �  �  �� ا�ب � � وا� ا� �ر� � � ‬ ‫��� ا� ا�  ا�� �‬ ‫ِ‬

‫اور  �ر�  وا�ت  ��  �  �  ا��ى  ��ں  �  ��  ��  �  ۔  اس  �  اس  وا�  �  ا�  �  �  �  � ‬ ‫�  �  �  �  �  �آن  �  �ن  �  ��  �  ��  �س  آرا�ں  اور  �  �  ۔  �  �ل  �  ان  �  �� ‬ ‫�� � ۔ �� ��� ا�� �� ��� � ‪ :‬‬ ‫"ا�ب � �ن � ؟ ان � � �ر� � � دور � � اور � � � ا�ف � � � ؟ ان �ا�ں � �� ‬ ‫� �اب د� �� � � ۔ ان � �ب � � � �� ا� � �ت � � � � � �آن � �ن ‬ ‫�  دى  �    ��  �  �  �  اس  �  �  �  ا��  �  �  ۔  �آن  �  ان  �  ���  �  �  اور  �  آ�ز  � ‬ ‫�ن � � ان � �ب � �� �ج �� �� � � � آ� �م � � � � د� � ۔ اس � � ا� ا� ‬ ‫� � در� �� � � �� � � �آن � رو� � ۔ ا� ��ت و �ا� � ا� �ت �ور �م �� ‬ ‫ �رى � �ر� � � ان � �ں ا� روا�ت � ‬ ‫� � ان ��ں � � �� � �د � �ر� � � � �‬ ‫ٰ‬ ‫‪� ، � � � - 54‬رف ا�ان ‪٥٥٨ :٥ ،‬۔‬

‫‪50‬‬

‫ �رى ا� �ر� � ا�ا� دور � ‪ � ،‬‬ ‫ ا�ب � � وا� � �� ر� � ۔ �را �ل � � �‬ ‫ٰ‬ ‫�  � ِ‬ ‫ ا�ب � � ِ‬ ‫ د�ت � � راہ � وہ �زى � � � � �آن ‬ ‫د� � �� رو�ں � ��ں �� � � ‪ِ ،‬‬

‫� ذ�  � � ۔  ان ��ں � �� اور آ�ت � د�ت �رى �  �� � دى �ں � �  ان  � �را  ��ل ان  � ‬ ‫د� � � ا� �ا �ا اور �ہ �ا � � � �� ان � � �ر � د� � ۔ � �� اس � � � � � ان ‬ ‫��ں  �  ا�  �ر  �  �ہ  �  اور  ا�  ��  �  اس  �ر  �  ان  �  ��  �  �  وہ  ��ن  �  ��  �  �ف  ا� ‬ ‫�� � � � � ۔ � � � ان � ��ت ��ں � � � آ� اور �� ا� � � �� ان � � �� ‬ ‫ د�ى  ��  �۔  اس  �ح ‬ ‫��  ان  �  ��  �ا  �  ان  �  �د  �ر�  ��  ��  اور  �  �وہ  ان  �  ��  ا�  �  � ٰ‬ ‫�رى  �  ا�  �س  روا�  �  �  �  ان  �  ذ�  ��  ر�  �  �  ذ�  آ�  آ�  �  �  �ا�ں  اور  � ‬ ‫ٰ‬ ‫��� �ں � �ود رہ � ان � ز�� � ا� �ر�� ��ں � �� او� � �  )‪(55‬۔‬

‫ا�ب � � ِ‬ ‫ �ت �م � � ؟‬ ‫ِ‬

‫ �م �ر �  �� � ا�ب � � ِ‬ ‫ �م �ر � � � � �ل �ار د� � � ��� �دودى � �ح ‬

‫��� ا�� � اس �اد �� � �ام � �� �ار د� � آ�‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ََ َ َ‬ ‫ْ ً ) ‪(56‬‬ ‫﴿ َوﻟ ِﺒﺜﻮا ِ�� ﻛ ْه ِﻔ ِه ْﻢ ﺛﻼث ِﻣﺎﺋ ٍﺔ ِﺳ ِﻨ َ�ن َو ْاز َد ُادوا ِ�ﺴﻌﺎ﴾ ‬ ‫�  �  �  وہ  �  �  �  آ�‪�  ��  �  �  �  ٢٢‬وع  �ا    وہ  آ�  ‪�  �  �٢٤‬ا  ۔  اب  �  آ� ‬ ‫ ‬ ‫ا� ا�ال � � � � او� ا�ب � � �اد � � � �� � ۔ � � �ح وہ ان � �اد � ‬

‫‪ � ���-  55‬ا� ا��‪� �� ،‬آن ‪561- 560 :4،‬۔‬ ‫‪�-   56‬رۃا� ‪25:‬۔‬

‫‪51‬‬

‫ د�ى  ��  �  �  وہ  �ر  �  �  �  �ل  اور ‬ ‫�رے  �  �  �  �  ا�  �ح  �ر  �  ان  �  �ت    �م  �  � ٰ‬ ‫�� �آں � �ل ر� ۔‬ ‫�م  �ر  �  ��ں  �  اس  �  ا�  ��  �  �ف  �  �  �  �م  �  �  �  �  �رے  �د�  ان  � ‬ ‫ِ‬ ‫�ت �م � �ب � �آن � �� � �ت � � � ۔ آ�‪� � �  ١١‬د � ا�ظ � ۔ وہ اس �ت � � ‬ ‫�ور  د�  �  �  �  �گ  �ر  � �  �ل  ر�  �  �  �  �ل  �  �ت  �  �  �  �  ‪  �  ��  ،‬ذوق  ��  ا� ‬ ‫�� � ۔ ا� � ا� �� � �ف � � � � وہ � � �ل �ر � ر� � � � � � � � � ان ��ں � ‬ ‫�  دو  �  ان  � ِ‬ ‫ �ت  �م  �  ا�  � �ب  ��  �  ۔  �  �  �  �  �  � �  �  �  اس  �و�  �  �د  �ں  ۔  �د ‬ ‫دو�ے ا� � � را� � � � ) ‪(57‬۔‬

‫)‪(4‬۔ ذوا��‬ ‫�آن  �  ��ر  �  ا�ء  �د  �  ت  �  �  ا�  ا�  �  ذوا��  �  �۔  �"ذوا��"ذو ‬

‫اور  ا��  �  ��  �۔  �  �  �ء  �  �  �رے  �  اور  ��  �ن  �  �۔��  �"ذو"  �� ‬ ‫�  وا�  �  �    اور  �  � � �ف  �  وا�  ��  �۔  �  اس  �  ��ف  �ہ  �  �  ا�  �ہ  �  �ف  �ف ‬

‫�� � اور � � �� � � وا� � � اس � ا�� ا�‪�  -‬م � �ف � �۔ ا� � اور ا� �� ز� ‬

‫و�ہ � �ف اس � ا�� اور � در� � �� �ورہ �۔‬ ‫) ‪(58‬‬ ‫َﻣ َﺮرْ ُ‬ ‫ت َﻣﺎ ٍل َوﺑِ َﺮ ُﺟﻠَﯿ ِْﻦ َذ َويْ َﻣﺎ ٍل‬ ‫ت ﺑِ َﺮﺟ ٍُﻞ ِذي َﻣﺎ ٍل َو ِﺑﺎ ْﻣ َﺮأَ ٍة َذا ِ‬

‫ �  ا�  �ل  دار  �د  �  �س  �  �را‪  �  ،‬ا�ر  ا�  �ل  دار  �رت  �  �ں  ��ا‪  �  ،‬دو�ل  دار  �دوں  � ‬ ‫�� � �را۔‬

‫‪� �� - 57‬آن ‪577 :4 ،‬۔‬

‫‪ � �-   58‬ا� � � �ا�در رازى‪� ،‬ر ا�ح ‪��) ،‬ہ‪ :‬دارا��‪2003 ،‬ء‪١٣١،(،‬۔ ‬

‫‪52‬‬

‫اب  �  �  �  دو  ��  ںووا�‪�  ،‬ن  �  �  �م  �  �  ��ں  �  درج  �۔  �ن  �  �‪ :‬‬ ‫�‪ ،‬ا�ن � � � وہ � �ں � ��ر � � � �۔ "ﻗﺮن اﻟﺸﻤﺲ"‪ ":‬آ�ب � � �ع‪" ،‬اﻟﻘﺮن ﻣﻦ‬ ‫اﳌﻄﺮ‪� ":‬رش � �‪� �� � ،‬۔ "ﻫﻮﻋﻠﯽ ﻗﺮﻧﯽ" وہ �ى �  � �۔  اﻟﻘﺮن � �ل‪  ،‬ا� ز�� � �گ‪  ،‬ا� �وہ ‬ ‫�  �  ا�  �وہ  ‪  ،‬ز��  �  ا�  و�  اس  �  �  �ون  آ�  �۔  ��  �ڑى‪�  ،‬ڑ  �  ��‪�  ،  �  ،‬رت  �  �‪"،‬‬ ‫اﻟﻘﺮن ﻣﻦ اﳉﺮاد‪�":‬ى  �  �  �  دو  �ل‪  ،‬در�  �  �ل  �  �  ��  ر�‪�  ،‬ل  �  اون  �  ا�  �‪"  ،‬ﲨﻊ ﻗﺮون و‬

‫ذيذ‬ ‫ذوا�ن‪ :‬‬ ‫ﻗﺮان‪ ،‬اﻟﻘﺮن ﻣﻦ اﻟﻘﻮم ﺳﺮدار‪ ،‬ﻗﺮن اﻟﺸﻴﻄﺎن وﻗﺮﻧﺎ‪�"  :‬ن  �  را�  �  ��‪"  ،‬وﺣﻴﺪاﻟﻘﺮن‪�":‬ا‪  ،‬‬

‫�د�ہ ا�ر �و� � �‪� ،‬ر � �ء ا�ء � �") ‪(59‬۔‬ ‫�ر ا�ح � �� � � �‪:‬‬ ‫�ن  ‪  �:‬و�ہ  �  �‪��  ،‬ں  �  �ڑا‪  �  ��  ،‬ﻟﻠﺮﺟﻞ ﻗﺮﻧﺎن أي ﺻﻔﲑﺗﺎن  اس  آد�  �  دو  �  �۔  ذوا�� ‬ ‫ا�ر  رو�  �  �  �‪�  ،  ��  �  � ---‬ل  �  ذوا��  �  ا�  و�  �  ذوا��  �  ��  �  �  �  ا�ں ‬ ‫� ا� � �ف �� � ان � � � دو�ں ��ں � �را �) ‪(60‬۔ ‬ ‫�� � �‪ �:‬وا�ں � �ل � ذوا�� �د�ہ � � � ذ� �آن �ك � � �) ‪(61‬۔‬ ‫�� ا� �� ذوا�� � �رے � � � � و� � � � � �د�ہ � �� ان � � � ‬ ‫دو�ں  �ف  ��  ر�  �  اس  �  ا�  ذوا��  �  �۔  �  �  و�  ��  �  �  �  �  روم  و  �رس  دو�ں  �  �د�ہ ‬ ‫�۔ � � �ل � � � ا�ا� اس � � � دو�ں �ف � � � �۔  �ت �ؓ ��� � �  اس ‬ ‫�م � و� � � � � ا� �� � � �ے � ا� �م � ا� �� � �ف �� � �گ �� � � اور ان � ‬ ‫‪�-   59‬ا� �وى‪� ،‬ح ا�ت) ��ر‪� :‬و� � ‪� 1994 ،‬و� �(‪٦٧٥ ،‬۔‬ ‫‪�-   60‬را�ح ‪ ٢٩٠ ،‬۔‬

‫ت‬ ‫‪�-   61‬و � � � �ب ا��) م‪255:‬ھ ( ‪� ،‬ب ا�ان‪�) ،‬وت ‪ ،‬دار ا� ا�ع��ب اىۃ ‪1424 ،‬ھ (‪٢٤٥:٧ ،‬۔‬

‫‪53‬‬

‫� � ا� �� اس �ر �را � � � � � ا� �� � دو�رہ ز�ہ � د� �م � � � � دو�ى �ف اس ‬ ‫�ر  �را  �  �  �  �  �  �۔  اس  �  ا�  ذوا��  �  ��  �۔  ا�  �ل  �  �  �  �  ��  �  �ق  � ‬ ‫�ب � �� � آ� � اس � ا� ذوا�� � �۔‬ ‫� ذوا�� �ن �؟ اس �ال � �اب � �رے �� � آراء� � �م �ر � ��ں � ‬ ‫كئ خ‬ ‫�ر رو� � ذوا�� �ار د�  �۔ � �گ) ‪ (62‬اس � ا�ا�  �د��ں  ى���رو)� �رس � ��س � � ‬ ‫�� �( � دارا � �اد � �۔ ا� �ل � � � � � ا� �ى �د�ہ � ذ� �۔ ان � آ�ا�� �ل � ‬

‫� � �� �� ذ� د� �  �۔ �ر �  � وہ �ت �  � �� � �آن � ذوا�� � �ن  � ‬ ‫�۔ �آن � ذوا�� � � ��‪��� �� � ،‬ۃ‪� � �� ،‬دل اور ر�� � ور�ار د� � � �ر � ا�ر ‬ ‫ان  �  �  ��  ا� �ت  � �  �۔  �ر  �  ��ت  �  دا�ہ  � ا�  و� �  � �  و�  �آن  � ‬ ‫ذوا��  �  ��ت  �  �ن  �  �  ۔اس  �  �  ذوا��  �  �  �  ا�ل  �  ��  �دت  ��د  �  �۔ ‬ ‫دارا � � �� و �� �ت � ذ� �ر�ں � �ور � � � اس راہ � اس � � � رو � � � ‬ ‫كئ خ‬ ‫�‬ ‫� وہ در�  ى� �رو � �� �دہ ر�� � � �� وا� �۔ ‬

‫ا� � �و � � � �د  � ا� �  � � �ء� اس �  �آن � ��ر ذوا�� � �اق ‬

‫�ار  د�  ��  �  �  ا�  ��  ا�ن  اور  �دل  �د�ہ  �  �  �  ��  ��  اور  ��  �  ا�اف  �م  �ا�  اور ‬

‫�  �ر�  �  �۔  �آن  �  اس  �  �  �ت  �  ذ�  �  �  �  �  �  دو  �  ‪  ��  ،‬اور  ��  �  �ر�  � ‬

‫‪ �-   62‬ا�آن ‪،‬ج‪،3‬ص‪44‬‬

‫�ر� �ن � � �ف ا� ذ� �� �  � �رس ا� ا�ا� ���وا � ۔� � �وج ‪٥٤٩‬ق ‪-‬م � �� ز�� �  �وع  �ا۔ اس ‬ ‫�  �  �ل  �  ��  �  ��)ا�ل(  اور  ��)ا��  ��(  �  �ں  �  �  ��  �  �‪٥٣٩‬ق‪-‬م  �  ��  �  �  �  � ‬ ‫ز‬ ‫�‪  ��  ��  �  �  �،‬اس  �  را�  �  �ا�  �  ر�۔  اس  �  ��ت  �  �  �ھ  اور   ُص ْعدد)��دہ  ��ن(  �  �  �  ا� ‬ ‫ىش‬ ‫از)��ا( اور �ارزم � � ‬ ‫�ف � اور � �‪ ،‬اور دو�ى �ف ��  اور �و� � و� � �‪ ،‬اور �ل � اس � � قفقا‬ ‫�۔ �اس و� � �رى �ب د� اس � �� ��ن �۔‬

‫‪54‬‬

‫رو�  �  �  ��  �۔  �ى  �  �  �رے  �  ا��  �ر�  ��  �ت  و�ق  �  ��  �  �  اور  �ا� ‬ ‫) ‪(63‬‬ ‫) ‪(64‬‬ ‫ﻮل ﻟَﻪُ ِﻣ ْﻦ أ َْﻣ ِﺮﻧَﺎ ﻳُ ْﺴًﺮا‪﴾o‬‬ ‫اس �� ��د � ۔ ﴿ َو َﺳﻨَـ ُﻘ ُ‬ ‫آ� � اس � � �ل � �اد رو� � �۔ اس � اس � �� �م � � � � � ان � �� �م رو� � ‬ ‫بض‬ ‫�م �� ا�ر �� �۔ � ��ں � � او� � ق� اا اور اس �ل � �د � ذوا�� � � �ن � �۔ � ‬ ‫�رے �د� �د � د� اس � � �� � � �� � � ا� اس � ا� �دل اور �ا �س �د�ہ �� � ‬ ‫�دت ان آ�ت � � � � اور �ر� � �) ‪(65‬۔‬ ‫َ‬ ‫َ ُْ َ َ َ َ‬ ‫َ ﱠ َ ََ َ َ ْ َ ﱠ‬ ‫﴿ ُﺛ ﱠﻢ َأ ْﺗ َﺒ َﻊ َﺳ َب ً‬ ‫اﻟﺸ ْ‬ ‫ﺲ َو َﺟ َﺪ َهﺎ ﺗﻄﻠ ُﻊ َﻋ�� ﻗ ْﻮ ٍم ﻟ ْﻢ ﻧ ْﺠ َﻌ ْﻞ ﻟ ُه ْﻢ ِﻣ ْﻦ‬ ‫ﻤ‬ ‫ﻊ‬ ‫ﻠ‬ ‫ﻄ‬ ‫ﻣ‬ ‫ﻎ‬ ‫ﻠ‬ ‫ﺑ‬ ‫ا‬ ‫ذ‬ ‫إ‬ ‫ى‬ ‫�‬ ‫ﺣ‬ ‫‪o‬‬ ‫ﺎ‬ ‫ﺒ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫) ‪(66‬‬ ‫ُد ِو� َ�ﺎ ِﺳ� ً�ا‪﴾o‬‬ ‫كى خ‬ ‫ى�‬ ‫ِ‬ ‫�‬ ‫ِ‬ ‫ﱠﻤﺲ﴾ �  ا�ظ  �  �  �ت  وا�  ��  �  �  �  � ‬ ‫�   �رو  �  دو�ى  �  �  ذ�  � ﴿ﺑَـﻠَ َﻎ َﻣﻄْﻠ َﻊ اﻟﺸ ْ‬

‫�� � � � اور اس � � � وہ آ�ى �ود � � � ۔�ر� � � � اس � � �ان‪�� ،‬ر ‬ ‫اور  �  �  و�  اور  �ا  �د  ��  �  ��  ��۔  ا�ں  �  �رس  �  ��  ��  �  �ا�  �  ر�  �  ��� ‬ ‫ذوا�� � ان � ��� � � ا� �ا اور � �رے �� اس � � � �۔ �آن � ان �� � �ب � ‬ ‫�  �  �  �  �  ان  �  اور  �رج  �  ��  ��  �دہ  ��  �  �۔  �  ان  �  ا��  و�  اور  �  �ن  ��  � ‬ ‫��  �۔�م  ��  �  �  �  ��  �  �ر  اور  �  و�ن  �  ��  �  آ�  ا�  و�  �  ��  ا�ا�  دور  � ‬ ‫�‪ ،‬اور �� �و� � ز�� � �� �۔‬

‫‪ �� �-   63‬ا�آن ‪،‬ج ‪،٤‬ص‪  -٦١٢‬‬ ‫‪٦١٣‬‬ ‫‪�- 64‬رۃا�‪88 :‬‬

‫‪ ��-   65‬ا�آن  ‪،‬ج ‪،4‬ص‪٦١٩‬‬ ‫‪�-   66‬رۃا�‪٩٠-٨٩ :‬‬

‫‪55‬‬

‫َ َ َ‬ ‫﴿ ُﺛ ﱠﻢ َأ ْﺗ َﺒ َﻊ َﺳ َب ًﺒﺎ ‪َ o‬ﺣ ﱠ�ى إ َذا َﺑ َﻠ َﻎ َﺑ ْ� َن ﱠ‬ ‫اﻟﺴ ﱠﺪ ْﻳ ِﻦ َو َﺟ َﺪ ِﻣ ْﻦ ُد ِو� ِ� َﻤﺎ ﻗ ْﻮ ًﻣﺎ ﻻ َﻳ� ُﺎدو َن َﻳ ْﻔ َﻘ ُهﻮ َن‬ ‫ِ‬ ‫َْ‬ ‫َ ْ ً َ ُ َ َ ْ َ ْ َ ْ ﱠ َ ْ ُ َ َ َ ْ ُ َ ُ ْ ُ نَ‬ ‫ﻷا ْرض َﻓ َه ْﻞ َﻧ ْﺠ َﻌ ُﻞ َﻟ َﻚ َﺧ ْﺮﺟﺎً‬ ‫ﻗﻮﻻ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا ﻳﺎذااﻟﻘﺮﻧ� ِن ِإن ﻳﺄﺟﻮج وﻣﺄﺟﻮج ﻣﻔ ِﺴﺪو ِ��‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َﻋ َ�� َأ ْن َﺗ ْﺠ َﻌ َﻞ َﺑ ْﻴ َن َﻨﺎ َو َ� ْﻴ َ� ُ� ْﻢ َﺳ �ﺪا‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻣﺎ َﻣﻜ ِ ّ�ي ِﻓ ِﻴﮫ َرِ�ﻲ ﺧ� ٌ� ﻓﺄ ِﻋﻴﻨﻮ ِ�ﻲ ِﺑﻘ ﱠﻮ ٍة أﺟﻌ ْﻞ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫َ ﱠ َ َ َى َ ْ َ ﱠ َ َ ْ َ َ ْ ُ‬ ‫ُ‬ ‫ﺎل اﻧ ُﻔﺨﻮا َﺣ ﱠ�ى‬ ‫َﺑ ْي َﻨﻜ ْﻢ َو َ� ْﻴ َ� ُ� ْﻢ َر ْد ًﻣﺎ ‪o‬آﺗﻮ ِ�ﻲ ُزَ� َﺮ ا� َح ِﺪ ِﻳﺪ ﺣ�ى ِإذا ﺳﺎو ﺑ�ن اﻟﺼﺪﻓ� ِن ﻗ‬ ‫ًْ َ َ ْ َ ُ َ ْ َ َْ ُ ُ ََ ْ َ َ ُ َ‬ ‫َ َ ََ ُ َ ً َ َ ُ ُ ْ ْ َ‬ ‫ﺎﻋﻮا ﻟ ُﮫ‬ ‫ﺎل آﺗﻮ ِ�ﻲ أﻓ ِﺮغ َﻋﻠ ْﻴ ِﮫ ِﻗﻄﺮا ‪ o‬ﻓﻤﺎ اﺳﻄﺎﻋﻮا أن ﻳﻈهﺮوﻩ وﻣﺎاﺳﺘﻄ‬ ‫ِإذا ﺟﻌﻠﮫ ﻧﺎرا ﻗ‬ ‫ﺎل َه َﺬا َ ْﺣ َﻤ ٌﺔ ﻣ ْﻦ َ ّ�ﻲ َﻓﺈ َذا َﺟ َﺎء َو ْﻋ ُﺪ َ ّ�ﻲ َﺟ َﻌ َﻠ ُﮫ َد ﱠ� َﺎء َو َ� َ‬ ‫) ‪(67‬‬ ‫َﻧ ْﻘ ًﺒﺎ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎن َو ْﻋ ُﺪ َرِّ�ﻲ َﺣ �ﻘﺎ ﴾‬ ‫ر‬ ‫ِ رِ ِ‬ ‫رِ‬

‫‪3.2.2‬۔ ��م �ت‬ ‫� �ح  �آن � � ان � ��ں � ذ� � � � �ں � �ا� ِ ا� � ا�� اور ا� ا�م � ‬ ‫� دار �ے ا� �ح �آن � � � ان ��ں � � ذ� � �ں � �ت ر�� � � �ڑ � �ے ‬ ‫ا�م  �  دو  �ر  ��۔ ان  ا�ص  �  ��آن  �  �  �  �  ذ�  �ا�  �  �  �  �ً  ذ�  �  �  �۔ ‬ ‫�ر�‪� ،‬ا� �روں اور �� � �ا� � � � ان � ا�ص � �ا� � � ۔ ان �ت � � �� ‬ ‫‪  ،‬آزر‪�  ،‬ود‪��  ،‬ن  ‪��  ،‬ن    اور  �  د�  ��  �۔  �آن  �  �  ��ر  ان    ��م  �ت    �  �  �  ا�  �    ذ� ‬ ‫درج ذ� �‪:‬‬

‫)‪(1‬۔��‬ ‫�  ا�ء  �  �  وہ  ��م  �ت  �  �  ذ�  �آن  �  �  آ�  �  ان  �  ا�  ��  �  �۔  �  � ‬ ‫ا�� � �� � �� ا�� ذ� � � �۔ �� ا� �� ا� �ب �ر� د� � � �‪:‬‬

‫‪�- 67‬رۃ ا� ‪٩٨-٩٢ :‬۔‬

‫‪56‬‬

‫ ��  �  ﻗﺎﺑﻦ اور ﻗﺎﺋﺐ  �  � ��  �۔  وہ  ﻗﻨﻴﺔ   يا�  ﻗﻴﻨﻴﺔ ﺟﺎﺑﻴﻪ  �  دروازے  ر�  �  اس  �  ا�  ��  ��  � ‬ ‫�رۃا�م � �س � ��ن � � � �۔‬

‫‪68‬‬

‫ا� �م � � � �� � ا�� ��روى ؒ� ا� �ب’’ � ا�آن‘‘ � � � وہ � �‪:‬‬ ‫"د�  �  �ل  �  �  ��ن  �  ا�  ز�رت  �ہ  �  ��  �  �  � ِ  ��  �  �م  �  �ر  �  اور  اس  � ‬ ‫� ا� ��ؒ � ا� � � � ��ہ � ان � � �اب � � � � � ��ر � � ا�ں � � ا�م ‬ ‫ﷺ �  �اب  �  د�  ور  آپ  ﷺ �  ��  ��  �  �  ۔��  �  �  �  �  �ا  �  �  �  اور  آپ‬ ‫ﷺ � ان � �ل � �� ���۔ ��ل � �اب � � �� � اور �اب � � �� � �و�د اس ‬ ‫� �� �� � �ر� � �� � � �"۔‬

‫) ‪(69‬‬

‫ان روا�ت و  وا�ت � ا� � � �ر � �م � �� � � �� � �ں ا� �� � �ن ِ �� � وہ د� � ‬ ‫� �ز� � اور و�ں � �ڑ � ��ن �۔‬ ‫�� ��ت �ى ا� �ب � ا�ان � اس �ڑ � �رے � � �‪:‬‬ ‫"  �  ��  �  �ر  �ل  �  ��  �  ا�  ��  �  �  ��  �  �  �  ��ن  �  اس  �  �  ��  ر�  �  ا�  � ‬ ‫��  �  د�  �  وہ  ا�  �  �  �ے  ا�  �  ا�  ��  �ا  اس  �  ا�  �  ا��اور  ا�  ا�  �  �  د  ے  �را۔ ‬ ‫� �� � � � د� � اس � � � ا�� اور ا� �� � � � ڈا�۔ � � و�ں وہ � د� � � � ‬ ‫�ن � �ح � �� �ن � �م � ��ں � �ل � � و� � � � � ذر� �� � � � � اور � �� ‬

‫‪ ��-   68‬ا� �� � � �‪� ،‬ر� د�)�وت‪ :‬دارا�‪١٩٩٩ ،‬ء (‪٣٤:٤٩ ،‬۔ ‬ ‫‪ �-   69‬ا�آن  ‪،‬ج‪،١‬ص‪٥١‬۔‬

‫‪57‬‬

‫�� � �ن � ا� � اس � � � �� ا� �ر � � � د� �۔� � �گ ز�رت �� آ� � ‬ ‫ا�"�رۃا�م" � �� �") ‪(70‬۔‬ ‫��� �دودىؒ  � �‪ :‬‬ ‫��  ��  �  ��  �  �رے  ا�  �  ��ت  �  ا�  �  �  �  �  �  آ�ت  �  �  �  �  ۔وہ ‬ ‫�ں ر� � اس �  ر� � � اس  � � � � و�ہ ا�ر �رج  � �� � ۔اس �  ا� ��ں � ذ�� ‬ ‫�وں � � � ۔‬

‫‪71‬‬

‫)‪(2‬۔�ود‬ ‫�ود  ان  ��م  ��ں  �  �  �  �  �  ذ�  �آن  �  �  ��  �م  �  ��  �  �    �  اس  �  ذ� ‬ ‫ا�م � �� � � �۔ �آن �� �ود � �ف �رۃ �ہ � درج ذ� آ� �ر� � ا�رہ � � �‪:‬‬ ‫ﱠ‬ ‫ََ ْ َ َ َ ﱠ‬ ‫َ ﱠ ْ َ َ َّ َ ْ َ ُ ﱠ‬ ‫ﺎل إ ْﺑ َﺮاه ُ‬ ‫اﻟﻠ ُﮫ ْاﳌُ ْﻠ َﻚ إ ْذ َﻗ َ‬ ‫ﻴﻢ َرِّ� َﻲ اﻟ ِﺬي ُﻳ ْﺤ ِيي‬ ‫ﺎﻩ‬ ‫آﺗ‬ ‫ن‬ ‫أ‬ ‫ﮫ‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ﻴﻢ‬ ‫اه‬ ‫ﺮ‬ ‫ﺑ‬ ‫إ‬ ‫ﺎج‬ ‫ﺣ‬ ‫ي‬ ‫ﺬ‬ ‫اﻟ‬ ‫ر‬ ‫﴿أﻟﻢ ﺗﺮ ِإ�� ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫َُ ُ َ َ ََ ْ َ ُ َ ْ َ ُ ﱠ َ َ‬ ‫ْ‬ ‫ﺲ ِﻣ َﻦ اﳌﺸ ِﺮ ِق ﻓﺄ ِت ِ� َ�ﺎ ِﻣ َﻦ‬ ‫و� ِﻤﻴﺖ ﻗﺎل أﻧﺎأﺣ ِيي وأ ِﻣﻴﺖ ﻗﺎل ِإﺑﺮ ِاهﻴﻢ ﻓ ِﺈن اﻟﻠﮫ ﻳﺄ ِ�ﻲ ِﺑﺎﻟﺸﻤ ِ‬ ‫ﱠ ََ ﱠ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َْ ْ َ‬ ‫َْ‬ ‫) ‪(72‬‬ ‫اﳌﻐ ِﺮ ِب ﻓ ُ� ِ� َﺖ اﻟ ِﺬي ﻛﻔ َﺮ َواﻟﻠ ُﮫ ﻻ َ� ْ� ِﺪي اﻟﻘ ْﻮ َم اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن‪﴾o‬‬ ‫)� � � ا� � د�؟ � � � � ا�ا� � اس � رب � �رے � � ر� �۔ � ا�ا� � � � ‬ ‫ �� اور �ر� �ں۔ ا�ا� � � ۔ ا� �� �رج � �ق � ‬ ‫ �� اور �ر��۔ وہ � � � ِ ج ا‬ ‫�ا � وہ رب � � ِ ب ا‬ ‫�  آ�  �۔  �  ا�  �ب  �  ��  �  �  آ۔  اب  �  وہ  ��  �ان  رہ  �۔  اور  ا�  ��  ��ں  �  �ا�  � ‬ ‫د�(۔‬ ‫‪��-   70‬ت � �ا� �ى) م‪٦٢٦:‬ھ( ‪ �،‬ا�ان‪�) ،‬وت ‪ :‬دار�در‪١٩٩٥ ،‬ء (‪٤٦٤:٢ ،‬۔‬

‫‪-   71‬ا�۔‬

‫‪�- 72‬رۃ ا�ہ ‪٢٥٨:‬۔‬

‫‪58‬‬

‫��  ا�  �ؒ  �  اس  آ�  �  ��ر  ا�ا�  �  ا�م  �  ��  �  ��  وا�  �  �  �رف  ��  �� ‬ ‫� �� آ� � ��ر � �ود �د�ہ � اس � �م �ود � �ن � �س � �م � �ح �۔ اس � �� � ‬ ‫�� �۔ اس � � �� � � ا�ف � �۔ �ت ��ؒ ��� � د� � �ق و �ب � � ر� ‬ ‫وا� �ر �� �۔ � � � دو �� � اور دو ��۔ �ت �ن � داودؑ اور �ت ذوا�� اور ��وں ‬ ‫ د�ى � ‬ ‫� �ود اور � �۔� � �د �ا �� � �� � � � اس � � ��ن � � ا� وا�ں � ٰ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫) ‪(73‬‬ ‫م‬ ‫� � � ا� �ا � �  ھاارا �ا � �� ۔‬ ‫��� �دودىؒ  ��� �‪:‬‬ ‫�  �  و�  )�اق(  �  �د�ہ  �۔  �  وا�  �  �ن  ذ�  �  �  ر�  � ‬ ‫اس  �  �  �اد  �ود  �۔�  �ت  ا�ا ؑ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫اس  �  �ف  ��  ا�رہ  ��  �  �  �۔  �  ئ وود  �  �  �را  وا�  ��د  �  اور  �ى  �  �  �آن  �  �� ‬ ‫�۔ اس � �� � � � �ت ا�ا�ؑ � �پ �ود � �ں � � � � �ے �ے دار � � ر� ‬ ‫�۔ �ت ا�ا� ؑ� � � � �ك � �� اور �� � � �وع � اور � �� � � � �ں � �ڑ ‬ ‫ڈا�‪ � ،‬ان � �پ � �د ان � �� �د�ہ � در�ر � � � اور � وہ � �� � �ں �ن � � �۔‬

‫‪74‬‬

‫� ��رہ آ� � � � ا�ا� � ا�م � �� �� �� وا� � � � � ‬ ‫��� ا� ا� ا� ؒ‬ ‫��� �‪ :‬‬ ‫اﻟﱠ ِﺬي  �  �ں  ا��  وا�  �  �  �  �ن  �اد  �  �  �رے  ��  �  اس  �  �م  �ر  �  �ود  �  �اد � ‬ ‫�۔ � �ت � �م �� �۔ � �ت ا�ا� � ا�م � � � �د�ہ � اور ��د � �ت ا�ا� � ‬ ‫ا�م � �� اس � وہ �� � ��ر � � � �ف �آن � �ں ا�رہ � �) ‪(75‬۔‬ ‫‪ �-   73‬ا�آن ا� ‪ ،‬ا� �‪٣٥٦-٣٥٥:١ ،‬۔‬ ‫‪ �-   74‬ا�آن‪199-198 :1،‬۔‬

‫‪� ��-   75‬آن ‪،‬ج ‪،١‬ص‪٦٠٠-٥٩٩‬‬

‫‪59‬‬

‫آزر�آن � � �ا� � �� آزر  � �م �ف  �رۃ ا�م �  آ� �۔ �� � ��ت � آزر � � ا ذ� ‬ ‫� � �۔‬

‫َ ْ َ َ ْ ٰ ْ ُ َ ْ ٰ َ َ َ َ ﱠ ُ َ ْ َ ً ٰ َ ً ج ّ ْٓ َ ٰ َ َ َ ْ َ َ ْ َ ٰ‬ ‫ﺿﻠ ٍﻞ ﱡﻣ ِﺒ ْ� ٍن﴾‬ ‫﴿وِاذ ﻗﺎل ِاﺑﺮ ِهﻴﻢ ِﻻ ِﺑﻴ ِﮫ ازر اﺗﺘ ِﺨﺬ اﺻﻨﺎﻣﺎ ا ِﻟهﺔ ِا ِ�ﻰ ارﯨﻚ وﻗﻮﻣﻚ ِ��‬

‫) ‪(76‬‬

‫اور �د � � � ا�ا� � ا� �پ آزر� � � �� � �ں � �ا � د� �ں � �ُ اور �ى ‬

‫�م �� �اہ �۔‬

‫) ‪(77‬‬

‫�� � ا� �� اس آ� � �� � � �‪:‬‬

‫��  ا�ب  �  �ت  ا�ا�  �  ا�م  �  �پ  �  �م  "�رخ"�  �۔  �  �  "�رخ"  �م  اور  آزر"  � ‬

‫�۔ا� � �  �� و�ہ �  � � �  � "آزر"� � �م �   ��  اس � � �� � ز�دہ  ر� � �د ا ‬ ‫� � آزر � � �۔ واﷲ اﻋﻠﻢ‬

‫) ‪(78‬‬

‫دوﺳﺮے ﻣﻘﺎم ﭘﺮ ﺳﻮرة اﺑﺮاﮨﯿﻢ ﮐﯽ آﯾﺖ ﻣﺒﺎرﮐہ‪:‬‬

‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ ُ ‪79‬‬ ‫﴿ َرﱠ� َﻨﺎ اﻏ ِﻔ ْﺮِ� ْ� َوِﻟ َﻮ ِاﻟ َﺪ ﱠي َوِﻟﻠ ُﻤ ْﺆ ِﻣ ِﻨ ْ� َن َﻳ ْﻮ َم َﻳ ُﻘ ْﻮ ُم ا� ِحﺴﺎب﴾‬

‫ )اے �رے رب � � � اور �ے �پ � اور � ا�ن وا�ں � � دن �� � �ب۔(‬

‫) ‪(80‬‬

‫ �  �  �  �‪  �:‬د�  ��  ا�  وا�  �  ��  �  ��  �  �  ��ل  ��  �  �  �۔  �  �  �  �  �  � ‬

‫ا�  ا�م  �  �ا�  ��  ��  �  دن  �ت  �  �  �  دے۔  اور  ا�  ��  �  �  �  �  �  د�  �  �  � ‬

‫��  اس  و�  �  �ا  ��  �  آپ  �  �  �  �  �  �  �  ��  �  �  ت  �  �  �۔  �  ��  �    �ت  �ل ‬ ‫‪�- 76‬رۃ ا��م ‪74 :‬‬

‫‪ � ��،�� �-   77‬ا� ��‪� ،‬ك �‪�� ،‬ر‪ ،‬ط اول‪،‬ج‪،1‬ص‪ 182‬‬

‫‪-   78‬ا�۔‬

‫‪�- 79‬رۃ ا�ا� ‪41 :‬‬

‫‪-   80‬ا� �‪ � ،‬ا�آن ا�‪97 :2 ،‬۔‬

‫‪60‬‬

‫�‪ � � ً� ،‬۔� اس � �  � � ��ف  �  �  اور �  از � ا�ن � � ر� �۔ �  � � � � ‬ ‫�  �  �آن  �م  �  ا�ا�ؑ �  �پ  �  �  ��  �  �  �  وہ  ان  �  �  �پ  �  �  �  ‪  �  ،‬و�ہ  ��  دو�ے ‬

‫��ان � �ے �۔ واﷲ ا� ‬

‫) ‪(81‬‬

‫�� � ا�� ��روى ا� �ب "� ا�آن" � � �‪:‬‬ ‫"��  �ر�  اور  �رات  دو�ں  ا�ا�ؑ  �  وا�  �  �م  �رخ  ��  �  اور  �آن  ��  آزر  �  �  اس  �  �ء  اور ‬ ‫�� � اس � � � � دو را� ا�ر � �۔ ‬ ‫ ا� �رت � �� � دو�ں ��ں � در�ن �� � �� اور � ا�ف �� ر�۔‬ ‫� � � � � �ت � �� � ان دو�ں � �ن � � اور �ن � � دو�ں � �۔� دو �ا �ں ‬ ‫� �م �۔‬

‫� �ل � �ء � را� � � � دو�ں �م ا� � � � وا� � اور �رخ َ َ � ا�)ا� �م( � اور آزر ‬ ‫� و� )و� �م(ان � � � � � � آزر �ى ز�ن � "� �" � � � اور �� �رخ � � ‬ ‫�ا� و � �� دو�ں و� ��د � ۔اس � آزر � � � �ر �ا  اور � � �ن � � آزر � � ‬ ‫ا�ج  ‪  �  �  �  �،‬و�ف  اور  �  ��ت  �  �  اور  ��  �رخ  �  �  ��  ��د  �  اس  �  اس  و�  � ‬ ‫��ف � � ۔ �آن ِ��� ا� �ر و� َ َ � � �ن � �۔ � � روض ا�� � ا� � ا�ر � �۔‬ ‫اور  دو�ے  �ل  �  �ء  �  �  �  �  آزر  اس  �  �  �م  �  �رخ  �  �  �رى  اور  �  �  ۔�� ‬ ‫ �آن �� � �رۃ �� آ� � � � �۔ ‬ ‫��ؒ � روا� � � ِ‬

‫‪٣٤٥ :1، �� �-   81‬۔‬

‫‪61‬‬

‫ً‬ ‫﴿ َأ َﺗ ﱠﺘﺨ ُﺬ َأ ْ‬ ‫ﺻ َﻨ ًﺎﻣﺎ ِآﻟ َهﺔ﴾‬ ‫ِ‬

‫‪82‬‬

‫� � آزر � �ا �� � ؟� �ں � �ا �� �؟ ‬ ‫اور  ��  �  را�  �  اس  �  ��  ��  �۔��  و�ى    ا�ر  �  ��  �م  �  وہ  ا�  دو�ى ‬ ‫راہ  ا�ر  ��  �  ۔�ض  ان  دو�ں  �  �د�  آزر"ا�  "�  �ل �  �  �  �  �  �م  �  اور  اس �ح  �آن ‬ ‫�� � ان � وا� � �م ��ر �۔‬

‫‪83‬‬

‫ ا� �ر �ل � � � � �ت ا�ا�ؑ � وا� � �م �رخ � اور� � آزر اور �� آزر � � ان � ‬ ‫ �آن �� � آزر � �پ � � �را � � � �  ��ﷺ � ‬ ‫�� � � اور �� او�د � �� � ۔اس � ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫� ار�د �‪ :‬اﻟ َﻌ ﱠﻢ ِﺻ ْﻨ ُﻮأ ِﺑ ِﻴﮫ‪� �84 .‬پ � � �ح �۔‬ ‫�� �ا��ب �ر � را� � � � ‬

‫ان  ا�ال  �  �  ��  �  �ل  ��  �س  اور  ��  �ل  �۔  اس  �  �  ��ں  �  ��  د��ؤں  �  ا�  �م ‬ ‫ازور� � � آ� �۔ � � � "�ا� �ى و �" �۔ اور ا�م �� ا�ام � �وع � � د�ر ر� ‬ ‫�  �  ��  د��ؤں  �  �م  �  �  ��  د��ؤں  �  �م  ر�  �  ��  �۔  اس  �  اس  �  �  �م  �  ��  �ى ‬ ‫د�� � �م �آزر ر� � ور� �ت ا�ا�ؑ � وا� � �م �رخ �۔‬

‫‪85‬‬

‫ِ‬ ‫ �آن  ��  �  �  �ا�  ���  آزر  � ‬ ‫����  ا��  �  �د�  �  �م‬ ‫ �ت  �ردہ  �۔  اس  �  � ِ‬ ‫رب ا�ا� � ا�م )ا�ا� � ا�م‪� � ،‬پ( � � � � � �� ا�ب اور �� � � ��ت � ‬ ‫��  �  �  �آن  ��  �  �  �  �  �ز  �  �  اس  �  �  آ�  �ھ  �  �اہ  �اہ  �آن  ��  �  �ى  �رات ‬ ‫‪�-   82‬رۃ ا��م‪74 :‬‬

‫‪ �-   83‬ا�آن‪،‬ج‪،1‬ص‪123‬‬

‫‪ �- 84‬ا�آن‪،‬ج‪،1‬ص‪121-119‬‬

‫‪-   85‬ا�‬

‫‪62‬‬

‫�� � �ن � �� اور � �ورت �ر �� �۔ �� � ا�آزر ��ِ � � � � � � � �م � � ‬ ‫� � �� �م اور � � �و� � � �ں � � � � ان � دو و� � آزر � �م آزر ر� � ۔� � ا�م ‬ ‫�� ا�ام � �� � � د�ر ر� � � وہ � ا� او�د � �م �ں � �م �� �� ر� � اور � �د � ‬ ‫� � �م � �م ر� د� �� �۔"‬

‫‪86‬‬

‫ا� �ت � � � "آدار" ��ى ز�ن � �ے �رى � � � اور �� � � "آزر" ��۔ �رخ �� � ‬ ‫�اش  اور  �  �  �ا  �رى  �۔  اس  �  "آزر"�  �م  �  �ر  �  �۔  ���  �  �م  �  �  �  �  �  اور  � ‬ ‫� � �م � � � � � �آن �� � � ا� �م � �را۔‬

‫‪-   86‬ا�۔‬

‫‪ �-   87‬ا�آن‪1،‬؛‪121-119‬۔‬

‫‪63‬‬

‫‪87‬‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔ �آن � � ��ر ا�ء و �� اور ان �ر�ں � �� �� � � � � �م ��ر �۔ ‬ ‫‪٢‬۔ �آن � � ��ر � ا� و �� �ت � � �وح �ت � رو� ڈا�۔ ‬ ‫‪٣‬۔ �آن � � ��ر � ا� و �� �ت � � ان �ت � رو� ڈا� � � �� � � �۔‬ ‫‪٤‬۔ �ر� ذ� �ت � �آن � � رو� � �ٹ �� �۔ ‬ ‫‪١‬۔ ��‬

‫‪٢‬۔ �ود ‬

‫‪٣‬۔ آزر‬

‫‪٥‬۔ �آ� آ�ت  اور �� � رو� � ا�ب � � �رے � �  � �ن �۔ ‬ ‫‪٦‬۔ �ر� ذ� � �ٹ �۔ ‬ ‫‪١‬۔ ذو ا��‬

‫‪٢‬۔ ��‬

‫‪64‬‬

‫� � � ‪4‬‬

‫ آدم و �ح � ا�م‬ ‫�ٴ ؑ‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫‪65‬‬

‫� ��‪:‬ڈا� �   ءا �   �‬

‫�� ‬ ‫�� � �رف‬ ‫‪4‬۔ ‬

‫‪67‬‬

‫‪68‬‬

‫�� � ��‬

‫�ٴ  آدم � ا�م و �ح � ا�م‬

‫‪69‬‬

‫‪4.2‬۔  �ٴ  آدم � ا�م� ��د � ‬

‫‪92‬‬

‫‪4.3‬۔ �ٴ �ح � ا�م‬

‫‪95‬‬

‫‪69‬‬

‫‪4.1‬۔ �ٴ  آدم � ا�م‬

‫‪113‬‬

‫‪4.4‬۔  �ٴ �ح � ا�م � ��د �‬

‫‪116‬‬

‫�د آز��‬ ‫  ‬

‫‪66‬‬

‫�� � �رف‬ ‫��  �  و  ��ت  !  اس  ��  �  دو�  ا�ر  ا�ء  ��ں  �  �آن  �  �  رو�  �  �  ز� ‬

‫� �� � � ۔ اس � � �ر� ذ� ا�ر � رو� ڈا� � �‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫� ٴ آدم � ا�م‬

‫� آدم � ا�م � ��د � ‬ ‫ٴ‬

‫�ٴ �ح � ا�م ‬

‫�ٴ �ح � ا�م � ��د �‬

‫‪67‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫�ٴ آ ؑدم � ا�م ��آن � � رو� � �ن �۔‬

‫ آدم � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔ ‬ ‫�ٴ  ؑ‬

‫�آن � � ��ر �ٴ �ح � ا�م اور اس � �ر�ت � وا� �� � �۔ ‬ ‫�ٴ �ح � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔‬

‫‪68‬‬

‫‪4‬۔�ٴ آدمؑ  و �ح � ا�م ‬ ‫‪4.1‬۔ � آدمؑ  � ا�م‬ ‫و�  ا�  �  ��  �  �  �  ا�ن  �  ��ِ  ��ت  �  �  �  وہ  آدم  �  ا�م  �۔  �م  ر�� ‬ ‫� � � � � � � �ِ �� � ذ� دار�ں � � � ا� ��ں � � � �� وہ ا�ن � � ذات � ‬ ‫� � او� �د آدم � ا�م �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ﱠ َ َ ْ َ ْ ََ َ َ َ َ ﱠ َ َ َ ْ َ‬ ‫ََ َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ َ ْ َ‬ ‫ﻷا ْ‬ ‫ض َوا� ِج َﺒ ِﺎل ﻓﺄ َﺑ ْ� َن أن َﻳ ْﺤ ِﻤﻠ َ� َ�ﺎ َوأﺷﻔ ْﻘ َﻦ ِﻣ ْ� َ�ﺎ َو َﺣ َﻤﻠ َهﺎ‬ ‫ر‬ ‫﴿ ِإﻧﺎ ﻋﺮﺿﻨﺎ ﻷاﻣﺎﻧﺔ ﻋ�� اﻟﺴﻤﺎو ِ‬ ‫ات و ِ‬ ‫ً‬ ‫ﺎن ۖ إ ﱠﻧ ُﮫ َ� َ‬ ‫ْ َ ُ‬ ‫) ‪(88‬‬ ‫ﺎن َﻇ ُﻠ ً‬ ‫ﻮﻣﺎ َﺟ ُهﻮﻻ﴾‬ ‫ِﻹا�ﺴ ِ‬ ‫)� � � ِر ا�� � آ��ں اور ز� � � � � ا�ں � )� ��ت( ا��ِ ا� � �ر � ا�� � ا�ر � د� ‬ ‫اور اس � ڈر � اور ا�ن � اس � ِر �اں � ا� �(۔‬ ‫�م  ا�  اس  ا�  �  �  د��  ��  �  �  ا�  ��  �  ا�ن  �  �  �  �ا  �  �  �  ا�ن  �  � ‬ ‫ ا�ال  ��  اور  ان  �  ��  �  ��  �  �  �  � ‬ ‫ا�  �  �  �  ��  �۔  اس  �  ا�ن  � ِ‬ ‫ا�ق  ��  ��  �ورى  �  ۔  اس  ��آن  �  �  �ن  �  �    آدم  �  ا�م  �  �  اوراس  �  � ‬ ‫�ں � ذ� ذ� � � �� �‪:‬‬

‫�آن � � آدمؑ  � ا�م � ذ� ‬ ‫�آن � � � � � ا�ء � ا�م � �ت آدم � ا�م � ذ�آ� �۔  �ت آدم � ا�م � �م ‬ ‫�)‪� � (٩‬ر�ں � �)‪ (٢٥‬آ�ت � � )‪ �� (٥٥‬آ� � � ذ� � �ول ‪:� �� �96‬‬

‫‪96‬۔ �رۃ  ا��اب‪٧٢ :٣٣ ،‬۔ ‬

‫‪69‬‬

‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫� آ�ت‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪٣١‬۔  ‬ ‫‪٣٧‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪٥٩ ،٢٣‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا��ۃ‬

‫‪٥‬‬

‫‪٢٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��اف‬

‫‪٧‬‬

‫‪ ،٣١ ،٢٧ ،٢٦ ،١٩ ،١١‬‬

‫‪٧‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫�رۃ  ا�‬

‫‪ ١٥‬‬

‫‪٢٦‬۔‪٣١‬۔‬

‫‪٦‬۔‬

‫ا��اء‬

‫‪٧‬۔‬

‫ال�ھف‬

‫‪١٧‬‬

‫‪٧٠ ،٦١‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٨‬‬

‫‪٥٠‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٨‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٥٨‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٩‬۔‬

‫ٰط ٰہ‬

‫‪٢٠‬‬

‫‪ ،١٢٠ ،١١٧ ،١١٦ ،١١٥‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪١٠‬۔ ‬

‫� ‬

‫‪٣٦‬‬

‫‪١٧٢ ،٣٥‬‬

‫‪١٢١‬‬ ‫‪٦٠‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫�ت آدم � ا�م � ذ�  �ر ٴہ �ہ ‪ ،‬ا�اف ‪ ،‬ا�اء‪ � ،‬اور ٰ ط ٰہ � �م اور �ت دو�ں � �� اور �ر ٴہ �و ‬

‫ص  �  �  �ت  �  ��  اور  آل  �ان‪��  ،‬ہ  ‪  ��  ،‬اور  �  �  �  �ر  �  �ف  �م  �  �  �۔  ��  �آن ‬ ‫ٓ‬

‫� ا��ں  � � �ب �ا�  � اس � ا�ء � ا�م  � د� وا �ت � �ح آدم  � ا�م  � ذ� � ‬

‫‪70‬‬

‫ ا�ب  �ن‪ِ �  ،‬ز  ادا  اور  �  �  �    ا�ر  �  �  �  آ�  �  � ‬ ‫��رہ  ��  �ر�ں  اور  آ�ت  �  ا��‬ ‫ِ‬ ‫� اور وا� � ا�ر � ا� � � � اور وہ �ا�‪ �� ،‬اور �ت �) ‪(89‬۔ ‬ ‫�آن � � � ��ت � ��ر� ٴ آدم � ا�م �  ���ت � � �ر� ذ� �‪:‬‬

‫ آدم اور ��ِ ار� � ا� �� ‬ ‫‪ؑ ِ� .1‬‬ ‫�آن � � �ف ا� �م  � �رۃ ا�ۃ � آ� �‪ �٣٠‬ا� �� � آدم � ا�م � � � ‬ ‫ �ل  �  �  در�� ‬ ‫�  ا�  ��  �  ��ں  �  آ�ہ  �  �  �  ��ں  �  �ا�  �  ا�ر  ��  ��  �ر ِ‬ ‫� � � � ا� ا� �ق �ا �� وا� � � ز� � �ن ر�ى �ے � �� ار� � ا� �� اور اس � ‬ ‫��ں � �ال �  ا� �� � �اب اور ��ں � �م � � ا�اف  � ِ‬ ‫ �م ا� � �ر� ذ� آ� �� ‬ ‫�‪:‬‬ ‫َْ‬ ‫َ َ ً َ ُ ََ‬ ‫ﺎل َرﱡ� َﻚ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ إ ّ�ﻲ َ‬ ‫﴿ َوإ ْذ َﻗ َ‬ ‫ﻷا ْ‬ ‫ﺎﻋ ٌ‬ ‫ض ﺧ ِﻠﻴﻔﺔ ۖ ﻗﺎﻟﻮا أﺗ ْﺠ َﻌ ُﻞ ِﻓ َ��ﺎ َﻣﻦ ُﻳ ْﻔ ِﺴ ُﺪ ِﻓ َ��ﺎ َو َي ْﺴ ِﻔ ُﻚ‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ﻞ‬ ‫ﺟ‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ّ َ َ ََ ْ ُ ُ َ ّ ُ َ ْ َ ََُ ّ ُ َ َ َ َ ّ َ َ‬ ‫َ َ َ َ‬ ‫) ‪(90‬‬ ‫ﺎل ِإ ِ�ﻲ أ ْﻋﻠ ُﻢ َﻣﺎ ﻻ � ْﻌﻠ ُﻤﻮن ‪﴾o‬‬ ‫اﻟﺪﻣﺎء وﻧﺤﻦ �ﺴ ِﺒﺢ ِﺑﺤﻤ ِﺪك وﻧﻘ ِﺪس ﻟﻚ ۖ ﻗ‬ ‫ِ‬ ‫)اور � آپ � رب � ��ں � � � � ز� � ا� � �� وا� �ں � ا�ں � �ض � � � � ‬ ‫ا� ا� �ق � �� � �� وا� � � ز� � �د �� �ے اور �ن ر�ى �ے ��� � �ى � � ‬ ‫�� � �� � اور �ى �� �ن �� � � ا� �� � ��� � � � � وہ �� �ں � � � �� ۔‬ ‫�� ا� �)م ‪٧٧٤‬ھ( � � � ��ں � اس �ال � � � � ا� �� � ا�اض �� � � � ‬ ‫آدم � �م و �� � ا�ر �د � اور � ا� ا��ں � � � � � � ��ں � � � �� � � اس ‬ ‫�ال � � � اس � � �م �� اور �� ��ت �� �� �۔ �دہؒ � �ل � � ��ں � �م � ‬ ‫‪ 89‬۔ ��� � ا�� ��روى‪ � ،‬ا�‪ ،‬ص ‬ ‫‪ 90‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٠ :٢  ،‬۔ ‪٣٧‬۔ ‬

‫‪71‬‬

‫� � �رت �ل � آ� وا� � �� ا�ں � آدم � ا�م � � ز� � آ�د �� وا� ��ت )� ‬ ‫�ت ( � ��ت د� ر� �) ‪(91‬۔ �ت � ا� � �س ؓ ��� � � � آدم � ا�م � �� دو �ار ‬ ‫�ل  �  �  ز�  �  آ�د  �۔  ا�ں  �  �  و  �رت  �  �  ا�  ��  �  ��ں  �  �  �  د�‪�  ،‬ں  �  ان ‬ ‫�دى �ں � �ر � دور دراز ��وں � �ف د� د�) ‪(92‬۔ ‬ ‫‪ .2‬اس �دے � � � � � اس �ق � �ا� �� �۔‬ ‫ �آن  �  �  آدم  �  ا�م  �  �د ٴہ  �  �  ذ�    �رۃ  ا�  اور  �رۃ  ص  �    �ر�  ذ�  آ�ت  �  ذ� ‬

‫�‪ :‬ا� �� � ار�د ���‪ :‬‬ ‫ّ ْ َ َ ﱠ ْ ُ َ ْ َ ﱠ ََ‬ ‫َ‬ ‫َََ ْ ََْ َ ْ َ َ‬ ‫ﺻ ْﻠ َ‬ ‫ﺎن ﻣﻦ َ‬ ‫ﺎن ﺧﻠ ْﻘ َﻨ ُﺎﻩ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ ِﻣﻦ ﱠﻧ ِﺎر‬ ‫ﺼ ٍﺎل ِﻣﻦ ﺣﻤ ٍﺈ ﻣﺴﻨﻮ ٍن‪o‬وا�ج‬ ‫﴿وﻟﻘﺪ ﺧﻠﻘﻨﺎ ِﻹا�ﺴ ِ‬ ‫َ َ‬ ‫ﺻ ْﻠ َ‬ ‫ﺎل َرﱡ� َﻚ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ إ ّ�ﻲ َﺧﺎﻟ ٌﻖ َ� َﺸ ًﺮا ّﻣﻦ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫اﻟﺴ ُﻤﻮم ‪َ o‬وإ ْذ َﻗ َ‬ ‫ﺼ ٍﺎل ّ ِﻣ ْﻦ َﺣ َﻤ ٍﺈ ﱠﻣ ْﺴ ُﻨﻮ ٍن‪ o‬ﻓ ِﺈذا َﺳ ﱠﻮ ْ� ُﺘ ُﮫ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ َ َ َ َ َْ َ ُ ُﱡُ ْ َ ْ َ ُ َ ﱠ ْ َ َ َ‬ ‫َ‬ ‫ََ‬ ‫َََ ْ ُ‬ ‫يﺲ أ َ� ٰﻰ أن‬ ‫و�� ﻓﻘ ُﻌﻮا ﻟ ُﮫ َﺳ ِﺎﺟ ِﺪﻳﻦ ‪ o‬ﻓ�جﺪ اﳌﻼ ِﺋﻜﺔ �ﻠهﻢ أﺟﻤﻌﻮن ‪ِ o‬إﻻ ِإﺑ ِﻠ‬ ‫وﻧﻔﺨﺖ ِﻓ ِﻴﮫ ِﻣﻦ ﱡر ِ‬ ‫اﻟﺴﺎﺟﺪ َ‬ ‫) ‪(93‬‬ ‫َُ َ ََ‬ ‫ﻳﻦ‪﴾o‬‬ ‫ﻳ�ﻮن ﻣﻊ ﱠ ِ ِ‬ ‫)اور �� � وا� � � � � ا�ن � � اُ� �� �رے � ��‪ � � � � �� � ،‬اور � ’’�‘‘ � اس ‬ ‫� � � �� �ا � �� � �ا � � �‪ ،‬اور )اے  �!( � ا� �ا � � �ے �ورد�ر � ��ں ‬ ‫ �ع ا�� �ا �� ‬ ‫� � � ’’� � ا� �رے � � �� � � � �‪ ،‬ا� � �ا �� وا� �ں)� ِ‬ ‫وا�  �ں(  �  �  ا�  �  �  �  ا�  در�  �  دوں  )�  وہ  و�د  �  �  �  ��(  اور  اس  �  ا�  روح  �� ‬ ‫دوں � �� � � � اس � آ� � �د � �ؤ‘‘ �� � �� � � اس � آ� � �د � � ‪ � ،‬‬ ‫‪ 91‬۔ � ا� �‪١٢٩/١ ،‬۔ ‬ ‫‪ 92‬۔ � ا� �‪١٢٩/١ ،‬۔ ‬

‫‪ 93‬۔ �رۃ  ا�‪٢٦ : ١٥  ،‬۔‪٣١‬۔ ‬

‫‪72‬‬

‫ا� ا� ‪ ،‬اس � ا�ر � � �ہ �� وا�ں � � �‘‘(۔‬ ‫ۡ َ‬ ‫ﺎل َ ﱡ� َﻚ ﻟ ۡﻠ َﻤ َﻠٰۤـﯩ َﻜﺔ إ ّ�ﯽ َﺧٰـﻠ ُۢﻖ َ� َﺸﺮا ّﻣﻦ ﻃ�ن ‪َ o‬ﻓﺈ َذا َﺳ ﱠﻮ ۡ� ُﺘ ُﮫۥ َو َﻧ َﻔ ۡﺨ ُﺖ ﻓﯿﮫ ﻣﻦ ﱡرو�� َﻓ َﻘ ُﻌ ۟ﻮا َﻟﮫۥُ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫﴿ ِإذ ﻗ َ ر ِ � ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ۡ َ ۡ َ َ َ َ َ ۡ َٰ َ َ ۤ‬ ‫ۤ‬ ‫َﺳٰـﺠﺪ َ‬ ‫یﺲ ٱﺳﺘﻜ� َ� و�ﺎن ِﻣﻦ ٱﻟﻜـ ِﻔﺮ�ﻦ‪ o‬ﻗ َ‬ ‫ﯾﻦ ‪َ o‬ﻓ َ� َج َﺪ ۡٱﳌَ َﻠٰـ �ﯩ َﻜ ُﺔ ُ� ﱡﻠ ُه ۡﻢ َأ ۡﺟ َﻤ ُﻌﻮ َن ‪ o‬إ ﱠ ۤﻻ إ ۡﺑ ِﻠ َ‬ ‫ﺎل َﯾٰـﺈ ۡﺑ ِﻠ ُ‬ ‫یﺲ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ََ‬ ‫َ ۡ ُ َ َ َ َ ۡ ُ َ َ ﱠۖ ۡ َ ۡ َ ۡ َ ۡ ُ َ َ ۡ َ َ َ َ َ ۠ َ‬ ‫ﺎل أﻧﺎ ﺧ ۡ�� ّ ِﻣ ۡﻨ ُﮫ ﺧﻠ ۡﻘ َﺘ ِ�ی‬ ‫َﻣﺎ َﻣ َﻨ َﻌ َﻚ أن ��جﺪ ِﳌﺎ ﺧﻠﻘﺖ ِﺑﯿﺪی أﺳﺘﻜ��ت أم ﻛﻨﺖ ِﻣﻦ ٱﻟﻌ ِﺎﻟ�ن ‪ o‬ﻗ‬ ‫ّ‬ ‫ﱠ َ َََُۡ‬ ‫َ ﱠ ََۡ َ َ َۡ ۤ َٰ َ ۡ‬ ‫ٱﻟﺪﯾﻦ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫َ َ َ ۡ ُ ۡ َۡ َ ﱠ َ َ‬ ‫ﺎل‬ ‫ِﻣﻦ ﻧﺎروﺧﻠﻘﺘ ۥﮫ ِﻣﻦ ِﻃ�ن ‪ o‬ﻗﺎل ﻓﭑﺧﺮج ِﻣ��ﺎ ﻓ ِﺈﻧﻚ ر ِﺟﯿﻢ ‪ o‬وِإن ﻋﻠﯿﻚ ﻟﻌﻨ ِ�ى ِإ�� ﯾﻮ ِم ِ ِ‬ ‫ََ‬ ‫َ‬ ‫ُ َ‬ ‫) ‪(94‬‬ ‫ﻧﻈ ۡﺮِ� ۤﯽ ِإ� ٰ� َﯾ ۡﻮ ِم ُﯾ ۡﺒ َﻌﺜﻮن ‪﴾o‬‬ ‫َر ِ ّب ﻓﺄ ِ‬ ‫)�  �رے  �ورد�ر  �  ��ں  �  �  �  �  �  �  ا�ن  ��  وا�  �ں۔  �  اس  �  در�  �  �ں  اور ‬ ‫اس � ا� روح �� دوں � اس � آ� �ے � � ��۔ � �م ��ں � �ہ � � �ن ا� � اور ‬ ‫��وں  �  �  �۔  ا�  ��  �  ���  �  اے  ا�!  �  �  �  �  �  ا�  ��ں  �  ��  اس  �  آ�  �ہ ‬ ‫�� � � � � � � �؟ � � �ور � آ� � او� در� وا�ں � �؟ �� � � اس � � �ں۔ � ‬ ‫� � آگ � �ا � اور ا� � � ��(۔‬ ‫� � �ا� ِ آدم � ذ� �� � � آ� � ۔ ا� �� ا�ى ‪ ،‬ا� �دؓ اور ا� �سؓ � �وى �� � ‬ ‫� � ‪:‬‬ ‫�  ��  ﷺ �  ���‪  :‬ا�  ��  �  آدم  �  ا�م  �  �م  ز�  �  �  �  �  �  �  �  �  �ا  �  �  � ‬ ‫�رى  ز� ��ں � ا�اء � ۔ ا� �ء � �ِ آدم � �ں � � � ۔ ان � � ��  �خ  ر� � ‬ ‫� � ��  � � ‪ � � ،‬ر� �ہ � � �� �� ر� � � ‪�) ،‬ں � � �ق �( �� �م �اج � �� � � ‬ ‫�� � � ‪� � �� � � � � � ،‬ت �۔  ‬

‫‪ 94‬۔ �رۃ ص‪٧١ :٣٨ ،‬۔‪٧٩‬۔‬

‫‪73‬‬

‫� ِ آ ؑدم ‪�� ،‬ں � ا�ر �  اور ا�افِ �ِ ا�  اور� � � � �ِ آد� ‬ ‫�د ٴہ � � ذ� � � ا� �� � آدم � � � � ا� �م ا�ء � �م � د� ۔ � ا�ء � ‬

‫��ں �  �رے � ��ں �  در�� �  � � �ؤ  � ا�ں  � � ا� � ��ى � ا�ا ف �� ��  � ‬ ‫� � وہ � �� � � �� �  � � �ف ا� � � ر� � �  � � � � � �  � آدم � ا�م � ا� ‬ ‫ئ‬ ‫�� � � د� � � ان ��ں � ان ا�ء � �م � دے � آدم � ا�م � ا� ا�ء � �م � ى‬ ‫ د� � ا� ‬ ‫��  �  ا�  �  ان  ��ں  �  �  �  �  وہ  �  ��  �  �  ��  �ں  اور  ا�  �    آدم  �  ا�م  �  �ا�  اور ‬ ‫ا�  ��ِ   ار�  �  �از�  �  ��  �  �  �  �م  �  ��  �۔  دو�ا  ا�  ��  ���  �  � ‬ ‫ا�اف اور � � �ر  �م ��ں � آدم � ا�م � �� � �د �� � � د�۔� � �م ��ں � ‬ ‫� � اور آدم � ا�م � آ� �ہ � �� ۔‬ ‫َ‬ ‫َ َﱠ َ َ َ َْ ْ َ َ ُﱠَ ُ ﱠ َ َ َ ُ ْ ََ َْ َ َ َ َ َ‬ ‫ٰ َ‬ ‫ُ‬ ‫ﺎل أ ِﻧب ُﺌﻮ ِ�ﻲ ِﺑﺄ ْﺳ َﻤ ِﺎء َه ُﺆﻻ ِء ِإن ﻛ ُﻨﺘ ْﻢ‬ ‫﴿وﻋﻠﻢ آدم ﻷاﺳﻤﺎء �ﻠهﺎ ﺛﻢ ﻋﺮﺿهﻢ ﻋ�� اﳌﻼ ِﺋﻜ ِﺔ ﻓﻘ‬ ‫َ‬ ‫ﺻﺎدﻗ َ�ن ‪َ o‬ﻗ ُﺎﻟﻮا ُﺳ ْﺒ َﺤ َﺎﻧ َﻚ َﻻ ﻋ ْﻠ َﻢ َﻟ َﻨﺎ إ ﱠﻻ َﻣﺎ َﻋ ﱠﻠ ْﻤ َﺘ َﻨﺎ ۖ إ ﱠﻧ َﻚ َأ َ‬ ‫َ‬ ‫ﻴﻢ ْا� َح ِﻜ ُ‬ ‫ﻧﺖ ْاﻟ َﻌ ِﻠ ُ‬ ‫ﻴﻢ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ َآد ُم أ ِﻧﺒ ْ� ُ�ﻢ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ‬ ‫ﺎل َأ َﻟ ْﻢ َأ ُﻗﻞ ﱠﻟ ُﻜ ْﻢ إ ِّ�ﻲ َأ ْﻋ َﻠ ُﻢ َﻏ ْﻴ َﺐ ا ﱠ‬ ‫ﺑ َﺄ ْﺳ َﻤ ِﺎ�� ْﻢ ۖ َﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َأ َﻧﺒ َﺄ ُهﻢ ﺑ َﺄ ْﺳ َﻤ ِﺎ�� ْﻢ َﻗ َ‬ ‫ﻟﺴ َﻤ َﺎو ِ َ ْ َ ْ‬ ‫ض َوأ ْﻋﻠ ُﻢ َﻣﺎ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ات وﻷار ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫اﺳ َﺘ ْﻜ َ� َ� َو َ�ﺎنَ‬ ‫َ‬ ‫يﺲ أ َ� ٰﻰ َو ْ‬ ‫ﺗ ْﺒ ُﺪون َو َﻣﺎ ﻛ ُﻨﺘ ْﻢ ﺗﻜ ُﺘ ُﻤﻮن ‪َ o‬وإذ ﻗﻠﻨﺎ ﻟﻠ َﻤﻼﺋﻜﺔ ْ‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ِﻵ َد َم ﻓ َ� َج ُﺪوا إﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ْ َ َ َ ُ ْ َ َ َ ُ ْ ُ ْ َ َ َ َ ْ ُ َ ْ َ ﱠ َ َ ُ َ ْ َ َ َ ً َ ْ ُ ْ ُ َ َ َ َ ْ َ َ َٰ‬ ‫ِﻣﻦ اﻟ�ﺎ ِﻓ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬وﻗﻠﻨﺎ ﻳﺎ آدم اﺳﻜﻦ أﻧﺖ وزوﺟﻚ ا�جﻨﺔ وﻛﻼ ِﻣ��ﺎ رﻏﺪا ﺣﻴﺚ ِﺷئﺘﻤﺎ وﻻ ﺗﻘﺮ�ﺎ ه ِﺬ ِﻩ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُْ‬ ‫ََ ﱠ‬ ‫ﱠ َ َ ُ َ‬ ‫َ َ‬ ‫ََ ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫ﺎن َﻋ ْ� َ�ﺎ ﻓﺄﺧ َﺮ َﺟ ُه َﻤﺎ ِﻣ ﱠﻤﺎ �ﺎﻧﺎ ِﻓ ِﻴﮫ ۖ َوﻗﻠ َﻨﺎ ْاه ِﺒﻄﻮا‬ ‫اﻟ� َج َﺮة ﻓ َﺘ�ﻮﻧﺎ ِﻣ َﻦ اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن‪ o‬ﻓﺄ َزﻟ ُه َﻤﺎ‬ ‫ََ َ َ ٌ َ‬ ‫َ‬ ‫َ ََ ﱠ َ‬ ‫َْ ُُ ْ َْ‬ ‫ﺎت َﻓ َﺘ َ‬ ‫َ ُ ﱞ ََ ُ ْ‬ ‫ْ َْ‬ ‫ﺎب‬ ‫ض ُﻣ ْﺴﺘﻘ ﱞﺮ و َﻣﺘﺎع ِإ� ٰ� ِﺣ ٍ�ن ‪o‬ﻓﺘﻠﻘ ٰﻰ آد ُم ِﻣﻦ ﱠرِّ� ِﮫ � ِﻠ َﻤ ٍ‬ ‫�ﻌﻀﻜﻢ ِﻟﺒﻌ ٍ‬ ‫ﺾ ﻋﺪو ۖ وﻟﻜﻢ ِ�� ﻷار ِ‬ ‫ئ‬ ‫َﻋ َﻠ ْﻴﮫ ۚ إ ﱠﻧ ُﮫ ُه َﻮ ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ِﺣ ُ‬ ‫اﻟﺘ ﱠﻮ ُ‬ ‫اب ﱠ‬ ‫ﻴﻢ‪) (95 )﴾o‬اور ا� �� � آدم � ا�م � �م �م � ى‬ ‫ د� � ا� ��ں � ‬ ‫ِ ِ‬ ‫� � اور �� � � ان ا�ء � �م �ؤ ا� � � �۔ �� � � � �ك � �ى ذات � � �ف ا� � ‬ ‫‪ 95‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٠ :٢  ،‬۔ ‪٣٧‬۔ ‬

‫‪74‬‬

‫ت‬ ‫�� � � � � � �� � ‪ � � � ،‬ع��ب و � وا� �(۔ا� �� � آدم � ا�م � � د� � ان ‬ ‫ؤ‬ ‫��ں � ان ا�ء � �م �ؤ � � آدم � ا�م � ا� ان ا�ء � �م � ى‬ ‫ د� � ا� �� � ��ں � � ‬ ‫� � � � � � � � � � � آ��ں اور ز� � � �� �ں اور � وہ � �� �ں � � �� �� ‬ ‫�  اور  �  �  ��  �۔  اور  �  �  �  ��ں  �  �  �  �  آدم  �  ا�م  �  �ہ  �و  �  �م  ��ں  �  �ہ  � ‬ ‫�ا� ا� � ۔ اس � ا�ر � ‪ � � ،‬اور �ر � � � �۔ اور � � � د� � اے آدم � اور �رى زو� ‬ ‫� � ر� اور�� ��  �ں � �� �ؤ � اس در� � �س � �� ور� � ��ں � � � �ؤ �۔‬ ‫ٰ َ‬ ‫َؕ ُ‬ ‫ۤ ﱠۤ‬ ‫﴿ َو َﻟ َﻘ ْﺪ َﺧ َﻠ ْﻘ ٰﻨ ُﻜ ْﻢ ُﺛ ﱠﻢ َ‬ ‫ﺻ ﱠﻮ ْر ٰﻧ ُﻜ ْﻢ ُﺛ ﱠﻢ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ ٰٓﻠ ٕﯩ َﻜﺔ ْ‬ ‫ا� ُج ُﺪ ْوا ِﻻ َد َم ﻓ َ� َج ُﺪ ْوا ِﻻا ِا ْﺑ ِﻠ ْی َﺴﻠ ْﻢ َﯾﻜ ْﻦ ّ ِﻣ َﻦ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫م‬ ‫ﱣ‬ ‫اﻟ� ِج ِﺪ ْﯾ َﻦ﴾) ‪) (96‬اور � � � � � �ا � �  ھاارى �ر� �� � � � ��ں � ��� � آدم ‬ ‫� �ہ �و � ا� � �ا � � �ہ �‪ ،‬وہ �ہ �� وا�ں � � � �ا(۔‬ ‫َ َ‬ ‫ََ ْ‬ ‫ﺻ ْﻠ َ‬ ‫ﺎل َرﱡ� َﻚ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ إ ّ�ﻲ َﺧﺎﻟ ٌﻖ َ� َﺸ ًﺮا ّﻣﻦ َ‬ ‫﴿ َوإ ْذ َﻗ َ‬ ‫ﺼ ٍﺎل ّ ِﻣ ْﻦ َﺣ َﻤ ٍﺈ ﱠﻣ ْﺴ ُﻨﻮ ٍن ‪ o‬ﻓ ِﺈذا َﺳ ﱠﻮ ْ� ُﺘ ُﮫ َوﻧﻔﺨ ُﺖ ِﻓ ِﻴﮫ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱡ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ﻣﻦ ﱡرو�� ﻓﻘ ُﻌﻮا ﻟﮫ َﺳﺎﺟﺪ َ‬ ‫ﻳﻦ ‪ o‬ﻓ َ� َجﺪ اﳌﻼ ِﺋﻜﺔ �ﻠ ُه ْﻢ أ ْﺟ َﻤ ُﻌﻮن ‪ o‬إﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫يﺲ أ َ� ٰﻰ أن َﻳ�ﻮن َﻣ َﻊ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫اﻟﺴﺎﺟﺪ َ‬ ‫) ‪(97‬‬ ‫ﻳﻦ‪﴾o‬‬ ‫ﱠ ِ ِ‬ ‫)اور �د �و � �رے رب � ��ں � ��� � � ا� آد� �� �� � � �ا �� وا� �ں � � ‬ ‫��دار �ہ �رے � �۔ � � � ا� � ��ں اور � ا� �ف � �ص � ز ر وح اس � �� دوں � ‬ ‫اس  �  �  �ے  �  �  ��۔  �  �  ��  �  �  �  �  �ے  �  ��۔�ا  �  ا�  �  ‪،‬اس  � ‬ ‫�ہ وا�ں � �� �� � ا�ر �د�(۔ ‬

‫‪ 96‬۔ �رۃ  ا��اف‪٧:١١ ،‬۔ ‬

‫‪ 97‬۔ �رۃ  ا�‪٢٦ : ١٥  ،‬۔‪٣١‬۔ ‬

‫‪75‬‬

‫َ ََ‬ ‫َ ْ ُ ْ َ ْ َ ٰٓ َ ْ ُ ُ ْ ٰ َ َ َ َ َ ُ ْۤ ﱠ ۤ ْ ْ َؕ َ َ َ‬ ‫ۚ‬ ‫ﺎل َءا ْ� ُج ُﺪ ِﳌ ْﻦ ﺧﻠ ْﻘ َﺖ ِﻃ ْﯿ ًﻨﺎ﴾‬ ‫﴿و ِاذ ﻗﻠﻨﺎ ِﻟﻠﻤﻠ ٕﯩﻜ ِﺔ ا�جﺪوا ِﻻدم ﻓ�جﺪوا ِﻻا ِاﺑ ِﻠیﺲ‪-‬ﻗ‬

‫) ‪(98‬‬

‫)اور  �د  �و  �  �  �  ��ں  �  �  د�  �  آدم  �  �ہ  �و  �  ا�  �  �ا  �  �  �ہ  �  ۔اس  �  �‪ �  �:‬‬ ‫ا� �ہ �وں � � � � � ��؟(‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ََ‬ ‫يﺲ َ� َ‬ ‫﴿ َوإ ْذ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ِﻵ َد َم َﻓ َ� َج ُﺪوا إ ﱠﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ ا� ِج ِ ّﻦ ﻓﻔ َﺴ َﻖ َﻋ ْﻦ أ ْﻣ ِﺮ َرِّ� ِﮫ ۗ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫َُ ْ َُ ْ َُﱞ ْ َ ﱠ‬ ‫ََ ُ َ ُ‬ ‫ﺲ ِﻟﻠﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن َﺑ َﺪﻻ﴾) ‪)(99‬اور  �د  �و  �  �  � ‬ ‫أﻓ َﺘ ﱠﺘ ِﺨﺬوﻧ ُﮫ َوذ ّ ِرﱠ� َﺘ ُﮫ أ ْوِﻟ َﻴ َﺎء ِﻣ ْﻦ ُدو ِ�ﻲ وهﻢ ﻟﻜﻢ ﻋﺪو ۚ ِﺑئ‬ ‫��ں �  ���‪ :‬آدم � �ہ �و� � � �ہ  �  �ا� ا�  � ‪ ،‬وہ �ں � � �  � وہ ا�  رب �  � ‬ ‫�  �  �  �  )اے  ��!(  �  �  ا�  اور  اس  �  او�د  �  �ے  �ا  دو�  ��  �  ���  وہ  �رے  د�  �  ‪ ،‬‬ ‫��ں � � � � �ا �� �(۔‬ ‫﴿ َو َﻟ َﻘ ْﺪ َﻋه ْﺪ َﻧﺎ إ َ� ٰ� َآد َم ﻣ ْﻦ َﻗ ْﺒ ُﻞ َﻓ َن�ى َي َو َﻟ ْﻢ َﻧﺠ ْﺪ َﻟ ُﮫ َﻋ ْﺰ ًﻣﺎ‪َ o‬وإ ْذ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ِﻵ َد َم‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ٰ َ‬ ‫ْ ُ‬ ‫َﻓ َ� َج ُﺪوا إ ﱠﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫يﺲ أ َ� ٰﻰ‪o‬ﻓ ُﻘﻠ َﻨﺎ َﻳﺎ َآد ُم ِإ ﱠن َهﺬا َﻋ ُﺪ ﱞو ﻟ َﻚ َوِﻟ َﺰ ْو ِﺟ َﻚ ﻓﻼ ُﻳﺨ ِﺮ َﺟ ﱠﻨﻜ َﻤﺎ ِﻣ َﻦ ا� َج ﱠﻨ ِﺔ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫َﻓ َت ْﺸ َﻘ ٰﻰ‪o‬إ ﱠن َﻟ َﻚ َأ ﱠﻻ َﺗ ُﺠ َ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄﺎنُ‬ ‫ﻮع ﻓ َ��ﺎ َوَﻻ َ� ْﻌ َﺮ ٰى‪َ o‬و َأ ﱠﻧ َﻚ َﻻ َﺗ ْﻈ َﻤ ُﺄ ﻓ َ��ﺎ َوَﻻ َﺗ ْ‬ ‫س إ َﻟﻴ ِﮫْ‬ ‫ﻀ َ� ٰ�‪َ o‬ﻓ َﻮ ْﺳ َﻮ َ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ َ َ ُ َ ْ َ ُﱡ َ ََ ٰ َ َ َ ُ‬ ‫َ ْ ٰ َ َ َْ َ َ َ ْ ُ َ َ ْ ُ ُ َ َ َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ﻗﺎل ﻳﺎ آدم هﻞ أدﻟﻚ ﻋ�� �جﺮ ِة ا�خﻠ ِﺪ وﻣﻠ ٍﻚ ﻻ ﻳﺒ��‪o‬ﻓﺄﻛﻼ ِﻣ��ﺎ ﻓﺒﺪت ﻟهﻤﺎ ﺳﻮآ��ﻤﺎ وﻃ ِﻔﻘﺎ‬ ‫َﻳ ْﺨﺼ َﻔﺎن َﻋ َﻠ ْ�� َﻤﺎ ﻣ ْﻦ َو َرق ْا� َج ﱠﻨﺔ ۚ َو َﻋ َ�ى ٰى َآد ُم َرﱠ� ُﮫ َﻓ َﻐ َﻮ ٰى‪ُ o‬ﺛ ﱠﻢ ْ‬ ‫اﺟ َﺘ َﺒ ُﺎﻩ َرﱡ� ُﮫ َﻓ َﺘ َ‬ ‫ﺎب َﻋ َﻠ ْﻴ ِﮫ َو َه َﺪ ٰى‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ُ ﱞ َ ﱠ َْ َ ﱠ ُ ْ ّ ُ ً َ َ ﱠ َ َ ُ َ َ ََ َ ﱡ ََ‬ ‫ﻴﻌﺎ ۖ َ� ْﻌ ُ‬ ‫ﻀ ُﻜ ْﻢ ﻟ َﺒ ْ‬ ‫ْاهﺒ َﻄﺎ ﻣ ْ� َ�ﺎ َﺟﻤ ً‬ ‫ﺾ ﻋﺪو ۖ ﻓ ِﺈﻣﺎ ﻳﺄ ِﺗيﻨﻜﻢ ِﻣ ِ�ي هﺪى ﻓﻤ ِﻦ اﺗﺒﻊ هﺪاي ﻓﻼ ﻳ ِﻀﻞ وﻻ‬ ‫ﻌ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ َ ٰ ََ ْ َ َْ َ َ ْ ْ ي َ ﱠ َُ َ َ ً َ ً َ ُ‬ ‫ْ َ ٰ ) ‪(100‬‬ ‫ﺿ ْﻨ�ﺎ َوﻧ ْﺤﺸ ُﺮ ُﻩ َﻳ ْﻮ َم اﻟ ِﻘ َﻴ َﺎﻣ ِﺔ أﻋ�ى﴾‬ ‫�ﺸﻘﻰ‪o‬وﻣﻦ أﻋﺮض ﻋﻦ ِذﻛ ِﺮ ﻓ ِﺈن ﻟﮫ ﻣ ِﻌيﺸﺔ‬ ‫)اور �� � � آدم � اس � � ��ى � د� � � وہ �ل � اور � � اس � �� �ط ارادہ � ��� ۔اور ‬ ‫� � � ��ں � ��� � آدم � �ہ �و �ا� � �ا �  �ے � ��‪ ،‬اس � ا�ر �د�۔� � ‬ ‫‪ 98‬۔ �رۃ ا��اء‪٦١ :١٧ ،‬۔‬ ‫‪ 99‬۔ �رۃ  ال��ف‪٥٠ :١٨ ،‬۔‬

‫‪ 100‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١١٥ :٢٠،‬۔‪١٢٤‬۔‬

‫‪76‬‬

‫� ���‪ ،‬اے آدم! � � �ا اور �ى �ى � د� � � � �� � دو�ں � � � � �ل دے ور� � � ‬ ‫� ��� �۔ � �ے � � � � � � � � �� �� اور � � � ��۔اور � � � � � اس � �� ‬ ‫�� اور � � د�پ � �۔� �ن � ا� و�� ڈا� ‪ :� � ،‬اے آدم! � � � � ر� � در� ‬ ‫اور ا� �د�� � � �دوں � � � � ��۔� ان دو�ں � اس در� � � � � � ان � ان � �م ‬ ‫� �م �� �� اور وہ � � � ا� او� �� � اور آدم � ا� رب � � � �ش وا� �� � ‬ ‫� � �� � وہ � ��۔� اس � رب � ا� � � � اس � ا� ر� � ر�ع ��� اور �� �ب � را� ‬ ‫د��۔ا�  �  ���‪  �  :‬دو�ں  ا�  �  �  ا�  �ؤ‪�  ،‬رے  �  �  �  د�  �ں  �  �  )اے  او� ِد  آدم( ‬ ‫ا�  �رے  �س  �ى  �ف  �  ��  �ا�  آ�  �  �  �ى  �ا�  �  �وى  �ے  �  �  وہ  �  �اہ  ��  اور  � ‬ ‫��  ��۔اور  �  �  �ے  ذ�  �  �  �ا  �  �  اس  �  �  �  ز��  �  اور  �  ا�  ��  �  دن ‬ ‫ا�� ا�� �۔ وہ � �‪ :‬اے �ے رب! � � � ا�� �ں ا�� ��� � � د� وا��؟(‬ ‫ََ ۟ َ‬ ‫ۡ َ‬ ‫ﺎل َ ﱡ� َﻚ ﻟ ۡﻠ َﻤ َﻠٰۤـﯩ َﻜﺔ إ ّ�ﯽ َﺧٰـﻠ ُۢﻖ َ� َﺸﺮا ّﻣﻦ ﻃ�ن ‪َ o‬ﻓﺈ َذا َﺳ ﱠﻮ ۡ� ُﺘ ُ ۥﮫ َو َﻧ َﻔ ۡﺨ ُ‬ ‫ﱡ‬ ‫و�� ﻓﻘ ُﻌﻮا ﻟ ُ ۥﮫ‬ ‫ر‬ ‫ﻦ‬ ‫ﻣ‬ ‫ﯿﮫ‬ ‫ﻓ‬ ‫ﺖ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫﴿ ِإذ ﻗ َ ر ِ � ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ۡ َ َ ٰۤ َ ُ ُ ﱡ َ‬ ‫َٰ َ َ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(101‬‬ ‫ﯾﻦ ‪ o‬ﻓ َ� َج َﺪ ٱﳌﻠـ �ﯩﻜﺔ �ﻠ ُه ۡﻢ أ ۡﺟ َﻤ ُﻌﻮن ‪﴾o‬‬ ‫ﺳـ ِﺠ ِﺪ‬ ‫ئ‬ ‫َﲰَﺎءَ ُﻛﻠﱠ َﻬﺎ﴾)  اور  ا�  ��  �  آدم  �  ا�م  �  �م  �م  � ى‬ ‫ د�  (‪  :‬ا�ء  �  �اد    �م ��  �ى ‬ ‫آد َم ْاﻷ ْ‬ ‫﴿ َو َﻋﻠﱠ َﻢ َ‬ ‫ئ‬ ‫�وں  �  �م  � ى‬ ‫ د�  �  �  �گ  ان  �وں  �  ��  �  اور  ا�  دو�ے  �  ا�  �ت  ��  �)�  وہ ‬ ‫��  ‪�  ،‬ى  ا�  �  �  روز  �ہ  ز��  �  وا�  ��  �(۔  �  �ل  ر�ؒ  اس  �  �اد  ��ں  �  �م  �  �    �ل ‬ ‫�ا�� � ز�ؒ  اس � �اد او�د � �م �) ‪ (102‬۔ ‬ ‫‪ 101‬۔ �رۃ  ص‪٧١ :٣٨ ،‬۔‪٧٣‬۔‬

‫‪ 102‬۔  �  ا�  �‪١٣٠/١  ،‬۔  ‪  :�  ��  �  �  �  ��  ،١٣١‬ا�  �‪  �  ،‬ا��‪�  ���  :  ��  ،‬ء  ا�  ��)��ر‪  :‬دارا�م‪ ،‬‬ ‫س۔ن(‪٢٣ ،‬۔‪٢٤‬۔ ‬

‫‪77‬‬

‫ِ‬ ‫ ��ت �آ� � آدم � ا�م � آ� �ے � �ِ ا� � ذ� � � � � �� ‬ ‫��رہ �� �ت‬ ‫��ت  )�رۃ  ا�ۃ‪�  ،‬رۃ  ا��اف‪�  ،‬رۃ  ا��اء‪�  ،‬رۃ  ا�‪�  ،‬رۃ  �  (  �  �  �ے  �  �  �  ذ�  ا�  � ‬ ‫�رت �ار � �� آ� � � � دو ��ت ) �رۃ ا�اور �رۃ ص( � � ا�از � ذ� � � �۔ ‬ ‫ ‬

‫�ال  �  �  �  ا�  آ�  �  �  �م  ��  �  �  ا�  ��  �  ��ں  �  آدم  �  ا�م  �  �� ‬

‫�ے  �  �  �  �  و�  �  د�  �  �  دو�ى  آ�  اس  ا�  �  د��  ��  �  �  آدم  �  ا�م  �  �  � ‬ ‫ز�� � � � �ر ًا � ��ں � �ے � � د� �۔ � � �ال �ں � � � � � � ا� �� � آدم � ا�م ‬ ‫�  ا�ء  �  ��ں  �  �  ��ں  �  ان  �  ��  �ہ  ��  �  �  �  �  �  �    اس  �ال  �  �اب  �  ڈا� ‬ ‫��  �  �ن  ا�  �  �  �  �  �  �  �  �  د�  �  ز�دہ  �  �  �ں    اس  �  �  ز�ِ  �  �  � ‬ ‫� آدم � وا�ت � �� �  �� � � � ان � �� � �� اس � � ‬ ‫���۔�� � ا��  ٴ‬ ‫�� � � ‪ ِ �:‬آدم‪ � ،‬ا�ء‪ � �� ،‬ا�ع � ا� ا� � �� وا� �‪ � ،‬اس � آ� �ے � � ۔ ‬ ‫� �� �� ا�و� � � � � � آدم � ا�م � ا� ا�ء � �م �� اور ا� وہ  � �م � ‬ ‫� � وہ � �� � � ا� ��  �ت ‪ ،‬ا�ام ‪ � � ،‬ا�اف  اور آدم � ا�م � �رے � ا� �ن ‬ ‫ْ‬ ‫� �رت � �  �م �� � آدم � ا�م � � �ے � � د�۔  ا� �ح ا�م �وىؒ  �آ�‪َ ﴿ :‬وِإذ‬ ‫ا� ُج ُﺪ ْوا َ‬ ‫ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫ﻵد َم﴾  � � � �� � � � � آدم � � ا� ا�ء � �م �� اور ا� ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫وہ  �  �  دى  �  وہ  �  ��  �  �  ا�  ��  �  ��ں  �  آدم  �  ا�م  �  �ہ  ��  �  �  ���  ��  ان  � ‬ ‫�  �  ا�اف‪  ،‬ان  �  �  ادا�  اور��ں  �  ان  �ا�ت  �  �رت  �  �  ا�ں  �  آدم  �  ا�م  � ‬ ‫�رے � ا�� �۔ اور � �  � � � � �ے  � � آدم  �  ا�م �  �ا� � �  � �۔  � � ا� ‬ ‫��  �  ��ن‪َ ﴿   :‬ﻓﺈ َذا َﺳ ﱠﻮ ْ� ُﺘ ُﮫ َو َﻧ َﻔ ْﺨ ُﺖ ﻓﻴﮫ ﻣﻦ ﱡرو�� َﻓ َﻘ ُﻌ ْﻮا َﻟ ُﮫ َﺳﺎﺟﺪ َ‬ ‫ﻳﻦ﴾  �  ��  �۔  اور  اس ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫�رت � �ے � � ��ں � ا�ن اور آدم � ا�م � � وا� �� �۔ ‬ ‫‪78‬‬

‫ا� ��ر� �د� �ٴ  آدم � وا�ت � �� و�  � � �رۃ ا�ۃ � �ن ��  وہ ��� � ‬

‫اﺳ َﺘ ْﻜ َ� َ� َو َ� َ‬ ‫ا� ُج ُﺪ ْوا َ‬ ‫يﺲ َأ َ�ﻰ َو ْ‬ ‫�  آ�‪َ ﴿  :‬وإ ْذ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫ﻵد َم َﻓ َ� َج ُﺪ ْوا إ ﱠﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ ً‬ ‫ْاﻟ َ�ﺎﻓﺮ َ‬ ‫�ﻦ﴾� � � آ� ﴿ َوإ ْذ َﻗ َ‬ ‫َْ‬ ‫ﺎل َرﱡ� َﻚ ِﻟ ْﻠ َﻤ َﻼ ِﺋ َﻜ ِﺔ إ ِّ�ﻲ َﺟ ِ ٌ‬ ‫ض ﺧ ِﻠﻴﻔﺔ﴾� � � � ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﺎﻋﻞ ِ�� ﻷار ِ‬ ‫ِِ‬ ‫اور � � ا�  � � � � �  اور �ف �‪ � � �  ،‬اذ � �ار � �� � ‪ �   � �،‬اذ �  �اراس ا� ‬ ‫� ��� � � � � ��ات �د � �� اس � � � � � � �ز � ا� �ء � ا� ا� ا�ب ‬ ‫ ��ر  ��  �  �  �  ��ں  �  آدم  � ‬ ‫�  ��  �  ��  اس  �  �  اور  ذ�ن  ��  �  د��  ��  �۔    ا� ؒ‬ ‫ا�م  �  آ�  �ے  �  �  آدم  �  ا�م  �  ان  �  �  ��  ��  �  �  �  �  ۔  وہ  �  �  � �  آدم  � ‬ ‫ا�م � ��ں � وہ � �� � � وہ � �� � ۔ اور � �� �د �اور �ے � � آدم � ا�م ‬ ‫� ��ں � � �� �� � � د� �۔ ‬

‫ت‬ ‫عق‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ى‬ ‫�� ر� �رۃ ا� اور �رۃ ص  � آ�  � � ب ببىہ � و� � �ا �� وا� ا�ل � � � � درا� ‬

‫اس � � ا�ل � د� آ�ت � �ار � �� �ن �ا اور اس � � � � وا� �ن �رۃ ا�ۃ � آ� � ‬ ‫�ا � �� آ� � �� � � آدم � ا�م �  ��ں � �  � ا�ء ا�ء‪  ،‬ا�ء � ��ں  �  ان � � ‬ ‫�� اور ��ں � ان � �رے � �� اور � � � � �� �� ور� وہ �� � اس � � آدم � ا�م ‬ ‫� �رے � ا��ن � و�� � ا�ر � ر� �۔ ‬ ‫�  �ت  �  ��  ذ�  �  �  �ء  �  ا��  �وا�  �  �  ��  ��  �  �  اس  �  ��  ��  �� � ‬ ‫ؤں  �  �  ��  ر�  ��  �ورى  �  �  �  د�    �ا�ِ  �رى  ��  �  �  �ا�  ��  �  ���‪﴿ :‬أَ َﻧﺰ َل ِﻣ َﻦ‬ ‫َ َ َ ٌ‬ ‫ﱠ‬ ‫اﻟﺴ َﻤﺎء َﻣﺎء ﻓ َﺴﺎﻟ ْﺖ أ ْو ِد َﻳﺔ ِﺑ َﻘ َﺪ ِر َهﺎ﴾ ‪)،103‬ا�  �  آ�ن  �  �  ���  �  اس  �  ا�  ا�  ا�ازے  � ‬ ‫اﻟﺴ َﻤﺎء َﻣﺎء َﻓ ُﺘ ْ‬ ‫�� �� � � � �� � �� �ا �گ آ�۔( اور ���‪َ ﴿:‬أ َﻟ ْﻢ َﺗ َﺮ َأ ﱠن ا ﱠﻟﻠ َﮫ َأ َﻧﺰ َل ﻣ َﻦ ﱠ‬ ‫ﺼ ِﺒ ُﺢ‬ ‫ِ‬ ‫‪103‬۔ �رة ا��‪١٧ :١٣ :‬۔ ‬

‫‪79‬‬

‫ْ َْ ُ ُ ْ َ ً‬ ‫ﻀ ﱠﺮة﴾ ‪  �  �  �)104‬د�  �  �ا  آ�ن  �  �  ���  �  �  ز�  �  �  �  ��  �(‪،‬اور  ا�  آ� ‬ ‫ﻷارض ﻣﺨ‬ ‫ُْ‬

‫�  ���‪﴿ :‬ﻓ َﺨﻠ ْﻘ َﻨﺎ اﳌ ْ‬ ‫ﻀ َﻐﺔ ِﻋﻈ ًﺎﻣﺎ﴾ ‪��  �  ��  �  )105‬ں  ��  �  ��ں  �  ��  )��(  ���۔(ان ‬ ‫َ َ‬

‫َ‬

‫َ‬

‫آ�ت � �ء � � � � � �رش � �� �� � �ب � آ�‪  ،‬ز� � �� و �داب �� ‬ ‫اور  ��ے  �  ��ں  �  �  ا�  و�  اور  �  �ا�  در�ر  ��  �۔  اس  �  آ�  �  �  آدم  � ‬ ‫� � � د� �م ا�ر � � ر� � �ق �آ� � �� ر� ��د� �� � ۔ ‬

‫ا� � آدمؑ  � ا�م � �ہ �� � ا�ر اور اس � د�۔‬ ‫ ‬

‫�آن � � وہ  �ت ��ت �ں آدم � ا�م � � ��ں  � ا� �� � �ف � �ے � ‬

‫� د� � ان � �ر ��ت  �   ا� �  �ف ا�ر � ذ�  � �  �  � � � ��ت �  ا� �� �  ا� � ‬ ‫�ہ � �� � � �� اور ا� � � �و� � د� اور � � �  ذ� � � �۔  ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ﻵ َد َم َﻓ َ� َج ُﺪوا إ ﱠﻻ إ ْﺑﻠ َ َ َ َ ْ َ ْ َ َ َ َ‬ ‫ﺎن ﻣ َﻦ ْاﻟ َ�ﺎﻓﺮ َ‬ ‫﴿ َوإ ْذ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫�ﻦ‪﴾o‬‬ ‫ِِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫يﺲ أ� ٰﻰ واﺳﺘﻜ� َ� و� ِ‬ ‫ِ‬

‫) ‪(106‬‬

‫)اور � � � ��ں � � � � آدم � ا�م � �ہ �و � �م ��ں � �ہ � �ا� ا� � ۔ اس ‬ ‫� ا�ر � ‪ � � ،‬اور �ر � � � �(۔‬

‫ا� دو�ے �م � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ ْ َ َ ُ‬ ‫﴿ َو َﻟ َﻘ ْﺪ َﺧ َﻠ ْﻘ َﻨ ُﺎﻛ ْﻢ ُﺛ ﱠﻢ َ‬ ‫ﺻ ﱠﻮ ْر َﻧ ُﺎﻛ ْﻢ ُﺛ ﱠﻢ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫يﺲ ﻟ ْﻢ َﻳﻜ ْﻦ ِﻣ ْﻦ‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ِﻷ َد َم ﻓ َ� َج ُﺪوا ِإﻻ ِإﺑ ِﻠ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫َ ََ‬ ‫ََ‬ ‫َ َ َ َ َ َ َ َ َ ﱠ َ ْ ُ َ ْ َ َ ُْ َ َ َ ََ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎل أﻧﺎ ﺧ ْ� ٌ� ِﻣ ْﻨ ُﮫ ﺧﻠ ْﻘ َﺘ ِ�ي ِﻣ ْﻦ ﻧ ٍﺎر َوﺧﻠ ْﻘ َﺘ ُﮫ ِﻣ ْﻦ‬ ‫اﻟﺴ ِﺎﺟ ِﺪﻳﻦ‪ o‬ﻗﺎل ﻣﺎ ﻣﻨﻌﻚ أﻻ ��جﺪ ِإذ أﻣﺮﺗﻚ ﻗ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫م‬ ‫ِﻃ ٍ�ن﴾) ‪) (107‬اور  �  �  �  �  �  �ا  �  �   ھاارى  �ر�  ��  �  �  �  ��ں  �  ���  �  آدم  � ‬ ‫‪104‬۔ �رة ا�ـج‪63 ،‬‬ ‫‪105‬۔ �رة ا��ؤؤؤ�ن‪14:‬‬

‫‪ 106‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٤ :٢  ،‬۔ ‬

‫‪ 107‬۔ �رۃ  ا��اف‪٧:١١ ،‬۔‪١٢‬۔‬

‫‪80‬‬

‫�ہ �و � ا� � �ا � � �ہ �‪ ،‬وہ �ہ �� وا�ں � � � �ا۔ ا� � ���‪ � � � � � :‬د� ‬ ‫�� � �ہ �� � � � � رو�؟ ا� � �‪ � :‬اس � � �ں۔� � � آگ � �� اور ا� � ‬ ‫� ��(۔ ‬ ‫��ن �رى �� �‪:‬‬ ‫ِ‬ ‫َ َ َ َ َْ‬ ‫َ َ َ ٰۤ ْ ْ ُ َ َ ﱠ‬ ‫يﺲ َأ َ� ٰﻰ َأن َﻳ ُ�ﻮ َن َﻣ َﻊ ﱠ‬ ‫اﳌ َﻼ ِﺋ َﻜ ُﺔ ُ� ﱡﻠ ُه ْﻢ َأ ْﺟ َﻤ ُﻌﻮ َن ‪ o‬إ ﱠﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫ﺲ َﻣﺎ ﻟ َﻚ ﻻا‬ ‫اﻟﺴ ِﺎﺟ ِﺪﻳﻦ‪ o‬ﻗﺎل ﯾ ِﺎﺑ ِﻠی‬ ‫﴿ﻓ�جﺪ‬ ‫ِ ِ‬ ‫) ‪(108‬‬ ‫ﺻ ْﻠ َ‬ ‫ﺎل َﻟ ْﻢ َا ُﻛ ْﻦ ّ َﻻ ْ� ُج َﺪ ﻟ َب َﺸﺮ َﺧ َﻠ ْﻘ َﺘﮫ ﻣ ْﻦ َ‬ ‫َﺗ ُ� ْﻮ َن َﻣ َﻊ ﱣ‬ ‫اﻟ�ج ِﺪ ْﯾ َﻦ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺼ ٍﺎل ّ ِﻣ ْﻦ َﺣ َﻤ ٍﺎ ﱠﻣ ْﺴ ُﻨ ْﻮ ٍن‪﴾o‬‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ٍ‬ ‫)�  �  ��  �  �  �  �  �ے  �  ��۔�ا  �  ا�  �  ‪،‬اس  �  �ہ  وا�ں  �  ��  ��  � ‬ ‫ا�ر  �د�۔  ا�  �  ���‪  :‬اے  ا�!  �  �  �ا  �  ��ہ  ��  وا�ں  �  ��  �  �ا۔  اس  �  �‪�  :‬ے  �� ‬ ‫�  �  �  �  ا�ن  �  �ہ  �وں  �  �  �  �  ��  �  �  ��  �  �ہ  ��دار  �رے  �  �(۔  ار� ِد  �رى ‬ ‫�� �‪:‬‬ ‫َ ََ‬ ‫َ ْ ُ ْ َ ْ َ ٰٓ َ ْ ُ ُ ْ ٰ َ َ َ َ َ ُ ْۤ ﱠ ۤ ْ ْ َؕ َ َ َ‬ ‫ۚ‬ ‫ﺎل َءا ْ� ُج ُﺪ ِﳌ ْﻦ ﺧﻠ ْﻘ َﺖ ِﻃ ْﯿ ًﻨﺎ﴾‬ ‫﴿و ِاذ ﻗﻠﻨﺎ ِﻟﻠﻤﻠ ٕﯩﻜ ِﺔ ا�جﺪوا ِﻻدم ﻓ�جﺪوا ِﻻا ِاﺑ ِﻠیﺲ ﻗ‬

‫) ‪(109‬‬

‫)اور  �د  �و  �  �  �  ��ں  �  �  د�  �  آدم  �  �ہ  �و  �  ا�  �  �ا  �  �  �ہ  �  ۔اس  �  �‪ �  �:‬‬ ‫ا� �ہ �وں � � � � � ��؟(‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ََ‬ ‫يﺲ َ� َ‬ ‫﴿ َوإ ْذ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ِﻵ َد َم َﻓ َ� َج ُﺪوا إ ﱠﻻ إ ْﺑ ِﻠ َ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ ا� ِج ِ ّﻦ ﻓﻔ َﺴ َﻖ َﻋ ْﻦ أ ْﻣ ِﺮ َرِّ� ِﮫ ۗ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫َُ ْ َُ ْ َُﱞ ْ َ ﱠ‬ ‫ََ ُ َ ُ‬ ‫ﺲ ِﻟﻠﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن َﺑ َﺪﻻ﴾) ‪)(110‬اور  �د  �و  �  �  � ‬ ‫أﻓ َﺘ ﱠﺘ ِﺨﺬوﻧ ُﮫ َوذ ّ ِرﱠ� َﺘ ُﮫ أ ْوِﻟ َﻴ َﺎء ِﻣ ْﻦ ُدو ِ�ﻲ وهﻢ ﻟﻜﻢ ﻋﺪو ۚ ِﺑئ‬ ‫‪ 108‬۔ �رۃ  ا�‪٢٨ : ١٥  ،‬۔‪٣١‬۔ ‬ ‫‪ 109‬۔ �رۃ ا��اء‪٦١ :١٧ ،‬۔‬ ‫‪ 110‬۔ �رۃ  ال��ف‪٥٠ :١٨ ،‬۔‬

‫‪81‬‬

‫��ں �  ���‪ :‬آدم � �ہ �و� � � �ہ  �  �ا� ا�  � ‪ ،‬وہ �ں � � �  � وہ ا�  رب �  � ‬ ‫�  �  �  �  )اے  ��!(  �  �  ا�  اور  اس  �  او�د  �  �ے  �ا  دو�  ��  �  ���  وہ  �رے  د�  �  ‪ ،‬‬ ‫��ں � � � �ا �� �(۔‬ ‫َ َ َ َ َ ُ ﱠ ْ َ َ‬ ‫) ‪(111‬‬ ‫﴿ َوإ ْذ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ﻟ ْﻠ َﻤ َﻼﺋ َﻜﺔ ْ‬ ‫يﺲ أ َ� ٰﻰ ﴾‬ ‫ا� ُج ُﺪوا ِﻵدم ﻓ�جﺪوا ِإﻻ ِإﺑ ِﻠ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫)اور � � � ��ں � ��� � آدم � �ہ �و �ا� � �ا � �ے � ��‪ ،‬اس � ا�ر �د�۔(‬ ‫ََ ۟ َ‬ ‫ۡ َ‬ ‫ﺎل َ ﱡ� َﻚ ﻟ ۡﻠ َﻤ َﻠٰۤـﯩ َﻜﺔ إ ّ�ﯽ َﺧٰـﻠ ُۢﻖ َ� َﺸﺮا ّﻣﻦ ﻃ�ن ‪َ o‬ﻓﺈ َذا َﺳ ﱠﻮ ۡ� ُﺘ ُ ۥﮫ َو َﻧ َﻔ ۡﺨ ُ‬ ‫ﱡ‬ ‫و�� ﻓﻘ ُﻌﻮا ﻟ ُ ۥﮫ‬ ‫ﻣ‬ ‫ﯿﮫ‬ ‫ﻓ‬ ‫ﺖ‬ ‫ر‬ ‫ﻦ‬ ‫ِ‬ ‫﴿ ِإذ ﻗ َ ر ِ � ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ٰ َ َ َ َ َ ۡ َ َ ٰۤ َ ُ ُ ﱡ ُ ۡ َ ۡ َ ُ َن ﱠ ۤ‬ ‫ﻻا ا ْﺑﻠ ْی َؕﺴﺎ ْﺳ َﺘ ْﻜ َ� َ� َو َ� َ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ ْاﻟ ٰﻜ ِﻔﺮْ� َﻦ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل ٰۤﯾ ِﺎ ْﺑ ِﻠ ْی ُ‬ ‫ﺲ َﻣﺎ‬ ‫ﺳـ ِﺠ ِﺪﯾﻦ ‪ o‬ﻓ�جﺪ ٱﳌﻠـ �ﯩﻜﺔ �ﻠهﻢ أﺟﻤﻌﻮ ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ؕ ََ‬ ‫َ َ َ َ َ ْ َ ْ ُ َ َ َ َ ْ ُ َ َ ﱠ َ ْ َ َْْ َ َ ْ ُ ْ َ َ ْ َ ْ َ َ َ ََ َ‬ ‫ﺎل اﻧﺎ ﺧ ْ� ٌ� ّ ِﻣ ْﻨ ُ�خﻠ ْﻘ َﺘ ِ� ْی ِﻣ ْﻦ ﱠﻧ ٍﺎر‬ ‫ﻣﻨﻌﻚ ان ��جﺪ ِﳌﺎ ﺧﻠﻘﺖ ِﺑﯿﺪی‪o‬اﺳﺘﻜ��ت ام ﻛﻨﺖ ِﻣﻦ اﻟﻌﺎ ِﻟ�ن‪o‬ﻗ‬ ‫ََ‬ ‫) ‪(112‬‬ ‫ﱠو ﺧﻠ ْﻘ َﺘﮫ ِﻣ ْﻦ ِﻃ ْ� ٍن‪﴾o‬‬ ‫)� �رے رب � ��ں  � ��� � � � � ا�ن �� وا� �ں ۔ � � � ا� � ��ں اور ‬ ‫اس � ا� �ص روح ��ں � � اس � � �ے � ���۔ � �م �� ں � ا� �ہ � ۔ �ا� ا� ‬ ‫� ۔اس � � � اور وہ ��وں � � ��۔۔ )ا� �( ���‪ :‬اے ا�! � � � � رو� � � ا� �ہ ‬ ‫�ے  �  �  �  ا�  ��ں  �  ��؟�  �  �  �  ��  �  �  �  �  �وں  �  �  ؟  اس  �  �‪  �  :‬اس  � ‬ ‫�  �ں  �  �  �  آ گ  �  ��  اور  ا�  �  �  �ا  �۔  ا�  �  ���‪  �  �  �  �  �  �  �  �  :‬د�را  �ا ‬ ‫�۔اور � �� � � � �ى � �(۔‬ ‫َْ‬ ‫ُﱠ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ َُْ ْ ُ َ ْ ُ ُ ْ َ ْ‬ ‫ﺾ َﻋ ُﺪ ﱞو َو َﻋﻠ َﻢ َآد َم ﻷا ْﺳ َﻤ َﺎء �ﻠ َهﺎ﴾)  اور  ا�  ��  �  آدم  �  ا�م  �  �م ‬ ‫﴿ وﻗﻠﻨﺎ اه ِﺒﻄﻮا �ﻌﻀﻜﻢ ِﻟﺒﻌ ٍ‬ ‫ئ‬ ‫ئ‬ ‫ د�  (‪  :‬ا�ء  �  �اد    �م  ��  �ى  �وں  �  �م  � ى‬ ‫�م  � ى‬ ‫ د�  �  �  �گ  ان  �وں  �  ��  �  اور ‬ ‫‪ 111‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١١٦ :٢٠،‬۔‬

‫‪ 112‬۔ �رۃ  ص‪٧١ :٣٨ ،‬۔‪٧٣‬۔‬

‫‪82‬‬

‫ا�  دو�ے  �  ا�  �ت  ��  �)�  وہ  ��  ‪�  ،‬ى  ا�  �  �  روز  �ہ  ز��  �  وا�  ��  �(۔  �  �ل ‬ ‫ر�ؒ اس � �اد ��ں � �م � �  �ل �ا�� � ز� ؒ اس � �اد او�د � �م �) ‪ (113‬۔‬ ‫��رہ �� �ت ��ت � ا� � � �و� � � ا�از � ذ� � � �  ‪ :‬اس � ا�ر �‪ � � ،‬‬ ‫اور ��وں � � � �۔  وہ �ہ  �� وا�ں � � �‪  ،‬اس � ا�ر �‪  ،‬وہ �ں � � � � اس � ا� ‬ ‫رب  �  �  �و�  �۔    ان  �ت  ��ت  �  �  �  ��ت  �  ا�  ��  �  ا�  �  �ہ  �  ��  �  �  ان ‬ ‫ا�ظ � ��‪ � � � � � :‬د� � � � �ہ �� � � � � رو�؟‬ ‫ا�  �  ���‪  :‬اے  ا�!  �  �  �ا  �  ��ہ  ��  وا�ں  �  ��  �  �ا؟  اس  �  �‪�  :‬ے  ��  �  �  � ‬ ‫� ا�ن � �ہ �وں � � � � �� � � �� � �ہ ��دار �رے � �۔‬ ‫� � � � رو� �  � ا� �ہ  �ے � � � ا� ��ں  � ��؟� � � �  �� � � � � �وں ‬ ‫� � ؟ ‬ ‫ا� �� � �ال � ا� � �ا�ت �� �‪:‬‬ ‫�رۃ ا��اف � ���‪ � :‬اس � � �ں ۔ � � � آگ � �ا � اور ا� � � �ا �۔ ‬ ‫�ے �� � � � � ا�ن � �ہ �وں � � � � �� � � �� � �ہ ��دار �رے � �(۔‬ ‫�رۃ  ا��اء  �  ا�  ��  �  �ال  �  ذ�  �  �  ا�  �  �ہ  �  ��  �  �  ذ�  �  �۔  اس  �  �‪ �  �:‬‬ ‫ا� �ہ �وں � � � � � ��؟ �ہ � �� � �ال‪ ،‬ڈا� �ن � � �ل‪ ،‬د�� ِ �ل � �م � ‬ ‫ر� �۔ ‬

‫‪ 113‬۔  �  ا�  �‪١٣٠/١  ،‬۔  ‪  :�  ��  �  �  �  ��  ،١٣١‬ا�  �‪  �  ،‬ا��‪�  ���  :  ��  ،‬ء  ا�  ��)��ر‪  :‬دارا�م‪ ،‬‬ ‫س۔ن(‪٢٣ ،‬۔‪٢٤‬۔ ‬

‫‪83‬‬

‫ آدم � �اہ ��  � � � �� اور � اورا � ‬ ‫ا� � � � �� �� اور اس � �ف � آدمؑ  اور � ؑ‬ ‫�� � ا� � د�۔ ‬ ‫آدم  �  ا�م  �  �ہ  ��  �  ا�ر  �  ا�  ��  �  ا�  �  �ن  اور  �دود  �ا�  او  را�  �  � ‬ ‫� �� � � د� �� ا� � �دود �� اور ا� �� � ر� � �وم ��  � � آدم � ا�م � ‬ ‫اس  �  ا�  �  ا�  ��  �    آدم  �  ا�م  اور  �  آدم  �  ��  را�  �  ��  �  �  ��  اور �  �  � ‬ ‫ا� �� � ا� � � دى۔ آدم � ا�م �  � � � آ�ت � � �رۃ ا�ۃ � ا� � �وا� ‬ ‫��  ��  �  ذ�  �  �  آدم  و  �ا  �  ا�م  �  �  �  ��  ��  �  �  �  �  �  اس  �  �  �� ‬ ‫�� � ذ� � � � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ ﴿ َو ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ْاهﺒ ُﻄﻮا َ� ْﻌ ُ‬ ‫ﻀ ُﻜ ْﻢ ﻟ َﺒ ْ‬ ‫ﺾ َﻋ ُﺪ ﱞو ﴾‬ ‫ﻌ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬

‫)اور � � � � � ا� �ؤ � � � � � � د�  �(۔ ‬

‫�رۃ ا��اف � ا� � � � �� �� اور اس � رد� � �ں �ن � �‪ :‬‬ ‫َ َ َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ ْ ْ ْ َ َ َ َ ُ ُن َ َ َ ْ َ َ َ ﱠ َ َ َ ْ‬ ‫ﺎﺧ ُﺮ ْج إ ﱠﻧ َﻚ ِﻣ ْﻦ ﱠ‬ ‫ﻧﻈ ْﺮِ�ﻲ ِإ�� َﻳ ْﻮ ِم‬ ‫ﺎﻏ ِﺮ�ﻦ‪ o‬ﻗ‬ ‫ ﴿ﻗﺎل ﻓﺎه ِﺒﻂ ِﻣ��ﺎ ﻓﻤﺎ ﻳ�ﻮ ﻟﻚ أن ﺗﺘﻜ�� ِﻓ��ﺎ ﻓ‬ ‫ﺎل أ ِ‬ ‫اﻟﺼ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎل َﻓﺒ َﻤﺎ َأ ْﻏ َﻮ ْ�ﺘ�ي ﻷﻗ ُﻌﺪن ﻟ ُه ْﻢ ﺻ َﺮاﻃﻚ اﳌ ْﺴﺘﻘ َ‬ ‫ُ ْ َ ُ َ َ َ ﱠ َ ْ ُْ َ َ َ َ‬ ‫ﻴﻢ ‪ o‬ﺛ ﱠﻢ ﻵ ِﺗ َﻴ ﱠ� ُ� ْﻢ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﻳﺒﻌﺜﻮن‪ o‬ﻗﺎل ِإﻧﻚ ِﻣﻦ اﳌﻨﻈ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬ﻗ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ََْ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ ْ‬ ‫ﺎل اﺧ ُﺮ ْج‬ ‫ِﻣ ْﻦ َﺑ ْ� ِن أ ْﻳ ِﺪ ِ�� ْﻢ َو ِﻣ ْﻦ ﺧﻠ ِﻔ ِه ْﻢ َو َﻋ ْﻦ أ ْﻳ َﻤ ِﺎ� ِ� ْﻢ َو َﻋ ْﻦ ﺷ َﻤﺎ ِﺋ ِﻠ ِه ْﻢ َوﻻ ﺗ ِﺠ ُﺪ أﻛ� َ� ُه ْﻢ ﺷ ِﺎﻛ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬ﻗ‬ ‫ُ َ‬ ‫ََ ََ‬ ‫َْ َ ْ ُ ً َ ْ ُ ً ََ َ‬ ‫) ‪(114‬‬ ‫ﻮرا ﳌ ْﻦ ﺗ ِﺒ َﻌ َﻚ ِﻣ ْ� ُ� ْﻢ ﻷ ْﻣﻸ ﱠن َﺟ َه ﱠﻨ َﻢ ِﻣ ْﻨﻜ ْﻢ أ ْﺟ َﻤ ِﻌ َ�ن ‪﴾o‬‬ ‫ِﻣ��ﺎ ﻣﺬءوﻣﺎ ﻣﺪﺣ‬ ‫)ا�  �  ���‪�  �  :‬ں  �  اُ  �  �‪�  �  ،‬ے  �  ��  �  �  �  اس  �م  �  �  �ے‪�  ��  ،�  �  ،‬ذ� ‬ ‫وا�ں  �  �  �۔  �ن  �  �‪  ��  :‬اس  دن  �  �  دے  �  �  �گ  ا��  ��  �۔  ا�  �  ���‪ :‬‬ ‫�  �  �۔  �ن  �  �‪  �  :‬اِس  �  �  �  �  �  �  �اہ  �‪�  �  ،‬ور  �ے  ��  را�  �  ��ں  � ‬ ‫�ك  �  �ں  �۔  �  �ور  �  ان  �  آ�  اور  ان  �  �  او  ر  ان  �  دا�  اور  ان  �  ��  �  ان  �  �س ‬ ‫‪ 114‬۔ �رۃ  ا��اف‪٧:١٣ ،‬۔‪١٨‬۔‬

‫‪84‬‬

‫آؤں � اور  �  ان � �  ا� �  � �ار  � �� �۔ ا� � ���‪�  �  :‬ں � ذ� و �دود  �  ��  �۔ �� ‬ ‫ان � � � �ى �وى �ے � � � �ور � � � � �دوں �(۔‬ ‫ٰ‬ ‫ََْ‬ ‫ّ‬ ‫َ َ َ ْ ُ ْ ْ َ َ ﱠ َ َ ْ ٌۙ ﱠ ﱠ َ َ ْ َ ﱠ ْ َ َ ٰ َ ْ‬ ‫اﻟﺪ ْﯾﻦ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب ﻓﺎﻧ ِﻈ ْﺮِ� ْۤﯽ ِا�� َﯾ ْﻮ ِم‬ ‫﴿ﻗﺎل ﻓﺎﺧﺮج ِﻣ��ﺎ ﻓ ِﺎﻧﻚ ر ِﺟﯿﻢ‪o‬و ِان ﻋﻠﯿﻚ اﻟﻠﻌﻨﺔ ِا�� ﯾﻮ ِم ِ ِ‬ ‫َُ َ َ‬ ‫ۤ َ ْ‬ ‫ﺎل َﻓ ِﺎ ﱠﻧ َﻚ ِﻣ َﻦ ْاﳌُ ْﻨ َﻈﺮْ� َۙﻦ‪ِ o‬ا ٰ�� َﯾ ْﻮم ْاﻟ َﻮ ْﻗ ِﺖ ْاﳌَ ْﻌ ُﻠ ْﻮم ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ُﯾ ْﺒ َﻌ ُﺜ ْﻮ َن‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب ِﺑ َﻤﺎ اﻏ َﻮ ْ� َﺘ ِ� ْی ﻻ َزِّ�ن ﱠن ﻟ ُه ْﻢ ِ��‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٌ َ‬ ‫ْ َ ْ َ َ ُ ْ َ ﱠ ُ ْ َ ْ َ ْ َۙ ﱠ َ َ َ ْ ُ ُ ْ ُ ْ َ ْ َ َ َ َ‬ ‫ﺎل ٰهﺬا ِﺻ َﺮاط َﻋ� ﱠ� ُﻣ ْﺴ َﺘ ِﻘ ْﯿ ٌﻢ‪ِ o‬ا ﱠن ِﻋ َﺒ ِﺎد ْی‬ ‫ض و ﻻﻏ ِﻮ���ﻢ اﺟﻤ ِﻌ�ن‪ِ o‬ﻻا ِﻋﺒﺎدك ِﻣ��ﻢ اﳌﺨﻠ ِﺼ�ن‪o‬ﻗ‬ ‫ﻻار ِ‬ ‫۫‬ ‫َ‬ ‫َْ َ َ َ‬ ‫ََ‬ ‫ْ ٰ ﱠ‬ ‫ْٰ‬ ‫) ‪(115‬‬ ‫ﺲ ﻟ َﻚ َﻋﻠ ْ� ِ� ْﻢ ُﺳﻠﻄ ٌﻦ ِﻻا َﻣ ِﻦ ﱠاﺗ َﺒ َﻌ َﻚ ِﻣ َﻦ اﻟﻐ ِﻮ ْ� َﻦ‪َ o‬و ِا ﱠن َﺟ َه ﱠﻨ َﻢ ﳌ ْﻮ ِﻋ ُﺪ ُه ْﻢ ا ْﺟ َﻤ ِﻌ ْ� َن‪﴾o‬‬ ‫ﻟی‬ ‫)ا�  �  ���‪�  �  ��  �  �  �  �  �  :‬دود  �۔  اور  ��  ��  �  �  �  �  �  ۔  اس  �  �‪  :‬اے ‬ ‫�ے رب! � � اس دن �  � دے � �گ ا�� �� ۔ ا� � ���‪ �  �� � :‬ان � � � ‬

‫�  �  �  و�  �  دن  �  �  دى  �  �۔  اس  �  �‪  :‬اے  رب  �ے!  �  اس  �ت  �  �  �  �  �  � ‬ ‫�اہ �‪� � ،‬ورز� � ��ں  �� )����( �� �دوں � اور � �ور ان �  � �اہ �دوں � ‬

‫۔�ا�  اُن  �  �  اِن  �  �  �ے  �  ��  �ے  �۔  ا�  �  ���‪�  �  :‬ى  �ف  آ�  وا�  ��  را� ‬ ‫�۔ �� �ے �وں � �ا � �� � �ا� ان �ا�ں � � �ے � � ۔ اور � � � ان ‬

‫� � و�ہ �(۔‬

‫�رۃ ا��اء‪ �/‬ا�ا� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل َا َر َء ْﯾ َﺘ َﻚ ٰه َﺬا ﱠاﻟ ِﺬ ْی َﻛ ﱠﺮ ْﻣ َﺖ َﻋ َ� ﱠ� ﻟ ٕﯩ ْﻦ َا ﱠﺧ ْﺮَﺗﻦ ِا ٰ�� َﯾ ْﻮم ْاﻟ ِﻘ ٰﯿ َﻤ ِﺔ َﻻ ْﺣ َﺘ ِﻨ َﻜ ﱠﻦ ُذ ّرﱠ� َﺘﮫ ِ ﱠﻻا َﻗ ِﻠ ْﯿ ًﻼ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﺎل‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫اﺳ َﺘ َﻄ ْﻌ َﺖ ﻣ ْ� ُ� ْﻢ ﺑ َ‬ ‫اﺳ َﺘ ْﻔﺰ ْز َﻣﻦ ْ‬ ‫ْاذ َه ْﺐ َﻓ َﻤ ْﻦ َﺗﺒ َﻌ َﻚ ﻣ ْ� ُ� ْﻢ َﻓ ِﺎ ﱠن َﺟ َه ﱠﻨ َﻢ َﺟ َﺰ ُآؤ ُﻛ ْﻢ َﺟ َﺰ ًآء ﱠﻣ ْﻮ ُﻓ ْﻮ ًرا‪َ o‬و ْ‬ ‫ﺼ ْﻮ ِﺗ َﻚ َو‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ ْ ْ ََْ ْ َ ْ َ َ َ َ َ َ ْ‬ ‫ْ َ ْ َ َ ْ َ ْ َ َ ْ ُ ْؕ َ َ َ ُ ُ ُ ﱠ ْ ٰ ُ ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫اﺟ ِﻠﺐ ﻋﻠ� ِ�ﻢ ِﺑﺨﯿ ِﻠﻚ و ر ِﺟ ِﻠﻚ و ﺷ ِﺎرﻛهﻢ ِ�� ﻻاﻣﻮ ِال و ﻻاوﻻ ِد و ِﻋﺪهﻤﻮ ﻣﺎ � ِﻌﺪهﻢ اﻟﺸﯿﻄﻦ ِﻻا‬ ‫ُ ُْ ً ﱠ َ ْ َْ َ َ َ‬ ‫ً‬ ‫ْ ٰؕ َ‬ ‫) ‪(116‬‬ ‫ﺲ ﻟ َﻚ َﻋﻠ ْ� ِ� ْﻢ ُﺳﻠﻄ ٌﻦ َوﻛ ٰﻔﻰ ِﺑ َﺮِّ� َﻚ َو ِﻛ ْﯿﻼ‪﴾o‬‬ ‫ﻏﺮورا‪ِ o‬ان ِﻋﺒ ِﺎدی ﻟی‬

‫‪ 115‬۔ �رۃ  ا�‪٣٤ : ١٥  ،‬۔‪٤٣‬۔‬

‫‪ 116‬۔ �رۃ ا��اء‪٦٢ :١٧ ،‬۔‪٦٥‬۔‬

‫‪85‬‬

‫)�  �‪  �  :‬د�  �  �  �  �  �ے  او�  �ز  ��  ‪،‬ا�  �  �  �  ��  �  �  دى  �  �ور�  �ڑے  � ‬ ‫��ں � �وہ اس � او�د � � ڈا�ں �۔ا� � ���‪ � � �:‬ان � � �ى �وى �ے � � �� � � ‬

‫� � ��ر �ا �۔ اور � ا� آواز � ذر� � � � � � دے اور ان � ا� �اروں اور �دوں � ‬

‫ذر�  ���  �دے  اور  ��ں  اور  او�د  �  �ان  �  ��  ��  اور  ان  �  و�ے  �  �  رہ  اور  �ن  ان  � ‬ ‫د��  �  �  و�ے  ��  �۔��  �  �ے  �ے  �  ان  �  �ا  �  ��  �  ‪  ،‬اور  �ا  رب  ��  �ر�ز ‬

‫�( ۔‬

‫�رۃ  ا�  اور  �رۃ ٰ ط ٰہ  �  �ن  �  �ف  �  �ِ  �  اور  آدم  اور  او� ِد  آدم  �  �  �  � ‬

‫�� �  �� ذ� ��د �۔ � � اس � � �رۃ ص � �ن � � � د�رے �� اور اس � اس ‬

‫� رد� � ا�ر ان ا�ظ � � �‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﻴﻢ ‪َ o‬وإ ﱠن َﻋﻠ ْﻴﻚ ﻟ ْﻌﻨ�ي إ� ٰ� َﻳ ْﻮم ّ‬ ‫ﺎل َر ّ‬ ‫اﻟﺪﻳﻦ ‪ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎﺧ ُﺮ ْج ِﻣ ْ� َ�ﺎ َﻓﺈ ﱠﻧ َﻚ َرﺟ ٌ‬ ‫ﻧﻈ ْﺮِ�ﻲ ِإ� ٰ� َﻳ ْﻮ ِم‬ ‫ﺄ‬ ‫ﻓ‬ ‫ب‬ ‫﴿ﻗﺎل ﻓ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ َ ﱠ َ َ ُ ْ َﱠُ ْ َ ْ َ َ ﱠ‬ ‫ُ ْ َ ُ َ َ َ َ ﱠ َ َ ُْ َ َ َ ٰ َ ْ ْ َ ْ َْ ُْ‬ ‫ﺖ اﳌﻌﻠ ِﻮم ‪ o‬ﻗﺎل ﻓ ِﺒ ِﻌﺰِﺗﻚ ﻷﻏ ِﻮ���ﻢ أﺟﻤ ِﻌ�ن ‪ِ o‬إﻻ‬ ‫ﻳﺒﻌﺜﻮن ‪ o‬ﻗﺎل ْﻓ ِﺈﻧ َﻚ ِﻣﻦ اﳌﻨﻈ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬إ�� ﻳﻮم اﻟﻮﻗ ِ‬ ‫ﺎل َﻓ ْ ِﺎ� َح ﱡﻖ ِ َو ْا� َح ﱠﻖ َأ ُﻗﻮ ُل ‪َ َ o‬ﻷ ْﻣ َ َﻸ ﱠن َﺟ َه ﱠﻨ َﻢ ﻣ َ‬ ‫ﻨﻚ َوﻣ ﱠﻤﻦ َﺗﺒ َﻌ َﻚ ﻣ ْ� ُ�ﻢْ‬ ‫ِﻋ َﺒ َﺎد َك ِﻣ ْ� ُ� ُﻢ اﳌُ ْﺨﻠﺼ َ�ن‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(117‬‬ ‫أ ْﺟ َﻤ ِﻌ َ�ن‪﴾ o‬‬ ‫)ا� � ���‪ � ��  � � � � � � :‬د�را �ا �۔اور�� �� � � � �ى � �۔ اس ‬ ‫�  �‪  :‬اے  �ے  رب!  )ا�ا�  �  �(  �  �  ��ں  �  ا��  ��  �  دن  �  �  دے۔  ا�  �  ���‪ :‬‬ ‫�  ��  �  �  وا�ں  �  �  �۔  �  و�  �  دن  �  ۔اس  �  �‪�  :‬ى  �ت  �  �  �ور  �  ان ‬ ‫�  �  �اہ  �دوں  �۔�  �  ان  �  �ے  �  ��  �ے  �۔ا�  �  ���‪�)  �  �  :‬ى  �ف  �  �  �� ‬ ‫�(  اور  �  �  �  ���  �ں  ۔  �  �  �  �ور  �  �دوں  ��  �  اور  ان  �  �  �  �ى  �وى  �� ‬ ‫وا� �(۔‬

‫‪ 117‬۔ �رۃ  ص‪٧٨ :٣٨ ،‬۔‪٨٥‬۔‬

‫‪86‬‬

‫��رہ  ��  آ�ت  �  ا�  �  �  �  ��  ��  ‪    ،‬اس  �  �  ��  ‪  ،‬ا�  ��  �  ا�  �  د� ‬ ‫اور � اور �� ��ں � �وہ  د� ��ں � �� را� � �� اور �اہ �� � ذ� � ��ت � � ‬ ‫خ‬ ‫ �  ا� � � � � � ��ت � � ا�ف � �و�د � � �� �رض � �� ��۔ ‬ ‫اور ً ا‬

‫ا� �� � آدمؑ  � ا�م � � اور ا� � �ط ر� �  �‬ ‫اس � ٴ �ن � �ر� ذ�  آ� ت ِ ر�� � ذ� � � �‪:‬‬

‫ْ َ َُ‬ ‫ُ ْ‬ ‫ٰ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ َُْ َ َ ُ ْ ُ ْ َ َ َ‬ ‫ﻧﺖ َوز ْو ُﺟ َﻚ ا� َج ﱠﻨﺔ َوﻛﻼ ِﻣ ْ� َ�ﺎ َرﻏ ًﺪا َﺣ ْﻴﺚ ِﺷئ ُﺘ َﻤﺎ َوﻻ ﺗ ْﻘ َﺮَ�ﺎ َه ِﺬ ِﻩ اﻟ� َج َﺮة‬ ‫﴿وﻗﻠﻨﺎ ﻳﺎ آدم اﺳﻜﻦ أ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ُ َ‬ ‫) ‪(118‬‬ ‫ﻓ َﺘ�ﻮﻧﺎ ِﻣ َﻦ اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن‪﴾o‬‬ ‫)اور � � � د�  � اے  آدم � اور �رى زو�  � � ر�  اور�� ��  �ں � ��  �ؤ  � اس در� ‬ ‫� �س � �� ور� � ��ں � � � �ؤ �(۔‬ ‫ُ ْ‬ ‫ْ َ َُ َ‬ ‫ﱠ َ َ ُ َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫ََ َ ُ ْ ُ َْ‬ ‫اﺳﻜ ْﻦ أﻧ َﺖ َوز ْو ُﺟ َﻚ ا� َج ﱠﻨﺔ ﻓﻜﻼ ِﻣ ْﻦ َﺣ ْﻴﺚ ِﺷئ ُﺘ َﻤﺎ َوﻻ ﺗ ْﻘ َﺮَ�ﺎ َه ِﺬ ِﻩ اﻟ� َج َﺮة ﻓ َﺘ�ﻮﻧﺎ ِﻣ ْﻦ‬ ‫﴿و�ﺎآدم‬ ‫ﱠ‬ ‫) ‪(119‬‬ ‫اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن‪﴾o‬‬ ‫)اور اے آدم! � اور �رى �ى � � ر� � اُس � � �ں �� �ؤ اور اُس در� � �س � �� ور� � ‬ ‫� �� وا�ں � � � �ؤ�۔‬ ‫َ‬ ‫﴿ َﻓ ُﻘ ْﻠ َﻨﺎ َﻳﺎ َآد ُم إ ﱠن َٰه َﺬا َﻋ ُﺪ ﱞو َﻟ َﻚ َوﻟ َﺰ ْوﺟ َﻚ َﻓ َﻼ ُﻳ ْﺨﺮ َﺟ ﱠﻨ ُﻜ َﻤﺎ ﻣ َﻦ ْا� َج ﱠﻨﺔ َﻓ َت ْﺸ َﻘ ٰﻰ‪o‬إ ﱠن َﻟ َﻚ أ ﱠﻻ َﺗ ُﺠ َ‬ ‫ﻮع ِﻓ َ��ﺎ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َوَﻻ َ� ْﻌ َﺮ ٰى‪َ o‬و َأ ﱠﻧ َﻚ َﻻ َﺗ ْﻈ َﻤ ُﺄ ﻓ َ��ﺎ َوَﻻ َﺗ ْ‬ ‫) ‪(120‬‬ ‫ﻀ َ� ٰ�‪﴾o‬‬ ‫ِ‬

‫‪ 118‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٥ :٢  ،‬۔ ‬

‫‪ 119‬۔ �رۃ  ا��اف‪١٩ :٧ ،‬۔‬

‫‪ 120‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١١٥ :٢٠،‬۔‪١٢٤‬۔‬

‫‪87‬‬

‫)� � � ���‪ ،‬اے آدم! �� � �ا اور �ى �ى � د� � � � �� � دو�ں � � � � �ل دے ور� ‬ ‫� � � ��� �۔ ��  �ے � � � � � � � � �� �� اور � � � ��۔اور � � � � � ‬ ‫اس � �� �� اور � � د�پ � �۔‬ ‫�رۃ  ا�‪�  ،‬رۃ  �  ا�ا�‪/‬ا��اء‪�  ،‬رۃ  ا�    اور  �رۃ  ص  �  آدم  �  ا�م  �  ��  ى  �  اور ‬ ‫�ن � �ط ر� � � ��ر �۔ ‬

‫ا� � آدم ؑ� ا�م � ور�� اور ا� اور ان � زو� � در� � � �� � ا�ر�۔ ‬ ‫�رۃ  ا�ۃ  اور  �رۃ  ا��اف  اور  �رۃ ٰ ط ٰہ  �  ا�  �  آدم  �  ا�م  اور  ان  �  زو�  �    و��  ڈا�  اور ‬

‫ا� �� در� � � �� �ا�ر� � ذ� �۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ َ‬ ‫ََ ْ‬ ‫َ َ َﱠ ُ َ ﱠ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫) ‪(121‬‬ ‫ﺎن َﻋ ْ� َ�ﺎ ﻓﺄﺧ َﺮ َﺟ ُه َﻤﺎ ِﻣ ﱠﻤﺎ �ﺎﻧﺎ ِﻓ ِﻴﮫ﴾‬ ‫﴿ﻓﺄزﻟهﻤﺎ‬

‫)��ن � ان دو�ں � � � �ش دى � ا� و�ں � �ا د� �ں وہ ر� �(۔‬ ‫ََ ْ َ َ ََُ ﱠ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫ﺎن ِﻟ ُﻴ ْﺒ ِﺪ َي َﻟ ُه َﻤﺎ َﻣﺎ ُوور َي َﻋ ْ� ُ� َﻤﺎ ِﻣ ْﻦ َﺳ ْﻮ ِآ�� َﻤﺎ َو َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻣﺎ‬ ‫�رۃ  ا��اف  �  �‪﴿  :‬ﻓﻮﺳﻮس ﻟهﻤﺎ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ َ َ َ ُ َ ّ َ َُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ َ َ ﱠ َ ْ َُ َ ََ َْ َْ َُ َ ْ ْ َ‬ ‫َ� َ�ﺎﻛ َﻤﺎ َرﱡ�ﻜ َﻤﺎ َﻋ ْﻦ َه ِﺬ ِﻩ اﻟ�جﺮ ِة ِإﻻ أن ﺗ�ﻮﻧﺎ ﻣﻠﻜ� ِن أو ﺗ�ﻮﻧﺎ ِﻣﻦ ا�خ ِﺎﻟ ِﺪﻳﻦ ‪ o‬وﻗﺎﺳﻤهﻤﺎ ِإ ِ�ﻲ ﻟﻜﻤﺎ‬ ‫َ ْ ﱠ‬ ‫ﺎ� ِح َ�ن‪� �)  (122 )﴾o‬ن � ا� و�� ڈا� �� ان � ان � � �� �م � �� �ل دے اور ‬ ‫ِﳌﻦ اﻟﻨ ِ‬ ‫� � � �رے رب � اس در� � ا� � � ��� � � � � �� � � �ؤ � � � ز�ہ ر� ‬ ‫وا� � � �ؤ۔اور ان دو�ں � � �� � � �� � � دو�ں � � �اہ �ں (۔‬

‫�رۃط ٰہ � آدم � ا�م � � ِ ا� � �ل �� اور �ن � و�� � آ� � ذ� ان ا�ظ � ‬ ‫ٰ‬ ‫َ َ َ‬ ‫َ ۤ ٰۤ ٰ‬ ‫َ ََ‬ ‫ََ‬ ‫َ ْ ً ۠ ) ‪(123‬‬ ‫� �‪َ ﴿:‬و ﻟﻘ ْﺪ َﻋ ِه ْﺪﻧﺎ ِا�� ا َد َم ِﻣ ْﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ ﻓن ِ�ى َى َو ﻟ ْﻢ ﻧ ِﺠ ْﺪ ﻟﮫ ﻋﺰﻣﺎ﴾‬ ‫‪ 121‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٦ :٢  ،‬۔ ‬

‫‪ 122‬۔ �رۃ  ا��اف‪٧:٢٠ ،‬۔‪٢١‬۔‬

‫‪ 123‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١١٥ :٢٠،‬۔‬

‫‪88‬‬

‫)اور �� � � آدم � اس � � ��ى � د� � � وہ �ل � اور � � اس � �� �ط ارادہ � ��� (۔‬ ‫ْ َ َ‬ ‫ْ ُْ‬ ‫َ ﱡ َ َ‬ ‫ََ ْ َ َ َْ ﱠ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫) ‪(124‬‬ ‫ﺎن َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ َآد ُم َه ْﻞ أ ُدﻟ َﻚ َﻋ� ٰ� � َج َﺮ ِة ا�خﻠ ِﺪ َو ُﻣﻠ ٍﻚ ﻻ َﻳ ْﺒ� ٰ�‪﴾o‬‬ ‫﴿ﻓﻮﺳﻮس ِإﻟﻴ ِﮫ‬ ‫)� �ن � ا� و�� ڈا� ‪ :� � ،‬اے آدم!  � � � � ر� � در� اور ا� �د�� � � ‬ ‫�دوں � � � � ��(۔‬ ‫��رہ  آ�ت  �  �  �ن  �  �ف  آدم  �  ا�م  �  ور��  �  ذ�  �  اور  �  آدم  �  ا�م  � ‬ ‫�� ان  � زو� � � ذ� � ۔  �� � �رض � � �رض � ��  � � �  �  �ن  � �ف � ‬ ‫و�� ا� � ز�دہ �ر �ا � ۔ � و�� �ف آدم � ا�م � �ا � اور � آدم و �ا � ا�م  دو�ں �۔ ‬

‫�ب ا� ‪  ،‬آدمؑ  � ا�م � �� اور ��ِ ��‬ ‫ِ‬ ‫�ب ا� ‪  ،‬آدم � ا�م  � �� اور ��ِ �� � �ن � � ‬ ‫�رۃ ا�ۃ‪� ،‬رۃ ا��اف اور �رۃ ٰ ط ٰہ �   ِ‬

‫� ۔ ا� �� � ���‪:‬‬

‫﴿ َﻓ َﺘ َﻠ ﱣۤﻘﻰ ٰا َد ُم ﻣ ْﻦ ﱠ ّ�ﮫ َ�ﻠ ٰﻤﺖ َﻓ َ‬ ‫ﺎب َﻋ َﻠ ْﯿﮫ ا ﱠﻧﮫ ُه َﻮ ﱠ‬ ‫َ‬ ‫اﻟﺘ ﱠﻮ ُ‬ ‫اب ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ِﺣ ْﯿ ُﻢ﴾‬ ‫ﺘ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ رِ ِ ٍ‬

‫) ‪(125‬‬

‫)� آدم � ا� رب � � �ت � � � ا� � اس � �� �ل �۔ �� و� � �� �ل �� وا� ‬ ‫�ا��ن �(۔‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ﱠُ َ ُُ‬ ‫ور ﻓﻠ ﱠﻤﺎ ذاﻗﺎ اﻟ� َج َﺮة َﺑﺪ ْت ﻟ ُه َﻤﺎ َﺳ ْﻮ ُآ� ُ� َﻤﺎ َوﻃ ِﻔﻘﺎ َﻳﺨ ِﺼﻔ ِﺎن َﻋﻠ ْ� ِ� َﻤﺎ ِﻣ ْﻦ َو َر ِق ا� َج ﱠﻨ ِﺔ‬ ‫﴿ﻓﺪﻻهﻤﺎ ِ�ﻐﺮ ٍ‬ ‫َ َ‬ ‫َ َ َ ُ َ َﱡُ َ ََ ْ ََْ ُ َ َ ْ ْ ُ َ ﱠ َ َ َ َ ُ ْ َ ُ َ ﱠ ﱠ ْ َ َ َ ُ‬ ‫ﺎن ﻟﻜ َﻤﺎ َﻋ ُﺪ ﱞو ُﻣ ِﺒ ٌ�ن ‪ o‬ﻗﺎﻻ َرﱠ� َﻨﺎ‬ ‫وﻧﺎداهﻤﺎ ر��ﻤﺎ أﻟﻢ أ��ﻜﻤﺎ ﻋﻦ ِﺗﻠﻜﻤﺎ اﻟ�جﺮ ِة وأﻗﻞ ﻟﻜﻤﺎ ِإن اﻟﺸﻴﻄ‬ ‫ََ ْ َ َ ُ َ َ َ ْ َ ْ َ ْ ْ َ َ ََ ْ َ ْ َ َ َ ُ َ ﱠ ْ ْ َ‬ ‫َ ) ‪(126‬‬ ‫ﺎﺳ ِﺮ�ﻦ﴾‬ ‫خ‬ ‫ﻇﻠﻤﻨﺎ أﻧﻔﺴﻨﺎ وِإن ﻟﻢ �ﻐ ِﻔﺮ ﻟﻨﺎ وﺗﺮﺣﻤﻨﺎ ﻟﻨ�ﻮﻧﻦ ِﻣﻦ ا� ِ‬

‫‪ 124‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١٢٠ :٢٠،‬۔‬

‫‪ 125‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٧ :٢  ،‬۔ ‬

‫‪ 126‬۔ �رۃ  ا��اف‪٧:٢٢ ،‬۔‪٢٣‬۔‬

‫‪89‬‬

‫)� وہ د�� دے � ان دو�ں � اُ�ر �� � � ا�ں � اس در� � � �� � ان � �م � �م ان � � ‬ ‫� اور وہ � � � ان � ڈا� � اور ا� ان � رب � ���‪ � � � � :‬اس در� � � � ‬ ‫� �؟ اور � � � � � � ��� � � �ن �را � د� �؟ دو�ں � �ض �‪ :‬اے �رے رب! � � ‬ ‫ا�  ��ں  �  ز�د�  �  اور  ا�  �  �  �رى  �ت  �  ���  اور  �  �  ر�  �  ���  �  �ور  �  �ن  وا�ں  �  � ‬ ‫��� �(۔ ‬ ‫َ‬ ‫ََََ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ْ َ‬ ‫﴿ﻓﺄﻛﻼ ِﻣ ْ� َ�ﺎ ﻓ َﺒ َﺪ ْت ﻟ ُه َﻤﺎ َﺳ ْﻮ ُآ� ُ� َﻤﺎ َوﻃ ِﻔﻘﺎ َﻳﺨ ِﺼﻔ ِﺎن َﻋﻠ ْ� ِ� َﻤﺎ ِﻣ ْﻦ َو َر ِق ا� َج ﱠﻨ ِﺔ ۚ َو َﻋ َ�ى ٰى َآد ُم َرﱠ� ُﮫ‬ ‫َ َ َ ٰ ُ ﱠ ْ َ َ ُ َﱡ ُ َ َ َ َ‬ ‫) ‪(127‬‬ ‫ﺎب َﻋﻠ ْﻴ ِﮫ َو َه َﺪ ٰى‪﴾o‬‬ ‫ﻓﻐﻮى‪ o‬ﺛﻢ اﺟﺘﺒﺎﻩ ر�ﮫ ﻓﺘ‬ ‫)�  ان  دو�ں  �  اس  در�  �  �  �  �  �  ان  �  ان  �  �م  �  �م  ��  ��  اور  وہ  �  �  �  ا�  او� ‬ ‫�� � اور آدم � ا�  رب  � � �  �ش وا� ��  � �  � �� � وہ  � ��۔�  اس �  رب � ا� ‬ ‫� � � اس � ا� ر� � ر�ع ��� اور �ا� دى(۔‬ ‫�� در� � � ‪� ، �� ،‬ا� و ���  � ا�س  �� ‪� � ��  ،‬ت � � ‪ ��  �� ،‬‬ ‫اور ا� �� � �� �ل � � ان � �ا� د� � ذ� ان آ�ت � � � �۔ � ا� �� ذ� اور �� � � � ‬ ‫�� در� � � � ذ� � � � �� � ‪� � ،‬ا� � ا�ر اور رب � �ت � �� ذ� � ‬ ‫�  �  ��  اور    اس  �  ��  �  ذ�  �  ۔  ان  �  �ر�ں  �  ��  ر�  �  د�  ��  �  �  �ار  �  ا�  � ‬ ‫�رت ��  آ� � ۔ ‬ ‫ا� ��  � آدمؑ  �  ا�م � � �  � �� �  �‪ ،‬ا� ز� � �ود �ت ��  � � اور ا� اور ان  � ‬ ‫�)�ِ آدمؑ ( � �ن � ��ں اور ا�م � آ�ہ ��۔ ‬ ‫��رہ �� ا�ر � ذ� � �آ� �ر�ں � �ر� ذ� �ر ��ت � ��ر �‪:‬‬ ‫‪ 127‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١٢٠ :٢٠،‬۔‪١٢٢‬۔‬

‫‪90‬‬

‫ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ ُ ﱞۚ َ َ ُ ْ ْ َ ْ ُ ْ َ َ ﱞ ﱠ َ َ ٌ ٰ‬ ‫) ‪(128‬‬ ‫َ َُْ ْ ُْ َ ْ ُ ُ ْ َ ْ‬ ‫ﺎع ِا�� ِﺣ ْ� ٍن﴾‬ ‫ض ﻣﺴﺘﻘﺮ و ﻣﺘ‬ ‫﴿و ﻗﻠﻨﺎ اه ِﺒﻄﻮا �ﻌﻀﻜﻢ ِﻟﺒﻌ ٍ‬ ‫ﺾ ﻋﺪو و ﻟﻜﻢ ِ�� ﻻار ِ‬

‫اور  �  �  ���  ‪  �  �:‬ا��ؤ۔  �  ا�  دو�ے  �  د�  �  �  اور  �رے  �  ا�  �ص  و�  �  ز�  � ‬ ‫�� اور )ز�� �ار� �(��ن �۔‬

‫��ن �رى �� �‪:‬‬ ‫ِ‬ ‫﴿ ُﻗ ْﻠ َﻨﺎ ْاهﺒ ُﻄ ْﻮا ﻣ ْ� َ�ﺎ َﺟﻤ ْﯿ ًﻌ ۚﺎ‪َ -‬ﻓﺎ ﱠﻣﺎ َﯾ ْﺎﺗ َی ﱠﻨ ُﻜ ْﻢ ّﻣ� ْىّ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ْ َ ُ ْ َ ) ‪(129‬‬ ‫ﯾﺤﺰﻧﻮن﴾‬

‫َ‬ ‫ُ ً َ َ ْ َ َ ُ َ َ ََ َ ٌ َ‬ ‫ای ﻓﻼ ﺧ ْﻮف َﻋﻠ ْ� ِ� ْﻢ َو ﻻ ُه ْﻢ‬ ‫هﺪى ﻓﻤﻦ ﺗ ِﺒـﻊ هﺪ‬

‫�  �  ���‪  �  �  �  �  :‬ا�  �ؤ  �  ا�  �رے  �س  �ى  �ف  �  ��  �ا�  آ�  �  �  �ى  �ا�  � ‬ ‫�وى �� � ا� � �� �ف �� اور � وہ � �ں �(۔‬

‫�رۃ ا��اف � ا� �� � ���‪:‬‬

‫َ‬ ‫ﻷا ْر ُ ْ َ َ ﱞ َ َ َ ٌ‬ ‫ﺎل ْاهﺒ ُﻄﻮا َ� ْﻌ ُ‬ ‫ﻀ ُﻜ ْﻢ ِﻟ َﺒ ْﻌﺾ َﻋ ُﺪ ﱞو َو َﻟ ُﻜ ْ‬ ‫ﺎع إ َ�� ِﺣ�ن ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﺎل ِﻓ َ��ﺎ َﺗ ْﺤ َﻴ ْﻮ َن‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ﻢ‬ ‫ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫ض ﻣﺴﺘﻘﺮ وﻣﺘ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ َ‬ ‫ُ ْ‬ ‫َو ِﻓ َ��ﺎ ﺗ ُﻤﻮﺗﻮن َو ِﻣ ْ� َ�ﺎ ﺗﺨ َﺮ ُﺟﻮن‪)  (130 )﴾o‬ا�  �  ���‪  �  :‬ا��ؤ‪  �  �  ،‬ا�  دو�ے  �  د�  �  اور  �رے ‬ ‫� ز� � ا� و� � �� اور � ا�� �۔۔)ا� �( ��� ‪ � :‬ا� � ز�� � �و � اور ا� � �و ‬ ‫� اور ا� � ا�� �ؤ �(۔‬ ‫�رۃ ٰ ط ٰہ � �‪:‬‬

‫‪ 128‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٦ :٢  ،‬۔ ‬

‫‪ 129‬۔ �رۃ  ا�ہ‪٣٨ :٢  ،‬۔ ‬

‫‪ 130‬۔ �رۃ  ا��اف‪٧:٢٤ ،‬۔‪٢٥‬۔‬

‫‪91‬‬

‫َ ُ ﱞ َ ﱠ َْ َﱠ ُ ْ ّ ُ ً َ َ ﱠَ َ ُ َ َ ََ‬ ‫َ َ ْ َ َْ َ ً َ ْ ُ ُ ْ َ ْ‬ ‫اي ﻓﻼ‬ ‫ﺾ ﻋﺪو ۖ ﻓ ِﺈﻣﺎ ﻳﺄ ِﺗيﻨﻜﻢ ِﻣ ِ�ي هﺪى ﻓﻤ ِﻦ اﺗﺒﻊ هﺪ‬ ‫﴿ﻗﺎل اه ِﺒﻄﺎ ِﻣ��ﺎ ﺟ ِﻤﻴﻌﺎ ۖ �ﻌﻀﻜﻢ ِﻟﺒﻌ ٍ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ ﱡ ََ َ ْ َ ٰ َ َ ْ َ ْ َ َ َ ْ ْ ي َ ﱠ َ ُ َ َ ً َ ً َ ُ‬ ‫ْ َ ٰ ) ‪(131‬‬ ‫ﺿ ْﻨ�ﺎ َوﻧ ْﺤﺸ ُﺮ ُﻩ َﻳ ْﻮ َم اﻟ ِﻘ َﻴ َﺎﻣ ِﺔ أﻋ�ى﴾‬ ‫ﻳ ِﻀﻞ وﻻ �ﺸﻘﻰ‪o‬وﻣﻦ أﻋﺮض ﻋﻦ ِذﻛ ِﺮ ﻓ ِﺈن ﻟﮫ ﻣ ِﻌيﺸﺔ‬ ‫)ا�  �  ���‪  �  :‬دو�ں  ا�  �  �  ا�  �ؤ‪�  ،‬رے  �  �  �  د�  �ں  �  �  )اے  او� ِد  آدم(  ا� ‬

‫�رے  �س  �ى  �ف  �  ��  �ا�  آ�  �  �  �ى  �ا�  �  �وى  �ے  �  �  وہ  �  �اہ  ��  اور  �  �� ‬

‫��۔اور � � �ے ذ� � � �ا � �� اس � � � ز�� � اور � ا� �� � دن ا�� ‬

‫ا�� �(۔� � آ�ت � ا� ‪ ،‬آدم اور ان �  زو� �ں �  � � � �� � � � � � �رۃ ٰ ط ٰہ ‬ ‫� � � �� اس ا�ر �  � د� � � ا� �ف ا� اور اس � �ر�وں � � � دو�ى �ف آدم ‬

‫� ا�م اور ان � او�د � � د� � �۔ ‬

‫ا�  ��ؒ  �  ���۔�  �ت  �  ا� �  �  ا�  ��  �  ا�  �ص  در�  �  �  �  �۔اب  وہ  �ن  �در� ‬

‫�۔اس  �  �م  �  �  �آن  �  �  �  اور  �  �  �  �  �  �  �م  �  ذ�  �۔��  �  در�  ��  �  �ڑى  ��م  � ‬ ‫�۔� � � � ا� اس در� � �م �م � ��� � � �� � �ن � ا�� � ��۔اور ا� �م � �� ‬ ‫ا�  ��  �ن  �  ��۔��  ��  رازىؒ  �  ا�  ا�م  �  ا�  ��  �  �  �۔ا�  �ؒ  اور���ؒ  �  ا�  �  � ‬

‫�ل  �۔�اً  �  �  �ن  �  دو�ں  �ں  �ى  �  اس  در�  �  � خخچہ  د�۔ان  �  �ش  ��  اور  �  �  �  �  � ‬ ‫�۔ا� �س ۔ا� �۔ا� رزق اور �� آرام و�ن � � � � د� �� ا� �� � ���۔اب � ز�   ‬ ‫�‬ ‫� �ت � � ��� ر��۔اب �را � �را رزق اور �رى �ت ا� � �۔‬

‫‪4.2‬۔ � آدمؑ  � ا�م � ذ� �‬ ‫�ِ  آدم  �  ا�م  �  ا��  ��روى  �  �‪�  �’’  :‬ل  �ت  آدم  �  ا�م  �  �ِ  ’’�  ‘‘ �  اس ‬ ‫�ح �ازا � � ��ں � � � ان � ��ى اور ا�ق ِ �� � ا�ار � �وہ �ر ٴہ �ر � ر� اور � �� �ا � ‬ ‫ا� � ز� � ا� �� � � �� �� �  ��ت � �م �وں � �آ�  ر� اور�رت �  � �اص اور ‬ ‫‪ 131‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪١٢٣ :٢٠،‬۔‪١٢٤‬۔‬

‫‪92‬‬

‫�م  ود�  �  �  ان  �  �  �وا�  ��  اس  �  �  �  �  �ردو�ش  �  �ج  �  �  ز�  �  ود�  �ہ ‬ ‫رزق اور �ا�ں � � �� �  � �ق � ا�� � �ں اور  �زوں � ا�د  �� ‪� �  ،‬ض �  �ف � � ‬ ‫� � ��ت ا�ء � �اص ‪�� �� ،‬ت‪� ،‬ا� �ت و �ت ‪ � ،‬ا�دات ‪� ،‬م �ت و و�ا�ت اور ‬ ‫ا� � � � اور  ��ر �م و �ن � ا�ار اور ان � �ں �  وا� � � ‪�  � ��  ،‬ف �ت ِ ا�ن ‬ ‫� � � �زون � � وہ ز� � �ا � � � اور ان �م �� و �رف اور �م و �ن � وا� � � ��ِ ‬ ‫ا� � � � ادا �ے) ‪(132‬۔ ‘‘‬ ‫ا�ن � �ت و �� و�ِ � اور � ��ت‬ ‫ ‬

‫ت‬ ‫ق‬ ‫ا�ن  �  �  �ے  �ڑے  �  �  ��ر  �  ار��  �رت  �  ��  ا�  ��  �  ا�    ا�  ا�ئ وو�  � ‬

‫ا� �� � و � � � ۔ � ا� �‪�� � � �  ،‬ں �  ���ہ �ق � ��ى  � �ازا۔ � ا� ‬ ‫د� � �� ار� � �از � اس د� � � � �� � �۔ � � ا� �� �  ���‪:‬‬ ‫ََ َ ْ َ ﱠْ َ َ َ َ َ َ َ َْ ُ ْ َّْ َ َْ ْ َ َ َ ْ َ ُ ْ َ ﱠَّ َ َ ﱠْ‬ ‫َ َ‬ ‫ﻀﻠ َﻨ ُﺎه ْﻢ َﻋ�� ﻛ ِﺜ ٍ�� ِﻣ ﱠﻤ ْﻦ‬ ‫ﺎت وﻓ‬ ‫﴿ وﻟﻘﺪ ﻛﺮﻣﻨﺎ ﺑ ِ�ي آدم وﺣﻤﻠﻨﺎهﻢ ِ�� اﻟ� ِ� واﻟﺒﺤ ِﺮ ورزﻗﻨﺎهﻢ ِﻣﻦ اﻟﻄ ِﻴﺒ ِ‬ ‫ً‬ ‫ََ َ‬ ‫) ‪(133‬‬ ‫ﺧﻠ ْﻘ َﻨﺎﺗ ْﻔ ِﻀﻴﻼ ﴾‬

‫)اور  ��  �  �  او� ِد  آدم  �  �ت  دى  اور  ا�  �  اور �ى �  �ار  �  اور  ان  �  �ى  �وں  �  رزق  د� ‬ ‫اور ا� ا� � � �ق � � � ��ى دى( ۔‬

‫او�د  آدم  �  اس  �ف  �  �م  او�د  ��  �  ‪�  ،‬اہ  وہ  �د  �  �  �رت‪�    ،‬ن  �  �  ��‪  ،‬ا�  �  � ‬

‫��‪� � � �� ،‬رى ‪ �� �� � � �� �� ،‬۔ ا� �ح آ� � اس ا� � � �� �� � � ��ت اور اس ‬

‫‪ 132‬۔ ��� � ا�� ��روى‪ � ،‬ا�‪٢٩ :١ ،‬۔ �رہ ٴ آل �ان‪٣٣ :٣  :‬۔‬

‫‪ 133‬۔ �رۃ � ا�ا�‪٧٠ :١٧ ،‬۔ ‬

‫‪93‬‬

‫�  ��  �  ا�ن  �  �  �  �ت‪  �  ،‬و  �ى‪  ،‬ز�  اور  �‪�  ،‬ر  اور  �ڑوں  �  اس  �  �ف    ا�  ��  � ‬ ‫�ف � اس � دى � � � � �� �ت � ) ‪(134‬۔‬

‫� � ا� ِم �‬

‫�ن � آدم � ا�م � ��  �ہ �� � �ِ ا� �  ا�ر‪ ،‬ا� آپ � آدم  � ا�م � ا� ‬

‫� ا� � ‬ ‫�� اور اس � � � �ن � �ر�ہ ا�دى � �� �� اور �دود �� � �� �� � � ا�ن � �م  ِ‬

‫�� � � �  �� �  ا�ن � ا� او�ت � اور  � � ا�  آپ � �ا �  ا�  �ا � �  اس �  ا�م � ‬ ‫ �ل  �  � ‬ ‫�۔  �  ا�  �  اس  �ر  �ا  �  �  اس  �  ��  �  ��ى  ‪  ،‬ا�رى    اور  �ا�  ا�ن  �  �ى  اور ِ‬

‫ذر�  �۔ ‬

‫ا�ن � �دى اور رو�� �ِ �� اور رو�� �ى ‬

‫ا�  ��  �  ���’’�  �  ا�  )�  �(�  �ك  �  �ں  اور  اس  �  ا�  روح  ��  �ں  �  �  � ‬

‫اس � �� �ے � � ��‘‘) ‪(135‬۔ اس ا� � دال � � ا�ن �دہ اور روح � �� � ۔ �د� � � � ‬ ‫�  �  ا��  �  �  �  �ح    �ا�ت  ا�  و  �ب  اور  �  اور  �  ر��ت  �  �  و  �ور‪  ��  ،‬ا�م  ‪  ،‬ا�ا ‬

‫ر��  و�ہ  ��    ��  �  ‪  ،‬ا�  �ح  روح  ‪  �  �  ،‬ا�ِ  ر�  �  ‪  �  �  �  �  �  ،‬ا�  ا��  او�ف  �  �ل  و ‬

‫ا�ف‪ ،‬ا�ن‪ � ،‬و � ‪ ،‬ا��ارى ‪ ��،‬و�ہ   �� ��  �۔ �دے اور روح � � � ا�ن  � آز�� � ‬

‫�� � �۔ ‬

‫�ن ‪ ،‬ا�ن � � د�‬

‫�ن  �  ا�ن  �  ��  �ے  �  ا�ر‪  ،‬ا�  ا�ن  �  آز��  �  ڈا�  �  ا�  ��  �  ��  � ‬ ‫ئ‬ ‫� ى‬ ‫ د�  ��    اور  �  �ن  �  ا�ن  �  �  �  �  �  �  ��  �  �  ا�  �  �  �ت  �م  ��  �  � ‬

‫ا�ن � آز�� �ن � �� � � � ��� � ۔ دو�ا� � �ن ا�ن � � د� �۔ د� � ا�ن ‬ ‫�� ��(۔ ‬ ‫‪ 134‬۔ ا� �‪ � ،‬ا��ء‪  � � )٥٧ ،‬‬

‫‪ 135‬۔ �رۃ ص‪٧٢ :٣٨ ،‬۔ ‬

‫‪94‬‬

‫� ا� د� � � �� ر� � اور � ا�ط � ز�� �ارے � اس � �ن � �� وار �م � �ے �۔ ا� ‬ ‫� �ن � � � آ� اس � ا�م �ا � ��۔ ‬

‫‪4.3‬۔ � �ح � ا�م‬

‫�ح  �  ا�م  �ٴ  ا�ء  �  ان  �وں  �  �ر  �  ��  �  �  ا� ٰ‬ ‫ ��  �  ��ں  �  � ‬ ‫َ َ ۡ َ ۙ‬ ‫ٰ‬ ‫ٰ‬ ‫ﱠ ﱣَ ۡ َۤ ٰ ُ‬ ‫اﺻﻄ ٰﻔﻰ ا َد َم َوﻧ ۡﻮ ًﺣﺎ ﱠوا َل ِا ۡﺑ ٰﺮ ِه ۡﻴ َﻢ َوا َل ِﻋ ۡﻤ ٰﺮن َﻋ�� اﻟ ٰﻌﻠ ِﻤ ۡ� َن﴾) ‪ �) (136‬‬ ‫� � ا� �� � ���‪ِ ﴿  :‬ان اﻟﻠﮫ‬

‫� ا� � آدم اور �ح � اور ا�ا� � �ا� اور �ان � �ا� � ��ں � � �(۔�ح � ا�م  �ٴ ‬ ‫ا�ء  �  �  ر�ل  �۔  �  �  �  ا���ہؓ  �  �وى  ا�  ��  ��  �  ا�ظ  �‪  :‬ﻳﺎﻧﻮح أﻧﺖ ّأول‬ ‫اﻟﺮﺳﻞ إ�� ﻷارض  )اے  �ح  �  ز�  �  �  �  �  ر�ل  ��  �(۔  اس  روا�  �  ��  �ح  �  ا�م  � ‬ ‫ر�ل �۔ ‬

‫�م و �‬ ‫� ا��ب � ��� � �ت �ح � ا�م � � �� � �ر� ذ� �م �� � �‪:‬‬ ‫ئ‬ ‫تخ‬ ‫م‬ ‫) ‪(137‬‬ ‫ئ‬ ‫ى‬ ‫ى‬ ‫ �ن � ا�ش � � � آدم � ا�م  ۔ ‬ ‫ �رد �  ہہلئ ل � ا‬ ‫�ح � �� � ��� � ا�خ ��ح � ُ‬ ‫�آن � � �ت �ح � ا�م � ذ� ا�� و � �ر �ا�� �ر�ں �  ��  آ�ت � ‬ ‫ درج ذ� �۔� �ز �ف �ح � ا�م � �م � ذ� ‬ ‫آ��۔ ان ��ت � �ر�ں اور آ�ت � � �ول ِ‬ ‫� �رے � � �  �ح � ا�م � � � � آ�ت � ز�دہ � ۔ �ف ا� �رت ’’�رۃ �ح ‘‘‬ ‫� آ�ت ‪� � � ٢٨‬م � �م �ٴ �ح � � �۔‬ ‫‪ 136‬۔ �رہ ٴ آل �ان‪٣٣ :٣  :‬۔‬

‫‪ 137‬۔�ح  �  ا�م  �  اس  �  ��  �  ا��  �ر�  �  �  ��  �  �  �  �  �ء  �    آدم  �  ا�م  اور  �ح  �  ا�م  �  در�ن ‬ ‫��رہ  وا�ں � ز�دہ وا�ں � �� ا�ر � � ۔ د�‪ � ��� :‬ا�� ��روى‪ � ،‬ا�‪٥٣ :١ ،‬۔ (۔‬

‫‪95‬‬

‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫� آ�ت‬

‫‪١‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪٢٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٦٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا��م ‬

‫‪٦‬‬

‫‪٨٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��اف‬

‫‪٧‬‬

‫‪٦٩ ،٥٩‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٩‬‬

‫‪٧٠‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫��‬

‫‪١٠‬‬

‫‪٧١‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫�د‬

‫‪١١‬‬

‫‪ ،٤٥ ،٤٢ ،٣٦ ،٣٢ ،٢٥‬‬

‫‪٨‬‬

‫‪ ،٩٨ ،٤٨ ،٤٦‬‬ ‫‪٨‬۔ ‬

‫ا�ا�‬

‫‪١٤‬‬

‫‪٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٩‬۔‬

‫ا��اء‬

‫‪١٧‬‬

‫‪١٧ ،٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٠‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٥٨‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫ا��ء‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٧٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٢‬‬

‫ا�‬

‫‪٢٢‬‬

‫‪٤٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٣‬۔ ‬

‫ا��ؤؤؤ�ن ‬

‫‪٢٣‬‬

‫‪٢٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٤‬۔‬

‫ا��ن‬

‫‪٢٥‬‬

‫‪٣٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٥‬۔‬

‫ا�اء‬

‫‪٢٦‬‬

‫‪١١٦ ،١٠٦ ،١٠٥‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪96‬‬

‫‪١٦‬۔‬

‫ا�ت‬

‫‪٢٩‬‬

‫‪١٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٧‬۔‬

‫ا��اب‬

‫‪٣٣‬‬

‫‪٧٠‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٨‬۔‬

‫ا��ت‬

‫‪٣٧‬‬

‫‪٧٩ ،٧٥‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٩‬۔‬

‫ص‬

‫‪٣٨‬‬

‫‪١٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٠‬۔‬

‫��‬

‫‪٤٠‬‬

‫‪٣١ ،٥‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢١‬۔‬

‫ا�رى‬ ‫ٰ‬

‫‪٤٢‬‬

‫‪١٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٢‬۔‬

‫ٓق‬

‫‪٥٠‬‬

‫‪١٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٣‬۔‬

‫ا�ار�ت‬

‫‪٥١‬‬

‫‪٤٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٤‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٥٣‬‬

‫‪٥٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٥‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٥٤‬‬

‫‪٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٦‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٥٧‬‬

‫‪٢٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٧‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٦٦‬‬

‫‪١٠‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٨‬۔‬

‫�ح‬

‫‪٧١‬‬

‫‪٢٦ ،٢١ ،١‬‬

‫‪٣‬‬ ‫�� ��ت‪٤٣ :‬‬

‫� ��رہ ��ت � � ز�دہ ���ت � �ح � ا�م � ذ� ا�� آ� � � � � �ر�ں � وا�ٴ �� ‬

‫�ح � ا�م � �ر � ذ� � � �۔ � �  ا�اف‪� ،‬د)‪٢٥‬۔‪�� ،(٤٨‬ن‪� ،‬اء)‪١٠٥ :٢٦‬۔ ‪١٢١‬۔(‪ ،‬‬ ‫� اور �ح �� �۔ ‬ ‫‪97‬‬

‫� ِم �ح اور اس � � � ‬ ‫� روا�ت � � �م �� � � آدم � ا�م � � او� ِد آدم �� � �� ر� اور � �� � ‬ ‫�آ�  ر�  �  و�  �ر�  �  ��  ��ں  �  ��  �وع  �  دى  �  ��  �د�  �  �  �  �  ��  �  �� ‬ ‫ا� �� � � � � ��ں � �دت  �۔  ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ََْ َ ُ ّ َْ ﱠ ْ َ ُ َْ َ‬ ‫ﺎﺳ ِﻘ َ�ن﴾‬ ‫ﻮح ِﻣﻦ ﻗﺒ ُﻞ ۖ ِإ� ُ�ﻢ �ﺎﻧﻮا ﻗﻮ ًﻣﺎ ﻓ ِ‬ ‫﴿وﻗﻮم ﻧ ٍ‬ ‫)اور اس � � �ح � �م �‪ � ،‬وہ ���ن �گ �(۔ ‬

‫�م ِ ا� � ان ا�ظ � � �م �� � � ا� �� � �ت �ح )� ا�م( � ان � �م � اس ‬

‫و� �ت � ��از  ��� � ان � �م ���ن �� � �م  �ح � � � �ا �ہ �ك � � �گ �ں ‬

‫� �رى � � � ان � �رے � �ت �ا� � �س ؓ� ��� ت� � �ح  � ا�م �  �م � � ‬ ‫�‬ ‫�گ �ت �� � �ن � ان � او�د � دل � � �ل ڈا� � �ں  مھاارے �رگ � �� � و�ں ان ‬ ‫� � �اش � ر� د� �� �� ان � �م اور �ت �� ر�۔ اس �ح ” ا�“ � �دت �� � �� � ‬ ‫��  �‪  ��  ،‬ا�ں  �  ا�  �  �  �  �م  ��  وا�  �گ  �ت  ��  �  ان  �  �  آ�  وا�  ��ں  �  ان ‬ ‫�ں  �  ا�  ��  �  ��  �  و�  ���وع  �د�  اور  �  ان  �  �ر  �ے‪  ،‬ر�ع  اور  �را�  �  �  �� ‬

‫�۔ �ت �ا� � �سؓ � � ��� �� � � �رۃ �ح � و ّد‪� ،‬اع‪� ،‬ث اور �ق � �م � � �ں ‬

‫� ��ہ �� �� � وہ �ح � ا�م � �م � �� ��ں � �م �) ‪(138‬۔‬

‫� �م � �� � د�ل � � � �اہ �� � ان � ر�� اورا � اس د�ل � �� � � ا� �� ‬ ‫َ َ‬ ‫ﱠ َْ َ َْ ُ ً َ َ‬ ‫ﻮﺣﺎ ِإ�� ﻗ ْﻮ ِﻣ ِﮫ أ ْن أ ِﻧﺬ ْر‬ ‫� �ح � ا�م � ان � �ف ر�ل � � � ۔ ا� �� � ���‪ِ ﴿ :‬إﻧﺎ أرﺳﻠﻨﺎ ﻧ‬ ‫اب َأ ِﻟ ٌ‬ ‫َﻗ ْﻮ َﻣ َﻜﻤﻦ َﻗ ْﺒﻞ َأن َﻳ ْﺄ ِﺗ َ� ُ� ْﻢ َﻋ َﺬ ٌ‬ ‫ﻴﻢ﴾) ‪� � � � �)(139‬ح )� ا�م( � ان � �م � �ف � � ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫آپ ا�  �م � ڈرا� � اس � � ا� درد�ك �اب آ �(۔‬

‫‪ 138‬۔ ا�رى ‪� :‬ب ا�‪� ،‬ى � �رۃ �ح‪ ،‬آ� ‪٢٤ :٢٣ :‬۔‬ ‫‪ 139‬۔ �رۃ �ح‪١ :٧١ ،‬۔ ‬

‫‪98‬‬

‫�م � �� اور �ت �ح � ا�م � ِ‬ ‫ د�ت ا�ح‬

‫ ا�ح ا�ال � ‬ ‫�ت �ح � ا�م � � ا� �م � �ك اور ���� � � �� � ا� �� اور ِ‬

‫د�ت دى۔ �آن � � �ح � ا�م � د�ت � � ا�از � ذ� � � � ۔ ا� �� � �ر ٴہ �د � ‬

‫���‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ٌ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َََ ْ َ‬ ‫ً‬ ‫ﻮﺣﺎ إ� ٰ� ﻗ ْﻮﻣﮫ إ�ﻲ ﻟﻜ ْﻢ ﻧ ِﺬ ٌﻳﺮ ﱡﻣﺒ�ن ‪ o‬أن ﻻ � ْﻌ ُﺒﺪوا إﻻ اﻟﻠﮫ ۖ إ�ﻲ أﺧﺎف ﻋﻠ ْﻴﻜ ْﻢ ﻋﺬ َ‬ ‫اب‬ ‫ِِ‬ ‫ِ ِ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫﴿وﻟﻘﺪ أرﺳﻠﻨﺎ ﻧ ِ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(140‬‬ ‫َﻳ ْﻮ ٍم أ ِﻟ ٍﻴﻢ ‪﴾o‬‬

‫)اور � � � �ح � ان � �م � �ف � )اور ا�ں � ا� �م � �( � � � � � وا� ڈر ‬

‫�� وا� �ں۔ � � � �ف ا� � �دت �و ۔ � � � درد�ك دن � �اب � �ف �(۔‬ ‫�رۃ ا��ؤؤؤ�ن �  ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ﱠ‬ ‫َُ‬ ‫َٰ َ َ َ َ َ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ َﻗ ْﻮم ْ‬ ‫َََ ْ َْ َ َْ ُ ً‬ ‫ﻮﺣﺎ إ َ� ٰ� َﻗ ْﻮ ِﻣ ِﮫ َﻓ َﻘ َ‬ ‫) ‪(141‬‬ ‫اﻋ ُﺒ ُﺪوا اﻟﻠ َﮫ َﻣﺎ ﻟﻜﻢ ّ ِﻣ ْﻦ ِإﻟ ٍﮫ ﻏ ْ� ُ� ُﻩ ۖ أﻓﻼ ﺗ ﱠﺘ ُﻘﻮن﴾‬ ‫ِ‬ ‫﴿وﻟﻘﺪ أرﺳﻠﻨﺎ ﻧ ِ‬

‫ ��ن �رى �� �‪ :‬‬ ‫�ر ٴہ �ح � ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ْ‬ ‫اﻋ ُﺒ ُﺪوا اﻟﻠ َﮫ َو ﱠاﺗ ُﻘ ُ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ ﻗ ْﻮم إ�ﻲ ﻟﻜ ْﻢ َﻧﺬ ٌﻳﺮ ﱡﻣﺒ ٌ�ن‪o‬أن ْ‬ ‫ﻮﻩ َوأﻃ ُ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﻴﻌﻮ ِن ‪�َ o‬ﻐ ِﻔ ْﺮ ﻟﻜﻢ ّ ِﻣﻦ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ ّ ُ َ َ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫ُُ ُ‬ ‫َ َ ُ َ َ َ‬ ‫) ‪(142‬‬ ‫ذﻧ ِﻮ�ﻜ ْﻢ َو ُ�ﺆ ِﺧ ْﺮﻛ ْﻢ ِإ�� أ َﺟ ٍﻞ ﱡﻣ َﺴ ��ى ِإ ﱠن أ َﺟ َﻞ اﻟﻠ ِﮫ ِإذا َﺟ َﺎء ﻻ ُﻳﺆ ﱠﺧ ُﺮ ﻟ ْﻮ ﻛ ُﻨﺘ ْﻢ � ْﻌﻠ ُﻤﻮن﴾‬ ‫اس )�ح � ا�م( � � � اے �ى ت �م! � � � � وا� ڈر �� وا� �ں۔ � � ا� � �دت �و ‬ ‫�‬ ‫اور اُس � ڈرو اور �ى ا�� �و۔ وہ  مھاارے �ہ � دے �  اور � �رہ �ت � �  � �ے � ‪ ،‬‬ ‫َ ﱠَ ْ َْ ُ ُ‬ ‫ﻮح‬ ‫�  �  ا�  �  )�ر  �دہ(  �ت  �  آ  ��  �  �  �  دى  �� ‪�  ،‬‬ ‫ش  �  ��  ��۔  ﴿ﻛ َﺬﺑﺖ ﻗﻮم ﻧ ٍ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎل َﻟ ُه ْﻢ َأ ُﺧ ُ‬ ‫ﻮح َأ َﻻ َﺗ ﱠﺘ ُﻘﻮ َن‪ o‬إ ّ�ﻲ َﻟ ُﻜ ْﻢ َر ُﺳﻮ ٌل أﻣ ٌ�ن ‪ o‬ﻓ ﱠﺎﺗ ُﻘﻮا اﻟﻠ َﮫ َوأﻃ ُ‬ ‫ﻮه ْﻢ ُﻧ ٌ‬ ‫ْاﳌُ ْﺮ َﺳ ِﻠ َ�ن ‪ o‬إ ْذ َﻗ َ‬ ‫ﻴﻌﻮ ِن‪َ o‬و َﻣﺎ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َأ ْﺳ َﺄ ُﻟ ُﻜ ْﻢ َﻋ َﻠ ْﻴﮫ ﻣ ْﻦ أ ْﺟﺮ ۖ إ ْن أ ْﺟﺮ َي إﻻ َﻋ� ٰ� َر ّب اﻟ َﻌ ِﺎﳌ َ�ن ‪ o‬ﻓ ﱠﺎﺗ ُﻘﻮا اﻟﻠ َﮫ َوأﻃ ُ‬ ‫) ‪(143‬‬ ‫ﻴﻌﻮ ِن‪﴾o‬‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ٍ ِ‬ ‫‪ 140‬۔ �رۃ�د‪١١:٢٥ ،‬۔‪٢٦‬۔‬

‫‪ 141‬۔ �رۃ ا��ؤؤؤ�ن‪٢٣ :٢٣ ،‬۔‬ ‫‪ 142‬۔ �رۃ �ح‪٢ :٧١ ،‬۔‪٤‬۔‬

‫‪ 143‬۔ �رۃ ا�اء‪١٠٥ :٢٦ ،‬۔ ‪١١٠‬۔‬

‫‪99‬‬

‫ٰ َ‬ ‫ََ َ‬ ‫ََ َ ۡ ُ‬ ‫� � � ا� �� �� � � ر� � � ا� �� � ���‪َ ﴿:‬وﻟﻘ ۡﺪ ا ۡر َﺳﻠ َﻨﺎ ﻧ ۡﻮ ًﺣﺎ ِا�� ﻗ ۡﻮ ِﻣ ِﮫ ﻓﻠ ِﺒﺚ ِﻓ ۡ� ِ� ۡﻢ‬ ‫َۡ َ َ َ ﱠ َ ۡ ۡ َ َ ً ََ َ َ ُ ُ ﱡ‬ ‫ٰ َ‬ ‫اﻟﻄ ۡﻮ َﻓ ُ‬ ‫ﺎن َو ُه ۡﻢ ﻇ ِﻠ ُﻤ ۡﻮن﴾) ‪ (144‬اس  �  �م  �ا  �  �ت  �ح ‬ ‫اﻟﻒ ﺳﻨ ٍﺔ ِﻻا ﺧﻤ ِﺴ�ن ﻋﺎﻣﺎ ﻓﺎﺧﺬهﻢ‬

‫)� ا�م( � �ڑ� � � �ل �م � ا�ح �� � �ف ���۔‬

‫�ح � ا�م � د�ت � �ر�ت‬

‫ رب � �رف‪� :‬رت اور ا��ت ‬ ‫�ح  �  ا�م  �  �  ا�    �م  �  د�  �  وہ  �ك‪  ��  �  ،‬اور  �  د��  �  �  �  �وز  �  � ‬ ‫�  اور  ��  د�ت  ان  �  ا�  �  �  ر�  �    �ح  �  ا�م  �  ان  �  ��  ا�  ��  �  �رف  �  �  �  � ‬ ‫ا�ں  �  ا�  ��  �  �رت  اور    اس  �  ا��ت  �د  د�  �  ا��  �م  ��  اور  ��  ��  �  ��  ا�  و�ہ    � ‬ ‫�ف ��‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُ‬ ‫﴿ﻓﻘﻠﺖ ْ‬ ‫اﺳﺘﻐ ِﻔ ُﺮوا َرﱠ�ﻜ ْﻢ إﻧﮫ �ﺎن ﻏﻔ ًﺎرا‪ُ o‬ﻳ ْﺮﺳﻞ ﱠ‬ ‫اﻟﺴ َﻤﺎء َﻋﻠ ْﻴﻜﻢ ّ ِﻣﺪ َر ًارا‪َ o‬و ُ� ْﻤ ِﺪ ْدﻛ ْﻢ ِﺑﺄ ْﻣ َﻮ ٍال‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠُ َ‬ ‫َ ﱠ َ‬ ‫َ َََ ُ‬ ‫َُ‬ ‫َ‬ ‫ﱠُ َﱠ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ﺎت َو َ� ْﺠ َﻌﻞ ﻟﻜ ْﻢ أ ْ� َ� ًﺎرا‪ o‬ﱠﻣﺎ ﻟﻜ ْﻢ ﻻ ﺗ ْﺮ ُﺟﻮن ِﻟﻠ ِﮫ َوﻗ ًﺎرا‪َ o‬وﻗ ْﺪ ﺧﻠﻘﻜ ْﻢ‬ ‫و َ� ِﻨ�ن و َ� ْﺠ َﻌﻞ ﻟﻜ ْﻢ ﺟﻨ ٍ‬ ‫َ َْ ََ َ ْ َ َ َ َ َ ﱠ ُ َ َ َ َ‬ ‫ات ﻃ َﺒ ًﺎﻗﺎ‪َ o‬و َﺟ َﻌ َﻞ ْاﻟ َﻘ َﻤ َﺮ ﻓ�� ﱠﻦ ُﻧ ً‬ ‫ﻮرا َو َﺟ َﻌ َﻞ‬ ‫ِِ‬ ‫أﻃﻮ ًارا‪o‬أﻟ ْﻢ ﺗ َﺮوا ﻛ ْﻴﻒ ﺧﻠﻖ اﻟﻠﮫ ﺳ ْﺒﻊ ﺳ َﻤﺎو ٍ ِ‬ ‫ﱠ ْ َ َ ً َ ﱠ ُ َ ََُ ّ َ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﻷا ْ ض َﻧ َﺒ ًﺎﺗﺎ‪ُ o‬ﺛ ﱠﻢ ُ�ﻌ ُ‬ ‫ﻴﺪ ُﻛ ْﻢ ﻓ َ��ﺎ َو ُ� ْﺨﺮ ُﺟ ُﻜ ْﻢ إ ْﺧ َﺮ ً‬ ‫اﺟﺎ‪َ o‬واﻟﻠ ُﮫ‬ ‫اﻟﺸﻤﺲ ِﺳﺮاﺟﺎ‪o‬واﻟﻠﮫ أﻧبﺘﻜﻢ ِﻣﻦ‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ َ َ ُ ُ َْ َ َ ً‬ ‫ﺎﻃﺎ‪o‬ﻟ َت ْﺴ ُﻠ ُ�ﻮا ﻣ ْ� َ�ﺎ ُﺳ ُﺒﻼ ﻓ َﺠ ً‬ ‫ﺎﺟﺎ‪ (145 ) ﴾o‬‬ ‫ِ‬ ‫ﺟﻌﻞ ﻟﻜﻢ ﻷارض ِ�ﺴ ِ‬ ‫ِ‬

‫� � � � � � ا� رب � � � �و‪ � � ،‬وہ �ا � وا� �۔ اور وہ � � �ى زور دار �رش � �۔ ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫م�‬ ‫م�‬ ‫�‬ ‫اور   مھاارى  �د  ا�ال  اور  او�د  � ذر�  ���  �  اور   ھاارے  �  ��ت  اُ��  �  اور   ھاارے  �  ��  �رى ‬ ‫�  دے  �۔  �  �  �  �  �  �  �  ا�  �  �  �  ا�د  اور  ��  �  ر�۔  ���  اس  �  �  �ح ‬ ‫�ح � ��ں � �ا ��� ۔ � � � � د� � ا� � � �ح �ت )� �د( آ�� �ے �� �� ‬ ‫�  ��)�  در  �(  �ا  ���۔  اور  اس  �  ان  �  ��  �  رو�  �  اور  اس  �  �رج  �  �اغ)رو�  اور ‬ ‫�ارت � �( ��۔ اورا � � � ز� � �ے � �� اُ��۔ � � � ا� )ز�( � �� دے � اور )�( ‬ ‫‪ 144‬۔�رۃ ا�ت‪.14: 29  ،‬‬

‫‪ 145‬۔ �رۃ �ح‪٢٤ :٧١ ،‬۔‪٢٨‬۔‬

‫‪100‬‬

‫ت‬ ‫�‬ ‫�  �  )ا�  �  دو�رہ(  ��  ��  �۔  اور  ا�  �   مھاارے  �  ز�  �  �ش  �  د�۔��  �  اس  �  �دہ  را�ں  � ‬ ‫� �و۔اور ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ َﻗ ْﻮم َأ َ أ ْﻳ ُﺘ ْﻢ إن ُﻛ ُ‬ ‫ﻨﺖ َﻋ َ� ٰ� َﺑ ّي َﻨﺔ ّﻣﻦ ﱠرّ�ﻲ َو َآﺗﺎ�ﻲ َر ْﺣ َﻤ ًﺔ ّﻣ ْﻦ ﻋﻨﺪﻩ َﻓ ُﻌ ّﻤ َﻴ ْﺖ َﻋ َﻠ ْﻴ ُﻜ ْﻢ أ ُﻧ ْﻠﺰ ُﻣ ُﻜ ُﻤ َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﻮهﺎ‬ ‫ِ ر‬ ‫ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ََ ُ َ َ ُ َ ََ َ ْ َ َ ْ َُ ُ ََ َ ً ْ َ ْ َ ﱠ ََ ﱠ‬ ‫اﻟﻠﮫ ۚ َو َﻣﺎ َأ َﻧﺎ ﺑ َﻄﺎرد ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫ﻳﻦ‬ ‫ِ ِِ ِ‬ ‫وأﻧﺘ ْﻢ ﻟ َهﺎ � ِﺎرهﻮن‪ o‬و�ﺎ ﻗﻮ ِم ﻻ أﺳﺄﻟﻜ ْﻢ ﻋﻠ ْﻴ ِﮫ ﻣﺎﻻ ۖ ِإن أﺟ ِﺮي ِإﻻ ﻋ�� ِ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َآﻣ ُﻨﻮا ۚ إ ﱠ� ُ�ﻢ ﱡﻣ َﻼ ُﻗﻮ َرّ�� ْﻢ َو َٰﻟﻜ ّ�ي َأ َرا ُﻛ ْﻢ َﻗ ْﻮ ًﻣﺎ َﺗ ْﺠ َه ُﻠﻮ َن ‪َ o‬و َ�ﺎ َﻗ ْﻮم َﻣﻦ َﻳ ُ‬ ‫ﻨﺼ ُﺮِ�ﻲ ِﻣ َﻦ اﻟﻠ ِﮫ ِإن ﻃ َﺮ ﱡد� ُ� ْﻢ ۚ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ‬ ‫َ َ ُ ﱠ‬ ‫َ ََ َ َ ﱠ ُ َ ََ َ ُ ُ َ ُ‬ ‫اﻟﻠﮫ َوَﻻ َأ ْﻋ َﻠ ُﻢ ْاﻟ َﻐ ْﻴ َﺐ َوَﻻ َأ ُﻗﻮ ُل إ ّ�ﻲ َﻣ َﻠ ٌﻚ َوَﻻ َأ ُﻗﻮ ُل ﻟ ﱠﻠﺬﻳﻦَ‬ ‫ْ‬ ‫ِ ِ‬ ‫أﻓﻼ ﺗﺬﻛﺮون‪ o‬وﻻ أﻗﻮل ﻟﻜﻢ ِﻋ ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ﻨﺪي ﺧﺰا ِﺋﻦ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ‬ ‫ّ ً‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(146‬‬ ‫ﺗ ْﺰ َد ِري أ ْﻋ ُﻴ ُﻨﻜ ْﻢ ﻟﻦ ُﻳ ْﺆ ِﺗ َ� ُ� ُﻢ اﻟﻠ ُﮫ ﺧ ْ� ً�ا ۖ اﻟﻠ ُﮫ أ ْﻋﻠ ُﻢ ِﺑ َﻤﺎ ِ�� أ ُﻧﻔ ِﺴ ِه ْﻢ ۖ ِإ ِ�ﻲ ِإذا ِﳌ َﻦ اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن‪﴾o‬‬

‫���  �  اے  �م!  د�  �  ا�  �  ا�  �ورد�ر  �  �ف  �  د�  رو�  ر�  �ں  اور  اس  �  �  ا�  �ں  � ‬

‫ر�  �  �  �  �  �  �  �  ��ہ  �  �  �  �  �  �  اس  �  �  �  �ر  �  �  �  �  �  اس  � ‬ ‫��ش  �۔اور  اے  �م!  �  اس  �  �  ��  �  �  �ل  و  زر  �  ��  �  �  ��  �ا  �  �  ا�  �  ذ�  � ‬

‫اور � �گ ا�ن �� � � ان � �� وا� � � �ں۔ وہ � ا� �ورد�ر � � وا� � � � د� ‬

‫�ں  �  �  �گ  �دا�  �  ر�  �۔  اے  �ى  �م!  ا�  �  ان  �  �ل  دوں  �  ا�  �  ��  �  �� �  �  �ن ‬ ‫�ى  �د  �  �  �۔  �  �  �ر  �ں  �  ��؟اور  �  �  �  �  �  �  �ں  �  �ے  �س  ا�  �  �ا�  � ‬

‫اور � � � � � �� �ں اور � � � �ں � � �� �ں اور � ان ��ں � � � � � �رت � � ‬ ‫�  د�  �  �  �  �ں  �  ا�  ان  �  ��  �  ا�ل  �  �ا  �  دے  �۔  �  ان  �  د�ں  �  �  ا�  ا�  �ب ‬ ‫�� �۔ ا� � ا� �ں � �ا��ں � � �ؤں۔‬

‫�رۃ ا��اف � �ح � ا�م � د�ت � ا�از �� �‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ َ َ ْ َْ َ ْ ََ َ ٌ ٰ‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺿﻼﻟـﺔ ﱠوﻟ ِﻜ ِ ّ� ْى َر ُﺳ ْﻮ ٌل ّ ِﻣ ْﻦ ﱠر ِ ّب اﻟﻌ ِﺎﳌ�ن‪o‬اﺑ ِﻠﻐﻜ ْﻢ ِرﺳﺎﻻ ِت َرِ� ْﻰ‬ ‫﴿ﻗﺎل ﻳﺎ ﻗﻮ ِم ﻟيﺲ ِ�ﻰ‬ ‫ّٰ‬ ‫َ َ‬ ‫َ َ َ َ‬ ‫) ‪(147‬‬ ‫َوا ْﻋﻠ ُﻢ ِﻣ َﻦ اﻟﻠـ ِﮫ َﻣﺎ ﻻ � ْﻌﻠ ُﻤ ْﻮن ﴾‬

‫‪ 146‬۔ �رۃ�د‪١١:٢٨ ،‬۔‪٣١‬۔‬

‫‪ 147‬۔ �رۃ ا��ا ف‪٦١ :٧ ،‬۔ ‪٦٢‬۔‬

‫‪101‬‬

‫ََْ َ َ ُ‬ ‫� ُح ﻟﻜ ْﻢ‬ ‫واﻧ‬

‫)� ا� رب � �م �� �ں اور � � �� �ں اور ا� � �ف � وہ �� �� �ں � � � ‬ ‫��۔��� اے �ى �م! � �� �اہ � �ں � � �ں � �ورد�ر � �ف � � �ا �ں(۔‬

‫�ح � ا�م � د�ت � ا�ل‬

‫اس � �وہ �ت �ح � ا�م � د�ت � �)‪� (٣‬دى ا�ل �‪:‬‬ ‫‪1‬۔� و �ك �ڑ دو ‪،‬ا� و�ہ ��� � �دت  �و اس � �رے �� در�  �ں �‪��  ،‬ت اور ‬ ‫و��ں � �رى � آزاد �ں � اور � � ِر �� � � � �را � وادى ا� � �� �‪-‬‬ ‫ �ى  �  ا�  �ر�  �‪  �  �  �،‬اور  ��  �ر  �  �ؤ  �  �  �  و  �ر  �  ���ں  �  �را  دا�  �ك ‬ ‫‪2‬۔  � ٰ‬ ‫���� ‪ �،‬و � ‪� ،‬ٹ �ٹ‪� ،‬ٹ اور �‪� ،‬د �� اور �ص � �رے ��ے � �م و �ن ‬ ‫� �� � ر�� ‪�-‬د �� اس �ح �رے ��ے � � �ش آ� �� رو� ��‪-‬‬ ‫‪3‬۔� �ى ا�� �و ‪�،‬رے رب � � �� و ر� � � �ث ��� � � � �� راہ � � �ں ‬ ‫� اور �ل �اد � �دوں � � � � ا� ر� اور �ا � ��� � � � ا�ر اور �ا� ا�� � ‬ ‫�� �� ا�د �ا ����‪ � �-‬اور � � � �ح �ت اور �� � ز�� � �و� ‪148‬۔‬

‫�� � � � �م � رد � ‬

‫�ح  �  ا�م  �  د�ت  اور  �  �  رد�  �  ان  �  �م  �  �ا�ت  اور    رد  �  �  �آن  �  � ‬

‫�ے وا� ا�از � �ن � � � � �م �� � � اس و� � ��ے � �� � ��د � � ‬ ‫� �� اور � در� اور ا� ‪�  ،‬دار اور ا� در� � �گ ��د � اور ان � � �� اور  �ور ��ں ‬ ‫�  �ح  �  ا�م  �  د�ت  �  �ل  �  �  �  ��د�  اور  ا�    �ت    ��  �ف  �ح  �  ا�م  �  د�ت  � ‬ ‫‪ 148‬۔ �ء ا�آن‪ ،٥:�،‬ص‪–٣٧٤:‬‬

‫‪102‬‬

‫�ل � � � ا�ں � �ور اور � �ت �  � �ل  �� �  �  � � و� � �  �آن � � ‬ ‫��ت � �� �ڑ� � � �ل � د�ت � �و�د � � ��ں � �ح � ا�م � د�ت � �ل �۔ ‬ ‫ان � �اد� � �� �  ا�� �� �  ا� � �ش � � � � � � � و� ر�� � ان وا�ت ‬ ‫� �د �ا� � �م � � � اس � اور �ر � �� � �� � ا� � �آن � اس �ح � �� � ‬ ‫ذ� � �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ ُ‬ ‫اك إ ﱠﻻ َ� َﺸ ًﺮا ّﻣ ْﺜ َﻠ َﻨﺎ َو َﻣﺎ َﻧ َﺮ َ‬ ‫ﻳﻦ َﻛ َﻔ ُﺮوا ﻣﻦ َﻗ ْﻮﻣﮫ َﻣﺎ َﻧ َﺮ َ‬ ‫اك ﱠاﺗ َﺒ َﻌ َﻚ إ ﱠﻻ ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫ﺎل ْاﳌ َ ُﻸ ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫﴿ َﻓ َﻘ َ‬ ‫ﻳﻦ ُه ْﻢ أ َر ِاذﻟ َﻨﺎ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ ﱠْ‬ ‫َ ُ ُ َ‬ ‫اﻟﺮأي َو َﻣﺎ َﻧ َﺮ ٰى َﻟ ُﻜ ْﻢ َﻋ َﻠ ْﻴ َﻨﺎ ﻣﻦ َﻓ ْ‬ ‫) ‪(149‬‬ ‫ﻀ ٍﻞ َﺑ ْﻞ ﻧﻈ ﱡﻨﻜ ْﻢ � ِﺎذ ِﺑ َ�ن﴾‬ ‫ﺑ ِﺎدي‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫� ان � �م � � �� وا�  �داروں اور وڈ�وں � �‪� � �  � :‬رے  ا� � � ا� � د�� د� ‬ ‫� اور � � � )�ز �( � �رى �وى �� �� � د� �ا� �رے )��ے �( � را� ‬ ‫ر�  وا�  �  و  �  ��ں  �  )�  �  ��  �  �رے  �  �  �  �(‪  ،‬اور  �  �رے  ا�ر  ا�  او� ‬ ‫��  �  و  ��ى  )�  ��  و  ا�ار‪�  ،‬ل  و  دو�  �  �رى  �� �  �ے  ��ں  �  ��  ا�ض  ا�  �� ‬ ‫��ں �( � � د� � � � � �� � �۔‬ ‫ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ْ َ َٰ َ ﱠ َ َ ٌ ّ ْ ُ ُ ْ ُ ُ َ َ َ َ ﱠ َ ُ َ َ‬ ‫ََ َ َُْ ﱠ َ َ َ‬ ‫ﻀ َﻞ َﻋﻠ ْﻴﻜ ْﻢ َوﻟ ْﻮ ﺷ َﺎء اﻟﻠ ُﮫ‬ ‫ﻳﻦ ﻛﻔ ُﺮوا ِﻣﻦ ﻗﻮ ِﻣ ِﮫ ﻣﺎ هﺬا ِإﻻ �ﺸﺮ ِﻣﺜﻠﻜﻢ ﻳ ِﺮ�ﺪ أن ﻳﺘﻔ‬ ‫﴿ﻓﻘﺎل اﳌﻸ اﻟ ِﺬ‬ ‫َ َ َْ‬ ‫َ َْ ٰ َ‬ ‫ََ َ َ ََ َ ً‬ ‫ﻷا ﱠوﻟ َ�ن ‪ o‬إ ْن ُه َﻮ إ ﱠﻻ َر ُﺟ ٌﻞ ﺑﮫ ﺟ ﱠﻨ ٌﺔ َﻓ َ� َ�ﱠﺑ ُ‬ ‫ﺼﻮا ِﺑ ِﮫ َﺣ ﱠ� ٰى‬ ‫ﻷﻧﺰل ﻣﻼ ِﺋﻜﺔ ﱠﻣﺎ ﺳ ِﻤﻌﻨﺎ ِ� َ�ﺬا ِ�� آﺑﺎ ِﺋﻨﺎ ِ‬ ‫ِِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِﺣ ٍ�ن ﴾‬

‫) ‪(150‬‬

‫‪ 149‬۔ �رۃ�د‪٢٧: ١١ ،‬۔‬

‫‪ 150‬۔ �رۃ ا��ؤؤؤ�ن‪٢٤ :٢٣ ،‬۔‪٢٥‬۔‬

‫‪103‬‬

‫)� ان � �م � �دار )اور وڈ�ے( � � � ر� � � �‪� � � � :‬رے � � ا� � � )اس ‬ ‫�  �ا  �  �(‪)  �  �  �  ،‬ا�(  �  و  ��ى  ��  ��  ��  �‪  ،‬اور  ا�  ا�  )�ا�  �  �  �  �  �  �( ‬ ‫��  �  ��ں  �  ا�ر  د�‪�  �  �  �  �  ،‬ت  )�  �رے  �  �  ا�  �  �را  ر�ل  �  د�  ��(  ا�  ا�  آ�ء  و ‬ ‫ا�اد  �  )�(  �  � �  �  �  �ا�  اس  �  اور  �  �  �  ا�  د�ا�  )�  �ر�  ��  �  �(  �  �  � ‬ ‫ا� �� � اس � ا�ر �و )د� آ� � �� �( ۔ ‬ ‫اور ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َْ َُ َ‬ ‫َ ُ َُ‬ ‫﴿ﻗﺎﻟﻮا أﻧ ْﺆ ِﻣ ُﻦ ﻟ َﻚ َو ﱠاﺗ َﺒ َﻌ َﻚ ﻷا ْرذﻟﻮن﴾ ) ‪) (151‬وہ ��‪ � � � � :‬ا�ن � آ� ��� �رى �وى ‬

‫)��ے �( ا�� � اور � )�ت �( �گ � ر� �)�ح � ا�م �( ���‪� :‬ے � � ان � ‬ ‫)� وارا�( ��ں � � �و�ر ان � �ب � �ف �ے رب � � ذ� �۔ �ش! � � )� � �ت ‬ ‫و ذ� � �(۔ ‬

‫َ َ‬ ‫ُ َ‬ ‫﴿ َو َﻗ ُﺎﻟﻮا ﻻ َﺗ َﺬ ُر ﱠن آﻟ َه َﺘ ُﻜ ْﻢ َوﻻ َﺗ َﺬ ُر ﱠن َو �دا َوﻻ ُﺳ َﻮ ً‬ ‫اﻋﺎ َوﻻ َ�ﻐﻮث َو َي ُﻌﻮق َو� ْﺴ ًﺮا﴾‬ ‫ِ‬

‫) ‪(152‬‬

‫اور ا�ں � � � � �� ا� �دوں اور و ّد‪� ،‬اع‪� ،‬ق اور � � � �ڑو �۔“‬ ‫َ ُ َ ﱠ ْ َ َ َ ُ ُ َ َ ُ َ ﱠ َ َْ ُ‬ ‫ﻮﻣ َ�ن﴾) ‪)  (153‬ا�ں  �  �  �  اے  �ح  ا�  �  �ز  �  آ�  �  � ‬ ‫﴿ﻗﺎﻟﻮا ﻟ ِ�ن ﻟﻢ ﺗنﺘ ِﮫ ﻳﺎ ﻧﻮح ﻟﺘ�ﻮﻧﻦ ِﻣﻦ اﳌ ْﺮﺟ ِ‬ ‫�ر � �� وا�ں � � � �(‬ ‫َ َ ُ‬ ‫َ َ َ ُ ََ ﱠ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫ٌ‬ ‫ِ‬ ‫ ��م  �ح  �  )�( ‬ ‫﴿ﻛﺬ َﺑ ْﺖ ﻗ ْﺒﻠ ُه ْﻢ ﻗ ْﻮ ُم ﻧﻮ ٍح ﻓﻜﺬ ُﺑﻮا َﻋ ْﺒ َﺪﻧﺎ َوﻗﺎﻟﻮا َﻣ ْﺠ ُﻨﻮن َو ْاز ُد ِﺟ َﺮ ﴾ ) ‪)(154‬اِن  �‬ ‫��  �۔  �  ا�ں  �  �رے � ٴہ  )��  �ح �  ا�م  (  � ��  �  اور  �‪  (�)  :‬د�ا�  �‪  ،‬اور  ا� ‬ ‫د�ں دى �۔‬

‫‪ 151‬۔ �رۃ ا�اء‪١١ :٢٦ ،‬۔ ‬

‫‪ 152‬۔ �رۃ �ح‪١٠ :٧١ ،‬۔‪٢٣‬۔‬

‫‪ 153‬۔ �رۃ  ا�اء‪١٦ :٢٦ ،‬۔‬ ‫‪ 154‬۔ �رۃ ا�‪٩ :٥٤ ،‬۔‬

‫‪104‬‬

‫�م � �اب ا� � � ‬

‫�ح � ا�م � �م � ا� �� � �اب � � � اور �ح � ا�م � � � � �اب � � ڈرا� � وہ ‬ ‫َ َْ‬ ‫ْ َََْ‬ ‫َ ُ َ ُ ُ َ‬ ‫ﻮح ﻗ ْﺪ َﺟ َﺎدﻟ َﺘ َﻨﺎ ﻓﺄﻛ� ْ� َت ِﺟ َﺪاﻟ َﻨﺎ ﻓﺄ ِﺗ َﻨﺎ ِﺑ َﻤﺎ‬ ‫�  آؤ  ا�  �  ا�  �ت  �  �م  ��  �۔ ﴿ﻗﺎﻟﻮا ﻳﺎ ﻧ‬ ‫َ�ﻌ ُﺪ َﻧﺎ إن ُﻛ َ‬ ‫ﻨﺖ ِﻣ َﻦ ﱠ‬ ‫) ‪(155‬‬ ‫اﻟﺼ ِﺎد ِﻗ َ�ن﴾‬ ‫ِ ِ‬ ‫ا�ں � � � �ح � � � � �ا � � اور �ا � � � اب ا� � � � � � � � ڈرا� � وہ � ‬ ‫� � �زل �و۔‬

‫�ت �ح )� ا�م( � �اب ‬

‫ئ‬ ‫ْ ُ‬ ‫ د� � �اب � ان ا�ظ � ذ� �‪َ ﴿:‬ﻗ َ‬ ‫ا� �� � �ح � ا�م � ا� �م � ى‬ ‫ﺎل ِإ ﱠﻧ َﻤﺎ َﻳﺄ ِﺗﻴﻜﻢ ِﺑ ِﮫ‬ ‫َ َ ﱠُ ُ ُ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ َ ﱡ ْ َ ُ‬ ‫اﻟﻠ ُﮫ إن َﺷ َﺎء َو َﻣﺎ َأ ُﻧﺘﻢ ﺑ ُﻤ ْ�جﺰ َ‬ ‫�ﻦ َوَﻻ َﻳ َﻨﻔ ُﻌ ُﻜ ْﻢ ُﻧ ْ‬ ‫ﻧ� َح ﻟﻜ ْﻢ ِإن �ﺎن اﻟﻠﮫ ﻳ ِﺮ�ﺪ أن‬ ‫ﺼ ِ�� ِإن أردت أن أ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ُ ْ َ ُ ْ ُ َ َ ﱡ ُ ْ َ َ ْ ُ ْ َ ُ نَ‬ ‫) ‪(156‬‬ ‫�ﻐ ِﻮ�ﻜﻢ ۚ هﻮ ر�ﻜﻢ وِإﻟﻴ ِﮫ ﺗﺮﺟﻌﻮ ﴾‬

‫)ا�  ” ا�“ �  ��  �  �  �  �اب  �ور  آ�  �  اور  �  ا�  ��  �  �ل  �  �۔  اور  �ى  �  )�(  � ‬

‫� � دے � �اہ � � � �� � ارادہ �وں ا� ا� � � �اہ �� � ارادہ �� � �‪ ،‬وہ �را رب ‬

‫� اور � ا� � �ف ��� �ؤ �(۔ ‬

‫�ح � ا�م � ا�ر � اورا� �� � �ر اور ����ں � � � �� و ��دى � د� ‬

‫� �ح  �  ا�م �  �م � ��  �ر آور �� � ��  �  �  �ح  � ا�م � ا� ��ى  � ا�ر ‬ ‫َ‬ ‫ََ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫�  اور  ا�  �م  �  ��  و  ��دى  �  د�  �  اور  ���‪َ ﴿  :‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب ِإ ِ�ﻲ َد َﻋ ْﻮ ُت ﻗ ْﻮ ِﻣﻲ ﻟ ْﻴﻼ َو َ� َ� ًﺎرا‪ o‬ﻓﻠ ْﻢ َﻳ ِﺰ ْد ُه ْﻢ‬ ‫َ ْ َ ْ ْ َ‬ ‫ُد َﻋﺎئﻲ إ ﱠﻻ ﻓ َﺮ ًارا‪َ o‬وإ ّ�ﻲ ُ� ﱠﻠ َﻤﺎ َد َﻋ ْﻮ ُ� ُ� ْﻢ ﻟ َﺘ ْﻐﻔ َﺮ َﻟ ُه ْﻢ َﺟ َﻌ ُﻠﻮا َأ َ‬ ‫اﺳ َﺘﻐﺸ ْﻮا ِﺛ َﻴ َﺎ� ُ� ْﻢ‬ ‫ﺻ ِﺎ� َﻌ ُه ْﻢ ِ�� آذ ِا� ِ�ﻢ و‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫َ‬ ‫اﺳﺘﻜ َﺒ ً ا‪ o‬ﺛ ﱠﻢ إ�ﻲ َد َﻋ ْﻮ ُ� ُ� ْﻢ ﺟ َه ً ا‪ o‬ﺛ ﱠﻢ إ�ﻲ أ ْﻋﻠ ُ‬ ‫َو َأ َ‬ ‫ﺻ ﱡﺮوا َو ْ‬ ‫ﻨﺖ ﻟ ُه ْﻢ َوأ ْﺳ َﺮ ْر ُت ﻟ ُه ْﻢ ِإ ْﺳ َﺮ ًارا﴾‬ ‫ِ ﺎر‬ ‫اﺳﺘﻜ َ� ُ�وا ْ ِ ﺎر‬ ‫ِِ‬ ‫ِِ‬ ‫) ‪(157‬‬

‫‪ 155‬۔ �رۃ�د‪٣٢: ١١ ،‬۔‬

‫‪ 156‬۔ �رۃ�د‪٣٣: ١١ ،‬۔‪٣٤‬۔‬ ‫‪ 157‬۔ �رۃ �ح‪٥ :٧١ ،‬۔‪٩‬۔‬

‫‪105‬‬

‫�ح � ا�م � �ض �‪ :‬اے  �ے رب � � �  ا� �م  � رات دن  ��  ر�۔ � �ى د�ت � ان ‬ ‫� � �ا� �� � � ز�دہ � �۔ اور � � �)�( اُ� )ا�ن � �ف( �� �� � ا� � ‬ ‫دے � ا�ں � ا� ا�ں ا� ��ں � دے � اور ا� او� ا� �ے � � اور )� �( � د�� � ‬

‫اور �� � �۔ � � � ا� � آواز � د�ت دى۔ � � � ا� �� )�( �� اور ا� ��ہ ‬

‫رازدا� �ر � � ��۔‬ ‫َُ‬ ‫ُ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫و� َ� إ َ� ٰ� ُﻧﻮح َأ ﱠﻧ ُﮫ َﻟﻦ ُﻳ ْﺆ ِﻣ َﻦ ِﻣﻦ َﻗ ْﻮ ِﻣ َﻚ إ ﱠﻻ َﻣﻦ َﻗ ْﺪ َآﻣ َﻦ َﻓ َﻼ َﺗ ْب َﺘ ِئ ْ‬ ‫ﺲ ِﺑ َﻤﺎ �ﺎﻧﻮا َﻳ ْﻔ َﻌﻠﻮن﴾ ) ‪) (158‬اور �ح ‬ ‫أ‬ ‫﴿و‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫� ا�م � �ف و� � � �  مھاارى �م � � اب �� ا�ن � �� � �ا� اس � � ا�ن � � ‪ � ،‬‬

‫� � وہ � ر� اس � � ��� � ا�ر � � (۔‬ ‫َ ﱠ‬ ‫ال َر ّب ُ‬ ‫َ‬ ‫اﻧﺼ ْﺮِ�ﻲ ِﺑ َﻤﺎ ﻛﺬ ُﺑﻮ ِن﴾ ) ‪� (159‬ح  )�  ا�م(  �  �ض  �‪  :‬اے  �ے  رب!  �ى  �د  ��  �� ‬ ‫﴿ َق ِ‬ ‫ا�ں � � � د� �۔‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫ُْ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫) ‪(160‬‬ ‫ﺎل َر ِ ّب ِإ ﱠن ﻗ ْﻮ ِﻣﻲ ﻛﺬ ُﺑﻮ ِن ‪ o‬ﻓﺎﻓ َﺘ ْﺢ َﺑ ْﻴ ِ�ي َو َ� ْﻴ َ� ُ� ْﻢ ﻓ ْﺘ ًﺤﺎ َوﻧ ِ ّﺠ ِ�ي َو َﻣﻦ ﱠﻣ ِ� َ� ِﻣ َﻦ اﳌ ْﺆ ِﻣ ِﻨ َ�ن﴾‬

‫)�ض � اے �ے رب �ى �م � � � � � �ے اور ان � در�ن ا� � � � دے اور � اور ‬ ‫� �� �ے �� � ا� � �۔(‬

‫”�ت �ح � ا� رب � ��د � اے �ے رب � ان � �� � ا�� �ور اور � � �� �ں ‬ ‫َﱐ ﻣ ْﻐﻠُﻮب ﻓَﺎﻧﺘَ ِ‬ ‫ﺼْﺮ﴾) ‪ �)  (161‬ا�ں � ا� رب � د� ‬ ‫� � �ى �د ��۔ ار� ِد �رى �� �‪﴿ :‬ﻓَ َﺪ َﻋﺎ َرﺑﱠﻪُ أ ﱢ َ ٌ‬

‫� � �) ا� �م � �� �( �� �ں � � ا�م � ۔‬ ‫َ َ ُ ٌ ﱠ ّ ﱠ ُ ْ َ َ ْ َ ﱠ َ ُ َ ﱠ ْ َ ْ ُ َ ُ ُ َ َ َ ُ ُ ﱠ َ َ ً َ َ َ ُ َ ْ ً ُ ﱠ ً َ َْ‬ ‫َ﴿ﻗﺎل ﻧﻮح ر ِب ِإ��ﻢ ﻋﺼﻮ ِ�ﻲ واﺗﺒﻌﻮا ﻣﻦ ﻟﻢ ﻳ ِﺰدﻩ ﻣﺎﻟﮫ ووﻟﺪﻩ ِإﻻ ﺧﺴﺎرا‪o‬وﻣﻜﺮوا ﻣﻜﺮا ﻛﺒﺎرا‪o‬وﻗﺪ‬ ‫َ‬ ‫ُ ْ ُ َُ ُ َ ََ‬ ‫ﱠ‬ ‫َﱡ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫اﻟﻈﺎﳌ َ�ن إ ﱠﻻ َ‬ ‫ﺿﻼﻻ‪ِ o‬ﻣ ﱠﻤﺎ ﺧ ِ َﻄﻴﺌ ِﺎ� ِ� ْﻢ أﻏ ِﺮﻗﻮا ﻓﺄ ْد ِﺧﻠﻮا ﻧ ًﺎرا ﻓﻠ ْﻢ َﻳ ِﺠ ُﺪوا ﻟ ُهﻢ ّ ِﻣﻦ‬ ‫ﺿﻠﻮا ﻛ ِﺜ ًَ��ا َوﻻ ﺗ ِﺰ ِد‬ ‫أ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ً َ َ َ ُ ٌ ﱠ ّ َ َ ْ ََ‬ ‫َ َْ‬ ‫ََُْ ْ ُ ﱡ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫ً‬ ‫ض ِﻣﻦ اﻟ�ﺎ ِﻓ ِﺮ�ﻦ دﻳﺎرا‪ِ o‬إﻧﻚ ِإن ﺗﺬرهﻢ ﻳ ِﻀﻠﻮا‬ ‫دو ِن اﻟﻠ ِﮫ أﻧﺼﺎرا‪o‬وﻗﺎل ﻧﻮح ر ِب ﻻ ﺗﺬر ﻋ�� ﻷار ِ‬ ‫‪ 158‬۔ �رہ ٴ �د‪٣٦ :١١ ،‬۔‬

‫‪ 159‬۔ �رۃ ا��ؤؤؤ�ن‪٢٦ :٢٣ ،‬۔ ‬

‫‪ 160‬۔ �رۃ ا�اء‪١١٧ :٢٦ ،‬۔‪١١٨‬۔‬

‫‪ 161‬۔ �رۃ ا�‪١٠ :٥٤ ،‬۔‬

‫‪106‬‬

‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ِﻋ َﺒ َﺎد َك َوﻻ َﻳ ِﻠ ُﺪوا ِإﻻ ﻓ ِﺎﺟ ًﺮا ﻛ ﱠﻔ ًﺎرا‪َ o‬ر ِ ّب اﻏ ِﻔ ْﺮ ِ�� َوِﻟ َﻮ ِاﻟ َﺪ ﱠي َو ِﳌﻦ َدﺧ َﻞ َﺑ ْﻴ ِ� َي ُﻣ ْﺆ ِﻣ ًﻨﺎ َوِﻟﻠ ُﻤ ْﺆ ِﻣ ِﻨ َ�ن‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠَ‬ ‫َ‬ ‫َ ُْْ َ‬ ‫) ‪(162‬‬ ‫ﺎت َوﻻ ﺗ ِﺰ ِد اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن ِإﻻ ﺗ َﺒ ًﺎرا﴾‬ ‫واﳌﺆ ِﻣﻨ ِ‬ ‫�ح � ا�م � �ض �‪ :‬اے �ے رب! ا�ں � �ى ���� � اور اُس )�� رؤ�ء � �( � �وى ‬

‫�� ر� ‪� � � ،‬ل و دو� اور او�د � ا� �ا� �ن � اور � � ���۔ اور )�ام � �ا� � ‬

‫ر�  �  �(  وہ  �ى  �ى  ��  �  ر�۔  اور  �  ر�  �  �  ا�  �دوں  �  �  �ڑ�  اور  ود  ‪�  ،‬اع‪ ،‬‬ ‫غ‬ ‫ث ىعُووث‪�،‬ق  اور  � )�� �ں( �  � �� � �ڑ�۔ اور وا� ا�ں � � ��ں � �اہ  �‪) � ،‬اے �ے ‬ ‫رب!(� )� ان( ��ں � �ا� �ا� � )� اور � �( � ��۔ )��ٓ� ( وہ ا� ��ں � � �ق � ‬ ‫ئ‬ ‫ئ‬ ‫د� � ‪ � ،‬آگ � ڈال ى‬ ‫ى‬ ‫ د�  �‪ � ،‬وہ ا� � ا� � ��  � � �د�ر  � � �۔  اور  �ح )� ا�م ( ‬

‫�  �ض  �    اے  �ے  رب  ز�  �  ��وں  �  �  ��  �  وا�  ��  �  �ڑ۔  �  �  ا�  �  اُ�  )ز�ہ  ( ‬

‫�ڑے  �  �  وہ  �ے  �وں  �  �اہ  ��  ر�  �  ‪  ،‬اور  وہ  ��ر  )اور(  �  ��  او�د  �  �ا  �  �  �  �  د� ‬

‫�۔ اے �ے رب � � دے اور �ے وا�� � اور � اس � � � �� � � �ے � � دا� �ا ‬ ‫اور )�( �� �دوں � اور �� �ر�ں �‪ ،‬اور ��ں � � �ا� �� � � )�( ز�دہ � ��۔ ‬

‫�ح  �  ا�م  �  �  ���  �  ‪��  ،‬ں  �  ر ِد  �  اور�  �  ا�ن  وا�ں  �  �ار  ��  �  �‪�  ،‬ا�ت  اور ‬

‫�اب ا�۔ ‬

‫�ح  �  ا�م  �  د�  اور  ا��  �  ا�  ��  �    ا�  ا�  ��  �  �  ��  �  �  د�    ��  �ح ‬

‫� ا�م � �ِ ا� � �� � �� �وع � � ان � �م � ��ں � ان � �اق اڑا� � � �ح � ا�م ‬ ‫� ا� � دار � � آج ا� � � � � �اق � ر� � � �� �ت � �� � � � � � اس �ح ‬

‫� � � ا�ر �� �۔ �ح � ا�م � � � � � ا� �� �  ا� � د� � ا� � � �م ��ں اور ‬ ‫��روں  �  �  ا�  ا� �ڑا  �  ا�  ��  �ار  �  �۔  اور  �  �  �ار  �  �  ا�  ��  �  � و  �ء  �ن  �� ‬

‫� � �� �م � �ت دى اور اس � �� ��� ا�م � �   د� �� ۔ اس � �  �ح �  ا�م � ‬

‫� وا�ں �  � ذ� آ� �  ان �  � �  �ف ان ��ں � ا�  �� � �  � � � ا�ن �� � اور � ‬ ‫‪ 162‬۔ �رۃ �ح‪٢٢ :٧١ ،‬۔‪٢٨‬۔‬

‫‪107‬‬

‫�ِ  �ل  �  �  دى  �  ا�ن  ��  وا�  �ڑے  �۔  �  ا�  ��  �  ��د�ر  �رش  ‪��  ،‬ن  اور  �ب  � ‬

‫�رت  �  �م  �ح  �  �اب  �  �  ۔  �  �ح  �  اس  �  �  ا�  ��  �  �ر�  ذ�  آ�  ت  �  �ن  ���‪ :‬‬ ‫ﱠ َ ََ ُ ﱠُ ﱡ ْ َ ُ َ ََ ْ ْ ْ ُﱠ‬ ‫َ ْ َ ْ ُ ْ َ َ ْ َ َ َ ْ َ ََ ُ َ‬ ‫ﺼ َﻨ ُﻊ اﻟ ُﻔﻠ َﻚ َو�ﻠ َﻤﺎ‬ ‫ﺎﻃ ْﺒ ِ�ي ِ�� اﻟ ِﺬﻳﻦ ﻇﻠﻤﻮا ۚ ِإ��ﻢ ﻣﻐﺮﻗﻮن‪ o‬و�‬ ‫﴿واﺻﻨ ِﻊ اﻟﻔﻠﻚ ِﺑﺄﻋ ُﻴ ِنﻨﺎ ووﺣ ِﻴﻨﺎ وﻻ ﺗﺨ ِ‬ ‫ﱠ َ ﱠ َ ْ َُ ُ‬ ‫َ َ‬ ‫ﻨﻜ ْﻢ َﻛ َﻤﺎ َ� ْ� َخ ُﺮ َ‬ ‫َﻣ ﱠﺮ َﻋ َﻠ ْﻴ ِﮫ َﻣ َ ٌﻸ ّ ِﻣﻦ َﻗ ْﻮ ِﻣ ِﮫ َ� ِخ ُﺮوا ِﻣ ْﻨ ُﮫ ۚ َﻗ َ‬ ‫ون‬ ‫ﺎل ِإن � ْ�خ ُﺮوا ِﻣﻨﺎ ﻓ ِﺈﻧﺎ ��خﺮ ِﻣ‬ ‫َ َ َ‬ ‫َ‬ ‫اب ﱡﻣ ِﻘ ٌ‬ ‫اب ُﻳ ْﺨﺰ ِ�ﮫ َو َ� ِﺤ ﱡﻞ َﻋ َﻠ ْﻴ ِﮫ َﻋ َﺬ ٌ‬ ‫‪َ o‬ﻓ َﺴ ْﻮ َف َ� ْﻌ َﻠ ُﻤﻮ َن َﻣﻦ َﻳ ْﺄ ِﺗ ِﻴﮫ َﻋ َﺬ ٌ‬ ‫ﻴﻢ ‪َ o‬ﺣ ﱠ� ٰى ِإذا َﺟ َﺎء أ ْﻣ ُﺮﻧﺎ َوﻓ َﺎر‬ ‫ِ‬ ‫اﺣﻤ ْﻞ ﻓ َ��ﺎ ﻣﻦ ُ� ّﻞ َز ْو َﺟ ْ�ن ْاﺛ َﻨ ْ�ن َو َأ ْه َﻠ َﻚ إ ﱠﻻ َﻣﻦ َﺳ َﺒ َﻖ َﻋ َﻠ ْﻴﮫ ْاﻟ َﻘ ْﻮ ُل َو َﻣ ْﻦ َآﻣ َﻦ ۚ َو َﻣﺎ َآﻣﻦَ‬ ‫ﱠﱡ ُ َُْ ْ‬ ‫ِ‬ ‫اﻟﺘﻨﻮر ﻗﻠﻨﺎ ِ ِ ِ ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َُ ﱠ َ ٌ ََ َ َ‬ ‫ْ ﱠ‬ ‫اﻟﻠﮫ َﻣ ْﺠ َﺮ َاه َﺎو ُﻣ ْﺮ َﺳ َﺎهﺎ ۚ إ ﱠن َرّ�ﻲ َﻟ َﻐ ُﻔ ٌ‬ ‫ﻮر ﱠر ِﺣ ٌ‬ ‫) ‪(163‬‬ ‫ﻴﻢ﴾‬ ‫ﻣﻌﮫ ِإﻻ ﻗ ِﻠﻴﻞ ‪ o‬وﻗ‬ ‫ﺎل ْارﻛ ُﺒﻮا ِﻓ َ��ﺎ ِ�ﺴ ِﻢ ِ‬ ‫ِ ِ‬

‫)ا�  ��  �  ���‪)  :‬اور  �  �رے  �  �  ��  �رے  ��  ا�  �  �ؤ  اور  ��ں  �  �رے  �  �  � ‬

‫)��(  �ت  �  ��‪  ،‬وہ  �ور  �ق  �  ��  �۔  اور  �ح  �  ا�م  �  ��  ر�  اور  �  �  ان  �  �م  � ‬ ‫�دار  ان  �  �س  �  �ر�  ان  �  �اق  اڑا�۔  �ح  )�  ا�م  ا�  �ا�(  �  ‪  :‬ا�  )آج(  �  �  �  � ‬

‫��  �  �  )�(  �  �  �  �  �  ��  �  �  �  �  �ر�  �(۔  �  �  ��  �ن  ��  �  �  �  )د� ‬ ‫�  �(  �اب  آ�  �  �  ا�  ذ�  و  ر�ا  �  دے  �  اور  )�  آ�ت  �  �  �  �(  �  ��  ر�  وا�  �اب ‬

‫ا�� �۔�ں � � � �را �ِ )�اب( آ� اور �ر )�� � �ں � �ح( �ش � ا� � )�( � � ‬

‫���‪) :‬اے �ح!( اس � � � � � � )� اور �دہ( دو �د � � �ڑا �ار � � اور ا� � وا�ں � � ‬ ‫)�  �(  �ا�  ان  �  �  �  )��  �(  ��ن  �  �در  �  �  �  اور  �  ��  ا�ن  �  آ�  �  )ا�  �  �� ‬ ‫� �(‪ ،‬اور � )��ں( � �ا ان � �� �� ا�ن � �� �۔ اور �ح )� ا�م( � �‪� � :‬گ اس � ‬

‫�ار � �ؤ ا� � � �م � اس � � اور اس � �� �۔ � �ا رب �ا � � وا� �� ��ن �۔‬ ‫َ َ‬ ‫ََ‬ ‫ْ َ ْ ُ ْ َ َ ْ ُ َ َ َ ْ َ َ َ َ َ َ ْ َُ َ َ َ ﱠ ﱡ ُ َ ْ ُ‬ ‫ُّ‬ ‫ﺎﺳﻠ ْﻚ ِﻓ َ��ﺎ ِﻣﻦ � ٍﻞ‬ ‫﴿ﻓﺄ ْو َﺣ ْﻴ َﻨﺎ ِإﻟ ْﻴ ِﮫ أ ِن اﺻﻨ ِﻊ اﻟﻔﻠﻚ ِﺑﺄﻋﻴ ِنﻨﺎ ووﺣ ِﻴﻨﺎ ﻓ ِﺈذا ﺟﺎء أﻣﺮﻧﺎ وﻓﺎر اﻟﺘﻨﻮر ۙ ﻓ‬ ‫ﱠ َ ََ‬ ‫ْ ُ َ‬ ‫َ ْ َ ْ ْ َْ ََ ْ َ َ ﱠ َ َ َ َ ََ ْ َ ْ ُ ْ ََ ُ َ‬ ‫ﻳﻦ ﻇﻠ ُﻤﻮا ۖ ِإ ﱠ� ُ�ﻢ ﱡﻣﻐ َﺮﻗﻮن‪o‬‬ ‫ﺎﻃ ْﺒ ِ�ي ِ�� اﻟ ِﺬ‬ ‫زوﺟ� ِن اﺛﻨ� ِن وأهﻠﻚ ِإﻻ ﻣﻦ ﺳﺒﻖ ﻋﻠ ْﻴ ِﮫ اﻟﻘﻮل ِﻣ� ُ� ْﻢ ۖ وﻻ ﺗﺨ ِ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ْ ْ َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ ﱠ َ َ‬ ‫َْ‬ ‫اﺳ َﺘ َﻮ ْ� َﺖ َأ َ‬ ‫َﻓﺈ َذا ْ‬ ‫ﻧﺖ َو َﻣﻦ ﱠﻣ َﻌ َﻚ َﻋ�� اﻟ ُﻔﻠ ِﻚ ﻓ ُﻘ ِﻞ ا� َح ْﻤ ُﺪ ِﻟﻠ ِﮫ اﻟ ِﺬي ﻧ ﱠﺠﺎﻧﺎ ِﻣ َﻦ اﻟﻘ ْﻮ ِم اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن ‪َ o‬وﻗﻞ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ً‬ ‫ُ‬ ‫ً‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ن�ﻟ�ن﴾ ) ‪  �  �  � (164‬ان  �  �ف  و�  �  �  �  �رى  �ا�  �  اور ‬ ‫ﱠر ِ ّب أ ِﻧﺰﻟ ِ�ي ُﻣن�ﻻ ﱡﻣﺒﺎر�ﺎ وأﻧﺖ ﺧ� ُ� اﳌ ِ ِ‬ ‫‪ 163‬۔ �رہ ٴ �د‪٣٧ :١١ ،‬۔‪٤٢‬۔‬

‫‪ 164‬۔ �رۃ ا��ؤؤؤ�ن‪٢٧ :٢٣ ،‬۔ ‪٣١‬۔‬

‫‪108‬‬

‫�رے � � �� ا� � �ؤ � � �را �ِ )�اب( آ�� اور �ر )� � ��( ا� � � � اس � � ‬

‫� � ��روں � � دو دو �ڑے )� و �دہ( � � اور ا� � وا�ں � � )اس � �ار � �( �ا� ان � ‬ ‫ ��ن )�اب( � � �در � � �‪ ،‬اور � � ان ��ں � �رے � � �ض � ‬ ‫� اس � � � � ِ‬ ‫ئ‬ ‫� �� �ں � )�رے ا�ر و  ا�اء � �رت �( � � �‪  ،‬وہ )� �ر( ڈ� ى‬ ‫ د� �� �۔� � � ‬ ‫اور �رى � وا� )�گ( � � � �ح � � �� � � )�( �رى �� ا� � � � � � ‬ ‫� � �� �م � �ت �۔ اور‬

‫ �ض ��‪ :‬اے �ے رب! � � �� �ل � ا�ر اور � � � � ا�ر� وا� �۔‬

‫�اب � � اور ���‬

‫ِ‬ ‫�م  �ح  �  آ�  وا�  �ب    اور  ��ن    اس  �ر  ��ك  �  �  ز�  و  آ�ن  �  ��  ا�  ��  �  �  � ‬

‫ز� � � �ف � � ا� �ے اور  �� � �� ا� � � � �ڑ ۔ ان �ت � �آن � � �ر� ‬ ‫ذ� آ�ت � ا� �� � �ن ��� �‪ :‬‬ ‫َ َ ﱠ ْ َ ْ َ ْ َ ُ ُ ً َ ْ َ َ ْ َ ُ َ َ ٰ َْ‬ ‫َْ‬ ‫﴿ َﻓ َﻔ َﺘ ْﺤ َﻨﺎ َأ ْﺑ َﻮ َ‬ ‫اب ﱠ‬ ‫اﻟﺴ َﻤ ِﺎء ِﺑ َﻤ ٍﺎء ﱡﻣ ْ� َ� ِﻤ ٍﺮ ‪ o‬وﻓﺠﺮﻧﺎ ﻷارض ﻋﻴﻮﻧﺎ ﻓﺎﻟﺘﻘﻰ اﳌﺎء ﻋ�� أﻣ ٍﺮ ﻗﺪ‬ ‫ُ َ َ َ ََْ ُ ََ ٰ َ َْ‬ ‫ً َ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ ُ َ َ َ ً َّ َ َ ُ‬ ‫َ‬ ‫ََ‬ ‫ﺎن ﻛ ِﻔ َﺮ ‪َ o‬وﻟﻘﺪ ﱠﺗ َﺮﻛ َﻨ َﺎهﺎ َآﻳﺔ ﻓ َه ْﻞ‬ ‫ات أﻟ َﻮ ٍاح َو ُد ُﺳ ٍﺮ ‪ o‬ﺗ ْﺠ ِﺮي ِﺑﺄﻋﻴ ِنﻨﺎ ﺟﺰاء ِﳌﻦ �‬ ‫ﻗ ِﺪر‪ o‬وﺣﻤﻠﻨﺎﻩ ﻋ�� ذ ِ‬ ‫ﱡ ﱠ ََْ َ َ َ َ‬ ‫ُُ‬ ‫) ‪(165‬‬ ‫ﺎن َﻋﺬ ِا�ﻲ َوﻧﺬ ِر ﴾‬ ‫ِﻣﻦ ﻣﺪ ِﻛ ٍﺮ ﻓﻜﻴﻒ �‬ ‫ئ‬ ‫)� � � ��د�ر �رش � �� آ�ن � دروازے �ل ى‬ ‫ د�۔اور � � ز� � � �رى � د�‪ � ،‬‬

‫)ز�  و  آ�ن  �(  ��  ا�  �  �م  �  �  �  �  �  �  )اُن  �  ��  �  �(  �  �  �ر  �  �  �۔  �  �رى ‬ ‫��ں  �  ��  )�رى  ��  �  (  �  �‪  (�  �  �)  ،‬اس)ا�(  �  )�ح  �  ا�م(  �  ��  �  � ‬ ‫ )��ن  �ح  �  آ�ر(  �  ��  �  �ر  �  ��  ر�  �  �  �� ‬ ‫��  �  �  �  ا�ر  �  �  �۔  اور  �  �  �  �  اِس‬ ‫ِ‬ ‫�� )اور � �ل ��( وا� �۔ � �ا �اب اور �ا ڈرا� � �(۔ ‬

‫‪ 165‬۔ �رۃ ا�‪٧ :٥٤ ،‬۔‪١٦‬۔‬

‫‪109‬‬

‫َ ْ‬ ‫َ َ‬ ‫﴿و◌ ِ� َ� ﺗ ْﺠ ِﺮي ِ� ِ� ْﻢ ِ�� َﻣ ْﻮ ٍج �ﺎ� ِج َﺒ ِﺎل﴾اور وہ � �ڑوں � )���( �وں � ا� � � � ر� �۔ ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫) ‪(166‬‬ ‫﴿ ِإ ﱠﻧﺎ ﳌﱠﺎ َﻃ َ�� اﳌَ ُﺎء َﺣ َﻤ ْﻠ َﻨ ُﺎﻛ ْﻢ ِ�� ْا� َج ِﺎرَ� ِﺔ ‪ِ o‬ﻟ َﻨ ْﺠ َﻌ َﻠ َهﺎ َﻟ ُﻜ ْﻢ َﺗ ْﺬ ِﻛ َﺮ ًة َو َ� ِﻌ َ� َ�ﺎ أ ُذ ٌن َو ِاﻋ َﻴ ٌﺔ﴾‬ ‫ )��ن �ح  �( ��  � � �ر �  � � � �  رواں � � �ار  � �۔�� � اس )وا�( � ‬ ‫)� � �‬ ‫ِ‬ ‫�رے � )�د�ر( � � د� اور �ظ ر� وا� �ن ا� �د ر�(‬

‫�ح � ا�م � ا� � � �� اور � � �رے � ا� � �� اور ا� �� � �اب‬

‫��ن � � � � � د� � وہ  ��ن � دوران � � � ر� � � �ح � ا�م � ا� � ‬

‫�  �  �  �رے  ��  �ار  �  �ؤ  اور  ��وں  �  ��  �  �ؤ  �  اس  �  �ح  �  ا�م  �  ����  ��  �� ‬

‫ا� آپ � �ڑ � �� �ہ � � � �� � ا� �� � �  �ح � ا�م � اس � � � آج ا� �� � �ا ‬

‫�� �� وا� �  ��ٓ� �پ اور � � در�ن �� � ا� �ج �� �� ا  ور � �ق � �۔ � �ح � ا�م ‬ ‫� ا�  � و �ِ �رى � ��  � �  � � �رے � ا� رب � �� � � � ذ� �ر� ذ� ‬

‫آ�ت � �� �‪ :‬‬

‫�پ اور � � �� � ا� �� � ان ا�ظ � �ن ���‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ َُ‬ ‫ﻮح ْاﺑ َﻨ ُﮫ َو َ� َ‬ ‫﴿ َو� َ� َﺗ ْﺠﺮي �� ْﻢ �� َﻣ ْﻮج َ� ْﺎ�ج َﺒﺎل َو َﻧ َﺎد ٰى ُﻧ ٌ‬ ‫ﺎن ِ�� َﻣ ْﻌ ِﺰ ٍل َﻳﺎ ُﺑ َ� ﱠي ْارﻛﺐ ﱠﻣ َﻌ َﻨﺎ َوﻻ ﺗﻜﻦ ﱠﻣ َﻊ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِِ ِ‬ ‫ٍَ‬ ‫َ َْ َ َ َ َ َ ْ َ ْ َ ْ َ ْ ﱠ‬ ‫َْ َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫اﻟﻠﮫ إ ﱠﻻ َﻣﻦ ﱠرﺣﻢ َۚ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ٰ‬ ‫ِ‬ ‫اﻟ�ﺎ ِﻓ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬ﻗﺎل ﺳ ِﺂوي ِإ�� ﺟﺒ ٍﻞ �ﻌ ِﺼﻤ ِ�ي ِﻣﻦ اﳌ ِﺎء ۚ ﻗﺎل ﻻ ﻋ ِ‬ ‫ﺎﺻﻢ اﻟﻴﻮم ِﻣﻦ أﻣ ِﺮ ِ ِ‬ ‫ُْ ْ‬ ‫ﺎل َﺑ ْﻴ َ� ُ� َﻤﺎ ْاﳌَ ْﻮ ُج َﻓ َ� َ‬ ‫) ‪(167‬‬ ‫َو َﺣ َ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ اﳌﻐ َﺮ ِﻗ َ�ن﴾‬ ‫اور وہ � �ڑوں � )���( �وں � ا� � � � ر� � � �ح )� ا�م( � ا� � � �را اور وہ ‬ ‫ان � ا� )��وں � �� �ا( �‪ :‬اے �ے �! �رے �� �ار �� اور ��وں � �� � رہ وہ ��‪ :‬‬

‫�  )�  �  �ار  ��  �  ��(  ا�  �  �ڑ  �  �ہ  �  �  �ں  وہ  �  ��  �  �  �  �۔  �ح  )�  ا�م( ‬

‫‪ 166‬۔ �رۃ ا��‪١١ :٦٩ ،‬۔‪١٢‬۔‬ ‫‪ 167‬۔ �رہ ٴ �د‪٤٢ :١١ ،‬۔ ‪٤٣‬۔‬

‫‪110‬‬

‫�  �‪  :‬آج  ا�  �  �اب  �  ��  ��  وا�  �  �  �  اس  � �  �  �  و�  )ا�(  ر�  ��  دے‪  ،‬ا�  ا�  � ‬ ‫دو�ں )� �پ �( � در�ن )���( �ج �� �� � وہ ڈو� وا�ں � ��۔(‬

‫�ح � ا�م �  رب � �� � ان ا�ظ � �ن � � �‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫﴿ َو َﻧ َﺎد ٰى ُﻧ ٌ‬ ‫ﺎل َر ّب إ ﱠن ْاﺑ�ي ِﻣ ْﻦ َأ ْه�� َوإ ﱠن َو ْﻋﺪك ا� َح ﱡﻖ َوأﻧﺖ أ ْﺣﻜ ُﻢ ا� َح ِﺎﻛﻤ�ن‪ o‬ﻗ َ‬ ‫ﻮح ﱠرﱠ� ُﮫ َﻓ َﻘ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ ّ َ ُ َ‬ ‫ََ َ ْ َْ َ َْ َ َ‬ ‫ُﻧ ُ‬ ‫ﺲ ﻣ ْﻦ َأ ْهﻠ َﻚ ۖ إ ﱠﻧ ُﮫ َﻋ َﻤ ٌﻞ َﻏ ْ� ُ� َ‬ ‫ﻮح إ ﱠﻧ ُﮫ َﻟ ْي َ‬ ‫ﺲ ﻟ َﻚ ِﺑ ِﮫ ِﻋﻠ ٌﻢ ۖ ِإ ِ�ﻲ أ ِﻋﻈ َﻚ أن‬ ‫ﺻ ِﺎ� ٍح ۖ ﻓﻼ �ﺴﺄﻟ ِﻦ ﻣﺎ ﻟي‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫َ ُ َن َ ْ َ َ َ َ َ ّ ّ َ ُ ُ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ َْ‬ ‫ﻮذ ﺑ َﻚ َأ ْن َأ ْﺳ َﺄ َﻟ َﻚ َﻣﺎ َﻟ ْي َ‬ ‫ﺲ ِ�� ِﺑ ِﮫ ِﻋﻠ ٌﻢ ۖ َوِإﻻ �ﻐ ِﻔ ْﺮ ِ�� َوﺗ ْﺮ َﺣ ْﻤ ِ�ي‬ ‫َﺗ�ﻮ ِﻣﻦ ا�ج ِﺎه ِﻠ�ن‪o‬ﻗﺎل ر ِب ِإ ِ�ﻲ أﻋ ِ‬ ‫ُ ّ َ ْ َ‬ ‫َ ) ‪(168‬‬ ‫ﺎﺳ ِﺮ�ﻦ﴾‬ ‫أﻛﻦ ِﻣﻦ ا�خ ِ‬

‫اور  �ح  )�  ا�م(  �  ا�  رب  �  �را  اور  �ض  �‪  :‬اے  �ے  رب!  ��  �ا  ��  )�(  �  �ے  � ‬ ‫بخ‬ ‫وا�ں  �  دا�  �  اور  ب ىقبى ًاا  �ا  و�ہ  �  �  اور  �  �  �  �ا  ��  �۔  ار�د  �‪  :‬اے  �ح!  �  وہ  �ے  � ‬ ‫وا�ں � �� � �� اس � � ا� � �‪ � � � ،‬وہ �ال � � �و � � � � � �‪ � � ،‬‬

‫� � د� �ں � � � �دا�ں � � )�( � ��۔ )�ح � ا�م �( �ض �‪ :‬اے �ے رب! � ‬ ‫اس �ت � �ى �ہ �� �ں  � � � وہ  �ال �وں �  �  � � � � �‪ ،‬اور  ا� � � �  � � اور  � � ‬

‫ر� )�( ��� � )�( � �ن ا�� وا�ں � � � �ؤں �(۔‬

‫��ن �ح � � �اور �م ِ�ا�‬ ‫ِ‬

‫ ‬

‫ا�  ��  �  ���ن ِ‬ ‫ �م  �ح  �  ��دى  اور  ���داروں  �  �ت  �  �  �  �  �دى  �ڑ  �  ��  � ‬

‫� د� اور �ح � ا�م اوران � �و�روں اور � � ا��ں ���ت �  ��ى �� اور ����ں � ان ‬ ‫�  ا�م  �  �رے  �  آ�ہ  �  اور  اس  ��ن    اور  اس  �  ��  �    آ�  وا�ں  �  �  ��  �ار  د�  اورر�ل  ا� ‬

‫ﷺ � ان � د�ت � � � � � � � � ۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ َ َْ ُ َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ َْ َ ُ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ َ َ‬ ‫ُ‬ ‫ﻮد ّ ِي ۖ‬ ‫ض ْاﺑﻠ ِ�� َﻣ َﺎء ِك َو َ�ﺎ َﺳ َﻤ ُﺎء أﻗ ِﻠ ِ�� َو ِﻏ‬ ‫﴿و ِﻗﻴﻞ ﻳﺎ أر‬ ‫ﻴﺾ اﳌ ُﺎء وﻗ ِ�ى َي ﻷا ْﻣ ُﺮ واﺳﺘﻮت ﻋ�� ا�ج ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫ّْ َ‬ ‫َو ِﻗ َ‬ ‫ﻴﻞ ُ� ْﻌ ًﺪا ِﻟﻠﻘ ْﻮ ِم اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن﴾ ) ‪ (169‬اور )� � �ح � �ا � ڈوب � �ك � � �( � د� �‪ :‬اے ز�! ‬ ‫‪ 168‬۔ �رہ ٴ �د‪٤٥ :١١ ،‬۔‪٤٧‬۔‬ ‫‪ 169‬۔ �رہ ٴ �د‪٤٤ :١١ ،‬۔‬

‫‪111‬‬

‫ا� �� � � اور اے آ�ن! � � �‪ ،‬اور �� � � د� � اور �م �م � د� � اور � �دى �ڑ � � �ى‪ ،‬اور ‬

‫�� د� � � ��ں � � )ر� �( دورى �۔‬

‫ ��ن �رى �� �‪:‬‬ ‫اور ِ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ﻴﻞ َﻳﺎ ﻧ ُ‬ ‫﴿ ِﻗ َ‬ ‫ﺎت َﻋﻠ ْﻴﻚ َو َﻋ� ٰ� أ َﻣ ٍﻢ ّ ِﻣ ﱠﻤﻦ ﱠﻣ َﻌﻚ ۚ َوأ َﻣ ٌﻢ َﺳﻨ َﻤ ِﺘ ُﻌ ُه ْﻢ ﺛ ﱠﻢ َﻳ َﻤ ﱡﺴ ُهﻢ‬ ‫ﻮح اه ِﺒﻂ ِ� َﺴﻼ ٍم ّ ِﻣﻨﺎ و َ� َﺮ� ٍ‬ ‫َ ٰ َ‬ ‫ّ ﱠ َ َ ٌ َ ٌ ْ َ ْ َ َ ْ َْ ُ َ َْ َ َ ُ َ َ َْ ُ َ َ َ َ َ‬ ‫ﻧﺖ َوﻻ ﻗ ْﻮ ُﻣ َﻚ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ِﻞ َهﺬا ۖ‬ ‫ﻮﺣ��ﺎ ِإﻟﻴﻚ ۖ ﻣﺎ ﻛﻨﺖ �ﻌﻠﻤهﺎ أ‬ ‫ِﻣﻨﺎ ﻋﺬاب أ ِﻟﻴﻢ ‪ِ o‬ﺗﻠﻚ ِﻣﻦ أﻧﺒ ِﺎء اﻟﻐﻴ ِﺐ ﻧ ِ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ‬ ‫) ‪(170‬‬ ‫َﻓ ْ‬ ‫ﺎﺻ ِ� ْ� ۖ ِإ ﱠن اﻟ َﻌﺎ ِﻗ َﺒﺔ ِﻟﻠ ُﻤ ﱠﺘ ِﻘ َ�ن‪﴾ o‬‬

‫��� �‪ :‬اے �ح! �رى �ف � �� اور ��ں � �� )� �( ا� �ؤ � � � � اور ان �ت � � ‬ ‫� �رے �� �‪ ،‬اور )آ�ہ �( � � ا� �ں � � � )د�ى �ں �( �ہ �ب ��� � � ‬

‫ا� �رى �ف � درد�ك �اب آ� �۔‬ ‫اورا� �� � ���‪:‬‬

‫َ ْ ْ َ ًْ َ‬ ‫َٰ َ َ َ َ ُ ﱠ َ ُ ْ َ َ ُ ﱠ َ َ ْ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫آﺧﺮ َ‬ ‫�ﻦ﴾ ) ‪  � (171‬اس  )وا�(  � ‬ ‫ﺎ‬ ‫ﻧ‬ ‫ﺮ‬ ‫ﻗ‬ ‫ﻢ‬ ‫ه‬ ‫ﺪ‬ ‫ﻌ‬ ‫�‬ ‫ﻦ‬ ‫ﻣ‬ ‫ﺎ‬ ‫ﻧ‬ ‫ﺎت وِإن ﻛﻨﺎ ﳌﺒﺘ ِﻠ�ن ‪ o‬ﺛﻢ أ�ﺸﺄ‬ ‫﴿ ِإن ِ�� ذ ِﻟﻚ ﻵﻳ ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫)�  �(  ��ں  �  اور  �  �  آز��  ��  وا�  �۔  �  �  �  ان  �  �  دو�ى  �م  �  �ا  ���۔ا� ‬

‫ �ن �ت �� � ذ� ان ا�ظ � � ‪:‬‬ ‫�م � ا� �� � اس �م � �� اور ا�م اور ِ‬ ‫َ َ‬ ‫ً َ َ ﱠ‬ ‫ﱡ ُ َ َ ْ َ ْ َ ُ ْ َ َ ََْ ُ ْ ﱠ‬ ‫﴿ َو َﻗ ْﻮ َم ُﻧ ﱠ ﱠ َ ﱠ ُ‬ ‫) ‪(172‬‬ ‫ﺎس َآﻳﺔ ۖ َوأ ْﻋ َﺘ ْﺪﻧﺎ ِﻟﻠﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن َﻋﺬ ًاﺑﺎ أ ِﻟ ًﻴﻤﺎ﴾‬ ‫ﻮح ﳌﺎ ﻛﺬﺑﻮا اﻟﺮﺳﻞ أﻏﺮﻗﻨﺎهﻢ وﺟﻌﻠﻨﺎهﻢ ِﻟﻠﻨ ِ‬ ‫ٍ‬ ‫اور  �ح  )�  ا�م(  �  �م  �  )�(‪  �  ،‬ا�ں  �  ر��ں  �  ��  )�(  �  �  ا�  �ق  �  ڈا�  اور  �  � ‬ ‫ �ن �ت � د� اور � � ��ں � � درد �ك �اب �ر � ر� �(۔‬ ‫ا� )دو�ے( ��ں � � ِ‬ ‫َ‬ ‫ٰ‬ ‫ﻧﺠ ْﻴ َﻨ ُﺎﻩ َو َﻣﻦ ﱠﻣ َﻌ ُﮫ �� ْاﻟ ُﻔ ْﻠﻚ ْاﳌَ ْ� ُحﻮن ‪ُ o‬ﺛ ﱠﻢ أ ْﻏ َﺮ ْﻗ َﻨﺎ َ� ْﻌ ُﺪ ْاﻟ َﺒﺎﻗ َ�ن ‪ o‬إ ﱠن �� َذﻟ َﻚ َﻵ َﻳ ًﺔ ۖ َو َﻣﺎ َ� َ‬ ‫﴿ َﻓ َﺄ َ‬ ‫ﺎن‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ََْ‬ ‫) ‪(173‬‬ ‫أﻛ� ُ� ُهﻢ ﱡﻣ ْﺆ ِﻣ ِﻨ َ�ن﴾‬ ‫‪ 170‬۔ �رہ ٴ �د‪٣٧ :١١ ،‬۔‪٤٩‬۔‬

‫‪ 171‬۔ �رۃ ا��ؤؤؤ�ن‪٣٠ :٢٣ ،‬۔‪٣١‬۔‬ ‫‪ 172‬۔ �رۃ ا��ن‪٣٧ :٢٥ ،‬۔‬

‫‪ 173‬۔ �رۃ ا�اء‪ ٢٦:١١٩ ،‬۔ ‪١٢١‬۔‬

‫‪112‬‬

‫)�  �  �  ان  �  اور  �  ان  �  ��  �ى  ��  � �  )�ار(  �  �ت  دے  دى۔�  اس  � �  �  �  �� ‬

‫ِ‬ ‫ )�رت  ا�  �(  �ى  ��  �  اور  ان  �  ا�  �گ  ��  � ‬ ‫��ہ  ��ں  �  �ق  �  د�۔  �  اس  )وا�(  �‬

‫�(۔‬

‫‪4.4‬۔ � �ح � ا�م � ��د �‬ ‫�� �ت � �آ� آ�ت � رو� � � �ح � ا�م  � � � � ‪ ،‬ا�ق اور ��  � �� �� ‬ ‫�۔ ان � � � ا� �ر� ذ� �‪ :‬‬

‫د�ت د� � � ا��‬

‫�ح  �  ا�م  �  ا�  د�ت  �  �  ا��  ا��  ۔  �ك  �  �  �م  �  دن  رات    اور  �  اور ‬ ‫ّ‬ ‫ا��  د�ت  ا�    ا�  �  �  �  �  ان  �  اس    ا�ا ِز  د�ت  �  �آن  �  �  ذ�  �  �  ‪َ ﴿  :‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب ِإ ِ�ﻲ َد َﻋ ْﻮ ُت‬ ‫َ ْ َْ َََ ً ُ ﱠ ّ َ َْ ُ َ َ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(174‬‬ ‫ﻨﺖ ﻟ ُه ْﻢ َوأ ْﺳ َﺮ ْر ُت ﻟ ُه ْﻢ ِإ ْﺳ َﺮ ًارا﴾‬ ‫ﻗﻮ ِﻣﻲ ﻟﻴﻼ و��ﺎرا۔۔۔ ﺛﻢ ِإ ِ�ﻲ أﻋﻠ‬

‫�ح � ا�م � �ض �‪ :‬اے  �ے رب � � �  ا� �م  � رات دن  ��  ر�۔ � �ى د�ت � ان ‬ ‫� � �ا� �� � � ز�دہ � �۔ اور � � �)�( اُ� )ا�ن � �ف( �� �� � ا� � ‬

‫دے � ا�ں � ا� ا�ں ا� ��ں � دے � اور ا� او� ا� �ے � � اور )� �( � د�� � ‬

‫اور �� � �۔ � � � ا� � آواز � د�ت دى۔ � � � ا� �� )�( �� اور ا� ��ہ ‬

‫رازدا� �ر � � ��۔‬

‫�ك اور �� � � � �م � � د�� اور �د � �� اور �� ��‬

‫�ك �م � � د�� اور � رد � � �و�د �ح � ا�م �  ا�� �م ��  اور �� �� � رو� ا�ر ‬

‫� ۔ �  دا� ا� ا� � � �ى � اور � �۔   اس ا�ا ِز د�ت � ذ� �آن � � ان آ�ت � ��ہ � � ‬

‫‪ 174‬۔ �رۃ �ح‪٥ :٧١ ،‬۔‪٩‬۔‬

‫‪113‬‬

‫َ َ َ َ ْ َْ َ ْ ََ َ ٌ ٰ‬ ‫ﺿﻼﻟـﺔ ﱠوﻟ ِﻜ ِ ّ� ْى‬ ‫�  �‪﴿  :‬ﻗﺎل ﻳﺎ ﻗﻮ ِم ﻟيﺲ ِ�ﻰ‬ ‫َ َ َ‬ ‫) ‪(175‬‬ ‫� ْﻌﻠ ُﻤ ْﻮن ﴾‬

‫ّٰ‬ ‫ْ َ‬ ‫َ‬ ‫َر ُﺳ ْﻮ ٌل ّ ِﻣ ْﻦ ﱠر ِ ّب اﻟ َﻌ ِﺎﳌ ْ� َن۔۔۔ ِﻣ َﻦ اﻟﻠـ ِﮫ َﻣﺎ ﻻ‬

‫)��� اے �ى �م! � �� �اہ � �ں � � �ن � �ورد�ر � �ف � � �ا �ں۔ � ا� ‬ ‫رب � �م �� �ں اور � � �� �ں اور ا� � �ف � وہ �� �� �ں � � � ��۔(۔‬

‫اور ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ً‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ ﻗ ْﻮم أ َ أ ْﻳ ُﺘ ْﻢ إن ﻛ ُ‬ ‫ﻨﺖ َﻋ� ٰ� َﺑ ّي َﻨﺔ ّﻣﻦ ﱠرّ�ﻲ َوآﺗﺎ�ﻲ َر ْﺣ َﻤﺔ ّﻣ ْﻦ ﻋﻨﺪﻩ ﻓ ُﻌ ّﻤ َﻴ ْﺖ َﻋﻠ ْﻴﻜ ْﻢ أ ُﻧﻠﺰ ُﻣﻜ ُﻤ َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﻮهﺎ‬ ‫ر‬ ‫ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ََ ُ ْ ََ َ ُ َ ََ َ ْ َ َ ْ َُ ُ ْ ََْ َ ً ْ َ ْ َ ﱠ ََ ﱠ‬ ‫اﻟﻠﮫ ۚ‪ o‬۔۔۔ إ ّ�ﻲ إ ًذا ﱠﳌﻦَ‬ ‫ِِ ِ ِ‬ ‫وأﻧﺘﻢ ﻟهﺎ � ِﺎرهﻮن‪ o‬و�ﺎ ﻗﻮ ِم ﻻ أﺳﺄﻟﻜﻢ ﻋﻠﻴ ِﮫ ﻣﺎﻻ ۖ ِإن أﺟ ِﺮي ِإﻻ ﻋ�� ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫) ‪(176‬‬ ‫اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ َ�ن‪﴾o‬‬

‫���  �  اے  �م!  د�  �  ا�  �  ا�  �ورد�ر  �  �ف  �  د�  رو�  ر�  �ں  اور  اس  �  �  ا�  �ں  � ‬

‫ر�  �  �  �  �  �  �  �  ��ہ  �  �  �  �  �  �  اس  �  �  �  �ر  �  �  �  �  �  اس  � ‬ ‫��ش �۔اور اے �م! � اس � � �� � � �ل و زر � �� � � �� �ا � � ا� � ذ� ۔۔۔ ‬

‫ا� � ا� �ں � �ا��ں � � �ؤں۔‬

‫راہِ � � � اور �ى �  �واہ � ��‬

‫�ح  �  ا�م � � � � �م �� � � ان � د�ت � ان  � �ى  اور � � �  ��ں اور ‬

‫��  ��ں  �  ��  د�  ۔  �ح  �  ا�م  �  اس  �  �و�د  �رى  �  �  ��  �  ��  �  ���  � ‬ ‫��  �  �ش  �  �  ا�  ��  �  ا�  �  �ف  ا�    �ف  �  �  �  ا�  �ح  �  ا�م  �  ا�  �  � ‬ ‫�ل � � � د� � ا�ن � � �ا� دارى �د � � � اور ��� � �� ا�ن �� اور � ا�ل � �۔ ‬

‫ �ل � � ا�ات‬ ‫��ے � �� � � ِ‬

‫‪ 175‬۔ �رۃ ا��اف‪٦١ :٧ ،‬۔ ‪٦٢‬۔‬ ‫‪ 176‬۔ �رۃ�د‪١١:٢٨ ،‬۔‪٣١‬۔‬

‫‪114‬‬

‫�� ا�ء � ا�م � ��   اور ��ِ  � � �ح   �ح � ا�م  � � �  اس ��ے  �  �� � ‬ ‫﴿هﻢ أراذﻟﻨﺎ﴾) ‪  �  (177‬ا�ظ  �  �  �  ��  آ�  �۔  ا�  �  وہ  �  �  ��  و  ��  اور  �  �  �� ‬ ‫وا�ں  �  �  �  دو�ا  �  ا�اء  و  رؤ�ء  �  �  ۔  �  �  �  �ح  �  ا�م  �  د�ت  �  �  �  �  دو�ے  �  � ‬ ‫اس �د � ا�ر � � �ح � ا�م � �� د�ت �ل �� وا� �ل ان � رذ� �گ � اور � �چ اور ‬ ‫� ان � راہ � � �� � ر�وٹ  اور ان � �� � �� � �۔   اس �  ا� � اس � � ا�ازہ �� � ‬ ‫ �ل � � راہ � � �ر ا� ا�از �� �۔دو�ا �آ� �ا� � رو� � اس ا� ‬ ‫� ��ے � �� � ِ‬ ‫� �� �� � � �� اور د�وى �� اور �ت � �� ا�اد � � � �� � ��  � � د� � اور � � ‬ ‫�  ��  و  �  �  �  �  �  ��  ��  � ِر  �  �  �  �  ا�  �ر�  �  �  �  �م  �ر  �  ا�ء  �ام  � ‬ ‫ا�م � د�ت � � � � وا� ��ء و �� اور ��ے � �ور � �� وا� � �گ �) ‪ (178‬۔ ‬ ‫�ر و � �ش‪  ،‬ا�ص ‪� ،‬م  اور  � � � � �  �ت   ��ح  � ا�م � �� �و  � ‪ � � ،‬‬ ‫اور � د�ت ِ �� � �و�د � ا�اد � ا�ن �� اور ا� � �اد � � ‪� ،‬ك  اور �� � اڑے ر� اور � ‬ ‫َ ُ ۟ ُ َ‬ ‫ا� �� � �ح � ا�م � ﴿ َﻓ َﻼ َﺗ ۡب َﺘ �ى ۡ‬ ‫ﺲ ِﺑ َﻤﺎ �ﺎﻧﻮا َﯾ ۡﻔ َﻌﻠﻮن﴾) ‪ � �) (179‬وہ )�رى �م � �گ( � ر� � ‬ ‫اس � ��س � �( � ��ن اس � � �� �� � � �رو � �ش‪� ،‬م و � � � � � �ت � اور ‬ ‫دا� ا� ا� � � ا� � � ر� ��) ‪(180‬۔‬

‫‪ 177‬۔ �رۃ�د‪١١:٢٨ ،‬۔‪٣١‬۔‬

‫‪ 178‬۔ اس � � � � �� � � � � � ۔ � �� ﷺ � دور � اس � � �� � � �رۃ � � ا�ا� آ�ت � � � �� � � �۔ ‬ ‫‪ 179‬۔ �رۃ�د‪٣٦ :١١ ،‬۔ ‬

‫‪ 180‬۔ � ٴ �ح �  ��د �� ِ َ‬ ‫ � ‪ �� ، � ،‬و �ا� � � �� �‪ :‬ا�م �� ا� �‪ � ،‬ا��ء‪ � ��� : �� ،‬ء ا� ��)��ر‪ :‬دارا�م (‪٩٩ ،‬۔ ‪١٠٦‬۔‬

‫‪115‬‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔  �آن � � ��ر �ٴ آ ؑدم � ���ت  �اً  �� �۔ ‬

‫‪٢‬۔ �آن � � رو� � آدم � ا�م � ��ں � � � �� �ٹ �� �۔ ‬

‫‪٣‬۔ آدم � ا�م � �ہ �� � ا�ر �ا� �  ا� �� � �� �� �  �آن � � � آ�ت � رو� ‬ ‫�  �ن �۔ ‬

‫‪٤‬۔ � � آدم � ا�م � � ‪ ،‬ر�ع ا� ا� اور ��  �ل � �� � �آن � � آ�ت   � رو� � �� ‬ ‫� �۔ ‬

‫‪٥‬۔ �ٴ آدم � ا�م � ��د �ں � �� �ٹ �۔ ‬

‫‪٦‬۔ �ح � ا�م � �رے � �آ� �ر�ت  ا�ر � �� �ن �۔ ‬

‫‪٧‬۔ �ح � ا�م � د�ت � �ر�ت‪ ،‬ا�ل  اور ان � � �  ِ‬ ‫ �م �ح � رد � � رو� ڈا�۔ ‬ ‫‪٨‬۔ �ح � ا�م � ا� �م � رد� � �رے � ا� �� �  ��  اور د� � �ٹ �۔ ‬ ‫‪٩‬۔ �ح � ا�م � �م � �� � �آ� آ�ت � رو� �  �� �ٹ �� �۔ ‬

‫‪١٠‬۔ �ٴ �ح � ��د � �� �۔ ‬

‫‪116‬‬

‫� � � ‪5‬‬

‫�ٴ ا�ا� � ا�م‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫� ��‪:‬ڈا� �� � ار� ا�ل‬

‫‪117‬‬

‫�� ‬ ‫�‬

‫�� � �رف‬ ‫‪5‬۔ ‬

‫‪119‬‬ ‫‪120‬‬

‫�� � ��‬

‫�ٴ  ا�ا� � ا�م ‬

‫‪123‬‬

‫ِ‬ ‫�رف  ا�ا� � ا�م‬ ‫‪5.1‬۔‬

‫‪123‬‬

‫‪5.2‬۔ �آن � � �ٴ ا�ا� � ا�م ‬

‫‪123‬‬

‫ِ‬ ‫�ات ا�ا� � ا�م ‬ ‫‪5.3‬۔ ‬

‫‪134‬‬

‫‪5.4‬۔ ا�ا� � ا�م � � � ��د � اور ��‬

‫‪137‬‬ ‫ ‬

‫�د آز��‬

‫‪118‬‬

‫‪138‬‬

‫�� � �رف‬ ‫��  �  و  ��ت  !  اس  ��  �  �  ا�ر  �  ��  ا�ا�  �  ا�م    ��  �  �آن  �  � ‬

‫رو� � ز� � �� � � ۔ اس � � �ر� ذ� ا�ر � رو� ڈا� � �‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫� ٴ ا�ا� � ا�م ‬

‫ا�ا� � ا�م � دور � �ك � � �ر� اور �� � ا�م ‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ا� � ا�م � د�� �ِ � ‬

‫‪٥‬۔ ‬

‫�ٴ ا�ا� � ا�م � ��د �‬

‫‪٤‬۔‬

‫ِ‬ ‫�ات ا�ا� � ا�م ‬ ‫ ‬

‫‪119‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫�ٴ ا�ا� � ا�م ��آن � � رو� � �ن �۔‬

‫ا�ا� � ا�م � د�ت ا� ا� � ا�ب � آ�� �� � � ۔ ‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ا� � ا�م � دور � ��د �ك � � �ر�ں �  وا� �� � �۔ ‬

‫‪٥‬۔‬

‫�ٴ �ح � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫ِ‬ ‫�ات ا�ا� � ا�م � �رے � وا� � �۔‬

‫  ‬ ‫‪120‬‬

‫‪5‬۔ �ٴ  �� ا�ا� � ا�م ‬ ‫‪5.1‬۔ �رف � � ا�ا� � ا�م ‬ ‫�ت ا�ا� �  ا�م � �  �م �رات �  اس �ح ��ر �‪ :‬ا�ا� � ا�م � �رخ �  ��ر  � �وج ‬ ‫ش‬ ‫� ر�  � �� � �� � �� � ارفكسااذ � �م � �ح  � ا�م � �� �رات اور �ر� � �� � � ‬ ‫�آن �� � ان � وا� � �م آزر �ن � �۔ ار�د ِ �رى �� �‪ :‬‬ ‫ََ‬ ‫َ ْ َ َ ْ َ ُ َ ََ ََﱠ ُ َ ْ َ ً َ ً ّ ََ َ َ‬ ‫) ‪(181‬‬ ‫ﺿﻼ ٍل ﱡﻣ ِﺒ ٍ�ن﴾‬ ‫اك َوﻗ ْﻮ َﻣ َﻚ ِ��‬ ‫﴿وِإذ ﻗﺎل ِإﺑﺮ ِاهﻴﻢ ِﻷ ِﺑ ِﻴﮫ آزر أﺗﺘ ِﺨﺬ أﺻﻨﺎﻣﺎ ِآﻟهﺔ ۖ ِإ ِ�ﻲ أر‬ ‫اور � ا�ا� � ا�م � ا� �پ آزر � � � � �� �ں � �ا � � � ‪ � � � � ،‬اور �ى �م ‬ ‫� � �ا� � د� �ں۔ ‬ ‫�ر� روا�ت � �م �� � � ا�ا� � ا�م �� � �اق � � �� � اُور ) ‪� �(182‬ود  � �ن � ‬ ‫�ر� � �ش � �م � �ح � ز�� � �ا �� ) ‪(183‬۔‬

‫‪5.2‬۔ �آن � � �ٴ ا�ا�  � ا�م ‬ ‫�ت ا�ا� � ا�م � ذ� �آن � �‬ ‫�آن � � ِ‬ ‫ �م �ا� �� � ا�ا� � �م � � � اس � اس � � � �ت ا�ا� ‬ ‫�  ا�م  �  ذ�  �  �۔�  �م  �آن  �  ا�  ��ں  �  ��  ��  ��  ز��  اور  �  ز��  �  از  �  �  � ‬ ‫‪ 181‬۔ �رہ ٴ ا��م ‪٧٤ :٦ ،‬۔ ‬

‫‪ 182‬۔ � ا�ان � ��  ا�ا� � ا�م �ا ق � �ل �� �� ’��‘ � � � �� � روا� � �� �� �اق � � اُور � � ا�� ۔ ‬

‫‪ 183‬۔  ا�  ��‪�  ،‬ر�  د�‪  � �  ،‬ا�وى‪�)،‬وت‪  :‬دارا�‪١٩٩٥  ،‬ء(‪١٦٤  :٦ ،‬۔  �  � ��  �ى‪ �  ،‬ا��ء  ‪�  �  ،‬ل  �ران)ا�ار  ا��    ا�� ‪ ،‬‬ ‫‪٢٠٠٠‬ء(‪١١٢ ،‬۔‬

‫‪121‬‬

‫ا�ل ‪� ،‬ر �� � � � � � اور ان � ا�ع � د�ت دى � � ‪ � ،‬وہ �ف دو �� �۔ �د �� ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠَ ْ َ َ َُ‬ ‫ﺎن ﻟﻜ ْﻢ ِ�� َر ُﺳﻮ ِل ٱﻟﻠ ِﮫ‬ ‫ا��  �  دا�  ��  ﷺ �  �  �ر ٴہ  ا�اب  �  ا�  ��  �  ���‪ ﴿   :‬ﻟﻘﺪ �‬ ‫ْ‬ ‫ْ ﱠ ْ‬ ‫ََ ﱠ َ‬ ‫ُأ ْﺳ َﻮ ٌة َﺣ َﺴ َﻨ ٌﺔ ّﳌَﻦ َ� َ‬ ‫ﺎن َﻳ ْﺮ ُﺟﻮا ٱﻟﻠ َﮫ َوٱﻟ َﻴ ْﻮ َم ٱﻵ ِﺧ َﺮ َوذﻛ َﺮ ٱﻟﻠ َﮫ ﻛ ِﺜ ً��ا﴾) ‪�  �)  (184‬رے  �  ر�ل  ا�  � ‬ ‫ِ‬ ‫ز�� � ا� �� � اس �  � � � ا�‪� ،‬مِ  آ�ت  �  ا�  ر� �  اور ا� � ذ� �ت �  �ے(۔ اور ‬ ‫دو�ا �رۃ ا�م ت�ى� اتفۃت � �ِ � � دا� اول �ت ا�ا�  � ا� � ا�م � �ر ے � ار�د �ا‪َ ﴿ :‬ﻗﺪْ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫ﻴﻢ َو ﱠٱﻟﺬ َ‬ ‫م‬ ‫َ� َﺎﻧ ْﺖ َﻟ ُﻜ ْﻢ ُأ ْﺳ َﻮ ٌة َﺣ َﺴ َﻨ ٌﺔ �� إ ْﺑ َٰﺮه َ‬ ‫ﻳﻦ َﻣ َﻌ ُﮫ﴾) ‪  � �) (185‬ھاارے � ا� �� � ٴ� � �ت ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  اور  ان  �  ��ں  �  ز��  �  �(۔�  ا�  ر�ع  �  �ت  ا�ا�  �  ا�م  اور  ان  � ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎن َﻟ ُﻜ ْﻢ ﻓ�� ْﻢ ُأ ْﺳ َﻮ ٌة َﺣ َﺴ َﻨ ٌﺔ ّﳌَﻦ َ� َ‬ ‫��ں  �  �  � ��  �  �  �ر  �  � ‪َ ﴿ :‬ﻟ َﻘ ْﺪ َ� َ‬ ‫ﺎن َﻳ ْﺮ ُﺟﻮ اﻟﻠ َﮫ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َْْ َ ْ َ ََ َََ ﱠ َ ﱠ ﱠ‬ ‫اﻟﻠ َﮫ ُه َﻮ ْاﻟ َﻐ� ﱡي ْا� َحﻤ ُ‬ ‫ﻴﺪ﴾) ‪� �  �) (186‬رے � ان ��ں � ز�� � ‬ ‫واﻟﻴﻮم ﻵا ِﺧﺮ ۚ وﻣﻦ ﻳﺘﻮل ﻓ ِﺈن‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ا� ��  � ٴ� � � اس �  � � ا� اور �� � دن � ا� ر� �‪ ،‬اور � �� � �ڑے  �  � � ‬ ‫ا�  �  �  �وا  ��ں  وا�  �( ۔  �ل  ���  ا�  ا�م  آزا ؒد)م‪١٩٥٨‬ء(  ا�  �  �  �  �آن  ��  ا�م  �  � ‬ ‫� � د� � آ� � �� �� �‪ ،‬اس � �ظ � ا� �� ز�� ’’ا� ٴہ �‘‘ � � � ‪ � ،‬وہ �ف �ت ‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  �  �  ز��  �) ‪(187‬۔ ��  ا��ت  �  �  �  �  �ت  ا�ا�  �  ا�م  وا�  �  � ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ َْ َ َ َ ُ ً َ‬ ‫ﺎن أ ﱠﻣﺔ ﻗﺎ ِﻧ ًﺘﺎ ِﻟﻠ ِﮫ﴾) ‪ �  �)  (188‬‬ ‫�آن  �  �  ’’ا�  ‘‘ �  �۔  ا�  ��  �  ���‪ِ ﴿  :‬إن ِإﺑﺮ ِاهﻴﻢ �‬ ‫ا�ا�)�م ��ں  �  �� ��  � و� � �د( ا�  ا� �‘ا� �� � � و ��ں �دار‘اور ا� �ف ‬ ‫‪ 184‬۔ �رة ا��اب‪٢١ :٣٣ ،‬۔ ‬ ‫� �ة ن ةة‬ ‫‪ 185‬۔ �رة ا م� �ت ‪٤ :٦٠ ،‬۔‬ ‫� �ة ن ةة‬ ‫‪ 186‬۔ �رة ا م� �ت ‪٦ :٦٠ ،‬۔‬

‫‪ 187‬۔ �ت � ��� �‪ ��� :‬ا� ا�م آزاد‪�� ،‬ۃ ا��ء‪ �� ،‬و �و�‪�� :‬ہ ��ن)��ر‪ � :‬ٴ �ل(‪٦٣ ،‬۔ ‪٦٥‬۔ ‬

‫‪ 188‬۔ �رة ا�‪١٢٠ :‬۔‬

‫‪122‬‬

‫َ َ ﱠ‬ ‫ ��ن  ا�  �‪َ ﴿  :‬و ﱠاﺗﺨﺬ اﻟﻠ ُﮫ‬ ‫��  وا�(  دو�ے  �م  �  ا�  ��  �  آپ  �  ا�م  �  ا�  �  �ار  د�۔ ِ‬ ‫َْ َ َ ً‬ ‫ﻴﻢ ﺧ ِﻠﻴﻼ﴾) ‪)(189‬اور ا� � ا�� � � ��(� ا�ا� � ا�م � ا� وا� � � �ت � د� � ‬ ‫ِإﺑﺮ ِاه‬ ‫� ا� �� � ���  � ا�ا� � ا�م � ا� �پ � � د� اس و� � � � وہ ا� وا� � اس د� � و�ہ ‬ ‫�  �  �  �  اس  �  ا�  ��  �  ا�ا�  �  ا�م  �  �رے  �  ���‪) :‬إ ﱠن إ ْﺑ َﺮاه َ‬ ‫ﻴﻢ َ َﻷ ﱠو ٌاﻩ َﺣ ِﻠ ٌ‬ ‫ﻴﻢ( ) ‪ �) (190‬‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫� ا�ا� �� �م � اور  �ے � �د�ر �(۔ ا� اور �� � � ا�ا� � ا�م � �س ا� �� ‬ ‫�  �ف  �  ��    آ�  اور  ا�ں  �  ا�  آ�  �  �  �  �  �  �  وہ    �ط  �  ا�م  �  �م  ��اب  �  �ض  � ‬ ‫آ�  �اس  �  ا�ا�  �  ا�م  �  ا�  ��  �  اس  �ا�  �  ا�ر  �  �  �م ِ  �ط  �  �اب  �  �زل  �۔اس  �    ا� ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ُ‬ ‫��  �  ���‪ُ ﴿  :‬ﻳ َﺠ ِﺎدﻟ َـﻨﺎ ِ� ْ� ﻗ ْﻮ ِم ﻟ ْﻮ ٍط ‪ِ o‬ا ﱠن ِا ْﺑ َـﺮ ِاه ْﻴ َـﻢ � َح ِﻠ ْﻴ ٌـﻢ ا ﱠو ٌاﻩ ﱡﻣ ِﻨ ْي ٌﺐ ﴾) ‪�  �  �) (191‬م  �ط  �  � ‬ ‫� �� �۔ � � ا�ا� �د�ر �م دل اور ا� � �ف ر�ع �� وا� �( ۔ ‬ ‫ ‬

‫�ت  ا�ا�  �  ا�م  �  ذ�  �  اور  ��  دو�ں    �  �  �ر�ں  �  ��د  �  ۔    �آن  �  �  � ‬

‫)‪�  (٢٥‬ر�ں  �  ��  )‪    (٦٣‬آ�ت  �  �ت  ا�ا�  �  ا�م  �  ذ� ا�)‪�(٦٩‬ر    آ�  �۔�آن  �  � ‬ ‫�� �ہ ا�ا � آپ � ا�م � ذ� آ� �۔ �� � ا�م �� � � آپ � ا�م �� � � ‬ ‫ز�دہ  ذ�  ��  �۔  �آن  �  �  ا�  �رت  �  �م  ا�ا�  �  ا�م  �  �م  �  �۔  �  �ز  �ف  ا�ا�  � ‬ ‫ا�م � �م � ذ� � �رے � � �  ا�ا� � ا�م � � � � آ�ت � ز�دہ � ۔ ‬

‫‪ 189‬۔ �رة ا�ء‪١٢٥ :٤ :‬۔‬ ‫‪ 190‬۔ �رة ا��‪١١٤:‬۔‬

‫‪ 191‬۔ �رة �د‪٧٤ :١١ ،‬۔ ‪٧٥‬۔ ‬

‫‪123‬‬

‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫�‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪)١٢٥ ،١٢٤‬دو  ��(‪ ،١٣٢ ،١٣٠ ،١٢٧ ،١٢٦ ،‬‬

‫‪١٥‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان ‪٣‬‬

‫‪ ٢٦٠ ،(�� �)٢٥٨ ،١٤٠ ،١٣٦ ،١٣٥ ،١٣٣‬‬ ‫‪٩٧ ،٩٥ ،٨٤ ،٦٨ ،٦٧ ،٦٥ ،٣٣‬‬

‫‪٧‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪)١٢٥ ،٥٤‬دو��(‪١٦٣ ،‬‬

‫‪٤‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��م ‬

‫‪٦‬‬

‫‪١٦١ ،٨٣ ،٧٥ ،٧٤‬‬

‫‪٤‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٩‬‬

‫‪)١١٤ ،٧٠‬دو ��(‬

‫‪٣‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫�د‬

‫‪١١‬‬

‫‪ ٧٦ ،٧٥ ،٧٤ ،٦٩‬‬

‫‪٤‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫�� ‬

‫‪١٢‬‬

‫‪٣٨ ،٦‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٨‬۔ ‬

‫ا�ا�‬

‫‪١٤‬‬

‫‪٥٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٩‬۔‬

‫ا�‬

‫‪١٥‬‬

‫‪٥١‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٠‬۔‬

‫ا� ‬

‫‪١٦‬‬

‫‪١٢٣ ،١٢٠‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٤٦،٥٨ ،٤١‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪١٢‬۔‬

‫ا��ء‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٦٩ ،٦٢ ،٦٠ ،٥١‬‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٣‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٢٢‬‬

‫‪٧٨ ،٤٣ ،٢٦‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪١٤‬۔‬

‫ا�اء‬

‫‪٢٦‬‬

‫‪٦٩‬‬

‫‪١‬‬ ‫‪124‬‬

‫‪١٥‬۔‬

‫ا�ت‬

‫‪٢٩‬‬

‫‪٣١ ،١٦‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٦‬۔‬

‫ا��اب‬

‫‪٣٣‬‬

‫‪٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٧‬۔‬

‫ا��ت‬

‫‪٣٧‬‬

‫‪١٠٩ ،١٠٤ ،٨٣‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪١٨‬۔‬

‫ص‬

‫‪٣٨‬‬

‫‪٤٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٩‬۔‬

‫ا�رى‬ ‫ٰ‬

‫‪٤٢‬‬

‫‪١٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٠‬۔‬

‫ا��ف‬

‫‪٤٣‬‬

‫‪٢٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢١‬۔‬

‫ا�ار�ت ‪٥١‬‬

‫‪٢٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٢‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٥٣‬‬

‫‪٣٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٣‬۔‬

‫ا��‬

‫�م ت��� ن ت‬ ‫ا ت اۃ‬

‫‪٥٧‬‬

‫‪٢٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٦٠‬‬

‫‪)٤‬دو ��(‬

‫‪٢‬‬

‫ا��‬

‫‪٨٧‬‬

‫‪١٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٤‬۔‬ ‫‪٢٥‬۔‬

‫�� ��ت‪٦٩ :‬‬

‫� � اور �‬ ‫ا�ا� � ا�م � � آ� �� ‪� � ،‬روں �ف �ك � �� �۔�آن � � �� � ‬

‫‪125‬‬

‫� ۔ دو�ى � ان ��ں  �  � � �� اور �روں �  ��  �� � اور �ى  �  � وہ �گ � � اس ‬ ‫و� � �د�ہ  � �دت ��  �۔ ا�ا�  � ا�م �  ان �ں �ح � ��ں � � اور � د�� � ‬ ‫ان  �دان ِ  ��  �  �  �  وا�  �  اور    ا�  ��  �  �رف  اور  �ن  �  ��    ��  �  د�ت  دى۔  ا�ں  � ‬ ‫�د ا� � � ا�ر � � � د� ‪ ،‬اس � �� � � �ا� � اوزار اور �ں � ڈ�� � ‪ ،‬وہ ��� � ‬ ‫�زاروں � � ے � � �ف د�‪� ،‬ں � آ� � �� � � اور � �ف �ن ��‪� ،‬ا �ا�� � ‬ ‫�ا� آ ر� �۔ � �� اور �ك  � اس ��ل � ا�ا� � ا�م � ا� �� � �ت � ��از � ‬ ‫۔ ��ن ِ �رى �� �‪ :‬‬ ‫َ َ ْ َ َ َ‬ ‫ﱠَ ُ ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ٰ‬ ‫ُ‬ ‫َََ ْ ََْ ْ َ َ ْ‬ ‫ﻴﻞ اﻟ ِ�ي‬ ‫ﺎل ِﻷ ِﺑ ِﻴﮫ َوﻗ ْﻮ ِﻣ ِﮫ َﻣﺎ َه ِﺬ ِﻩ اﻟﺘﻤﺎ ِﺛ‬ ‫ﻴﻢ ُرﺷ َﺪ ُﻩ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ َوﻛ ﱠﻨﺎ ِﺑ ِﮫ ﻋ ِ ِﺎﳌ�ن ‪ِ o‬إذ ﻗ‬ ‫ ﴿وﻟﻘﺪ آﺗيﻨﺎ ِإﺑﺮ ِاه‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ََ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ُ‬ ‫ُُ‬ ‫َ َ َ ََ ُ‬ ‫َ‬ ‫ﺿﻼ ٍل‬ ‫ﺎل ﻟﻘ ْﺪ ﻛ ُﻨﺘ ْﻢ أ ُﻧﺘ ْﻢ َو َآﺑﺎؤﻛ ْﻢ ِ��‬ ‫أ ُﻧﺘ ْﻢ ﻟ َهﺎ َﻋ ِﺎﻛ ُﻔﻮن ‪o‬ﻗﺎﻟﻮا َو َﺟ ْﺪﻧﺎ َآﺑ َﺎءﻧﺎ ﻟ َهﺎ َﻋ ِﺎﺑ ِﺪﻳﻦ ‪ o‬ﻗ‬ ‫َ َ َ َ ﱠﱡ ُ ْ َ ﱡ ﱠ َ َ َ ْ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ُ َ ََْ ْ َ ّ َ ْ َ َ َ ﱠ‬ ‫ﻷا ْ‬ ‫ض اﻟ ِﺬي‬ ‫و‬ ‫ات‬ ‫ﺎو‬ ‫ﻤ‬ ‫اﻟﺴ‬ ‫ب‬ ‫ﻢ‬ ‫ﻜ‬ ‫�‬ ‫ﻞ‬ ‫ﺑ‬ ‫ﺎل‬ ‫ﻗ‬ ‫‪o‬‬ ‫�ن‬ ‫ﺒ‬ ‫ﻋ‬ ‫اﻟﻼ‬ ‫ﱡﻣ ِﺒ ٍ�ن ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا أ ِﺟﺌتﻨﺎ ِﺑﺎ�ح ِﻖ أم أﻧﺖ ِﻣﻦ‬ ‫ر‬ ‫ر‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ََ ﱠ‬ ‫َ َ ُ ﱠ َ َ َ َ َ َٰ ُ َ ﱠ‬ ‫ﺎﻟﻠﮫ َ َﻷﻛ َ‬ ‫ﺻ َﻨ َﺎﻣ ُﻜﻢ َ� ْﻌ َﺪ َأن ُﺗ َﻮ ﱡﻟﻮا ُﻣ ْﺪﺑﺮ َ‬ ‫ﻴﺪ ﱠن َأ ْ‬ ‫�ﻦ﴾) ‪  (192‬‬ ‫ﻓﻄ َﺮهﻦ وأﻧﺎ ﻋ� ٰ� ذ ِﻟﻜﻢ ّ ِﻣﻦ اﻟﺸ ِﺎه ِﺪﻳﻦ ‪o‬وﺗ ِ ِ‬ ‫ِِ‬ ‫)اور �� � � ا�ا� � اول �  � ر� و �ا� � � �‪ ،‬اور � اس � )�� �( �� وا� � � ‬ ‫اس � ا� �پ اور ا� �م � �‪ � � ’’: � � ‘‘� � � � � � � � � �’’ :‬ا��پ دادا � ان ‬ ‫� � �� �� �� �‘‘۔ ا�ا� � ا�م � �‪ � ��’’:‬اور �رے �پ‪ ،‬دادا � �ا� � �۔ ا�ں � ‬ ‫�اب د� � � �رے � �� � �� � � �ں � �اق �� وا�ں � �ح � �‪  ،‬ا�ا� � ا�م � � )� ‬ ‫�  �  �رے  رب  �  �(‘‘ �  �را  �ورد�ر  ز�ں  اور  آ��ں  �  �ورد�ر  �  �  �  ان  �  �  �ا  � ‬ ‫� اور � ا�  �ت  � �� �ں۔  اور � � اس �  ا�ر � � ا� �� � �دو �م اور �و �ال � �ن ‬

‫ن‬ ‫ ا��ء ‪٥١ :٢١ ،‬۔‪٥٧‬۔ ‬ ‫‪ 192‬۔ �رة ب يأ‬

‫‪126‬‬

‫�  ��  و  �  ��  ��ِ  ر�ر  �  ��  �  ر�  �  �  اس  �  �  �  �  �  اس  �  ا�ء  �  ا�م  �  �  � ‬ ‫��ں � �� اور اس � د�ت و � � �ر و �� ’’د�ِ � ‘‘ �ار ��(۔ ‬ ‫� �م �  ا�ا�  �  ا�م � د�ت � �ن د�� � �� ا� �پ دادا � �  � � �� اور ‬ ‫�ك � �رى ر� �� ان � �اق اڑا� اور ز�دہ � ز�دہ � � � �� ہ �) ‪ (193‬۔ ‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  �  �  �ح  �  ��  �  وا�  �  �  ��  �ر  �  �ن  �  �  �  �م  �ا�  اور  ا�ح ‬ ‫� �  ا�ا� � ا�م � وا� � �ح � �� � �ا ۔ �آن � � اس و� � ان �ں �� � ‬ ‫ ا�ب د�ت اور ان  � ��  �  رد�  � ذ� �  � �۔ � � ذ� �ر� ‬ ‫�� ا�ا� � ا�م � د�ت ‪ ،‬‬ ‫ِ‬ ‫ذ� �‪ :‬‬

‫� ��ں � ِ‬ ‫ د�ت �� ‬ ‫ا�ا� � ا�م � �ٴ  د� ت ا� ا� � آ�ز � � � ا�  � � � �ا� �م � ا� �ا � ‬ ‫��  اور  �ك  �  �  زر�  �  �  �۔    ذ�  �  �ر  �  �آ�  آ�ت  �  ��ذ  �  ا�ا�  �  ا�م  �  اس ‬ ‫�� � � � � �‪:‬‬ ‫ا�ا� � ا�م � ا� �پ � ِ‬ ‫ د�ت ا�م اور �پ � رد�‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  �  د�ت  �  �ٴ  آ�ز    ان  �  �  �  ��  ا�ں  �  �  د�  �  �ك  �  �  �  �ا ‬ ‫ د�ت � اور ِ‬ ‫�� �د ان � � � �� � � ا�ں � �ت � �� � �� ِ‬ ‫ �م �ا� � ا�اء ا� ‬ ‫�  �  �  ۔  ا�ں  �  ا�  �پ  آزر  �  �ور  �وا�  �  �  را�  �  �  ا�  �پ  دادا  �  �ف  �ب  ��  �� ‬ ‫ا�ر � �� � � �ا�  اور �� �� � را� �  �ا ا� �ڑ � ا� �ا � �دت �و �� � �ا � ر� ‬ ‫اور دو�ں ��ں � �دت �� �۔ � ا�ا� � ا�م � وا� � � �ف ان � �ت � �� � ا�ا� ‬ ‫‪ 193‬۔ �� �‪ � :‬ا�آن‪١٣٢ :١ ،‬۔ ‪١٣٣‬۔‬

‫‪127‬‬

‫� ا�م � �ر �� � د� دى۔ ا�ا� � ا�م � ا� �پ � ا�ام � � � � اور ا� �� وا� ‬ ‫�� ��  �� ا�ر � اور � � � آج � � � �ا �� �ں � ��� �ے � �ر �ہ ا� � � ‬ ‫� �� ر�ں � �� � �ا� � � اور � �ا � �اب � �ت ��۔  �آن � � اس  �پ � � ‬ ‫اس �� � �ر� ذ� آ� ت � �ن � � �‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َْ َ ﱠُ َ َ ّ ً ﱠ � ْ َ َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ُْْ ْ َ‬ ‫ﺎل ِﻷ ِﺑ ِﻴﮫ َﻳﺎ أ َﺑ ِﺖ ِﻟ َﻢ � ْﻌ ُﺒ ُﺪ َﻣﺎ ﻻ َ� ْﺴ َﻤ ُﻊ َوﻻ‬ ‫ﺎب ِإﺑﺮ ِاهﻴﻢ ۚ ِإﻧﮫ �ﺎن ِﺻ ِﺪﻳﻘﺎ ﻧ ِبﻴﺎ ‪ِ o‬إذ ﻗ‬ ‫﴿واذﻛﺮ ِ�� اﻟ ِﻜﺘ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫ْ ْ‬ ‫َ ْ َ‬ ‫ّ َ‬ ‫ُ ْ ُ ََ ُ ْ َ َ َ‬ ‫ﻨﻚ ﺷ ْي ًﺌﺎ ‪َ o‬ﻳﺎ أ َﺑ ِﺖ ِإ ِ�ﻲ ﻗ ْﺪ َﺟ َﺎء ِ�ﻲ ِﻣ َﻦ اﻟ ِﻌﻠ ِﻢ َﻣﺎ ﻟ ْﻢ َﻳﺄ ِﺗ َﻚ ﻓ ﱠﺎﺗ ِﺒ ْﻌ ِ�ي أ ْه ِﺪ َك ِﺻ َﺮاﻃﺎ‬ ‫ﻳﺒ ِﺼﺮ وﻻ �ﻐ ِ�ي ﻋ‬ ‫ّ َ َ ُ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ﱠ ْ َ َ ﱠ ﱠ‬ ‫ﺎن َ� َ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ َ‬ ‫ﺎن ِﻟ ﱠﻠﺮ ْﺣ َٰﻤ ِﻦ َﻋ ِﺼ �ﻴﺎ ‪َ o‬ﻳﺎ أ َﺑ ِﺖ ِإ ِ�ﻲ أﺧﺎف أن َﻳ َﻤ ﱠﺴ َﻚ‬ ‫َﺳ ِﻮ ��ﺎ ‪َ o‬ﻳﺎ أ َﺑ ِﺖ ﻻ � ْﻌ ُﺒ ِﺪ اﻟﺸﻴﻄﺎن ۖ ِإن‬ ‫َ َ ٌ ّ َ ﱠ ْ َٰ َ َ ُ َن ﱠ ْ َ َ � َ َ َ َ ٌ َ َ َ ْ َ َ ْ َ ُ َ ﱠ َ‬ ‫ﻴﻢ ۖ ﻟ ِ�ن ﻟ ْﻢ ﺗ َنﺘ ِﮫ‬ ‫اﻏﺐ أﻧﺖ ﻋﻦ ِآﻟ ِ�ي ﻳﺎ ِإﺑﺮ ِاه‬ ‫ﻋﺬاب ِﻣﻦ اﻟﺮﺣﻤ ِﻦ ﻓﺘ�ﻮ ِﻟﻠﺸﻴﻄ ِﺎن وِﻟﻴﺎ ‪ o‬ﻗﺎل أر ِ‬ ‫َ َ ُُ‬ ‫ﺎل َﺳ َﻼ ٌم َﻋ َﻠ ْﻴ َﻚ ۖ َﺳ َﺄ ْﺳ َﺘ ْﻐﻔ ُﺮ َﻟ َﻚ َ ّ�ﻲ ۖ إ ﱠﻧ ُﮫ َ� َ‬ ‫َ َﻷ ْر ُﺟ َﻤ ﱠﻨ َﻚ ۖ َو ْا� ُج ْﺮِ�ﻲ َﻣ ِﻠ �ﻴﺎ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎن ِ�ﻲ َﺣ ِﻔ �ﻴﺎ ‪َ o‬وأ ْﻋ� ِ�ﻟﻜ ْﻢ َو َﻣﺎ‬ ‫ِ‬ ‫رِ ِ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َﱠ َ ُ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(194‬‬ ‫ﺗ ْﺪ ُﻋﻮن ِﻣﻦ ُدو ِن اﻟﻠ ِﮫ َوأ ْد ُﻋﻮ َرِّ�ﻲ َﻋ َ�ى ٰى أﻻ أ�ﻮن ِﺑ ُﺪ َﻋﺎ ِء َرِّ�ﻲ ﺷ ِﻘ �ﻴﺎ‪﴾o‬‬ ‫)اور  اے  �!(  ا�ب  �  ا�ا�  �  ا�م  �  ذ�  �‪  �  ،‬وہ  �  ��  �  اور  ا�  �  �  �۔  اس  و�  �  ذ�  � ‬ ‫اس  �  ا�  �پ  �  �  اے  �ے  �پ!  �  �ں  ا�  ا�  �  �  ��  ��  �  �  �  �  �  �  �  د�  �‪ �  ،‬‬ ‫�ے  �  �م  آ�  �؟  اے  �ے  �پ  �  �  �  �ں  �  �  ا�  رو�  �  �  �  �  �  �  �  �‪ �  ،‬‬ ‫�ے � � � � �� راہ د�ؤں �‪ ،‬اے �ے  �پ �ن � �� � � ‪� ،‬ن � �ا�  ر�ن � ‬ ‫���ن � �‪ ،‬اے �ے �پ � ڈر� �ں � ا� � �‪� ،‬ا� ر� � �ف � �� �اب � �ے ‪ ،‬اور ‬ ‫� �ن � �� � �� �پ � )� �� � �( � ’’ا�ا� � � �ے �د � � � �؟ �د ر� ا� � ا� ‬ ‫��ں � �ز � آ� � � �ر � � �ڑ دوں �۔ ا� � �� � � �ن �� � � � � ا� � �۔ ا�ا� ‬ ‫� �‪ ’’ :‬ا� �ا �م �ل � )� ا� � �� �ں (‘‘ اب � ا� �ورد�ر � �ى � � د� �وں �۔ وہ ‬ ‫‪ 194‬۔ �رة ��‪٤١ :١٩ ،‬۔‪٤٨‬۔‬

‫‪128‬‬

‫�  �  �ا  �  ��ن  �۔  �  �  �  �  �  �ڑا  اور  ا�  �  �  �  ا�  �  �ا  �ر�  �  �  ا�  �ورد�ر  � ‬ ‫�ر� �ں ۔ ‘‘‬

‫�م � ِ‬ ‫ د�ت ا�م اور �م � ر ِد � ‬ ‫ا� وا� �  �ارى  اور دورى ا�ر  �� �  ا�ا� � ا�م  � ا� �م   � ا�� �ر  � � ا�از ‬ ‫�  �� � د�ت دى اور ا� رب �� � �رف � � ۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ َ َ‬ ‫َ ْ َ‬ ‫َ ْ ََ َََ ْ‬ ‫ﺎل َﻷﺑﻴﮫ َو َﻗ ْﻮﻣﮫ َﻣﺎ َ� ْﻌ ُﺒ ُﺪو َن ‪َ o‬ﻗ ُﺎﻟﻮا َ� ْﻌ ُﺒ ُﺪ َأ ْ‬ ‫ﺻ َﻨ ًﺎﻣﺎ ﻓ َﻨﻈ ﱡﻞ ﻟ َهﺎ‬ ‫ِِ‬ ‫﴿واﺗ ُﻞ ﻋﻠ ْ� ِ� ْﻢ ﻧﺒﺄ ِإﺑ َﺮ ِاهﻴﻢ ‪ِ o‬إذ ﻗ َ ِ ِ ِ‬ ‫َ َ َٰ‬ ‫َ َ َ َ ْ َ ْ َ ُ َ ُ ْ ْ َ ْ ُ َ َْ َ َ ُ َ ُ ْ َْ َ ُ ﱡ َ َ ُ‬ ‫َ‬ ‫ون‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا َﺑ ْﻞ َو َﺟ ْﺪﻧﺎ َآﺑ َﺎءﻧﺎ ﻛﺬ ِﻟ َﻚ‬ ‫َﻋ ِﺎﻛ ِﻔ�ن ‪ o‬ﻗﺎل هﻞ �ﺴﻤﻌﻮﻧﻜﻢ ِإذ ﺗﺪﻋﻮن ‪ o‬أو ﻳﻨﻔﻌﻮﻧﻜﻢ أو ﻳﻀﺮ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ْ َُ َ َ َ َ َ َ‬ ‫ّ ﱠ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ ُ َْْ‬ ‫ﺎل أﻓ َﺮأ ْﻳ ُﺘﻢ ﱠﻣﺎ ﻛ ُﻨﺘ ْﻢ � ْﻌ ُﺒ ُﺪون ‪ o‬أ ُﻧﺘ ْﻢ َو َآﺑﺎؤﻛ ُﻢ ﻷاﻗ َﺪ ُﻣﻮن ‪ o‬ﻓ ِﺈ ﱠ� ُ� ْﻢ َﻋ ُﺪ ﱞو ِ�� ِإﻻ َر ﱠب‬ ‫ﻳﻔﻌﻠﻮن ‪o‬ﻗ‬ ‫َ‬ ‫ْاﻟ َﻌ َﺎﳌ َ�ن ‪ o‬ﱠاﻟﺬي َﺧ َﻠ َﻘ�ي َﻓ ُه َﻮ َ� ْ�ﺪﻳﻦ ‪َ o‬و ﱠاﻟﺬي ُه َﻮ ُﻳ ْﻄﻌ ُﻤ�ي َو َي ْﺴﻘ�ن ‪َ o‬وإ َذا َﻣﺮ ْ‬ ‫ﺿ ُﺖ ﻓ ُه َﻮ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ� ْﺸﻔ�ن ‪َ o‬واﻟﺬي ُﻳﻤ ُﻴﺘ�ي ُﺛ ﱠﻢ ُﻳ ْﺤﻴ�ن ‪َ o‬واﻟﺬي أﻃ َﻤ ُﻊ أن َ� ْﻐﻔ َﺮ �� َﺧﻄ َﻴﺌ�ي َﻳ ْﻮ َم ّ‬ ‫اﻟﺪ ِﻳﻦ ‪َ o‬ر ِ ّب َه ْﺐ ِ��‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ‬ ‫ُ ًْ َ ْ‬ ‫ﺎن ﺻ ْﺪق �� ْﻵاﺧﺮ َ‬ ‫�ﻦ ‪َ o‬و ْ‬ ‫َ َ ْ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫اﺟ َﻌﻠ ِ�ي ِﻣﻦ َو َرﺛ ِﺔ َﺟ ﱠﻨ ِﺔ‬ ‫ﺣﻜﻤﺎ وأ� ِحﻘ ِ�ي ِﺑﺎﻟﺼ ِﺎ� ِح�ن‪o‬واﺟﻌﻞ ِ�� ِﻟﺴ ِ ٍ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َْ َ ُْ َُ َ َْ َ َ َ َ ُ َ ٌ َ‬ ‫ﱠ ّ‬ ‫َ ْ‬ ‫َ ُ ْ‬ ‫اﻏﻔ ْﺮ َﻷ�ﻲ إ ﱠﻧ ُﮫ َ� َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎل َوﻻ‬ ‫اﻟﻀ ِﺎﻟ َ�ن ‪َ o‬وﻻ ﺗﺨ ِﺰِ�ﻲ ﻳﻮم ﻳﺒﻌﺜﻮن ‪ o‬ﻳﻮم ﻻ ﻳﻨﻔﻊ ﻣ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ‬ ‫اﻟﻨ ِﻌ ِﻴﻢ ‪ o‬و ِ ِ ِ ِ‬ ‫ََ ﱠ َْ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫) ‪(195‬‬ ‫َﺑ ُﻨﻮن ‪ِ o‬إﻻ َﻣ ْﻦ أ�ﻰ اﻟﻠ َﮫ ِﺑﻘﻠ ٍﺐ َﺳ ِﻠ ٍﻴﻢ‪﴾o‬‬ ‫)اور آپ ان � ا�ا� )� ا�م( � � )�( �ھ � � د�۔� ا�ں � ا� �پ اور ا� �م � ���‪ � :‬‬

‫� � � �� �۔ا�ں � �‪� � :‬ں � �� �� � اور � ا� )� �دت و ��( � � � ر� ‬ ‫وا� �۔)ا�ا� � ا�م �( ���‪ � :‬وہ � � � � � )ان �( �ر� �۔ � وہ � � �� � ‬

‫�  �ن  ��  �۔وہ  ��‪�  �  �)  :‬م  �(  �  �  �  ا�  �پ  دادا  �  ا�  �  ��  ��  �۔)ا�ا�  � ‬

‫ا�م �( ���‪ �) � � � :‬ان � � �( �ر � � � � � �� �� �۔ � اور �رے ا� آ�ء ‬ ‫و ا�اد )ا�ض � � � ��(۔� وہ )� �( �ے د�  � �ا� �م ��ں �  رب  � )و� �ا ‬

‫�د�(وہ � � � �ا � � و� � �ا� ��� �اور و� � � � �� اور �� �اور � � �ر � ‬ ‫‪ 195‬۔ �رة ا�اء‪٦٩ :٢٦ ،‬۔‪٨٩‬۔‬

‫‪129‬‬

‫��  �ں  �  و�  �  �  د�  �اور  و�  �  �ت  دے  �  �  و�  �  )دو�رہ(  ز�ہ  ���  �اور  ا�  �  �  ا� ‬

‫ر�  �ں  �  رو ِز  ��  وہ  �ى  ��  �ف  ��  دے  �۔ اے  �ے  رب!  �  �  و  �  �  �ل  �  ��  اور ‬ ‫�  �  اور ‬ ‫ �ب  �ص  �  �اواروں  �  ��  ��  �اور  �ے  �  �  �  آ�  وا�ں  �  )�(  ذ ِ‬ ‫�  ا� ِ‬

‫�� �رى ��اور � �ں وا� � � وار�ں � � � دےاور �ے �پ � � دے �� وہ ‬

‫�ا�ں � � �اور � )اُس دن( ر�ا � �� � دن �گ �وں � ا�� �� �� دن � �� �ل � ‬ ‫دے � اور � او�د� و� � )� � ��( � ا� � �ر�ہ � �� وا� � � دل � �� �� �ا(۔‬

‫�روں اور �رج ��ں � ِ‬ ‫ د�ت ��‬

‫� � آپ � �� �ر � ��  � � � ا�ا� � ا�م � �م � �ح � �ك � � � ۔ ‬

‫�روں  اور  �رج  ��ں  �  د�ت  د�  �  �اور  ان  �  �ل  �  �ا�  ‪�  ،‬رج  و  ��  �  �  ��  �  �� ‬

‫�� � � ا�ا� � ا�م � ��ے اور �� � � � �� �� ا�ر �۔ �آن � � اس �� ‬

‫� ذ� � � �۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ْ َ َ ََ ُ َ ﱠ َ َ َ َْ‬ ‫َ‬ ‫ََ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُْ‬ ‫ُ َ‬ ‫َ َ َٰ َ ُ‬ ‫ﻷا ْ‬ ‫ي‬ ‫ض َوِﻟ َﻴ�ﻮن ِﻣ َﻦ اﳌﻮ ِﻗ ِﻨ َ�ن ‪ o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺎ َﺟ ﱠﻦ َﻋﻠ ْﻴ ِﮫ اﻟﻠ ْﻴ ُﻞ‬ ‫و‬ ‫ات‬ ‫ﺎو‬ ‫ﻤ‬ ‫اﻟﺴ‬ ‫ﻮت‬ ‫�‬ ‫ﻠ‬ ‫ﻣ‬ ‫ﻴﻢ‬ ‫اه‬ ‫ﺮ‬ ‫ﺑ‬ ‫إ‬ ‫ﺮ‬ ‫ﻧ‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫﴿وﻛﺬ ِﻟﻚ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ٰ‬ ‫ْ‬ ‫ٰ‬ ‫ً‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫ﺎل ﻻ أ ِﺣ ﱡﺐ ﻵا ِﻓ ِﻠ�ن ‪ o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺎ َرأى اﻟﻘ َﻤ َﺮ َﺑﺎزﻏﺎ ﻗ َ‬ ‫َ َرأ ٰى َ� ْﻮ َﻛ ًﺒﺎ ۖ َﻗ َ‬ ‫ﺎل هﺬا َر�ﻲ ۖ ﻓﻠ ﱠﻤﺎ أﻓ َﻞ ﻗ َ‬ ‫ﺎل هﺬا َرِ�ﻲ ۖ‬ ‫ِ‬ ‫َ ﱠ ِ‬ ‫ﱠ ّ َ َ َ ﱠ ََ‬ ‫ﱠ ْ َ َ َ ً َ َ َٰ َ‬ ‫َّ َ َ ُ َ ﱠ َ ْ َ‬ ‫ْ‬ ‫َﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َأ َﻓ َﻞ َﻗ َ‬ ‫ْ‬ ‫ﺎل ﻟ ِ�ن ﻟ ْﻢ َ�� ِﺪ ِ�ﻲ رِ�ﻲ ﻷ�ﻮﻧﻦ ِﻣﻦ اﻟﻘﻮ ِم اﻟﻀ ِﺎﻟ�ن ‪ o‬ﻓﻠﻤﺎ رأى اﻟﺸﻤﺲ ﺑ ِﺎزﻏﺔ ﻗﺎل هﺬا‬ ‫َ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ُ ْ ُ َ ّ‬ ‫ّ‬ ‫َرّ�ﻲ َٰه َﺬا َأ ْﻛ َ� ُ� ۖ َﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َأ َﻓ َﻠ ْﺖ َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ ﻗ ْﻮ ِم ِإ ِ�ﻲ َﺑ ِﺮي ٌء ّ ِﻣ ﱠﻤﺎ �ﺸ ِﺮ�ﻮن ‪ِ o‬إ ِ�ﻲ َو ﱠﺟ ْه ُﺖ َو ْﺟ ِ� َي ِﻟﻠ ِﺬي ﻓﻄ َﺮ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ َ َ َ ْ َْ َ َ ً َ َ َ َ َ ْ ُ ْ َ َ َ ﱠ ُ َ ْ ُ ُ َ َ َ ُ َ ﱡ ّ‬ ‫اﻟﻠﮫ َو َﻗﺪْ‬ ‫اﻟﺴﻤﺎو ِ‬ ‫ات وﻷارض ﺣ ِﻨﻴﻔﺎ ۖ وﻣﺎ أﻧﺎ ِﻣﻦ اﳌﺸ ِﺮ ِﻛ�ن ‪ o‬وﺣﺎﺟﮫ ﻗﻮﻣﮫ ۚ ﻗﺎل أﺗﺤﺎﺟ ِﻮ�ﻲ ِ�� ِ‬ ‫ﱠ َ َ َ َ َّ َ ْ ً َ َ َّ ُ ﱠ َ ْ ْ ً َ ََ‬ ‫َ َ َ َ ُ َ ُ ْ ُ نَ‬ ‫َه َﺪ ِان ۚ وﻻ أﺧﺎف ﻣﺎ �ﺸ ِﺮ�ﻮ ِﺑ ِﮫ ِإﻻ أن �ﺸﺎء رِ�ﻲ ﺷيﺌﺎ ۗ و ِﺳﻊ رِ�ﻲ �ﻞ ��ي ٍء ِﻋﻠﻤﺎ ۗ أﻓﻼ‬ ‫َ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ُ‬ ‫َ َ َ ُ َ َ ُ َ ْ ْ‬ ‫َ ْ ْ‬ ‫َََ ﱠ ُ َ َ َ َ َ ُ‬ ‫ون ‪َ o‬وﻛ ْﻴﻒ أﺧﺎف َﻣﺎ أﺷ َﺮﻛ ُﺘ ْﻢ َوﻻ ﺗﺨﺎﻓﻮن أ ﱠﻧﻜ ْﻢ أﺷ َﺮﻛ ُﺘﻢ ِﺑﺎﻟﻠ ِﮫ َﻣﺎ ﻟ ْﻢ ُﻳن ّ ِ� ْل ِﺑ ِﮫ َﻋﻠ ْﻴﻜ ْﻢ‬ ‫ﺗﺘﺬﻛﺮ‬ ‫ْ َ ََ َْ َ َ‬ ‫َْ‬ ‫ُ َ َ َ‬ ‫) ‪(196‬‬ ‫ُﺳﻠﻄ ًﺎﻧﺎ ۚ ﻓﺄ ﱡي اﻟﻔ ِﺮ�ﻘ ْ� ِن أ َﺣ ﱡﻖ ِﺑﺎﻷ ْﻣ ِﻦ ۖ ِإن ﻛ ُﻨﺘ ْﻢ � ْﻌﻠ ُﻤﻮن﴾‬

‫‪ 196‬۔ �رة ا��م ‪٨١ :٦ ،‬۔ ‬

‫‪130‬‬

‫ِ‬ ‫ ��ت �( د�� اور )�( ‬ ‫)اور ا� �ح � � ا�ا� )� ا�م( � آ��ں اور ز� � �م �د�� )�‬ ‫اس  �  �  وہ  �  ا�  وا�ں  �  ���‪  �  �  o‬ان  �  رات  �  ا��ا  �  د�  �  ا�ں  �  )ا�(  �رہ  د� ‬

‫)�( �‪� �) :‬رے �ل �( � �ا رب �؟ � � وہ ڈوب � � )ا� �م � � �( � �‪ � :‬ڈوب �� ‬

‫وا�ں  �  �  �  ��۔  �  �  ��  �  �  د�  )�(  �‪�  �)  :‬رے  �ل  �(  �  �ا  رب  �؟  ��  وہ ‬

‫)�(  ��  ��  �  )ا�  �م  �  �  �(  �  �‪  :‬ا�  �ا  رب  �  �ا�  �  ���  �  �  �  �ور  )�رى  �ح( ‬ ‫�ا�ں  �  �م  �  �  �  ��‪�  �  �  o‬رج  �  �  د�  )�(  �‪  �)  :‬اب  �رے  �ل  �(  �  �ا  رب  � ‬

‫)��(  �  �  �  �ا  �؟  �  �  وہ  )�(  �  �  �  �ل  ا�‪  :‬اے  ��!  �  ان  )�  �وں(  �  �ار ‬

‫�ں  �  �  )ا�  �(  ��  �دا�  �‪  �  �  �o‬ا� ُ رخ  )�  �  �  �  �(  ��  �  اس  )ذات(  � ‬ ‫�ف  �  �  �  �  �  آ��ں  اور  ز�  �  �  �ل  �ا  ���  �  اور  )�ن  �  �(  �  ��ں  �  �  � ‬

‫�ں‪ o‬اور ان � �م ان � � و �ال �� � )�( ا�ں � �‪ � � � � :‬ا� � �رے � �� � ‬

‫��� اس � � �ا� �� دى �‪ ،‬اور � ان )�� �دوں( � � ڈر� � � اس � �� �ا ر� ‬ ‫� �  )�  �( �ا  رب � � )�ر( �� )� � �(۔ �ے رب � �  � � )ا�( � � ا�� �  � ‬

‫ )�دان ��( � �� ��دہ �� �ں � � )ا� ‬ ‫ر� �‪� � � � � ،‬ل � ��۔ اور � ان‬ ‫ِ‬ ‫�(  ��  �ا�  �  درآ��  �  اس  �ت  �  �  ڈر�  �  �  �  ا�  �  ��  )�ں  �(  ��  �  ر�  � ‬

‫)�(  اس  �  �  �  اس  )�ك(  �  ��  د�  �  ا�رى  )اب  �  �  �اب  دو!(  �  �  دو  ��  �  �  )�اب ‬ ‫�( � �ف ر� � ز�دہ � دار �ن �؟ ا� � �� �(۔ ‬

‫�د�ہ � ِ‬ ‫ د�ت �� او ر�� ‬

‫ا�ا� � ا�م � � �ح � ��ں اور �ا� و �م ��ں � � اور � د�� � �� ‬

‫�ت  �  ا�  �ح  ��  ان  �  دور  �  �د�ہ  و�  �  �دت  �  ��  �  اس  �  ا�ں  �  �د�ہ  �  �  �  اور ‬ ‫� د�� � �� ا� ِ‬ ‫ د�ت �� دى۔� �ت ا�ا� � ا� ّس�ام آگ � � �� وا� آ�� اس ‬ ‫�‬ ‫ رب � د� � � � وہ ‬ ‫و� � �� �ود � �ت ا�ا� � ا ّس�ام � �‪’’،‬اے ا�ا�ؑ ! � � � ا� اس ّ‬ ‫�‬ ‫ رب  �  وہ  �‪  �  ،‬ز�ہ  ��  �  اور  �ر�  �۔‘‘‬ ‫�ن  �  اور  �ں  ر�  �؟‘‘�ت  ا�ا�  �  ا ّس�ام  �  �  ’’�ا ّ‬ ‫‪131‬‬

‫�ود ��’’ � � � �‪� � � � � � � ،‬ں‘‘۔ اُس � ا� دو ��ں � در�ر � ��‪ ،‬اُن � � ا� � ‬

‫� اور دو�ے � �ڑ د�۔ � ��’’ د� � � ا�  � �ر د� اور  دو�ے �  ز�� دے دى۔‘‘�ت ا�ا� ‬ ‫� ا� ّس�ام � اس � � و�� � �ت � � ���’’�ا ا� � �رج � �ق � �� �‪ �،‬ا� �ب � �ل ‬ ‫دو) ‪(197‬۔‘‘ �ت ا�ا� � ا� ّس�ام � اس �ال � �ود � �س �� �اب � �‪� ،‬ں � وہ �اس �� � � در�ر ‬

‫� ا� � � �۔‬

‫ ا�ن �‬ ‫ �ت ا�ا� � ا�م � ِ‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  �    �ك  �م  �    ان  �  �س  اور  �ط  �  و  �  د��  �  ��  �  ��  � ‬

‫د��  � ��ہ �� �� ا� �ك � ڈ� ر� � � �۔ اب ا�ا� � ا�م � � � � � �ر � ‬

‫ان �ں � � � اور �ورى � آ�ر � � ان � �دت �  �م � �� د� �  �ا� وا�  � �د ت � را� ‬

‫� ��۔ �� �م � ا� � � �و� � دوران ا�ا� � ا�م � ان � �ں � �ڑ� اور �ش �ش ‬ ‫�� � � � ۔ ا�ا� � ا�م � ���‪ :‬‬ ‫ََ ﱠ‬ ‫ﺎﻟﻠﮫ َ َﻷﻛ َ‬ ‫ﺻ َﻨ َﺎﻣ ُﻜﻢ َ� ْﻌ َﺪ َأن ُﺗ َﻮ ﱡﻟﻮا ُﻣ ْﺪﺑﺮ َ‬ ‫ﻴﺪ ﱠن َأ ْ‬ ‫) ‪(198‬‬ ‫�ﻦ﴾‬ ‫﴿وﺗ ِ ِ‬ ‫ِِ‬

‫اور ا� � �! � �رے �ں � �� �ور ا� �� � � �ؤں � اس � � � � � � � � � ‬

‫�ؤ  �۔��  �م  �  ان  �  �  �  ��  �  �  �ا�ا�  �  ا�م  �  �م  �  �اج  �  ��  ر�  �� ‬ ‫ََ َ ّ‬ ‫�روں  �  �ف  د�  اور    �  �  �  ا�ر  �  د�  �  وہ  �ر  �  ‪َ ﴿:‬ﻓ َﻨ َﻈ َﺮ َﻧ ْﻈ َﺮ ًة �� ﱡ‬ ‫ﺎل ِإ ِ�ﻲ‬ ‫اﻟﻨ ُﺠ ِﻮم‪o‬ﻓﻘ‬ ‫ِ‬ ‫َ ٌ َ َ َﱠ ْ َ ْ ُ ُ ْ َ َ َ َ َ ٰ َ ْ َ َ َ ََ َْ ُُ َ َ َ ُ ْ َ َ ُ َ َ َ َ‬ ‫اغ َﻋ َﻠ ْ��ﻢْ‬ ‫ﺳ ِﻘﻴﻢ‪o‬ﻓﺘﻮﻟﻮا ﻋﻨﮫ ﻣﺪ ِﺑ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬ﻓﺮاغ ِإ�� ِآﻟه ِ� ِ�ﻢ ﻓﻘﺎل أﻻ ﺗﺄ�ﻠﻮن ‪ o‬ﻣﺎ ﻟﻜﻢ ﻻ ﺗﻨ ِﻄﻘﻮن ‪ o‬ﻓﺮ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫ََْ ُ‬ ‫ﱠ‬ ‫َْ َ ﱡ َ َ َ ََ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َََ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل أ� ْﻌ ُﺒ ُﺪون َﻣﺎ ﺗ ْﻨ ِﺤ ُﺘﻮن ‪َ o‬واﻟﻠ ُﮫ ﺧﻠﻘﻜ ْﻢ َو َﻣﺎ‬ ‫ﺿ ْﺮً�ﺎ ِﺑﺎﻟ َﻴ ِﻤ ِ�ن ‪ o‬ﻓﺄﻗ َﺒﻠﻮا ِإﻟﻴ ِﮫ ﻳ ِﺰﻓﻮن ‪ o‬ﻗ‬ ‫ََ‬ ‫َ ْ َُ َ َ ُ ُْ َ ُ َُْ ً ََْ ُ ُ ْ‬ ‫َ ْ‬ ‫َ‬ ‫َْ َ‬ ‫) ‪(199‬‬ ‫ﻮﻩ ِ�� ا� َج ِح ِﻴﻢ‪ o‬ﻓﺄ َر ُادوا ِﺑ ِﮫ ﻛ ْﻴ ًﺪا ﻓ َﺠ َﻌﻠ َﻨ ُﺎه ُﻢ ﻷا ْﺳﻔ ِﻠ َ�ن‪﴾ o‬‬ ‫�ﻌﻤﻠﻮن ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا اﺑﻨﻮا ﻟﮫ ﺑنﻴﺎﻧﺎ ﻓﺄﻟﻘ‬ ‫‪ 197‬۔ �رة ا�ۃ‪٢٥٨ :٢ ،‬۔ ‬

‫‪ 198‬۔ �رة ا��ء‪٥٧ :٢١ ،‬۔ ‬

‫‪ 199‬۔ �رة ا��ت‪٨٨ :٣٧ ،‬۔‪٩٨‬۔ ‬

‫‪132‬‬

‫ض‬ ‫�ُ� ح ِم‬ ‫�  )ا�ا�  �  ا�م  �  اُ�  و�  �  ڈا�  �  �(  ا�  �  �روں  �  �ف  �ور  �‪�  :‬ى  �   ل ‬ ‫� )�رے  �� � �  � ��)� وہ اُن � � �  � �ٹ  �� )ا�ا�  � ا�م( ان  � �دوں ‬

‫)� �ں( � �س ��� � � اور اُن � �‪� � �� � � :‬؟‪� � �� � � � � �o‬؟‪ �o‬‬

‫)ا�ا� � ا�م( �رى �ت  � �� ا� �ر� )اور �ڑ�( �� �گ  )� � وا� �(  دوڑ� �� ‬ ‫ان  �  �ف  آ�ا�ا�  )�  ا�م(  �  )اُن  �(  �‪  �  �  :‬اِن  )�  �  �ن  �وں(  �  ��  �  �  �د ‬

‫�ا�  �؟���  ا�  �  �  اور  �رے  )�رے(  ��ں  �  �  ���  �وہ  �  �‪  :‬ان  �  )��  �( ‬

‫� ا� �رت �ؤ � ان � )اس � ا�ر( � �� آگ � ڈال دو�ض ا�ں � ا�ا� )� ا�م( � ‬ ‫�� ا� �ل � �� � � �  ُان � � � د� د� )� آ گ �ار � �(۔‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ُ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ ً ﱠ َ‬ ‫ٰ َ‬ ‫ﱠ َ ﱠ‬ ‫﴿ﻓ َﺠ َﻌﻠ ُه ْﻢ ُﺟﺬاذا ِإﻻ ﻛ ِﺒ ً��ا ﻟ ُه ْﻢ ﻟ َﻌﻠ ُه ْﻢ ِإﻟ ْﻴ ِﮫ َﻳ ْﺮ ِﺟ ُﻌﻮن ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا َﻣﻦ ﻓ َﻌ َﻞ َهﺬا ِﺑ ِﺂﻟ َه ِﺘ َﻨﺎ ِإ ﱠﻧ ُﮫ ِﳌ َﻦ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫ﱠ َ َ ُ َ َْ َ ً َ ْ ُ ُ ُ ْ ُ َ ُ َ ُ ْ َ ُ َ ُ َُْ‬ ‫ََ ٰ َ ُْ ﱠ‬ ‫ﺎس ﻟ َﻌﻠ ُه ْﻢ‬ ‫اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ�ن ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا َ َﺳ ِﻤﻌﻨﺎ ﻓ�ى ﻳﺬﻛﺮهﻢ ﻳﻘﺎل ﻟﮫ ِإﺑﺮ ِاهﻴﻢ ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا ﻓﺄﺗﻮا ِﺑ ِﮫ ﻋ�� أﻋ� ِن اﻟﻨ َ ِ‬ ‫َ� ْﺸ َه ُﺪو َن ‪َ o‬ﻗ ُﺎﻟﻮا أأ َ‬ ‫ﺎﺳﺄ ُﻟ ُ‬ ‫ﺎل َﺑ ْﻞ َﻓ َﻌ َﻠ ُﮫ َﻛﺒ ُ�� ُه ْﻢ َٰه َﺬا َﻓ ْ‬ ‫ﻧﺖ َﻓ َﻌ ْﻠ َﺖ َٰه َﺬا ﺑ ِﺂﻟ َه ِﺘ َﻨﺎ َﻳﺎ إ ْﺑ َﺮاه ُ‬ ‫ﻴﻢ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﻮه ْﻢ ِإن‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ُ َ ُ َ ََ َ ُ َٰ َ ُ ْ ََ ُ ﱠُ ْ َ ُ ُ ﱠ‬ ‫اﻟﻈﺎﳌُﻮ َن‪ُ o‬ﺛ ﱠﻢ ُﻧﻜ ُﺴﻮا َﻋ َ� ٰ� ُر ُءوﺳه ْﻢ َﻟ َﻘﺪْ‬ ‫ﻨﻄﻘﻮن ‪ o‬ﻓﺮﺟﻌﻮا ِإ�� أﻧﻔ ِﺴ ِهﻢ ﻓﻘﺎﻟﻮا ِإﻧﻜﻢ أﻧﺘﻢ‬ ‫ِ‬ ‫�ﺎﻧﻮا ﻳ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ َ َ َ َ ُ ُ ْ َ ْ ً َ َ َ ُ ﱡ ُ ْ ُ ّ ﱠ ُْ‬ ‫ٰ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ﻨﻄﻘﻮن ‪ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل أﻓﺘ ْﻌ ُﺒﺪون ِﻣﻦ دو ِن اﻟﻠ ِﮫ ﻣﺎ ﻻ ﻳﻨﻔﻌﻜﻢ ﺷيﺌﺎ وﻻ ﻳﻀﺮﻛﻢ ‪ o‬أ ٍف ﻟﻜﻢ‬ ‫ﻋ ِﻠ ْﻤﺖ ﻣﺎ هﺆﻻ ِء ﻳ ِ‬ ‫ُْ‬ ‫ُ ُ َ‬ ‫َُ‬ ‫َ َ َْ ُ َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ َ ََ َ ْ ُ َ َ ُ َ ُ ُ َ ُ‬ ‫ﺎﻋ ِﻠ َ�ن ‪ o‬ﻗﻠ َﻨﺎ َﻳﺎ‬ ‫و ِﳌﺎ �ﻌ ُﺒﺪون ِﻣﻦ دو ِن اﻟﻠ ِﮫ ۖ أﻓﻼ �ﻌ ِﻘﻠﻮن ‪ o‬ﻗﺎﻟﻮا ﺣ ّ ِﺮﻗﻮﻩ واﻧﺼ ُﺮوا ِآﻟ َهﺘﻜ ْﻢ ِإن ﻛﻨﺘ ْﻢ ﻓ ِ‬ ‫َ ْ ً َ َ ََْ ُ ُ َْ‬ ‫َ ُ ُ َ ًْ َ َ َ ً ََ ٰ ْ َ َ َ‬ ‫ﻷا ْﺧ َﺴﺮ َ‬ ‫) ‪(200‬‬ ‫�ﻦ‪﴾ o‬‬ ‫ﻴﻢ ‪َ o‬وأ َر ُادوا ِﺑ ِﮫ ﻛﻴﺪا ﻓﺠﻌﻠﻨﺎهﻢ‬ ‫ﻧﺎر �ﻮ ِ�ﻲ ﺑﺮدا وﺳﻼﻣﺎ ﻋ�� ِإﺑﺮ ِاه‬ ‫ِ‬

‫�  ا�ا�  )�  ا�م(  �  ان  )�ں(  �  �ے  �ے  �  ڈا�  �ا�  �ے  )�(  �  ��  وہ  �گ  اس  �  �ف ‬

‫ر�ع ��‪o‬وہ � �‪� :‬رے  �دوں � � �ل � � � �؟ �� وہ �ور ��ں � � �‪ (�)o‬‬

‫�گ ��‪ � � :‬ا�  ��ان �  � � � ان � ذ� )ا�ر و �  �( �� � ا�  ا�ا� � ��  �‪o‬وہ ��‪ :‬‬

‫ا�  ��ں  �  ��  �  آؤ  ��  وہ  )ا�(  د�  �(‪  �o‬ا�ا�  �  ا�م  آ�  �(  وہ  �  �‪ �  �  �  �  :‬‬

‫�رے  �دوں  �  ��  �  �ل  �  �  اے  ا�ا�‪o‬آپ  �  ���‪�)  �  �  :‬م(  ان  �  اس  �ے  )�(  �  � ‬

‫�� � ان )�ں( �  � �� ا�  وہ �ل � �‪ �o‬وہ ا�  � )��ں �( �ف � � � � �‪ �� :‬‬ ‫‪ 200‬۔ �رة ا��ء‪٥٨ :٢١ ،‬۔ ‪٧٠‬۔‬

‫‪133‬‬

‫ئ‬ ‫� �د � )ان �ر و � � �ں  � �� � �( �� )��( �‪ �o‬وہ ا� �وں � �  او��  � ى‬ ‫ د� � ‬

‫)�  ان  �  �  او��  ��  اور  �  �‪)  ��  (:‬اے  ا�ا�!(  �  �د  �  ��  �  �  �  �  ��  � ‬

‫�(۔ا�ا�  �  ا�م �( ���‪  �  �  �  :‬ا� �  �ڑ � ان )�ر�ں( � ��  � � � � �  � دے  � ‬

‫� اور � � �ن � � �۔� � � � )�( اور ان )�ں( � )�( � � ا� � �ا �� �‪ � ،‬‬

‫� � � �  ر�۔وہ ��‪ :‬اس � � دو اور ا� )�ہ �ل( �دوں � �د �و ا� � )�( �� وا� �� ‬

‫� ���‪ :‬اے آگ! � ا�ا� � �ى اور �ا� �� � �اور ا�ں � ا�ا� )� ا�م( � �� �ى �ل � ‬

‫ارادہ � � � � � ا� �ى �ح ��م � د�۔‬

‫‪5.3‬۔ �ات ا�ا� ‬ ‫ََ ﱠ َْ ُ َُ ً َ َْ‬ ‫ﻷا ْ ض ﱠاﻟ�ي َﺑ َﺎر ْﻛ َﻨﺎ ﻓ َ��ﺎ ﻟ ْﻠ َﻌ َﺎﳌ َ�ن ‪َ o‬و َو َه ْﺒ َﻨﺎ َﻟ ُﮫ إ ْ� َح َ‬ ‫ﺎق‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ا�  ��  �  ���‪﴿  :‬وﻧﺠﻴﻨﺎﻩ وﻟﻮﻃﺎ ِإ�� ر ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﻮب َﻧﺎﻓ َﻠ ًﺔ ۖ َو ُﻛ �ﻼ َﺟ َﻌ ْﻠ َﻨﺎ َ‬ ‫َو َي ْﻌ ُﻘ َ‬ ‫) ‪(201‬‬ ‫ﺻ ِﺎ� ِح َ�ن ﴾‬ ‫ِ‬ ‫اور � ا�ا� )� ا�م( � اور �ط )� ا�م( � )� آپ � � � آپ � �� �ران � � �( � � ‬

‫)�اق �( اس �ز�ِ )�م( � �ف � � � � � � �ن وا�ں � � �� ر� �۔‬

‫ا� ا� � ‘ا� ا�� اور �دہ ر� ا� � �ل � � آ� � ��ر ��ں وا� � ز�  � �اد � ‬

‫�م �۔�ت �ا� � �س ر� ا� � � �ل � � وہ � ز� � �� � ۔� اس � �� � ذ� �� ‬ ‫�ن ا� �ن �� � ۔”�  � ��ں � �دت � � �ر � �� وا� � � � � � � �� وا� اور ‬ ‫ِ‬ ‫�رے �ں �  � را� � ) ‪ (202‬۔“�ت � ا�ر ر� ا� �  � �ل � � اس �  ز� � �اد ”�ان ‬ ‫ت‬ ‫“�۔  �ت  �ى  رح�بہ  ا�  �  �  �ل  �  �  �ت  ا�ا�  �  ا�م  اور  �ت  �ط  �  ا�م  �  �م  � ‬ ‫�� �ت �� �۔�ت ا�ا� � ا�م � ��ت �ان � �د�ہ � � �ت �رہ ر� ا� � � ‬ ‫‪ 201‬۔ �رة ا��ء‪٥٨ :٢١ ،‬۔ ‪٧٠‬۔‬ ‫‪ 202‬۔ �رة آل �ان‪٩٦ :٣ ،‬۔‬

‫‪134‬‬

‫��  �  ا�  �م  �  ��  �  �ض  �  اور  �  �  ��  �  ۔�ت  ا�ا�  �  ا�م  �  اس  �  �ت ‬ ‫��ن � �دى �) ‪(203‬۔‬ ‫َ‬ ‫ََ َ ّ َ‬ ‫ﺎل ِإ ِ�ﻲ ذ ِاه ٌﺐ ِإ� ٰ� َرِّ�ﻲ َﺳ َ� ْ� ِﺪ ِﻳﻦ﴾‬ ‫اور ا� �� � ��ن �‪﴿ :‬وﻗ‬

‫) ‪(204‬‬

‫)� ا�ا� )� ا�م( � �‪�) � :‬ت � �( ا� رب �  �ف �� وا� �ں وہ � �ور را� د�� ‬

‫َرض �س � � � د� �‪ (:‬اے �ے رب! �� � � � ‬ ‫� )وہ �ِ �م � �ف �ت �� �()� ا ِ‬ ‫ا� )�ز�( � ��۔‬ ‫ ‬

‫ان آ�ت � �م �� � � � ا�ا� � ا�م �� � �اق � ا� �م � � �ح � د�ت ‬

‫و  �  �  �  �  �م  �  �  �ل  ��  �  ��  ا�ا�  �  ا�م  �  آگ  �  ڈا�  اور  ا�  ��  �  ان  � ‬ ‫�� � �ك � � � ا�ا� � ا�م � �ت دے دى � � ا�ا� � ا�م �� �ا ق � در�� �ات ‬ ‫�  دا�  �رے  �  �  ’اُور  �ا�‪/‬اُور  ‪/‬اُر‘ �  ��  ��  ��  ��  �  وا�  �م  �  �  �ان)� ‬ ‫�ران(�� � �۔ اس � � آپ � ا�م � ��  آپ � � �ط � ا�م اور آپ � ا�م � ‬ ‫زو� �� �۔ ا�ا� � ا�م � ا�ن �� وا� ان � زو� اور �ت �ط � ا�م �۔ ا� �� � ‬ ‫�ان � �م � �  �� �م � �ر� � �)‪� � � �  � �  �  (Aleppo‬ں ا�ں � �ِ � ‬ ‫ئ‬ ‫ا�س  �    �م  �  ۔�ں  �  آپ  �  ا�م  �  �    اور  �  دو�رہ  �  آ  �  اس  �  ��  � ب ر‬ ‫ �  �) ‪ �  (205‬‬ ‫�م  �۔  �ں  ا�  ��  �  ر�  �  ا�ا�  �  ا�م  �  �ں  ا��  �  ا�م  �  �ا�  ��  �  ا�  �  � ‬ ‫�  ا� � � � ذى زرع اور ��ن وادى � ا�� � ا�م اور زو� ��ہ � ا�م �  ا� �ڑ� � � � ‬ ‫ا ۔ � ا�ا�  � ا�م وا� �م  آ� � ��� � � �  ا�ق  � ا�م  � �ا � �� ۔ �ر� ا�ر � ‬ ‫‪ 203‬۔ ا� �‪ � ،‬ا�آن ا�‪� � ،‬رۃ ا��ء آ� ‪٧١ :‬۔‬

‫‪ 204‬۔ �رة ا��ت‪٧٨ :٣٧ ،‬۔‬ ‫ئ‬ ‫� �  ان د�ں ا�ا� � ا� �� �� � اور ا� ا��ى � � � )‪� �� � (Beersheba‬۔ ‬ ‫‪ 205‬۔  ب ر‬

‫‪135‬‬

‫ا�ا�  �  ا�م  �  �  �  ا�  �  زا�  ��  آ�    �م  ��  �۔  �  ا�س  �  ‪�  �  �  ٣٥‬ب  � ‬ ‫ا�)ا��ى  و  �ا�  �‪  ��  (Hebron‬ا�  �  ا�ا�  �  ا�م  �  �ف  �ب  �  �ں  ا�  �ر  � ‬ ‫�ت ا�ا� ‪ ،‬ا�ق‪� ،‬ب اور �� � ا�م � �� � ۔‬

‫�ت �ر ؑہ ��ن � در�ر �‬

‫� �رى � روا� � �� �ت ا�ا�ؑ � و� ِ �ر �‪ � ،‬و�ں ���ں � �� � اور �و � ا�� ‬ ‫�اش‪  ��  ،‬اور  ��  �۔  �  �  �د�ہ  �  ��  �  �رے  �  �  ا� ‬ ‫ا�  و�ں  �  ��ن  )�د�ہ(  �‪ ّ   ��  �  ،‬ى‬ ‫َ ى ض‬ ‫ � و � �رت � �۔ ��ن � � � � �رى �ر � �ت ا�ا�ؑ � ‬ ‫�د� آ� �‪ �� � � ،‬ا�‬ ‫در�ر  �  �  �  اور  �ت  �ر ؑہ  �  �رے  �  �ال  و  �اب  �۔  �ت  �ر ؑہ  ا�  �  ���ہ  �ى  �  اور ‬ ‫اُ�  ا�  ا�  �  �ا  �  �۔  �ں  �  وہ  �  ��  �  �د�ہ  �  �س  ��  �  �۔  �د�ہ  �  �  اُ� ‬ ‫ رب ‬ ‫د�‪� � ،‬د � �� � ر� � اور �ے ارادے � اُ� �� � � آ� ��۔ �ت �ر ؑہ اُس و� ا� ّ‬

‫�  ُد� � �وف �۔ �  � ��ن آ�  ��‪ ،‬اُس � �م  ز� � د� �۔ �د�ہ ��اس �� اور ‬ ‫ئ‬ ‫�ى � ��’’ � �ے � ا� ا� �  ُد� �و‪ َ ،‬ى‬ ‫ ��ں �۔‘‘ �ت �ر ؑہ �  ُد� ‬ ‫ � � �� � � و‬ ‫ت‬ ‫��� �’’اے ا�! ا� � ��‪ َ � � �� � � ،‬ى‬ ‫ � � ا� � � �۔ اے ا�! ُ و � ا� آزاد �دے‘‘۔ اس  ُد� ‬ ‫� � ا� � ا� آزاد �د�‪ � ،‬وہ ا� �� � �ز � آ�۔ دو�رہ آ� ��‪ �� � ،‬ا�ر � �۔ اُس � � ‬ ‫ُد� � � �۔ �ت �ر ؑہ �  ُد� �‪ ،‬وہ � آزاد ��۔ راوى � � � �ى � �� �ر � وہ �ر ا� اور ا� ‬ ‫در�ر�ں  �  �  �’’ �  �ے  �س  �  ا�ن  �  �  ��  �۔‘‘ �  اس  �  �ت  �ر ؑہ  �  �ت  و  ا�ام  � ‬ ‫م خ‬ ‫ر�  �  �  ا�  �د�  )�ت  �� ؑہ(  �  اُن  �  ��  �  �  �۔  �   � ّققئىن  �  ��‪�  ،‬ت  ��ہ ‬ ‫�د�ہ  �  ��ى  �‪�  �  �  ،‬۔�ت  �ر ؑہ‪�  ،‬ت  �� ؑہ  �  ��  �  �  �ت  ا�ا�ؑ  �  �س  �� ‬

‫‪136‬‬

‫��‪ � ،‬د� � وہ �ز � �وف �۔ �رغ �� �ى � �ال � � � �ا؟ �ت �ر ؑہ � �اب د� �’’ ا� ‬ ‫ �رد �د� اور �� � �ا� � اس � � � د� �د�) ‪ (206‬۔‘‘‬ ‫� �� � � َ‬

‫�ت ا��ؑ � و�دت‬

‫اس  وا�  �  �  �ت  ا�ا�ؑ  دو�رہ  �  �  ��۔  �  ��  �‪  �  ،‬ا�  دن  �ت  �ر ؑہ  �  �ت ‬ ‫َى‬ ‫پ � او�د � � � �از دے۔‘‘)‬ ‫ا�ا�ؑ � ��� �’’� �� �ں � آپ ؑ ��ہ � �ح ��۔ �� ا� آ ؑ‬ ‫ آپ  �  �ح‪�  ،‬ت  �� ؑہ  �  �وا  د�۔  ا� ‬ ‫ آپ  �  او�د  �  ��  �(‪  ،‬اور  �  �ت  �ر ؑہ  � ؑ‬ ‫اُس  و�  � ؑ‬ ‫�� � �ل � � � �ت �� ؑہ � � � �ت ا��ؑ � �ا ���۔ �ازاں‪� ،‬ت ا�ا� ؑ ا� �� ‬

‫� � � �ت �� ؑہ اور ���د � � � � � � ��م �ل � �� � �ے۔‬

‫‪5.4‬۔ ا�ا� � ا�م �� � � اور ��‬

‫ا�ا� � ا�م � � � � � � اور � ��د � � � � � ا� درج ذ� �‪:‬‬

‫‪١‬۔ �ے � � �م و �ت � ��‬

‫ ا�ا� � ا�م �  � � � � اور �  � � � ا� ا�ن  ا� �ے � � � اور ا�  ا� ا� � ‬

‫� � �� � �� اور � �ے اس � دل � � � �� � اس � �  �ى � �ى آز�� اور �� ‬

‫�  �  اور  �  �    �ہ  �آ ��  �  �  ��  وہ  �م  و  ��  ��  �  ا�  �ل  �  ��  �۔اس  ��  � ‬ ‫�وہ ا� �ن ‪ ،‬او�د اور �ل � ��� � �� � �� � ��۔ ‬

‫‪٢‬۔  ِ‬ ‫د�ت د� � � �ط �ِ � ‬

‫ا�ا� � ا�م � �  �  � �� � د�ت � ا�� اور �� ا�ر � ۔ ان ا�� ‬

‫� ذر� ا�ں � � ��ں ‪ ،‬ا�ام �و� � �ر�ں اور �د�ہ ��ں � � اور �� د�� � � � ‬ ‫ئ‬ ‫�ط اور �م  � �‪  � ،‬اور ��ا� د�� اس ا�از � ى‬ ‫ د� �  ان � �س � �  � �ر  �� � ر�۔ اس ‬ ‫‪ 206‬۔  ا�  �ا�  �  �  ا��  �رى  ‪�  �  ،‬رى‪    ،‬ﮐﺘﺎب اﻟﺒﻴﻮع‪  ،‬ﺑﺎب ِﺷﺮ ِاء اﳌﻤﻠُ ِ‬ ‫ﰊ َوِﻫﺒَﺘِ ِﻪ َو ِﻋﺘْ ِﻘ ِﻪ‪  ١٧٢٢  :�� ،‬۔  اور  د�‪ :‬‬ ‫ﻮك ِﻣ َﻦ اﳊَْﺮِ ﱢ‬ ‫َ َْ‬ ‫ﮐﺘﺎب اﻹﻛﺮاﻩ‪ ،‬ﺑﺎب إذا اﺳﺘﻜﺮﻫﺖ اﳌﺮأة ﻋﻠﻰ اﻟﺰﻧﺎ ﻓﻼ ﺣﺪ ﻋﻠﻴﻬﺎ‪٦٥٨٣ :�� ،‬۔‬

‫‪137‬‬

‫� دا� ا� ا� � � � �  ا�ق � � وہ د�ت و ار�د � �ان � ��ں � � �م � اور � ا�از ‬

‫ا�ر �ے �� ��ں � �� � � آ�ن �۔ اور وہ ا� �� � �ف �� �ں۔ ‬

‫‪٣‬۔ ا�ا� � ا�م � � � � ان � �د�ر ‪ ،‬ر�ل اور  ا�� �م دل �� � � � � ۔ ا� �� � دو ‬

‫��ں � ان � �  ان �ت � ذ� �۔ ا� وا� � � �ت � �� � اور دو�ا  �م �ط � �اب ‬

‫� � � ا� �� � ا� �ت � ا�ر � ۔ �م د� اور ر� و � ا� دا� � �دى اور ا� �� �ت ‬

‫� ۔ ا� دا� � �اج اور در� ز�ن � � �ان د�ت � ��� �� �۔ �� ا�� � ��‪ � ،‬‬ ‫و � ‪ ،‬ر� و �دت اور �م �� � �� �� � � � ‪� ،‬ش رو�  اور در� ز�� � ا�� � � ‬

‫�� �) ‪(207‬۔ � وہ � � � � �� ﷺ � � �ن � � �) ‪(208‬۔‬

‫�د آز��‬

‫‪١‬۔ ا�ا� � ا�م � �رف �ن �� �� � ٴ ا�ا� � ا�م � � ِ � �ن �۔‬ ‫‪٢‬۔ �آن � � ا�ا � � ا�م � ذ� � � �ٹ �۔ ‬

‫‪٣‬۔ د�ت د� � ا�ا� � ا�م � وا� � �� � �ا ان � �ت �ن �� ��  �آن � ‬ ‫� ��ر ا�ا� � ا�م � د�ت � � ا�� �� �۔ ‬

‫‪٤‬۔ ا�ا� � ا�م � ا� �م � � ��ں � � د�ت دى اس � � �ٹ �� �۔ ‬

‫‪٥‬۔  �د�ہ و� � ��  ا�ا� � ا�م � ا�ا ِز د�ت اور اس � رد� � رو� ڈا�۔ ‬ ‫‪٦‬۔ ا�ا� � ا�م � ��ں �  �ٹ �۔ ‬

‫‪٧‬۔ ا�ا� � ا�م � � � ��د �ں � رو� ڈا� ۔ ‬

‫‪ 207‬۔ د�۔ � ا��ء ‪٢٠٩ ،‬۔ ‬

‫‪ 208‬۔ د�‪� :‬رۃ آل �ان‪١٥٩ :٣ ،‬۔ ‬

‫‪138‬‬

‫� � �‪6‬‬

‫�ٴ �� ا�� و ا�ق � ا�م ‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫� �� ‪:‬ڈا� � ا�ل ‬

‫‪139‬‬

‫ ‬

‫�� ‬ ‫ ‬

‫�� � �رف‬ ‫‪6‬۔ ‬

‫�‬

‫‪141‬‬

‫‪142‬‬

‫�� � ��‬

‫�ٴ  ا�� � ا�م و ا�ق � ا�م‬

‫‪143‬‬

‫‪6.2‬۔  �ٴ ا� ق � ا�م‬

‫‪151‬‬

‫‪6.3‬۔ ا�� اورا� ق � ا�م ��ں � � اور ��‬

‫‪154‬‬

‫‪143‬‬

‫�  ا�� � ا�م‬ ‫ٴ‬ ‫‪6.1‬۔‬

‫�د آز��‬

‫‪ 156‬‬

‫ ‬ ‫  ‬

‫‪140‬‬

‫�� � �رف‬ ‫��  �  و  ��ت  !  اس  ��  �  دو�  ا�ر  ا�ء  ��ں  �  �آن  �  �  رو�  �  �  ز� ‬

‫� �� � � ۔ اس � � �ر� ذ� ا�ر � رو� ڈا� � �‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫� �� ا�� � ا�م ‬ ‫� �� ا�ق � ا�م ‬

‫ � �� ا�� اور �� ا�ق � ا�م � ��د �‬

‫‪141‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫�ٴ �� ا�� � ا�م ��آن � � رو� � �ن �۔‬

‫�ٴ  ا�� � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔ ‬

‫�آن � � ��ر �ٴ ا�ق � ا�م اور اس � �ر�ت � وا� �� � �۔ ‬

‫�ٴ ا�ق � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔‬

‫‪142‬‬

‫‪6‬۔� ا�� و ا�ق � ا�م‬ ‫‪6.1‬۔ �ٴ  ا�� � ا�م‬ ‫ ‬

‫)‪(١‬۔ �ت ا�ا�ؑ � دو � �ز�‬

‫ا�ا� � ا�م � ��� � � � �� او�د � � ۔ ا�ں � ا� �� � د� � ‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫اﻟﺼﺎ�ح َ�ن ‪َ o‬ﻓ َب ﱠﺸ ْﺮَﻧ ُﺎﻩ � ُﻐ َﻼم َﺣﻠﻴﻢ ۔۔۔۔ َو َ� ﱠﺸ ْﺮَﻧ ُﺎﻩ ﺑﺈ ْ� َح َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺎق ﻧ ِب �ﻴﺎ ّ ِﻣ َﻦ‬ ‫﴿ َر ِ ّب ه ْﺐ ِ�� ِﻣﻦ ﱠ ِ ِ‬ ‫ِ ٍ ِ ٍ‬ ‫ِِ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫اﻟﺼﺎ�ح َ�ن‪َ o‬و َ� َﺎر ْﻛ َﻨﺎ َﻋ َﻠ ْﻴﮫ َو َﻋ َ� ٰ� إ ْ� َح َ‬ ‫ﺎق ۚ َو ِﻣﻦ ذ ّ ِرﱠ� ِ� ِ� َﻤﺎ ُﻣ ْﺤ ِﺴ ٌﻦ َوﻇ ِﺎﻟ ٌﻢ ِﻟ َﻨ ْﻔ ِﺴ ِﮫ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ُﻣ ِﺒ ٌ�ن‪ (209 )﴾o‬‬

‫)اے  �ے  رب!  ��  �  �  �  ا�  )�ز�(  �  ���  �  �  ا�  �ے  �د  �ر  � ‬

‫)ا��  �  ا�م(  �  �رت  دى  ۔۔۔  اور  �  �  )اِ�  �  �  ا�م  �  �(  ا�  اِ�ق ‬

‫)�  ا�م(  �  �رت  دى  )وہ  �(  ��  �  �  �  �۔اور  �  �  اُن  �  اور  ا�ق  )� ‬

‫ا�م(  �  ��  �زل  ���‪  ،‬اور  ان  دو�ں  �  �  �  �  �ر  �  �  اور  ا�  �ن  �  �  � ‬ ‫ش‬ ‫شِعاار �(۔‬

‫ان آ�ت � ا� � � �م �ا � ا�ا� � ا�م � ا� �� � � او�د � د� � ۔ اور ا� �� ‬

‫� ا� دو �ں � ��ى �� ۔ � )��ہ �م ا� � �  � �( ا��  � ا�م � �ا� ��  � ‬

‫ا�ق � ا�م �  �ا�)�رہ �م ا� � � � �( ��۔ اس �ح ا�� � ا�م � �  ا�ق � ‬

‫ا�م  � �ے �۔  دو�ے �م � اس د� � �� اور��� � � � � �� � �ا� � �ر � ‬ ‫َ ْ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ ﱠ‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  �  ا�  ��  �  �  و  ��  �  ا�  ��  �  ذ�  �‪﴿  :‬ا� َح ْﻤ ُﺪ ِﻟﻠ ِﮫ اﻟ ِﺬي َو َه َﺐ ِ�� َﻋ�� اﻟ ِﻜ َ� ِ�‬

‫‪ 209‬۔ �رة ا��ت‪١٠٠ :٣٧ ،‬۔ ‪١١٣‬۔ ‬

‫‪143‬‬

‫إ ْﺳ َﻤ َ َ ْ َ َ‬ ‫ﺎق ۚ إ ﱠن َرّ�ﻲ َﻟ َﺴﻤ ُﻴﻊ ﱡ‬ ‫اﻟﺪ َﻋ ِﺎء” ) ‪(210‬اس  آ�  �وا�  �ر  �  �م  ��  �  �  ا�ا�  � ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﺎﻋﻴﻞ وِإ�ح ِ ِ‬

‫ا�م � دو�ں �ز� ��� � � � � ��۔‬ ‫��� � ا�� ��روى � �‪:‬‬

‫�آن �� � �ت ا�� � ا�م � و�دت � � ان � �م � � �ف �ف �� ذ� � ‬ ‫�‪  ،‬ا�  �  �م  �  ��  ان  �  و�دت  �  �رت  �  ��ہ  ��د  �۔  آ�  �  ﴿ﺑِﻐُ َﻼٍم َﺣﻠِﻴ ٍﻢ ﴾ �    ا�� ‬ ‫� ا�م �اد � اس � � �آن �� � اس آ� � دو�ى آ� � � �ت ا� � ا�م � �رت ‬

‫� ذ� �) ‪(211‬۔ ‬

‫ا�� اور ا�ق � ا�م دو�ں � �ت � � ��از � �۔ �تن ا��ؑ � � � �ب � ‬ ‫ ‬ ‫ آپ  � او�د  �  �  ا�م  ا��ء‪  ،‬آ��  دو  �ں‪  ��  ،‬الب بب ىّب نن‪�  ،‬ت   ّ‬ ‫�د �ﷺ‬ ‫�م  ��  و�د  �  آ�۔ ؑ‬ ‫ �ب �ا ��‪’’ � ،‬ا�ا�‘‘ � � �� � اور ا� � اُن � ‬ ‫� �‪� � � ،‬ت ا�ق ؑ� �ت ؑ‬

‫�  �’’ �  ا�ا�‘‘ �  ��  �۔  �  ا�ا�  �  �  �  ا� ؑء  �ث  ��‪  �  ،‬ا�ا�  �  �ت  �  � ‬ ‫�ت �ؑ � � �ا۔‬

‫)‪(٢‬۔ ا�� � ا�م �رف ‬

‫�� �� � ا�ا� � ا�م � � � ا�� � ا�م � �ا� اور ان � � � آ�د �� ‬

‫اور � �  � � � � � �  ذ� �ر �۔  ا�  ’’ا�‘‘ اور ’’ا�‘‘ دو �ں  � �� � ۔’’ا�‘‘ �ا� ‬ ‫�  �  ا�  �  �ادف  �  اور  ’’ا�‘‘ ��  �ا�  �  رو  �  ’’�  �  ‘‘ ا�  �  �  �  �  �ا�  �  �  ’’�ع‘‘‬

‫�  �  �  �  �  �  �  �  ’’�‘‘��  ا�  �  ا�م  �  و�دت  �  �رے  �  ا�  ��  �  �ت ‬

‫‪ 210‬۔ �رة إ�ا�ييم‪.39:‬‬

‫‪ 211‬۔ � ا�آن‪١٧٨ :١ ،‬۔‬

‫‪144‬‬

‫ا�ا�  �  ا�م  �  د�  �  �  اور  ��ہ  �  ��  �  �رت  �  اس  �  ان  �  �م  ا��  ر�  �۔  �ا�  �  اس  � ‬

‫� �ع  ا� � ۔ � ا��ى � � ’’‪)‘‘Ishmael‬ا��( �� �� �) ‪ (212‬۔ ‬

‫�آن � � ا�� � ا�م  �  ذ� آ�  �ر�ں � �رہ آ�ت �   �رہ �� آ��۔  �  � �ر� ذ� �ول ‬ ‫� وا� �‪:‬‬

‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫�ان‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪ ،١٣٣ ،١٢٧ ،١٢٥‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪١٤٠ ،١٣٦‬‬ ‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪٨٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٦٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��م‬

‫‪٦‬‬

‫‪٨٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا�ا�‬

‫‪١٤‬‬

‫‪٣٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٥٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫ا��ء‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٨٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪ 212‬۔ � ا�آن‪١:١٧٢ ،‬۔‬

‫‪145‬‬

‫ص‬ ‫ٓ‬

‫‪٨‬۔‬

‫‪٤٨‬‬

‫‪٣٨‬‬

‫‪١‬‬ ‫‪١٢‬‬

‫�آن  �  �  �  ��ت  �  ا��  �  ا�م  �  ذ�  �ا  ان  �  �  ا�  �  �ف  او�ف  ��ر ‬

‫� � ۔ � ’’ذ�ِ �‘‘ وا� آ� � اور دو �م � اس �رت � �� � ذ� آ� � � ا�ا� � ا�م � ‬

‫�ى او�د � �رت دى � � ) ‪ (213‬۔ اور �ر ٴہ �� � ان � �م � � ان � او�ف � � ذ� � �  �۔ا� ‬

‫�� � ���‪ :‬‬ ‫ﱠَ‬ ‫ْ َ َ ﱠ ُ َ َ َ َ ْ َ ْ َ َ َ َ ُ ً ﱠ � َ َ َ َ ْ ُ ُ َ ْ َُ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ ُْْ‬ ‫ﺎﻋﻴﻞ ۚ ِإﻧﮫ �ﺎن ﺻ ِﺎدق اﻟﻮﻋ ِﺪ و�ﺎن رﺳﻮﻻ ﻧ ِبﻴﺎ ‪ o‬و�ﺎن ﻳﺄﻣﺮ أهﻠﮫ ِﺑﺎﻟﺼﻼ ِة‬ ‫ﺎب ِإﺳﻤ ِ‬ ‫﴿واذﻛﺮ ِ�� اﻟ ِﻜﺘ ِ‬ ‫َ ﱠَ ََ َ‬ ‫ﺎن ﻋ َ‬ ‫) ‪(214‬‬ ‫ﻨﺪ َرِّ� ِﮫ َﻣ ْﺮ ِﺿ �ﻴﺎ﴾‬ ‫واﻟﺰ� ِﺎة و� ِ‬ ‫)اور �د � �ب � ا� � ذ� � وہ و�ہ � � اور � ر�ل � اور � �� � ا� ا� � �ز � اور ز�ۃ � اور � وہ ‬ ‫ا� �ورد�ر � �د� ��ہ(۔‬

‫)‪(٣‬۔��ہ � ا�م اور ا�� � ا�م � � � وادى � ذى زرع � آ�د �رى ‬

‫�ت  ا�ا�ؑ  ا�  زو�  اور�  �ار  �  ا��  �  ا�م  �  �  �  � ِ  ا�  ا�  ا�  وادى  �  �  � ‬

‫� آب و �ہ � �ں ز�� � �� �ن د�� � د� �۔ �ت ا�ا�ؑ � ا� � دودھ � � � �� و�ں ‬ ‫�ڑا۔  �ر  �  �  اور  ��  �  �ہ  �س  ر�  اور  �  �  �  وا�  �  �  �۔  �ت  �� ؑہ  �  �  �  د�‪ �  ،‬‬ ‫� � دا� �ا اور ��’’ اے ا�ا�ؑ! � اس د� ��ن � �ڑ � �ں �ر� �؟‘‘ �ت �� ؑہ � ‬ ‫ آپ  ��ش  ر�‪  �  ،‬اُ�ں  �  �ض  �’’ اے  ا�ا�ؑ!  �  �  ا�  �  �  �!‘‘ آپ  � ‬ ‫�ر  �ر  ��د  ��  �  � ؑ‬ ‫ا�م � ��� ’’ �ں۔‘‘ �ت ��ہ � � � � �ے � اور ا�د � �� ��� ’’� �را �ورد�ر � �� ‬

‫‪ 213‬۔ � ا�آن‪١٨٧ :١ ،‬۔‬

‫‪ 214‬۔ �رة ��‪٥٤ :١٩ ،‬۔‪٥٥‬۔ ‬

‫‪146‬‬

‫�  ���  �۔‘‘ �ت  ا�ا�  �  ا�م  آ�  �ھ  �‪  �  ،‬ا�ِ  �رى  �  �  �ر  ��  ا�  �  �  اوٹ ‬ ‫� � �۔ �ں � �ت ��ہ اُن � � د� � � اور � �رى �� � �ر  ُد� � ‪:‬‬ ‫اﻟﺼ َﻼ َة َﻓ ْ‬ ‫﴿ ﱠرﱠ� َﻨـﺂ ِا ِّﻧ ٓـﻰ َا ْﺳ َﻜ ْﻨ ُﺖ ِﻣ ْﻦ ُذ ّرﱠ�� ْى ﺑ َﻮ ٍاد َﻏ ْﻴـﺮ ِذ ْى َز ْرع ِﻋ ْﻨ َﺪ َﺑ ْي ِﺘ َﻚ ْاﳌُ َﺤ ﱠﺮ ۙم َرﱠ� َﻨﺎ ِﻟ ُﻴ ِـﻘ ْﻴ ُﻤﻮا ﱠ‬ ‫ﺎﺟ َﻌ ْﻞ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫َ‬ ‫َ ٓ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ ُ‬ ‫َ ُ ْ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫ُ ْ‬ ‫َا ْﻓﺌ َﺪ ًة ّﻣ َﻦ ﱠ‬ ‫ات ﻟ َﻌﻠ ُه ْـﻢ َ�ﺸﻜ ُـﺮ ْو َن ‪َ o‬رﱠ� َﻨـﺂ ِا ﱠﻧ َﻚ � ْﻌﻠ ُﻢ َﻣﺎ ﻧﺨ ِﻔ ْﻰ‬ ‫اﻟﻨ‬ ‫ﺎس ﺗ ْـه ِﻮى ِاﻟ ْﻴ ِـه ْـﻢ و ْارزﻗ ُه ْـﻢ ّ ِﻣﻦ اﻟﺜ َﻤ َﺮ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ّٰ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ﻻا ْرض َوَﻻ �� ﱠ‬ ‫) ‪(215‬‬ ‫اﻟﺴ َﻤ ِﺂء ‪﴾o‬‬ ‫َو َﻣﺎ � ْـﻌ ِﻠ ُﻦ ۗ َو َﻣﺎ َﻳﺨ ٰﻔﻰ َﻋ�� اﻟﻠـ ِﮫ ِﻣ ْﻦ �ى ْى ٍء ِ��‬ ‫ِ ِ‬

‫)اے  �ورد�ر! َ ى‬ ‫ �  �  ا�  او�د  �  اس  �ان  ��ن  �  �ے  �ت  وا�  �  �  �س  �  ��  �  ��  �  �ز ‬ ‫ت‬ ‫��۔ ُ و � ��ں �  ِد�ں � ا� �دے � ان � �ف � ر� اور ان � �وں � روزى دے �� )�ا( � ‬ ‫��۔اے رب �رے! � � � �� � � � � �� � اور � � �� �� �‪ ،‬اور ا� � �� � ز� ‬ ‫اور آ�ن � ��ہ �(۔‬ ‫� �ت ا�ا�ؑ و�ں � وا� � �۔ �ت �� ؑہ � ا� � ر� �� � �۔ ا� زا ِد راہ � ‬

‫ �س � �وى � ‬ ‫� �ا � � ا� � �م ا� ؑ‬ ‫ آب زم زم �رى �د�۔�ت �ا� � ؓ‬ ‫� � ��ں � ِ‬

‫� � وا�ہ � ر� ���۔ ا� وہ �� � �  � ��‪ ،‬ا� ‬ ‫� � ��ﷺ� ���’’ ا� �ك‪� ،‬ت ا� ؑ‬ ‫� د�‪ � ،‬وہ ا� � �� � � ُ �ورت ا�ر ��) ‪(216‬۔‘‘‬

‫)‪(٤‬۔ ا�� � ا�م � ذ� � �ِ ا� اور ا�ا� � ا�م � آز�� ‬

‫�ت  ا�ا�ؑ  �  ا�  ��  ����  �  �  �  �  �  �  �  �  آپ  �  � ِ  �رى  �ى  �۔ ‬

‫دو�ى  �ف  آپ  �  �  ��  �  ا�  رب  �  �ر  �  �  �  �۔اب  ا�  ��  �  آپ  �  ا�م  �  ا� ‬

‫�  �  ���  �  آز��  ��  ��  آز��ں  �  ���  �  �  ��  ا�ا�  �  ا�م  �  �ں  �  �  ��  ا� ‬

‫‪ 215‬۔ �رة ا�ا�‪٣٧ :١٤ ،‬۔ ‪٣٨‬۔‬

‫‪ 216‬۔ � �رى‪ ،‬أﺣﺎدﻳﺚ اﻷﻧﺒﻴﺎء‪ ،‬ﺑﺎب )ﻳﺰﻓﻮن( اﻟﻨﺴﻼن ﰲ اﳌﺸﻲ ��‪٣٣٦٤ :‬۔ ‪ ٣٣٦٥‬۔ ‬

‫‪147‬‬

‫رب � � � � � ا� �� �� � ��ن �� �  � ارادہ �۔ � ا�� � ا�م � ���دارى � � ‬ ‫�� � ا�ں � ا� � وا� � �ت � � � ۔ �� ا�ل � � �‪:‬‬

‫ �ن � � � � � � �ا� �‬ ‫� ِ‬

‫ ‬

‫ آداب �ز�ى‬ ‫�� � � ا��ؑ � ِ‬

‫�� ا�ا� � ا�م � ا� � � ا� �� � � � �� ��� � � � �آپ � ا�م ‬

‫� ��� �ل �ر�ہِ ا�دى �ار ��   اور   ا� �� �  اس ذ�ِ  �  � �ض   ��� � �۔ اس � �   �آن  � ‬

‫� ان ا�ظ � �ن � � �‪ :‬ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ْ َ َ َ ّ َ ْ َ ُ َ َ ُ ْ َ َ َ َ ٰ َ َ َ ََ‬ ‫ّ َ‬ ‫﴿ َﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َﺑ َﻠ َﻎ َﻣ َﻌ ُﮫ ﱠ‬ ‫اﻟﺴ ْ� َ� َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ ُﺑ َ� ﱠي ِإ ِ�ﻲ أ َر ٰى ِ�� اﳌﻨ ِﺎم أ ِ�ﻲ أذﺑﺤﻚ ﻓﺎﻧﻈﺮ ﻣﺎذا ﺗﺮى ۚ ﻗﺎل ﻳﺎ أﺑ ِﺖ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ َ ََ َ َ َﱠ ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫�ﻦ‪o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺎ أ ْﺳﻠ َﻤﺎ َوﺗﻠ ُﮫ ِﻟ� َج ِﺒ ِ�ن ‪َ o‬وﻧ َﺎد ْﻳ َﻨ ُﺎﻩ أن َﻳﺎ‬ ‫اﻓ َﻌ ْﻞ َﻣﺎ ﺗ ْﺆ َﻣ ُﺮ ۖ َﺳ َﺘ ِﺠ ُﺪ ِ�ﻲ ِإن ﺷ َﺎء اﻟﻠ ُﮫ ِﻣ َﻦ اﻟﺼ ِﺎﺑ ِﺮ‬ ‫َ َٰ‬ ‫َ‬ ‫ٰ َ َ ْ َ ُْ‬ ‫ُْ‬ ‫َْ ُ َ ْ َ ﱠ ْ َ ﱡْ‬ ‫َ‬ ‫اﻟﺮؤ َ�ﺎ ۚ ِإ ﱠﻧﺎ ﻛﺬ ِﻟ َﻚ ﻧ ْﺠ ِﺰي اﳌ ْﺤ ِﺴ ِﻨ َ�ن ‪ِ o‬إ ﱠن َهﺬا ﻟ ُه َﻮ اﻟ َﺒﻼ ُء اﳌ ِﺒ ُ�ن ‪َ o‬وﻓ َﺪ ْﻳ َﻨ ُﺎﻩ‬ ‫ِإﺑﺮ ِاهﻴﻢ ‪ o‬ﻗﺪ ﺻﺪﻗﺖ‬ ‫َ َ َ ٌ َ َ ٰ ْ َ َ َ َٰ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ ْ‬ ‫ُْ‬ ‫َ‬ ‫ﻴﻢ ‪ o‬ﻛﺬ ِﻟ َﻚ ﻧ ْﺠ ِﺰي اﳌ ْﺤ ِﺴ ِﻨ َ�ن ‪ِ o‬إ ﱠﻧ ُﮫ ِﻣ ْﻦ‬ ‫ِﺑ ِﺬ ْﺑ ٍﺢ َﻋ ِﻈ ٍﻴﻢ ‪َ o‬وﺗ َﺮﻛ َﻨﺎ َﻋﻠ ْﻴ ِﮫ ِ�� ﻵا ِﺧ ِﺮ�ﻦ ‪o‬ﺳﻼم ﻋ�� ِإﺑﺮ ِاه‬ ‫َ ُْ‬ ‫ِﻋ َﺒ ِﺎدﻧﺎ اﳌ ْﺆ ِﻣ ِﻨ َ�ن‪﴾o‬‬

‫)  �  �  وہ  )ا��  �  ا�م(  ان  �  ��  دوڑ  �  �  �  )�  �(  �  �  �  �  )ا�ا�  �  ا�م  �(  ���‪ :‬‬ ‫اے �ے �! � �اب � د� �ں � � � ذ�  �ر� �ں � �ر �و � �رى  � را� �۔ )ا�� ‬ ‫� ا�م �( �‪ :‬ا��ن! وہ �م )�راً( � ڈا� � � آپ � � د� � ر� �۔ ا� ا� � �� � آپ � � �� ‬ ‫وا�ں  �  �  ��  �۔�  �  دو�ں  )ر��  ا�  �  ��(  �  �  )�  دو�ں  �  ��  �  �  �  � ‬ ‫��(  اور  ا�ا�  )�  ا�م(  �  ا�  ��  �  �  �  د�  )ا�  �  �ن  �  ���(۔  اور  �  �  ا�  �ا  دى  � ‬ ‫اے  ا�ا�!وا�  �  �  ا�  �اب  )��ب(  �  �  د��۔  �  �  �  �ں  �  ا�  �  �  د�  ��  �  )� ‬ ‫ِ خ ت‬ ‫ �م ّ �  �  �از  د�  �  �)�  �  �  �  �ى  �  آز��  �۔  اور  �  �  ا�  �  �ى  ���  � ‬ ‫�‬ ‫�� اِس �  ��  � د�۔اور � �  � آ� وا�ں �  اس  � ذ�ِ �  ��ار  ر�۔�م �  ا�ا� �۔�  ا� �ح ‬ ‫�ں � � د� �� �۔ � � وہ �رے )��( ا�ن وا� �وں � � �(۔‬ ‫‪148‬‬

‫)‪(٥‬۔ ذ� ا�  �ت ا�� � ا�م‬ ‫�آن � � آ�ت � ا� � � �م �� � � �ت ا�ا� � ا�م � دو �ز� � ا� �ت ا�� ‬ ‫� ا�م  اور دو�ے �ت ا�ق � ا�م دو�ا � � ا�ا� � ا�م � � �ز� � ذ� � �� � � ‬ ‫�ا � وہ ا�� � ا�م � � � ا�ق � ا�م ۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َُ‬ ‫ْ َ َ َ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َ ﱠ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎق ﻧ ِب �ﻴﺎ ّ ِﻣ َﻦ‬ ‫اﻟﺼ ِﺎ� ِح َ�ن ‪ o‬ﻓ َبﺸ ْﺮﻧ ُﺎﻩ ِ�ﻐﻼ ٍم َﺣ ِﻠ ٍﻴﻢ ۔۔۔۔ َو َ�ﺸ ْﺮﻧ ُﺎﻩ ِﺑ ِﺈ�ح‬ ‫﴿ َر ِ ّب َه ْﺐ ِ�� ِﻣ َﻦ‬ ‫َ ّ‬ ‫ُ‬ ‫اﻟﺼﺎ�ح َ�ن‪َ o‬و َ� َﺎر ْﻛ َﻨﺎ َﻋ َﻠ ْﻴﮫ َو َﻋ َ� ٰ� إ ْ� َح َ‬ ‫ﺎق ۚ َو ِﻣﻦ ذ ّ ِرﱠ� ِ� ِ� َﻤﺎ ُﻣ ْﺤ ِﺴ ٌﻦ َوﻇ ِﺎﻟ ٌﻢ ِﻟ َﻨ ْﻔ ِﺴ ِﮫ ُﻣ ِﺒ ٌ�ن‪ (217 )﴾o‬‬ ‫ِ‬ ‫ﱠ ِِ‬ ‫ِ‬ ‫)اے �ے رب! �� � � � ا� )�ز�( � ��� � � ا� �ے �د �ر � )ا�� � ا�م( ‬ ‫�  �رت  دى  ۔۔۔  اور  �  �  )اِ�  �  �  ا�م  �  �(  ا�  اِ�ق  )�  ا�م(  �  �رت  دى  اور  وہ  �  )اور ‬ ‫(� �روں � � �ں �(۔‬ ‫� ذ� � ذ� � اور اس � � � � ذ� � اس � ‬ ‫ان آ�ت � ا� �� � � ا�ا� � ا�م �  ِ‬ ‫�م ذ� � �۔ � اس � � ذ� �� � � ���‪’’ :‬اور � � ا� اِ�ق )� ا�م( � �رت دى اور وہ ‬ ‫� )اور (�  �روں � �  �ں  � ‘‘۔اس � � �م �ا � دو ا� ا� � �۔ اور � ذ� � وہ ا�ق � ‬ ‫ا�م  �  �۔    ��  ا�  �ؒ  اس  �  �  �  �  �  �  �  �گ  �ت  ا�ق  �  ا�م  �  ذ�  ��  � ‬ ‫�� � ‪ ،‬ان � د� � ا�ا� روا�ت � اور ان � �� �� �ہ �۔ �ص �ر � �ں � �� ا� ‬ ‫وا� � � اس � ا�ر �  � �� اس �  �ب � �  � � ا� � ا�ا�  � ا�م �  ا� ا�� � ذ� ‬ ‫��  �  �  د�۔  �ں  ا�ق  �  �  �  �ر  �  �  د�  �  �  ��  ا�ق  �  ا�م  �  ا�  �  �  �  ��۔  � ‬ ‫� �ب � � � و�  � � �۔ ‬ ‫�ت � �ت ا��  � ا�م � � ۔  ان ��ں � � ��  �ف ا ِ‬ ‫‪ 217‬۔ �رة ا��ت‪١٠٠ :٣٧ ،‬۔ ‪١١٣‬۔ ‬

‫‪149‬‬

‫�� �ت ا��  �  ا�م ان ��ں � � ا�  � � �ز  � ر�  �  اور ر�ل ا� ﷺ ا� � � ‬ ‫ �رى ‬ ‫�۔ اور � �ء � �ت ا�ق � ا�م � ذ� �ار د� � ‪ ،‬ا�ں � � �ل � ا��ر � � �د و‬ ‫ٰ‬ ‫�  ��ں  �  �  �۔  اس  �رے  �  ر�ل  ا�  ﷺ �  ��  �  ��  �وى  �  �  �  و�  � �آن  � ‬ ‫�  ��ى  �م  �  �و�  ��  �ے۔  �  �ر  ��  �  �م  ��  �  �  �آن  �  �  ا�ظ  �ت  ا�� ‬ ‫� ا�م � ذ� �� � � �۔ ‬ ‫�رۃ �د � ا� �� � ا�ا� � ا�م � ا�ق � ا�م � �رت د� ��  ���‪ :‬‬ ‫َ َ ﱠ ْ َ َ ْ َ َۙ‬ ‫ﺎق َوﻣ ْﻦ ﱠو َرآء ا ْ� َح َ‬ ‫ﺎق َ� ْﻌ ُﻘ ْﻮ َب﴾) ‪  �  �  �) (218‬اس  �  ا�ق  �  اور  ا�ق  � ‬ ‫ ﴿ﻓبﺸﺮﻧﺎهﺎ ِﺑ ِﺎ�ح‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫�  �ب  �  �رت  دى(  اس  آ�  �  �ت  ا�  �    ��  �  �ت  ا�ق  �  ا�م  �  ��  �ت ‬ ‫ا��  �  ا�م  �  ذ�  ��  �  �  �ب  ا��ل  �  �۔  وہ  ���  �  �  �  �  �  �  �  �  ا�ا�  � ‬ ‫ا�م � ا�ق � ا�م � �رت دى �� اور � ��ى � دى �� � ان � �ں � �ب � �ا � � � ‬ ‫ا�ق  �  ا�م  �  ��ن  ��  �  �  دے  د�  ��  ���  وہ  ا�  �  �  اور  ان  �  �ں  �ب  �  ا�م  �ا ‬ ‫� �� �؟ � � � � �� � �رت � �ف �) ‪(219‬۔‬ ‫��  �ر  �  �  �  �  �ت  ��  ��  �  ا�ا�  �  ا�م  �  �  �  �  ���  �  �  �ا  وہ  ا�ق  � ‬ ‫ا�م � � ۔ � وہ ا� ق � ا�م � � � ذ� � �ر �  ا�� � ا�م  � � �م د�� � رو� � ‬ ‫�� آ� �۔ ‬

‫‪ 218‬۔ �رة �د‪٧١ :١١،‬۔ ‬

‫‪ 219‬۔ � ا��ء‪١٨٢ ،‬۔ ‪١٨٣‬۔‬

‫‪150‬‬

‫)‪(٦‬۔ � ا� � �‬ ‫�آن  �ك  �  �  �  �  ا�ا�ؑ  اور  ا��ؑ  �  ا�  �  �د�  او�  �ر�  �  )�   ُد�  �  ��  � ‬ ‫ِ‬ ‫ر�  �  �(  اے  �رے  �ورد�ر!  �  �  �  ��  �ل  ��۔  �  �  �  �  وا�  )اور(  ��  وا� ‬ ‫�) ‪(220‬۔‘‘� ا� �� � � � �رغ �� � � ا� �� � � د�‪�� ،‬ں � � � ا�ن �دو ) ‪(221‬۔ ا� ‬ ‫ﻴﻞ َ ﱠ� َﻨﺎ َﺗ َﻘ ﱠﺒ ْﻞ ﻣ ﱠﻨﺎ ۖ إ ﱠﻧ َﻚ َأ َ‬ ‫ﻴﻢ ْاﻟ َﻘ َﻮ َ َ ْ َ ْ َ ْ‬ ‫ﻧﺖ ﱠ‬ ‫��  �  ���‪َ ﴿  :‬وإ ْذ َﻳ ْﺮ َﻓ ُﻊ إ ْﺑ َﺮاه ُ‬ ‫اﻟﺴ ِﻤ ُﻴﻊ‬ ‫ﺎﻋ ُ ر‬ ‫اﻋﺪ ِﻣﻦ اﻟﺒي ِﺖ وِإﺳ َﻤ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْاﻟ َﻌ ِﻠ ُ‬ ‫ﻴﻢ﴾) ‪ � ) (222‬ا�ا�ؑ اور ا��ؑ � ا� � �د� او� �ر� � )�  ُد� � �� � ر� � �( اے ‬ ‫ََّ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﺎس‬ ‫�رے  �ورد�ر!  �  �  �  ��  �ل  ��۔  �  �  �  �  وا�  )اور(  ��  وا�  �(۔‘‘ ﴿وأ ِذن ِ�� اﻟﻨ ِ‬ ‫ﺑ ْﺎ� َح ّج َﻳ ْﺄ ُﺗ َ‬ ‫ﻮك َﺟ ًﺎﻻ ﱠو َﻋ َ� ٰ� ُ� ّﻞ َ‬ ‫ﺿﺎﻣﺮ َﻳ ْﺄﺗ َ�ن ﻣﻦ ُ� ّﻞ َﻓ ّﺞ َ‬ ‫ﻴﻖ﴾) ‪  �) (223‬ا�  ��  �  �  �  �رغ ‬ ‫ﻤ‬ ‫ﻋ‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ٍِ ِ ِ ِ ٍ ِ ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬

‫�� � � ا� �� � � د�‪�� ،‬ں � � � ا�ن �دو(۔‬

‫‪6.2‬۔ �ٴ ا�ق � ا�م‬

‫)‪�(١‬آن � اور ا�ق � ا�م ‬

‫�آن  �  �  ا�  ق  �  ا�م  �  ذ��رہ  �ر�ں  �  ��  آ�ت  �  �  �ہ  ��  �  �  �۔  �  � ‬

‫�ر� ذ� �ول � وا� �‪:‬‬

‫‪ 220‬۔ �رة ا�ہ‪١٢٧ :٢ :‬۔‬

‫‪ 221‬۔ �رۃ ا�‪٢٧ :٢٢،‬۔‬ ‫‪ 222‬۔ �رة ا�ۃ‪١٢٧ :٢ ،‬۔ ‬

‫‪ 223‬۔ �رة ا�‪٢٧ :٢٢ ،‬۔ ‬

‫‪151‬‬

‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫�ان‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٤٠ ،١٣٦ ،١٣٣‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪٨٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٦٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��م‬

‫‪٦‬‬

‫‪٨٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫�د‬

‫‪١١‬‬

‫‪)٧١‬دو ��(‬

‫‪٢‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫��‬

‫‪١٢‬‬

‫‪٣٨ ،٦‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫ا�ا�‬

‫‪١٤‬‬

‫‪٣٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٨‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٤٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٩‬۔‬

‫ا��ء‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٧٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٠‬۔ ‬

‫ا�ت ‬

‫‪٢٩‬‬

‫‪٢٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫ف‬ ‫ا� ّصا ّا�ات‬

‫‪٣٧‬‬

‫‪١١٣ ،١١٢‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٢‬۔‬

‫ص‬ ‫ٓ‬

‫‪٣٨‬‬

‫‪٤٨‬‬

‫‪١‬‬ ‫‪١٧‬‬

‫‪152‬‬

‫)‪(٢‬۔�ت ا�ق ؑ� �ا�‬

‫ا�  ��  �  ا�ا�  �  ا�م  �  ��ں  �  ذر�  �ت   ؑ‬ ‫ا�ق  �  و�دت  �  �ش  �ى  ��۔‬

‫��ں  �  ا�ا�  �  ا�م  �  �س  آ�  ‪    ،‬ا�ا�  �  ا�م  �  ان  �  �  ��  �  ا�م  ��  اور  ��ں  � ‬ ‫��� � � � او�د � ��ى �� اور اس � ا�ا� � ا�م اور ان � زو� �رہ � رد � ذ� �ر� ذ� ‬ ‫َََ ْ َ َ ْ ُ ُ َُ ْ َ ْ َ ُْ ْ ٰ َ ُْ َ َ ً َ َ َ َ َ َ‬ ‫ﺎل َﺳﻼ ٌم ۖ ﻓ َﻤﺎ ﻟ ِﺒﺚ‬ ‫آ�ت  �  �ن  �  �  �‪﴿   :‬وﻟﻘﺪ ﺟﺂءت رﺳﻠـﻨـﺂ ِاﺑـﺮ ِاهﻴـﻢ ِﺑﺎﻟبﺸﺮى ﻗﺎﻟﻮا ﺳﻼﻣﺎ ۖ ﻗ‬ ‫َ ً َ ُ َ َ َ ْ‬ ‫َا ْن َﺟ َﺂء � ِ� ْجﻞ َﺣ ِﻨ ْﻴ ٍﺬ ‪َ o‬ﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َ ٰرا ٓى َا ْﻳ ِﺪ َﻳ ُـه ْـﻢ َﻻ َﺗﺼ ُﻞ ِا َﻟ ْﻴ ِﮫ َﻧ ِﻜ َـﺮ ُه ْـﻢ َو َا ْو َﺟ َ‬ ‫ﺲ ِﻣ ْﻨ ُـه ْـﻢ ِﺧ ْﻴﻔﺔ ۚ ﻗﺎﻟ ْﻮا ﻻ ﺗﺨﻒ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ٍ‬ ‫ْ َ َۙ‬ ‫ﱠ ُ ْ ْ َ ٰ َ ْ ُْ‬ ‫َ ْ ََ ُ َ َ ٌ َ َ َ ْ َ َ ﱠ َْ‬ ‫ﺎق َوﻣ ْﻦ ﱠو َرآء ا ْ� َحﺎقَ‬ ‫َ‬ ‫ِاﻧـﺂ ار ِﺳﻠﻨـﺂ ِا�� ﻗﻮ ِم ﻟﻮ ٍط ‪ o‬واﻣﺮاﺗﮫ ﻗـﺂ ِﺋﻤﺔ ﻓ� ِحﻜﺖ ﻓبﺸﺮﻧﺎهﺎ ِﺑ ِﺎ�ح‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫َٓ َ‬ ‫َ‬ ‫َ ََ‬ ‫ََ‬ ‫َ ً‬ ‫َ� ْﻌ ُﻘ ْﻮ َب ‪ o‬ﻗﺎﻟ ْﺖ َﻳﺎ َو ْ�ﻠ ٰ�ى َءا ِﻟ ُـﺪ َواﻧﺎ َ� ُج ْﻮ ٌز ﱠو ٰهﺬا َ� ْﻌ ِ� ْ� ﺷ ْﻴﺨﺎ ۖ ِا ﱠن ٰهﺬا ﻟ�ى ْى ٌء َ� ِج ْﻴ ٌﺐ ‪ o‬ﻗﺎﻟ ٓـﻮا‬ ‫ّٰ‬ ‫َ ّٰ‬ ‫ْ‬ ‫َ ُ َ ُ َ‬ ‫ََ‬ ‫) ‪(224‬‬ ‫ا� ْ� َج ِﺒ ْ� َن ِﻣ ْﻦ ا ْﻣ ِﺮ اﻟﻠـ ِﮫ ۖ َر ْﺣ َـﻤ ُﺖ اﻟﻠـ ِﮫ َو َ� َـﺮ�ﺎﺗﮫ َﻋﻠ ْﻴﻜ ْﻢ ا ْه َﻞ اﻟ َﺒ ْي ِﺖ ِا ﱠﻧﮫ َﺣ ِـﻤ ْﻴ ٌﺪ ﱠﻣ ِﺠ ْﻴ ٌﺪ ‪﴾o‬‬ ‫)اور �رے � ��)��( ا�ا� � �س ��ى � � آ�‪ ،‬ا�ں � � �م‪ ،‬اس)ا�ا� � ا�م ‬ ‫( � � �م‪)� ،‬ا�ا� � ا�م �( د� � � � ا� � �ا �ا � آ�۔ � � د� � ان � �� اس ‬ ‫)��(� �ف  � �� )� وہ �� � ��( �)ا�ا� � ا�م �( ا� ا� � � دل � �ف ‬ ‫�۔ � ا�ں)��ں ( � )ا�ا� � ا�م �(� �ف � �و � � �ط � �م � �ف � � �۔ اور اس ‬ ‫� �رت �ى � � وہ � �ى � � � ا� ا�ق � �ا �� � ��ى دى‪ ،‬اور ا�ق � � �ب ‬ ‫�۔ وہ  ��  ��  ا�س  �  �  �ڑ�  �  �  �  �ں  �  اور  �  �ا  �و�  �  �ڑ�  �‪  �  �  ،‬ا�  �  �ت  �۔‬ ‫ا�ں � � � �  ا� � � � � �� �‪ � � ،‬اے � وا� ا� � ر� اور اس � �� �‪ � � ،‬وہ ‬ ‫�� � �ا �رگ �۔‬ ‫‪ 224‬۔ �رة �د‪٦٩ :١١ ،‬۔ ‪٧٣‬۔ ‬

‫‪153‬‬

‫دو�ے �م � ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ُ َ َ ُ َ‬ ‫ُ‬ ‫﴿ َو َﻧ ّﺒ ْ� ُ� ْـﻢ َﻋ ْﻦ َ‬ ‫ﺿ ْﻴ ِﻒ ِا ْﺑ َـﺮاه ْﻴ َـﻢ ‪ِ o‬ا ْذ َد َﺧ ُﻠ ْﻮا َﻋ َﻠ ْﻴ ِﮫ َﻓ َﻘ ُﺎﻟ ْﻮا َﺳ َﻼ ًﻣﺎ ۖ َﻗ َ‬ ‫ﺎل ِا ﱠﻧﺎ ِﻣ ْﻨﻜ ْﻢ َو ِﺟﻠ ْﻮن ‪ o‬ﻗﺎﻟ ْﻮا ﻻ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٓ‬ ‫َُ‬ ‫َ ُ‬ ‫ْ‬ ‫ٰ َ‬ ‫َ ُ ّ‬ ‫ُ ّ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ ﱠ ُ‬ ‫ﺎل ا َ�ﺸ ْﺮﺗ ُﻤ ْﻮ ِ� ْﻰ َﻋ�� ا ْن ﱠﻣ ﱠﺴ ِ� َى اﻟ ِﻜ َﺒ ُـﺮ ﻓ ِﺒ َـﻢ ﺗ َـب ِﺸ ُـﺮ ْو َن ‪ o‬ﻗﺎﻟ ْﻮا‬ ‫ﺗ ْﻮ َﺟ ْﻞ ِا ﱠﻧﺎ ﻧ َـب ِﺸ ُﺮ َك ِ�ﻐﻼ ٍم َﻋ ِﻠ ْﻴ ٍـﻢ ‪ o‬ﻗ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ ﱡ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ� ﱠﺸ ْﺮَﻧﺎ َك ﺑ ْﺎ� َح ّﻖ َﻓ َﻼ َﺗ ُﻜ ْﻦ ّ ِﻣ َﻦ ْاﻟ َﻘﺎ ِﻧ ِﻄ ْ� َن ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫) ‪(225‬‬ ‫اﻟﻀﺂﻟ ْﻮن ‪﴾o‬‬ ‫ﺎل َو َﻣ ْﻦ ﱠﻳ ْﻘ َﻨﻂ ِﻣ ْﻦ ﱠر ْﺣ َـﻤ ِﺔ َرِّ� ٓﮫ ِﻻا‬ ‫ِ ِ‬

‫)اور ا� ا�ا� � ��ں � �ل � دو۔� اس � � � دا� �� اور � �م‪ ،‬اس � � � � � ‬ ‫�  �  ڈر  �م  ��  �۔�  ڈرو  �  �  �  �  �  ا�  ��  �  ��ى  ��  �  �  �ا  ��  ��۔�  � ‬ ‫اب ��� � ��ى �� �‪�� � � � � ،‬ى �� �۔ا�ں � � � � � � ��ى �� ‬ ‫� � � � ا� � �۔� ا� رب � ر� � � ا� � �اہ �گ � �ا �� �(۔‬ ‫ا� �� � ا�ا� � ا�م � دو�ں � ��� � � � ۔ � � ا�ں � ا� �� � � �ن � ا� �� ‬ ‫� ان � اس � � �آن � � ذ� � ۔ ��ن ِ �رى �� �‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫﴿ َا ْ� َح ْـﻤ ُﺪ ﻟ ّﻠٰـﮫ ﱠاﻟـﺬ ْى َو َه َﺐ � ْ� َﻋ َ�� ْاﻟﻜ َﺒـﺮ ا ْﺳ َـﻤﺎﻋ ْﻴ َﻞ َوا ْ� َح َ‬ ‫) ‪(226‬‬ ‫ﺎق ۚ ِا ﱠن َرِّ� ْﻰ ﻟ َﺴ ِـﻤ ْﻴ ُﻊ اﻟ ﱡـﺪ َﻋ ِﺂء﴾‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬

‫ا� � � � � � � ا� �ى � � ا�� اور ا�ق �‪� � � ،‬ا رب د�ؤں � � وا� �۔ ‬

‫‪ 6.3‬۔ا�� اور ا�ق � ا�م � � � � اور ��‬ ‫ا�ا� � ا�م � دو �ں �ں � � � � � � � �� �ہ و� ا� �ث د�ى ؒ ���‬ ‫�‪:‬آپ  )ا�ا�  �  ا�م  (  �  دو  �ز�وں  �  �  ا�  �  �  �  �  ��  �  �  �  اور  �اد  �  �  اس  � ‬ ‫ا�  �م  �  �دم  ��  ۔  اور  اس  �  و�  �  )ا�  �  �  ذر�(  �  �  ��  �۔  اور  ا�  ا�  �ر  �� ‬ ‫‪ 225‬۔ �رة ا�‪٥١ :١٥ ،‬۔‪٥٦‬۔‬ ‫‪ 226‬۔ �رة ا�ا� ‪١٤:٣٩ ،‬۔‬

‫‪154‬‬

‫� ‬ ‫���  �  �  ��  �  �گ  ا�  ��  �  �ب  ��  ��۔  اور  اس  �  ا�  او�د  �  ���۔  �  �  ا ِ‬ ‫�  �  �  ��  �۔  اب  اس  �  و�د  � ��  �  �  ��  ��  ذر�  �  �  �  �  �  �رہ  �ت  ا�ا�  � ‬ ‫��ہ  �  �  د�۔  اور  ان  �  ا��  �  ا�م  �ا  ��  ۔  �ت  ا��  �  ا�م  �  �م  �  �  �  �� ‬ ‫��  ذر�  �  �  �  �  �  �رہ  �  ��ہ  �  ر�  آ�۔  اور  ا�ں  �  ��ہ  اور  ان  �  �  �  ا�  �  �  �ل  د�  اور ‬ ‫�ت  ا�ا�  �  ا�م  �  ان  دو�ں  �  ا�  و�ان  �  �  ��  )�ں  �  ��  ��  �  �  �س(  �  ا�  ��  � ‬ ‫و�ں  ��  �  �  ��  اور ��ں  �  د�ں  �  و�ں  ��  ا�ر  ��  �  ا�م  �۔  اس  �ح  �م  �  ا�م  و�د � ‬ ‫آ�۔ � �ت ا�ا� � ا�م � � ا�م ��� � � ا� �� ۔ اور و�ں ر�� ا�ر �� � � ان � ا�م � ‬ ‫خ‬ ‫�‬ ‫ج‬ ‫�۔ ۔۔اور ان � � � ا�م اور اس � � �دت � � � � دى۔ ان � د�� �  ُ ق � ا�� ��� ‬ ‫اور � ان � � � ا� و� �� � � ۔ � � ا�ں � ا� � � ��ہ �۔ )ا� �ح( ا� �� � ‬ ‫ا�� � ا�م � �م � ا�م ���۔ ان � ا� � � �دم ��۔ ��ں � � � �ق �ا � اور �ت ا�� ‬ ‫� ا�م �� �م �� � و� � اور ان � ا� �م � � � � � �� وا� ��) ‪(227‬۔ ‬ ‫ا� �ح ا�ا� � ا�م  �ا�  � ا�� � ا�م �  ا� � � � ذ� �� � �ں ا��ِ ‬ ‫ا�  اور  ا�عِ  �ِ  ا�  �  د��  ��  �  و�ں  ا��  �  ا�م  �  ا�  وا�  �  �  �  �  و  �  اور  ���  �  �� ‬ ‫تث‬ ‫ ا�ل ا� اور �� ا�د اور � � � �� � �� �ل �� آ� �۔ � ا� �� � � �  �� � و ‬ ‫� ا‬ ‫ر�  �  ��  �  ��  �  �اء  �  ا�  ��  �  ���  �  �دت  �  �رى  ��    �ى  ��  �  ��  �۔    اور  دو�ے ‬ ‫�ز�  �  �  �  �رے  �  ���  �  ا�  ��  �  ��  �  ��  �  ا�ا�  �  ا�م  �  اس  �  �ا  ��  � ‬

‫ۃ‬ ‫‪ 227‬۔ �ہ و� ا� �ث د�ى‪  � ،‬ا��ء �  ر�ز اور ان � � ‪� ��� :��  ،‬م � ��)�ر آ�د‪ :‬ا�د� ى�ى ىہا ا�ہ و� ا� ا��ى‪١٩٦٩ ،‬ء(‪٧٧ ،‬۔ ‪٧٨‬۔ ‬

‫‪155‬‬

‫�ش  �ى  ��۔  اس  �  �  �  �  �رہ  �  �ا�  �  �ش  �را  اور  �  ان  �  �  �  ا�م  �ٹ آ�  اور  ا�ق ‬ ‫� ا�م �ا��) ‪(228‬۔ ‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔ ا�� � ا�م � �رف اور �آن � �  ��ر ان � � � �ر�ت � رو� ڈا�۔ ‬ ‫‪٢‬۔ ا�ق � ا�م � �رے � �آن � � ��ر آ�ت � �� � ��۔ ‬ ‫‪٣‬۔�ر� ذ� � �ٹ �� �‪:‬‬ ‫‪١‬۔ ذ�ِ ا�� � ا�م ‬

‫‪٢‬۔ ا�ق � ا�م � ذ� �آن � �‬

‫‪٤‬۔ ذ� ا�  �ن � ؟ �آ� د�� � رو� � و�� �۔ ‬ ‫‪٥‬۔ � ا�� � ا�م � ��د �ں � رو� ڈا�۔ ‬

‫‪ 228‬۔ �ہ و� ا� �ث د�ى‪  � ،‬ا��ء �  ر�ز اور ان � � ‪� ��� :��  ،‬م � ��‪٧٨ ،‬۔ ‬

‫‪156‬‬

‫� � � ‪7‬‬

‫�ٴ �� �ب و �� � ا�م ‬

‫�� و ��‪:‬ڈا� � � �ن‬ ‫� ��‪:‬ڈا�� ا�ل‬

‫‪157‬‬

‫��‬ ‫ ‬

‫�� � �رف‬ ‫‪4‬۔ ‬

‫�‬

‫‪159‬‬ ‫‪160‬‬

‫�� � ��‬

‫� ٴ�ب � ا�م اور�ٴ �� � ا�م‬

‫‪161‬‬

‫‪4.2‬۔  �ٴ �� � ا�م‬

‫‪167‬‬

‫‪4.3‬۔ � ٴ�ب � ا�م اور�ٴ �� � ا�م  � ��د �‬

‫‪192‬‬

‫‪4.1‬۔ � ٴ�ب � ا�م‬

‫�د آز��‬

‫‪161‬‬

‫ ‬

‫‪158‬‬

‫‪ 194‬‬

‫�� � �رف‬ ‫��  �  و  ��ت  !  اس  ��  �  دو�  ا�ر  ا�ء  ��ں  �  �آن  �  �  رو�  �  �  ز� ‬

‫� �� � � ۔ اس � � �ر� ذ� ا�ر � رو� ڈا� � �‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫� ٴ�ب � ا�م ‬

‫� ٴ�ب � ا�م � ��د � ‬

‫‪٣‬۔‬

‫�ٴ �� � ا�م ‬

‫‪٥‬۔‬

‫�ٴ �� � ا�م � ��د �‬

‫‪٤‬۔‬

‫�ٴ �� � ا�م � � �آن � � �ر�ت‬

‫‪159‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫� ٴ�ب � ا�م اور�ٴ �� � ا�م ��آن � � رو� � �ن �۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫�آن � � ��ر � ٴ�ب � ا�م اور�ٴ �� � ا�م اور اس � �ر�ت � ‬

‫‪٣‬۔‬

‫� ٴ�ب � ا�م اور�ٴ �� � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔ ‬

‫ وا� �� � �۔‬

‫‪160‬‬

‫‪7‬۔ �ٴ �� �ب و �� � ا�م ‬ ‫‪7.1‬۔ �ٴ �� �ب‬ ‫)‪(١‬۔ �ب � ا�م � ذ� �آن � �‬ ‫�ب  �  ا�م  �  �رے  �  �رات  �  �  �  وا�ت  درج  �  ۔  �ً   �ب  �  ا�م  � ‬ ‫ا�ا�  �  ا�م  �  ��  ��  اور  ا�ا�  �  ا�م  �  �  ��  �  �ا�  ��  �  ذ�‪  ،‬ان  �  وا�ہ    ر�  � ‬ ‫ر�  �  ذ�‪  ،‬ان  �  ��  �  اور  �ب  �  ا�م  �  اس  �  �را�  �  ��ہ  اور  ا�  �ح  ان  �  ا�  ��  �ڑ  � ‬ ‫�ان  �  ��  اور  دس  �ل  ��  �  �ض  ��ں  �  �  ا�  �  �  �دى  اور  �  ��  دس  �ل  �  �ض ‬ ‫دو�ى  �  �  �دى    و�ہ  ا�ر  �  ذ�  �۔  �  �  �آن  �  �  ا�ا�  �  ا�م  �  ا�ق  �  ا�م  �  � ‬ ‫�ت �ب � ا�م � �رت دى � اس � �وہ �ب � ا�م � � ا�ر � ‪ � �� ،‬و �� ‬ ‫اور  ��  �  ا�م  �  ���ہ  �پ  ��  �  ذ�  �  �۔  اور  ا�  �  �  �م  �  �  ��  �  ا�م  � ‬ ‫دو�ے  ��ں  �  �  ذ�  آ�  �۔  �آن  �  �  �ب  �  ا�م  �  ذ�آ�  �ر�ں  �    �رہ    آ�ت    �  �رہ ‬ ‫��  آ� �۔  اور ا�� �رہ �� � � � �� اورد� ��ت � ان �  او�ف � �ظ � ان � ��ہ � ‬ ‫�۔  �اس    �رت  �  �م  �  ��  �ف  دو  �  �  ان  �  ذ�  �  �  �۔  ذ�  �  د�  �  �ول  �  اس  � ‬ ‫�� �� �۔ ‬ ‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ �‬

‫آ�ت �‬

‫�ان‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٤٠ ،١٣٣ ،٣٧‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٦٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪161‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا��م‬

‫‪٦‬‬

‫‪٨٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫�د‬

‫‪١١‬‬

‫‪٧١‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫��‬

‫‪١٢‬‬

‫‪٣٨ ،٦‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫ا��ء‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٧٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٨‬۔‬

‫ص‬ ‫ٓ‬

‫‪٣٨‬‬

‫‪٤٨‬‬

‫‪١‬‬ ‫� ‪١١ :‬‬

‫�آن � �  ا� �� � ا�ا� � ا�م � ا�ق  �  ا�م  � �� �ب � ا�م �  �رت ‬ ‫ِ‬ ‫ب﴾‬ ‫ﺎق ۙ◌ َوِﻣ ْﻦ ﱠوَر ِآء ا ْﺳ َﺤ َ‬ ‫ﺎﻫﺎ ﺑِﺎِ ْﺳ َﺤ َ‬ ‫� دى ۔ ا� �� � ���‪﴿ :‬ﻓَـﺒَﺸْﱠﺮﻧَ َ‬ ‫ﺎق ﻳَـ ْﻌ ُﻘ ْﻮ َ‬

‫) ‪(229‬‬

‫)� � � اس � ا�ق � اور ا�ق � � �ب � �رت دى(۔‬

‫��� ا� ا�م آزادؒ � � � ا�  ق � ا�م � � �ب  � ا�م �  �رت � � �د � � ‬ ‫ا�ء  �د�  �  �  � ِ‬ ‫ د�ت  ا�ا�  � ِ‬ ‫ �م  �  ا�ا�  �  ��  ��  وا�  �  اور ِ‬ ‫ �ت  ��  �  �ح  ا� ‬ ‫� ا�ا� � � � �� اور �� � وا�  �‪ ،‬اس � �ف ز�دہ وا� ا�رہ  � د� ��۔� و� � � ‬ ‫ى ض‬ ‫ �� د�ِ ا�ا�   �ت �ب � ا�م �  �ف �ب �� ۔ اس � �ِ ا�ا� � ‬ ‫�م �د� اور‬

‫‪ 229‬۔ �رة �د‪٧١ :١١،‬۔ ‬

‫‪162‬‬

‫ذ�  �  و�ں  �  �  د�  �  �  �  �  �  �  �  �  در��  �ى  �  ا�  �  ا�ا�  اور  د�ت  ��  �د ٴہ ‬ ‫ا�ا� � � �وع � �� �) ‪(230‬۔ ‬ ‫اس � �وہ �آن � � �ب � ا�م � ذ� ا�ا� � ا�م � ان �   رب ا�� � آ� � ‬ ‫� � �� � � اور ا� �ح � �ب � ا�م � �� و� ا� او�د � �دت � �ال اور او�د ‬ ‫�  ان � �ال � �اب �  ا� ا� � �دت � � �� ‪� � � � � � ،‬۔ ا  � �� � ���۔ ‬ ‫َ َ ّ ٰ َ ْ َ ْ ُ َ ْ َ َ ْ ُ ْ ُۖ َ َ ﱠ ﱠ ّ‬ ‫ََ َ ُ ﱠ َْ‬ ‫اﺻ َﻄ ٰﻔﻰ َﻟ ُﻜ ُﻢ ّ‬ ‫اﻟﻠٰـ َﮫ ْ‬ ‫اﻟﺪ ْﻳ َﻦ ﻓﻼ ﺗ ُﻤ ْﻮﺗ ﱠﻦ ِﻻا َواﻧ ُﺘ ْـﻢ‬ ‫﴿ووﺻـﻰ ِ��ﺂ ِاﺑـﺮ ِاهﻴﻢ ﺑ ِنﻴ ِﮫ ويﻌﻘﻮب ﻳﺎ ﺑ ِ�ى ِان‬ ‫ِ‬ ‫ۖ َ ُ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱡﻣ ْﺴﻠ ُﻤ ْﻮ َن ‪َ o‬ا ْم ُﻛ ْﻨ ُﺘ ْـﻢ ُﺷ َه َﺪ َآء ا ْذ َﺣ َ‬ ‫ﻀ َﺮ َ� ْﻌ ُﻘ ْﻮ َب ْاﳌَ ْﻮ ُت ِا ْذ َﻗ َ‬ ‫ﺎل ِﻟ َﺒ ِن ْﻴ ِﮫ َﻣﺎ � ْﻌ ُﺒ ُﺪ ْون ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪ ْي ﻗﺎﻟ ْﻮا � ْﻌ ُﺒ ُﺪ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ۚ َ َ‬ ‫ٰ َ َ َ ٰ َ َٰ َ ْ َ ْ َ َ ْ َ ْ َ َ ْ َ َ ٰ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(231‬‬ ‫ﺎق ِاﻟ ًـهﺎ ﱠو ِاﺣ ًﺪا ﱠوﻧ ْﺤ ُﻦ ﻟـﮫ ُﻣ ْﺴ ِﻠ ُﻤ ْﻮن﴾‬ ‫ﺎﻋﻴﻞ وِا�ح‬ ‫ِاﻟـهﻚ وِاﻟـﮫ اﺑﺂ ِﺋﻚ ِاﺑـﺮ ِاهﻴﻢ وِاﺳـﻤ ِ‬ ‫)اور ا� �ت)�م ��ں � رب � آ� � � � �� ( � ا�ا� اور �ب � � ا� �ں � و� ‬ ‫�  �  اے  �ے  �  �  �  ا�  ��رے  �  �  د�  �  �  �  �  ��  �  ��  �  اس  �ل  �  �  �  �ن ‬ ‫�۔�  �  ��  �  �  �ب  �  �ت  آ�  �  اس  �  ا�  �ں  �  �  �  �ے  �  �  �  �دت  �و  �؟ ‬ ‫ا�ں  �  �  �  آپ  �  اور  آپ  �  �پ  دادا  ا�ا�  اور  ا��  اور  ا�ق  �  �د  �  �دت  ��  �  �  ا� ‬ ‫�د �‪ ،‬اور � ا� � ���دار �(۔‬ ‫�رۃ ص � ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ِ ِ ِ ِ‬ ‫ﺎق وﻳـﻌ ُﻘﻮ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﺼﺎ ِر﴾‬ ‫ب اُوﻟـﻰ ْاﻻَﻳْﺪ ْى َو ْاﻻَﺑْ َ‬ ‫﴿ َواذْ ُﻛْﺮ ﻋﺒَ َﺎدﻧَـﺂ اﺑْ َـﺮاﻫْﻴ َـﻢ َوا ْﺳ َﺤ َ َ َ ْ ْ َ‬

‫) ‪(232‬‬

‫ )اور �رے �وں ا�ا� اور ا�ق اور �ب � �د � � ��ں اور آ�ں وا� �(۔‬

‫‪ 230‬۔د�‪ :‬ا� ا�م آزاد‪�� ،‬ۃ ا��ء ‪١٢٦ ،‬۔‬

‫‪ 231‬۔ �رة ا�ۃ‪١٣٢ :٢ ،‬۔‪١٣٣‬۔ ‬ ‫‪ 232‬۔ �رة ص‪٤٥ :٣٨ ،‬۔ ‬

‫‪163‬‬

‫آ�  ��رہ  �  ��ں  �  ذ��ت  اور  ��  �  ��  �  �  �  �  � ِز  ��  �  �  �  ا�ر  � ‬ ‫آ�ں  �  ذ�    �ت  �  �  �ر  �ز  ا�ل  �  �  �۔  ��  �ت  �  �  �  ��  �  �ل �  �) ‪(233‬۔  � ‬ ‫ظ‬ ‫�م � � � � ا�ء �ام  � ��‪� ، �� � ،‬دت اور ا��  ا�  � �ت اور د� � ��ت � ‬ ‫�‪�،‬ت  اور � ر� وا� �) ‪ (234‬۔ ‬

‫)‪(٢‬۔ا�ا� اور  �آن ‬ ‫�آن � � �ب � ا�م � � دو ��ت � ا�ا� � � ا�ل � � �۔ ا� �� � ��ن‬ ‫ �‪ :‬‬ ‫ُ ﱡ ﱠَ َ َ � ّ‬ ‫ْ َ ْ َ ْ ُ َ ﱠ َل ﱠ ُ ُ‬ ‫ﱠ‬ ‫ٰ َ‬ ‫اﻟﺘ ْﻮ َراة ﻗ ْﻞ‬ ‫ﺎن ِﺣﻼ ِﻟ َﺒ ِ� ٓى ِا ْﺳ َﺮآ ِﺋ ْﻴ َﻞ ِﻻا َﻣﺎ َﺣ ﱠﺮ َم ِا ْﺳ َﺮآ ِﺋ ْﻴ ُﻞ َﻋ�� ﻧ ْﻔ ِﺴﮫ ِﻣﻦ ﻗﺒ ِﻞ ان ﺗن�‬ ‫﴿�ﻞ اﻟﻄﻌ ِﺎم �‬ ‫ُ‬ ‫َﻓ ْﺎ ُﺗ ْﻮا ﺑ ﱠ‬ ‫ﺎﻟﺘ ْﻮ َراة َﻓ ْﺎﺗﻠ ْﻮ َهﺂ ِا ْن ُﻛ ْﻨ ُﺘ ْـﻢ َ‬ ‫) ‪(235‬‬ ‫ﺻ ِﺎد ِﻗ ْ� َن﴾‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫)� ا�ا� � � � �� � �� �ل � � وہ � � ا�ا� � �رات �زل �� � � ا� او� ‬ ‫�ام � �‪ � ،‬دو �رات �ؤ اور ا� �� ا� � � �(۔‬

‫اور ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ُ ٰٓ َ ﱠ ْ َ َ ْ َ َ ّ ٰ ُ َ َ ْ ْ ّ َ ﱠ ّ ْ َ ْ ُ ّ ﱠ ٰ َ َۖ َ ﱠ ْ َ َ ْ َ َ َ ُ ْ ۖ َ ْ ّ ﱠُ‬ ‫﴿اوﻟ ِﺌﻚ اﻟ ِـﺬﻳﻦ ا�ﻌﻢ اﻟﻠـﮫ ﻋﻠﻴ ِـهـﻢ ِﻣﻦ اﻟﻨ ِﺒ ِـيﻴـﻦ ِﻣﻦ ذ ِر� ِﺔ ادم و ِﻣﻤﻦ ﺣـﻤﻠﻨﺎ ﻣﻊ ﻧـﻮ ٍح و ِﻣﻦ ذ ِر� ِﺔ‬ ‫َ‬ ‫اﺟ َﺘ َﺒ ْي َﻨﺎ ۚ ا َذا ُﺗ ْـﺘ ٰ�� َﻋ َﻠ ْﻴـه ْـﻢ ٰا َﻳ ُ‬ ‫ِا ْﺑ َـﺮاه ْﻴ َـﻢ َوِا ْﺳ َﺮآﺋ ْﻴ َﻞ ۖ َوﻣ ﱠﻤ ْﻦ َه َﺪ ْﻳ َﻨﺎ َو ْ‬ ‫) ‪(236‬‬ ‫ﺎت ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ْﺣ ٰـﻤ ِﻦ ﺧ ﱡﺮ ْوا ُ� ﱠج ًﺪا ﱠو ُ� ِﻜ �ـﻴﺎ﴾‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫)� وہ �گ � � � ا� � ا�م � �وں � اور آدم � او�د � �‪ ،‬اور ان � � � � � �ح � ‬

‫�� �ار  � �‪ ،‬اور ا�ا�  اور ا�ا� � او�د � �‪ ،‬اور ان �  � � � � �ا� � اور  � �‪ � ،‬‬

‫ان � ا� � آ� �� �� � � رو� �� �ے � �� �(۔‬ ‫‪ 233‬۔ �وى‪ � ،‬ا�ستىط ‪� ،‬رة ص‪ � ٤٥ :٣٨ ،‬ذ� � �� �۔ ‬

‫‪ 234‬۔ �رة ص‪ � � ٤٥ :٣٨ ،‬د�۔ � �ى‪� � ،‬ى‪ � ،‬ا� � اور � ا�سبىط ۔ ‬

‫‪ 235‬۔ �رة آل �ان‪٩٣ :٣ ،‬۔ ‬ ‫‪ 236‬۔ �رة ��‪٥٨ :١٩ ،‬۔ ‬

‫‪164‬‬

‫اس � �وہ  �آن � �  �ب  � ا�م � او�د � �ب �� ��  � ا�ا�  )� �د�ں ‬

‫�  �(  �  �  ��  ��  ��ت  �  ا�ل  �ا  �۔  �  ا�ا�  �ا�  �  �ب  �  ا�م  �  �م  �۔  �’‬

‫ا�ا‘ اور’ ا�‘ �  ��  �  ۔   ا�ا  �  �  �  �  �  �ہ  اور  ا�  �  �  ا�  �  ۔  اس  ��  �  �  � ‬

‫ا� � ا� � �ہ �۔ ا� � �ت ا�ق � ا�م � ��ان � �ب � ا�م � او�د � � ‪ � ،‬ا�ا� ‬

‫�� �۔ ‬

‫)‪(٣‬۔� � � آ�د اور � � آ�‬ ‫�  �ر�  اور  ا�ا�ت  �  �ب  �  ا�م    �  �ان  �  ��  �  ر��  ا�ر  ��  اور  و�ں ‬

‫ا� ��ں � دو �ں �  �دى اور ان � � �ں اور او�د � ��ہ  � � �۔  �  �آن � �  ان ا�ر � ‬ ‫� �� � ا�م � � � �ب � ا�م � � �� � ذ� ��د �۔ � � ‬ ‫�� ��ہ �  �  ٴ‬ ‫ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ َ‬ ‫ّٰ ٰ‬ ‫ََ ﱠ َ َُ ْ َٰ ُ ْ ُ َ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل ْاد ُﺧ ُﻠ ْﻮا ﻣ ْ‬ ‫ﻒ ٰا ٰٓوى ِا َﻟ ْﻴ ِﮫ َا َﺑ َﻮ ْ� ِﮫ َو َﻗ َ‬ ‫ﺼ َﺮ ِا ْن ﺷ َﺂء اﻟﻠـ ُﮫ ا ِﻣ ِﻨ ْ� َن‪َ o‬و َرﻓ َـﻊ ا َﺑ َﻮ ْ� ِﮫ‬ ‫﴿ﻓﻠﻤﺎ دﺧﻠﻮا ﻋ�� ﻳﻮﺳ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫َﻋ َ�� ْاﻟ َﻌ ْﺮش َو َﺧ ﱡﺮ ْوا َﻟـﮫ ُ� ﱠج ًﺪا َو َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻳـﺂ َا َﺑ ِﺖ ٰه َﺬا َﺗ ْﺎو ْ� ُﻞ ُر ْؤ َ� َ‬ ‫ﺎى ِﻣ ْﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ ﻗ ْﺪ َﺟ َﻌﻠ َـهﺎ َرِّ� ْﻰ َﺣ �ﻘﺎ َوﻗ ْﺪ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ْ َ َ ٓ ْ َ ْ َ َ ْ َ ّ ْ َ َ َ ُ ْ ّ َ َْْ ْ َ ْ َ ْ ﱠََ ﱠ‬ ‫ﺎن َﺑ ْﻴ� ْى َو َ� ْ�نَ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫اﻟ�ج ِﻦ وﺟﺂء ِﺑﻜﻢ ِﻣﻦ اﻟﺒﺪ ِو ِﻣﻦ �ﻌ ِﺪ ان ﻧﺰغ‬ ‫اﺣﺴﻦ ِ�ﻰ ِاذ اﺧﺮﺟ ِ�ى ِﻣﻦ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ ٌ َّ َ‬ ‫ْ‬ ‫) ‪(237‬‬ ‫ِاﺧ َﻮ ِ� ْﻰ ۚ ِا ﱠن َرِّ� ْﻰ ﻟ ِﻄ ْﻴﻒ ِﳌﺎ َ�ﺸ ُﺂء ۚ ِا ﱠﻧﮫ ُه َﻮ اﻟ َﻌ ِﻠ ْﻴـ ُﻢ ا� َح ِﻜ ْـﻴ ُـﻢ﴾‬

‫)� � �� � �س آ� � اس � ا� �ں �پ � ا� �س � دى اور � � � دا� � �ؤ ا� ا� � �� ‬ ‫� ا� � ر� �(۔‬

‫ )اور  ا�  �ں  �پ  �  �  �  او�  ��  اور  اس  �  آ�  �  �ہ  �  �  �ے‪  ،‬اور  �  اے  �پ  �ے  اس  � ‬ ‫�اب  �  �  � �‪  ،‬ا�  �ے رب  �  �  �  د��‪  ،‬اور  اس  � �  �  ا�ن  �  �  �  �  �� �  ��  اور ‬

‫‪ 237‬۔ �رة ��‪٩٩ :١٢ ،‬۔‪١٠٠‬۔ ‬

‫‪165‬‬

‫� �ؤں � � آ� اس � � � �ن � � اور �ے ��ں � �ا ڈال �‪� � � ،‬ا رب � ‬ ‫� � �� � ��� ��� �‪ � � ،‬و� �� وا� � وا� �(۔ ‬ ‫ان آ�ت � �� � ا�م  �  � ا� �� � � ا� وا� �ب � ا�م � �   اور �ب ‬ ‫�  ا�م  �  ا�    او�د  �  ��  �  �  آ�د  ��  �م  ��  �۔�  ا�ا�  �  �د�ں  �  �  �  آ�د  ��  � ‬ ‫آ�ز � � � �� �۔  ‬

‫)‪(٤‬۔ ا�د� � �ب و �� � ا�م � ��ہ‬ ‫ا�د�  �  �ب    اور  ��  �  ا�م  دو�ں  �  ��ہ  ا�  ��  آ�  �  ۔  �  ��  ﷺ �  �� ‬ ‫�  ا�م  �  ا�ا�  �  ا�م  �  �ر  �ت  �  �رگ  �ار  د�  ��  ا�  ��  �  �رگ  �  و�  � ‬ ‫ذ�  �۔ ‬ ‫ا� � اور ا� ��ہ ر� ا� � � روا� � ا�ں � ��� � � �� ﷺ � ���‪ :‬‬ ‫إن اﻟﻜﺮ�ﻢ اﺑﻦ اﻟﻜﺮ�ﻢ اﺑﻦ اﻟﻜﺮ�ﻢ اﺑﻦ اﻟﻜﺮ�ﻢ ﻳﻮﺳﻒ ﺑﻦ �ﻌﻘﻮب ﺑﻦ إ�حﺎق ﺑﻦ إﺑﺮاهﻴﻢ ﺧﻠﻴﻞ‬ ‫ﷲ‪ ،‬وﻗﺎل اﻟ��اء‪ :‬ﻋﻦ اﻟﻨ�ي ﺻ�� ﷲ ﻋﻠﻴﮫ وﺳﻠﻢ اﻧﺎ اﺑﻦ ﻋﺒﺪ اﳌﻄﻠﺐ) ‪.(238‬‬ ‫��  �  ��  �  ��  �  ��  ��  �  �ب  �  ا�  �  ا�ا�  �  ا�  �  ا�م  �۔  اور  �اء  �  �زب ‬ ‫ر� ا� � � � � � �� � ا� � و� � ��� � � �ا� � � �ں۔‬ ‫دو�ى روا� � �۔ ‬

‫رﺳﻮل ﷲ‪َ ،‬ﻣﻦ َأﻛﺮم ﱠ‬ ‫ﻴﻞ‪ :‬ﻳﺎ ُ‬ ‫ﻋﻦ أ�ﻲ هﺮ�ﺮة ‪-‬ر��ي ﷲ ﻋﻨﮫ‪ -‬ﻗﺎل‪ِ :‬ﻗ َ‬ ‫اﻟﻨﺎس‪ ،‬ﻗﺎل‪ :‬اﺗﻘﺎهﻢ‪ ،‬ﻓﻘﺎﻟﻮا‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ ُُ‬ ‫َُ ُ ُ‬ ‫َ‬ ‫ﻒ َﻧ� ﱡي ﷲ ُ‬ ‫اﺑﻦ َﻧ� ّي ﷲ اﺑﻦ َﻧ� ّ‬ ‫ﷲ« ﻗﺎﻟﻮا‪:‬‬ ‫ﷲ‬ ‫ي‬ ‫ﻮﺳ‬ ‫ﻴ‬ ‫ﻓ‬ ‫»‬ ‫ﻗﺎل‪:‬‬ ‫ﻚ‪،‬‬ ‫ﻟ‬ ‫ﺴﺄ‬ ‫�‬ ‫هﺬا‬ ‫ﻋﻦ‬ ‫يﺲ‬ ‫ﻟ‬ ‫اﺑﻦ ﺧ ِﻠ ِﻴﻞ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬

‫‪238‬‬ ‫ﺐ إِ َﱃ آﺑَﺎﺋِِﻪ ِﰲ ا ِﻹ ْﺳﻼَِم َوا ْﳉَ ِﺎﻫﻠِﻴﱠِﺔ‪ :� �� ،‬۔ ‬ ‫۔ � � ا�� �رى‪ � ،‬ا�رى‪� :�� ، ،‬فؤؤاد � ا��‪ ،‬ﮐﺘﺎب اﳌﻨﺎﻗﺐ‪ ،‬ﺑَ ُ‬ ‫ﺎب َﻣ ِﻦ اﻧْـﺘَ َﺴ َ‬

‫‪166‬‬

‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫�ﺴﺄ ُﻟﻮ�ﻲ؟ ﺧ َﻴ ُﺎر ُ‬ ‫ﻓﻌﻦ َﻣ َﻌﺎدن َ‬ ‫ﺴﺄ ُﻟﻚ‪ ،‬ﻗﺎل‪َ » :‬‬ ‫َ‬ ‫ا�جﺎه ﱠﻠﻴﺔ ِﺧ َﻴ ُﺎر ُهﻢ ��‬ ‫��‬ ‫ﻢ‬ ‫ه‬ ‫ب‬ ‫ﺮ‬ ‫اﻟﻌ‬ ‫ﻟيﺲ َﻋﻦ هﺬا �‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ِﻹاﺳﻼم إذا ﻓ ُﻘ ُهﻮا) ‪.(239‬‬ ‫��  ا���ہ  ر�  ا�  �  �  روا�  �‪��  ،‬ں  �  �‪  �  :‬ر�ل  ا�!    ��ں  �  �  �  ز�دہ  �ر�  وا�  �ن ‬ ‫�؟ آپ � ا� � و� � ���” ‪ �:‬ا� �� � ز�دہ ڈر� �۔ ا�ں � �‪�� � � � :‬۔ آپ � ‬ ‫ا�  �  و� �  ���” ‪�  �  �  �:‬رگ  ��  �  ا�م  �‪  ،‬ا�  �  �  اور  �  �  �‪  �  ،‬ا�  � ‬ ‫��۔ “ا�ں � �‪�� � � � :‬۔ آپ � ا� � و� � ���” ‪� � �:‬ب � �ں � �� � � ‬ ‫وہ �گ � �ب � ا�م � ز�� � � � � �� � ز�� � � د� � � �� ��۔‬

‫‪7.2‬۔ � ٴ ��‬ ‫)‪(١‬۔�� � ا�م � � �� ‬ ‫�� � �ب � ا�ق � ا�ا� � ا�م �� � � � �� ﷺ � �� � � اس � � ‬ ‫��  ��  �۔  ان  �  وا�ہ  �  �م  را�  �  ��ن  �۔    ��  �  ا�م  ا�  وا�  دادا  اور  �دادا  �  �ح  ا� ‬ ‫��  �  �  ا�ر  �  �  اور  �ِ  ا�ا�  �  د�ت  و  �  �  ��  �  ا�م  دى‪  �  ،‬و�  �  �  ا�ا� ‬ ‫ز��  �  �  ان  �  د��  اور  �ى  ا�اد  دو�ے  ��ں  �  ��  �  ��  �ا  اور  ��ں  �‪�  ،‬ب  � ‬ ‫ا�م � � و� � ا� � � � � � وہ �� � ا�م � �� � � �ا � ِر �ت �� ‪ ،‬اور و� ٴ ا� ‬ ‫� ذر� اس � ا�ع � � �) ‪(240‬۔ ‬

‫‪ 239‬۔ � ا�رى‪�  ،� � ،‬ب ا��‪� ،‬ب � �� �ي و� ع�ييه ا�م‪� :�� ،‬فؤؤاد � ا��‪٦١٦١ :� �� ،‬۔ ‬ ‫‪ 240‬۔ � ا�آن ‪٢١٥ :١ ،‬۔‬

‫‪167‬‬

‫)‪(٢‬۔� ٴ �� � ��‬

‫��  �  ا�م  �  �  �آن  �  ���  �ں  �  �د  �  �  ��  �۔  �ق  �  �آ�  � ‬

‫��  �  �    �آن  �  �  ا�  �  �م  �  ا�  �  �رت  �  �ن  �  �  �۔  ا�  ��  �  اس  �  �  ا� ‬ ‫ا� � �� �ن  �ار د�۔ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ َ‬ ‫ﺼﺺ ﺑ َﻤﺎ َأ ْو َﺣ ْﻴ َﻨﺎ إ َﻟ ْﻴ َﻚ َه َﺬا ْاﻟ ُﻘ ْﺮ َآن َوإن ُﻛ َ‬ ‫ﺺ َﻋ َﻠ ْﻴ َﻚ َأ ْﺣ َﺴ َﻦ ْاﻟ َﻘ َ‬ ‫﴿ َﻧ ْﺤ ُﻦ َﻧ ُﻘ ﱡ‬ ‫ﻨﺖ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ِﻠ ِﮫ ِﳌ َﻦ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َْ‬ ‫اﻟﻐﺎ ِﻓ ِﻠ َ�ن﴾) ‪� �)(241‬ے �س � ا� � �ن �� � اس وا� � � � �ى �ف � �آن � �‪ ،‬اور ‬ ‫� اس � � ا� � �وں � � �(۔‬ ‫�  ا�  ��  �  �  �  �  ا�  ا�ن  �  ز��  �  �  �  �ا�  اور  ان  �ا�  �  �  آ� ‬ ‫وا�  � وا�ت اور ان � ا�  ا� � � �� � ��� د� ��ں � � اور �ك اور اس ‬ ‫� رد � � اس �   �دار اور اس �دار � �ء �  ��� �  �� ا��ں � � ا�قِ  � ت اور ��  ر� ‬ ‫� �۔ اس � � �ر�ت �ر� ذ� �‪:‬‬

‫)‪(٣‬۔ �� � ا�م � ذ� �آن � �‬ ‫�آن  �  �  ��  �  ا�م  �  ذ�  �  �ر�ں  �  �  ��  آ�  �  ۔  ان  �  �  ��  �� ‬ ‫�ر ٴہ �� � �  � ا� �� �ر ٴہ ا�م اور   ا� ��  �ر ٴہ  �� � ۔ �� � ا�م  � �  � ا�  � ‬

‫�رت � �   اور � �رت  ا�  � �م  � �۔ ذ� � �ول � �آن  � �   ��  � ا�م  �   ذ� � ‬ ‫��ت � � � �۔ ‬ ‫� �ر‬

‫�رت‬

‫�رت �‬

‫آ�‬

‫� ‬

‫‪١‬۔‬

‫�رۃ ا��م‬

‫‪٦‬‬

‫‪٨٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪ 241‬۔ �رة ��‪٣ :١٢ ،‬۔ ‬

‫‪168‬‬

‫‪٢‬۔ ‬

‫�رۃ ��‬

‫‪٣‬۔‬

‫�رۃ ��‬

‫‪٢٤  ،٩٤ ،٨٩ ،٨٧ ،٧٥ ،٧٤ ،٧٣ ،٦٦،٧ِ٢ ،٦١ ،٥٦ ،٤٦،٥١ ،٢٩ ،٢١ ،١٧ ،١١ ،١٠ ،٧ ،٤‬‬ ‫‪٩٩‬‬

‫‪١٢‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣٤‬‬

‫‪٢٦‬‬

‫)‪(٤‬۔ �ر ٴہ �� � �ول‬

‫ �ن  �ول  �  �  �  � ِر  �  �  ا�  ��  �  �� ‬ ‫ا�د�  اور ِ‬ ‫ ا�ال  ��  �  ��  �رہٴ   ��  � ِ‬

‫ﷺ �  �  �د  �  �  �  اور  ا�  ���  �  ا�ر  �  اس  �  �د  �  ان  �  �  �  اس  ��  �ت  �  �� ‬ ‫�� �� � � � ان � � �ال �و � �ب � ا�م � او�د �م � � �ں � �� اور �� � ‬ ‫ا�م � � � وا�ت � ان � � � �؟ ا� � � � � � �� � � � �۔ �رِ � � �د � ‬ ‫�� �� دو�ں �ا�ت � �� ﷺ � �� ر� � آپﷺ � و� � ذر� وہ � � ان � � د� ‬ ‫� �ر ٴہ �� � ��د �۔ ‬

‫)‪(٥‬۔�� � ا�م � �اب اور �ادران �� � ا�م � �زش ‬

‫�آن � � �ن � �� �ت �� � ا�م  ا� �م او�د � �ت �� � ا�م � ‬ ‫��  �  ر�  �  �  �ب  �  ا�م  �  ��  �  ا�م  �  �  �  دو�ے  �ادران  �  �  ��� ‬ ‫ ��ن �رى �� �‪:‬‬ ‫�دا� � ۔� � ِ‬ ‫ْ َ ُ َ‬

‫ُ َ‬

‫َ‬

‫ٰٓ َ‬

‫ٌ‬

‫َ‬

‫َ‬

‫َ‬

‫﴿ ِاذ ﻗﺎﻟ ْﻮا ﻟ ُﻴ ْﻮ ُﺳﻒ َوا ُﺧ ْﻮ ُﻩ ا َﺣ ﱡﺐ ِا�� اﺑ ْي َﻨﺎ ﻣ ﱠﻨﺎ َو َﻧ ْﺤ ُﻦ ُﻋ ْ‬ ‫ﺼ َﺒﺔط ِا ﱠن ا َﺑ َﺎﻧﺎ ﻟ ِﻔ ْﻰ َﺿﻼ ٍل ﱡﻣ ِﺒ ْ� ٍن﴾‬ ‫ِ ِ‬

‫) ‪(242‬‬

‫)� ا�ں � � ا� �� اور اس � �� �رے �پ � � � ز�دہ �را � ��� � ��ر �� �‪ ،‬‬ ‫�� �را �پ �� � � �(۔ ‬ ‫‪ 242‬۔ �رة ��‪٨ :١٢  ،‬۔‬

‫‪169‬‬

‫��  وہ � و� ا� �چ � ر� � � �� �� � � �� � ا�م  � � ان � �پ � دل ‬ ‫� �� �� � � �� � ا�م �  ا� را� � � � د� �� �پ اور � � در�ن اس � �ہ � � ‬ ‫�  �  �  �  �م  �  د�  ��۔  اس  دوران  ��  �  ا�م  �ا�  �اب  د�  �  �رہ  �رے  اور  �رج  اور ‬ ‫��  ان  �  ��  �ہ  ر�  �  ۔  �  �اب  �  �ب  �  ا�م  �  �م  �ا  �  ا�ں  �  �ں  �  ��ت  اور ‬ ‫�� � ا�م � �� ان �  �ك � � � �� � ا�م � � � � � � ا� اس �اب � �رے ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫م‬ ‫� ا� ��ں � �  � د�  �دا  � وہ  ھاارے  �ف �� ��  �ى �� ۔�� � ��  �م  � اور �ن ‬ ‫ا�ن � � د� �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ْ َ َ ُ ْ ُ ُ َ ْ َ َ َ ّ ْ ََ ْ ُ َ َ َ َ َ َ َ ْ َ ً ﱠ ﱠ ْ َ ْ َ َ‬ ‫ﺲ َواﻟﻘ َﻤ َﺮ َرا ْﻳ ُﺘ ُـه ْـﻢ ِ� ْ� َﺳ ِﺎﺟ ِﺪ ْﻳ َﻦ‪o‬‬ ‫﴿ ِاذ ﻗﺎل ﻳﻮﺳﻒ ِﻻ ِﺑﻴ ِﮫ ﻳﺂ اﺑ ِﺖ ِا ِﻧـﻰ راﻳﺖ اﺣﺪ ﻋﺸﺮ �ﻮﻛﺒﺎ واﻟﺸﻤ‬ ‫َ َ َ ُ َ ﱠ َ َ ْ ُ ْ ُ ْ َ َ َ ٰٓ ْ َ َ َ َ ْ ُ ْ َ َ َ ْ ً ﱠ ﱠ ْ َ َ ْ ْ‬ ‫ﺎن ِﻟ ِﻼ� َﺴ ِﺎن َﻋ ُﺪ ﱞو ﱡﻣ ِﺒ ْ� ٌن‬ ‫ﻗﺎل ﻳﺎ ﺑ�ى ﻻ ﺗﻘﺼﺺ رؤ�ﺎك ﻋ�� ِاﺧﻮ ِﺗﻚ ﻓﻴ ِﻜـﻴﺪوا ﻟﻚ ﻛﻴﺪا ۖ ِان اﻟﺸﻴﻄ‬ ‫ٓ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َْ‬ ‫ّ‬ ‫ٰ ٰ‬ ‫َْ‬ ‫َ ٰ‬ ‫َ َ‬ ‫‪َ o‬وﻛﺬ ِﻟ َﻚ َﻳ ْﺠ َﺘ ِب ْﻴ َﻚ َرﱡ� َﻚ َو ُي َﻌ ِﻠ ُﻤ َﻚ ِﻣ ْﻦ ﺗﺎ ِو ْ� ِﻞ ﻻا َﺣ ِﺎد ْﻳ ِﺚ َو ُ� ِﺘ ﱡـﻢ ِ� ْﻌ َﻤ َﺘﮫ َﻋﻠ ْﻴ َﻚ َو َﻋ�� ا ِل َ� ْﻌ ُﻘ ْﻮ َب ﻛ َﻤﺂ اﺗ ﱠﻤ َهﺎ‬ ‫ﱠَ ْ َ َ ُْ ُ َ‬ ‫ﻒ َوا ْﺧ َﻮﺗ ٓﮫ ٰا َﻳ ٌ‬ ‫َ َ ْ َ َ ﱠ َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ ٰٓ َ َ َ ْ َ ْ َ ْ‬ ‫ﺎت‬ ‫ﻋ�� اﺑﻮ�ﻚ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ ِاﺑ َـﺮ ِاه ْﻴـﻢ وِا�حﺎق ۚ ِان َرﱠ�ﻚ ﻋ ِﻠ ْﻴ ٌـﻢ ﺣ ِﻜ ْـﻴ ٌـﻢ ‪ o‬ﻟـﻘﺪ �ﺎن ِ� ْ� ﻳﻮﺳ ِ ِ‬ ‫ِّﻟ ﱠ‬ ‫) ‪(243‬‬ ‫ﻠﺴﺂ ِﺋ ِﻠ ْ� َن﴾‬ ‫)�  و�  ��  �  ا�  �پ  �  �  اے  �پ  �  �  �رہ  �روں  اور  �رج  اور  ��  �  �اب  �  د�  �  وہ ‬ ‫�  �ہ  �  ر�  �۔�  اے  �  ا�  �اب  ا�  ��ں  �  ���  �ن  ��  وہ  �ے  �  ��  �  ��  ��  � ‬ ‫د�  �‪�  �  �  ،‬ن  ا�ن  �  ��  د�  �۔اور  ا�  �ح  �ا  رب  �  ���ہ  �ے  �  اور  �  �اب  � ‬ ‫� �� � اور ا� � �  � اور �ب � �ا� � �رى  �ے � � �ح  � اس � �  �ے �پ ‬ ‫دادا ا�ا� اور ا�ق � �رى � � �‪� � � ،‬ا رب �� وا� � وا� �۔ا� �� اور اس � ��ں ‬ ‫� � � �� وا�ں � � ��ں �(۔‬ ‫‪ 243‬۔ �رة ��‪٤ :١٢  ،‬۔‪٨‬۔‬

‫‪170‬‬

‫ان  آ�ت  �  ��  �ب  �  ا�م  �  ��  �  ا�م  �  �اب  �ن  ��  �  �  �  �  اور ‬ ‫�اب  �ن  ��  �  �رت  �  اس  �  ��  �  �  �  �  اور  �  �  �  ��  ‪�  ،‬ا�ں  �  �  �  �� ‬ ‫�� اورا�و ا�اد � �ح  ان � � ا� � �رے �� � � دى۔ ‬

‫)‪(٦‬۔�� � ا�م � آز��‬ ‫�� � ا�م � �� ا� وا� � � �ہ � � � � � � ان  � ��ں � رد �  � � � ‬

‫ا�ں � �رہ � � �� � ا�م � � �  � �و � ا� � ا� � � د� �� � � � � � � � ‬

‫��    اور  �  ا�  وا�  �  �  �  ��  اور  �  �  �  راہ  �  �  ��  ۔  اس  �رہ  �  ا�  �  �رہ  �  �� ‬

‫�� � ا�م � � � �� � اور � � � ز� � � � � �ا � اس � �� ا� �� � ڈا� � ‬

‫��  دى  �  ��  و�ں  �  ��  راہ  �  ا�  ا�  �۔  ��ں  �  اس  �  �  �  ��  ��  �  �  ا�ں  � ‬ ‫وا�  �  ��   �  ا�م  �  ا�  ��  �  و  ��  �  �  ���  ا�زت  �  �  ۔  �  �ب  �  ا�م  � ‬

‫�� �� � ا�م � �� � ا� �� �ں � ا�د � � اس � ا�ں � ا� ��ت � ا�ر � ۔ ‬

‫اس �� � �آ� ا�ظ �� � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫َ َ ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ ْ َ ََ َ َ َ َ َ َْ َ ﱠ َٰ ُ ْ ُ َ َ ﱠ‬ ‫ﺎ� ُح ْﻮن‪ o‬ا ْر ِﺳﻠ ُـﮫ َﻣ َﻌ َﻨﺎ ﻏ ًﺪا ﱠﻳ ْﺮ� ْـﻊ َو َ�ﻠ َﻌ ْﺐ َوِا ﱠﻧﺎ‬ ‫﴿ﻗﺎﻟﻮا ﻳﺂ اﺑﺎﻧﺎ ﻣﺎ ﻟﻚ ﻻ ﺗﺎﻣﻨﺎ ﻋ�� ﻳﻮﺳﻒ وِاﻧﺎ ﻟـﮫ ﻟﻨ ِ‬ ‫َ َ ُ َ َُْ‬ ‫َ ُ َ‬ ‫َ َ َ ُ ْ َن َ َ ّ َ ُ َ َ ْ‬ ‫ّ ْ َْ‬ ‫ﺎل ِا ِﻧ ْـﻰ ﻟ َﻴ ْﺤ ُﺰﻧ ِ� ٓى ا ْن ﺗﺬ َه ُﺒ ْﻮا ِﺑﮫ َواﺧﺎف ا ْن ﱠﻳﺎ�ﻠ ُـﮫ اﻟ ِـﺬﺋ ُﺐ َواﻧ ُﺘ ْـﻢ َﻋ ْﻨ ُﮫ ﻏﺎ ِﻓﻠ ْﻮن‪o‬‬ ‫ﻟـﮫ �حﺎ ِﻓﻈﻮ ‪ o‬ﻗ‬ ‫َ ُْ َ ْ َََ ّْ ََ ْ ُ ُ َْ ٌ ﱠ ً ﱠ َ‬ ‫) ‪(244‬‬ ‫ﺎﺳ ُﺮ ْو َن ‪﴾o‬‬ ‫ﻗﺎﻟﻮا ﻟ ِ�ن ا�ﻠ ُـهﺎﻟ ِـﺬﺋ ُﺐ وﻧﺤﻦ ﻋﺼﺒﺔ ِاﻧـﺂ ِاذا �خ ِ‬

‫)ا�ں  �  �  اے  �پ  �  �ت  �  �  �  ��  �  �را  ا�ر  �  ��  اور  �  �  اس  �  �  �اہ  �۔�  ا� ‬ ‫�رے �� � دے � وہ �� اور � اور � � � اس � �ن �۔اس � � � اس � � �� � ‬ ‫� � ا� � �ؤ اور اس � ڈر� �ں � ا� �� � �� اور � اس � � � ر�(۔ا�ں � � ا� ا� ‬ ‫�� � � اور � ا� ��ر �� � � � � اس و� ا� �ن ا�� وا� �ں �(۔‬ ‫‪ 244‬۔ �رة ��‪١١ :١٢ ،‬۔‪١٣‬۔‬

‫‪171‬‬

‫)‪(٧‬۔ �� � ا�م �ن � �� � ‬ ‫ ا� �� �  �� � ا�م � �� ان � ��ں � �ك اور رو�  � ان ا�ظ � �ن ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ََ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ‬ ‫﴿ﻓﻠ ﱠﻤﺎ ذ َه ُﺒ ْﻮا ِﺑﮫ َوا ْﺟـ َﻤ ُﻌ ٓـﻮا ا ْن ﱠﻳ ْﺠ َﻌﻠ ْﻮ ُﻩ ِ� ْ� ﻏ َﻴ َﺎﺑ ِﺖ ا� ُج ِ ّﺐ َوا ْو َﺣ ْﻴ َﻨـﺂ ِاﻟ ْﻴ ِﮫ ﻟ ُـﺘ َﻨ ِّبﺌ ﱠﻨ ُـه ْـﻢ ِﺑﺎ ْﻣ ِﺮ ِه ْـﻢ ٰهﺬا َو ُه ْـﻢ ﻻ‬ ‫ُ َ َ ُ‬ ‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫ْ‬ ‫َ�ﺸ ُﻌ ُﺮ ْو َن ‪َ o‬و َﺟ ُﺂء ٓوا ا َﺑ ُﺎه ْـﻢ ِﻋﺸ ًﺂء ﱠﻳ ْﺒﻜ ْـﻮن ‪ o‬ﻗﺎﻟ ْﻮا َﻳﺂ ا َﺑﺎﻧـﺂ ِا ﱠﻧﺎ ذ َه ْﺒ َﻨﺎ � ْﺴت ِﺒ ُﻖ َوﺗ َـﺮﻛ َﻨﺎ ُﻳ ْﻮ ُﺳﻒ ِﻋ ْﻨ َﺪ‬ ‫َﻣ َﺘﺎﻋ َﻨﺎ َﻓ َﺎ َ� َﻠ ُـﮫ اﻟ ّـﺬ ْﺋ ُﺐ َو َﻣﺂ َا ْﻧ َﺖ ﺑ ُﻤ ْﺆﻣﻦ ﱠﻟ َﻨﺎ َو َﻟ ْﻮ ُﻛ ﱠﻨﺎ َ‬ ‫ﺻ ِﺎد ِﻗ ْ� َن ‪َ o‬و َﺟ ُﺂء ْوا َﻋ ٰ�� َﻗﻤ ْﻴﺼﮫ ﺑ َﺪم َﻛ ِﺬب َﻗ َ‬ ‫ﺎل‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫ِ ِ ِ ٍ‬ ‫ِ ٍِ‬ ‫َ ْ َ ﱠ َ ْ َ ُ ْ َ ْ ُ ُ ُ ْ َ ْ ً َ َ ْ ٌ َ ْ ٌ َ ّٰ ُ ْ ُ ْ َ َ ُ ٰ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺎن َﻋ�� َﻣﺎ ﺗ ِﺼ ُﻔ ْﻮن ‪ � (245 )﴾o‬ا� � � ‬ ‫ﺑﻞ ﺳﻮﻟﺖ ﻟﻜﻢ اﻧﻔﺴﻜﻢ اﻣﺮا ﻓﺼﺒـﺮ ﺟ ِـﻤﻴﻞ واﻟﻠـﮫ اﳌﺴﺘﻌ‬ ‫� اور � �� � ا� �م �� � ڈا�‪� � �� � � � ،‬ف و� � � � �ور ا� ا� دن آ�ہ ‬ ‫�ے � ان � اس �م � اور وہ � � �� �۔اور � رات � ا� �پ � �س رو� �� آ�۔� ا ے ‬ ‫�رے �پ � � آ� � دوڑ� � �وف �� اور �� � ا� ا�ب � �س �ڑ � � ا� �� � ‬ ‫�‪ ،‬اور � �رے � � � �  �ے  � ا��  � � �  �ں۔اور اس � �� � �ٹ �ٹ �  �ن � � ‬ ‫��‪  ،‬اس  �  �  �  �  �  �  دل  �  ا�  �ت  ��  �‪  ،‬اب  �  �  �  �‪  ،‬اور  ا�  �  �  �د  ��  �ں  اس ‬ ‫�ت � � � �ن �� �(۔‬ ‫��  �  ا�م  �  ��  �  �  �  �  ا�  �ن  ��  �  �  �  �  �  اس  �  ا�ں  � ‬ ‫� � � �  �� � ا�م � �� � ڈا� اور ا� وا� � �س رو� �� آ� اور و� �ت � � � ‬ ‫�� �ب �  ا�م  � �� � � � �  � � آ� �  � اور �� � ا�م � ا� ��ن � �س ‬ ‫ئ‬ ‫ى‬ ‫ �� � � � ا�� آپ �رى �ت � � � �� �۔�ت � �ر � ا�ں � �� ‬ ‫�ڑ � � ا�‬ ‫�  ا�م  �  �ٹ  �ٹ  �  �ن  آ�د  �  وا�  �  �  �  د��۔  اس  �  �ب  �  ا�م  �  �  �  �  �  �د  اور ‬

‫‪ 245‬۔ �رة ��‪١٤ :١٢ ،‬۔‪١٨‬۔‬

‫‪172‬‬

‫�رے دل � � �ت �� � � ا� � � ��ل  اب � � �ے � �� اور � � � � ر� ‬ ‫� اس � ا� �� � �ا �د �ر �۔‬ ‫��� � ا�� ��روىؒ  � � ‪ :‬‬ ‫�ت �ب � ا�م ��ا� ِ �� � ا�م � د� � �ن آ�د � � � ا� � � � � ‬ ‫�ا � � اور � �ك دا�ں �‪� ،‬راً �ِ �ل � � � ��‪ � ،‬و � �� اور �ت و �رت � � ِز� ‬ ‫ا�ر �� � �� �ا� � و �ا� اور � و �� � �� � � د� � �و�د � �ل � �� � � ‬ ‫� � ا� � � �) ‪(246‬۔‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫��) ‪  �  (247‬ڈا�  و�  ا�  ��  �  �  ���  �  �  �  ��  �  ا�م  �  �  و�  �﴿ َوا ْو َﺣ ْﻴ َﻨـﺂ ِاﻟ ْﻴ ِﮫ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫َ َ‬ ‫ﻟ ُـﺘ َﻨ ِّبﺌ ﱠﻨ ُـه ْـﻢ ِﺑﺎ ْﻣ ِﺮ ِه ْـﻢ ٰهﺬا َو ُه ْـﻢ ﻻ َ�ﺸ ُﻌ ُﺮ ْو َن﴾ �  �  ا�  دن  ا�  ��ں  �  �ور  اس    ��  �  ڈا�  �  اس ‬ ‫�� � آ�ہ �و �  اور وہ � � �� �۔‬

‫‪ 246‬۔ � ا�آن ‪٢٢٠ :١ ،‬۔‬

‫‪247‬‬ ‫ �ب اردن � وا� ا� �اں � �ہ  �� � � � � �� � � �اد � � ۔  � �ء � ‬ ‫۔ �آن � � �� � � � � �ء � اس � �اد ِ‬ ‫ت‬ ‫ ا�ان  �  �  �  �ّ  �في  ا�آن‪      ،‬اردو  ��‪  �  :‬ا� ‬ ‫�ں  �  ا�س  �  ا�  ��  �  ��  �  ا�م  �  ڈا�  �۔  )ا�م  ا�  ��  )م‪٧٣٣‬ھ(‪�،‬ر ب ى‬ ‫بز ش‬ ‫ا�ى)�ر)�ب(‪ :‬دار ا� �لل ��ر و ا�ز�‪٢٠٠١ ،‬ء(‪(٧٩ ،‬۔�� � �� �� � ا�م �ون � ا� وا� � ��ں � �� � )��س( � ۔ ‬

‫�ں  ان � ��ں �  دو�)‪ � (Dothan‬وا� ا� �� � ڈال د�۔ �ون � � اور � �  دو� در�ن � �� � اس � ذ� �۔ �� �ت ‬ ‫ٹ‬ ‫� �� �ِ �� � �� � ا�م � �اں  �‪� ،‬م اور ��بىى�بىاا � �� وا� ا�  �� �ر� را� � � �� �م وا� �رس)‪ � (Via Maris‬۔ د�� ‬ ‫�ى �ى � � ا� �س � اور  ��ں �  � �� �  ا� ذر� �دا�  �� �۔   ���  �ى �  ��وں اور ��ں �  �  �ں ا� �ا� � � ‬ ‫�۔  ��ں  �  ��  دس  �  �ے  اس  ��  �  ��  ا��  �ى  �  �  �  �   ا�ل  �  ��  ��  �۔  �  ��  ‪١٨٣٧‬ء  �  گ�نىل  �  آ�  وا�  ز�� � ‬

‫�ر � �اں �� � �� � ر�۔  ا�� �ى � آ� وا� ��ں � �� � �اں اور ا� ��ر ��� �� � � � ��  وا� �۔ )�ت � ‬

‫� �� �‪ :‬‬

‫‪Seth J. Frantzman, Doron Bar, Mapping Muslim Sacred Tombs in Palestine During the Mandate Period, Levant, , Vol.‬‬ ‫‪45, Issue 1, April 2013 , Gabriel Kohner, The Ruins at Jubb Yussef, Eng.trans Anat Efron(2006)).‬‬

‫‪173‬‬

‫)‪(٨‬۔ �� � ا�م اور �� �ر� ��‬ ‫�� � ا�م � � ان � ��ں � � �م � �� � ڈا� و�ں � ا� �� � �ر �ا اور ‬ ‫��  �  �ش  �  ��  وا�ں  �  ��  ��  �  �ض  �  ڈول  ��  �  ڈا�  �  ��  �  ��  ا�  ا�  ��  � ‬ ‫� � وہ �ش �� اور ا� ��ن � � � د� اور ا� � در� � �ض �ى ا�اج � ا� اور �� ��ان ‬ ‫� ا� ر� �طئىف اار � �� �و� � د�۔  اس �ح ��  � ا�م � � � � ۔� � � �� � ‬ ‫ا�م �و� � � اس � � � ��ے � � �� � �ض � ا� �ى �  �� � ا�م �  �ت ‬ ‫� �� ر� � � د�۔  ا� �� � ���‪  :‬‬ ‫ٰ‬ ‫َ َ َ ْ َ ﱠ ٌَ ََْ َ ُ ْ َ َ ُ ْ ََ ْٰ َْ َ َ َ َ ُ ْ ٰ ٰ َ َُ ٌ ََ َ ﱡْ ُ َ َ ً ّ‬ ‫ﺎﻋﺔ َواﻟﻠـ ُﮫ َﻋ ِﻠ ْﻴ ٌـﻢ‬ ‫﴿وﺟﺂءت ﺳﻴﺎرة ﻓﺎرﺳﻠﻮا و ِاردهـﻢ ﻓﺎد�� دﻟﻮﻩ ﻗﺎل ﻳﺎ �ﺸـﺮى هﺬا ﻏﻼم واﺳﺮوﻩ ِﺑﻀ‬ ‫َ َ َُْْ َ َ َ َْ ُ ََ َ ْ ََ َ َ ْ ُ ْ َ ۚ ﱠَ ُ ْ ْ َ ﱠ ْ َ َ َ َ ﱠ‬ ‫ْ‬ ‫ﺎل اﻟ ِـﺬى اﺷ َﺘ َـﺮ ُاﻩ‬ ‫ﺲ در ِاهـﻢ ﻣﻌﺪود ٍة و�ﺎﻧـﻮا ِﻓﻴ ِﮫ ِﻣﻦ اﻟﺰ ِاه ِﺪﻳﻦ ‪ o‬وﻗ‬ ‫ِﺑﻤﺎ �ﻌﻤﻠﻮن ‪ o‬وﺷﺮوﻩ ِﺑﺜﻤ ٍﻦ ﺑﺨ ٍ‬ ‫ٓ َ َ َ َ َ َ‬ ‫َ َْ‬ ‫ْ‬ ‫ﻣ ْﻦ ّﻣ ْ‬ ‫) ‪(248‬‬ ‫ﺼ َﺮ ِﻻ ْﻣ َﺮا ِﺗ ٓﮫ اﻛ ِﺮ ِﻣ ْﻰ َﻣﺜ َﻮ ُاﻩ َﻋ ٰ�ىى ا ْن ﱠﻳ ْﻨﻔ َﻌ َﻨـﺂ ا ْو ﻧ ﱠﺘ ِﺨﺬﻩ َوﻟ ًـﺪا ۚ﴾‬ ‫ِ ِ‬ ‫)اور ا� �� آ� � ا�ں � ا� �� �� وا� � اس � ا� ڈول ��‪� � �� � � ،‬ت � � ا� �� �‪ ،‬‬ ‫اور ا� �رت � �ل � � � �‪ ،‬اور ا� �ب �� � � � وہ � ر� �۔ ا� �� � � � آ� � � ‬ ‫��ں �‪ ،‬اور اس � �ار � ر� �۔اور � � ا� � � �� � اس � ا� �رت � � اس � �ت ‬ ‫� �� �رے �م آ� � � ا� � � �۔(‬

‫)‪(٩‬۔ دو �ار �ل � �  اور �ورا� �  �� و �� ��ت‬ ‫�� دو �ار �ل �ِ �  ’’� ‘‘ �� و �ن � �ارہ � �� �‪  ،‬اور �ى ا� ارد �د � �وى ‬ ‫اور  �ا�  ��  �  ��  ذ�  و �رت  �  د�  اور  ا�  �وں �  ان  �  ��  ا�ت  �  �ح  ��  �� ‬ ‫�‪ ،‬ا� �� � � ا� � �ِ ا�ا� � �د�ر  �ن � آ�د �‪� ،‬ں �� و �رت � �م و �ن � � ‬ ‫‪ 248‬۔ �رة ��‪١٤ :١٢ ،‬۔‪١٨‬۔‬

‫‪174‬‬

‫�‪� ،‬ر � ان � رزق � دارو�ار � ۔  � �ش ���ں اور ��ں � � ان � د�  دو� �) ‪(249‬۔ ��� ‬ ‫ا� ا�م آزا ؒد � �� اس دور � �ى ا� آپ �  �ن  اور �� � � اور ا�اف و �ا� � �و�ں � ‬ ‫�رت � � � د�‪ ��  �� ،‬اور �ا� ان � ��ں � �ے � ذ� �۔ اور ا�  ’’�وا�‘‘ � � ‬ ‫�ر�  اور  اس  ��  �  �  �  ا�  �ں  �  �  د�۔  �  �  �ى  ��  �  ��  ا�  د�  �ان  �  �  � ‬ ‫��۔ � � د�� � ا� آ�د�ں � ان � � �ارا � �� �) ‪(250‬۔ � �رت ا� � ا� � و �� ‬ ‫وا� � آ� ‪� ،‬ن � اس �وى � � ا� � � �� � ا� �ا� اور �� � � � � اور � �� � ‬ ‫�  اس  �  اس  �  ا�ن  �  �  ��  �  �گ  ڈور  ��  اور  �  �  اد�  ر��  �  �  اس  �  �  و ‬ ‫� � آ� � �� � ‪ ��  ،‬و� � � � �ى  � �� ‪� � � ،‬ى �ن ‪� �  � ،‬ى �ور ‬ ‫� � � �ا� � ا�� ا� �وى � � ا� �وا� � اس �ن آ�دى � � �د �ت و �رت � د� ‬ ‫�۔  �  �  ا�  ��  �  ��  �زى  �۔  ا�  ��  �  ��  �  ا�م  �  �  �  اس  �    ��  اور  �ت  و ‬ ‫� د� � ا�ن ا� آ�ت � �ق � � � � � ان � �و� � �� � ذ� �۔ � � ا� �� ‬ ‫ٰٓ َ‬ ‫ّ‬ ‫َْ‬ ‫َْ‬ ‫ََ ٰ َ َ ﱠﱠ ُْ ُ َ‬ ‫ّٰ َ‬ ‫ْ َْ‬ ‫ض َوِﻟ ُﻨ َـﻌ ِﻠ َﻤﮫ ِﻣ ْﻦ ﺗﺎ ِو ْ� ِﻞ ﻻا َﺣ ِﺎد ْﻳ ِﺚ َواﻟﻠـ ُﮫ ﻏ ِﺎﻟ ٌﺐ َﻋ�� ا ْﻣ ِﺮﻩ‬ ‫�  ���‪  ﴿ :‬وﻛﺬ ِﻟﻚ ﻣﻜﻨﺎ ِﻟﻴﻮﺳﻒ ِ�� ﻻار ِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ُْ‬ ‫َ ٰ َ‬ ‫َٰ ﱠ َ ْ َ َ ﱠ َ َ َ َﱠ َ َ َ ُ َٰ‬ ‫ﺎس ﻻ َ� ْﻌﻠ ُﻤ ْﻮن ‪َ o‬وﳌﺎ َﺑﻠﻎ اﺷ ﱠﺪﻩ اﺗ ْي َﻨ ُﺎﻩ ُﺣﻜ ًﻤﺎ ﱠو ِﻋﻠ ًﻤﺎ ۚ َوﻛﺬ ِﻟ َﻚ ﻧ ْﺠ ِﺰى اﳌ ْﺤ ِﺴ ِﻨ ْ� َن‪ (251 )﴾o‬‬ ‫وﻟ ِﻜﻦ اﻛ�� اﻟﻨ ِ‬ ‫اس  �ح  �  �  ��  �  اس  �  �  �  دى  اور  ��  �  ا�  �اب  �  �  ��‪  ،‬اور  ا�  ا�  �م  �  �  ر� ‬ ‫�  �  ا�  �گ  �  ��  اور �  وہ  �ِ  ر�  �  �  �  �  �  �  اس  �  �  �  �ت  اور  �  � �  اور  �  ا� ‬ ‫�ح � �روں � �ا د� �� �(۔ ‬ ‫‪ 249‬۔ � ا�آن ‪٢٢١ :١ ،‬۔‬

‫‪ 250‬۔ ��ۃ ا��ء‪٢٣٨ ،‬۔‪٢٣٩‬۔ �ا� ��  �ب �ا� ‪ ٣٣ :٤٣‬اور ‪٣٤ :٤٦‬۔ ‬

‫‪ 251‬۔ �رة ��‪١٧ :١٢ ،‬۔‪١٨‬۔‬

‫‪175‬‬

‫)‪(١٠‬۔ �� � ا�م � �� ��ِ � � �ى � �ك اور  اس � رد� اور �� ‬ ‫�ر ٴہ  ��  �  آ�ت  �  )‪  �  ��  �  (٣٥)�  �(٢٣‬ا�م  �  ��    ��ِ  �)�  � ‬

‫��  �  ا�م  �  ��ا  �  (  �  �ى  �  �ك    اور  ��  �  ا�م  �  رد�    اور  اس  رد  �  �  ��  �  ذ� ‬ ‫�۔ � � �� � � � ��ِ � � �ى � �� � ا�م � ��ر� � �� � � ا� ا� �ف �� ‬ ‫�� � �ش � � ا� �� � �د �  �� � ا�م � � �ظ ر�۔�� �  � �ى � � �ت ‬ ‫� � � ا� دن اس � ��� � � �� � ا�م � � ��‪ � �� ،‬ا�م � � � � � �ڑ ڈا� ‬ ‫اور �ن � دروازہ � � د� ا� � ��ِ � � �و� آ� � �ى � � � ا� �� �ى �ى � � درى �ے ‬ ‫� اس  � �ا �ا�  � � � �ا � اور � � �  �؟ � دو�ى �� �� � ا�م � �اب � � � ‬ ‫� ا�ام � ��ِ � � �ى �  �� � �� اس � �ا � �ر؟ � �ل اس �ز� � � � دا� � �ا�  � ‬ ‫�ا � � � � ا� �� � ا�م � � آ�  � � � � ��ِ � � �ى � � � � ا�  ان � � ‬ ‫� � � � �  اس �رت � ��ِ � � �ى �� � � اس � � �� �� � ا�م � � آ� ‬ ‫� � �� � و� �  � �� �� اور ��ِ � � �ى �� �� ��۔� �� � �  � �� � ‬ ‫� � �ا د� � � � �  �� � �ر�ں �  ا� �� و ��  اور � �را �� �ا  �� �۔ ا� �� � ‬ ‫�� � ا�م اور � ِ� � � �� �� �� ��� � اے ��  اس ��  � در �ر � اور اے �رت � ‬ ‫ا� �ہ � �� �� �� � � � � �۔   ارد�د � �ر�ں � ��ِ � � �ى � �� � � وہ ا� �م ‬ ‫�  � �� �� � ر� � � ��ِ � � �ى � ان �ر�ں � �� � ا�م � � � � د�� � ‬ ‫�  د�ت  �  ا�م  �  ۔    اور  �  ا�  �  ��  �  �ى  دے  دى  اور  اس    دوران  ��  �  ا�م  �  ان  �  �� ‬ ‫� � � � � ا�ں � �� � ا�م � د�  � �ِ �� � د� � ان � آ� د�ى � د�ى رہ � ‬

‫‪176‬‬

‫ا� � � � � وہ � � �� � � � �� � ر� � ۔ اور � � اس � ا� �ا� �� � � ‬ ‫اس � ا� آپ � � �۔  اور اب � � � � ا� اس � �ى �ت � �� � ا� � � ڈال د� �� � اور وہ ‬ ‫ذ� � � ر� �۔  � �� � ا�م �  ��ِ � � �ت �� � ا� رب � �د �� ‪ �� � �  ،‬‬ ‫اور � � �� � �� دى۔  اور ���‪ :‬‬ ‫َ َ َ ّ ّ ْ ُ َ َ ﱡ َﱠ ﱠ َ ْ ُ َْ ٓ َْ َ ﱠ َ ْ ْ َّْ َ ْ َ ُ ﱠ َ ْ َ‬ ‫َُ‬ ‫ﺻ ُﺐ ِاﻟ ْﻴ ِـه ﱠﻦ َواﻛ ْﻦ ّ ِﻣ َﻦ‬ ‫اﻟ�جﻦ اﺣﺐ ِا�� ِﻣﻤﺎ ﻳﺪﻋﻮﻧ ِ�ى ِاﻟﻴ ِﮫ ۖ و ِﻻا ﺗﺼ ِﺮف ﻋ ِ�ى ﻛﻴﺪهﻦ ا‬ ‫﴿ﻗﺎل ر ِب ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ﺎب َﻟـﮫ َرﱡ�ﮫ َﻓ َ‬ ‫ْا� َجﺎهﻠ ْ� َن ‪َ o‬ﻓ ْ‬ ‫ﺎﺳ َﺘ َﺠ َ‬ ‫ﺼ َﺮ َف َﻋ ْﻨ ُﮫ َﻛ ْﻴ َﺪ ُه ﱠﻦ ِا ﱠﻧ ُﮫ ُه َﻮ ﱠ‬ ‫اﻟﺴ ِﻤ ْﻴ ُﻊ اﻟ َﻌ ِﻠ ْﻴ ُـﻢ ‪ o‬ﺛ ﱠـﻢ َﺑ َﺪا ﻟ ُـه ْـﻢ ّ ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪ‬ ‫ِِ‬ ‫ٰ‬ ‫َ ََ ُ ْ َٰ َ‬ ‫) ‪(252‬‬ ‫ﺎت ﻟ َي ْ� ُج ُـﻨ ﱠﻨﮫ َﺣ ّﺘـﻰ ِﺣ ْ� ٍن ‪﴾o‬‬ ‫ﻣﺎ راوا ﻻاﻳ ِ‬ ‫)�� � � اے �ے  رب  �ے � � �� � � اس �م � � � � �ف � � ر� �‪ ،‬اور ا� � ‬ ‫� � ان � �� د� � �ے � � ان � �ف �� � �ؤں � اور ��ں � � � �ؤں �۔‬

‫)‪(١١‬۔�� � ا�م ��� � ‬ ‫ا� �� � �� � ا�م � د�  �ل ���‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ﺎب َﻟـﮫ َرﱡ�ﮫ َﻓ َ‬ ‫﴿ َﻓ ْ‬ ‫ﺎﺳ َﺘ َﺠ َ‬ ‫ﺼ َﺮ َف َﻋ ْﻨ ُﮫ َﻛ ْﻴ َﺪ ُه ﱠﻦ ِا ﱠﻧ ُﮫ ُه َﻮ ﱠ‬ ‫اﻟﺴ ِﻤ ْﻴ ُﻊ اﻟ َﻌ ِﻠ ْﻴ ُـﻢ ‪ o‬ﺛ ﱠـﻢ َﺑ َﺪا ﻟ ُـه ْـﻢ ّ ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪ َﻣﺎ َرا ُوا‬ ‫ٰ‬ ‫ْ َٰ َ‬ ‫) ‪(253‬‬ ‫ﺎت ﻟ َي ْ� ُج ُـﻨ ﱠﻨﮫ َﺣ ّﺘـﻰ ِﺣ ْ� ٍن ‪﴾o‬‬ ‫ﻻاﻳ ِ‬ ‫ )� اس � رب � اس � د� �ل � � ان � ��  اس � دور � د� �‪� ،‬ں � و� � وا� �� وا� �۔ ‬ ‫ان ��ں � ��ں د� � � �ں � � آ� � ا� ا� �ت � � � د�(۔‬ ‫�� � � � �� � � � �ا د� � � � � �� � �ر�ں  � ا� �� و ��  اور � ‬

‫�را �� �ا �� �۔�آن � � اس �م � � �ت �م �� � ��ِ � � �� �ت �� � ‬ ‫‪ 252‬۔ �ر ٴہ ��‪٣٣ :١٢ ،‬۔ ‪٣٥‬۔ ‬

‫‪ 253‬۔ �ر ٴہ ��‪٣٤ :١٢ ،‬۔ ‪٣٥‬۔ ‬

‫‪177‬‬

‫ا�م � �ا� �� � � � اس � اس � � �� � �� � � � � �� �� � ا� �ى � ‬ ‫� و ر�ا� �� د� � � � � � � �� � ا�م � ا� �ت � � ز�ان � � � د� �� ‬ ‫�� �  ��  ��ں  � د�ں  � � � �� اور  ��  � �  �� اس �ح �� � ا�م �  ز�ان ‬ ‫� �� �ا۔  اس �� � �� � ا�م � � �  � ’’اے �ے رب �ے � � �� � � اس �م � ‬ ‫�  �  �  �ف  �  �  ر�  �‘‘ ان  �  �ِ  �ن‪�  ،‬ب  ا�  ا�  ‪  ،‬ا��  �  ا��  ‪  �  ��  ،‬ا�    اور  ر�ء  و ‬ ‫� � وہ � � ��ہ � � ان � او� ا�م �وں � � � �) ‪(254‬۔ ‬

‫)‪(١٢‬۔��� � د�ت و � اور �اب � �‬ ‫�  �  �ت  ��  �  ا�م  �  ��  دو  �ان    دا�  ��  �ا  ن  �  �  ا�  �  �  �  �  د� ‬ ‫�ں � �اب �ڑ� �ں‪ ،‬اور دو�ے �  � � د� �ں � ا� � � رو�  ا�  ر� �ں  �  اس  � � ��ر ‬ ‫�� � � اس � � �� � آپ � � �ر � � ۔ اس � �� � ا�م � ان � � � � � ‬ ‫وا�  ��  �  آ�  �  �  �  �  اس  �  �  �  دوں  �۔اس  �  �  �  ��  �  ا�م  �    ان  �ا�ں  � ‬ ‫�� �رى �� � د�ت دى۔ اور ��� � � � � � �ے رب � �� �۔  اور � � � اس �م � �� ‬ ‫�ك � د� � � ا� � ا�ن � �� اور آ�ت � ا�ن � �� اور � ا� �پ‪ ،‬دادا ا�ا� ‪ ،‬ا�ق اور �ب ‬ ‫� �� � �� � � �ں �رے � � �� � � � ا� � �� � � �� �� � � � اور � ��ں ‬ ‫�  ا�  �  �  �  �  �  �گ  �  �  ��  ۔  اب  ��  �  ا�م  �  ان  �ا�ں  �  ��  ��  �� ‬ ‫�ال �� � �  � � �ا �د � � � ا� ا� � ز�د� �۔ �  �ا� �م �د ا�ء � � � �� � ‬ ‫� �رے �پ داداؤں � �ر  � � � ۔ � �� ا� �� � �� د� � ا�رى‪�  �� ،‬ا� ا� ‬ ‫‪ 254‬۔ � ا�آن ‪٢٢٨ :١ ،‬۔‬

‫‪178‬‬

‫�  �  �  �  ا�  �  �  د�  �  �  اس  �  �ا  �  �  �دت  �  �و  �  ��  را�  �  �  ا�  آد�  � ‬ ‫��۔ ‬ ‫��  �  ا�م  �  ��  ‪  ،‬آ�ت  �  ا�ن  ‪�  �  ��  ،‬اءت    ‪  ،‬ا�  ا�و  ا�اد    ا�ا�‪  ،‬ا�ق  اور ‬ ‫�ب � ا�م � د�  �� � � �� اور  �م �د اور � �د �دوں � �ف ان �ا�ں �  �� �ول ‬ ‫�وا� � �  ا� ان � �اب � � �� ۔ ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫ّ ْ َ ﱠ َ َ ُ ُ َ َ َ ْ ْ َﱠ َ ْ ً َ َ ﱠ ْ ٰ َ ُ َ ُ ْ َ َ ْ ُ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ﺼﻠ ُﺐ ﻓ َﺘﺎ� ُﻞ اﻟﻄ ْﻴ ُـﺮ ِﻣ ْﻦ ﱠرا ِﺳﮫ‬ ‫اﻟ�ج ِﻦ اﻣـﺂ اﺣﺪﻛﻤﺎ ﻓـيﺴ ِﻘﻰ ر�ﮫ ﺧـﻤﺮا واﻣﺎ ﻻاﺧﺮ ﻓﻴ‬ ‫﴿ﻳﺎ ﺻ ِﺎﺣ� ِى ِ‬ ‫َْ ﱠ‬ ‫ََ َ ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ُْ‬ ‫ََْ‬ ‫ُ‬ ‫َ َ َ‬ ‫ﺎل ِﻟﻠ ِـﺬ ْى ﻇ ﱠﻦ ا ﱠﻧﮫ ﻧ ٍﺎج ّ ِﻣ ْﻨ ُـه َﻤﺎ اذﻛ ْﺮِ� ْﻰ ِﻋ ْﻨ َﺪ َرِّ� َﻚ ﻓﺎ� َﺴ ُﺎﻩ‬ ‫ﻗ ِ�ى َى ﻻا ْﻣ ُﺮ اﻟ ِـﺬ ْى ِﻓ ْﻴ ِﮫ � ْﺴ َﺘ ْﻔ ِﺘ َﻴ ِﺎن‪ o‬وﻗ‬ ‫ﱠ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫اﻟ� ْجﻦ ﺑ ْ‬ ‫ﺎن ذ ْﻛ َـﺮ َرّ�ﮫ َﻓ َﻠﺒ َﺚ �� ّ‬ ‫) ‪(255‬‬ ‫ﻀ َﻊ ِﺳ ِﻨ ْ� َن ‪﴾o‬‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬

‫)اے � �� � ر�! � دو�ں � � ا� � � وہ ا� آ� � �اب �� �‪ � ،‬دو�ا � وہ �� د� �� � ‬

‫� اس � � � � ��ے �� �‪ ،‬اس �م � � � � � � � � � �� �۔اور ان دو�ں � ‬ ‫� � �� � � وا� � � � د� � � ا� آ� � �ا � ذ� ��‪� � ،‬ن �ا  � ا� آ� � ذ� ‬ ‫�� � د�‪� � � � � ،‬س ر�(۔‬ ‫ ‬

‫ُْ‬ ‫�اب �� � � �� � ا�م  � �ت �� وا� � � ﴿اذﻛ ْﺮِ� ْﻰ ِﻋ ْﻨ َﺪ َرِّ� َﻚ﴾ �د�ہ � ‬

‫�� ان � ذ� �� � � �۔ �� ان �ا�ں � در�ن � �  �� � ا�م � �ف دو � ��ں � ‬ ‫��ہ � � ا� د�ت و �  ا�م �  اور دو�ا �اب اور اس �  � � � � �ى � � � ذ� �   ا�رہ � ‬ ‫�  �  اور  �  �  ��  �  ا�م  �  ان  �ا�ں  �  ��  ا�  �  �ن  �  �۔  اس  �  اس  �  �  �  ز�ان ‬ ‫� � � � �د�ہ � �د � �� � �۔ �� ا�  ز�ان � �� آ� � ا� � � و � �ت �� ‬

‫‪ 255‬۔ �ر ٴہ ��‪٤١ :١٢ ،‬۔‪٤٢‬۔‬

‫‪179‬‬

‫�  ا�م  �  ��  �  اس  �  ا�  �  �  �  �ف  ورزى  �  �  �  ��  �ں  د�  اور  �د�ہ  �  �اب  �  �  �ن ‬ ‫�� � � �د�ہ � �� � ان � ر�� � � � � �ِ �ل � �� �ں � �ر ًا �� �ں � آ � ) ‪(256‬۔ ‬

‫)‪(١٣‬۔ �د�ہ � � �اب اور ��ں � ��م � اور �ِ �� ‬ ‫اس دوران �ہ � �  �ا� ) ‪ � � � (257‬ر� �۔ � ��ان �� � ا�ر � ’’��‘‘ � � � ‬

‫‪� � � ،‬ر� � ان  �’’ ہك ہسووس)‪ � �� � ‘‘(Hyksus‬اور ان �  ا� � �  � � �  � �  �وا�ں � ‬ ‫ا� �م �۔ �� �ت � � � � � � � �م �ب � آ� � اور درا� � ’’�ب �ر�‘‘ � � ا� ‬ ‫�خ �۔ � �� � اور �� ز��ں � �� �� ان � �ب �� � �� د� � ) ‪(258‬۔ ‬ ‫�� � ا�م � � � دوران  اس و� � ��ن � �اب  � د� � �ت �� �� � اور ‬ ‫�ت د� اور د� �� �� � � � اور �ت � �و �داب �� � اور �ت � اور � ��ں � � ‬ ‫� � � � ۔ اس �اب � � � � �د�ہ � ا� در�ر � ��د � �� وا�ں � اس � � در�� ‬ ‫� � � �اب � ا�ں � � � � � �� �اب � ان � �� � � اور � ا� �ا�ں � � � ‬ ‫�� ۔ اس � �د�ہ � در�ر � ��د وہ � � �� � ا�م � �� � � رہ � � � � ا� �اب ‬ ‫�  �  �  ��  �  اور  ا�  ر��  �  �  �  �  ��  �  ا�م  �  ا�  �رے  �  �د�ہ  �  ��  ذ� ‬ ‫�� � � � �۔ ا� �د آ� � �� � ا�م اس � � �� � ۔ �� اس � �د�ہ � ا�زت � � ‬ ‫� راہ � اور �� � ا�م � �س آ� اور � �‪:‬‬ ‫‪ 256‬۔ � ا�آن ‪٢٢٨ :١ ،‬۔‬

‫‪ 257‬۔ �ى � د��ؤں � �� �� � اور ان � � � � ’’ آ� راع ‘‘ �۔ � �رج د�� � ��ں � ا�� آ� �� � �ر ا� �رى �ح �و� ‬ ‫ ��اران � � � �ا � � ا�ر � � �۔ ان � � �راع ا� � �ا � وہ راع � �رج د�� � او�ر � �� �۔ � � �راع �� � ‬ ‫� � � اور‬ ‫ِ‬

‫� � ��ن � �۔ )��ن ا�آن ‪(٤٦٢ :٢ ،‬۔اور �� �‪ � :‬ا�آن ‪٢٣٢ :١ ،‬۔ ‪٢٣٣‬۔‬

‫‪ 258‬۔ ��ۃ ا��ء‪٢٧٥ ،‬۔‬

‫‪180‬‬

‫َ ﱠْ ُُ ُ ﱠ َ ْ ٌ َ ٌ‬ ‫ُْ ُ ُ‬ ‫ﺎف ﱠو َﺳ ْﺒـﻊ ُﺳ ْن ُﺒ َﻼت ُﺧ ْ‬ ‫ﻒ َا ﱡﻳ َـهﺎ ّ‬ ‫اﻟﺼ ِّﺪ ْﻳ ُﻖ َا ْﻓ ِﺘ َﻨﺎ � ْ� َﺳ ْﺒـﻊ َﺑ َﻘ َ‬ ‫ﻀ ٍﺮ‬ ‫ج‬ ‫�‬ ‫ـﻊ‬ ‫ﺒ‬ ‫ﺳ‬ ‫ﻦ‬ ‫ـه‬ ‫ﻠ‬ ‫�‬ ‫ﺎ‬ ‫ﻳ‬ ‫ﺎن‬ ‫ـﻤ‬ ‫ﺳ‬ ‫ات‬ ‫ﺮ‬ ‫﴿ﻳﻮﺳ‬ ‫ٍ‬ ‫ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠُ َ َ َ َ ۙ ﱠ َّ ٓ َْ ُ َ ﱠ َ ﱠ‬ ‫َ َ‬ ‫ﺎس ﻟ َﻌﻠ ُه ْـﻢ َ� ْﻌﻠ ُﻤ ْﻮن﴾) ‪)(259‬اے  ��  اے  �!  �  اس  �  �  �  � ‬ ‫واﺧﺮ ﻳ ِﺎ�ﺴ ٍ‬ ‫ﺎت ﻟـﻌ ِﻠـﻰ ار ِﺟــﻊ ِا�� اﻟﻨ ِ‬ ‫�ت  ��  ��ں  �  �ت  د�  �  ر�  �  اور  �ت  �  ��  �  اور  �ت  �‪��  �  ��  ،‬ں  �  �س  � ‬ ‫�ؤں �� وہ � ��(۔ �� � ا�م � اس �اب � � �� �� ���‪ :‬‬ ‫ﱠ َ ً‬ ‫َْ ُُ َ ُ ْ‬ ‫ََ‬ ‫ْ‬ ‫ﺎل َﺗ ْﺰ َر ُﻋ ْﻮ َن َﺳ ْﺒ َﻊ ﺳﻨ ْ� َن َد َا ًﺑ ۚﺎ َﻓ َﻤﺎ َﺣ َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﺼ ْﺪ ﱡﺗ ْـﻢ ﻓﺬ ُر ْو ُﻩ ِ� ْ� ُﺳن ُﺒ ِﻠ ٓـﮫ ِﻻا ﻗ ِﻠ ْﻴﻼ ّ ِﻣ ﱠﻤﺎ ﺗﺎ�ﻠ ْﻮن ‪ o‬ﺛ ﱠـﻢ َﻳﺎ ِ� ْﻰ ِﻣ ْﻦ‬ ‫ِ ِ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ َ ً‬ ‫َ ُ ْ‬ ‫ُْْ‬ ‫َ‬ ‫ٰ‬ ‫ٰ‬ ‫ُ‬ ‫َ� ْﻌ ِﺪ ذ ِﻟ َﻚ َﺳ ْﺒ ٌﻊ ِﺷ َﺪ ٌاد ﱠﻳﺎ�ﻠ َﻦ َﻣﺎ ﻗ ﱠﺪ ْﻣ ُﺘ ْـﻢ ﻟ ُـه ﱠﻦ ِﻻا ﻗ ِﻠ ْﻴﻼ ّ ِﻣ ﱠﻤﺎ ﺗ ْﺤ ِﺼ ُﻨ ْـﻮن ‪ o‬ﺛ ﱠـﻢ َﻳﺎ ِ� ْﻰ ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪ ذ ِﻟ َﻚ َﻋ ٌﺎم‬ ‫ْ َُ ُ‬ ‫ﺎث ﱠ‬ ‫) ‪(260‬‬ ‫اﻟﻨ ُ‬ ‫ﺎس َو ِﻓ ْﻴ ِﮫ َ� ْﻌ ِﺼ ُﺮ ْو َن‪﴾o‬‬ ‫ِﻓﻴ ِﮫ �ﻐ‬ ‫)�  �  �  �ت  �س  �  �ر  �  �ڑى  �و  �  �  �  ��  �  اس  �  ا�  ��  �  �  �ل  �  ��  اس  �  ��ں  � ‬ ‫ر� دو  �� � اس � � �ت �س � � آ� � � � � ان � � ر� � � �� � � �ڑا � � ‬ ‫� � � � روك ر� �۔ � اس � � ا� �ل آ� � اس � � �� � اس � رس �ڑ� �(۔ ‬ ‫�اب  �  �  ��  �    ��  �  ا�م  �  �  �  �  و�  �  ز�ان  �  ڈال  د�  �  �  �  � ‬ ‫�ا� اور �� اور ��ہ ا�� � �راً �اب � � �� اور � �ف � � اس �اب  � آ� وا� ��� � ‬ ‫�  دى  �  اس  ���  �  �  �  �  �  �  دى  ۔  �  �ت  � �  �  ��  �  �  �  �  ا��  �  ��  ان ‬ ‫� آ� �� وہ اس � د�ى �� اور ا�ں � د�ى � ا� � �� � دا�ٴ � � ��) ‪(261‬۔ ‬ ‫ ��� � �روى � � ‪:‬‬ ‫ �ل  �  و  ا�ل  اور  �� ِ  �ر  �  ا�ازہ  �‪  �  ��  �  �  �)  ��  ،‬ا�م  � ‬ ‫��  �  ا�م  � ِ‬ ‫�د�ہ ��� ذ� �� � � � ( � � �� � اور � ��ں � �� ر� � �� اور � �� � � � ‬ ‫‪ 259‬۔ �رة ��‪٤٦ :١٢ ،‬۔ ‬ ‫‪ 260‬۔ �رة ��‪٤٦ :١٢ ،‬۔ ‬

‫‪ 261‬۔�ت � � �� �‪�� :‬ۃ ا��ء‪٢٧٥ ،‬۔‬

‫‪181‬‬

‫� �م � اور � � �� � � ��ں � � � � �ر ز�ان � ڈا� � وہ ا� �ہ � �� اور اس �اب � � � ‬ ‫� � ��د � �� � ا� �‪ ،‬ان � � �ا �‪ � ،‬ا� � � � � � ا� و� � � دى  اور ا� �� � ‬ ‫اس � � � �� � � دى اور �� � �رى �ح � � د� ) ‪(262‬۔ ‬

‫)‪(١٤‬۔ �ہ � اور ��‬ ‫�  در�ر  �  ��ہ    ��  �  ا�م  �  �اب  �  �  �  �  وا�  در�ر  �  �  �  �د�ہ  �    ا�  � ‬ ‫��  �  ا�م  �  �س  �  �    ا�  �د�ہ  �  �س  �  آ�  �  ��  �  ا�م  �  ز�ان  �  �  � ‬ ‫�� ا� وا� �د�ہ � �س � اور � � �� �� �� �‪:‬‬ ‫ﱠ َ ﱠ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ْ ْ ٰ َّ َ َ ْ َْ ُ َ َ ُ ّ‬ ‫) ‪(263‬‬ ‫اﻟن ْﺴ َﻮ ِة اﻟﻼ ِ� ْﻰ ﻗﻄ ْﻌ َﻦ ا ْﻳ ِﺪ َﻳ ُـه ﱠﻦ ِا ﱠن َرِّ� ْﻰ ِﺑﻜ ْـﻴ ِﺪ ِه ﱠﻦ َﻋ ِﻠ ْﻴ ٌـﻢ﴾‬ ‫﴿ﻗﺎل ار ِﺟــﻊ ِا�� رِ�ﻚ ﻓﺎﺳﺎﻟـﮫ ﻣﺎ ﺑﺎل ِ‬

‫)� ا� آ� � �ں وا� � اور اس � �� ان �ر�ں � � �ل � �ں � ا� �� �� �‪� � � ،‬ا ‬ ‫رب ان � �� � �ب وا� �(۔‬ ‫� �د�ہ � � �ل �� � � ان �ر�ں � ا�ر � � �ر�ں � � � ا� �ك � � ‬ ‫�� � ا�م � �� �ا� �م  � �� اور � ِ� � � �ى � � � اب � �ت �� � � � اور وہ � ‬ ‫� � � � �� � ا�م � �� �� � اور � � �� � ا�م � �۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ُ ْ َ َ َ ّٰ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ ُ ْ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﺎش ِﻟﻠـ ِﮫ َﻣﺎ َﻋ ِﻠ ْﻤ َﻨﺎ َﻋﻠ ْﻴ ِﮫ ِﻣ ْﻦ ُﺳ ٓﻮ ٍء ۚ ﻗﺎﻟ ِﺖ‬ ‫ﺎل َﻣﺎ ﺧﻄ ُﺒﻜ ﱠﻦ ِاذ َر َاو ْد ﱡﺗ ﱠﻦ ُﻳ ْﻮ ُﺳﻒ َﻋ ْﻦ ﱠﻧ ْﻔ ِﺴﮫ ﻗﻠﻦ ﺣ‬ ‫ْ ََ ُ ْ َ ْ ْ ٰ‬ ‫� َح َ‬ ‫ﻻا َن َﺣ ْ‬ ‫ﺺ ْا� َح ﱡﻖ َا َﻧﺎ َر َاو ْد ﱡﺗﮫ َﻋ ْﻦ ﱠﻧ ْﻔ ِﺴﮫ َوِا ﱠﻧﮫ َ ِﳌ َﻦ ﱠ‬ ‫) ‪(264‬‬ ‫اﻟﺼ ِﺎد ِﻗ ْ� َن ‪﴾o‬‬ ‫اﻣﺮات اﻟﻌ ِﺰ� ِﺰ‬

‫‪ 262‬۔ � ا�آن ‪٢٣٣ :١ ،‬۔‬

‫‪ 263‬۔ �رة ��‪٥٠ :١٢ ،‬۔‬ ‫‪ 264‬۔ �رة ��‪٥١ :١٢ ،‬۔‬

‫‪182‬‬

‫)�  �را  �  وا�  �  �  �  �  ��  �  ��  �‪  ،‬ا�ں  �  �  ا�  �ك  �  �  اس  �  ��  �ا�  �م  � ‬ ‫��‪� � �� ،‬رت �� � اب � �ت �� ��‪ � � � ،‬ا� �� �� � اور وہ � �(۔‬ ‫�� � ا�م � � �ل � �� اس � � � �� ��ِ � � �م � � �� � ا�م � ‬ ‫�� � � �ى � �� � �� � �م � �  �۔ اور ا� �� �� �� وا�ں � �� � � ‬ ‫د�۔  � و � � �ظ ر� � � �� � ا�م � ا� �� � �� � �� �وط �۔ � ا�ن � ‬ ‫��د  �  �  ا�ن  �  �ا�  �  �ف  �  �  ��  �  �  ا�  ا�  �  �  اور  �م  ��ِ  �ل  �  �  �  �ا�ِ  �  � ‬ ‫اس د�ل � ا�ن � � �۔  ا� �� � ���؛ ‬ ‫ٰ َ َ َْ َ َّ ْ َ ْ َ ُ ْ ُ ْ َْ ََ ﱠ ّ‬ ‫اﻟﻠٰـ َﮫ َﻻ َﻳ ْـهﺪ ْى َﻛ ْﻴ َﺪ ْا� َخﺂﺋﻨ ْ� َن‪َ o‬و َﻣﺂ ُا َﺑ ّﺮ ُئ َﻧ ْﻔ�ى ْى ۚ ا ﱠن ﱠ‬ ‫اﻟﻨ ْﻔ َ‬ ‫ﺲ‬ ‫﴿ذ◌ ِﻟﻚ ِﻟﻴﻌﻠﻢ ا ِ�ﻰ ﻟﻢ اﺧﻨﮫ ِﺑﺎﻟﻐﻴ ِﺐ وان‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫) ‪(265‬‬ ‫َ َﻻ ﱠﻣ َﺎر ٌة ﺑ ﱡ‬ ‫ﺎﻟﺴ ٓﻮ ِء ِﻻا َﻣﺎ َر ِﺣ َﻢ َرِّ� ْﻰ ۚ ِا ﱠن َرِّ� ْﻰ ﻏ ُﻔ ْﻮ ٌر ﱠر ِﺣ ْﻴ ٌـﻢ ‪﴾o‬‬ ‫ِ‬

‫)�  اس  �  �  ��  ��  �م  �  �  �  �  �  اس  �  ���  ��  �  �  �‪  ،‬اور  �  �  ا�  ��  �� ‬ ‫وا�ں � �� � � � د�۔ اور � ا� � � �ك � �‪� � � � � ،‬ا� �� � � � � �ا ‬

‫رب ��� �ے‪� � � ،‬ا رب � وا� ��ن �(۔‬

‫)‪(١٥‬۔ �� � ا�م �ِ �� � ‬ ‫اب �د�ہ � � �  �� � ا�م �  �ے �س �ؤ � ا� �ص ا� ��ں � � � ر � دوں ‬ ‫� وہ آ � � �� � ا�م  �  �ت � � � �  � �  �  � آج � دن � �رى ��ں � �ا �� ‬ ‫ا�ار  اور  ا��  دار  �۔  ��  �  ا�م  �  �  �  �  �  �ا�  �  �ر  �  د�  �    ا�  �ح  �  اس  � ‬ ‫�� � � �ں اور � اس �م � �� وا� �ں۔ �د�ہ � �� � ا�م � �ا� � وزارت �� دى ۔ ‬ ‫شئ‬ ‫�ں ا� �وى �م � �م �د  ا� آپ � �ب اور �ن � وا� �م �  �د�ہ � �۔  � � � � � �� � ‬ ‫‪ 265‬۔ �رة ��‪٥٢ :١٢ ،‬۔‪٥٣‬۔‬

‫‪183‬‬

‫�رت � ا�ر �۔ �رہ ٴ �� � دو ��ت � �� � ا�م � � ’’� � ا�رض ‘‘)ز� � � � ‬ ‫��( � �رت �� � � ا� � �� � ا�م  � � � �� � � ��ا اور دو�ا � ا� �د�ہ ‬ ‫� � � � �ا�ں � �ر � د�۔  ��� آزاد � � ‪ :‬‬ ‫�ت �� � ا�م � �ى ز�� � دو ا�ب ا� � �‪ ،‬ا� وہ � �م � � � اور � ‬ ‫ن ت‬ ‫��  �  �وں  �  ا�  �ز  ��  �  اس  �  ��  �  �ر  �  �  ‪  ،‬دو�ا  �  �  �  ��  �  �  اور  تك�تے  � ‬ ‫و�ں � � � �ا� � � ا�ل � �ہ آراء � آ� � � � ا�ب � � �� � � � آ� � ‬ ‫�ِ  ا�  �  ��  �ں  �  ��  د��  �  �  ۔۔۔  اور  اب  �  دو�ا  ا�ب  �  آ�  �  اس  �ح  آ�)‪ �  (٥٢‬‬ ‫���۔۔۔  و�ں  ��  ��  �  �  ا�اء  ��  �  اور  ا�  �ت  ��  �  ا�م  �  �ا�  �  دا�  �  �� ‬ ‫� اس � ��� �۔۔۔۔ �ں �� � �ر � � اس � � �� � � � اس � ��� ۔۔۔ � اس � �ا � ‬ ‫�را ��ن � � � � � � �� � �� �ورى � � � �� ) ‪(266‬۔ ‬ ‫�وع وا� � � � � � � �ر ٴہ �� � �ول �د�ں � اس �ال � �ا � ا�ں � ��ِ � ‬ ‫� ذر� � ا�م ﷺ � � � وہ � � ا�ا� � ا�م � � � � � آ�؟ �ہ � ا�در �� ا�آن ‬ ‫�  اس آ� � � � � � ‪� �  :‬اب �ا ان �  �ال  �  � او� ِد ا�ا� � ا�م اس �ح �م � آ� ‬ ‫� � اور �ن �ا � ��ں � �ت �� � ا�م � � � دور � �� ذ� � اور ا� � ز�دہ �ت ‬ ‫دى اور � � ا�ر د�) ‪(267‬۔ ‬

‫‪ 266‬۔ ��ۃ ا��ء‪٢٧٥ ،‬۔‬

‫‪ 267‬۔ � ا�آن‪� ،‬ا� �� ا�آن‪٢٤٠ :١ ،‬۔ ‬

‫‪184‬‬

‫)‪(١٦‬۔ �ادران �� � ا�م � ��‬ ‫�  �  ��  �  ز��  �وع  �ا  �  �  اور  اس  �  �ب    �ار  �  ��  �  �  �  �  �ا  �  � ‬ ‫��ان  �ب  �  �ظ  �  رہ  �  ��  �ت  �ب  �  ا�م  �    ا�  �ں  �  �  �  �  �  ��  �  � ‬ ‫ا�ن � � � اس � �س � �ظ � � � �ؤ اور � �� � �ؤ �� �پ � � � �� � �� �� ‬ ‫��  �  �  �  �  �  �  �  روا�  �ا۔  �  �  ان  �  ��  ��  �  ا�م  �  �ا۔  ��  �  ا�م  � ‬ ‫ا� �ن � � وہ  �� � ا�م � � �ن � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫َ َ َُ َ َ َ‬ ‫ْ ُ‬ ‫﴿ َو َﺟ َﺂء ِاﺧ َﻮة ُﻳ ْﻮ ُﺳﻒ ﻓ َﺪﺧﻠ ْﻮا َﻋﻠ ْﻴ ِﮫ ﻓ َﻌ َﺮﻓ ُه ْـﻢ َو ُه ْـﻢ ﻟـﮫ ُﻣ ْﻨ ِﻜ ُـﺮ ْو َن‪)  (268 )﴾o‬اور  ��  �  ��  آ�  �  اس ‬ ‫� �ں دا� �� � اس � ا� �ن � اور وہ � �ن �(۔‬ ‫�� � ا�م � ان � � � � ا�م �� � � ان �  � � � �  ا� �� آؤ �  �پ � ‬ ‫�ف  �  ا�  ��  �  �  ��  ��  اور  ��  �  ان  �  �  �  ان  �  ��  �  ر�  دى  �  وہ  اس  ا�ن    اور ‬ ‫�� � د� �� � آ� � ) ‪(269‬۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َّ ُ‬ ‫َْ‬ ‫َ ﱠُ‬ ‫ََ َ‬ ‫َ ُ ََ َ‬ ‫ََﱠ َ ﱠ َ ُ ْ َ َ ْ َ َ ْ‬ ‫ﺎل اﺋ ُﺘ ْـﻮ ِ� ْﻰ ِﺑﺎ ٍخ ﻟﻜ ْﻢ ّ ِﻣ ْﻦ ا ِﺑ ْﻴﻜ ْﻢ ۚ ﻻا ﺗ َـﺮ ْو َن ا ِﻧ ٓـﻰ ا ْو ِ�� اﻟﻜ ْﻴ َﻞ َواﻧﺎ ﺧ ْﻴ ُـﺮ‬ ‫﴿وﳌﺎ ﺟهﺰهـﻢ ِﺑﺠه ِﺎز ِهـﻢ ﻗ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ََ َ َ ُ‬ ‫ْ ُْ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ﱠ َُْ‬ ‫اﳌن ِ ِ�ﻟ ْ� َن ‪o‬ﻓ ِﺎ ْن ﻟ ْﻢ ﺗﺎﺗ ْﻮ ِ� ْﻰ ِﺑﮫ ﻓﻼ ﻛ ْﻴ َﻞ ﻟﻜ ْﻢ ِﻋ ْﻨ ِﺪ ْى َوﻻ ﺗ ْﻘ َﺮُ� ْﻮ ِن ‪ o‬ﻗﺎﻟ ْﻮا َﺳ ُﻨ َـﺮ ِاو ُد َﻋ ْﻨ ُﮫ ا َﺑ ُﺎﻩ َوِا ﱠﻧﺎ‬ ‫ُ َ َ ْ َ َ ٰٓ َ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫ََ ُْ َ ََ‬ ‫اﺟ َﻌ ُﻠ ْﻮا ﺑ َ‬ ‫ﻀ َ‬ ‫ﺎل ﻟﻔ ْﺘ َﻴﺎﻧﮫ ْ‬ ‫ﺎﻋ َﺘ ُـه ْـﻢ ِ� ْ� ِر َﺣ ِﺎﻟ ِـه ْـﻢ ﻟ َﻌﻠ ُه ْـﻢ َ� ْﻌ ِﺮﻓ ْﻮﻧ َـهﺂ ِاذا اﻧﻘﻠ ُﺒ ٓـﻮا ِا�� ا ْه ِﻠ ِه ْـﻢ ﻟ َﻌﻠ ُه ْـﻢ‬ ‫ﺎﻋﻠﻮن ‪o‬وﻗ َ ِ ِ ِ ِ‬ ‫ﻟﻔ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(270‬‬ ‫َﻳ ْﺮ ِﺟ ُﻌ ْﻮن‪﴾o‬‬

‫‪ 268‬۔ �رة ��‪١٢:٥٨ ،‬۔‬

‫‪ 269‬۔ � � �� �� ر� � ا� و� � � �ن � � � �ت �� � ا�م � �� � � ان � ��ں � �س �� ر� � � � � � وہ دو�رہ � � � ‬ ‫� آ � � � و� � � آپ � � � �ض ان � ر� � ا� �م � �ا۔ ق)�� ا� �‪ � ،‬ا��ء‪(٣٠٦ ،‬۔‬

‫‪ 270‬۔ �رة ��‪١٢:٥٩ ،‬۔‪٦٢‬۔‬

‫‪185‬‬

‫)اور  �  ا�  ان  �  ��ن  �ر  �  د�  �  �  �  �ے  �س  وہ  ��  �  �  آ�  �  �رے  �پ  �  �ف  �  �‪ �  ،‬‬ ‫�  د�  �  �  �پ  �را  د�  �ں  اور  �ا  �ن  �از  �ں۔�  ا�  �  ا�  �ے  �س  �  ��  �  �  �  �ے ‬ ‫�ں � �� � � اور � � �ے �س آ�۔ ا�ں � � اس � �پ � �ا� �� � اور � � � � � ر� ‬ ‫�۔ اور ا� �� �روں � � د� � ان � �� ان � ا�ب � ر� دو �� وہ ا� �� � وہ �ٹ � ‬ ‫ا� � �� �� وہ � آ��۔(‬ ‫�  �م  �  �را  ��ا  �  �  اور  �ض  �  �  ا�  �  ا� ‬ ‫��  �  ا�م  �  ��ں  �    وا�  �  �  وا ِ‬ ‫�� �� � ا� �� �� �  � � � � � � � آ�  � اس � آپ ��  � �� �� � ا�زت ‬ ‫د�۔  �  �ب  �  ا�م  �  ���  �  �  �را  اس  �  �  ا�ر  �وں  �  و�  �  اس  �  �  اس  �  ��  � ‬ ‫ا�ر � �‪،‬‬ ‫�  ا�  �  �ن  �  اور  وہ  �  ���ں  �  ��ن  �۔اس  دوران  ا�ں  �  �  �  ��  �  �  �  �� ‬ ‫��  �  ��  �  �  ان  �  ��  دو��  �  �  اور  ا�  ��  �  �  ��  �  ارادہ  �ا۔  اس  �  �ب �  ا�م  � ‬

‫ا�  �ں  �  ��  �  ��  �  �  �  �  وہ  ا�  �ظ  وا�  وا�  �  �س  ��  �  �ا�  اس  �رت  � ‬ ‫�  �  �  �  �ؤ    اور  ��  �  ��  وا� ��  �رے  �  �  �  ر�۔  اس  �  �ں  �  و�ہ دے  د�  ۔اور  �‪ :‬‬ ‫� �ب � ا� م �  اس �� � � ا� �ں � ا�د �� � ��  �� �  ا� ��  � � د  � ۔ ‬ ‫َ َ ّٰ ٰ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل اﻟﻠـ ُﮫ َﻋ�� َﻣﺎ ﻧ ُﻘ ْﻮ ُل َو ِﻛ ْﻴ ٌﻞ ﴾) ‪(271‬ا)�ب  �  ا�م  �  �  �  �  �  ��ل  و�ار  �  � ‬ ‫اور  ���  �  ‪﴿ :‬ﻗ‬ ‫اس � ا� �ن �(۔‬ ‫اس  �  �  ا�  �  ا�ء  �  ذ�  �  �  �  �  ۔    اور  ��      ان  �  ��  ��ہ  �  �  �  �ب  � ‬ ‫ا�م � �ں � � � � � � �ِ � � ا� � دروازے �  دا� � �� � � دروازوں � دا� ‬ ‫‪ 271‬۔ �رة ��‪١٢:٦٦ ،‬۔ ‬

‫‪186‬‬

‫��‪  ،‬اور  �  �  ا�  �  �  �ت �  �  �  �‪  ،‬ا�  �  �  �  � �  �‪  ،‬ا�  �  �ا  �و�  �  اور  �و� ‬ ‫�� وا�ں � ا� � �و� �� ��) ‪(272‬۔  ا� �� � � دا� � �� � � � �ن � �� � � �� ‬ ‫� � � � �� � )�ت �� � ا�م ( � �� � �� ان � �� ا�از � � اور �  �� �ص �ن ‬ ‫� ��  ��  � ا�م � د�ت � � � دا� � ر� � �  � ا� � � � �ى �گ  ان  � �  �� ‬ ‫� اور � ان � � � �� � ��۔ ‬ ‫ �ب  �  ا�م  �  اس  �  �  ��  �  �  �  دا�  ��  ۔    اس  �  �  ا�  ��  �  ���‪:‬‬ ‫َ َ ُ ْ َْ ْ ّ َ ّ‬ ‫َ ُ ْ َّ‬ ‫ﺎﺟ ًﺔ � ْ� َﻧ ْﻔﺲ َ� ْﻌ ُﻘ ْﻮ َب َﻗ َ‬ ‫اﻟﻠٰـﮫ ﻣ ْﻦ َ�ى ْىء ﱠﻻا َﺣ َ‬ ‫ﻀ َﺎهﺎ ۚ َوِا ﱠﻧﮫ ﻟـﺬ ْو ِﻋﻠ ٍﻢ ِﳌﺎ‬ ‫ٍ ِ‬ ‫﴿ ﱠﻣﺎ �ﺎن �ﻐ ِ� ْى ﻋﻨ ُـهـﻢ ِﻣﻦ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َﱠ ْ َ ُ َٰ ﱠ َ ََْ ﱠ َ َ َ‬ ‫) ‪(273‬‬ ‫ﺎس ﻻ َ� ْﻌﻠ ُﻤ ْﻮن﴾‬ ‫ﻋﻠﻤﻨﺎﻩ وﻟ ِﻜﻦ اﻛ�� اﻟﻨ ِ‬ ‫)اور � � ا� �ح دا� �� � �ح ان � �پ � � د� � ا� ا� � � �ت � � � � � � � ‬ ‫�ب � دل � ا� �ا� � � اس � �را �‪ ،‬اور وہ � �رے �� � � وا� � � ا� آد� � ‬ ‫��(۔‬ ‫ ‬

‫اس � � � � � �ب � ا�م � � � � ا� �� � � �� �� � �� � � � ‬

‫دو� � � � ا� � � � � �ورى � � ا�� �ا� � � را� � آ� ا� ا� �� � � اس ‬ ‫�  ��  �  د�  �  �  �  و�  �  �  ر�  �  اور  �  ���  �ر  �  ��  �۔  �  �  آ�  وا�  وا� ‬ ‫� �� � �� �ا � وہ ا� � � � روك � � اور اس � ا�م �م ��ان �ب � ا�م � ‬ ‫�  �  ��  �ا) ‪(274‬۔    ��  �  ا�م  �  در�ر  �  �  �  ��  �  �  ��  �  ��  �  ا�م  �  ا� ‬

‫‪ 272‬۔د�‪� :‬رة ��‪١٢:٦٧ ،‬۔ ‬

‫‪ 273‬۔ �رة ��‪١٢:٦٨ ،‬۔‬

‫‪ 274‬۔ � ا�آن‪٢٤٤ :١ ،‬۔ ‬

‫‪187‬‬

‫�� � � اور اس � � � � �ے �� � اور � � � )��( �رے �� �� ر� � اس � ا�س � ‬ ‫��۔ اس � � ��ں � � � � ��ن �ر � � � �� � ��ن �  �� � � �� ر� د� ۔ � � �� ‬ ‫� �ا �  �د�ہ � �� � ا� � � �� وا�ں �  روك � � � � �د�ہ � �� ا� ��ن � �رى � � ‬ ‫� ۔ ا�ں � � � � �ں  � �  �د �� آ� اور � � �رى �� ۔ اس � ان � � � � ا� �رى �� ‬ ‫�� � � �ا �  �  � ��  � �  � ��ن � �� � و� اس  �  �ض �ار د� �� ۔ ��ن � �� �  � ‬ ‫� �� ��ں � �ا � � �� � ��ن آ� � � � �� اس � � � ا� �� � �� �  � � ا� �� ‬ ‫ّٰ‬ ‫َْ ﱠ َ َ‬ ‫َ ٰ َ َْ ُْ ُ َ َ َ َ ْ ُ َ َ َ‬ ‫ﺎن ِﻟ َﻴﺎﺧﺬ اﺧ ُﺎﻩ ِ� ْ� ِد ْﻳ ِﻦ اﳌ ِﻠ ِﻚ ِﻵا ا ْن ﱠ�ﺸ َﺂء اﻟﻠـ ُﮫ ۚ‬ ‫�  اس  �  �    ���‪﴿  :‬ﻛﺬ ِﻟﻚ ِﻛﺪﻧﺎ ِﻟﻴﻮﺳﻒ ۖ ﻣﺎ �‬ ‫ْ‬ ‫َ َ ُ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َ َ َ َ‬ ‫ﺎت ﱠﻣ ْﻦ �ﺸ ُﺂء ۗ َوﻓ ْﻮق � ِ ّﻞ ِذ ْى ِﻋﻠ ٍﻢ َﻋ ِﻠ ْﻴ ٌـﻢ﴾) ‪  �  ��  �  �) (275‬ا�  ��  ��  �‪�  ،‬د�ہ  � ‬ ‫ﻧ ْﺮﻓ ُﻊ د َرﺟ ٍ‬ ‫��ن � � وہ ا� �� � �� � � � � � � � ا� ��‪ �� � � � ،‬در� � �� �‪ ،‬اور � ا� ‬ ‫دا� � �ھ � دو�ا دا� �(۔‬ ‫َ ََ‬ ‫َ ُ‬ ‫َ َ ﱠ‬ ‫ُ َ‬ ‫ََ ْ ُْ َ َ ُ ْ َ َ َْ‬ ‫ْ ََ‬ ‫ﺎل اﻧ ُﺘ ْـﻢ‬ ‫﴿ﻗﺎﻟ ٓـﻮا ِا ْن ﱠ� ْﺴ ِﺮق ﻓﻘ ْﺪ َﺳ َﺮق ا ٌخ ﻟـﮫ ِﻣ ْﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ ﻓﺎ َﺳ ﱠﺮ َهﺎ ُﻳ ْﻮ ُﺳﻒ ِ� ْ� ﻧ ْﻔ ِﺴﮫ وﻟﻢ ﻳﺒ ِﺪهﺎ ﻟـهـﻢ ﻗ‬ ‫ّٰ َ َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺷ ﱞﺮ ﱠﻣ� ًﺎﻧﺎ َواﻟﻠـ ُﮫ ا ْﻋﻠ ُﻢ ِﺑ َﻤﺎ ﺗ ِﺼ ُﻔ ْﻮن﴾) ‪) (276‬ا�ں � � ا� اس � �رى � � � اس � � اس � �� ‬ ‫� � �رى � �‪ � �� � ،‬ا� دل � آ� � � اور ا� � ��‪ � � ،‬در� � �� �‪ ،‬اور ا� ‬ ‫�ب �� � � � � �ن �� �(۔ ا�ں � �� � � �� � �  ا� وا�ِ �م �ب � ا�م � ‬ ‫� �ن � � اس � �پ �ڑ� �ى � � � � اس � � � � � � � ر� � � �اب � � � ��ن � ‬ ‫�ف � اس � �� � اس  � �ض  �� �۔ ��س � � وا� � � � و�ے � �د �� � � �ے ‬ ‫�� � � � � ا�  �پ �  �  � ا� �� � �  � � � �  � � �ڑوں �۔  ��ل   وا� ا� وا� ‬ ‫‪ 275‬۔ �رة ��‪١٢:٧٦ ،‬۔‬

‫‪ 276‬۔ �رة ��‪١٢:٧٧ ،‬۔‬

‫‪188‬‬

‫�  �س  ��  �  �  �  اور  وا�  �م  �  �س  �  �  �را  ��ا  �ن  �  د�  اور  ا�  ��  ��  وا�ں  �  �  �اہ  �� ‬ ‫� �ب � ا�م � � � � �ت � � ا� �ف � � � �۔ ا�� � � �� � � � � � � � ‬ ‫�  اور  �  ��س  ��  �  ��  �  ا�    ر�  اور  �  �  �  ��  ا�  ��  ان  �  �  �ے  �س  �  آ�  و� ‬ ‫�� وا� � وا� �۔  ا� �ں � � �ڑ� �� � �� � ا�م � �د�� �  �  � � �� � ‬ ‫� � �� �� اور � � ان � آ� � � � ۔ �ں � � � � �� � �د � � �ڑے � �ں ‬ ‫� �  �  �ر � �� � �ك �  ��۔ �ب � ا�م �  ���  � � � ا� ���  اور �  � ا�ر  ا� � � ‬ ‫�� �� �ں اور ا� � �ف � � وہ �� �ں � � � �� ۔ ‬

‫)‪(١٧‬۔ �ت �� � ا�م � �ِ �ك ‪� ،‬ر �ا� اور ��‬ ‫� � ان �ت � �ب � ا�م � ا� �ں � � � �ؤ  �� اور اس �  �� � �ش �و ‬ ‫اور ا� � ر� � ��س � � �� ا� � ر� � ��س �ر � � �� �۔  اس دوران � �  و� � ��ان ‬ ‫�ب  ��  �  �  �  �  اور  �  �  �  راہ  �  ‪�  ،‬د�ہ  �  ر�  �  ا�  �  اور  �  �  �  �  �  �  ��  ��  � ‬ ‫�    آپ  �  �را  �  د�اور  �ات  د�  �  �  ا�  �ات  د�  وا�ں  �  �اب  د�  �۔    اس  �  ��  � ‬ ‫ا�م  �  ان  �  �  �  �  �  ��  �  �  �  �  ��  اور  اس  �  ��  �  ��  �  �  �  �  �  �  ۔  � ‬ ‫�ن  �  اور    ��  �  �  �  �  ��  �  �  ��  �  ا�م  �  �  �  ��  �ں  اور  �  �ا  ��  �۔  اس  � ‬ ‫ا�ں � �� � ا�م � �� �� �� �  ا� � � ا� �� � آپ � � � � � � اور � � � ‬ ‫�ر�۔  ��  �  ا�م  �  ���  �  آج  �  �  ��  ا�ام  �  ا�  �  �  اور  وہ  �  �  ز�دہ  ��ن  �۔ ‬ ‫�� � ا�م � ��ں � � � �ا � �� � � � �ے وا� � �ے � ڈال دو ان � �� �ٹ آ� ‬ ‫�  اور  ا�  �  ��ان  �  �ے  �س  �  آؤ۔  اد�  �ب  �  ا�م  �  ��  �    ��  �س  �  �  ا� ‬ ‫��ں  �  ا�ن  اور  �اہ  �    ا�  �    ��ى  د�  وا�  آ�  اور  اس  �    �ب  �  ا�م  �  �  �  ��  � ‬ ‫‪189‬‬

‫ا�م  �  ��  ڈا�  �  �  ان  �  ��  �ٹ  آ�  �  اس  �  �ب  �  ا�م  �  ��ں  �  �  �  �  �  �  �  � ‬ ‫� � �  � ا� �� � �ف  � وہ �� �ں �  � � ��  � � �  � �رے � �رے ��ں  � ‬ ‫بخ‬ ‫� � گ �بے � � � � � �ر �۔ ��� � �رے � ا� رب � �ت �� � � و� � � وا� اور ‬ ‫� ��ن �۔ ‬

‫)‪(١٨‬۔ �ت �ب � ا�م � � آ� اور �ِ � � ��ت ‬ ‫�ب � ا�م ا�  �رے � � �� � � � دا� �� � �� � ا�م � �ں �پ � ‬ ‫ا� �س � دى اور � � � دا� � �ؤ ا� ا� � �� � ا� � ر� �۔ �� � ا�م � ا� وا� اور ‬ ‫وا�ہ � �ش �  او� ��  اور وہ اس � آ� � �  �ے � � � ۔ اس � �� � ا�م � ا� وا� ‬ ‫� �� �� �� ��� � � �ے اس �اب � �و� �۔ � �ے رب � � � د�� �۔  اس � � ‬ ‫�� � ا�م � � � ��� وہ در �  ا� �� � ا��ت � ذ� اور اس �  ان �ں � ا�اف � � اس ‬ ‫� �� � ا�م � � ۔  ا� �� ����‪ :‬‬ ‫َ َ ْ َ ْ َ َ ٓ ْ َ ْ َ َ ْ َ ّ ْ َ َ َ ُ ْ ّ َ َْ ْ ْ َ ْ َ ْ ﱠََ ﱠ‬ ‫اﻟﺸ ْﻴ َﻄ ُ‬ ‫ﺎن َﺑ ْﻴ ِ� ْى َو َ� ْ� َن‬ ‫اﻟ�ج ِﻦ وﺟﺂء ِﺑﻜﻢ ِﻣﻦ اﻟﺒﺪ ِو ِﻣﻦ �ﻌ ِﺪ ان ﻧﺰغ‬ ‫﴿وﻗﺪ اﺣﺴﻦ ِ�ﻰ ِاذ اﺧﺮﺟ ِ�ى ِﻣﻦ ِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ ُْ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ٌ َّ َ‬ ‫َ َٰ‬ ‫ْ‬ ‫ِاﺧ َﻮ ِ� ْﻰ ۚ ِا ﱠن َرِّ� ْﻰ ﻟ ِﻄ ْﻴﻒ ِﳌﺎ َ�ﺸ ُﺂء ۚ ِا ﱠﻧﮫ ُه َﻮ اﻟ َﻌ ِﻠ ْﻴ ُـﻢ ا� َح ِﻜ ْـﻴ ُـﻢ ‪َ o‬ر ِ ّب ﻗ ْﺪ اﺗ ْي َﺘ ِ� ْى ِﻣ َﻦ اﳌﻠ ِﻚ َو َﻋﻠ ْﻤ َﺘ ِ� ْى ِﻣ ْﻦ‬ ‫َْ‬ ‫َ ﱠ‬ ‫ْٰ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ ﱠ َ َ َ ْ َْ ۚ َ ْ‬ ‫َْ ْ ََْ ْ‬ ‫ض اﻧ َﺖ َوِﻟ ِ ّـي ْى ِ�� اﻟ ﱡـﺪﻧ َﻴﺎ َوﻻا ِﺧ َﺮ ِة ۖ ﺗ َﻮﻓ ِ� ْى ُﻣ ْﺴ ِﻠ ًﻤﺎ ﱠوا� ِح ْﻘ ِ� ْى‬ ‫ﺎﻃﺮ اﻟﺴﻤﺎو ِ‬ ‫ﺗﺎ ِو� ِﻞ ﻻاﺣ ِﺎدﻳ ِﺚ ۚ ﻓ ِ‬ ‫ات وﻻار ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ َ‬ ‫ُ‬ ‫ٰ‬ ‫َْ‬ ‫ُ‬ ‫َْ‬ ‫ﺑ ﱠ‬ ‫ﺎﻟﺼ ِﺎ� ِح ْ� َن ‪ o‬ذ ِﻟ َﻚ ِﻣ ْﻦ اﻧ َﺒـﺂ ِء اﻟﻐ ْﻴ ِﺐ ﻧ ْـﻮ ِﺣ ْﻴ ِﮫ ِاﻟ ْﻴ َﻚ ۖ َو َﻣﺎ ﻛ ْﻨ َﺖ ﻟ َـﺪ ْﻳ ِـه ْـﻢ ِاذ ا ْﺟ َـﻤ ُﻌ ٓـﻮا ا ْﻣ َﺮ ُه ْـﻢ َو ُه ْـﻢ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ْ َ َ ْ َ ُ ْ ْ َ َ َ َ ْ َ ُ ُ ْ َ َ ْ ْ َْ‬ ‫ٌْ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ َُ ﱠ‬ ‫ُ ﱠ‬ ‫َْ ُْ َ ََ‬ ‫ﺎس وﻟﻮ ﺣﺮﺻﺖ ِﺑﻤﺆ ِﻣ ِﻨ�ن ‪o‬وﻣﺎ �ﺴﺎﻟـهـﻢ ﻋﻠﻴ ِﮫ ِﻣﻦ اﺟ ٍﺮ ۚ ِان هﻮ ِﻻا ِذﻛﺮ‬ ‫ﻳﻤﻜـﺮون ‪ o‬وﻣﺂ اﻛ�� اﻟﻨ ِ‬ ‫ﱠ َ َ َ ْ َْ َ ُ ﱡ ْ َ َ َ ْ َ َ ُ ْ َ ْ َ ُ ْ ُ َ‬ ‫ّْ َ َ ْ َ َ ََ ْ ْ َٰ‬ ‫ﺿ ْﻮن ‪َ o‬و َﻣﺎ ُﻳ ْﺆ ِﻣ ُﻦ‬ ‫ض ﻳﻤﺮون ﻋﻠﻴـهﺎ وهـﻢ ﻋﻨـهﺎ ﻣﻌ ِﺮ‬ ‫ِﻟﻠﻌ ِﺎﳌ�ن ‪ o‬و�ﺎ ِّﻳﻦ ّ ِﻣﻦ اﻳ ٍﺔ ِ�� اﻟﺴﻤﺎو ِ‬ ‫ات وﻻار ِ‬ ‫ّٰ َ ْ َ ْ َ ُ ُ ﱠ َ ُ‬ ‫َ ْ َ ُ ُ ْ ّٰ ﱠ َ ُ ْ ﱡ ْ ُ ْ َ َ َ َ ُ ٓ َ ْ َ ْ َ ُ ْ َ َ ٌ ّ ْ َ َ‬ ‫ﺎﻋﺔ‬ ‫اب اﻟﻠـ ِﮫ او ﺗﺎ ِﺗﻴـهـﻢ اﻟﺴ‬ ‫اﻛ��هـﻢ ِﺑﺎﻟﻠـ ِﮫ ِﻻا وهـﻢ ﻣﺸ ِﺮﻛـﻮن ‪ o‬اﻓﺎ ِﻣﻨـﻮا ان ﺗﺎ ِﺗﻴـهـﻢ ﻏ ِ‬ ‫ﺎﺷﻴﺔ ِﻣﻦ ﻋﺬ ِ‬ ‫َْ ُٓ َ ّ‬ ‫اﻟﻠٰـﮫ ۚ َﻋ ٰ�� َﺑﺼ ْﻴ َـﺮة َا َﻧﺎ َو َﻣﻦ ﱠاﺗ َﺒ َﻌ� ْى ۖ َو ُﺳ ْﺒ َﺤ َ‬ ‫َ َْ ً ﱠ ُ َ َ ْ ُ ْ َ ُ ٰ‬ ‫َ‬ ‫ﺎن‬ ‫ِ ٍ‬ ‫�ﻐﺘﺔ وه ْـﻢ ﻻ �ﺸﻌ ُﺮون ‪ o‬ﻗ ْﻞ ه ِﺬﻩ ﺳ ِب ْﻴ ِﻠ ٓـﻰ ادﻋﻮا ِا�� ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ّٰ‬ ‫َ‬ ‫َََ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫َ ْ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُْ ْ‬ ‫ََ‬ ‫اﻟﻠـ ِﮫ َو َﻣـﺂ اﻧﺎ ِﻣ َﻦ اﳌﺸ ِﺮ ِﻛ ْ� َن ‪َ o‬و َﻣﺂ ا ْر َﺳﻠ َﻨﺎ ِﻣ ْﻦ ﻗ ْﺒ ِﻠ َﻚ ِﻻا ِر َﺟﺎﻻ ﱡﻧ ْﻮ ِ� ٓ� ِاﻟ ْﻴ ِـه ْـﻢ ّ ِﻣ ْﻦ ا ْه ِﻞ اﻟ ُﻘ ٰﺮى ۗ اﻓﻠ ْﻢ‬ ‫َ‬ ‫ُ ﱠ‬ ‫َ ّﱠ‬ ‫َ‬ ‫ْ َْ َ َ ْ ُ ُ ْ َ ْ َ‬ ‫ْٰ‬ ‫َ‬ ‫ﻒ َ� َ‬ ‫َ ْ ُْ‬ ‫ﺎن َﻋﺎ ِﻗ َﺒﺔ اﻟ ِـﺬ ْﻳ َﻦ ِﻣ ْﻦ ﻗ ْﺒ ِﻠ ِه ْـﻢ ۗ َوﻟ َـﺪ ُار ﻻا ِﺧ َﺮ ِة ﺧ ْﻴ ٌـﺮ ِﻟﻠ ِـﺬ ْﻳ َﻦ ﱠاﺗﻘ ْﻮا ۗ‬ ‫ض ﻓﻴﻨﻈﺮوا ﻛﻴ‬ ‫� ِﺴﻴـﺮوا ِ�� ﻻار ِ‬ ‫‪190‬‬

‫َ َ َ َ ْ ُ ْ َ َ ّ ٰٓ َ ْ َ ْ َ َ ﱡ ُ ُ َ َ ﱡ ٓ َ ﱠ ُ ْ َ ْ ُ ُ ْ َ َ ُ ْ َ ْ َ ۙ َ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫ﺼ ُﺮﻧﺎ ﻓ ُﻨ ِ ّ� َ� َﻣ ْﻦ �ﺸ ُﺂء ۖ‬ ‫اﻓﻼ �ﻌ ِﻘﻠﻮن ‪ o‬ﺣﺘ ـﻰ ِاذا اﺳتﻴﺎس اﻟﺮﺳﻞ وﻇﻨـﻮا اﻧـهـﻢ ﻗﺪ ﻛ ِﺬﺑـﻮا ﺟﺂءهـﻢ ﻧ‬ ‫َْ‬ ‫ٌ ُّ‬ ‫ً‬ ‫ﻻا ْﻟ َﺒﺎب ۗ َﻣﺎ َ� َ‬ ‫ََ ُ َ ﱡ َْ ُ َ َ ْ َ ْ ُْ ْ ْ َ َ َ ْ َ َ‬ ‫ﺎن � ْ� َﻗ َ‬ ‫ﺎن َﺣ ِﺪ ْﻳﺜﺎ‬ ‫ﺼ ِﺼ ِه ْـﻢ ِﻋ ْﺒ َـﺮة ِﻻ ِو��‬ ‫وﻻ ﻳﺮد ﺑﺎﺳﻨﺎ ﻋ ِﻦ اﻟﻘﻮ ِم اﳌﺠ ِﺮ ِﻣ�ن ‪ o‬ﻟﻘﺪ � ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ُ َ‬ ‫َ‬ ‫ً َّ‬ ‫ﱡﻳ ْﻔ َﺘ ٰـﺮى َو ٰﻟﻜ ْﻦ َﺗ ْ‬ ‫) ‪(277‬‬ ‫ﺼ ِﺪ ْﻳ َﻖ اﻟ ِـﺬ ْى َﺑ ْ� َن َﻳ َﺪ ْﻳ ِﮫ َوﺗ ْﻔ ِﺼ ْﻴ َﻞ � ِ ّﻞ �ى ْى ٍء ﱠو ُه ًﺪى ﱠو َر ْﺣ َـﻤﺔ ِﻟﻘ ْﻮ ٍم ﱡﻳ ْﺆ ِﻣ ُﻨ ْـﻮن‪﴾o‬‬ ‫ِ‬ ‫)اور  ا�  �ں  �پ  �  �  �  او�  ��  اور  اس  �  آ�  �  �ہ  �  �  �ے‪  ،‬اور  �  اے  �پ  �ے  اس  � ‬ ‫�اب  �  �  � �‪  ،‬ا�  �ے رب  �  �  �  د��‪  ،‬اور  اس  � �  �  ا�ن  �  �  �  �  �� �  ��  اور ‬ ‫� �ؤں � � آ� اس � � � �ن � � اور �ے ��ں � �ا ڈال �‪� � � ،‬ا رب � ‬ ‫� � �� � ��� ��� �‪ � �  ،‬و� �� وا� � وا�  �۔اے �ے  رب! � � �  � �� ‬ ‫دى � اور � �ا�ں � � � � � �� �‪ ،‬اے آ�� ں اور ز� � �� وا�! د� اور آ�ت � � � ‬ ‫�ا �ر�ز �‪ � � ،‬ا�م � �ت دے اور � � �ں � �� � دے۔)اے �( � � � �� � � ‬ ‫�  �ے  �ں  �  �‪ ،‬اور  �  ان  �  �س �  �  � � ا�ں �  ا�  ارادہ  �  ��  اور  وہ  ���  � ر� ‬ ‫�۔اور  ا�  �گ  ا�ن  ��  وا�  �  �اہ  �  �  �  ��۔اور  آپ  اس  �  ان  �  ��  �دورى  �  �  � ‬ ‫��‪�  �  �  ،‬ف  �م  ��ں  �  �  �  �۔اور  آ��ں  اور  ز�  �  �  �  ��ں  �  �  �  �  � ‬ ‫�ر�  �  اور  ان  �  �  �  �  �۔اور  ان  �  �  ا�  ا�  �  �  �  ا�  �  ��  �  �  اور  �ك  � ‬ ‫��  �۔�  اس  �  �  �ف  �  �  �  �  ا�  ا�  �  �اب  �  ا�  آ�  آ  �  �  ا��  ��  ان  �  آ ‬ ‫�� اور ا� � � � �۔� دو � را� � � � ��ں � ا�  � �ف � ر� �ں‪� ،‬ت �  �� �ا اور ‬ ‫�ے  ��اروں  �‪  ،‬اور  ا�  �  ك  �  اور  �  �ك  ��  وا�ں  �  �  �  �ں۔اور  �  �  �  �  �  � ‬ ‫� � وہ � �ں � ر� وا� �د � � � ان � �ف و� � �‪ � ،‬وہ ز� � � � � �ں ‬ ‫� د� � ان ��ں � ا�م � �ا � ان � � �‪ ،‬اور ا� آ�ت � � �� �� وا�ں � � � �‪ ،‬‬ ‫‪ 277‬۔ �رة ��‪١٠٠ : ١٢   ،‬۔‪١١١‬۔‬

‫‪191‬‬

‫� � �ں � �۔�ں � � � ر�ل � ا� �� � اور  �ل � � ان � �ٹ  � � � � ا� ‬ ‫�رى  �د  �‪  ،�  �  ��  �  �  �  �  ،‬اور  �رے  �اب  �  ����ں  �  ��  �  روك  �  �۔ا�  ان ‬ ‫��ں � ��ت � �وں � � �ت �‪� �� �� �� ،‬ت � � � اس �م � �ا� � � اس ‬ ‫� � � اور � � � �ن اور �ا� اور ر� ان ��ں � � � � ا�ن �� �(۔‬

‫‪7.3‬۔ � اور ��‬ ‫�� � ا�م � � �  �د � اور � ��ہ � � � � � ا� �ر� ذ� �‪ :‬‬

‫‪١‬۔ � ﷺ � �� ��ِ � � �ك � � �� � �� �� ‬ ‫� � �ر ٴہ �� � ا�اء � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ﱠَ ْ َ َ ُْ ُ َ‬ ‫ﻒ َوا ْﺧ َﻮﺗ ٓﮫ ٰا َﻳ ٌ‬ ‫ﺎت ِّﻟ ﱠ‬ ‫) ‪(278‬‬ ‫ﻠﺴﺂ ِﺋ ِﻠ ْ� َن﴾‬ ‫﴿ﻟـﻘﺪ �ﺎن ِ� ْ� ﻳﻮﺳ ِ ِ‬ ‫ا� �� اور اس � ��ں � � � �� وا�ں � � ��ں �۔‬ ‫�  اس  �  �    �ال  ��  وا�ں  �  �  ��ں  �  �ان  ��ں  �  �  ا�  ��  �  �ف    ���  �  ا� ‬ ‫ �داران  ��  اور  �  ﷺ �  در�ن  اس  و�  �  ��  �  ر�  �  اس  � ‬ ‫ا��  �دودىؒ  �  ا�رہ  �  �‬ ‫ِ‬ ‫�ادران �� اور �� � ا�م � � � �ں �� ���� وا�ں � �� �� � آج � ا� �� ‬ ‫ِ‬ ‫�  ��  و�  �  �  ر�  �  �  ��  �  ��ں  �  ان  �  ��  �  �۔  �  �  �ح  وہ  �ا  �  �  � ‬ ‫�� � ��ب � �� اور آ��ر اُ� �� � ��ں � آر� � � ا�ں � � ا�� � ر� � ‬ ‫��  ��  �  �  �‪  ،‬ا�  �ح  �رى  زور  آز��  �  �ا�  ��  �  ��  �  ��ب  �  �  �  �۔  اور ‬ ‫ا� دن � � ا� ا� �� � ر� و �م � � �� �ے � � آج � � د� � � �� �) ‪ (279‬۔ ‬ ‫‪ 278‬۔ �رة ��‪٧ : ١٢   ،‬۔‬

‫‪ 279‬۔ � ا� ا�� �دودى‪ � ،‬ا�آن ‪� ،‬رف �رہ �� ۔ ‬

‫‪192‬‬

‫‪٢‬۔  ا�  �  �  �  ذا�  ��  �ہ  �  اور  اس  �  ��ل  �  �ك  ‪�  ،‬س  اور  �  �  �  اس  �  �  ز��  ا�ق ‬ ‫���  �  ��ں  اور ِ‬ ‫ �ت  ��  �  �ز  �  �  اور  وہ  �  �  �  �ف  و  �  �  ��  �  �۔  �ت  ��  � ‬ ‫ا�م  �  �ت  و  ر��  �  �ارے  �    �ورش  ��  اور  ��اد ٴہ  �ت  �  ��ل  �  ��  ��  �  ۔  ا� ‬ ‫��ل � ا�  � � �� � ا�م � ز�� � �م �ا� �ٰى ‪ ، � ، � ،‬ا��‪ ،‬د�� اور �ِ ا� ‬ ‫� ا� رو� � � � � �ِ ا�� اس �� ��ت � � د� � �ِ �ت � �� �۔ ‬ ‫‪٣‬۔ ا� � � � ا�ن �� � و � � اور اس � اس � � را� اور �ط � � � اس راہ � �م �� ‬ ‫اور �ت اس � آ�ن � آ�ن � � �� � اور رو� � � � �م �ات اور �� � � � رہ �� ‬ ‫�۔ �ت �� � ا�م � ز�� � � �ت ��ں � آ� �۔ ‬ ‫‪٤‬۔ ا�ء  و آز�� � � � � �ں � � ��  � � �‪ ،‬ا� � �  �س ‪ �  ،‬و �� � �رت � � دو� و ‬ ‫�وت �  � �ا�تِ � � �رے �� � ��رت  ا�ب �  �رت � ‪ � �� � ،‬ا�ن �  �ا� ‬ ‫��  �  ��  �  ر�ع  ��  ��  اور  ا�  �  ا�  ��  ��  ۔  ر�ع  ا�  ا�  �  �  ��  اور  �  �ت ‬ ‫�� � ا�م � ز�� � � �ا� � � � آ� �۔ ‬ ‫‪٥‬۔ ا�� و د��  ا�ن � د� اور د�ى �د�ں � � � �� � ا�م � د�� اور ا�� � � � ‬ ‫ ارض � � �� � �� � �۔ ‬ ‫� ا� � ��ِ � � �ں � �و �  اور �  ِ‬ ‫‪٦‬۔ �د ا�دى ا�ن � � او�ف � � ا� �ا و� � �ا� �� � � � � � دو� � دى و� ‬ ‫د�  �  ��  و  آ�م  �  �ر  �  د�ى  و  د�  ر�  و  �ى  ��  �  �  �۔  ��  �  ا�م  �  �ں  � ‬ ‫و� � �ل � �� ��د � �۔ � ا�  �د�ہ و� � �ف �  ��� � � � �م � � � ‬ ‫وہ � ِ ا� � �� �� � ��  �م � � وہ � �ہ � ۔‬

‫‪193‬‬

‫‪٧‬۔ � اور � دو ا�  او�ف � �� � ا�م � �ں � � ۔ آز��ں � � اور � � � � ا� �� ‬ ‫� ا�ن � ا�اف � � اس � � ��ہ � � � �) ‪ (280‬۔ ‬

‫�د آز��‬

‫ ‬

‫‪١‬۔�آن � � رو� � �ٴ �ب � ا�م � � �ٹ �۔  ‬

‫  ‬

‫ ‬

‫‪٢‬۔�� � ا�م  � �رف �ن ��  �� � ٴ �� �  �� اور اس � � � ِ‬ ‫ت  ر�لﷺ‬ ‫��� � �� �۔ ‬ ‫‪٣‬۔  �آن  �  �  رو�  �  ��  �  ا�م  �  �  آ�  وا�  آز��ں  اور  ان  �  ��  ��  �  �  �ب  اور ‬ ‫�� � ا�م � رد� اور ا�ہ  �� �۔ ‬ ‫ان  ��  �  � ‬ ‫‪٤‬۔  ��  �  ا�م  �  ز��  �  �ن  اور  �  �  ��وں  �  �ق  �ن  ��  ��  �� ِ‬ ‫� �� � �ِ � اور وا�ت � ۔‬ ‫‪٥‬۔ �ر� ذ� � �ٹ �۔‬ ‫‪١‬۔ �� � ا�م � �اب اور ان � ��ں � ر ِد � ‪٢‬۔ ��ِ � � �� � ا�م � رو�‬ ‫‪٣‬۔ � � ز�� � �� � ا�م � وا�ت ‬ ‫‪٦‬۔ �ٴ �ب و �� � ا�م � ��د � �� �۔‬

‫‪ 280‬۔ �� �‪ � :‬ا�آن ‪ ٢٥٥ :١ ،‬و �� ‬

‫‪194‬‬

‫� � � ‪8‬‬

‫�ٴ �� ���ٰ  � ا�م‬

‫�� و ��‪ :‬ڈا� � � �ن‬ ‫� ��‪ :‬ڈا� �د � �س‬

‫‪195‬‬

‫�� ‬ ‫�‬

‫�� � �رف‬ ‫‪8‬۔ ‬

‫‪197‬‬

‫‪198‬‬

‫�� � ��‬

‫�ٴ  �� � ا�م‬

‫‪199‬‬

‫‪8.1‬۔ �آن � � �ٴ �� � � ا� وا�ت ‬

‫‪8.2‬۔ �ٴ ��  اور اس � �ار � ��د � اور ��‬

‫�د آز��‬

‫‪196‬‬

‫‪199‬‬

‫ ‬

‫‪241‬‬ ‫‪ 244‬‬

‫�� � �رف‬ ‫�� � و ��ت !  اس �� � ا� �� � � ا�رر�ل اور �  �� �� � ا�م  �� � ‬

‫�آن � � رو� � � ز� � �� � � ۔ اس � � �ر� ذ� ا�ر � رو� ڈا� � �‪:‬‬ ‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫� �� �� � ا�م ‬

‫�ار �ٴ �� � ا�م اور � ‬

‫�ٴ �� � ا�م � ��ر � و �‬

‫‪197‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � �� ‬

‫� � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫�ٴ �� � ا�م ��آن � � رو� � �ن �۔‬

‫�ٴ  �� � ا�م � �ار �  ��د �ں � آ�� �� � � ۔ ‬

‫�آن � � ��ر �ٴ �� �� � ا�م اور اس � �ر�ت � وا� �� � �۔ ‬ ‫�ٴ �� � ا�م � ��د � و �� � آ�� �� � � ۔‬

‫‪198‬‬

‫‪8‬۔ �ٴ �� ���ٰ � ا�م ‬ ‫‪8.1‬۔ �آن � � � �� � � ا� وا�ت‬ ‫�ر� �ِ � ‬ ‫��    ��  �  �  �  ��  �  �  �  �  �  ا�ا�  �  �  �  �  ��  �  �ر ٴہ  ��  � ‬

‫� � � � � �ال � �� ﷺ � �� � �  � اس � �ر ٴہ �� �زل ��  �۔ اور �� � ‬ ‫�ول �  ِ‬ ‫�  �  ��  �  ا�م  �  آ�  اور  �  �را  ��ان  �ب  �  �  �ا  �  اس  �  ��آن  �  �  � ‬ ‫ا�ا� � �رے  �� �ت �ا� � � � � �� � ��ان �ب � � ا�ا� � � ا� � ‬ ‫�ا� � اور � �� ر�۔ �  � ��  �  ا�م � وا� �  � �  �  ا�ا�  �  �  �  ��د� اور ‬ ‫ان  �  ��ن  �  ��  �  ��  وا�  ��  ‪��  ،‬ن  �  �ت  و�ہ  وا�ت  �  ذ�  �  �۔  �  �رات  اور  د� ‬ ‫ارض ‬ ‫�ر� روا�ت  �   �م ��  � � � ا�ا� �  ��  �  ا�م �  ز�� � ا� �ص  ��’’ ِ‬ ‫��ن‘‘ �  �  �  ۔  ��  �  ا�م  �  �  �  ا�  ��ان  �  �  اس  �  �  �  �  �  �ں  رہ  �  ان  � ‬ ‫��ان � �و�� ز�� و� � �� ر� � وہ � �ن � � � ر� � اور �� � وہ �ى � ��ں ‬ ‫� �� ا�ط � � � �� ��� ر�م اور � ا��ں � ا�ا� � �ا� � � �) ‪ (281‬۔ ‬

‫��ن �� ‬ ‫ِ‬ ‫ �ب �ا� � ۔ اس � ��ر �ں � � ا� �ا� � د� �� �� ۔ � وا� � � ‬ ‫�آن � ِ‬ ‫� �� �ر� ��ر � � � � � �ر� ا� � � وہ � دو ر � � ر� � � � �� ��ى � ۔ ‬

‫‪ 281‬۔ �� �‪ � :‬ا�آن ‪٢٧١ :١ ،‬۔‪٢٧٢‬۔‬

‫‪199‬‬

‫اس � �آن �  � �� � ��  �ا� ا�� �� � اس � � � �� �ر� ا� ذ� � ��  �  � ور� ‬ ‫�ر�  ا�ر  � �وى �آن  �  � �� � � � �۔ اس  � � � اب � �ن � �  � �آن  � ‬ ‫ ��ن � � ‬ ‫� � � ا�ر � �� � ��� ۔ � � ان � � � � � � �� � ا�م �  �‬ ‫ِ‬ ‫وا�  �ا  �  اس  �  �م  �  �۔  ��  �  ا�  �ر�  �  �  �  �  اس  �  �ا�  �  �  �  ��  ��  �۔  اس ‬ ‫� � � �ت �� �ى آ�ر � �  اور �ى �ت � �م �� � وہ � � � �� � ا�م � وا� ‬ ‫ف ت‬ ‫��‬ ‫� ��ن � � وہ  ر سبىس  �� � � �بفبااح �۔ � � دور ��  ‪١٢٩٢‬ق م � �وع � � ‪ ١٣٢٥‬ق م � � ‬ ‫�� �) ‪ (282‬۔��� �دودىؒ  اس � � � � � �آن � � �ت �� � ا�م � � � � � ‬ ‫دو���ں  �  ذ�  آ�  �۔  ا�  وہ  �  �  ز��  �  ��  �  ا�م  �ا  ��  اور  �  �  �  �  آپ  � ‬ ‫�ورش  ��) ‪  (283‬۔  دو�ا  وہ  �  �  �س  آپ  ا�م  �  د�ت  اور  �  ا�ا�  �  ر��  �  ��  �  �  �  اور  ��ٓ� ‬ ‫��‬ ‫�ق  �ا  ۔  ��دہ  ز��  �  �  �  �م  �ن  اس  �ف  �  �  �  ��ن  ر ستىس  دوم  �  �  �  ز��  �� ‬ ‫تذ ت تذ ت‬ ‫‪ ١٢٩٢‬ق م � ‪ ١٢٢٥‬ق م � ر�۔ اور دو�ا ��ن � � �ں ان آ�ت � ذ� � ر� �  اس � �م � فتہ � � فت ااح ‬ ‫��‬ ‫� � ا� �پ ر سبىس دوم � ز�� � � ��ِ �� � � � اور اس � �� � � � � �� �ا۔ ‬ ‫�    �س  ��  اس  �ظ  �  �  �م  ��  �  �  ا�ا�  �ر�  �  �ب  �  �ت  ��  �  ا�م  �  �ر� ‬

‫‪ 282‬۔�ت � � د�‪ � :‬ا�آن ‪٢٧٤ :١ ،‬۔‬

‫‪ 283‬۔دو  ���ں  �  د�ے  �  �د�  �رۃ  ا�اء  �  آ�ت  �  �� �  �  �  ��  �  ا�م  �  د�ت  �  ��ن  �  �رى  رد�  اور  � ‬ ‫ذ�  �  �  �۔ �  � �  �  �‪��  :‬ن �  � �  �  �  �  �  �ے  � �  ز��  �  ا�  �ں  �  ��  �؟ اور  � �  ا� �  � � ‬

‫� �ل � � � �ارے؟ � � ا� وه �م � � � � � اور � ��وں � �۔ )�ت( �� )� ا�م( � �اب د� � � � ‬

‫اس �م � اس و� � � � � راه �� �� ��ں � � �۔ � � � �ف � � � � � � �گ �‪� � � ،‬ے رب ‬

‫� � و � � ��� اور � ا� �وں � � � د� )د�‪� :‬رۃ ا�اء ‪ ،‬آ�ت‪ ١٨:‬و ��(۔ ‬

‫‪200‬‬

‫و�ت ‪� � � ١٢٧٢‬۔ � � �ل � �ر� ��ت � � اور �ى ‪ ،‬ا�ا� اور �ى ��ں � �� ‬ ‫� �� � �ر�ں � �ب �� � �) ‪ (284‬۔ ‬

‫�آن � � �� � ا�م � ذ�‬ ‫�آن  �  �  �  �  �  ذ�  اور  �  �  �  ز�دہ  ��  آ�  �  و  ہ  �ت  ��  �  ا�م  �۔    ذ� ‬ ‫�  �ول  �  ��  �  ا�م  �  �آن  �  �  ذ��  )‪�  (٣٥‬ر�ں  �  ا�  �  ا�  )‪  (١٣١‬آ�ت  � ‬ ‫ا� � � �� آ� �۔ ذ� � �ول �  ان ا�اد � �� � � � �‪:‬‬ ‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫�‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢٤٦،٢٤٨ ،١٣٦ ،٩٢،١٠٨ ،٦١،٦٧،٨٧ ،٥٤،٥٥،٦٠ ،٥٣ ،٥١‬‬

‫‪١٣‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪٨٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪)١٥٣‬دو د�(‪١٦٤ ،‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��ۃ‬

‫‪٥‬‬

‫‪٢٤ ،٢٢ ،٢٠‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا��م ‬

‫‪٦‬‬

‫‪٩١،١٥٤ ،٨٤‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫ا��اف‬

‫‪٧‬‬

‫‪)١١٥،١١٧،١٢٢،١٢٧،١٢٨،١٣١،١٣٤،١٣٨،١٤٢ ،١٠٤ ،١٠٣‬دو ‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫��‬

‫‪١٠‬‬

‫د�(‪)١٤٣،‬دو د�(‪١٦٠ ،١٥٩ ،١٥٥ ،١٥٤ ،١٥٠ ،١٤٨ ،١٤٤ ،‬‬ ‫‪٨١،٨٣،٨٤،٨٧،٨٨ ،٧٥،٧٧،٨٠‬‬

‫‪ 284‬۔ا� ا�� �دودى‪ � ،‬ا�آ ن � آ� ‪� ،١٠٤‬رۃ ا��اف۔ ‬

‫‪201‬‬

‫‪٨‬‬

‫‪٨‬۔‬

‫�د‬

‫‪١١‬‬

‫‪٩٦،١١٠ ،١٧‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪١٠‬۔ ‬

‫ا�ا�‬

‫‪١٤‬‬

‫‪٨ ،٦ ،٥‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫ا��اء‬

‫‪١٧‬‬

‫‪)١٠١ ،٢‬دو ��(‬

‫‪٣‬‬

‫‪١٢‬۔‬

‫ا�‬

‫‪١٨‬‬

‫‪٦٦ ،٦٠‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٣‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٥١‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٤‬‬

‫ٰط ٰہ‬

‫‪٢٠‬‬

‫‪ ،٧٠،٧٧ ،٦٧ ،٦٥ ،٥٧،٦١ ،٤٩ ،٤٠ ،٣٦ ،١٩ ،١٧ ،١١ ،٩‬‬

‫‪١٧‬‬

‫‪٨٣،٨٦،٨٨،٩١‬‬

‫‪١٥‬۔‬

‫ا��ء‬

‫‪٢١‬‬

‫‪٤٨‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٦‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٢٢‬‬

‫‪٤٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٧‬۔ ‬

‫ا��ؤؤؤ�ن ‬

‫‪٢٣‬‬

‫‪٤٩ ،٤٥‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪١٨‬۔‬

‫ا��ن‬

‫‪٢٥‬‬

‫‪٣٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٩‬۔‬

‫ا�اء‬

‫‪٢٦‬‬

‫‪٦٣،٦٥ ،٦١ ،٥٢ ،٤٨ ،٤٥ ،٤٣ ،١٠‬‬

‫‪٨‬‬

‫‪٢٠‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٢٧‬‬

‫‪١٠ ،٩ ،٧‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٢١‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٢٨‬‬

‫‪١٨  ،٤٤  ،٤٣  ،٣٨  ،٣٧  ،٣٦  ،٣١  ،٣٠  ،٢٩  ،٢٠  ،١٩  ،١٨  ،١٠،١٥  ،٧  ،٣‬‬ ‫‪)٤٨‬دو ��(‪٧٦ ،‬‬

‫‪202‬‬

‫‪٢٢‬۔‬

‫ا�ت‬

‫‪٢٩‬‬

‫‪٣٩‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٣‬۔‬

‫ا�ۃ ‬

‫‪٣٢‬‬

‫‪٢٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٤‬۔‬

‫ا��اب‬

‫‪٣٣‬‬

‫‪٦٩ ،٧‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢٥‬۔‬

‫ا��ت‬

‫‪٣٧‬‬

‫‪١٢٠ ،١١٤‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢٦‬۔‬

‫��‪/‬ا��ؤؤؤ� ‪٤٠‬‬

‫‪٥٣ ،٢٧،٣٧ ،٢٦ ،٢٣‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪٢٧‬۔‬

‫ٓ‬ ‫�ٰ ا�ۃ‬

‫‪٤١‬‬

‫‪٤٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٨‬۔‬

‫ا�رى‬ ‫ٰ‬

‫‪٤٢‬‬

‫‪١٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢٩‬۔‬

‫ا��ف‬

‫‪٤٣‬‬

‫‪٤٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣٠‬‬

‫ا��ف‬

‫‪٤٦‬‬

‫‪٣٠ ،١٢‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٣١‬۔‬

‫ا�ار�ت‬

‫‪٥١‬‬

‫‪٣٨‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣٢‬۔‬

‫ا�‬

‫‪٥٣‬‬

‫‪٣٦‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣٣‬۔‬

‫ا�صف‬

‫‪٦١‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣٤‬۔‬

‫ا�ز�ت‬

‫‪٧٩‬‬

‫‪١٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣٥‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٨٧‬‬

‫‪١٩‬‬

‫‪١‬‬ ‫�� ��ت‪ :‬‬ ‫‪203‬‬

‫�� � ا�م � د�ت ���ع‬ ‫�� � ا�م � �آ� � � �ر�ت � �م �� � � �� � ا�م دو �وں � د�ت ‬ ‫� � ��ن � �س � � �۔ ا�  � � وہ ا� � �� � ا�م �ل �ے اور دو�ے � � ‬ ‫�  ا�ا�  �  �م  �  �  �  �  �ن  �  ا�  �ٴ  �  �  ر�  �  دے۔  �آن  �  �  ان  دو�ں  �روں  �  ذ� ‬ ‫� � ذ� � � � اور � �� و � � �ظ � �ف ا� � � �ن � ا�ء � � �) ‪(285‬۔ ‬

‫�� � ا�م � ز�� � � �ا� � ا�ر � �آن � � ��ر ان � � � � �ا� ‬ ‫� � � � � �۔ ‬ ‫‪١‬۔ � � �‬ ‫ �وج � �‬ ‫‪٢‬۔ � � ��ن اور آل ��ن � �� اور ِ‬ ‫‪٣‬۔ وا�ت � از �وج � ‬

‫‪١‬۔ � � �‬ ‫� و و�دت‬ ‫�ت �� � ا�م � � � وا�ں � �ت �ب � ا�م � � �۔ ان � وا� � �م ‬ ‫�ان  اور  وا�ہ  �  �م  ��  �  �  ۔  ��  �  �  �  �‪�  �  ��  :‬ان  �  �وى  �  �ب  �  ا�م۔  ��  � ‬ ‫ا�م  �وا�  �  ان  �  ��  �رون  �  ا�م  �  �  ذ�  آ�  �۔  �  ��  �  ا�م  �  �    اور  �ے  �� ‬ ‫�۔  ‬

‫‪ 285‬۔ا� ا�� �دودى‪ � ،‬ا�آ ن � آ� ‪� ،١٠٤‬رۃ ا��اف۔ ‬

‫‪204‬‬

‫��ن � � �  اور ا� �� ‬ ‫�آن � � �� � � �م �� � � �� � ا�م � �ا� � و� ��ن  � ا�ا� ‬ ‫� � �ا �� وا� �ں � ذ� �� اور  �ں � ز�ہ ر� د� � ۔ ��ن ا� � � � � � �ھ � ‬ ‫� اور ا� �� � ان �م � ا�ا� � �� اور � � �ؤ � �  �� ��۔ ا� �� ��ن � � � ‬ ‫� �ك � �� اور ��ں � اس � � � �� � �� � ذ� ��  �� ���‪:‬‬ ‫َُْ ْ ََْ َ ْ ﱠَ ُ ْ ٰ َ ْ َ ْ َ ْ َ ّ َ ْ ﱡ ْ ُ ْ َ ﱠ ْ َ ْ َ ََ‬ ‫َ َ‬ ‫ْ َْ‬ ‫ض َو َﺟ َﻌ َﻞ ا ْهﻠ َـهﺎ‬ ‫﴿ﻧﺘﻠﻮا ﻋﻠﻴﻚ ِﻣﻦ ﻧﺒ ِﺎ ﻣﻮ�ىى و ِﻓﺮﻋﻮن ِﺑﺎ�ح ِﻖ ِﻟﻘﻮ ٍم ﻳﺆ ِﻣﻨـﻮن ‪ِ o‬ان ِﻓﺮﻋﻮن ﻋﻼ ِ�� ﻻار ِ‬ ‫ُْ‬ ‫ًَ ﱠ ْ َ ْ ُ‬ ‫ُ‬ ‫ﻒ َﻃـﺂﺋ َﻔ ًﺔ ّﻣ ْﻨ ُـه ْـﻢ ُﻳ َﺬ ّﺑ ُـﺢ َا ْﺑ َﻨ َﺂء ُه ْـﻢ َو َي ْﺴ َﺘ ْﺤي ْى � َﺴ َﺂء ُه ْـﻢ ۚ ا ﱠﻧ ‪ٝ‬ﮫ َ� َ‬ ‫ﺎن ِﻣ َﻦ اﳌ ْﻔ ِﺴ ِﺪ ْﻳ َﻦ ‪َ o‬وﻧ ِﺮْ� ُﺪ‬ ‫ِﺷﻴﻌﺎ �ﺴﺘﻀ ِﻌ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫ّ‬ ‫ً‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫اﺳ ُﺘ ْ‬ ‫َا ْن ﱠﻧ ُﻤ ﱠﻦ َﻋ َ�� اﻟـﺬ ْﻳ َﻦ ْ‬ ‫ﻀﻌ ُﻔ ْ‬ ‫ﻻا ْ‬ ‫ض َوﻧ ْﺠ َﻌﻠ ُـه ْـﻢ ا ِﺋ ﱠﻤﺔ ﱠو ّ◌ﻧ ْﺠ َﻌﻠ ُـه ُـﻢ اﻟ َﻮ ِارِﺛ ْ� َن ‪َ o‬وﻧ َﻤ ِﻜ َﻦ ﻟ ُـه ْـﻢ ِ��‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ا‬ ‫ﻮ‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َْ‬ ‫َ ُ‬ ‫ﻻا ْ ض َو ُﻧﺮ َى ﻓ ْﺮ َﻋ ْﻮ َن َو َه َﺎﻣ َ‬ ‫) ‪(286‬‬ ‫ﺎن َو ُﺟ ُﻨ ْـﻮ َد ُه َﻤﺎ ِﻣ ْﻨ ُـه ْـﻢ ﱠﻣﺎ �ﺎﻧ ْـﻮا َﻳ ْﺤﺬ ُر ْو َن ‪﴾ o‬‬ ‫ر ِ ِ ِ‬

‫)�  �  ا�ن  داروں  �  ��ے  �  � ٰ‬ ‫ ��  اور  ��ن  �  �  �  �ل  ��  �۔�  �  ��ن  ز�  � ‬

‫�� � � � اور و�ں � ��ں � � �وہ � د� � ان � � ا� �وہ � �ور � ر� � ان � ��ں ‬ ‫� � �� � اور ان � ��ں � ز�ہ  ر� �‪ � �  ،‬وہ �وں  � � �۔  اور � �� � � ان � ا�ن ‬ ‫�� � � � �ور � � � اور ا� �دار � د� اور ا� وارث ��۔ اور ا� � � �� �� اور ‬ ‫��ن اور ��ن اور ان � �وں � وہ � د� د� � � وہ �ہ �� �(۔‬ ‫�� اس ا�ن � ذ�  ا� �� � �ر ٴہ �ہ � � � ��� ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َْْ َ َ ُ ُ َُ ْ ُ َ ََْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ َ ﱠَْ ُ ّ ْ‬ ‫اب ُﻳﺬ ِّﺑ ُﺤﻮن أ ْﺑ َﻨ َﺎءﻛ ْﻢ َو َي ْﺴ َﺘ ْﺤ ُﻴﻮن ِ� َﺴ َﺎءﻛ ْﻢ ۚ‬ ‫﴿وِإذ ﻧﺠﻴﻨﺎﻛﻢ ِﻣﻦ ِآل ِﻓﺮﻋﻮن �ﺴﻮﻣﻮﻧﻜﻢ ﺳﻮء اﻟﻌﺬ ِ‬ ‫َو�� َٰذ ِﻟ ُﻜﻢ َﺑ َﻼ ٌء ّ ِﻣﻦ ﱠرّ� ُﻜ ْﻢ َﻋ ِﻈ ٌ‬ ‫ﻴﻢ﴾) ‪)  (287‬اور  �د  �و  اس  و�  �(  �  �  �  �  آل  ��ن  �  ا�ں  � ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫‪ 286‬۔ �رة �‪٣ :٢٨ ،‬۔‪٦‬۔ ‬ ‫‪ 287‬۔ �رة ا�ۃ‪٤٩ :٢ ،‬۔ ‬

‫‪205‬‬

‫� � اذ� � � � ر� � �رے �ں � ذ� �� � اور �رى �ر�ں � ز�ہ ر� د� �۔ اور ‬ ‫اس � �رے  رب � �ف � �ى آز�� �۔ ‬

‫�� � ا�م � �ا� اور ��ن � �ں �ورش ‬ ‫ ��  �  ا�م  �  �ورش  ا�  ��  �  ��ں  �وا�  �  �  ��  ا�  ��  �  ا�ن  اور  �  �  � ‬ ‫وا� اور رو� د� �۔  �آن � � دو ��ت � �� � ا�م � �ا � اور ان � ��ن � �ظ ر� � ‬ ‫ذ� � � �۔ �ر ٴہ �� آ�ت ‪ ٤٠ � ٣٧‬اور �ر ٴہ � آ�ت  ‪�  � ١٣ � ٧‬ا� اور اس � � وا�ت � ‬ ‫ذ� � � �۔ � � �� � � � � � ��ن � ا�ا� � �ا �� وا� �ں � ز�ہ � �ڑ� � � ‬ ‫�  ��  �  ا�م  �  ا��  �  ا�  ��  �  ان  �  وا�ہ  �  و�  �  ذر�  �  د�  �  وہ  ��  �  ا�م  �  دودھ ‬ ‫��  اور  ا�  ا�  ��  �  ا�م  �  �رے  �  ��  �  �  ا�  ا�  �وق  �  ڈال  �  در�  �  ڈال  دو  اور ‬ ‫�ں  �  اس  �  )��  �  ا�م  (  �  اور  �ا    د�  ��ن  ا�  ا�  �  �  ۔  اس  �  ��  �  �  �  �  �  � ‬ ‫ت‬ ‫�‬ ‫م‬ ‫��  �  ا�  وا�   ھاارے  �س  ��  دوں  �  اور  �  ا�  �ت  �  �وں  �۔��  �  ا�  �  ��  ��  � ‬ ‫ا�م � وا�ہ � ا� �وق � � � � در� � ڈال د�  اور وہ �وق ��ن � �ى � �� � � � اس ‬ ‫� ا� � �� � ��ن � � � � ا� � � �� � �ے اور �ے � �ن � �� � �۔ اد� �� � ‬ ‫ا�م  �  وا�ہ  ا�  �  �  �  �  �  �  �  �  �م  �  ر�  �  �  ��  �  �  وہ    راز  ا�ں  �  د�  �  ا� ‬ ‫��  �  ��  �  ان  �  �  ا�  �  ��  ر�۔  �  ا�ں  �  ��  �  ا�م  �  �  �  �وق  �  �  �  �  اس ‬ ‫�وق  �  �  ر�  ��  �۔  �  �  ��ن  �  �  �  �  ا�  ��  �  ان  ��  �  ا�م  �  ر�  �  �  وہ ‬ ‫��ن  �  �  �  �  �رت  �  دودھ  �  �  �۔  �  �  �  ��  �  ان  �  �  �  �رہ  د�  �  �  �� ‬ ‫�� � ا�م وا� ا� �ں �  �س  آ �۔ �ں �� � ا�م �ظ � ر� اور �ں � � اور �ورش � ‬ ‫ا� ا� �� � �ف � � ��۔  ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫‪206‬‬

‫َ ْ‬ ‫﴿ َو َﻟ َﻘ ْﺪ َﻣ َﻨ ﱠﻨﺎ َﻋ َﻠ ْﻴ َﻚ َﻣ ﱠﺮ ًة ُا ْﺧ ٰﺮى ‪o‬ا ْذ َا ْو َﺣ ْﻴ َﻨـﺂ ا ٰٓ�� ُا ّﻣ َﻚ َﻣﺎ ُﻳ ْﻮ ٰٓ�� ‪َ o‬ان ْاﻗﺬﻓ ْﻴﮫ �� ﱠ‬ ‫اﻟﺘ ُﺎﺑ ْﻮ ِت ﻓﺎﻗ ِﺬ ِﻓ ْﻴ ِﮫ ِ��‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِ ِ‬ ‫ٰ‬ ‫ﺎﻟﺴﺎﺣﻞ َﻳ ْﺎ ُﺧ ْﺬ ُﻩ َﻋ ُﺪ ﱞو ّ� ْ� َو َﻋ ُﺪ ﱞو ﱠﻟـﮫ َو َا ْﻟ َﻘ ْﻴ ُﺖ َﻋ َﻠ ْﻴ َﻚ َﻣ َﺤ ﱠﺒ ًﺔ ّﻣ ّ� ْۚى َوﻟ ُﺘ ْ‬ ‫ْاﻟ َﻴ ّـﻢ َﻓ ْﻠ ُﻴ ْﻠ ِﻘ ِﮫ ْاﻟ َﻴ ﱡـﻢ ﺑ ﱠ‬ ‫ﺼ َﻨ َـﻊ َﻋ�� َﻋ ْﻴ ِ� ْى ‪o‬‬ ‫ِِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ َ ْ ٓ ُ ْ ُ َ َ َ ُ ْ ُل َ ْ َ ُ ﱡ ُ ْ َ ٰ َ ْ ﱠ ْ ُ ُ َ َ َ ْ َ َ ٰٓ ُ ّ َ َ ْ َ َ ﱠ َ ْ ُ َ َ َ َ ْ َ نَ‬ ‫ِاذ ﺗﻤ ِ�ىى اﺧﺘﻚ ﻓﺘﻘﻮ هﻞ ادﻟﻜﻢ ﻋ�� ﻣﻦ ﻳﻜـﻔﻠـﮫ ﻓﺮﺟﻌﻨﺎك ِا�� ا ِﻣﻚ �ﻰ ﺗﻘﺮ ﻋﻴﻨـهﺎ وﻻ ﺗﺤﺰ ۚ‬ ‫ََ ْ‬ ‫َ‬ ‫ٰ َ‬ ‫ُ‬ ‫َ َ َْ َ َ ْ ً َ َ ﱠ َْ َ َ ْ َ ّ َ َ َﱠ َ ُ‬ ‫ﺎك ﻓ ُﺘ ْﻮ ًﻧﺎ ۚ ﻓﻠ ِﺒث َﺖ ِﺳ ِﻨ ْ� َن ِ� ٓ� ا ْه ِﻞ َﻣ ْﺪ َﻳ َﻦ ﺛ ﱠـﻢ ِﺟ ْﺌ َﺖ َﻋ�� ﻗ َﺪ ٍر ﱠﻳﺎ‬ ‫وﻗﺘﻠﺖ ﻧﻔﺴﺎ ﻓﻨﺠﻴﻨﺎك ِﻣﻦ اﻟﻐ ِﻢ وﻓﺘﻨ‬ ‫) ‪(288‬‬ ‫ُﻣ ْﻮ ٰ�ىى‪﴾o‬‬ ‫اور ا� � � � � � ا� د� اور � ا�ن � �۔� � � �ى �ں � دل � �ت ڈال دى �۔� ‬ ‫ا� �وق � ڈال دے � ا� در� � ڈال دے � در� ا� �رے � ڈال دے � ا� �ا د� اور اس � ‬ ‫د� ا� � �‪ ،‬اور � � � � ا� �ف � � ڈال دى‪ ،‬اور �� � �ے �� �ورش ��۔� �ى ‬ ‫� � � ر� � � � ا� �رت �ؤں � ا� ا� �ح ��‪� � � � � ،‬ى �ں � �س � د� � ‬ ‫اس � آ� �ى � اور � � ��‪ ،‬اور � � ا� � � �ر ڈا� � � � � اس � � �� اور � � � � ‬ ‫�� آز�� � ڈا�‪(289 ) �� � � ،‬وا�ں � � �س ر� � � اے ٰ‬ ‫ �� �� � �ں آ�۔‬ ‫دو�ے �م � ا� �� � ���‪ :‬‬

‫� � �� )� ا�م( � �ں � و� � � ا� دودھ �� ره اور � � اس � � �� �ف �م � � ا� ‬ ‫در� � � د� اور �� ڈر �ف � ر� � � ��‪ � � ،‬ا� �ى �ف ��� وا� � اور ا� ا� �وں � ‬

‫��  وا�  �‪   .‬آ�  ��ن  �  ��ں  �  اس  �  �  ا�  �  �  آ��ر  �  �  ان  �  د�  �ا  اور  ان  �  ر�  � ‬

‫�عﺚ �‪�� � � � � ،‬ن اور ��ن اور ان � � � � ��ر‪  .‬اور ��ن � �ى � � � � �ى اور ‬

‫�ى آ�ں � �ك �‪ ،‬ا� � � �و‪�� �� � � � � � � ،‬ه �� � � ا� ا� � � � � ‬ ‫‪ 288‬۔ �رة  ٰط ٰہ‪٣٧ :٢٠ ،‬۔‪٤٠‬۔ ‬

‫‪ 289‬۔  ��  � ��  �  �  �  �رے  �ب  اور  ��ہ  ��  �  �  �ا�  �  وا�  �۔  و�ں  �  �  �  �ت  ��  �  ا�م  ��ہ  ��  �  �  ��  �  �  اس ‬ ‫ �ول  �آن  �  ز��  �  �ر  �  �م  �  �ر  �‪  ،‬ا�    �  دا�  �  وہ  وا�  �  آ�  �  �  ذ�  �رۃ  ا� ‬ ‫�م  �  �  �  اب  �ہ  �  اور  �ِ  ��  ��  �  اور ِ‬ ‫آ�ت ‪ ٢٩ � ٢٧‬اور ‪ ٤٦ � ٤٣‬اور �رۃ ا� آ�ت ‪� � � � ١٤ � ٧‬۔ )� ا�آن‪� � ،‬ر ۃ ا�  آ�ت ‪٧‬۔ ‪(١٤‬۔‬

‫‪207‬‬

‫اور � �گ �ر � � ر� �۔  �� )� ا�م( � وا�ه � دل � �ار ��‪ � � �� ،‬اس وا� � �� ‬

‫��  �  د�  ا�  �  ان  �  دل  �  ڈ�رس  �  دے  د�  �  اس  �  �  وه  �  ��  وا�ں  �  ر�‪ �)  ��   .‬‬

‫ا�م( � وا�ه � اس � � � � � � اس � � � �‪ � ،‬وه ا� دور � دور � د� ر� اور ���ں � ‬ ‫اس � � � � �ا۔  ان � � � � � � �� )� ا�م( � دا�ں � دودھ �ام � د� �۔ � � � � ‬

‫�  �  �  ا�  �ا�  �ؤں  �  اس  �  �  �رے  �  �ورش  �ے  اور  �ں  �  وه  اس  �  �  �  �اه‪ �  �   .‬‬

‫� ا�  اس  � �ں � �ف وا�  ��‪  �� ،‬اس � آ� �ى  ر� اور آزرده �� � � اور �ن  � � ا� ‬ ‫�� � و�ه � � � ا� �گ � ��۔‬

‫� ى ��ے � ��ت اور  �� � ا�م � رد� ‬ ‫ا�� �� � ا�م  �  �ورش  ��ن  � �� ��ل � ��  �  �� � ا�م  آ ل ��ن  � ‬ ‫� ا�ا� � � �� وا� �� � آ�ہ � اور وہ ا� �م � �د اور آل ��ن � �� � رو� � � � ‬

‫�ش �� ۔ �ت � � � �� � ا�م  اور �رون � ا�م � � ا� �� � ��ن � �س د�ت ‬ ‫د� � � �  ا�ں � ا� د�ت دى � اس � �  �� � ا�م اور ��ن � �� � � �� اس � ‬ ‫اس و� � ��ت � � � �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬

‫��‪:‬‬ ‫ ��ن �  �  � � � � �  �ے � �  ز�� �  ا� �ں  � �� �؟ اور � �  ا� � �  � � �ل ‬ ‫�  �  �  �ارے؟‪  �  �   .‬ا�  وه  �م  �  �  �  �  �  اور  �  ��وں  �  �‪�)   .‬ت(  ��  )�  ا�م(  � ‬ ‫�اب  د�  �  �  �  اس  �م  �  اس  و�  �  �  � �  راه  ��  ��  ��ں  �  �  �‪� �  �  �   .‬ف  �  � ‬ ‫� � � � �گ �‪� � � ،‬ے رب � � و � � ��� اور � ا� �وں � � � د�‪� � �  .‬ا � ‬ ‫� وه ا�ن �؟ � � � ر� � � � � � ا�ا� � �م � ر� �۔‬

‫‪208‬‬

‫ ‬

‫ا� �ح اس و� � �ى ��ل‪ ،‬آل ��ن � �ہ د�ں اور �� � ا�م � رد� � �� ‬

‫�آن � � ��ر �� � ا�م � � اس وا� � �� � � � ا�ں � ا� � ا�ا� � � ‬ ‫�� �� د� � ا�ا� ��� � ا�م � �د � � �را � اس � �� � ا�م � اس � � �را � ‬ ‫�  وہ  �ك  �  �۔  اس  �  ��  �  ا�م  �  ا�  ��  �  �ت  �  �  �۔  دو�ے  دن  �  و�  �م ‬ ‫�  �� � ا�م � �د � �ر  ر� � � ��  � ا�م  �  � ا�  ��  �ں �  اس � و� � �  ا� � ‬ ‫�را  �  �  �    آپ  �  ا�م  ��  �  رو�  �  ارادے  �  اس  �  �ف  ��  ��  �  اس  �  �  �  اے  ��  � ‬ ‫� � � �� �� � � �ح � � �  ا� � � � �  �۔ اد� �� � ا�م � ا�  � � �� ‬ ‫� �گ آپ � � �� � ارادہ ر� � � اس � �� � ا�م  �� � � �� � �� �زمِ � ��۔  اس ‬ ‫وا � � ا� �� �  �رۃ ا� � � اور �ر ٴہ ٰ ط ٰہ � ا�رۃ �ن � � ۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ْ‬ ‫َ َْ َ ٰ‬ ‫ْ‬ ‫ُْ‬ ‫َ ٰ َ‬ ‫ََﱠ ََ َ َ ُ ﱠ َ ْ ٓ َٰ‬ ‫اﺳ َﺘ ٰﻮى اﺗ ْي َﻨ ُﺎﻩ ُﺣﻜ ًﻤﺎ ﱠو ِﻋﻠ ًﻤﺎ ۚ َوﻛﺬ ِﻟ َﻚ ﻧ ْﺠ ِﺰى اﳌ ْﺤ ِﺴ ِﻨ ْ� َن ‪َ o‬و َدﺧ َﻞ اﳌ ِﺪ ْﻳ َﻨﺔ َﻋ�� ِﺣ ْ� ِن‬ ‫﴿وﳌﺎ ﺑﻠﻎ اﺷﺪﻩ و‬ ‫َ ْ َ ّ ْ َ ْ َ َ َ َ َ ْ َ َ ُ َْ َ ْ َ َ ۖ ٰ َ ْ ْ َ َ ٰ َ ْ َ ُ ّ َ ْ َ َ ﱠ‬ ‫ﺎﺳ َﺘﻐﺎﺛ ُﮫ اﻟ ِـﺬ ْى ِﻣ ْﻦ‬ ‫ﻏﻔﻠ ٍـﺔ ِﻣﻦ اه ِﻠهﺎ ﻓﻮﺟﺪ ِﻓﻴـهﺎ رﺟﻠ� ِن ﻳﻘﺘ ِﺘﻼ ِن هﺬا ِﻣﻦ ِﺷﻴﻌ ِﺘ ٖﮫ وهﺬا ِﻣﻦ ﻋﺪ ِوﻩ ﻓ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫ْ َ ََ ﱠ ْ ْ َ ُ ّ َ َ َ َ ُ ْ ٰ َ َ ٰ ََْ َ َ َ‬ ‫ﺎل ٰهﺬا ِﻣ ْﻦ َﻋ َﻤ ِﻞ اﻟﺸ ْﻴﻄ ِﺎن ِا ﱠﻧﮫ َﻋ ُﺪ ﱞو‬ ‫ِﺷﻴﻌ ِﺘﮫ ﻋ�� اﻟ ِـﺬى ِﻣﻦ ﻋﺪ ِوﻩ ﻓﻮﻛﺰﻩ ﻣﻮ�ىى ﻓﻘ�ىى ﻋﻠﻴ ِﮫ ﻗ‬ ‫ﱡ ﱞ ﱡ ْ ٌ َ َ َ ّ ّ ْ ََ ْ ُ َ ْ ْ َ ْ‬ ‫اﻟﺮ ِﺣ ْﻴ ُـﻢ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎﻏ ِﻔ ْﺮ ِﻟ ْـﻰ َﻓ َﻐ َﻔ َﺮ َﻟـﮫ ِا ﱠﻧﮫ ُه َﻮ ْاﻟ َﻐ ُﻔ ْﻮ ُر ﱠ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب ِﺑ َﻤﺂ‬ ‫ﻣ ِﻀﻞ ﻣ ِﺒ�ن ‪ o‬ﻗﺎل ر ِب ِا ِ�ﻰ ﻇﻠﻤﺖ ﻧﻔ ِ�ىى ﻓ‬ ‫اﺳ َت ْﻨ َ‬ ‫ﺻ َﺒ َﺢ �� ْاﳌَﺪ ْﻳ َﻨﺔ َﺧﺂﺋ ًﻔﺎ ﱠﻳ َﺘ َـﺮ ﱠﻗ ُﺐ َﻓ ِﺎ َذا ﱠاﻟـﺬى ْ‬ ‫َا ْ� َﻌ ْﻤ َﺖ َﻋ َﻠ ﱠـﻰ َﻓ َﻠ ْﻦ َا ُﻛ ْـﻮ َن َﻇه ْﻴ ًـﺮا ّﻟ ْﻠ ُﻤ ْﺠﺮﻣ ْ� َن ‪َ o‬ﻓ َﺎ ْ‬ ‫ﺼ َﺮﻩ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ ِ ِِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫ﺎﻻ ْﻣ َ ْ َ ْ‬ ‫ﺼﺮ ُﺧﮫ َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻟـﮫ ُﻣ ْﻮ ٰٓ�ىى ِا ﱠﻧ َﻚ ﻟﻐﻮ ﱞى ﱡﻣﺒ ْ� ٌن ‪ o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺂ ا ْن ا َر َاد ا ْن ﱠﻳ ْﺒ ِﻄ َ‬ ‫ﺶ ِﺑﺎﻟ ِـﺬ ْى ُه َﻮ َﻋ ُﺪ ﱞو‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِﺑ ِ‬ ‫ﺲ �ﺴﺘ ِ‬ ‫ﱠ َ َُ َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ ُ َ ۙ َ َ َ ُ ْ ٰٓ َ ُ ْ ُ َ ْ َ ْ ُ َ ْ َ َ َ َ ْ َ َ ْ ً ْ َ ْ‬ ‫ﺲ ۖ ِا ْن ﺗ ِﺮْ� ُﺪ ِﻵا ا ْن ﺗﻜ ْـﻮن َﺟ ﱠﺒ ًﺎرا ِ��‬ ‫ﻟـهﻤﺎ ﻗﺎل ﻳﺎ ﻣﻮ�ىى اﺗ ِﺮ�ﺪ ان ﺗﻘﺘﻠ ِ�ى ﻛﻤﺎ ﻗﺘﻠﺖ ﻧﻔﺴﺎ ِﺑﺎﻻﻣ ِ‬ ‫ٓ‬ ‫َْ‬ ‫ﻻا ْرض َو َﻣﺎ ُﺗﺮْ� ُﺪ َا ْن َﺗ ُﻜ ْـﻮ َن ﻣ َﻦ ْاﳌُ ْ‬ ‫ﺼ ِ� ِح ْ� َن ‪َ o‬و َﺟ َﺂء َر ُﺟ ٌﻞ ّ ِﻣ ْﻦ َا ْﻗ َ�ىى ْاﳌَ ِﺪ ْﻳ َﻨ ِﺔ َ� ْﺴ ٰ� ۖ� َﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻳﺎ ُﻣ ْﻮ ٰ�ىى ِا ﱠن‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ َ َ َ ْ َ ُ ْو َ َ َ ْ ُ ُ ْ َ َ ْ‬ ‫ﺎﺧ ُﺮ ْج ا ّ� ْﻰ َﻟ َﻚ ﻣ َﻦ ﱠ‬ ‫اﻟﻨﺎ� ِح ْ� َن ‪َ o‬ﻓ َﺨ َﺮ َج ِﻣ ْﻨ َـهﺎ َﺧﺂ ِﺋ ًﻔﺎ ﱠﻳ َﺘ َـﺮ ﱠﻗ ُﺐ ۖ َﻗ َ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب‬ ‫اﳌﻼ ﻳﺎﺗ ِﻤﺮ ن ِﺑﻚ ِﻟﻴﻘﺘﻠﻮك ﻓ‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َْ‬ ‫ﺎل َﻋ ٰ�ىى َرّ� ٓﻰ َا ْن ﱠ� ْ� ِﺪ َﻳ� ْى َﺳ َﻮ َآء ﱠ‬ ‫اﻟﻈ ِﺎﳌ ْ� َن ‪َ o‬و َﳌﱠﺎ َﺗ َﻮ ﱠﺟ َﮫ ِﺗ ْﻠ َﻘ َـﺂء َﻣ ْﺪ َﻳ َﻦ َﻗ َ‬ ‫) ‪(290‬‬ ‫اﻟﺴ ِب ْﻴ ِﻞ ‪﴾o‬‬ ‫ﻧ ِ ّﺠ ِ� ْى ِﻣ َﻦ اﻟﻘ ْﻮ ِم‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫‪ 290‬۔ �ر ٴہ �‪١٤ :٢٨ ،‬۔‪٢٢‬۔‬

‫‪209‬‬

‫)اور  �  ا�  �ا�  �  �  اور  �را  �ا�  �ا  �  �  �  ا�  �  اور  �  د�‪  ،‬اور  �  �ں  �  ا�  �ح  ��  د�  �� ‬ ‫�۔اور � � ��ں � � �ى � و� دا� �ا � و�ں دو �ں � �� �� ��‪ � ،‬ا� اس � �� ‬ ‫� � اور � دو�ا اس � د�ں � � �‪ � ،‬اس � � اس � �� � � ا� د� � اس � �د ��‪ � ،‬‬ ‫ٰ‬ ‫��  �  اس  �  �  �را  �  اس  �  �م  �م  �  د�‪  �  �  ،� ��  ��  �  �  �  ،‬وہ  �  د�  اور  �اہ  ��  وا� ‬ ‫�۔� اے �ے رب! � � � � ا� �ن � � � � � � دے � ا� � د�‪ � � ،‬وہ � وا� ‬ ‫��ن �۔� اے �ے رب! � � � � � � � � � � ��روں � � �د�ر � �ں �۔� � ‬ ‫� ڈر� ا�ر �� �ا � � � � و� � � � � اس � �د �� � ا� �ر ر� �‪ٰ ،‬‬ ‫ �� � اس � � ‬ ‫� � � � �� �اہ �۔� � ارادہ � � اس � �� ڈا� � ان دو�ں � د� �‪ � ،‬اے ٰ‬ ‫ �� ! � � �� ‬ ‫� � � �ر ڈا� � � � � ا� آد� � �ر ڈا� �‪ � � � � �� � � ،‬ز�د� �� �ے اور � � ‬ ‫��  �  ا�ح  ��  وا�ں  �  �  �۔اور  �  �  ��  �ے  �  ا�  آد�  دوڑ�  �ا  آ�‪  �  ،‬اے  � ٰ�!  در� ‬ ‫وا�  �ے  �  �رہ  ��  �  �  �  �  �ر  ڈا�  �  �  �  �  �  �ا  �  ��  وا�  �ں۔�  و�ں  � ‬ ‫ڈر� ا�ر �� �ا �‪ � ،‬اے �ے رب! � �� �م � � �۔اور � �� � �ف رخ � � � ا� � � ‬ ‫�ا رب � �� را� � دے �(۔‬ ‫�ر ٴہ ٰ ط ٰہ � ا� �� � �� � ا�م � � � �ر� � � � �ت د��  � ا�ن � ذ� � اور �� � ‬ ‫ان � � �ل � �م � � وا� � � � ذ� �۔ ا� �� � ���‪:‬‬

‫ََ ْ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َْ َ َ ْ ً َ َ ﱠ َْ َ َ ْ َ ّ َ َ َﱠ َ ُ‬ ‫ً ُ ْ‬ ‫ََ‬ ‫ﺎك ﻓ ُﺘ ْﻮ ًﻧﺎ ۚ ﻓﻠ ِﺒث َﺖ ِﺳ ِﻨ ْ� َن‬ ‫﴿ َوﻟﻘ ْﺪ َﻣ َﻨ ﱠﻨﺎ َﻋﻠ ْﻴ َﻚ َﻣ ﱠﺮة اﺧ ٰﺮى ۔۔۔۔۔ وﻗﺘﻠﺖ ﻧﻔﺴﺎ ﻓﻨﺠﻴﻨﺎك ِﻣﻦ اﻟﻐ ِﻢ وﻓﺘﻨ‬ ‫َ‬ ‫ٰ َ‬ ‫ُ‬ ‫) ‪(291‬‬ ‫ِ� ٓ� ا ْه ِﻞ َﻣ ْﺪ َﻳ َﻦ ﺛ ﱠـﻢ ِﺟ ْﺌ َﺖ َﻋ�� ﻗ َﺪ ٍر ﱠﻳﺎ ُﻣ ْﻮ ٰ�ىى‪﴾o‬‬

‫‪ 291‬۔ �رة  ٰط ٰہ‪٣٧ :٢٠ ،‬۔‪٤٠‬۔ ‬

‫‪210‬‬

‫اور ا� � � � �  � ا� د� اور � ا�ن � �۔۔۔ اور  �  � ا� � � �ر  ڈا� � � �  � اس � ‬ ‫� �� اور � � � � �� آز�� � ڈا�‪ �� � � ،‬وا�ں � � �س ر� � � اے ٰ‬ ‫ �� �� � �ں ‬ ‫آ�۔‬

‫�� � ا�م � �� آ� ‪�  ،‬م اور ازدوا� ز�� � آ�ز ‬ ‫�ى � � �� � � �� � ا�م  � � �� � �ں �  � �ل � ا�ں � �م � ۔ و� � ‬ ‫آپ � ا�م � �دى اس و � � ا� �� � � � � ��۔ � � � � �ر �  � �ل � �� ‬ ‫اور  �م  �ج    �ر  �ا  �  �ت  �رى  �  �  آپ  �  ا�م  �  وا�  ��  ��  اور  ��  �  �  �  را�  � ‬ ‫��  �  ا�م  �  وادى  �ى  �  �ت  �  �  �  �۔  ��  �  ا�م  �  ��  ��      اور�م  �  دوران  � ‬ ‫وا�ت �ر� ذ� آ�ت � �ن �� � ۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫�� ‪ :‬‬

‫اور �)�� � ا�م ( �� � �ف �� �� � � � � ا� � � �ا رب � �� راه � � ‬

‫�۔�� � �� � � آپ � � د� � ��ں � ا� �� و�ں �� � ر� � اور دو �ر� ا� �ى ا� ‬

‫)��روں �(  رو� �� د�� د�‪� � �� ،‬را �  �ل �‪ ،‬وه �� � � � � �وا� وا� � �ٹ �� ‬

‫� �� � �� اور �رے وا� � �ى � � �ڑ� �‪ �  .‬آپ � �د ان ��روں � �� � د� � �� ‬

‫� �ف � آ� اور � � اے �ورد�ر! � � � �� �ى  �ف ا�رے � اس  � �ج �ں‪ .‬ا� � ‬

‫ان دو�ں �ر�ں � � ا� ان � �ف �م و� � � �� آ�‪� � � � ،‬ے �پ آپ � � ر� � ‬

‫�� آپ � �رے )��روں(  � � �� �� � اس  � ا�ت د�‪� � ،‬ت �� )� ا�م( ان � �س ‬ ‫� اور ان � ا� �را  �ل �ن  � � وه � � اب � ڈر  � ���  �م � �ت ��۔ ان دو�ں  � � ا� ‬

‫� � � ا� �! آپ ا� �دورى � ر� �‪ � �� ،‬آپ ا�ت � ر� ان � � � � � وه � � ‬

‫�ط  اور  ا��  دار  �‪   .‬اس  �رگ  �  �  �  ا�  ان  دو�ں  ��ں  �  �  ا�  �  آپ  �  �ح  �  د�  �� ‬

‫�ں  اس  )�  �(  �  آپ  آ�  �ل  �  �ا  �م  �ج  ��۔  �ں  ا�  آپ  دس  �ل  �رے  ��  �  �  آپ  �  �ف ‬ ‫‪211‬‬

‫� �ر ا�ن � � � � �� � �� �  آپ � � �  � ڈا�ں‪ ،‬ا� � �ر � � آ�  � � آپ ‬ ‫�  �  آد�  ��  �‪  �)  ��   .‬ا�م(  �  �‪�  �  �  �  ،‬ت  �ے  اور  آپ  �  در�ن  �  ��‪  �  ،‬ان ‬

‫دو�ں  ��ں  �  �  �  �را  �وں  �  �  ��  ز�د�  �  �‪  �  �  �  �  �  ،‬ر�  �  اس  �  ا�  )�اه  اور(  �ر�ز ‬

‫�۔ �  �ت  ��  �  ا�م  �  �ت  �رى  ��  اور  ا�  �  وا�ں  �  �  �  �  �  �ه  �ر  �  �ف  آگ ‬ ‫خ‬ ‫ � �ؤں � آگ � ‬ ‫د�۔ ا� �ى � � � �و! � � آگ د� � � � � � � و�ں � �� ب‬

‫�� ا�ره �ؤں �� � � �) ‪(292‬۔‬

‫�� � ا�م ��� � � � � �ں  �م ر� اور � ان � � � ان � �م اور � � ‬

‫�رے  �  �آن  �  �  �  �  �  ��  ��  �  �۔  �  ��  �  �  �و�ت  �  �  �  �  �ں  وہ ‬

‫� � � � � �  ا�م � � �ون  �‪� � � ،‬ں  �ى � �و � �  � ا�م  �  �م � �� ‬ ‫� ِد  ��    �  �۔اس  �ح  �  ��‪�١‬ال  �    �  �  �ت  �  ا�م  �ى ؒ)م‪٣١٠‬ھ(اور  ��  ا�  �ؒ ‬

‫)م‪٧٧٤‬ھ(�  ذ� � � اور � ��� � ا�� ��روى � � را� �ار د� �۔ ا�م ��ؒ � ���‪:‬‬ ‫ّ‬ ‫’’وهﺬا ﻣ ّﻤﺎ ﻻ ﻳﺪرك ﻋﻠﻤﮫ إﻻ ﺑﺨ�� وﻻ ﺧ�� ﺑﺬاﻟﻚ ﺗﺠﺐ حجﺔ ﻓﻼ ﻗﻮل �� ذﻟﻚ أو��‬ ‫ﺑﺎﻟﺼﻮاب ّ‬ ‫ﻣﻤﺎ ﻗﺎﻟﮫ ﷲ ّ‬ ‫ﺟﻞ ﺛﻨﺎ ءﻩ‪‘‘(293 ) .‬‬

‫)�م � � � � �� � � � � �اور اس � � �� � � اور د� � �� � � � اس ‬ ‫� اس � �  �� � �ل ا� �� � ��ن � ز�دہ در� اور او� � (۔‬

‫ �وج � �‬ ‫‪٢‬۔ � � ��ن اور آل ��ن � �� اور ِ‬ ‫�� � ا�م � �� � وا� اور �‬

‫��  �  وا�  �  ��  �  وادئ  �ى  �    ا�  ��  �  �ف  �  �ت  �  �م  د�  �  �  �  ذ�  �ر�  آ�ت  � ‬

‫آ�� ۔ ‬

‫‪ 292‬۔ �رة  ٰط ٰہ‪٣٧ :٢٠ ،‬۔‪٤٠‬۔ ‬

‫‪ 293‬۔ ا� �ؒ‪ � ،‬ا�آن ا�‪٢٤٨ :٧ ،‬۔ ‬

‫‪212‬‬

‫ا�  �م  �    ا�ل  �  �  دو�ے  �م  �  �  �  ۔ ��  �  ا�م  �  ��  �  وا�‪�  ،�    ،‬وں  �  � ‬

‫��� اور ��ن � د�ت ا� ا� � � ‪� ،‬رون � ا�م � �� � ا�م � �ارش  � � �� � ا�ر  �ر� ‬ ‫ذ�  آ�  �  ذ�  �  �  �۔�آن  �  �  ��  �  ا�م  �  �  ‪�  ،‬ات   ا  ور    �رات    �  �  ��  � ‬

‫ذ�ا�� � � � �ر�ں � آ� �۔ ا  � �� � ���‪ :‬‬ ‫ﱠ‬ ‫َ َ ْ َ َ َ َ ُ ُ َ ٰ ْ ََ ٰ َ ً َ َ َ َ ْ ْ ُ ُ ّ َ ْ ُ َ ً َ ّ‬ ‫ُ‬ ‫ﻴﻜﻢ ّﻣ ْ� َ�ﺎ ﺑ َﻘ َ‬ ‫ﺲ‬ ‫ب‬ ‫ﺗ‬ ‫آ‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫﴿وهﻞ أﺗﺎك ﺣ ِﺪﻳﺚ ﻣﻮ�ىى ‪ِ o‬إذ رأى ﻧﺎرا ﻓﻘﺎل ِﻷه ِﻠ ِﮫ اﻣﻜﺜﻮا ِإ ِ�ﻲ آ�ﺴﺖ ﻧﺎرا ﻟﻌ ِ‬ ‫ِ ٍ‬ ‫َ َ ﱠ َ َ َ ُ َ َ ُ َ ٰ ّ َ َ َ ﱡ َ َ ْ َ ْ َ ْ َ ْ َ ﱠ َ َْ‬ ‫اﻟﻨﺎر ُه ً‬ ‫َأ ْو َأﺟ ُﺪ َﻋ َ�� ﱠ‬ ‫ﻮدي ﻳﺎ ﻣﻮ�ىى ‪ِ o‬إ ِ�ﻲ أﻧﺎ ر�ﻚ ﻓﺎﺧﻠﻊ �ﻌﻠﻴﻚ ۖ ِإﻧﻚ ِﺑﺎﻟﻮ ِاد‬ ‫ﻧ‬ ‫ﺎ‬ ‫ﺎه‬ ‫ﺗ‬ ‫أ‬ ‫ﺎ‬ ‫ﻤ‬ ‫ﻠ‬ ‫ﻓ‬ ‫‪o‬‬ ‫ى‬ ‫ﺪ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ِ َ َ ْ َ ْ ُ َ َ ْ َ ْ َ ُ َ ٰ ﱠ َ َ ﱠ ُ َ َٰ َ ﱠ َ َ َ ْ ُ ْ َ َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠَ َ‬ ‫َُْ‬ ‫ً‬ ‫اﳌﻘ ﱠﺪ ِس ﻃﻮى‪ o‬وأﻧﺎ اﺧ��ﺗﻚ ﻓﺎﺳﺘ ِﻤﻊ ِﳌﺎ ﻳﻮ��‪ِ o‬إﻧ ِ�ي أﻧﺎ اﻟﻠﮫ ﻻ ِإﻟﮫ ِإﻻ أﻧﺎ ﻓﺎﻋﺒﺪ ِ�ﻲ وأ ِﻗ ِﻢ اﻟﺼﻼة‬ ‫ﱠ‬ ‫اﻟﺴ َ‬ ‫ﺎﻋ َﺔ آﺗ َﻴ ٌﺔ َأ َ� ُﺎد ُأ ْﺧﻔ َ��ﺎ ﻟ ُﺘ ْﺠ َﺰ ٰى ُ� ﱡﻞ َﻧ ْﻔﺲ ﺑ َﻤﺎ َ� ْﺴ َ� ٰ� ‪َ o‬ﻓ َﻼ َﻳ ُ‬ ‫ِﻟ ِﺬ ْﻛﺮي ‪ o‬إ ﱠن ﱠ‬ ‫ﺼ ﱠﺪ ﱠﻧ َﻚ َﻋ ْ� َ�ﺎ َﻣﻦ ﻻ ُﻳ ْﺆ ِﻣ ُﻦ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫� َ�ﺎ َو ﱠاﺗ َﺒ َﻊ َه َﻮ ُاﻩ َﻓ َ� ْ� َد ٰى ‪َ o‬و َﻣﺎ ﺗ ْﻠ َﻚ ﺑ َﻴﻤﻴﻨ َﻚ َﻳﺎ ُﻣ َ‬ ‫ﺎل � َ� َﻋ َ‬ ‫ﻮ�ى ٰى ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺼ َ‬ ‫ﺶ ِ� َ�ﺎ َﻋ َ��ٰ‬ ‫ﺎي َأ َﺗ َﻮ ﱠﻛ ُﺄ َﻋ َﻠ ْ� َ�ﺎ َو َأ ُه ﱡ‬ ‫ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ َ َ َ َ ُ ُ ْ َ ٰ َ َ َْ َ َ ُ َ ٰ ََْ َ َ َ َ َ َ ﱠ ٌ َ ْ َ ٰ َ َ ُ ْ َ ََ‬ ‫ﻏﻨ ِ�ي و ِ�� ِﻓ��ﺎ ﻣ ِﺂرب أﺧﺮى ‪ o‬ﻗﺎل أﻟ ِﻘهﺎ ﻳﺎ ﻣﻮ�ىى‪ o‬ﻓﺄﻟﻘﺎهﺎ ﻓ ِﺈذا ِ�� ﺣﻴﺔ �ﺴ��‪ o‬ﻗﺎل ﺧﺬهﺎ وﻻ‬ ‫ً‬ ‫َ َ ْ‬ ‫َ َ َ ََ َ َ ْ‬ ‫َ‬ ‫َ ُْ َ َ ْ‬ ‫ُ ُ َ‬ ‫ْ َْ‬ ‫ﻮء َآﻳﺔ‬ ‫ﺗﺨﻒ ۖ َﺳﻨ ِﻌﻴﺪهﺎ ِﺳ َ��� َ�ﺎ ﻷاو� ٰ� ‪ o‬واﺿ ُﻤ ْﻢ َﻳﺪك ِإ� ٰ� ﺟﻨ ِﺎﺣﻚ ﺗﺨ ُﺮ ْج َﺑ ْﻴﻀ َﺎء ِﻣﻦ ﻏ� ِ� ُﺳ ٍ‬ ‫ُ ْ َ ٰى ُ َ َ ْ َ َ ْ ُ ْ َ ى ْ َ ْ َ ٰ ْ َ ْ َن ﱠ ُ َ َ ٰ َ َ َ ّ ْ‬ ‫اﺷ َﺮ ْح �� َ‬ ‫ﺻ ْﺪ ِري ‪َ o‬و َي ِ ّﺴ ْﺮ ِ��‬ ‫أﺧﺮ ‪ِ o‬ﻟن ِ�ﻳﻚ ِﻣﻦ آﻳﺎ ِﺗﻨﺎ اﻟﻜ�� ‪o‬اذهﺐ ِإ�� ِﻓﺮﻋﻮ إﻧﮫ ﻃ�� ‪ o‬ﻗﺎل رب‬ ‫ِ‬ ‫َ ُ َ َ‬ ‫َ ِ ْ َ ّ َ ً ّ ِْ َ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫َ ُْ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫اﺷ ُﺪدْ‬ ‫اﺣﻠ ْﻞ ُﻋ ْﻘ َﺪة ّ ِﻣﻦ ِﻟ َﺴﺎ ِ�ﻲ‪َ o‬ﻳ ْﻔﻘ ُهﻮا ﻗ ْﻮ ِ�� ‪ o‬واﺟﻌﻞ ِ�� و ِز�ﺮا ِﻣﻦ أه ِ�� ‪ o‬هﺎرون أ ِ�� ‪o‬‬ ‫أ ْﻣ ِﺮي ‪ o‬و‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َْ ُ َ ّ َ َ َ ً ََ ْ ُ َ َ َ ً ﱠ َ ُ َ َ َ ً َ َ َ‬ ‫َ ْ ْ‬ ‫ﺎل ﻗ ْﺪ‬ ‫ِﺑ ِﮫ أ ْز ِري ‪َ o‬وأﺷ ِﺮﻛ ُﮫ ِ�� أ ْﻣ ِﺮي ‪� o‬ﻲ �ﺴ ِﺒﺤﻚ ﻛ ِﺜ��ا ‪ o‬وﻧﺬﻛﺮك ﻛ ِﺜ��ا ‪ِ o‬إﻧﻚ ﻛﻨﺖ ِﺑﻨﺎ ﺑ ِﺼ��ا ‪ o‬ﻗ‬ ‫ُأوﺗ َ‬ ‫يﺖ ُﺳ ْﺆ َﻟ َﻚ َﻳﺎ ُﻣ َ‬ ‫) ‪(294‬‬ ‫ﻮ�ى ٰى‪﴾ o‬‬ ‫ِ‬ ‫��‪ � ��) :‬ا�م �ا�(� وا�ں � � � � ذرا � د� � �ؤ � آگ د�� دى �۔ � � � ‬

‫� � اس � ��  ا�را �رے �س �ؤں � آگ � �س � را� �  ا�ع �ؤں۔  � وه و�ں � � آواز دى ‬

‫ �ى � �۔  اور � ‬ ‫� اے ��!  � � � �ا �ورد�ر �ں � ا� ��ں ا�ر دے‪� � ��  ،‬ك �ان ٰ‬

‫� � �  �  � اب � و� � �� ا� �ن  �  �  �۔   � �  � ا� �ں‪� ،‬ے  �ا �دت  � �� اور ‬

‫��  �  �  �  �ى  �  �دت  �‪  ،‬اور  �ى  �د  �  �  �ز  ��  ر�۔ ��  �  آ�  وا�  �  �  �  ��ه ‬

‫ر� �� �ں �� � � � وه �� د� �� � اس � �ش � �۔  � اب اس � � � � �� ا� � ‬

‫روك � دے � اس � ا�ن � ر� � اور ا� �ا� � � �ا �‪ ،‬ور� � �ك ��� �۔  اے ��! �ے ‬ ‫‪ 294‬۔ �رة  ٰط ٰہ‪٩ :٢٠ ،‬۔ ‪٣٦‬۔ ‬

‫‪213‬‬

‫اس دا� �� � � �؟ �اب  د� � � �ى �� �‪�  ��  � �  � � ،‬ں اور � � �  ا� ��ں ‬ ‫�  �  �  �ڑ  �  ��  �ں  اور  �  اس  �  �  �  �  ��ے �۔   ���  اے  ��!  ا�  ��  �  �  ڈال ‬

‫دے۔   ڈا�  �  وه  ��  �  �  دوڑ�  �۔   ���  �  �ف  �  �  ا�  �  �‪  �  ،‬ا�  ا�  �  �  �رت  � ‬ ‫دو�ره � د� �۔ اور ا� �� ا� � � ڈال � � وه � � �ا � � � �‪) � � � � ،‬اور روگ( � ‬

‫� دو�ا �ه �۔ � اس  � �  � � ا� �ى �ى ��ں د��  �� �۔  اب  � ��ن � �ف � اس � ‬

‫�ى  ��  �  ر�  �۔   ��  )�  ا�م(  �  �  اے  �ے  �ورد�ر!  �ا  �  �ے  �  �ل  دے۔   اور ‬ ‫�ے  �م  �  �  �  آ�ن  �  دے۔ اور  �ى  ز�ن  �  �ه  �  �ل  دے۔ ��  �گ  �ى  �ت  ا�  �ح  � ‬

‫�‪  .‬اور �ا وز� �ے � � � � دے۔  � �ے �� �رون )� ا�م( �‪ �  .‬اس � �ى � � ‬ ‫دے‪   .‬اور  ا�  �ا  ��  �ر  �  دے‪  �  ��   .‬دو�ں  �ت  �ى  �  �ن  ��۔   اور  �ت  �ى  �د  ��۔ ‬ ‫ئ‬ ‫�  �  �  �ب  د�  ��  وا�  �۔ �ب  �رى  ��  �  ���  ��  �ے  �م  �ا�ت  �رے  �   ى‬ ‫د� ‬

‫�(۔‬

‫�ر ٴہ � � ا� وا � � ا�� ً �ن � � �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ََ ﱠ َ َ ٰ ُ َ َْ‬ ‫َ‬ ‫ﱡ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫ﺲ ِﻣﻦ َﺟﺎ ِﻧﺐ اﻟﻄﻮر َﻧ ًﺎرا ﻗ َ‬ ‫ﻷا َﺟ َﻞ َو َﺳ َﺎر ﺑ َﺄ ْه ِﻠ ِﮫ َآ� َ‬ ‫ﺎل ِﻷ ْه ِﻠ ِﮫ ْاﻣﻜﺜﻮا ِإ ِ�ﻲ آ� ْﺴ ُﺖ‬ ‫﴿ﻓﻠﻤﺎ ﻗ�ىى ﻣﻮ�ىى‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ ﱠ ّ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ﻴﻜﻢ ّﻣ ْ� َ�ﺎ ﺑﺨ�� أو ﺟﺬو ٍة ّﻣﻦ اﻟﻨﺎر ﻟﻌﻠﻜ ْﻢ ﺗ ْ‬ ‫ﺎﻃ ِﺊ اﻟﻮ ِاد‬ ‫ﻧ ًﺎرا ﻟ َﻌ ِ�� آ ِﺗ‬ ‫ﺼﻄﻠﻮن ‪o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺎ أﺗﺎهﺎ ﻧ ِ‬ ‫ﻮد َي ِﻣﻦ ﺷ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ٍ‬ ‫ِ‬ ‫َْ‬ ‫ْ َ‬ ‫ْ ُ ْ َ َُْ َ َ َ ﱠ َ َ َ َ ُ َ ّ ََ ﱠ‬ ‫) ‪(295‬‬ ‫ﻮ�ى ٰى ِإ ِ�ﻲ أﻧﺎ اﻟﻠ ُﮫ َر ﱡب اﻟ َﻌ ِﺎﳌ َ�ن﴾‬ ‫ﻷا ْﻳ َﻤ ِﻦ ِ�� اﻟﺒﻘﻌ ِﺔ اﳌﺒﺎرﻛ ِﺔ ِﻣﻦ اﻟ�جﺮ ِة أن ﻳﺎ ﻣ‬

‫��‪�  �  :‬ت  ��  �  ا�م  �  �ت  �رى  ��  اور  ا�  �  وا�ں  �  �  �  �  �  �ه  �ر  �  �ف  آگ ‬

‫د�۔ ا� �ى � � � �و! � � آگ د� � � � � � � و�ں � �� ��ؤں � آگ � ‬

‫��  ا�ره  �ؤں  ��  �  �  �۔  �  �  و�ں  �  �  اس  ���  ز�  �  �ان  �  دا�  �رے  �در� ‬ ‫ئ‬ ‫� � آواز ى‬ ‫ د� � � اے ��! � � � ا� �ں �رے ��ں � �ورد�ر۔ ‬ ‫�رۃ  ا�  �  �  اس  و�  �  �  اور  اس  �  ��  �  ا�م  �  دى  �  �ب  �  ذ�  �۔  ا�  �� ‬

‫� ��ن � �� �  �‪ :‬‬ ‫‪ 295‬۔ �رة �‪٢٩ :٢٨ ،‬۔‪٣٠‬۔‬

‫‪214‬‬

‫اور ان ا� ز�� وا�ں � �ك �� � � � � �� )� ا�م( � ا� �ب �� ��� � ��ں � � ‬

‫د�  اور  �ا�  ور�  ��  آ�  �  ��  وه  �  ��  ��‪   .‬اور  �ر  �  ��  ��  �  �  �  �  �� ‬

‫)�  ا�م(  �  �  ا�م  �  و�  ��  �‪��  �  �  �  ،‬د  �  اور  �  �  د�  وا�ں  �  �  �۔   �  �  �  �  � ‬

‫� �ا � � � � ��  �ر �‪ ،‬اور � � �� �  ر� وا�ں � � � � ان � ��  �رى آ�ں ‬

‫�  �وت  ��  �  �  �  ر��ں  �  �  وا�  ر�۔ اور  �  �  �ر  �  �ف  �  �  �  �  �  آواز  دى  �  � ‬

‫�ے  �ورد�ر  �  �ف  �  ا�  ر�  �‪  ،‬اس  �  �  �  ان  ��ں  �  ��ر  �  دے  �  �  �س  �  �  � ‬ ‫�� ڈرا� وا� � �‪ � � � ،‬وه � �� ��) ‪ (296‬۔‬

‫�رۃ ا� � �ر� ذ� آ�ت � �� � ا�م � اس وا� � ذ� � � �۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ َ ﱠ َ ﱠ ُْ‬ ‫ّ َ ْ ُ َ ً َ ُ ّ َْ َ َ َ ْ ُ‬ ‫ْ َ َ ُ َ ٰ َْ‬ ‫َ‬ ‫ﺲ ﻟﻌﻠﻜﻢ‬ ‫﴿ ِإذ ﻗﺎل ﻣﻮ�ىى ِﻷه ِﻠ ِﮫ ِإ ِ�ﻲ آ�ﺴﺖ ﻧﺎرا ﺳﺂ ِﺗﻴﻜﻢ ِﻣ��ﺎ ِﺑﺨ� ٍ� أو آ ِﺗﻴﻜﻢ ِ� ِﺸه ٍ‬ ‫ﺎب ﻗب ٍ‬ ‫ْ َ‬ ‫ﱠ ََ ْ َ ََْ َ ُ ْ َ َ ﱠ‬ ‫ﺼ َﻄ ُﻠﻮ َن ‪َ o‬ﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َﺟ َﺎء َهﺎ ُﻧﻮد َي َأن ُ‬ ‫َﺗ ْ‬ ‫ﺎن اﻟﻠ ِﮫ َر ِ ّب اﻟ َﻌ ِﺎﳌ َ�ن‪َ o‬ﻳﺎ‬ ‫ﻮر َك َﻣﻦ ِ�� اﻟﻨ ِﺎر وﻣﻦ ﺣﻮﻟهﺎ وﺳﺒﺤ‬ ‫ﺑ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ُ َ ٰ ﱠ ُ ََ ﱠ ُ ْ َ ُ ْ َ ُ ََْ َ َ َ ََ ﱠ َ َ ََْﱡ َ َﱠَ َ ﱞ ﱠ‬ ‫ﺎن َو� ٰ� ُﻣ ْﺪ ِﺑ ًﺮا َوﻟ ْﻢ ُ� َﻌ ِّﻘ ْﺐ ۚ‬ ‫ﻣﻮ�ىى ِإﻧﮫ أﻧﺎ اﻟﻠﮫ اﻟﻌ ِﺰ�ﺰ ا�ح ِﻜﻴﻢ ‪ o‬وأﻟ ِﻖ ﻋﺼﺎك ۚ ﻓﻠﻤﺎ رآهﺎ ���� ﻛﺄ��ﺎ ﺟ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ َ َ ْ ّ َ َ َ ُ َ َ ُْ َ ُ َ ﱠ َ ََ َ ُ َ ﱠ ُ ْ ً َ ْ َ ُ‬ ‫ﻮء ﻓﺈ�ﻲ ﻏ ُﻔ ٌ‬ ‫ﻮر‬ ‫ﻳﺎ ُﻣﻮ�ى ٰى ﻻ ﺗﺨﻒ ِإ ِ�ﻲ ﻻ ﻳﺨﺎف ﻟﺪ ﱠي اﳌ ْﺮﺳﻠﻮن ‪ِ o‬إﻻ ﻣﻦ ﻇﻠﻢ ﺛ ﱠﻢ ﺑﺪ َل ﺣﺴﻨﺎ �ﻌﺪ ﺳ ٍ ِ ِ‬ ‫ْ َ َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ َ َ ْ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠرﺣ ٌ َ َ ْ‬ ‫ْ َْ‬ ‫ﺎت ِإ� ٰ� ِﻓ ْﺮ َﻋ ْﻮن َوﻗ ْﻮ ِﻣ ِﮫ ۚ ِإ ﱠ� ُ� ْﻢ‬ ‫ﻮء ۖ ِ�� ِ�ﺴ ِﻊ آﻳ ٍ‬ ‫ﻴﻢ ‪ o‬وأد ِﺧ ْﻞ َﻳﺪك ِ�� ﺟ ْﻴ ِﺒﻚ ﺗﺨ ُﺮ ْج َﺑ ْﻴﻀ َﺎء ِﻣﻦ ﻏ� ِ� ُﺳ ٍ‬ ‫ِ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ٰ‬ ‫ً‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ٌ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫ﺎﺳ ِﻘ�ن ‪ o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺎ ﺟﺎء� ُ�ﻢ آﻳﺎﺗﻨﺎ ﻣﺒ ِﺼ َﺮة ﻗﺎﻟﻮا هﺬا ِ�ح ٌﺮ ﱡﻣ ِﺒ�ن‪o‬وجحﺪوا ِ� َ�ﺎ واﺳتﻴﻘﻨ� َ�ﺎ‬ ‫�ﺎﻧﻮا ﻗﻮﻣﺎ ﻓ ِ‬ ‫َ ُ ُ ُ ْ ُْ ً َ ُُ � َ ُ ْ َ ْ َ‬ ‫ﻒ َ� َ‬ ‫ﺎن َﻋﺎﻗ َﺒ ُﺔ ْاﳌُ ْﻔﺴﺪ َ‬ ‫) ‪(297‬‬ ‫ﻳﻦ﴾‬ ‫أﻧﻔﺴهﻢ ﻇﻠﻤﺎ وﻋﻠﻮا ۚ ﻓﺎﻧﻈﺮ ﻛﻴ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬

‫ )�د  ��(  �  ��  )�  ا�م(  �  ا�  �  وا�ں  �  �  �  �  �  آگ  د�  �‪  �  ،‬و�ں  �  �  �  ��  � ‬

‫�  �  �  آگ  �  ��  �  �ا  ا�را  �  �  ا�  �رے  �س  آ  �ؤں  �  ��  �  �  �پ  �  �۔   �  و�ں  � � ‬

‫آواز  دى  �  �  ���  �  وه  �  اس  آگ  �  �  اور  ��  د��  �  وه  �  �  آس  �س  �  اور  �ك  �  ا�  � ‬

‫�م ��ں � �� و ا� �‪� � !��  .‬ت � � � � � ا� �ں �� � �۔  � ا� �� ڈال دے‪ �� ،‬‬ ‫� � ا� � � د� اس �ح � �� وه ا� �� � � � �ڑے �� � � � �� اور � � � � ‬ ‫‪ 296‬۔ �رة �‪٤٣ :٢٨ ،‬۔‪٤٦‬۔‬ ‫‪ 297‬۔ �رة ا�‪٧ :٢٧ ،‬۔‪١٤‬۔ ‬

‫‪215‬‬

‫د�‪ ،‬اے ��! �ف � �‪� ،‬ے �ر � � ڈرا � ��‪� � �  .‬گ �� �� � اس � �ض � ‬

‫�� اس �ا� � � � � � � وا� ��ن �ں‪  .‬اور ا� �� ا� ��ن � ڈال‪ ،‬وه � � � � � � ‬ ‫� � � �‪�� � � ،‬ں � � ��ن اور اس � �م � �ف �‪ � ،‬وه ��روں � �وه �۔  � � ان � ‬

‫�س آ� �ل د� وا� �رے �ے � � وه � � �  �  �� �دو �۔  ا�ں �  ا�ر  �د� ��� ‬

‫ان � دل � � � � �ف � اور � � � �۔ � د� � � ان � �داز ��ں � ا�م � � �ا۔‬

‫���  �دودىؒ  �  �  �  �ا�  �م  �  ��  ��  �  �  �  رات  �  و�  اور  �ڑے  �  ��  �‪  ،‬اور ‬

‫�ت �� � ا�م ا� ا� �� � �ر ر� � � � ا� � ز�دہ وا� � �‪ ،‬اس � ا�ں ‬

‫�  ا�  �  وا�ں  �  ���  �  �  �  �  �م  ��  �ں  �  �ن  �  �  �  �ں  آگ  �  ر�  �  ‪  ،‬آ�  �� ‬

‫را� �� � اور �ن �ن �  �ں �� �۔ ��  ا� وہ �  �رى � �ح �� � �� �� �� � ‬

‫� �� ��ت �� � � � � � از � � � ا�رے � � آؤں � � � �گ  آگ � � � �� �� ‬ ‫ٹ‬ ‫� �۔ �  �م � �� � ا�م � و� � آ�ز �ا  � � �ہ �ر � دا� � � �ر � �� ‪� ٥‬ار فٹ ىٹ ‬ ‫ن‬ ‫قسطئطئ ى ن‬ ‫ن � ‪  � � � ٣٦٥‬ز�� � � اس ‬ ‫� �ى � وا� � ‪� ،‬ں رو� � � � �� �د�ہ ‬ ‫�بس ٹ ن‬ ‫بب ن‬ ‫�م  �  ا�  �  �  �ا  د�  �  �ں  �  وا  �  �  آ�  �‪  ،‬اس  �  دو  �  �س  ��   ىببىن  �  �ں  ا� ‬ ‫ن‬ ‫قسطنطن ى ن‬ ‫ن  � ��  �� � � �  �� � � ‪ � ،‬د� اور � ‬ ‫د�)‪� � (Monastery‬ا�‪ � � ،‬ا�ر‬ ‫دو�ں آج � ��د � اور ��� � )‪ � (Greek Orthodox Church‬را�ں � ان � � �) ‪(298‬۔ ‬

‫��ن � ِ‬ ‫ د�ت ا� ا� اور اس � رد� ‬

‫��  �  وا�  �  �  �ت  ��  �  ا�م  �    �ت  �ب  اور  �ات  اور  ��ں) ‪ �  �  �  �  (299‬‬

‫اس � ا� �� � ا� � ِ  ا� �ا � اب � ��ں � �  �� �م  � ���ں � �س � � ا� �مِ ‬

‫� دو۔ �� �� � ا�م � ��ں ا� � � � � اور  دس �ل � آپ � ا�م � � �� �� � ‬ ‫‪ 298‬۔ � ا� ا�� �دودىؒ ‪ � ،‬ا�آن ‪ � ،‬آ�ت ‪� ١٤ � ٧‬رۃ ا�۔ ‬

‫‪ 299‬۔ �� � ا�م � � � � ��ں اور �ات � �ت � � د�‪� :‬رۃ ا��اف ر�ع � ‪١٣‬۔ ‪� ،١٤‬رۃ ٰ ط ٰہ ر�ع � ‪� ،١‬رہٴ � ر�ع � ‪ ،١‬اور �رہ � ‬ ‫ر�ع �‪٤‬۔ ‬

‫‪216‬‬

‫ر� اور � آپ � �ورش � ��ن � �ں �� � اس � �ِ � �  �� � ا�م �ا� � اس ڈر � ‬

‫ آل ��ن ا� �ر � ڈا�    اس � ا�ں   �رون  � ا�م � ‬ ‫ا�ر � � وہ � � � د� اور دو�ا  �  � � ِ‬

‫�  �د  �ر  �ر  ��  �  �  �۔�ں  �  وہ  ��  �  ا�م  �  ��  �  ا�  ��  �  ��  �  ز�دہ  � ‬

‫�۔  اس  ���  �    ا�  ��  �  �  �  ۔اور  ��  �    ��  د�  �  �  �رے  ��  �ں    �ا  ان  ��ت  � ‬

‫�واہ �  �۔ ��  � ا�م � د�ت  �   ��ن  �  رد� � �ا� � �� آ� ۔ � ��  �  ��  � ‬ ‫ا�م    اور  ��ن  �  ��    ا�  ��  �  و�ا�  �    ��  �ا  ��  �  ا�م  �  ا�  ��  �  �رف  �  � ‬ ‫��  اس  �    ��  ر�۔  �  �  ��ن  �  �  �  رب  �  �  �ں  اور    ا�  ��  �  �اق  اڑا�  ��  ��ن  �  او� ‬ ‫�  �  ��  �  �  �  ��  وہ  رب ِ  ��  �  ��  �  ۔    دو�ے ��  �  اس  �    ��  �  ا�م  �  �دو  � ‬

‫�ار دے � ا� � � �دو�وں � �� � ا�م � �� �� �ر � � � وہ � � � �� ‬

‫� ا�م � � �ن � �ن � � � ��ن � �� � ا�م �  ا�ن ��  وا�ں � � �ا� د� ‬ ‫۔ �ے �� �  ��ن �  �� � ا�م � � � ا� �م اور � � ��دى � ��  �ار د� �� �� ‬

‫� ا�م اور ان � �م � �دآز� �� � �ن �  اور اس �� ا�ا� � �ں �� �� اور �ں � ز�ہ ‬ ‫ر� � � د�  اور �� � ا�م � �د � �� � � � �� د�ت ا� ا� � � � � �د� �� ۔ اس ‬

‫دوران  ��ن  �  �م  �  ا�  �  �  ��  �  ا�م  �  ا�ن  ��  �  �  اس  �  ا�  ا�ن  ��  �  �  �  ‪  ،‬وہ  � ‬

‫�� آ� اور اس � ��ن  اور آل ��ن � �� � ا�م  �  � �� � و� ��  اور � � � � �  اس ‬ ‫ئ‬ ‫و� � �� � ا�م � � �و � � وہ � اور ا� �� � و�ا� ‪ ،‬اورآ�ت � � � د�� ى‬ ‫ د� اور ‬ ‫ا��  ��  �  ا�م  �  �ت  �  �  �  �  ��ن  �  ��  �ٴ  �  �ن  �۔  �  ا�  ��  �  � ‬

‫��ن  اور  آل  ��ن  �    �)ﺗﺴﻊ ا◌ٓ ﻳﺎت(  �ح  �  �اؤں  �  �  �  �  �  ��ن  اور  اس  �  �م  ان  �اؤں ‬

‫� � آ� � �� � ا�م � � � رب � د� �� � � �اب � � � �� � � � �� � ��ن ‬

‫اور  آل  ��ن  وا�    ا�  �د  اور  �  د��  �  آ  ��۔  آ�ى  ��  �  �  ��ن  �  �د  ‪  �  ،‬اور  �  �  � ‬

‫� �ھ �  �  � ا� �� � �� �  ا�م  � ا�   �م � �اہ  �  � �ت  ��  �  � دے د� � �� ‬

‫� � �� � � ��ن اور اس � � �را � �� � ۔ �� �� � ا�م ا� �م � �اہ � � � ‬ ‫‪217‬‬

‫اور  �  ��ن  اور  اس  �  �وں  �  ان  �  �  �  �  ا�  ��  �    ��  �  ا�م  اور  ان  �    �م  �  ���  � ‬ ‫در� �ر �وا� اور ��ن  اور اس � � � در� �د � د� �ں �‪� ،‬د ‪  �� ،‬اور �� �ا� � ا�رہ ا� ا�م ‬

‫اور � ۔ اور ا� �� � اس � �ن � ر� د� � �ن ِ �ت � د� � آج � �رى د� � ��ں � � � ‬

‫�۔  �  �آن  �  �  ان  آ�ت  �  ��  �  �  �  �  وا�ت  ا�ر�  ‪  ،‬ا��  �  �  �ن  �  �  �۔  �ت  � ‬

‫�ر � �ر� ذ� آ�ت � �� �ورى �م �� �۔‬

‫ ا� �� � ���‪ :‬‬

‫��‪ :‬‬

‫اور  �  آپ  �  رب  �  ��  )�  ا�م(  �  آواز  دى  �  �  ��  �م  �  �س  �۔   �م  ��ن  �  �س‪  �  ،‬وه ‬

‫���رى  �  ��  �۔ ��  )�  ا�م(  �  �  �ے  �ورد�ر!  �  �  �ف  �  �  �  وه  �  �  )�( ‬ ‫د�۔  اور  �ا  �  �  �  ر�  �  �ى  ز�ن  �  �  ر�  �  �  �رون  �  �ف  �  و�  �۔   اور  ان  �  �  � ‬

‫ )د�ى( � � � ڈر � � � وه � �ر � ڈا�۔  �ب �رى � ���! �� ا� � ��‪ � ،‬‬ ‫�ے ا� �ر �‬ ‫ٰ‬ ‫دو�ں �رى ��ں � � �ؤ � �د � وا� �رے �� �۔  � دو�ں ��ن � �س �� � � �� � ‬

‫رب  ا�� � �  ��  �۔ � � �رے  �� � ا�ا� �  روا� �دے۔  ��ن �  �  �  �  � � � ‬ ‫�ے � � ز�� � ا� �ں � �� �؟ اور � � ا� � � � � �ل � � � �ارے؟ � � ا� وه ‬

‫�م  �  �  �  �  �  اور  �  ��وں  �  �۔ )�ت(  ��  )�  ا�م(  �  �اب  د�  �  �  �  اس  �م  �  اس ‬ ‫و�  �  �  �  �  راه  ��  ��  ��ں  �  �  �۔ �  �  �  �ف  �  �  �  �  �  �  �گ  �‪ �  �  ،‬‬

‫�ے رب � � و � � ��� اور � ا� �وں � � � د�۔ � � �ا � � وه ا�ن �؟ � � � ر� ‬ ‫�  �  �  �  �  ا�ا�  �  �م  �  ر�  �۔   ��ن  �  �  رب  ا��  �  )�(  �؟‪�)   .‬ت(  ��  )� ‬

‫ا�م(  �  ���  وه  آ��ں  اور  ز�  اور  ان  �  در�ن  �  �م  �وں  �  رب  �‪  ،‬ا�  �  �  ر�  وا� ‬

‫�۔ ��ن � ا� ارد�د وا�ں � � � � � � � ر�؟‪�)  .‬ت( �� )� ا�م( � ��� وه �را ‬

‫اور �رے ا� �پ دادوں � �ورد�ر �۔  ��ن � � )��!( �را � ر�ل � �رى �ف � � � � � ‬ ‫�  د�ا�  �۔ �ت  ��  �  ا�م  �  ���!  و�  �ق  و�ب  �  اور  ان  �  در�ن  �  �م  �وں  �  رب ‬ ‫‪218‬‬

‫�‪ ،‬ا� � � ر� �۔ ��ن � � � �! ا� � � �ے �ا � اور � �د �� � � � ��ں � ڈال ‬ ‫دوں �۔   �� )�  ا�م( �  � ا�� � �ے �س ��  �  � � آؤں؟۔ ��ن �  � ا�  � �ں � ‬

‫� � � ا� � �۔آپ � )ا� و�( ا� �� ڈال دى � ا�� � � )ز�د�( اژد� � �۔  اور ا� ‬

‫��  �  ��  �  وه  �  ا�  و�  �  د�  وا�  �  �  �  �  آ�  �۔ ��ن  ا�  آس  �س  �  �داروں  � ‬

‫� � � � � �� �ا دا� �دو� �) ‪(300‬۔‬

‫�� � ا�م � د�ت � �اب � ��ن � �� � ا�م � � � د� � ��ن � � �م � ‬

‫ا� � ِد �� �  ��ن � �� �ٴ � � � � � ذ� �ر� ذ� آ� � �ن � � �‪ :‬ا� �� � ‬

‫���‪ :‬‬

‫��‪ :‬اور � � �� )� ا�م( � ا� آ�ں اور � د�ں � �� �۔ ��ن ��ن اور �رون � �ف � ‬

‫ا�ں  �  �  )�  �(  �دو�  اور  ��  �۔ �  �  ان  �  �س  )��  �  ا�م(  �رى  �ف  �  )د�(  � ‬

‫�� � آ� �ا�ں � � � اس � �� �ا�ن وا� � ان � ��ں � � �ر ڈا� اور ان � ��ں � ز�ه ‬

‫ر� اور ��وں � � � �زى � وه � � � �۔  اور ��ن � � � �ڑ دو � � �� )� ا�م( � ‬ ‫�ر ڈا�ں اور ا� �� � ا� رب � �رے‪ � � ،‬ڈر � � � � �را د� � �ل ڈا� � � � �� )� ‬

‫�ا( �د ��  �  �دے۔�� )� ا�م( � � � ا� اور �رے  رب � �ه � آ� �ں � اس �  �� ‬

‫وا�  �  )�  �ا�(  �  �  روز  �ب  �  ا�ن  � ش ر�۔اور  ا�  ��  �  �‪��  �  ،‬ن  �  ��ان  � ‬ ‫ض‬ ‫� � اور ا� ا�ن �� �� �‪ � � � � ،‬ا� � � � اس �ت � �  �� �  � وه �  � �ا رب ‬

‫ا� � اور �رے رب � �ف � د� � � آ� �‪ ،‬ا� وه �� � � اس � �ٹ ا� � � اور ا� وه � �‪ ،‬‬

‫� � )�اب( � وه � � و�ه � ر� � اس � � � � � � � � آ �ے �‪ ،‬ا� �� اس � ر�ى � �� ‬ ‫�  �  �  �ر  ��  وا�  اور  ��  �۔   اے  �ى  �م  �  ��!  آج  �  �د��  �رى  �  �  اس  ز�  �  � ‬

‫�� � � ا� ا� � �اب � � آ � � �ن �رى �د �ے �؟ ��ن ��‪ � � � ،‬و� را� دے ر� �ں ‬ ‫‪ 300‬۔ �رة ا�اء‪١٠ :٢٦ ،‬۔‪٣٣‬۔ ‬

‫‪219‬‬

‫� �د د� ر� �ں اور � � � �� � راه � �  ر� �ں۔ اس �� � � اے �ى �م! )� ��( � � ‬

‫ا��  �  �  �  �  �  و�  �  روز  )�  �اب(  �  آ�  �  اور  ا�ں  �  آ�۔   �  ا�  �  ح  اور  �د  و  �د  اور  ان  � ‬

‫�  وا�ں  �  )�ل  �ا(‪  ،‬ا�  ا�  �وں  �  �  �ح  ��  ��  �  ��۔   اور  �  �  �  ��  �ر  �  دن  ��  ڈر ‬

‫�۔  � دن � � �  � ��  �‪ � ،‬ا� � �� وا� ��  � �� اور �  ا� �اه  � دے اس � �دى �� ‬

‫�۔ اور اس �  � �رے �س )�ت(  �� د� �  �  آ�‪ �  � � ،‬ان � �� �� )د�( � ‬

‫� و � � �� ر� �ں � � � ان � و�ت � � � � � ان � � � ا� � ر�ل � � � � � ‬

‫ا� �ح ا� �اه �� � � اس � � � � � �ھ �� وا� � و � �� وا� �۔  � � � � � � ان ‬

‫�  �س  آ�  �  ا�  �  آ�ں  �  ��  �‪  ،‬ا�  �  �د�  اور  ��ں  �  �د�  �  �  �  �ى  �را�  �  � ‬ ‫�‪ ،‬ا� �� ا� �ح � ا� �ور �� � دل � � �د� �۔  ��ن � � اے ��ن! �ے � ا� � � ‬

‫�� � �� � � آ�ن � � دروازے �۔ )ان( دروازوں � � �ؤں اور �� � �د � �� �ں اور ‬

‫� � � �ں وه �� � اور ا� �ح ��ن � ��دار�ں ا� � د�� � اور راه � روك د� � اور ‬

‫��ن  �  )�(  �  �زى  ��  �  �  ر�۔   اور  اس  ��  �  �  �  �  اے  �ى  �م!  )�  ��(  �  )�( ‬ ‫�ى �وى �و � � راه � �ف �رى ر�ى �وں �‪  .‬اے �ى �م! � �ت د� �ع �� �‪ �� �) ،‬‬

‫� �ار( اور � � � � آ�ت � �۔ � � �ه � � ا� � �ا� �ا� � �� � � اور � � � � � ‬ ‫�اه وه �د � � �رت اور وه ا�ن وا� � � � �گ � � �� � اور و�ں ��ر روزى �� �۔  اے �ى ‬

‫�م! � � �ت � � � �  �ت � �ف  �  ر� �ں اور  �  � دوزخ � �ف �  ر� �۔  �  � � د�ت ‬ ‫دے  ر�  ��  �  ا�  �  ��  �  �وں  اور  اس  �  ��  �ك  �وں  �  �  ��  �  �  �  اور  �  � ‬

‫�� � وا� )�د( � �ف  د�ت دے ر� �ں۔  � � ا�  � � � � � � �ف � ر� � وه � � ‬ ‫د� � �رے �� � �� �  � آ�ت �‪ ،‬اور � )� � �ت �( � � � � �� ا� �  �ف � اور ‬

‫� � �ر �� وا� � )�( ا� دوزخ �۔ � آ� � � � �ى ��ں � �د �و � � ا� �� ا� � ‬

‫�د �� �ں‪ � ،‬ا� �� �وں � �اں �‪ �   .‬ا� ا� ��  � �م ��ں � �ظ  ر� � �  ا�ں � ‬

‫�چ ر� � اور ��ن وا�ں � �ى �ح � �اب ا� �ا۔ آگ � � � �� � � � �م اا � �� ‬ ‫‪220‬‬

‫�  اور  �  دن  ��  ��  ��  )��ن  ��  �(  ���ں  �  �  ��  �اب  �  ڈا�۔   اور  �  �  دوزخ  � ‬

‫ا�  دو�ے  �  ��  �  �  �ور  �گ  �  وا�ں  �  )�  �  �  ��  �(  �  �  �  �  �  �رے  �و ‬

‫� �  � اب � � � اس آگ  �  �� � � � �؟  وه �ے �گ �اب د� � � �  � اس آگ  � �‪ ،‬‬

‫ا�  ��  ا�  �وں  �  در�ن  �  �  �  �۔  اور  )�م(  �  �  �  �  �  دارو�ں  �  �  �  �  �  � ‬ ‫ا�  �ورد�ر  �  د�  �و  �  وه  �  دن  �  �رے  �اب  �  �  �دے‪   .‬وه  �اب  د�  �  �  �  �رے  �س ‬ ‫�رے ر�ل �ے � � � آ� �؟ وه � � �ں �‪ ،‬وه � � � � � � د� �و اور ��وں � ‬ ‫د� � � ا� اور �راه �) ‪(301‬۔‬

‫�ت  ��  �  ا�م   �  �دو�وں  �  ��  اور  �دو�وں  �  ا�ن  �� ��ن  �  ��  �  ا�م  � ‬

‫�دو� �ار دے  � ان �  �� � �  � �  �ے �دو�وں � ��  � ا�م  � ��  � � �ا  � ‬

‫� ا� �� � �ف � �  �دہ ��ں � �� � �دو�وں �  ��  �  �ف � � � �  وہ � ‬ ‫�ن � �� � ا�م � ا�ن � آ�۔ اس وا� � ذ� �ر� ذ� آ�ت � �� �۔ ا� �� � ���‪:‬‬

‫��‪ � � :‬اے ��! � � ا� � آ� � � � ا� �دو � زور � �رے � � �� �ل دے‪  .‬ا� � ‬

‫� �ے �� � ا� � �دو �ور ﻻ� � � � �رے اور ا� در�ن ا� و�ے � و� �ر � �‪ ،‬‬

‫� � � اس � �ف �� اور � �‪� ،‬ف �ان � �� �‪ �) ��  .‬ا�م( � �اب د� � ز� اور � ‬ ‫� دن � و�ه � اور � � �گ دن �� � � � ��‪�� �  .‬ن �ٹ � اور اس � ا� �ے � � ‬

‫�  آ�‪  �)  ��   .‬ا�م(  �  ان  �  �  �رى  ��  آ�‪  ،‬ا�  ��  �  �ٹ  اور  ا�ا  �  ���  �  وه  � ‬

‫�ا�ں  �  �  �  �  دے‪�  ،‬د  ر�  وه  �  ��ب  �  ��  �  �  ��  �ت  �ى‪�  �  �   .‬گ  آ�  � ‬

‫�روں � � را� �� اور �ﭗ � � � �ره �� �‪ � � �  .‬دو�ں � �دو� � اور ان � ‬ ‫� اراده � � ا� �دو � زور � � �رے � � �ل �� � د� اور �رے �� �� � ��د � ‬ ‫د�‪  �  �  �   .‬ا�  ��  داؤ  ا�  �  ر�‪�  �  �  ،‬ى  ��  آؤ۔  �  ��  آ�  و�  �زى  �  �‪  �  �  �   .‬اے ‬

‫‪ 301‬۔ �رۃ ا��ؤؤؤ�‪٢٣ :٤٠ ،‬۔ ‪٥٠‬۔ ‬

‫‪221‬‬

‫��! � � � � ڈال � � � ڈا� وا� � ��‪�  .‬اب د� � � � � � ڈا�۔ اب � �� )� ا�م( � ‬

‫�  �ل  �ر�  �  �  ان  �  ر�ں  اور  ��ں  ان  �  �دو  �  زور  �  دوڑ  �گ  ر�  �‪  �)  ��  �   .‬ا�م( ‬

‫�  ا�  دل  �  دل  �  ڈر  �س  �‪�  �  ���  �  �   .‬ف  �  �  �  �  �  ��  اور  ��  ر�  �‪   .‬اور  �ے  دا� ‬ ‫�� � � � ا� ڈا�ے � ان � �م �ر�ى �وه � ��‪ ،‬ا�ں � � � �� � � �ف �دو�وں � ‬

‫�� � اور �دو� � � � آ� ��ب � ��‪  .‬اب � �م �دو� �ے � � �ے اور �ر ا� � ‬

‫�  �  �رون  اور  ��  )�  ا�م(  �  رب  �  ا�ن  ﻻ�‪��   .‬ن  �  �  �  �  �ى  ا�زت  �  �  �  �  اس ‬

‫�ا�ن � آ�؟ � � �را وه �ا �رگ � � � � � � �دو �� �‪� � (� �) ،‬رے �ؤں ا� ‬

‫�� �ا � � � � �ر � �ں � �� � �ا دوں �‪ ،‬اور � �رى �ح �م ��� � � � � � ‬

‫�  �  �ر  ز�ده  �  اور  د��  �‪   .‬ا�ں  �  �اب  د�  �  ��  �  �  �  �  ��  د�  ان  د�ں  �  �  �رے ‬ ‫��  آ�  اور  اس  ا�  �  �  �  �  �ا  �  �  اب  �  �  �  �  ��  وﻻ �  �  �ر‪ �  �  �  �  �  �  �  ،‬‬

‫�  وه  ا�  د�ى  ز��  �  �  �‪)  �   .‬اس  ا�  �(  ا�  �ورد�ر  �ا�ن  ��  �  وه  �رى  ��  �ف  �� ‬ ‫دے اور )�ص �( �دو�ى )� �ه‪� � � � � � (،‬ر � �‪ ،‬ا� � � اور � �� ر� واﻻ �‪�  .‬ت ‬

‫�  �  �  �  �  �ر  �  �  ا�  ��  �  �ں  ��  ��  اس  �  �  دوزخ  �‪�  ،‬ں  �  �ت  ��  اور  �  ز��‪ .‬‬ ‫اور  �  �  اس  �  �س  ا�ن  �  ��  �  ��  ��  اور  اس  �  ا�ل  �  �  �  �ں  �  اس  �  �  �  و�� ‬

‫در�  �‪ �  .‬وا� �  �  � � ��  �� � ر� �  �ں وه �  )�(  ر�  �۔  � ا�م � � ‬

‫اس � � � �ك �ا) ‪(302‬۔‬

‫دو�ے �م � ا� �� � ا� وا� � ان ا�ظ � �ن ���‪:‬‬

‫��ن  ا�  آس  �س  �  �داروں  �  �  �  �  �  �  ��  �ا  دا� �دو�  �‪  �  �  ��  �  �   .‬ا� �دو  �  زور ‬

‫� � �رى � ز� � � �ل دے‪� ،‬ؤ اب � � � د� �‪  .‬ان � � � آپ ا� اور اس � �� ‬

‫�  �  د�  اور  �م  �وں  �  ��رے  �  د�‪  �   .‬آپ  �  �س  ذى  �  �دو  �وں  �  �  آ�‪  �   .‬ا� ‬ ‫‪ 302‬۔ �رۃ ٰ ط ٰہ‪٥٧ :٢٠ ،‬۔‪٧٦‬۔‬

‫‪222‬‬

‫�ر  دن  �  و�ے  �  �م  �دو�  �  �  �‪   .‬اور  �م  ��ں  �  �  �  د�  �  �  �  �  �  �  ��  ��ؤ ‬

‫�؟‪  ��   .‬ا�  �دو�  ��  آ��  �  �  ان  �  �  �وى  ��‪�   .‬دو�  آ�  ��ن  �  �  �  �  ا�  �  � ‬ ‫� � � � ا�م � � �؟‪��  .‬ن � � �ں! )�ى �� �( � ا� �رت � � �ے �ص در�رى ‬

‫�  �ؤ  �‪�)   .‬ت(  ��  )�  ا�م(  �  �دو�وں  �  ���  �  �  �  ڈا�  �  ڈال  دو‪   .‬ا�ں  �  ا� ‬

‫ر�ں اور� �ں ڈال د�ا  ور � � �ت ��ن � �! � � �� � ر� �‪  .‬اب )�ت( �� )� ‬ ‫ا�م( � � ا� �� �ان � ڈال دى � � ا� و� ان � �ٹ �ٹ � �� � � �وع �د�‪ .‬‬

‫� د� � د� �دو� � ا�ر �ے � � �‪  .‬اورا�ں � �ف � د� � � � ا� رب ا�� � ا�ن ‬

‫��‪  �)  ��  �   .‬ا�م(  اور  �رون  �  رب  �‪��   .‬ن  �  �  �  �ى  ا�زت  �  �  �  اس  �  ا�ن  � ‬

‫آ�؟ � � �را وه �ا )�دار( � � � � � � �دو �� �‪ � � ،‬ا� ا� �م ��� �‪ � ،‬‬ ‫�  �  ا�  �رے  ��  �ؤں  ا�  �ر  �  �ٹ  دوں  �  اور  �  �  �  ��  �  �  دوں  �‪   .‬ا�ں  �  �  ��  �ج ‬

‫�‪ � � ،‬ا� رب � �ف �� وا� � �‪  .‬اس � � � � � � �ا�ن وا� � � � ا� �� ‬ ‫� � �را رب �رى � �� �ف �� دے �‪  .‬اور � � �� � و� � � را�ں رات �ے �وں � �ل ‬

‫� � � � � � �ؤ �) ‪(303‬۔‬

‫��  �  ا�م  �  �  �  �  �  ��ں  ا�  ��  �  ��  �  ا�م  �  �  �  �م  �  د��  �  �ر  �  � ‬ ‫ز‬ ‫ٰ َ �‬ ‫ٰ‬ ‫َ َ َٰ‬ ‫ �۔���ارى  ��  �‪َ ﴿ :‬وﻟﻘ ْﺪ اﺗ ْي َﻨﺎ ُﻣ ْﻮ ٰ�ىى ِ� ْﺴ َﻊ ا ٰﻳ ٍ ۢﺖ َﺑ ِّﻴن ٍﺖ ﻓ ْﺴ ـ ْﻞ َﺑ ِ� ْۤى‬ ‫��ں) ‪  (304‬اور  �ات  �‬ ‫ِب‬ ‫ِا ْﺳ َ ۤﺮا ِء ْﻳ َﻞ ِا ْذ َﺟ ۤﺎ َء ُه ْﻢ َﻓ َﻘ َ‬ ‫ﺎل َﻟﮫ ِﻓ ْﺮ َﻋ ْﻮ ُن ِا ِّ� ْﻰ َ َﻻ ُﻇ ﱡﻨ َﻚ ٰﻳ ُﻤ ْﻮ ٰ�ىى َﻣ ْ� ُح ْﻮ ًرا﴾) ‪  (305‬اور  �  �  � ٰ‬ ‫ ��  )� ‬ ‫ا�م( � � رو� ��ں د� � آپ � ا�ا� � � �چھى�ے � ٰ‬ ‫ )�� � ا�م( ان � �س آ� � ��ن � ‬ ‫ان  �  �‪�  �  �  �  :‬ل  ��  �ں  �  اے ٰ‬ ‫ ��!  �  �  زدہ  �  )�  �دو  �  د�  �  �(‪��  �  � ،‬ں  �  �ات ‬

‫‪ 303‬۔ �رۃ ا�اء‪٣٤ :٢٦ ،‬۔‪٥٢‬۔ ‬

‫‪ 304‬۔ �آن � � ا�ح � �ت و ر�� � �ت � � �� � � ر�ل‪  ،‬ا� � � �دہ �وراء � اور �رق �دت  � �  � �� �‪ ،‬ا� آ�  )��(� آ�ت ‬ ‫)��ں( � �� �۔ � � � � �ں اس �رق �دت ا� � �ہ � �� �۔ ‬

‫‪ 305‬۔ �رۃ ا��اء‪ �/‬ا�ا�‪١٠١ :١٧ ،‬۔ ‬

‫‪223‬‬

‫ �س � �� � �� � �‪� � �  :‬ے آپ � ��)� � � �� � �رج � �ح � ‬ ‫�ت ا� ؒ‬

‫�  �(‪  ،‬آپ  �  �)�  اژد�  �  ��  �(‪��  �  ،‬ں‪�  ،‬ں  �  �‪  �  �)  ،‬د�ے(��ن‪�  ،‬ى  دل‪ ،��  ،‬‬ ‫�ك  اور  �ن  �۔  �  �ل  ز�دہ  ��‪  ،‬وا�‪  �  ،‬اور  �ى  �) ‪  (306‬۔��  ا�  �  �آن  �  �  ا�ظ    ﴿ﺗِ ْﺴ َﻊ‬ ‫اٰﻳٰ ٍ‬ ‫ﺖ ۢ◌﴾ � �� در� � � �۔‬ ‫� وہ �ات � � ��  � ا�م �  ��ن �  �� � �ت  � د� � �ر � � ��۔  اس ‬

‫�  �وہ  �  ��  �  ا�م  �  �ات  �  �  �  �  �  �  آپ  �  �ى  �  �  �  �ِ  �)��م  � ‬ ‫نت‬ ‫ب‬ ‫� � دو � � ��(‪ ،‬ا� � � �رہ �ں � �رى ���‪� ،‬دل � �� ��اور � و�ى � ا�� ‪ ،‬ب ِق �)�ڑ ‬

‫ �وج � � � وا� ��) ‪ (307‬۔‬ ‫� ا� � �وں � آ��( اور ِ‬ ‫ �ول �رات۔ � � ��ں ِ‬

‫��ن اور آل ِ ��ن � ا�م‬

‫�  �� � ا�م � د�ت ‪ ،‬وا� ��ں اور �ر �ر �  �� اور � � ��ن اور آل ��ن � � ‬

‫ا� �� � �� � را� �� اور � � � ا�ا� � آزادى د� � � ��ن اور آل ��ن � �� اور ��دى ‬

‫� � ا� �� � آ�ى � آ�۔ � � �� � ا�ا� � �ا�ٴ � � �� �� � ز�� � �ت � ‬

‫ آل  ��ن  �  �ق  �  �  ا�  ��  �  ر�  د�  �  �  ���ں  �  �  � ِن  �ت  �  د�۔  اس ‬ ‫اور  ��ن  اور ِ‬

‫ا�م � ذ� ا� �� ��آن � � �ن �� �� ���‪  :‬‬ ‫ْ َ ْ ََ ً ﱠ َ َ ُ َ ًَ ََ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﻮ�ى ٰى َأ ْن َأ ْﺳﺮ �ﻌ َﺒﺎدي َﻓ ْ‬ ‫﴿ َو َﻟ َﻘ ْﺪ َأ ْو َﺣ ْﻴ َﻨﺎ إ َ� ٰ� ُﻣ َ‬ ‫ﺎﺿ ِﺮ ْب ﻟ ُه ْﻢ ﻃ ِﺮ ً�ﻘﺎ ِ�� اﻟﺒﺤ ِﺮ ﻳبﺴﺎ ﻻ ﺗﺨﺎف در�ﺎ وﻻ‬ ‫ِ ِِ ِ‬ ‫َ ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ َْ َ‬ ‫ﻮد ِﻩ ﻓﻐ ِﺸ َ� ُ�ﻢ ّ ِﻣﻦ اﻟ َﻴ ِ ّﻢ َﻣﺎ ﻏ ِﺸ َ� ُ� ْﻢ‪ o‬وأﺿ ﱠﻞ ِﻓ ْﺮﻋ ْﻮن ﻗ ْﻮ َﻣﮫ و َﻣﺎ‬ ‫ﺗﺨ�ى ٰى ‪ o‬ﻓﺄﺗﺒﻌ ُه ْﻢ ِﻓ ْﺮﻋ ْﻮن ِﺑﺠﻨ ِ‬ ‫) ‪(308‬‬ ‫َه َﺪ ٰى‪﴾o‬‬

‫)اور  �  �  �  ��  �  �ف  و�  �  �  را�ں  رات  �ے  �وں  �  �  �  اور  ان  �  �  در�  �  � ‬

‫را� �ل دو۔ � ڈر � �� � ��ن � � اور � � �ہ ��۔� ��ن ا� � � �� ان � � � �ا ‬ ‫‪ 306‬۔ �� ا� �‪ � ،‬ا�آن ا�‪� ،‬رۃ ا��اء‪  ،‬آ� ‪١٠١‬۔ ‬ ‫‪ 307‬۔ �� ا� �‪ � ،‬ا�آن ا�‪� ،‬رۃ ا��اء‪  ،‬آ� ‪١٠١‬۔ ‬

‫‪ 308‬۔ �رۃ  ٰ ط ٰہ‪٧٧ :٢٠ ،‬۔‪٧٩‬۔ ‬

‫‪224‬‬

‫�  ا�  در�  �  ڈ��  �  �ا�  ڈ��  �۔اور  ��ن  �  ا�  �م  �  �اہ  �  اور  راہ  �  د��۔(��  � ‬ ‫ا�م  � ا� �� � � د� � اب و� آ��  �  �  � ا�ا�  � � � �ل � �پ دادا � ز� � �ف ‬

‫� �ؤ ۔ ا� �� � �  � �� �� � ا�م اور ان  � �� �رون � ا�م  �اروں � ا�ا�ں � ‬ ‫�  �  را�ں  رات  �  �  �  اور  �  ا�   )  �م  (  �  ��   �ف  �   ��  ��ل   �  �  �۔  ��ن �  ‬ ‫� � � � � وہ ا� �رى � � � ان � � �۔ ا� � ��ؑ � � د�‪:‬‬ ‫ْ‬ ‫ٓ َ‬ ‫ََ‬ ‫ٓ ٰ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ْ ْ ّ َ َ َ َْ ْ َ َ ََْ َ َ َ َ ُ‬ ‫) ‪(309‬‬ ‫ﺎن � ﱡﻞ ِﻓ ْﺮ ٍق �ﺎﻟﻄ ْﻮ ِد اﻟ َﻌ ِﻈ ْﻴ ِﻢ﴾‬ ‫﴿ﻓﺎ ْو َﺣ ْﻴ َﻨﺎ ِا�� ُﻣ ْﻮ ٰ�ىي ا ِن اﺿ ِﺮب ِ�ﻌﺼﺎك اﻟﺒﺤﺮ ۭ ﻓﺎﻧﻔﻠﻖ ﻓ�‬

‫)��  �  �  ��  �  �س  و�  �  �  ا�  ��  �ر  �  �رو۔  �  �  �ر  �  �‪  ،‬اور  �  �  ا�  �ے ‬

‫�ڑ � �ح �ا ��(۔‬

‫�ر  �  ا�  �  را�  �  آ�  اور  �  ا�ا�   اس  �  �   ��  دو�ى  �ف   �  �۔  ��ن  � ‬

‫�  �  �  د�  �   ان  �  �  �  �   �  �  �  �م  �  در�  �  در�ن   �  �  در�   �  ��  آ�  �  �  � ‬

‫اور�م  � �ق �� �ا�  ��ن � �ش �۔‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ٓ‬ ‫َ َ ٰ َ ْ َ َ ٓ ْ َٰٓ َ ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ٓ‬ ‫ْ‬ ‫ََْ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ق ) ‪(310‬‬ ‫ﻳﻞ ٱﻟ َﺒ ْﺤ َﺮ ﻓﺄﺗ َﺒ َﻌ ُه ْﻢ ِﻓ ْﺮ َﻋ ْﻮن و ُﺟﻨﻮد ۥﻩ �ﻐ ًﻴﺎ وﻋﺪ ًوا ۖ ﺣ� ٰى ِإذا أد َرﻛﮫ ٱﻟﻐﺮ ﴾‬ ‫﴿وﺟـﻮزﻧﺎ ِﺑﺒ ِ�ى ِإﺳﺮ ِء‬

‫)اور� � ا�ا� � �ر � �ار � �۔ � ��ن اوراس � � � اورز�د� � �ض � ان � � ‬ ‫�۔  �  �  �  ��ن  ڈو�  �(۔��  �  ‪َ ﴿  :‬ء َاﻣ ُ‬ ‫ﻨﺖ َأ ﱠﻧ ُ ۥﮫ َ ٓﻻ إ َﻟٰـ َﮫ إ ﱠﻻ ﱠٱﻟ ِﺬ ٓى َء َاﻣ َﻨ ْﺖ ﺑ ِﮫۦ َﺑ ُﻨ ٓﻮ ۟ا إ ْﺳ َٰٓﺮ ِء َ‬ ‫ﻳﻞ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ََ۠‬ ‫ُْ‬ ‫َوأﻧﺎ ِﻣ َﻦ ٱﳌ ْﺴ ِﻠ ِﻤ َ�ن﴾ ) ‪� �)(311‬ل ا� ''� � �ن � � �او�ِ�  ُاس � �ا �� � � � � � ا�ا� ‬ ‫ا�ن �� اور � � �ِا�� � د� وا�ں � � �ں۔ � ا� � �ف � �اب د��‪ :‬‬ ‫ْ‬ ‫ً‬ ‫ُ َ َ َ َ‬ ‫ﻳﻦ َﻓ ْﺎﻟ َﻴ ْﻮ َم ُﻧ َﻨ ّﺠ َ‬ ‫ﺼ ْي َﺖ َﻗ ْﺒ ُﻞ َو ُﻛﻨ َﺖ ﻣ َﻦ ْاﳌُ ْﻔﺴﺪ َ‬ ‫﴿ ْآﻵ َن َو َﻗ ْﺪ َﻋ َ‬ ‫ﻴﻚ ِﺑ َﺒ َﺪ ِﻧ َﻚ ِﻟ َﺘ�ﻮن ِﳌ ْﻦ ﺧﻠﻔ َﻚ َآﻳﺔ ۚ َوِإ ﱠن‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ََ ُ َ‬ ‫َ ً ّ َ ﱠ‬ ‫) ‪(312‬‬ ‫ﺎس َﻋ ْﻦ َآﻳﺎ ِﺗ َﻨﺎ ﻟﻐﺎ ِﻓﻠﻮن﴾‬ ‫ﻛ ِﺜ��ا ِﻣﻦ اﻟﻨ ِ‬ ‫‪ 309‬۔ �رۃ  ا�اء‪٦٣ :٢٦ ،‬۔ ‬ ‫‪ 310‬۔ �رۃ ��‪٩٠ ،‬۔ ‬

‫‪ 311‬۔ �رۃ ��‪٩٠ ،‬۔ ‬

‫‪ 312‬۔ �رۃ ��‪٩٠ ،‬۔ ‪٩٢‬۔ ‬

‫‪225‬‬

‫)اب  �  �  �ف  �ى  �ش  �  �  ��  �  ��  �  �  �  �ں  �  �  �ن ِ  �ت  �‪  ،‬ا��  �  �  ا�ن ‬ ‫ا�  �  �  �رى  ��ں  �  �  ��  �(۔�رۃ  ا��ن  �  ��  �  ا�م  �  �  �  �  �  �  �  ذ� ‬ ‫ْ‬ ‫ََ‬ ‫َ ً ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ا�  ��  �  ان  ا�ظ  �  �‪﴿:‬ﻓﺎ ْﺳ ِﺮ ِ� ِﻌ َﺒ ِﺎد ْى ﻟ ْﻴﻼ ِا ﱠﻧﻜ ْﻢ ﱡﻣ ﱠﺘ َﺒ ُﻌ ْﻮن ‪َ o‬واﺗ ُـﺮ ِك اﻟ َﺒ ْﺤ َﺮ َر ْه ًﻮا ۖ ِا ﱠﻧ ُـه ْـﻢ ُﺟ ْﻨ ٌﺪ‬ ‫َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ‬ ‫ْ ُ َ َ َ ُ‬ ‫َ ٰ‬ ‫َ ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ َﱠ‬ ‫ﺎت ﱠو ُﻋ ُﻴ ْﻮ ٍن ‪َ o‬وز ُر ْو ٍع ﱠو َﻣﻘ ٍﺎم ﻛ ِﺮْ� ٍﻢ ‪َ o‬و� ْﻌ َﻤ ٍﺔ �ﺎﻧ ْـﻮا ِﻓ ْﻴ َـهﺎ ﻓ ِﺎﻛ ِه ْ� َن ‪ o‬ﻛﺬ ِﻟ َﻚ ۖ‬ ‫ﱡﻣﻐ َﺮﻗ ْﻮن‪ o‬ﻛ ْﻢ ﺗ َـﺮ� ْﻮا ِﻣﻦ ﺟﻨ ٍ‬ ‫َ‬ ‫ََََْْ َ َ ْ ً ٰ َ ْ َ َ َ َ َ ْ ََْ ُ ﱠ َ ُ َ َْ‬ ‫ََ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ﻻا ْر ُ‬ ‫ض َو َﻣﺎ �ﺎﻧ ْـﻮا ُﻣ ْﻨﻈ ِﺮْ� َﻦ ‪َ o‬وﻟﻘ ْﺪ ﻧ ﱠﺠ ْﻴ َﻨﺎ َﺑ ِ� ٓى‬ ‫واورﺛﻨﺎهﺎ ﻗﻮﻣﺎ اﺧ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬ﻓﻤﺎ ﺑﻜﺖ ﻋﻠﻴ ِـهـﻢ اﻟﺴﻤﺂء و‬ ‫ْ َ ْ َ َ ََْ‬ ‫ُْ‬ ‫) ‪(313‬‬ ‫اب اﳌ ِه ْ� ِن ‪﴾o‬‬ ‫ِاﺳﺮآ ِﺋﻴﻞ ِﻣﻦ اﻟﻌﺬ ِ‬ ‫� �ا � �ے �وں � رات � و� � � �ں � �را � � �� �۔اور �ر � �ا �ا �ڑ دے‪ ،‬‬ ‫�  �  وہ  �  ڈو�  وا�  �۔�  ا�ں  �  ��ت  اور  �  �ڑے  �۔اور  �ں  اور  �م  �ہ۔اور  � ‬ ‫�  �ز  و  ��ن  �  �  وہ  �ے  �  ��  �۔ ا�  �ح  �ا‪  ،‬اور  �  �  ان  �  ا�  دو�ى  �م  �  وارث  � ‬ ‫د�۔� ان � � آ�ن رو� اور � ز� اور � ان � � دى �۔اور � � � ا�ا� � اس ذ� ��اب � ‬ ‫�ت دى۔�رۃ ا�اء � �� � ا�م اور � ا�ا� � �وج �رے وا� � ان ا�ظ � �ن � � �۔ ‬ ‫ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َْ ُ‬ ‫ََْ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ ُ ْ ﱠَ ُْ َ ََ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ْ َ ْ َ ٰ ُ ْ ٰٓ َ ْ َ ْ‬ ‫ﺎﺷ ِﺮْ� َﻦ ‪ِ o‬ا ﱠن‬ ‫﴿واوﺣﻴﻨﺂ ِا�� ﻣﻮ�ىى ان اﺳ ِﺮ ِ� ِﻌﺒ ِﺎد ٓى ِاﻧﻜﻢ ﱡﻣﺘﺒﻌﻮن ‪ o‬ﻓﺎ ْرﺳ َﻞ ِﻓ ْﺮﻋﻮن ِ�� اﳌﺪآ ِﺋ ِﻦ ﺣ ِ‬ ‫ٰٓ ُ َ َ‬ ‫ْ َﱠ‬ ‫َ ْ َ ََ ْ َ ُ‬ ‫ٌ َ ُ َ َ ﱠ ََ َ َ ُ َ َ ﱠ َ َ‬ ‫ﺎت‬ ‫هﺆﻵ ِء ﻟ ِﺸ ْﺮ ِذ َﻣﺔ ﻗ ِﻠ ْﻴﻠ ْﻮن ‪ o‬وِاﻧ ُـه ْـﻢ ﻟﻨﺎ ﻟﻐـﺂ ِﺋﻈ ْﻮن ‪ o‬وِاﻧﺎ �ج ِـﻤ ْﻴ ٌـﻊ ﺣ ِﺎذ ُرون ‪ o‬ﻓﺎﺧ َﺮ ْﺟﻨﺎه ْـﻢ ّ ِﻣﻦ ﺟﻨ ٍ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ٰ ۖ َ ْ‬ ‫ُ‬ ‫ََ َ‬ ‫ْ‬ ‫ََْ‬ ‫ﱠو ّ◌ ُﻋ ُﻴ ْﻮ ٍن ‪َ o‬وﻛ ُﻨ ْـﻮ ٍز ﱠو َﻣﻘ ٍﺎم ﻛ ِﺮْ� ٍـﻢ ‪ o‬ﻛﺬ ِﻟ َﻚ َوا ْو َرﺛ َﻨ َﺎهﺎ َﺑ ِ� ٓى ِا ْﺳ َﺮآ ِﺋ ْﻴ َﻞ ‪ o‬ﻓﺎﺗ َﺒ ُﻌ ْﻮ ُه ْـﻢ ﱡﻣﺸ ِﺮ ِﻗ ْ� َن ‪ o‬ﻓﻠ ﱠﻤﺎ ﺗ َـﺮ َآء‬ ‫ََ‬ ‫ٰ‬ ‫ٓ‬ ‫ْ َ ْ َ َ َ َ ْ َ ُ ُ ْ ٰٓ ﱠ َ ُ ْ َ ُ ْ َ َ َ َ ﱠ‬ ‫ﺎل ﻛﻼ ۖ ِا ﱠن َﻣ ِ� َ� َرِّ� ْﻰ َﺳ َﻴ ْـه ِﺪ ْﻳ ِﻦ ‪ o‬ﻓﺎ ْو َﺣ ْﻴ َﻨـﺂ ِا�� ُﻣ ْﻮ ٰ�ىى‬ ‫ا�جﻤﻌ ِﺎن ﻗﺎل ا�حﺎب ﻣﻮ�ىى ِاﻧﺎ ﳌﺪرﻛـﻮن ‪ o‬ﻗ‬ ‫َ ﱠ ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ ْ ّ َ َ َ َْ ْ َ َ ََْ َ َ َ َ ُ‬ ‫َ َ َ َْٰ‬ ‫َْ‬ ‫ﺎن � ﱡﻞ ِﻓ ْﺮ ٍق �ﺎﻟﻄ ْﻮ ِد اﻟ َﻌ ِﻈ ْﻴ ِـﻢ ‪َ o‬وا ْزﻟ ْﻔ َﻨﺎ ﺛ ﱠـﻢ ﻻاﺧ ِﺮْ� َﻦ ‪َ o‬واﻧ َﺠ ْﻴ َﻨﺎ‬ ‫ا ِن اﺿ ِﺮب ِ�ﻌﺼﺎك اﻟﺒﺤﺮ ۖ ﻓﺎﻧﻔﻠﻖ ﻓ�‬

‫‪ 313‬۔ �رۃ  ا��ن‪٢٣ :٤٤ ،‬۔‪٣٠‬۔ ‬

‫‪226‬‬

‫ُ ْ ٰ َ َ ْ ﱠ َ َ ْ َ ْ َ ُ ﱠ َ ْ َ ْ َ ْ ٰ َ ْ َ ﱠ ْ ٰ َ َ َٰ ً َ َ َ َ َ ْ َ‬ ‫ﺎن اﻛ� ُ� ُه ْـﻢ ﱡﻣ ْﺆ ِﻣ ِﻨ ْ� َن ‪َ o‬وِا ﱠن‬ ‫ﻣﻮ�ىى وﻣﻦ ﻣﻌﮫ اﺟـﻤ ِﻌ�ن ‪ o‬ﺛـﻢ اﻏﺮﻗﻨﺎ ﻻاﺧ ِﺮ�ﻦ ‪ِ o‬ان ِ�� ذ ِﻟﻚ ﻻﻳﺔ ۖ وﻣﺎ �‬ ‫َ ْ‬ ‫) ‪(314‬‬ ‫َرﱠ� َﻚ ﻟ ُـه َﻮ اﻟ َﻌ ِﺰْ� ُﺰ ا ﱠﻟﺮ ِﺣ ْﻴ ُـﻢ ‪﴾o‬‬

‫)اور  �  � ٰ‬ ‫ ��  �  �  �  �  �ے  �وں  �  رات  �  �  �  ا�  �را  �  �  ��  �۔�  ��ن  �  �وں ‬ ‫�  �ا�  �۔�  �  ا�  �ڑى  �  ��  �۔اور  ا�ں  �  �  �  �  د��  �۔اور  �  �  �  � ‬ ‫�ر �  �۔� � � ا� ��ں اور �ں � �ل �� �۔اور �ا�ں اور �ہ �� ں �۔ا� �ح �ا‪ ،‬‬ ‫اور  �  �  ان  �وں  �  �  ا�ا�  �  وارث  ��۔�  �رج  �  �  و�  ان  �  �  �ے۔�  �  دو�ں ‬ ‫��ں  �  ا�  دو�ے  �  د�  � ٰ‬ ‫ ��  �  ��ں  �  �  �  �  �ے  �۔�  ��  �‪�  ،‬ا  رب  �ے ‬ ‫�� � وہ � راہ �� �۔� � � ٰ‬ ‫ �� � � � � ا� �� � در� � �ر‪� � � � � � ،‬ا �ے � � ‬ ‫�ح  �  �۔اور  �  �  اس  �  دو�وں  �  �  د�۔اور  �  � ٰ‬ ‫ ��  �  اور  �  اس  �  ��  �  �  �  �ت ‬ ‫دى۔� � � دو�وں � �ق � د�۔ا� اس � �ى �� � اور ان � � ا� ا�ن �� وا� �۔اور ‬ ‫� � �ا رب ز�د� ر� �� وا� �(۔‬ ‫�� ا� �ؒ � �‪ :‬‬

‫�  ا�ا�  �  ا�  �  �  ��  �  ��  �  �اد  �  �  �ل  �ں  �  �وہ  �۔  �  �  �  �ے  ��  اور ‬

‫��ن � � � �  � اس � �ا  � �ؤ  �� اور ز�د� � � �  � ا� �م ��ں � �  � ان  � � �۔ ‬ ‫اس  �  �م  �ؤ  �  �  �م  �داروں‪��  ،‬ں‪  ،‬ر�  �  �  �م  ��ں  اور  �  ار�ن  �  �  ا�  ��  �  � ‬ ‫�۔ ا� �رے � � � �� � � � �� � �ڑا �۔ � ا�ا� � راہ � � ا� راہ � � ‬ ‫�  �ى  �  �  ر�  �۔  �  �رج  ��‪  ،‬اس  �  ا�  اور  ا�ں  �  ا�  د�  �۔  �  ا�ا�  �ا  �  اور ‬

‫�ت ��ؑ � � � � اب  � � � �� �� در� � اور � �  ��ن  � آ� �ھ �  � � � ‬ ‫� � �۔ آ� �� � ڈوب �� � � � � ��۔ �ت ��ؑ � ا� � دى اور ��� � ا� ‬ ‫‪ 314‬۔ �رۃ  ا�اء‪٥٢ :٢٦ ،‬۔‪٥٨‬۔‬

‫‪227‬‬

‫�  ��  ��  را�  �  �  �  �  ر�  �ں۔  �ا  رب  �ے  ��  �۔  وہ  �  ��  �  ��  �ت  �  راہ  � ‬ ‫دے �۔ � �� ر�۔ وہ � � آ�� � � � �ا� � �� � �در �۔ ا� و� و� ر�� آ� � ا� �ى ‬

‫در�  �  �ر  دے۔  آپ  �  �  �۔  اس  و�  ��  �  �‪  ،‬را�  دے  د�  اور  �ڑوں  �  �ح  ��  �ا  ��۔  ان ‬ ‫ئ‬ ‫�  �رہ  �  �  �رہ  را�  در�  �  �  �۔  �  اور  ��  �ا�  �  ��  �  �  را�  � ى‬ ‫ �د�  اب  �  � ‬

‫���ں � ��ں � ��ر �� � � ر� � �� � ڈوب �� �۔ �� � �رت � �� � د�اروں � �ق ‬ ‫ئ‬ ‫اور �راخ � ى‬ ‫ د� � � � دو�ے � � � د� �۔ �� دل � � �� � � ر� � � وہ ڈوب � � ‬ ‫�۔ � ا�ا� ان را�ں � �� � اور در� �ر ا� �۔ ا� �ر �� �� ��� د� ر� �۔� � ‬

‫ آل  ��ن  ��م  �  ا�ے‪  ،‬ا�  و�  �ب  �رى  �در  و�م  �  در�  �  �  �ا  اب  �  �  اور  ان  �  ڈ� ‬ ‫��ن  اور ِ‬ ‫دے۔  ��  �  �  �  ��  �ڑ  �راً  ��  ��  اور  ا�  و�  �  �  ��  ��  �  اور  �راً  ڈوب  �  ان  � ‬

‫� ا� � �� � �۔ �� � ��ں � ا� او� � � �� ان � �ڑ �ڑ ا� ا� �د�۔  ��ن � ‬

‫��ں � � � اور �ات �ت � ا� �ہ آ� � � � � � � ��� رب وا� � ا�ن �� �ں۔ � ‬

‫�  �  ا�ا�  ا�ن  ��  �۔  ��  �  �  �اب  �  د�  �  �  �  �اب  �  آ��  �  �  ا�ن  �د  � ‬

‫� ��۔ ا� �� اس �ت � �� � � اور � ��ہ �رى �� �۔ ان ���ں � �ق �� اور �ت ��ؑ � ‬ ‫�  ��ں  �  �ت  ��  ��رے  �  دن  �ا  �۔  ��  �رى  ��  �  �  �  �  ر�ل  ا�  ﷺ �� ‬

‫� آ� � �د�ں � اس دن � روزہ ر� �� د�۔ وہ � � � ا� دن �ت �� ؑ ��ن �  �� آ� ‬

‫�۔  آپ  �  ا�  ا�ب  �  ���  �  �  �  �ت  ��ؑ  �  � �  ان  �  ز�دہ  �ار  �  �  �  اس  ��رے ‬ ‫� دن � روزہ ر�۔‬

‫وا�ت � از �وج � ‬

‫�ت �� � ا�م � � �� � وہ � � � � � � � ان ا�م و و�� � � � ان � اور ‬

‫��ن  �  در�ن  �رے  ۔  اب  �ں  �  وہ  وا�ت  �وع  ��  �  �  ان  �  اور  ان  �  ا�  �  در�ن ‬ ‫�رے۔  �  �  �  �  �  وا�  �  �  � ِ‬ ‫ د�ت  �  �  ��  �  ��ر  ��ں  �  �  اور  �  ��م ‬

‫‪228‬‬

‫ر�۔ اس � � � � وا� � � � � �ا� �� �� � راہ � � �  � �� �  آ� � ‬

‫ �وان د�ت ان � ا� �ا� ��) ‪(315‬۔ ‬ ‫��‬ ‫ِ‬ ‫� ا�ا� � �د�� � ��ى‬

‫���  ز��  �  �  ا�  �  ��  �  �  �م  و  �  �  روح  �  �دہ  �  ��  �۔  �گ  ��  �  ذ�  ا� ‬

‫ا� ��� � �� � اور � و � � �ں � � �ا� � �۔ � �ل � ا�ا� � �ا � ��ں � ‬ ‫��  �  ر�  ��  اس  در�  �  �  �  �  �  ان  �  �  �  �  آ�  �  �  آزادى  و  ��ا�  �  �  �  ان ‬

‫� را�ں � �ں �� د� � � �� � �� � � آ ر� �؟) ‪ � �� (316‬ا�م � �� � �و ‬ ‫ا��  � � � � ا�ا� �� �� � �  اے ��  ! آپ � آ� � � � � �� � اور � ‬

‫�  �  �  �  اور  آپ  �  آ�  �  �  �  �  �  ا�  �  و  ���  �  �ر  ��  �  �  ۔  اس  و �  �ت  �� ‬

‫�  ا�م   �  �  ا�ا�  �  �  دى  �  � ’’��  �را  رب  �رے  د�ں  �  �ك  �دے  �  اور  � ‬

‫ز� � �� � دے �) ‪� (317‬آپ � ��� � و� � �ا‪ �� ،‬ا� �� � ��ن � �ق � �  �ك � ‬ ‫ آل  ��ن  �  ��دى  � ‬ ‫د�‪  �  ،‬اور  �  ا�ا�  �  �رے  �و  �م  �  ��  �  د�( ) ‪  (318‬۔  �آن  �  �  ��ن  اور ِ‬

‫�ا� �� � � ِد �م �  �د�� � ا�ا� � � � � � ذ� �رۃ ا��اف � ان آ�ت � �� �‪:‬‬ ‫ْ‬ ‫ََ ْ ْ‬ ‫َ َ ﱠ َ َ ْ َ َ ْ ُ ُ ّ ْ َ َ ٰ َ َ ُ َ ُ ُ َ ُ ْ َ ُ ُ َن َ َ َ‬ ‫ﺎﻧﺘﻘ ْﻤ َﻨﺎ ِﻣ ْ� ُ� ْﻢ ﻓﺄﻏ َﺮﻗ َﻨ ُﺎه ْﻢ ِ�� اﻟ َﻴ ِ ّﻢ‬ ‫﴿ﻓﻠﻤﺎ ﻛﺸﻔﻨﺎ ﻋ��ﻢ اﻟﺮﺟﺰ إ�� أﺟ ٍﻞ هﻢ ﺑ ِﺎﻟﻐﻮﻩ إذا هﻢ ﻳﻨﻜﺜﻮ ‪ o‬ﻓ‬ ‫َ َ َ َ ِ ُ ِ َ ْ َ َ َ َ َ ْ َ ْ َِ ْ َ ْ َ ﱠ َ َ ُ ُ ْ َ ْ َ ُ َ َ َ َ ْ َْ‬ ‫َﱠُ ْ َ ﱠ ُ‬ ‫ض‬ ‫ِﺑﺄ��ﻢ ﻛﺬﺑﻮا ِﺑﺂﻳﺎ ِﺗﻨﺎ و�ﺎﻧﻮا ﻋ��ﺎ ﻏﺎ ِﻓ ِﻠ�ن ‪ o‬وأورﺛﻨﺎ اﻟﻘﻮم اﻟ ِﺬﻳﻦ �ﺎﻧﻮا �ﺴﺘﻀﻌﻔﻮن ﻣﺸ ِﺎرق ﻷار ِ‬ ‫ﺻ َ� ُ�وا ۖ َو َد ﱠﻣ ْﺮَﻧﺎ َﻣﺎ َ� َ‬ ‫َ َ َ ََ ﱠ َ َ ْ َ َ َ َ ﱠ ْ َ َ ُ َّ َ ْ ُ ْ َ ٰ ََ ٰ َ‬ ‫ﻴﻞ ﺑ َﻤﺎ َ‬ ‫ْ َ َ‬ ‫ﺎن‬ ‫وﻣﻐ ِﺎر��ﺎ اﻟ ِ�ي ﺑﺎرﻛﻨﺎ ِﻓ��ﺎ ۖ وﺗﻤﺖ � ِﻠﻤﺖ رِ�ﻚ ا�حﺴ�ى ﻋ�� ﺑ ِ�ي ِإﺳﺮا ِﺋ ِ‬ ‫ُ َ‬ ‫ُ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫َﻳ ْ‬ ‫ﺼ َﻨ ُﻊ ِﻓ ْﺮ َﻋ ْﻮن َوﻗ ْﻮ ُﻣ ُﮫ َو َﻣﺎ �ﺎﻧﻮا َ� ْﻌ ِﺮﺷﻮن‪  �  �  �)  (319 )﴾o‬ان  �  اس  �ت  �  �  �  �اب  ا�� ‬ ‫‪ 315‬۔ ا� ا�م آزاد‪�� ،‬ۃ ا��ء‪٣١٥ ،‬۔ ‬ ‫‪ 316‬۔ ا� ا�م آزاد‪�� ،‬ۃ ا��ء‪٣١٩ ،‬۔‬ ‫‪ 317‬۔ �رۃ ا��اف‪١٢٩ :٧ ،‬۔‬

‫‪ 318‬۔ � �‪ ،‬ا��اف‪ � ،‬ا�ٓ� ‪،٣٤٨/٥ ،١٣٧:‬‬ ‫‪ 319‬۔ �رۃ ا��اف‪١٣٥ :٧ ،‬۔‪١٣٧‬۔‬

‫‪229‬‬

‫� � ا� � � � وہ �راً )ا� �( �ڑ د�۔ � � � ان � �� � � ا� در� � ڈ� د� �� ا�ں � ‬

‫�رى  آ�ں  ���  اور  ان  �  ��  ��  ر�۔اور  �  �  اس  �م  �  �  د��  �  �  اُس  ز�  �  ��ں  اور ‬

‫��ں � �� �د� � � � � �� ر� � اور � ا�ا� � ان � � � �� � �ے رب � ا� ‬ ‫و�ہ  �را  ��  اور  �  �  وہ  �  �ات  ��د  �د�  �  ��ن  اور  اس  �  �م  ��  �  اور  وہ  �ر�  �  وہ  � ‬

‫�� �۔(‬

‫���  ا�  ا�م  آزاد  �  �  �  اس  �  �م  �  ا  �  ��  د�ى  �  �و  ���  �  �ا�ں  �  �  � ‬

‫� � � �� ‪� � ،‬ا � �د � �و� �� اور �ت و �ا� � �� � � ر� �‪ ،‬و� � � ورا� ‬

‫�  �  ��  �  �  ’’ا��  ��‘‘ اور  ’’�‘‘ا  س  راہ  �  ا�  ا�ل  �  �  ���’’ا�م ِ  �ر  �ں  �  � ‬ ‫�‘‘۔ � � �� �ا�ں � � وا� اور � � � � � ‪ ��� �ٓ�� ،‬ا� � � �۔ ‬

‫�ِ�م � �ر � ا�ا� � ��  اور �� � ا�م � �‬

‫�ت ��ؑ‪�� ،‬ن � �ق �� � � � ا�ا� � �� � ٴہ ا� �ر �� وادئ � � �� ‬ ‫ت‬ ‫�۔  را�  �  ا�  ا�  �م  �  �س  �  �رے‪ ُ �  ،‬ب �وں  �  ��  �۔  �  ا�ا�  �  �  �  د�‪ �  �  ،‬‬

‫�’’اے �� )� ا� ّس�ام(!  � ان ��ں � �د �‪� ،‬رے � � ا� � ا� �د � دو۔‘‘ �� )� ‬ ‫ا� ّس�ام( � � ’’� �ے � ��  �۔ � �گ � �م � � �� �‪� � ،‬ہ � �� � اور ان � � �م � � ‬

‫�د  �۔‘‘ ���’’�  ا�  ��  �  �ا  �رے  �  ��  اور  �د  �ش  �وں؟  ��ں  �  اُس  �  �  �  �م  �ں ‬

‫وا�ں � �� دى �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ َ َﱠ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َ ْ َ َ ْ َ َ َْ ْ َ َََ ْ َ ٰ ْ َ ْ ُ‬ ‫ﺻ َﻨﺎم ﻟ ُه ْﻢ ۚ ﻗﺎﻟﻮا َﻳﺎ ُﻣ َ‬ ‫َ ٰ ْ‬ ‫ﻮ�ىى اﺟﻌﻞ ﻟﻨﺎ‬ ‫﴿وﺟﺎوزﻧﺎ ِﺑﺒ ِ�ي ِإﺳﺮا ِﺋﻴﻞ اﻟﺒﺤﺮ ﻓﺄﺗﻮا ﻋ�� ﻗﻮ ٍم �ﻌﻜﻔﻮن ﻋ�� أ ٍ‬ ‫َٰ ً َ َ َ ُ ْ َ ٌ َ َ ﱠ ُ َ ْ َ ْ ُ َ ﱠ َٰ ُ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ُ‬ ‫َﱠ‬ ‫ََ‬ ‫ﺎﻃ ٌﻞ ﱠﻣﺎ �ﺎﻧﻮا‬ ‫ِإﻟهﺎ ﻛﻤﺎ ﻟهﻢ ِآﻟهﺔ ۚ ﻗ‬ ‫ﺎل ِإﻧﻜ ْﻢ ﻗﻮ ٌم ﺗﺠ َهﻠﻮن‪ِ o‬إن هﺆﻻ ِء ُﻣﺘ� ٌ� ﱠﻣﺎ ه ْﻢ ِﻓ ِﻴﮫ و� ِ‬ ‫ٰ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ َُ َ َ َ َ ََْ ﱠ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ْ َ ْ نَ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫اﻟﻠﮫ أ�ﻐﻴﻜ ْﻢ إﻟ ًهﺎ َوه َﻮ ﻓﻀﻠﻜ ْﻢ َﻋ�� اﻟ َﻌﺎﳌ�ن‪َ o‬وإذ أ َ‬ ‫ﻧﺠ ْﻴﻨﺎﻛﻢ ّ ِﻣﻦ ِآل ِﻓﺮﻋﻮ‬ ‫ِ‬ ‫�ﻌﻤﻠﻮن ‪ o‬ﻗﺎل أﻏ�� ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ُ ُ َُ ْ ُ َ ََْ‬ ‫ُ َ ّ ُ َ َ ْ َ َ ُ ْ َ َ ْ َ ْ ُ َ َ َ ُ ْ َ َٰ ُ َ َ ٌ ّ ﱠ ّ ُْ‬ ‫اب ۖ ﻳﻘ ِﺘﻠﻮن أﺑﻨﺎءﻛﻢ ويﺴﺘﺤﻴﻮن ِ�ﺴﺎءﻛﻢ ۚ و ِ�� ذ ِﻟﻜﻢ ﺑﻼء ِﻣﻦ رِ�ﻜﻢ‬ ‫�ﺴﻮﻣﻮﻧﻜﻢ ﺳﻮء اﻟﻌﺬ ِ‬ ‫َﻋ ِﻈ ٌ‬ ‫ﻴﻢ‪)(320 )﴾o‬اور � � � ا�ا� � در� � �ر �د� � ان � �ر ا� ا� �م � �س � �ا� ا� �ں � ‬ ‫‪ 320‬۔ �رۃ ا��اف‪١٣٨ :٧ ،‬۔‪١٤١‬۔‬

‫‪230‬‬

‫آ�  �  �  �  ��  �۔)�  ا�ا�  �(  �‪  :‬اے  ��!  �رے  �  �  ا�  �  ا�  �د  �دو  �  ان  � ‬

‫� � �د � ۔ )�� �( ���‪� � � � � :‬گ �۔ � � �گ � �م � �ے �� � وہ � ��د ‬ ‫�� وا� � اور � � � ت �ر� � وہ � �� �(۔‬

‫ّ‬

‫�ہِ �ر  � ا� � �م‪ ،‬ج � اور �رات �  �   �ت ��ؑ ا� �م  � � � آ� ��۔ ا� � � ا�ا� � ‬

‫�ا�  و  ر��  �  �  �ت  ��ؑ  �  آ��  �ب  د�  �  �  �‪  ��  ،‬ا�  ��  �  آپ  �  ا�م  �  � ‬

‫را�ں � � �ہِ �ر � ��‪ �� � � ،‬دس را�ں � ا�� � �  ُا� �� را� � د�۔ �ت ��ؑ � �ہِ ‬

‫ �رون  ��  �  �  اور  �  �۔�ہ ‬ ‫ �رون  �  ا�  ��  �ر  �۔  �ت ؑ‬ ‫�ر  �  ��  �  �  ا�  ��‪�  ،‬ت ؑ‬

‫�ر � � � رو� �� وا�ت � ذ� ا� �� � �ر ۃ ا��اف � ان ا�ظ � �ن ��� �‪:‬‬ ‫ﺎل ﻣﻮﺳﻰ ِﻷ ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َﺧ ِﻴﻪ َﻫ ُﺎرو َن‬ ‫ﲔ ﻟَْﻴـﻠَﺔً ۚ◌ َوﻗَ َ ُ َ ٰ‬ ‫﴿ َوَو َ‬ ‫ﺎت َرﺑﱢﻪ أ َْرﺑَﻌ َ‬ ‫ﺎﻫﺎ ﺑِ َﻌ ْﺸ ٍﺮ ﻓَـﺘَ ﱠﻢ ﻣﻴ َﻘ ُ‬ ‫ﻮﺳ ٰﻰ ﺛََﻼﺛ َ‬ ‫ﲔ ﻟَْﻴـﻠَﺔً َوأَْﲤَ ْﻤﻨَ َ‬ ‫اﻋ ْﺪﻧَﺎ ُﻣ َ‬ ‫ََﱠ َ َ ُ َ ٰ َ َ َ َﱠ َ ُ َﱡ ُ َ َ َ ّ َ‬ ‫َﺻﻠِ ْﺢ وَﻻ ﺗَـﺘﱠﺒِ ْﻊ َﺳﺒِ‬ ‫ﻳﻦ ‪ o‬وﳌﺎ ﺟﺎء ﻣﻮ�ىى ِ ِﳌﻴﻘﺎ ِﺗﻨﺎ و�ﻠﻤﮫ ر�ﮫ ﻗﺎل ر ِب أ ِرِ�ﻲ‬ ‫ﻴﻞ اﻟْ ُﻤ ْﻔ ِﺴ ِﺪ‬ ‫اﺧﻠُ ْﻔ ِﲏ ِﰲ ﻗَـ ْﻮِﻣﻲ َوأ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ ُ ْ َ ْ َ َ َ َ َ َ َ َٰ‬ ‫ُْ َ ْ ََ َ‬ ‫اﺳ َﺘ َﻘ ﱠﺮ َﻣ َ� َﺎﻧ ُﮫ َﻓ َﺴ ْﻮ َف َﺗ َﺮا�ﻲ ۚ َﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َﺗ َﺠ ﱠ� ٰ� َ ﱡ�ﮫُ‬ ‫ْ‬ ‫أﻧﻈﺮ ِإﻟﻴﻚ ۚ ﻗﺎل ﻟﻦ ﺗﺮا ِ�ﻲ وﻟ ِﻜ ِﻦ اﻧﻈﺮ ِإ�� ا�جﺒ ِﻞ ﻓ ِﺈ ِن‬ ‫ر‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ْ َ َ َ ََ ُ َ � َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ﺻﻌ ًﻘﺎ ۚ َﻓ َﻠ ﱠﻤﺎ َأ َﻓ َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ﺎل ُﺳ ْﺒﺤﺎﻧﻚ ﺗبﺖ إﻟ ْﻴﻚ وأﻧﺎ أ ﱠول اﳌﺆ ِﻣ ِﻨ�ن‪ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎق َﻗ َ‬ ‫ﺎل‬ ‫ِﻟ�جﺒ ِﻞ ﺟﻌﻠﮫ د�ﺎ وﺧ ﱠﺮ ُﻣﻮ�ى ٰى ِ‬ ‫ِ‬ ‫ََ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ ُ ْ َٰ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ ُ ْ ٰٓ ّ‬ ‫ْ ََ ُْ َ ََ ﱠ‬ ‫ﺎس ِﺑ ِﺮ َﺳﺎﻻ ِ� ْﻰ َو ِ�ﻜﻼ ِﻣ ْۖﻰ ﻓﺨﺬ َﻣﺂ اﺗ ْي ُﺘ َﻚ َوﻛ ْﻦ ّ ِﻣ َﻦ اﻟﺸ ِﺎﻛ ِـﺮْ� َﻦ ‪َ o‬وﻛ َﺘ ْب َﻨﺎ‬ ‫ﻳﺎ ﻣﻮ�ىى ِا ِﻧـﻰ اﺻﻄﻔﻴﺘﻚ ﻋ�� اﻟﻨ ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ َْ‬ ‫ْ َ‬ ‫ْ ُ ُ‬ ‫َ ُ ْ‬ ‫ً ُّ َ‬ ‫ُ َ‬ ‫ًَ َ‬ ‫ﻟـﮫ ِ�� ﻻاﻟ َﻮ ِاح ِﻣ ْﻦ � ِ ّﻞ �ى ْى ٍء ﱠﻣ ْﻮ ِﻋﻈﺔ ﱠوﺗ ْﻔ ِﺼ ْﻴﻼ ِﻟ� ِ ّﻞ �ى ْى ٍۚء ﻓﺨﺬ َهﺎ ِﺑ ُﻘ ﱠﻮ ٍة ﱠوا ُﻣ ْﺮ ﻗ ْﻮ َﻣ َﻚ َﻳﺎﺧﺬ ْوا‬ ‫َُ ُْ ْ َ َ َْ‬ ‫َ ْ َ‬ ‫) ‪(321‬‬ ‫ﺎﺳ ِﻘ ْ� َن‪﴾o‬‬ ‫ِﺑﺎﺣﺴ ِﻨ َـهﺎ ۚ ﺳﺎ ِر�ﻜﻢ دار اﻟﻔ ِ‬ ‫ �ت  ��ؑ  و�ِ  �رہ  �  �ہِ  �ر  �  اور  �ورد�ر  �  �  �م  ��‪’’�  �  �  ،‬اے  �ے  �ورد�ر!اے ‬

‫�ے  رب  �  د�  �  �  �  د�ں‘‘ ار�د  �ا’’�  �  �  ��  �  د�  �‪  �  �  ،‬اس  �ڑ  � �ف  د� ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫ج‬ ‫ب‬ ‫ رب � �ڑ  � � ���‪ � �  �  ،‬اُس ‬ ‫ر�۔ وہ  ا� ا� � � ��ار ر�‪ � � �  � ،‬د� � �  اور � اُن  � ّ‬ ‫�ڑ � ر�ہ ر�ہ � د� اور �� )� ا� ّس�ام( � �ش � � �ے۔ � � �ش � آ�‪� � ،‬ض �’’� �‪ ،‬‬ ‫ �  آپ  �  �ر  �  ��  ��  �ں  اور َ ى‬ ‫آپ  �  ذات  �ك  �۔ َ ى‬ ‫ �  �  �  �  آپ  �  ا�ن  ��  وا� ‬

‫‪ 321‬۔ �رۃ ا��اف‪١٤٢ :٧ ،‬۔‪١٤٥‬۔‬

‫‪231‬‬

‫�ں۔ار�د �ا �’’اے ��ؑ! َ ى‬ ‫ � � � ا� �م اور ا� �م � ��ں � �ز � �۔ � � � � � ‬ ‫� � � �‪ ،‬ا� �  ر� اور �ا  � � �ؤ اور  � �  )�رات( �  �ں � ان � � � �  �  � اور � ‬ ‫�  �  �  �  دى۔‘‘ ���  اے ٰ‬ ‫ ��!  �  �  �  �ى  اور  � ��  �  دو�ے  ��ں  �  �ز  �  د�  �  ‪ ،‬‬

‫�  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �  اور  �  ��  وا�ں  �  �  �  �ؤ‘‘۔�  �ت  ��  )�  ا� ّس�ام(  �  ا� ‬

‫�و� � � �� � دو�ا وا� �۔‬

‫� ا�ا� � � �� ��‬

‫�ت  ��  �  ا� ّس�ام  �  ��  را�ں  �  �  �ہِ  �ر  �‪��  �  �  ،‬ى) ‪(322‬۔  ��  ��  آپ  �  ا�م  � ‬

‫ا�ن  �  �  ��  �  �  �‪  �  ،‬ا�ا�  �  ��  �  ز�رات  ا�  �  �  ا�  �ا  �ر  �‪  �  �  ،‬اُس  � ‬ ‫�ت �ا� � ا� ّس�ام � �ڑے � �ں � � � � � �� � دى۔ � � اُس �  ُپ� �ئكے � اُس و� ‬

‫� � �‪� � ،‬ت �ا�ؑ ان ��ں � در� �ر �وا ر� �۔ � �ا � �ر � �‪ � � � � � � ،‬آواز ‬

‫‪ 322‬۔� اس � � �م � � � �� � � �� �� � �م �� � � � ��ل �� � �� � � � �اہ � � �ف � � ‬ ‫�  �  �ف  �  �م  �  �ف۔  �  �آن  �  �ح  ا��ى  �  �  اس  �  ذ�  �  ر�  �  اس  �  �  �  ا�ازہ  ��  �  �  اس  ز��  � ‬

‫��ى � � � � �م � � � �گ ��د � � � � ا� �ص ��ى وہ � � � � � ا�ا� � �ى �ے ‬

‫� �� ��۔ ��� ا�ا�م آزاد� � �س � � � �ں ��ى � �د �ى �م � �د � �� � �م � � � �ى ‬

‫� �م � �ر� �وع � د� � �� � اس � �م �� � ��ى آ ر� � اور اب � �اق � ان � �� ا� �م � �را �� �۔ �ں ‬ ‫�آن � ا��ى � � ا� �ر� �ف � ر� � � � �م �‪ ،‬اس � �� � �ف ا�رہ �۔ � وہ � ا�ا� � �‪�� ،‬ى �۔ ‬ ‫اس  �  � �ر  آ�  �  �  ���  آزاد �  �  )��ل  �ى  ��  �  ا�  و� �اق  �‪  �  �  ،‬دور  دور  �  �  � �۔ �  � ‬

‫ان � �ت � �اغ ا� �ار �ل � � � رو� � آ� �۔ � �م �� � � ا� �م � ا� �د �ت �� � � � ‬

‫�  �  �  اور  �  �  ا�ا�  �  �  �  �  ان  �  ��  �  آ�۔  ا�  �  �آن  ��  �  ا��ى  �  �  �  �د  �  �)ا�  ا�م  آزاد‪��  ،‬ۃ ‬

‫ا��ء‪٣٢١  ،‬۔‪(٣٢٢‬۔ )���  �  ا��  در�  �دى  �  �  �  �  )�  ��  �  ��  �ل  �  �  ��  �ى  ز�ن  �  �  �  � ‬

‫�د�‪�  ،�  �  ،‬و�  �۔  ��ى  �  �اد  �  ��  �  �  �  ا�ا�  �  اور  �  �  ا�ا�  �  ��  �  �  �(۔ �  ا�  �  � ‬ ‫�� �۔ ��ى ا� � � �د �۔‬ ‫�ل � � ا��ۃ � ا�ا� � �� � � ا  ‬

‫‪232‬‬

‫��  �۔  �  �  اس  �  �ا  دا�  �  ��‪  �  ،‬اس  �  �  ��  �  �  �  آواز  �۔  )ا�  �ؒ(  اس  آواز  � ‬

‫��ى � � ا�ا� � � راہ � اور ��’’ � �را ا� �د �۔‘‘ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫ْ ُ ّ ْ ْ ً َ َ ً ﱠ ُ َ ٌ ََ ْ َ َْ َﱠ َ ُ َّ ُ ُ ْ ََ‬ ‫َ َ َ‬ ‫﴿ َو ﱠاﺗﺨﺬ ﻗ ْﻮ ُم ُﻣ ْﻮ ٰ�ىى ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪﻩ ِﻣﻦ ﺣ ِﻠ ِﻴ ِـهـﻢ ِ�جﻼ ﺟﺴﺪا ﻟـﮫ ﺧﻮار اﻟﻢ ﻳﺮوا اﻧﮫ ﻻ ﻳ� ِﻠﻤهـﻢ وﻻ‬ ‫َ ُ َ ُ َ‬ ‫ً‬ ‫) ‪(323‬‬ ‫َﻳ ْـه ِﺪ ْﻳ ِـه ْـﻢ َﺳ ِب ْﻴﻼ ۘ ِا ﱠﺗﺨﺬ ْو ُﻩ َو�ﺎﻧ ْـﻮا ﻇ ِ ِﺎﳌ ْ� َن﴾‬ ‫اور ٰ‬ ‫ ��  �  �م  �  اس  �  ��  �  ا�  ز�روں  �  �ا  �  �  �  ا�  �  �  �  �  ��  �  آواز  �‪ �  ،‬‬

‫ا�ں � � � د� � وہ ان � �ت � � �� اور � � ا� راہ �� �‪ ،‬ا� �د � � اور وہ �� �۔اور ‬

‫� �دم �� اور �م � � � � وہ �اہ �� �‪ � � � ،‬ا� �رے رب � � � ر� � � اور � ‬

‫� � � � � � �ن �� وا�ں � � �ں �۔‬

‫’’� اس � ان � � ا� �ا � د�‪� � ،‬ے � �‪ � � �� � � ،‬آواز � �۔ � � ‬

‫� �’’ � �را �د � اور ��ؑ � �‪� ؑ�� � ،‬ل � �) ‪(324‬۔ ‬

‫�ہِ �ر � وا� اور� ا�ا�  اور ��ى � ��� �� � �ا‬

‫�ہ ِ �ر � وا� � � �� � ا�م � ا� �م � ��� �� � � د� � ا� �م ‪ ،‬ا� �� ‬

‫�رون  �  ا�م  اور  ��ى  �  �  ز�  ��  �  ��    ا�  �م  اور  ��ى  �  �ا  �  �  دى۔    ان  وا�ت  �  ذ� ‬

‫�ر� ذ� آ�ت � � � �‪ :‬‬ ‫ََﱠ ُ َ‬ ‫ﻂ � ٓ� َا ْﻳﺪ ْﻳـه ْـﻢ َو َر َا ْوا َا ﱠﻧ ُـه ْـﻢ َﻗ ْﺪ َ‬ ‫ﺿ ﱡﻠ ْﻮ ۙا َﻗ ُﺎﻟ ْﻮا َﻟ� ْن ﱠﻟ ْﻢ َﻳ ْﺮ َﺣ ْـﻤ َﻨﺎ َرﱡ� َﻨﺎ َو َي ْﻐﻔ ْﺮ َﻟ َﻨﺎ َﻟ َﻨ ُﻜ ْـﻮ َﻧ ﱠﻦ ﻣﻦَ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫﴿وﳌﺎ ﺳ ِﻘ ِ ِ ِ‬ ‫ََ‬ ‫َ ْ‬ ‫ْ َ ْ َ ََﱠ َ َ َ ُ ْ ٰ ٰ َ ْ َ ْ َ َ َ ً ۙ َ َ ْ‬ ‫ﺎل ِﺑئ َﺴ َﻤﺎ ﺧﻠ ْﻔ ُﺘ ُﻤ ْﻮ ِ� ْﻰ ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪ ْى ۖ ا َ� ِجﻠ ُﺘ ْـﻢ‬ ‫ﺎﺳ ِﺮ�ﻦ ‪ o‬وﳌﺎ رﺟﻊ ﻣﻮ�ىى ِا�� ﻗﻮ ِﻣ ٖﮫ ﻏﻀﺒﺎن ا ِﺳﻔﺎ ﻗ‬ ‫ا�خ ِ‬ ‫َ ْ َ َّ ُ ْ َ َْ َ ْ َْ َ َ َ َ َ َ َْ َ ْ َ ُ ﱡ ‪َ ْ َ ٝ‬‬ ‫اﺳ َﺘ ْ‬ ‫ﻀ َﻌ ُﻔ ْﻮ� ْﻰ َو َ� ُﺎدواْ‬ ‫ﺎل ْاﺑ َﻦ ُا ﱠم ِا ﱠن ْاﻟ َﻘ ْﻮ َم ْ‬ ‫َ‬ ‫اﻣﺮ رِ�ﻜﻢ ۖ واﻟﻘﻰ ﻻاﻟﻮاح واﺧﺬ ِﺑﺮا ِس ا ِﺧﻴ ِﮫ ﻳﺠﺮﻩ ِاﻟﻴ ِﮫ ۚ ﻗ‬ ‫ِ‬ ‫ﱠ َْ َ َ َ ّ ْ‬ ‫اﻏﻔ ْﺮ � ْ� َو َﻻ� ْ� َو َا ْدﺧ ْﻠﻨﺎَ‬ ‫َ ْ ُُ َْ ۖ ََ ُ ْ ْ‬ ‫ْ َ ْ َ ََ َ ْ َْ َ َ ْ َ ْ‬ ‫ِ‬ ‫ﻳﻘﺘﻠﻮﻧ ِ� ْى ﻓﻼ �ﺸ ِﻤﺖ ِ� َﻰ ﻻاﻋﺪ َآء وﻻ ﺗﺠﻌﻠ ِ� ْى ﻣﻊ اﻟﻘﻮ ِم اﻟﻈ ِ ِﺎﳌ�ن ‪ o‬ﻗﺎل ر ِب ِ ِ ِ ِ‬ ‫َ َْ َ َ‬ ‫ﱠٌ‬ ‫اﻟﺮاﺣـﻤ ْ� َن ‪o‬ا ﱠن ﱠاﻟـﺬ ْﻳ َﻦ ﱠاﺗ َﺨ ُﺬوا ْاﻟ� ْج َﻞ َﺳ َي َﻨ ُﺎﻟ ُـه ْـﻢ َﻏ َ‬ ‫ﻀ ٌﺐ ّ ِﻣ ْﻦ ﱠرِّ� ِـه ْـﻢ َو ِذﻟـﺔ ِ��‬ ‫ِ� ْ� َر ْﺣ َـﻤ ِﺘﻚ ۖ َواﻧﺖ ا ْر َﺣ ُﻢ ﱠ ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ‬ ‫ُْ‬ ‫َ ٰ َ‬ ‫ْ‬ ‫) ‪(325‬‬ ‫ا� َح َﻴ ِﺎة اﻟ ﱡـﺪﻧ َﻴﺎ ۚ َوﻛﺬ ِﻟ َﻚ ﻧ ْﺠ ِﺰى اﳌ ْﻔ َﺘ ِـﺮْ� َﻦ ‪﴾o‬‬ ‫‪ 323‬۔ �رۃ ا��اف‪١٤٨ :٧ ،‬۔‬ ‫‪ 324‬۔ �رۃ  ٰط ٰہ‪٨٨ :٢٠ ،‬۔‬

‫‪ 325‬۔ �رۃ ا��اف‪١٤٩ :٧ ،‬۔‪١٥٢‬۔ ا� �ن � آ�ت � � �� �‪� :‬رۃ ٰ ط ٰہ‪٨٦ :٢٠ ،‬۔ ‪٩٤‬۔ ‬

‫‪233‬‬

‫اور  � ٰ‬ ‫ ��  ا�  �م  �  �ف  �  اور  ر�  �  �ے  ��  وا�  آ�‪�  �  �  �  �  ،‬ے  �  �  �ى  ��ل ‬ ‫�� �‪ � � � ،‬ا� رب � � )� آ�( � � � � �زى ��‪ ،‬اور ٰ‬ ‫ )�� �( �ں � د� اور ‬

‫ا�  ��  �  �  �ا  ا�  ا�  �ف  �  �‪  ،‬اس  �  �  �  اے  �ى  �ں  �  �  ��ں  �  �  �ور  �  اور ‬

‫��  �  �  �  �ر  ڈا�‪  �  �  �  ،‬د�ں  �  �  �  اور  �  ��ر  ��ں  �  �  �۔�  اے  �ے  رب!  �  اور ‬

‫�ے �� � �ف �� اور � ا� ر� � دا� �‪ ،‬اور � � � ز�دہ ر� �� وا� �۔� � �ں ‬

‫�  �ے  �  �د  ��  ا�  ان  �  رب  �  �ف  �  �  اور  د�  �  ز��  �  ذ�  �  �‪  ،‬اور  �  �ن ‬

‫��� وا�ں � � �ا د� �۔‬

‫اس � � �� � ا�م � ��ى � �� �� �� اور اس � �رے �� � �رے � ‬

‫ا�ر � اور اس � ا� �ا � � دى۔ � � ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ً‬ ‫ﺎل َﺑ ُ ُ‬ ‫ﻀ ُﺖ ﻗ ْﺒ َ‬ ‫ﺼ ُﺮ ْوا ﺑﮫ ﻓ َﻘ َﺒ ْ‬ ‫َ َ‬ ‫ﺎل َﻓ َﻤﺎ َﺧ ْﻄ ُﺒ َﻚ َﻳﺎ َﺳ ِﺎﻣﺮ ﱡى‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫﴿ َﻗ َ‬ ‫ﻀﺔ ّ ِﻣ ْﻦ اﺛﺮ ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ُﺳ ْﻮ ِل‬ ‫ﺼ ْﺮت ِﺑ َﻤﺎ ﻟ ْﻢ ﻳ ْﺒ ُ ِ ٖ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َﻓ َﻨ َﺒ ْﺬ ُﺗ َـهﺎ َو َﻛ ٰﺬ ِﻟ َﻚ َﺳ ﱠﻮ َﻟ ْﺖ � ْ� َﻧ ْﻔ ِ�ى ْى‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ﺎل َﻓ ْﺎذ َه ْﺐ َﻓ ِﺎ ﱠن َﻟ َﻚ �� ْا� َح َﻴ ِﺎة َا ْن َﺗ ُﻘ ْﻮ َل َﻻ ِﻣ َﺴ َ‬ ‫ﺎس ۖ َوِا ﱠن ﻟ َﻚ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َﻣ ْﻮ ِﻋ ًﺪا ﱠﻟ ْﻦ ُﺗ ْﺨ َﻠ َﻔﮫ َو ْاﻧ ُﻈ ْﺮ ِا ٰٓ�� ِا ٰﻟـه َﻚ ﱠاﻟ ِـﺬ ْى َﻇ ْﻠ َﺖ َﻋ َﻠ ْﻴ ِﮫ َﻋ ِﺎﻛ ًﻔﺎ ۖ ﱠﻟ ُﻨ َﺤ ّﺮ َﻗ ﱠﻨ ‪ٝ‬ﮫ ُﺛ ﱠـﻢ َﻟ َﻨ ْنﺴ َﻔ ﱠﻨﮫ �� ْاﻟ َﻴـﻢّ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٰ ُ ّٰ ﱠ َ ٰ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫) ‪(326‬‬ ‫� ْﺴ ًﻔﺎ‪ِ o‬ا ﱠﻧ َﻤﺂ ِاﻟ ُـهﻜ ُﻢ اﻟﻠـ ُﮫ اﻟ ِـﺬ ْى ﻵ ِاﻟـﮫ ِﻻا ه َﻮ ۚ و ِﺳ َﻊ � ﱠﻞ �ى ْى ٍء ِﻋﻠ ًﻤﺎ‪﴾o‬‬

‫)� اے ��ى �ا  � �� �؟اس � � � � وہ  � د�  � � دو�وں � � د� �  � � ر�ل ‬ ‫� � �م � ا� � � � � � ڈال دى اور �ے دل � � ا� � �ت ���۔ � � � � �ے ‬

‫�  ز��  �  �  �ا  �  �  �  �  �  ’’��  �  ��‘‘‪  ،‬اور�  �ے  �  ا�  و�ہ  �  �  �  �  �  وا�  �‪  ،‬اور  � ‬

‫ا� �د � د� � � � � � �‪ � ،‬ا� �ور � د� � � ا� در� � � � � د� �۔ �را �د و� ‬

‫ا� � � � �ا �� �د �‪ ،‬اس � � � � � � � �(۔اور � ا� � �ا۔ ��ى � � � � ر� ‬ ‫�’’ � � ُ چ �و�‘‘ �ں � اُ� �� � ُ چ �و� وا� اور ��ى دو�ں �� �ر � � � ��۔ � وہ ا��ں ‬

‫� ‬ ‫�  �  �  �  �  �  �  �  �‪�  ،‬ں  ��روں  �  ��  ز��  �ارى  اور  �ت  �  ��  �  �۔  �ت  � ؑ‬ ‫� اُس � �ے � � � در� � � د�۔‬ ‫‪ 326‬۔ �رۃ ٰ ط ٰہ‪٩٥ :٢٠ ،‬۔ ‪٩٨‬۔‬

‫‪234‬‬

‫� ا�ا� � �� اور �ہِ �ر � ان � � ��‬

‫�ت  ��  �  ا� ّس�ام  �  �  �رات  �  درس  و  �ر�  �وع  �‪  �  �  ،‬ا�ا�  ا�  ��  �  � ‬

‫�� �� � اور ��’’اے ��ؑ! � � � � � � � � ا� � �م �؟ � � � � � � �د � � � ‬

‫�۔‘‘ اس ُ � ِ‬ ‫ورت  �ل  �  �ت  ��ؑ  �  ا�  �ر  �  ا�  �  ر�ع  �۔  ا�  �  ���’’اے  ��ؑ!  اس  �م  � ‬

‫� ا�اد � � � �ہِ �ر � آ �ؤ �� � اُن � ا� �م � د� اور  ُا� � آ ��۔‘‘ �ت ��ؑ � اُن � ‬ ‫�‪��70‬دہ  ا�اد  �  اور  اُ�  �ہِ �ر  �  �  �  اور  �  ا�  ��ں  �  ا�  �  �م  �  �‪ �  �’’��  �  ،‬‬

‫�  ا�  �  �د  �  �  د�  �‪�  �  �  �  ،‬۔‘‘ اُن  �  اس  �  د��  اور  ��  �  �ہِ  �ر  �ز  ا�  اور  او�  � ‬

‫�� � ��‪ � � ،‬د�  � � � � �� �دہ �  � � �ے۔ �ت ��ؑ � ا� � �� �  ُد� �‪ ،‬‬

‫� � ا� � اُن � � دو�رہ �ا � د�۔ � � � ��ا � �� ا�ر �� �۔ ا� �� � اُن �  ُد� �ل ‬ ‫� �۔ � �گ �م � �س وا� آ� اور �� اور �ت �� �  ا� ّس�ام � ر�� � �ا� دى‪ � � ،‬دن � ‬ ‫�رے � � �ِ �دت �  �ك � � ��۔ اس �� ا� �� � اُن � �وں � �ہِ �ر � � �� ‬

‫ �آن �ك � ار�د � ’’اور � � � � � و�ہ � اور � � �ر �ڑ ��ا � د� اور � د� � � �ب � ‬ ‫د�۔ ِ‬

‫� � � دى �‪ ،‬اس � �� � �ے ر� اور � � اس � �‪ ،‬اُ� �د ر� �� )�اب �( �ظ ر�‬

‫) ‪(327‬‬

‫۔‘‘ � ا�ا� ا� �وں � �ہِ �ر � د� � � ز�دہ �ف زَ دہ � � � � اس �ے �ڑ � �  َدب � � ‬

‫� � ��۔ �ں � وہ �ے  � � � �� ا�ر ��  �۔  � �ت ��ؑ � در�ا� � ا� � ا� �ر ‬ ‫� اُ� �ف � د�۔‬

‫� ا�ا� � ا� �� � ا��ت‬

‫�  �م(  ��  اور  ا�  �پ‪  ،‬دادا  �  �ز� ‬ ‫ ارض  ��  )�   ِ‬ ‫ رب  ا�ت  �  �ت  ��ؑ  � ِ‬ ‫ا� ّ‬

‫��وں � �وا� � � د�۔ �ت ��ؑ � ا�ا� � � � و�ں � �۔ اُس و� و�ں �’’ ِ‬ ‫ �ار�‘‘‬ ‫�م ب ّ ب‬

‫� � �۔ � �گ � �ف �ك � و �رت اور � �ك �و �� � �� �۔ اُن � � و � اور � و ‬ ‫‪ 327‬۔ �رۃ ا�ۃ‪٦٣ :٢ ،‬۔ ‬

‫‪235‬‬

‫�  �  دا��  �م  �۔  �  ا�ا�  �  �  �  �  ��  اُن  �  ��ت  �‪  �  �  �  ،‬دا�  ��  اور  اُن  � ‬

‫�د �� � ا�ر � د� ’’وہ �� �’’ �� � � وہ �گ و�ں �‪ �� � ،‬و�ں � �� �۔ ا� �� � ‬ ‫ آپ � �ورد�ر � � اُن � �ا�  ت� �‪(328 )� � � � � ،‬۔‘‘ �ت ��ؑ ا� �م � ‬ ‫ آپ اور ؑ‬ ‫�ورى �‪ؑ � ،‬‬ ‫ح�‬ ‫�م  �  ����ں  اور  �  �د�ں  �  اب  �  �ے  �  و   مّل  �  �دا�  ��  �  آ�  �  اور   ُان  �  � ‬ ‫ُد�� ر� اور ا� � اُ� �� د�ا د�‪ � ،‬اُن � اس �اب � � � � � اور ر�ہ � � اور اُن � ‬

‫� � ُد� ��� �� اُ�’’ ��‘‘ � �م � �را۔  ا� � �� � ا�  ر�ل �  ُد� �ل ��� اور اُ� ‬ ‫�ان �‘‘ � � � د� اور وہ �� �ل اُس �ان � � ر�۔�ت ��ؑ اور ‬ ‫� اور �م � در�ن’’‬ ‫ِ ر‬ ‫ِ‬ ‫ �رون  �  اُن  �  ��  �‪  �  ،‬اُن  �  �ں  اور  ����ں  �  ا�  �  ��  �  ��  ر�‪ �  �  ،‬‬ ‫�ت ؑ‬

‫��  �  �ا  �   َدوران  �  ا�  ��  �  �  ��  ر�۔  اُ�ں  �  �ت  ��ؑ  �  د�پ  �  ��  �‪ �  ،‬‬

‫آپ �  ُد� � اُن � �وں � اَ� � �� � د� �۔ � �ك � �� �‪� � ،‬ت ��ؑ �  ُد� � ا� �� � ‬ ‫ؑ‬

‫� و َ � ٰوى �زل �� د�۔� ا� � � دا� �‪ � ،‬ز� � � �� �۔ � ا�ا� اُ� � � رو� � ‬

‫�ى  �� ‬ ‫�‪ٰ � َ �  �  ،‬وى  ا�  �  �  ��ے  �‪  �  ،‬در�  �  �ف  �  آ�  �۔  ��ں  �  �گ  �  و   ٰ‬

‫ر�۔  اُن  �  �ے  �  ��  اور  �  �  �  ۔  �  اُن  �  ��  �  ��  ��‪  �  ،‬وہ  �  �  �د�  �۔ا�  ��  � ‬ ‫���’’اور  �  ��ؑ  �  ا�  �م  �  �  ��  ��‪  �  �  �  �  �  ،‬ا�  ��  �  �  �رو  )اُ�ں  �  ��  �رى(‪ �  ،‬‬

‫اُس � � �رہ � �ٹ � اور �م ��ں � ا� ا� �ٹ �م � � )�� �( �۔ )� � � د� �( ا� � ‬ ‫ئ‬ ‫) ‪(329‬‬ ‫� �دت �ِ �او�ى ‬ ‫ِ‬ ‫ �� اور �‪ � ،‬ز� � �د � �� �و ۔‘‘� ا�ا� � ‬ ‫)� ��� ��( روزى و‬ ‫ �آن �ك � ار�د �’’اور � � � � � اے ��ؑ! ‬ ‫� ��ى �� �� اد� �وں � ��� � دى۔ ِ‬

‫ رب � د� � � وہ � ز� � �اوار �گ‪ ،‬‬ ‫� � ا� � � �� � �� � � � � �‪ ،‬اس � ا� ّ‬

‫آپ  �  ���’’ �  �  �  ��  اد�  �  �ں  �  ��  �۔‘‘ )�رۃ ‬ ‫�ى‪�  ،‬ں‪�  ،‬ر  اور  �ز  دے۔‘‘ ؑ‬

‫‪ 328‬۔ �رۃ ا��ۃ ‪٢٤ :٥ ،‬۔ ‬ ‫‪ 329‬۔ �رۃ ا�ۃ‪٦٠ :٢ ،‬۔‬

‫‪236‬‬

‫ �رون  اور  دو  �  �ے‪ ،‬‬ ‫ا�ہ‪(61  :‬وادى  �  �  �  ا�ا�  �  ��  ا�  �  دو  �  �ت  ��ؑ‪�  ،‬ت ؑ‬ ‫�ت  ��  �  �ن  اور  �ت  ��  �  ��  �  �  اور  ا�  ��  اُن  �  �  �  ا�ا�  �  ��  ��  �  اور ‬

‫�ا �  َدوران � ا� �ں اور‬

‫ ا��ت � �از� ر�۔‬

‫�� ذ� �� � � اور � ا�ا� � � ��‬

‫ �س ��� � �  � ا�ا� � ا� � �ل دار �ڑ� �‪ ،� � � ،‬اُس � �ت ‬ ‫�ت ا� ؓ‬

‫��ا� � �� وہ وارث � ��‪� ،‬ا ا� � اُ� � � ڈا� اور اُس  � �ش � دى۔ ��ں � � � ‬ ‫�‪�  �  ��  �  ،‬ش  �وع  ��‪��  �  �  �  � ،‬۔  �گ  �ت ��ؑ  �  �س  آ�‪  �  ،‬آپ  �  ا� ّس ا�م  �  ا� ‬

‫ �آن  ��  �  اس  وا�  �  �ں  �ن  �  � ‬ ‫��  �   ُد�  �‪  �  �  ،‬ا�  �  �  ���  �  ا�  ��  ذ�  ��۔ ِ‬ ‫�’’اور � �� )� ا� ّس�ام( � ا� �م � ��ں � � �’’ ا� � � � د� � � ا� � ذ� �و‘‘‪ � ،‬وہ ‬

‫��’’ � � � � �اق �� �؟‘‘ )�� ؑ�( �’’ َ ى‬ ‫� ا� � �ہ �� �ں � �دان �ں۔‘‘ اُ�ں � �’’‬

‫ا� �ورد�ر � �� � �� � وہ � � �ح � �؟‘‘ �’’ �ورد�ر ��� �’’ وہ � �ڑ� � اور  � �ا‪ ،‬‬

‫� اُن � در�ن � �ان �۔‘‘ �‪ � � � � ،‬د� � �‪ ،‬و� �و۔‘‘ اُ�ں � �’’ ا� �ورد�ر � �� ‬ ‫� �� � اُس � ر� � �؟‘‘ �� )� ا� ّس�ام( � �’’ �ورد�ر ��� � � اُس � ر� �ا زرد � � د� ‬ ‫وا�ں )�  ِدل( � �ش �د� �۔‘‘ اُ�ں � �’’ �ورد�ر � � در�ا� � � � � �دے � وہ اور � ‬

‫� �ح � �؟ �ں � � � � � ا� دو�ے � �� �م �� �۔ � ا� � ��‪ � � � ،‬‬ ‫�ت �م ��� �۔‘‘ ��)� ا� ّس�ام( � �’’ ا� ��� � � وہ � �م � � �ا � �۔ ز� �� �‪ ،‬اور ‬

‫� � � � �� د� �۔ اُس � � �ح � داغ � �ں۔‘‘ �ض)�ى � �( اُ�ں � اس � � ذ� �۔ ‬

‫�  �  �  �’’ اس  �  �  ��  �  �ا  �ل  �  �رو۔  اس  �ح  ا�  �دوں  �  ز�ہ  ��  �  اور  �  �  ا�  )�رت  �( ‬ ‫��ں  ِد�� � �� � �) ‪(330‬۔‘‘ ا� � � � �� �� � �� � � �ل � � � �� �‪ � ،‬‬ ‫‪ 330‬۔ �رۃ ا�ۃ‪٦٧ :٢ ،‬۔‪٧٣‬۔‬

‫‪237‬‬

‫وہ  ز�ہ  ��  �ا  ��‪  ،‬اُس  �  ر�ں  �  �ن  �  ر�  �۔  � �ت  ��ؑ  �  اُس  �  �ال  �  �’’ �  �  � ‬

‫� �؟‘‘ اُس � �اب د�’’ � �ں � � � �۔‘‘ � � � وہ � � اور � �‪ ،‬و� � ��‘‘) ‪(331‬۔ ‬

‫�ت �� � ا�م اور �رون‬

‫�� � ا�م � وا� ا� � �م �  ا� � � �رون � � �ا � � �ل دار � اور ا� �ل � ‬

‫� � � � �زار �م � ۔ �رون � اس � � ان ��ں � ��ت � �ا � � �ا��ت � �ہ ور ‬

‫�� � اور ان ا��ت � ا� ذا� �وش � � �� ا� � ا�راو ر ��ى �� �� ��ے  � �ور اور ‬ ‫� ا�اد � � �ف �ل � ر� � ان � � � �� �۔�رون � �ل ‪� ،‬دار اور ا�م � ذ� ا� �� ‬

‫� ان ا�ظ � � �‪:‬‬

‫��‪� :‬رون � � �م �� �‪ � ،‬ان �� �� � � � � ا� )اس �ر( �ا� دے ر� � � � � ‬

‫��  ور  �گ  �  �  اس  �  �ں  ا�  �  �‪  ،‬ا�  �ر  اس  �  �م  �  اس  �  �  �  ا�ا  �!  ا�  ��  ا�ا� ‬

‫وا�ں  �  �  �  ر�‪   .‬اور  �  �  ا�  ��  �  �  دے  ر�  �  اس  �  �  آ�ت  �  �  �  �ش  �  ر� ‬

‫اور ا� د�ى � � � � �ل اور � � ا� � �ے �� ا�ن � � � � ا� �ك � اور � � �د ‬

‫� �ا�ں � �‪� � ،‬ن � ا� �وں � �� ر� �‪�  .‬رون � � � � � � �ى ا� � � � � � د� ‬

‫�  �‪  �  ،‬ا�  اب  �  �  �  �م  �  ا�  ��  �  اس  �  �  �  �  �  وا�ں  �  �رت  �  د�  �  اس  � ‬ ‫�  ز�ده  �ت  وا�  اور  �  �ى  �  ��  وا�  �۔  اور  �روں  �  ان  �  ��ں  �  �ز  �س  ا�  و� ‬

‫� � ��‪� �  .‬رون �رى آرا� � �� ا� �م � � � �‪ � ،‬د�وى ز�� � �ا� � � �ش ‬

‫�  �  �  �  �ح  وه  �  ��  �  �رون  �  د�  �  �۔  �  �  �ا  �  �  �  د�  �‪   .‬ذى  �  �گ  ا�  �� ‬ ‫� � ا�س! � � � وه � � �ر�اب ا� � � � ا� � ا�ن �� اور � � �� � �ت ا� � دل ‬

‫� ڈا� �� � � � و�را وا� �ں‪)  .‬آ��ر( � � ا� اس � � � ز� � د� د� اور ا� � ‬

‫�ا  ��  ��  اس  �  �د  �  �  �ر  �  ��  �  وه  �د  ا�  ��  وا�ں  �  �  �  �‪   .‬اور  �  �گ  �  اس  � ‬ ‫‪ 331‬۔�رۃ ا�ۃ � ��رہ آ�ت � � د�‪ � :‬ا� �۔ ‬

‫‪238‬‬

‫��  �  �  �  آرزو  ��ں  �  ر�  �  وه  آج  �  �  �  �  �  �  د�  �  ا�  ��  �  ا�  �وں  �  � ‬

‫�  �  �  ��  روزى  �ده  �  د�  �  اور  �  �؟  ا�  ا�  ��  �  �  �  �  ��  �  �  �  د�  د�‪ �  ،‬‬

‫د� � � � ��وں � � ��� � ��؟‬

‫) ‪(332‬‬

‫ا� دو�ے �م � ا� �� � ��ن  اور اس � �ص �ے ��ن  � �� � ذ� �  �رون  � ‬

‫�ا � � ذ� ��‪:‬‬

‫اور �رون اور ��ن اور ��ن � �‪ ،‬ان � �س �ت �� )� ا�م( � � �ے � � آ� � � ‬

‫�  ا�ں  �  ز�  �  �  �  �  �  �  آ�  ��  وا�  �  �  �‪  �  �  �   .‬ا�  �  �  �  اس  �  �ه  � ‬ ‫و�ل � ��ر  � �‪ ،‬ان � �  � � � � �وں  � � ���  اور ان � � � �  زور دار  � آواز � ‬ ‫د�چ � اور ان � � � � � � ز� � د� د� اور ان � � � � � � ڈ� د�‪ ،‬ا� �� ا� � � ‬

‫ان �� �ے � � �گ ا� ��ں � � �� �) ‪(333‬۔‬

‫�ت �� � ا�م � �� � و � � � ا�م � ��ت اور ا�دہ‬

‫�ت ��  �  ا�م � وا�ت � ا� وا� ا� ��  � � � ��ت � وا� � ‬

‫� � � �  �� اور ا�ار � ا� دا� � �� �� � ۔  ا� �� � �رۃ ا� � اس وا� � � ‬ ‫� ذ� � � ۔ � � �ر� ذ� �‪ :‬‬

‫��‪ � �� � � :‬ا� ��ان � � � � � � � ر�ں � �ں � � دو در�ؤں � � � �ں‪� ،‬اه ‬

‫� �� �ل � �ے‪ �  .‬وه دو�ں در� � �  � �‪ ،‬و�ں ا� � �ل � � � در� � �� � ‬ ‫ا� را� ��۔  � � دو�ں و�ں آ� �� � �� � ا� ��ان � � � �ؤ �را �� دے � � ا� اس ‬ ‫� � � � ا�� �ى۔ اس � �اب د� � � آپ � د� �؟ � � � � � � � � آرام � ‬ ‫ر�  �  و�  �  �  �ل  �  �‪  ،‬درا�  �ن  �  �  �  �  د�  �  �  آپ  �  اس  �  ذ�  �وں۔  اس  � ‬ ‫‪ 332‬۔ �رۃ  ا�‪٧٦ :٢٨ ،‬۔‪٨٢‬۔‬

‫‪ 333‬۔ �رۃ  ا�ت‪٣٩ :٢٩ ،‬۔‪٤٠‬۔ ‬

‫‪239‬‬

‫�  ا�  ا��  �ر  �  در�  �  ا�  را�  ��۔ ��  �  �  �  �  �  �  �ش  �  �  �  ��  و�  �  ا� ‬ ‫��ں � �ن ڈ��� �� وا� ��۔� �رے �وں � � ا� �ے � ��‪ � � � ،‬ا� �س ‬ ‫� �ص ر� � �� ر� � اور ا� ا� �س � �ص � � ر� �۔  اس � �� � � � � آپ � ‬ ‫��ارى  �وں؟  �  آپ  �  اس  �  �  �  �  د�  �  آپ  �  ��  �  �۔   اس  �  �  آپ  �ے  ��  �� ‬ ‫� � ��۔ اور � � � آپ � ا� � � � � � اس � � � � � � �؟‪� � ��  .‬اب د� � ‬ ‫ا�ءا� آپ � � �� وا� �� � اور � �ت �‪ � ،‬آپ � ���� � �وں �۔  اس � � ا� ا� آپ ‬ ‫�ے  ��  �  �  �  ا�ار  ��  �  �  �د  ر�  �  �  �  �  �  �  �  �  ��  �  �  �  �  �د  اس  � ‬ ‫�  ��  ��ه  �  �وں۔   �  وه  دو�ں  �‪�  ،‬ں  �  �  ا�  �  �  �ار  ��‪  �  ،‬اس  �  �  �  �  �ڑ ‬ ‫ئ‬ ‫ى‬ ‫د�‪  �  �  �  ��  ،‬آپ  ا�  �ڑ  ر�  �  ��  �  وا�ں  �  ڈ�  د�‪  �  �  ،‬آپ  �  �ى  )��ك(  �ت  �دى‪ .‬‬ ‫اس � �اب د� � � � � � � � � � د� � � � �ے �� �� � � �� �۔  �� � �اب ‬ ‫ئ‬ ‫د� � �ى �ل � � � ى‬ ‫ �� اور � ا� �م � � � � ڈا�‪ �  .‬دو�ں �‪� ،‬ں � � ا� �� � ‬ ‫��‪ ،‬اس � ا� �ر  ڈا�‪ � � �  � �� ،‬آپ �  ا� �ك �ن �  � � �ن � �ض �ر ڈا�؟  �� آپ ‬ ‫�  �  �ى  ���ه  ��  �‪   .‬وه  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �ے  �اه  ره  �  ��  �  �  � ‬ ‫�‪ �) ��  .‬ا�م( � �اب د� ا� اب اس � � � آپ � � � � �رے � �ال �وں � � ‬ ‫آپ  �  ا�  ��  �  ر�‪  �  ،‬آپ  �ى  �ف  �  )�(  �ر  �  �  �۔   �  دو�ں  �  ا�  �ؤں  وا�ں  � ‬ ‫�س آ� ان � �� � � � ا�ں � ان � ��ارى � �ف ا�ر � د�‪ ،‬دو�ں � و�ں ا� د�ار �� � ‬ ‫�ا�  ��  �‪  ،‬اس  �  ا�  �  اور  در�  �  د�‪  �)  ��  ،‬ا�م(  �  �  ا�  آپ  ��  �  اس  �  ا�ت ‬ ‫�  �۔   اس  �  �  �  �  �ا�  �  �ے  اور  �ے  در�ن‪  ،‬اب  �  �  ان  ��ں  �  ا�  �  �  دوں  � ‬ ‫� � � � � � � �‪� � � �  .‬ں � � � در� � �م �ج �� �۔ � � اس � � �ڑ �ڑ ‬ ‫‪240‬‬

‫�� � اراده � � �� ان � آ� ا� �د�ه � � � ا� )� ��( � � �اً � � � �‪  .‬اور اس �� ‬ ‫� �ں �پ ا�ن وا� �۔ � �ف �ا � � � ا� ا� �� اور � � �� و��ن � � دے۔ اس ‬ ‫�  �  �  ��  �  ا�  ان  �  �ورد�ر  اس  �  ��  اس  �  �  ���  وا�  اور  اس  �  ز�ده  �  اور  �ر  وا�  � ‬ ‫�� ���۔ د�ار � � � � � اس � � دو � � � � � �ا� ان � اس د�ار � � د� �‪ ،‬ان � ‬ ‫�پ �ا � � � � �ے رب � �� � � � دو�ں � ا� �ا� � � � آ� ا� � �ا� �ے رب � ‬ ‫��� اور ر� � �ل �‪ � � ،‬ا� را� � �� �م � �‪ � � ،‬ا� � ان‬ ‫ وا�ت � � � آپ � � � � �) ‪(334‬۔‬

‫‪8.2‬۔ �ٴ ��  اور اس � �ار � ��د � اور ��‬ ‫�آن  �  �  �  �  ز�دہ  �  �  �  �  دى  �  �  ‪  ،‬وہ  ��  �  ا�م  �  �  �۔اس  �  � ‬ ‫� � � �� � اور ان � �ں � � � ا� � � � � � ‪ ،‬ا�ق اور � � ۔ � � ‬ ‫� � ا� �ر� ذ� �‪:‬‬ ‫ب ‬ ‫‪١‬۔ �� �� � ا�م  � �� و� �  ��ن اور ��  اور �  � �ان � � �  � د� ٰى � � و� ر ِ‬ ‫ رب  ا�  �  �رف  �  �  اور  اس  �  وا�    ��ں    اور ‬ ‫ا�  �  ۔  �  اس  �  ��  �  ��  �  ا�م  �  � ِ‬ ‫د�� � � �۔ �ر�ِ ا�� � � و�� � ��  � اس  � � � � � ��د � اس � ‬

‫اس وا� � �آن � � �د ��ت � ذ� � � �۔ ‬

‫‪ 334‬۔ �رۃ  ا�‪٦٠ :١٨ ،‬۔ ‪٨٢‬۔ ‬

‫‪241‬‬

‫‪٢‬۔  ��  �  ا�ا�  اس  و�  ز�  �  �  اور  �  �  ��  �    �د  اور  �  د��  �  ا�  �  �  ��� ‬ ‫�� �۔ اس ا�ر �  �آن � � ان � ا�ل اور � � �� ان � �ك � �د �ں � ذ� � ‬ ‫� �۔ ‬ ‫‪٣‬۔  �  ��ﷺ �  در�  � اور  ��  �  ا�م  �  �  آ�  وا�  �ت  اور  �  �  در�ن  ��  �  � ‬ ‫��  ��  ��  �۔�ل  �  ا��  ��روىؒ  ‪  �  ��  :‬ا�م  �  د�ت  و  �  �  وا�ت  �  �م  � ‬ ‫ د�ن  �ا  �  �دآز��‪  ��  �  ،‬و  آ�م  �  �  و  ا�ل  �  دوام  و  �ت  اور  ا�  �  � ‬ ‫��  و  ����‪،‬‬ ‫ِ‬ ‫دو�ے  �ا�  و  ��ت  �  ان  �  اور  �  ا�مﷺ �  در�ن  �  ز�دہ  ��  و  ��  ��  �� � ‬ ‫اور اس � وہ وا�ت و ��ت ‪� ،‬ل و ا� ِر � اوران � �ا �ہ �� � � � �ت و �ت � ��ن ‬ ‫�  ��  اور  ��و  �ا�  �  �  ر�  �  ) ‪(335‬۔    اس  �  ا�  ��  �  ��  �  ا�م  ��  �  �د ‬ ‫��ت � ذ� � � � �� ﷺ � � ��ت � �� اور � دى �۔ ‬ ‫‪٤‬۔ �� � ا�م � ��ن � ا� �� � �م �� اور اس � �� � �� � ا�م � �� آ� � � ‬ ‫�  �  �  �  �  �  �  �  ا�  ��  �  ��  �  اس  �  ��  �  �  ��  �  �  �۔  �  ��ن  �  ��  � ‬ ‫ا�م � �� � � � � ���ِ � � �� ﷺ � �� � � �زى � � �۔ ‬ ‫�ہ و� ا� ِ‬ ‫ �ث د�ىؒ  ���  � � �� �  �ت � �  � ا� �� � � ارادہ ��� � � �� �  ا�م � ‬ ‫ا� �� � اور ان � ��ن � �ف � ��ن و �ظ �� )اس � اس � �� � ا�م � �ورش � ‬ ‫ا�م  �د  ��ن  �  �وا�(۔اور  ا�  �  �  �ن  ر�  �  �  �  �  �  �  ��  �  ��  ��  �  �  ا� ‬ ‫او�ت  ا�  ��  آد�  �  دل  �  اس  �  ذ�  �  �ا�  ا�  �ل  ڈال  د�  �  اور  وہ  �  اس  �  �  �� ‬

‫‪ 335‬۔ � ا�آن‪٣٠٢ :٣ ،‬۔‬

‫‪242‬‬

‫� ۔ اس �ح � �� ا� �اد � �را �� � اور اس � � اس � �ر � � ��  �� �ت  ر�ل ‬ ‫ا� ﷺ � ���� � � ا� اس د� � ا� �� و �� آد� ��ت د� �) ‪(336‬۔ ‬ ‫ا� �ح  �� �  ا�م � وا�  ا� وا�ہ  � �س   ر�� �  �   ا� ا� � �� �� �ا  ��  � ‬ ‫ا�  �ت  ��  �  ا�م  �  �  ز�دہ  ��‪  ،‬ان  �  �  �  �  ��  ا�م  �  ��  اور  �  �  � ‬ ‫ا� � �� �ار د�  � � ز�دہ �� �) ‪(337‬۔ � �� � ا�م � � � � � � اور ��ن � ‬ ‫ز‬ ‫�جبگررار � �  � �� � �ف �� � � � � � �� �� � ا�م ��ن � �ں � � �� ‬ ‫اور اس � � � �ا� � �� ) ‪(338‬۔ ‬

‫‪ 336‬۔ �ہ و� ا� �ث د�ى‪ �،‬ا��ء� ر�ز اور ان � �‪ � ،٩٨ ،‬ا� �� �� � ا� � � ۔ )� � � �� �‪� � :‬رى‪ ،٣٠٦٢ :�� ،‬‬ ‫� � ‪(١١١ :�� ،‬۔‬

‫‪ 337‬۔ �ہ و� ا� �ث د�ى‪ �،‬ا��ء� ر�ز اور ان � �‪٩٩ ،‬۔ ‬

‫‪ 338‬۔ �ہ و� ا� �ث د�ى‪ �،‬ا��ء� ر�ز اور ان � �‪١٠٠ ،‬۔�� � ا�م � � � د� وا�ت � ��د �ں � � �� � � د�‪ :‬‬ ‫)�ہ و� ا� �ث د�ى‪ �،‬ا��ء� ر�ز اور ان � �‪٩٦ ،‬۔ ‪(١١٧‬۔ ‬

‫‪243‬‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔  �ٴ �� � ا�م � �ِ � �ن �� �� ��ن �� � � �  �ء � �و�ت �� �۔ ‬ ‫‪٢‬۔ �آن � � �� � ا�م � ذ� � �ٹ � � �� � ا�م � د�ت � �ر � �� �۔‬

‫‪٣‬۔ ٰ‬ ‫ �� � ا�م � و�دت � � � � وا�ت � �آن � � رو� � �۔ ‬ ‫ �وج � �� � ا�م � � �آن � � �ر�ت � �ٹ �۔ ‬ ‫‪٤‬۔� از � � ِ‬ ‫‪٥‬۔ �وج � � � �� � ا�م � ز�� �وا�ت �آن �� رو� � �� �۔ ‬ ‫‪٦‬۔ �� � ا�م اور ��ن � در�ن وا� �� وا� وا�ت �  �آ� �ر�ت � رو� � �ٹ �۔ ‬ ‫‪٧‬۔ �ر� ذ� � �ٹ �۔‬ ‫ِ‬ ‫ ا��ت �او�ى‬ ‫ ‪١‬۔�� � ا�م اور�رون ‪٢‬۔�� � ا�م اور � � ا�م ‪٣‬۔ � ا�ا� �‬

‫‪٨‬۔ � ٴ �� � ا�م �  ��د �  اور ا�ق �� �۔ ‬

‫‪244‬‬

‫� � � ‪9‬‬

‫�ٴ �� �  � ا�م اور � �� � ﷺ‬

‫ﺗﺎﻟﯿﻒ و ﺗﺮﺗیﺐ‪:‬ڈاﮐ�� ﻣﺤﻤﺪ ﻃﯿﺐ ﺧﺎن‬ ‫ﻧﻈﺮ ﺛﺎ�ﯽ‪:‬ڈاﮐ�� ﺳﻌﺎد ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺎس‬

‫‪245‬‬

‫�� ‬ ‫ ‬

‫�� � �رف‬ ‫‪9‬۔ ‬

‫�‬

‫‪247‬‬

‫‪248‬‬

‫�� � ��‬

‫�ٴ  �� � � ا�م‬

‫‪249‬‬

‫‪9.1‬۔ �ٴ� � � � ا�م ‬

‫‪249‬‬

‫‪9.2‬۔ �ٴ� � � � ا�م � ��د � و� �‬

‫‪266‬‬

‫‪9.3‬۔  �ٴ �� �ﷺ‬

‫‪268‬‬

‫‪9.4‬۔  �ٴ  �� �ﷺ � ��د � ‬

‫‪277‬‬

‫�د آز��‬

‫ ‬

‫  ‬

‫‪246‬‬

‫‪279‬‬

‫�� � �رف‬ ‫��  �  و  ��ت  !  اس  ��  �  ا�  ��  �  �  ا�رر�ل  اور  �    ��  �  �  ا�م    اور ‬

‫�� ا� �ت � ﷺ�� �  �آن � � رو� � � ز� � �� � � ۔ اس � � �ر� ‬ ‫ذ� ا�ر � رو� ڈا� � �‪:‬‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔ ‬

‫� �� � � ا�م ‬

‫�ٴ � � ا�م � � ‬ ‫�ٴ �� � ﷺ‬

‫�ٴ �� � ﷺ � � ‬

‫‪247‬‬

‫�� � ��‬ ‫�� � و ��ت !اس �� � در� �اد � �� � � آپ � ان �ء ا� � ا� �ا � ‬

‫�� � � آپ‬

‫‪١‬۔‬

‫‪٢‬۔‬

‫‪٣‬۔‬

‫‪٤‬۔‬

‫�ٴ �� � � ا�م  اور اس � �ت ��آن � � رو� � �ن �۔‬

‫�ٴ � � ا�م � ��د �ں � آ�� �� � � ۔ ‬

‫�آن � � ��ر �ٴ �� � ﷺ اور اس � �ر�ت � وا� �� � �۔ ‬

‫�آن � � ��ر �ٴ �� � ﷺ اور اس � �ں � آ�ہ � � ۔ ‬

‫‪248‬‬

‫‪9‬۔�ٴ �� � � ا�م و �� �ﷺ‬ ‫‪9.1‬۔ �ٴ �� � � ا�م‬

‫�ت  �  �  ا� ّس�ام  �  ا�ا�  �  �ث  ��  وا�  آ�ى  � �۔اور  �ر  �  اس  �  ا�ع  � ‬

‫�  �  ��ﷺ اور  �  �  ا�م  �  در�ن  ��  �  �ث  �  �ا‪  ،‬اور  در�ن  �  ز��  �  �  �ت  �� ‬ ‫ � ‬ ‫ ا�ع  و�  �  ز��  ر�  �۔    آپ  �  ا�م  �  ا�  �م  �  ��  ا��ء‪�  ،‬ت ّ د‬ ‫��  �  �  �ل  �‪�  ،‬ۃ  �‬ ‫ِ‬

‫�ﷺ � آ� � �ش �ى دى۔‬

‫�آن  ��  �  ار�د  �’’ اور  �  � ؑا�  ��ؑ  �  �’’ اے  �  ا�ا�! َ ى‬ ‫ �  �رى  �ف  ا�  � ‬ ‫ِ‬

‫ر�ل  �ں  ‪�  �  �  �  ،‬ب  �رات  �  ��  ��  وا�  �ں    اور  ا�  �  آ�  وا�  ر�ل  �  �  ��ى ‬ ‫�� وا� �ں � � �م ا� �۔ ‘‘) ‪ (339‬‬

‫�آن � �  �ت ز�� اور �ت � � ا�م � وا� � �ت � � ا�م � � � � ‬ ‫ش‬ ‫�ار د� � اور � � ا�م � �ت � � ا�م � مب ب ّ��ر اور �د ى �� �۔ آل �ان � �‪:‬‬ ‫َ ّ َ ًۖ ﱠ َ َ ُ ﱡ ۤ‬ ‫ﱠُ َ ُ‬ ‫َ ۡ‬ ‫﴿ ُه َﻨ ِﺎﻟ َﻚ َد َﻋﺎ َز َﻛﺮﱠ�ﺎ َرﱠ� ُ ۥۖﮫ َﻗ َ‬ ‫ٱﻟﺪ َﻋﺎ ِء ‪ o‬ﻓ َﻨ َﺎدﺗ ُﮫ‬ ‫ﻧﻚ ذ ّ ِرﱠ�ﺔ� ﻃ ِﯿﺒﺔ ِإﻧﻚ ﺳ ِﻤﯿﻊ‬ ‫ﺎل َر ِ ّب َه ۡﺐ ِ�� ِﻣﻦ ﻟﺪ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ۢ‬ ‫ۡ‬ ‫ۡ َ َ ٰۤ َ ُ َ ُ َ َ ۤ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ّ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ّ‬ ‫ٱﳌ ۡﺤ َﺮاب أ ﱠن ٱﻟﻠﮫ ُﯾ َبﺸ ُﺮك ﺑ َﯿ ۡﺤ َی ٰى ُﻣ َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ﺼ ِﺪﻗﺎ ِﺑ� ِﻠ َﻤﺔ� ّ ِﻣ َﻦ ٱﻟﻠ ِﮫ َو َﺳ ِّﯿﺪ�ا‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫ﺼ‬ ‫ﯾ‬ ‫�‬ ‫ﻢ‬ ‫ﯨ‬ ‫ﺎ‬ ‫ٱﳌﻠـ �ﯩﻜﺔ وهﻮ ﻗ �‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ َ ّ ً ّ َ ﱠٰ‬ ‫َو َﺣ ُ‬ ‫) ‪(340‬‬ ‫ٱﻟﺼـ ِ� ِح َ�ن﴾‬ ‫ﺼﻮر�ا وﻧ ِبﯿﺎ ِﻣﻦ‬ ‫)� � ��ں � اس )ز��(� اس و� �را � وہ �ہ � �ا �ا �ز �ھ ر� �‪ � � ،‬ا� �� ت� ‬ ‫�‬ ‫ى� ٰىىى )�ز�( � �رت د� � � ا� � � )� � ا� م( � �� �ے �(۔‬

‫‪ 339‬۔ �رۃ ا�صف‪٦ :٦١ ،‬۔ ‬

‫‪ 340‬۔ �رۃ آل �ان‪٣٨ :٣ ،‬۔ ‪٣٩‬۔ ‬

‫‪249‬‬

‫�ت � �  ا� ّس�ام � ا� �زل ��� � �۔  ار� ِد �رى �� �’’ اور � � ان �وں �  � � ؑ ا� ‬ ‫� � ا� � � �ب � �رات � �� �� وا� � � � اور � � ا� � �۔ � � �ا� اور �ر ‬ ‫� ؑ‬ ‫�‘‘) ‪ (341‬دو�ے �م � �ا� � � �� � ���‪:‬‬ ‫ُ �‬ ‫َ ُ َ ّ ً َّ َۡ َ َ َ ﱠ َ ﱠ ۡ َ ٰ َ ُ ﱠ َ ُ َ ۡ َ ﱠ‬ ‫َ ُ ۚ‬ ‫ﺾ ٱﻟ ِﺬی ُﺣ ّ ِﺮ َم َﻋﻠ ۡﯿﻜ ۡﻢ َو ِﺟ ۡﺌ ُﺘﻜﻢ ِﺑـ َﺎﯾﺔ� ّ ِﻣﻦ‬ ‫﴿وﻣﺼ ِﺪﻗﺎ ِﳌﺎ ﺑ�ن ﯾﺪی ِﻣﻦ ٱﻟﺘﻮرﯨ ِﺔ وِﻷ ِﺣﻞ ﻟﻜﻢ �ﻌ‬ ‫ﱠّ ُ ۡ َ ﱠ ُ ۟ ﱠ‬ ‫ٱﻟﻠ َﮫ َو َأﻃ ُ‬ ‫ﯿﻌﻮ ِن﴾) ‪ )(342‬اور � � � �ب � �رات � اس � �� �� وا� �ں اور �� � ‬ ‫رِ�ﻜﻢ ﻓﭑﺗﻘﻮا‬ ‫ِ‬ ‫� وہ � �� �ل � دوں � � � �ام �‪ ،‬اور �رے �س �رے رب � �ف � �� � � آ� �ں‪ ،‬‬

‫� ا� � ڈرو اور �ا � ��(۔‬

‫�‬ ‫ آپ � � �رك � �ل � اور ‬ ‫ا� �� � �� � � �’’ �ت � � ا ّس ا�م � � ا� �زل ��‪ؑ � ،‬‬

‫ آپ � آ�ن � اُ� �‘‘) ‪(343‬۔‬ ‫�ت � � �ل � ‪� � �،‬س � � � ا� �� � ؑ‬

‫�آن � � � � ا�م � ذ� ‬

‫�آن � � �� � ا�م � � � � �م � ‪� �  � � ،‬م � اور � ا� �� � ‬ ‫ذ� � � �۔ �رہ �ر�ں � � )‪ (٢٥‬آ�ت � � �� �‪� ،‬ر )‪�(٤‬ر�ں � �)‪ (٩‬آ�ت � �رہ ‬ ‫��ت � ا� اور �رہ )‪� (١١‬ر�ں � ��)‪ (٢٢‬آ�ت � � )‪�� (٢٣‬ت � ا� �� آ� �۔ � � ‬ ‫�ر� ذ� � �ول � �� �‪ :‬‬

‫� )�رہ �ر�ں � � )‪ (٢٥‬آ�ت � �  )‪( �� (٢٥‬‬ ‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫� آ�ت‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢٥٣ ،١٣٦ ،٨٧‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪ 341‬۔ �رۃ آل �ان‪٤٦ :٣ ،‬۔‬

‫‪ 342‬۔ �رۃ آل �ان‪٤٥ :٣ ،‬۔‪٥٠‬۔ ‬

‫‪ 343‬۔ د�‪ � :‬ا� �‪�  � ،‬رۃ آل �ان‪٤٥ :٣ ،‬۔‪٥٠‬۔ ‬

‫‪250‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪ ،٥٩ ،٥٥ ،٥٢ ،٤٥‬‬ ‫‪٨٤‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٧١ ،١٦٣ ،١٥٧‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��ۃ ‬

‫‪٥‬‬

‫‪٦  ،١١٢ ،١١٠ ،٧٨ ،٤٦‬‬ ‫‪١١٦ ،١١٤‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا��م‬

‫‪٦‬‬

‫‪٨٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٣٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫ا��اب‬

‫‪٣٣‬‬

‫‪٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٨‬۔‬

‫ا�رى ‬ ‫ٰ‬

‫‪٤٢‬‬

‫‪١٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٩‬۔‬

‫ا��ف‬

‫‪٤٣‬‬

‫‪٦٣‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٠‬۔ ‬

‫ا��‬

‫‪٥٧‬‬

‫‪٢٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫ا�صف‬

‫‪٦١‬‬

‫‪١٤ ،٦‬‬

‫‪٢‬‬

‫ا�)�ر )‪�(٤‬ر�ں � �)‪ (٩‬آ�ت � �رہ)‪(�� (١١‬‬ ‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫� ��‬

‫‪١‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪٤٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٧٢ ،١٧١ ،١٥٧‬‬

‫‪٣‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا��ۃ‬

‫‪٥‬‬

‫‪)١٧‬دو ��( ‪ ،‬‬

‫‪٥‬‬

‫‪251‬‬

‫‪)٧٢‬دو ��(‪٧٥ ،‬‬ ‫‪٤‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٣١ ،٣٠‬‬

‫‪٩‬‬

‫‪٢‬‬

‫ا� ��)�رہ )‪� (١١‬ر�ں � ��)‪ (٢٢‬آ�ت � � )‪(�� (٢٣‬‬ ‫� �ر‬

‫�رۃ �م‬

‫�رۃ � ‬

‫آ�ت �‬

‫� آ�ت‬

‫‪١‬۔‬

‫ا�ۃ‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢٥٣ ،٨٧‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٢‬۔‬

‫آل �ان‬

‫‪٣‬‬

‫‪ ٤٥‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٣‬۔‬

‫ا�ء‬

‫‪٤‬‬

‫‪١٧١ ،١٥٧‬‬

‫‪٢‬‬

‫‪٤‬۔‬

‫ا��ۃ ‬

‫‪٥‬‬

‫‪)١٧‬دو ��(‪١٠  ،٤٦ ،‬‬ ‫‪ ،١١٠ ،٧٨ ،٧٥ ،٧٢‬‬ ‫‪١١٦ ،١١٤ ،١١٢‬‬

‫‪٥‬۔‬

‫ا��‬

‫‪٩‬‬

‫‪٣١‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٦‬۔‬

‫��‬

‫‪١٩‬‬

‫‪٣٤‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٧‬۔‬

‫ا��ؤؤؤ�ن‬

‫‪٢٣‬‬

‫‪٥٠‬‬

‫‪١‬‬

‫‪٨‬۔‬

‫ا��اب‬

‫‪٣٣‬‬

‫‪٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪252‬‬

‫‪٩‬۔‬

‫ا��ف‬

‫‪٤٣‬‬

‫‪٥٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١٠‬۔ ‬

‫ا��‬

‫‪٥٧‬‬

‫‪٢٧‬‬

‫‪١‬‬

‫‪١١‬۔‬

‫ا�صف‬

‫‪٦١‬‬

‫‪١٤ ،٦‬‬

‫‪٢‬‬

‫�آن �� � ا�� �رہ ’’�ر ٴہ ��‘‘ �ت � � ا� ّس ا�م � وا� ٴہ �� � �م � �‪ � � ،‬‬ ‫ ‬ ‫ِ‬ ‫ �آن �� � ‬ ‫�ت ��ؑ �ِ �ان اور �ت � � ا� ّس�ام � � � � �� ��د �۔ اس � �وہ‪ِ ،‬‬ ‫ آل �ان‪� ،‬ت ��ؑ � وا� �� � �م � �ب �‪� � � ،‬ت ��ؑ � �ا� � ‬ ‫�ى �رہ‪� ،‬ر ٴہ ِ‬

‫ �آن �� � ��� �رہ‪� ،‬رۃ ا��ہ � اُس �� � ذ� �‪� ��� � � ،‬ت � ‬ ‫وا� �ن � � �۔ ِ‬ ‫�  ا� ّس�ام  �  �ار�ں  �  �  �۔  �ت  �  �  ا� ّس�ام  �  �ر�ہِ �او�ى  �   ُد�  �‪  �  �  ،‬آ�ن �  �ٓ�ہ ‬

‫� �� � �ان � �ول �ا۔� � �رت�ر ٴہ �� � آ�ت‪ � ٣٥ �  ١٦‬در�ن �ت � � ا� ّس�ام ‬

‫� �ا� � ذ� ��� � �۔ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ۡ َ َ ۡ َ َ ٰۤ َ ُ ٰ‬ ‫ّ ۡ ُ ۡ ُ ُ َۡ ُ َ ۡ ُ َ َۡ َ َ ّ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ّ‬ ‫﴿ ِإذ ﻗﺎﻟ ِﺖ ٱﳌﻠـ �ﯩﻜﺔ َﯾـ َﻤ ۡﺮَ� ُﻢ ِإ ﱠن ٱﻟﻠ َﮫ ُﯾ َب ِﺸ ُﺮ ِك ِﺑ� ِﻠ َﻤﺔ� ِﻣﻨﮫ ٱﺳﻤﮫ ٱﳌ ِﺴﯿﺢ ِﻋی�ىى ٱﺑﻦ ﻣﺮ�ﻢ و ِﺟ��ﺎ ِ��‬ ‫ﱠٰ‬ ‫َ َ‬ ‫َۡ َ ً‬ ‫َﱠ ُ ُ‬ ‫ٱﻟﺪ ۡﻧ َﯿﺎ َو ۡٱﻟ�ـﺎﺧ َﺮة َوﻣ َﻦ ۡٱﳌُ َﻘ ﱠﺮ� َ�ن‪َ o‬و ُ� َ� ّﻠ ُﻢ ﱠ‬ ‫ﱡ‬ ‫ٱﻟﻨ َ‬ ‫ٱﻟﺼـ ِ� ِح َ�ن‪o‬ﻗﺎﻟ ۡﺖ َر ِ ّب أ� ٰﻰ َﯾ�ﻮن ِ��‬ ‫ﺎس ِ�� ٱﳌ ۡه ِﺪ َوﻛ ۡهﻼ َو ِﻣ َﻦ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ ۤۚ َ َ ۤ َ‬ ‫ﱠ ُۡ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ٌ َ َ ۡ َ ۡ َ ۡ َ َ ۖ� َ َ َ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫�  ِﻟ ِﻚ ٱﻟﻠ ُﮫ َﯾﺨﻠ ُﻖ َﻣﺎ َ�ﺸﺎ ُء ِإذا ﻗ َ�ى ٰى أ ۡﻣﺮ�ا ﻓ ِﺈ ﱠﻧ َﻤﺎ َﯾ ُﻘﻮ ُل ﻟ ُﮫۥ ﻛﻦ‬ ‫ﺎل ﻛﺬ‬ ‫وﻟﺪ وﻟﻢ ﯾﻤﺴﺴ ِ�ی �ﺸﺮ ﻗ‬ ‫َﻓ َﯿ ُ�ﻮ ُن‪َ o‬و ُی َﻌ ّﻠ ُﻤ ُﮫ ۡٱﻟﻜ َﺘٰـ َﺐ َو ۡٱ�ح ۡﻜ َﻤ َﺔ َو ﱠ‬ ‫ﯿﻞ‪َ o‬و َر ُﺳ ًﻮﻻ إ َ� ٰ� َﺑ� ۤى إ ۡﺳ ٰﺮ ِء َ‬ ‫ٱﻟﺘ ۡﻮ َر ٰﯨ َﺔ َو ۡٱﻹﻧﺠ َ‬ ‫) ‪(344‬‬ ‫ﯾﻞ‪﴾ ...‬‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ ِ‬ ‫ِ ِ ِ‬

‫)وہ و� �� ذ� � (� ��ں � �� � ا�م � � اے  �� ا� �� � ا� � � �رت د� � ‬

‫اس � �م �‪ � ،‬ا� �� � � وہ د� و آ�ت � �� و�� اور �رے �� � � �� اور وہ )�ں �( ‬

‫�د  �  اور  ��  �  ز��  �  ��ں  �  �م  �ے  �  اور  وہ  �  �روں  �  �  �  �۔  ��  �  ا�م  �  �‪ :‬‬ ‫�ے �� �  � � � �  �  � � �د � �� � �  �� ‪’’  :� � ��  ،‬ا� �� � ��  � ا� �ح ‬

‫‪ 344‬۔ �رۃ آل �ان‪٤٥ :٣ ،‬۔‪٥٠‬۔ ‬

‫‪253‬‬

‫�ا  �  د�  �  ‪  ،‬وہ  �  �  �  �  �  �  ��  �  �  �  د�  �  ‪ ‘‘  �  �’’:‬اور  وہ  �  ��  �  اور  ا�  اس  �  �ب  و ‬

‫� اور �راۃ و ا� � � � �ے � اور وہ � ا�ا� � �� ا� � ر�ل � �۔ ‬

‫�س  �  �  �ے  �  �م  ��  �۔ا�  دن  وہ  �  �  �� ‬ ‫�ت  ��  �  ا�م  �  ا ِ‬

‫�� � �دت � � اور � � �� � � اور �دہ � �۔ ا�م ��ؒ ��� � � وہ �ِ �دت � ‬

‫�� � �� ِ‬ ‫ �دت ا� � �ل �� � � �ے � �� �� � �� � �� � �۔‬

‫ �رى  �  �  �ق  �  ��  ا�  �  ��  اور  اُس  ��  �  �ى � ‬ ‫ �س  �  �ل  � �‬ ‫ٰ‬ ‫�ت  ا� ؓ‬

‫�� �‪ ،‬اُس � � و� �۔ �ت ��ؑ اُس �� � � � � ا�� �ت �ا� ا�ؑ ا�� � � ‬ ‫�� ��۔ �ت �� � ا� ا� � � �ں ا� ��  د�‪� � ،‬ا � اور � �’’ َ ى‬ ‫� � � ‬ ‫ر� � �ہ �� �ں۔‬ ‫ت‬ ‫ا� ُ �و  ا�  �  ڈر�  �‪�  �  ،‬ں  �  �  �۔‘‘ �ت  �ا�ؑ  �  ���’’ �  �  �  ڈرو  �۔ َ ى‬ ‫ �  � ‬

‫�ورد�ر  �  �  �ا  ��  �ں  اور  �  ا�  ��ہ  �  د�  �  �ش  �ى  �  �  آ�  �ں۔‘‘ �ت  ��ؑ  �� ‬

‫�ان اور ��ن �� اور � � ���’’ � �ے �ں � �  �� �؟ � � � ا�ن � �� � � ‬ ‫�� اور � � َ ى‬ ‫ � ��ر �ں۔ ‘‘‬ ‫� � ���’’ �ں! �ت � � �‪ � ،‬ا� �� ��� � �’’ � �ے � � آ�ن � اور � ‬ ‫�ت �ا ؑ‬

‫ا� ا� ِ‬ ‫ �رت � � � �� �� �� �۔‬

‫اس � � � � �رے �پ‪ ،‬آدمؑ  � �د اور �رت � � اور �رى �ں‪� ،‬ا � �ف �د � �ا ‬ ‫� اور اب � � ا� ّس�ام � �ا � � �� � � � �ا �� � ا� �رت � ا�ر �� �� � اور وہ �‪ ،‬‬ ‫�ف  �  �د  �  �ا  ��۔‘‘ درا�‪  ،‬ا�  ��  �  �د ِر  �  �‪  ،‬وہ  �  �ں  اور  �  �ح  ��  �ا  �  � ‬

‫�۔ وہ � �ن � � �ن دار � �ا � � � اور �ن دار � � �ن۔‬

‫�ت � � ا�م � �ا�‬

‫ آپ  �  ��  �رى  اور  و�ں  �  �  �۔  �  د�ں  �  � ‬ ‫�  �  �رت  �  �  �ت  �ا�ؑ  � ؑ‬

‫�ت  ��ؑ  �  �  �  �ا�  �  آ�ر  �س  ��  �۔ �  �  �ا�  �  دن  ��  آ�  �  ر�  �‪ ،‬‬ ‫‪254‬‬

‫ آپ  ��ں  �  �ف  �  �ُ ‬ ‫آپ  �  ���  �  �  ا��  ��  �  �  ر�  �۔  �  �ا�  �  و�  ��  آ�‪ؑ �  ،‬‬ ‫ؑ‬

‫ا�ِس � �� ‪ُ  � ٩‬دور � � �� ا� �ڑى’’ �ہِ �اۃ‘‘ � �� � �۔ � وہ � �‪’’� � � ،‬‬

‫ آپ ا� �ر � در� � �  � � � �۔ ز� � � � ‬ ‫� ا�‘‘ ��۔ � در ِد  زہ �وع �ا‪ؑ � ،‬‬

‫�ت اور  ُد� وا�ں � �ف � آب د�ہ � د�۔‬ ‫� �’’�ش! َ ى‬ ‫ � اس � � � � � �� اور ��ں � �د � � �� �ى � ��۔ ‘‘‬

‫�ء ��� � � اُ�ں � �ت � آرزو اس � � � وہ �� و ا�رب‪�� ،‬ان‪� ،‬ادرى اور ��ں � � �ح ‬

‫�  �  �  �‪ُ   ��  �  �  ،‬ان  �  �ا�  �  ��  ��  وا�  �  �۔  اُن  �  �ت  ا�  �‪�  ،‬ر�  اور ‬

‫زا�ہ � �ر � �۔�ا‪ ،‬اُن � � � �ر � �ا ُ روح �� اور � دہ � � �گ اُ� ��ر �۔‬

‫آ�ش �در � �م‬ ‫ِ‬

‫ِ‬ ‫ �ى �� � � �ت �ا� � ا�م  � وادى � ‬ ‫ا� �ت �� � ا�م ا��ں اور و��ں � ر‬

‫� � آواز دى’’اے ��ؑ! ��ن � �ں‪� ،‬رے �ورد�ر � �رے ��ں � ا� � �رى � د� � ‬

‫اور ذرا اس �ر � در� � �ؤ‪ ،‬د� � �رے �� � و �زہ �ر� �ا دے �۔ اب � ا�ن � �� � ‬

‫�زہ  �ر�  �ؤ‪  �  ��  �  �  ،‬اور  �  �  د�  �  ا�  آ�  �ى  �و  اور  ا�  �  ��  ا�ن  �  �  ��‪ �  ،‬‬ ‫� � روزہ ر� �ا �‪ َ ،‬ى‬ ‫ا�رے � � د� �’’ َ ى‬ ‫ � آج � � � �ت � � �۔ ‘‘‬

‫اُس و� � ��  ت� روزے � �� � � �� �� � � �۔ �ت �ا�ؑ � اس �م ‬ ‫ئس� ّ‬ ‫ �س ‬ ‫ب  �  ���  اور ُ ر�ا�  �  �  �  �۔  �ت  ا� ؓ‬ ‫�  �ت  ��ؑ  �  ا�ن  اور   ئ  ��  �  اب  �ا َ ر ّ‬ ‫�  �وى  �  �  و�دت  �  ��  روز  �  �  �رت  � ُ پ �‪�  �  ،‬ت  ��ؑ  ا�  �  وا�ں  �  �س  وا� ‬ ‫ت‬ ‫آ�۔ �گ ���د � � �د � د� � �ان رہ � اور ��ن � � ��’’اے ��ؑ! � �‪ ُ ،‬و �  � �ے �ہ  � ‬

‫� � �ا� � �� � ‬ ‫�م �‪� � � ،‬ا �پ �ا آد� � اور � �ى �ں ��ر �۔‘‘ �ت ��ؑ � �ا� ا ؑ‬

‫� �ف ا�رہ � د�۔ روا� � � � � ��ان � �ت ��ؑ � �� �� �وع �‪ � ،‬اُس و� �ت ‬ ‫� � ا� ّس�ام  ُدودھ � ر� �۔‬

‫‪255‬‬

‫� اُ�ں � ��ں � ��  �ى �� �‪ُ  � ،‬دودھ � �ڑ د� اور ا� �� �وٹ � �را  �  � ‬ ‫اُن � �� �� �� اور ا�ِ �دت � ا�رہ �� �� ���’’إﱐ ﻋﺒﺪ اﷲ‘‘ �’’  َ ى‬ ‫� ا� � �ہ �ں‘‘‬ ‫ّ‬ ‫اور � ا� � �ف � �ت اور �ب � � � دى۔‬ ‫ُاس � � ���’’ ا� � � �ز اور ز�ۃ � �� �� اور � � َ ى‬ ‫ � ز�ہ �ں‪ � ،‬ا� وا�ہ � � ادا �� وا� ‬

‫ � �ا �ا‪ َ � ،‬ى‬ ‫�� اور � � �� اور ��  � ��  اور ا� � �� � �  �‪ َ � ،‬ى‬ ‫ � �وں � اور � ‬ ‫ئ‬ ‫ ��ں �‘‘)�ر ٴہ ��(۔ ��ں � � ���د � � � � � ا�ظ �‪� � ،‬ت زدہ رہ ‬ ‫دو�رہ ز�ہ �� اُ�� و‬ ‫� اور اُ� � �� � � � ��ؑ �ك دا� � اور � �‪ ،‬ا� � ���ہ �ہ �۔ اس وا� � � ��ان اور ‬ ‫� ا�ا� � � دار �گ دو�ں � �ى �ت �� � اور  ُا� � و �� � �� � �۔‬

‫�ت �ؑ � �ا� � �م‬

‫�د� � �ڑوں � وا�’’ �ُ ا�‘‘ � � ا� � �ا �ؤں �‪� ِ� � ،‬ر � ‪ � � ٨٠٠‬‬ ‫�( � دا� � وہ �ر� �م ‬ ‫�ى � وا� �۔ �ُ ا� � �ب � � � � �� � �ہِ �اۃ )�ہِ � ى ر‬

‫�‪� ،‬ں �ت � � ا� ّس�ام �ا �� ۔‬

‫اس �ر � � �� � ا� � � �‪ � � ،‬ا� �ل �راخ �۔ �� �� � � اس � �ر � وہ ‬ ‫ئ‬ ‫) ‪(345‬‬ ‫ ��‪� � ،‬ر� �� �‘‘ ۔‬ ‫ �آن � � ذ� � �’’ اے ��ؑ! ا� و‬ ‫در� �‪ِ � � � ،‬‬

‫ِ�ر � �� �ت‬

‫� �د � �ت � � � �م �� � ُ رك ‬ ‫ �س � �وى � � �ت �ؑ  ا� � ؑ‬ ‫�ت ا� ؓ‬ ‫ �� �‪  �  ،‬ا�  ��  �  اُن  �  ز�ن  �  �  اور  دا��  �  ��  �رى  �  د�۔   ‬ ‫�‬ ‫�  �‪ ُ �  ��  �  �  ،‬پ و‬

‫ آپ � � � �س درس �ہ � � �وع � د�۔ �ت � � ‬ ‫آپ �ت �ل � ��‪� � ،‬ت ��ؑ � ؑ‬ ‫ؑ‬ ‫ا� ّس�ام � � � ا� � �ف � ا�م �دہ ��ت � �رہ �� �۔‬

‫‪ 345‬۔ � ِ‬ ‫ ارض �آن‪٢١١ ،‬۔‬ ‫�ت ِ‬

‫‪256‬‬

‫ئ‬ ‫ آپ �  �ف ��  �� �وع � ى‬ ‫ آپ ‬ ‫�‬ ‫ ‬ ‫ں‬ ‫ ��‬ ‫‪،‬‬ ‫ د�‬ ‫ؑ‬ ‫� �ت �د�ں � � �‪ � ،‬اُ�ں � ؑ‬

‫ آپ  � وا�ہ  �  � ‬ ‫ آپ  اور ؑ‬ ‫ آپ  �  اور �ت  ��ؑ  �  �  �ت  ��  �۔  �د  � ؑ‬ ‫�  ��ان  �  �گ ؑ‬ ‫ئ‬ ‫�ح �ح � ا�ا�ت �وع � ى‬ ‫ د�۔‬ ‫�  وہ  و�  �  �  �  �ت  ز��  �  ا� ّس�ام  �  ا�ا�  �  �  �‪�  �  ،‬د  ا�  ��  روا�ت  اور ‬

‫ِ‬ ‫�دات  � �  �� �ت ز�� � ا� ّس�ام � ���� اور اُن  � �� �� �۔ اُن ��ں � � ‬

‫�و�ں  �  �  �  �  ���  �ر  ��  ا�ر  �  �  �‪�  ،‬ں  �  �  ا�  �ا�ت  �  ��  �رات  � ‬

‫� � ز�دہ ر ّدو�ل � � �۔‬

‫اُن � �� و ا�ل دن �ن � � �� �� � � ر� �۔ � �ُ ا�ِس � ��ت �اب �� �‪ � ،‬‬ ‫ � � وا� ‬ ‫ � � �۔ �ہ  �ل � ا� �� � � � ِ ر‬ ‫ آپ � � � ا� ��وں � �س ِ ر‬ ‫�ت ��ؑ ؑ‬ ‫ آپ � ا� � ��� اور �رات � � دى۔ اس � �وہ‪� ،‬دوں � ز�ہ ��‪� ،‬ڑ�ں � � ‬ ‫��۔ � ا� � ؑ‬

‫�� اور  ُدو�ے �ات � �ازا۔‬

‫�ات‪ ،‬ا��ت اور �‬

‫ا� �رك �� � � � � اُس � ز�� � ��ت و ��ات  � �� �ے � ��� �� اُن ‬ ‫ض ت‬ ‫�  �ا�‪  ،‬افص�ب ىب  اور  ��ى  ��ں  ر�۔  ا�  �ح‪  ،‬ا�  ��  �  �ت  �  �  ا� ّس�ام  �  �  �ے  اور ‬

‫ آ�ش �در � �م � ‬ ‫� � ���۔ � � � �ہ � �ت �  � ا� ّس�ام  �  � وا� � �ا �� �۔‬ ‫ِ‬

‫� ا� وا�ہ � ��� اور �ا� � �ا� دى۔ � � ��ہ ��‪ ،‬اُس � �� �ر�‪ � ،‬وہ ا� � � � ��ہ ‬ ‫�  ��۔ �ا�  ��  �  آ�ں  �  ��  ر�‪  �  ،‬اُس  �  ��  ا�  آ  ��‪�  �  ��  �  �  ،‬ا  �۔  �ص‪�  ،‬ام  اور ‬ ‫�ڑھ � ��ں � ا� � � � � �ب ��۔ �دوں � ز�ہ � د�۔ �گ � � �وں � � � آ� ‬ ‫ �رى  �  ��  �  �  �  ز�ہ  �� ‬ ‫اور  �  ا�  �وں  �  ذ�ہ  ��‪  ،‬اُس  �  �  �  د�۔  ا�  �  �د  و‬ ‫ٰ‬ ‫آ��ں � اُ� �۔ ا� �� � �� � ا�م � � � ا�م � �ا� � �رت د� و� ان � �ات � ‬ ‫ذ� � �۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫‪257‬‬

‫ﱠ ََ‬ ‫ّ ﱠّ ُ ۡ َّ ۤ َ ۡ ُ ُ َ ُ ّ َ ّ َ �‬ ‫َ ُ ُ َ‬ ‫َّ َ ۡ ُۡ ُ � َ‬ ‫ٱﻟﻄ ِ�ن ﻛ َه ۡﯿـ ِﺔ ٱﻟﻄ ۡ� ِ� ﻓﺄ ُﻧﻔ ُﺦ ِﻓ ِﯿﮫ ﻓ َﯿ�ﻮن ﻃ ۡ� َۢ�ا‬ ‫﴿‪...‬أ ِ�ﯽ ﻗﺪ ِﺟﺌﺘﻜﻢ ِﺑـﺎﯾﺔ� ِﻣﻦ رِ�ﻜﻢ أ ِ�ﯽ أﺧﻠﻖ ﻟﻜﻢ ِﻣﻦ ِ‬ ‫ﱠ‬ ‫ﱠ ۖ َ ُ ۡ ُئ ۡ َ ۡ َ َ َ ۡ َ ۡ َ َ َ ُ ۡ ۡ َ ۡ َ ٰ ۡ‬ ‫ۡ‬ ‫ٱﻟﻠ ۖﮫ َو ُأ َﻧ ّب ُﺌ ُﻜﻢ ﺑ َﻤﺎ َﺗ ۡﺄ ُ� ُﻠﻮ َن َو َﻣﺎ َﺗ ﱠﺪﺧ ُﺮ َ‬ ‫ون ِ��‬ ‫ن‬ ‫ذ‬ ‫ﺈ‬ ‫ﺑ‬ ‫ﻰ‬ ‫�‬ ‫ﻮ‬ ‫ٱﳌ‬ ‫�‬ ‫�‬ ‫أ‬ ‫و‬ ‫ص‬ ‫ﺮ‬ ‫ﺑ‬ ‫ٱﻷ‬ ‫و‬ ‫ﮫ‬ ‫ﻤ‬ ‫ﻛ‬ ‫ٱﻷ‬ ‫ﺮ‬ ‫ﺑ‬ ‫أ‬ ‫و‬ ‫ﮫ‬ ‫ٱﻟﻠ‬ ‫ن‬ ‫ذ‬ ‫ِﺑ ِﺈ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ�‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ﱠُ‬ ‫ُ ۚ‬ ‫) ‪(346‬‬ ‫ُﺑ ُﯿ ِﻮﺗﻜ ۡﻢ ِإ ﱠن ِ�� ذ  ٰ◌ ِﻟ َﻚ ﻟـ َﺎﯾﺔ� ﻟﻜ ۡﻢ ِإن ﻛ ُﻨﺘﻢ ﱡﻣ ۡﺆ ِﻣ ِﻨ َ�ن‪﴾ o‬‬

‫)۔۔۔اور  وہ  �  �(  �  �  �  �رے  رب  �  �ف  �  �رے  �س  ��ں  �  �  آ�  �ں‪ �  �  �  ،‬‬ ‫� ا� ��ہ � � � د� �ں � اس � �� �ر� �ں � وہ ا� � � � اڑ� ��ر � �� �‪ ،‬اور �درزاد ‬

‫)�ا�(  ا�� اور �ڑ� �  ا�  �د� �ں اور ا� � � � �دے ز�ہ  �� �ں‪ ،‬اور � � د� �ں  � ‬

‫� � آؤ اور � ا� �وں � ر� � آؤ‪ (� �) ،‬اس � �رے � ��ں � ا� � ا��ار �۔(‬

‫�رۃ �� � �ا� �ٰ � ا�م � � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ‬ ‫ۖ ََ ْ‬ ‫َ َ َ‬ ‫َْ َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ُْْ ْ َ‬ ‫ﺎب َﻣ ْﺮَ� َـﻢ ِا ِذ اﻧت َﺒﺬ ْت ِﻣ ْﻦ ا ْه ِﻠ َهﺎ َﻣ� ًﺎﻧﺎ ﺷ ْﺮ ِﻗ �ﻴﺎ ‪ o‬ﻓ ﱠﺎﺗﺨﺬ ْت ِﻣ ْﻦ ُد ْو ِﻧ ِـه ْـﻢ ِح َج ًﺎﺑﺎ ﻓﺎ ْر َﺳﻠ َﻨـﺂ‬ ‫﴿واذﻛﺮ ِ�� اﻟ ِﻜﺘ ِ‬ ‫ََ‬ ‫ﺎﻟﺮ ْﺣ ٰـﻤﻦ ِﻣ ْﻨ َﻚ ِا ْن ُﻛ ْﻨ َﺖ َﺗ ِﻘ �ﻴﺎ ‪َ o‬ﻗ َ‬ ‫ِا َﻟ ْﻴ َـهﺎ ُر ْو َﺣ َﻨﺎ َﻓ َﺘ َﻤ ﱠﺜ َﻞ َﻟ َـهﺎ َ� َﺸ ًـﺮا َﺳﻮ ��ﺎ ‪َ o‬ﻗ َﺎﻟ ْﺖ ِا ِّﻧ ٓـﻰ َا ُﻋ ْﻮ ُذ ﺑ ﱠ‬ ‫ﺎل ِا ﱠﻧ َﻤﺂ اﻧﺎ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ٰ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َُ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ّ‬ ‫ّ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫َر ُﺳ ْﻮ ُل َرِّ� ِۖﻚ ِﻻ َه َﺐ ﻟ ِﻚ ﻏﻼ ًﻣﺎ َز ِﻛ �ﻴﺎ ‪ o‬ﻗﺎﻟﺖ اﻧـﻰ َﻳﻜ ْـﻮن ِ� ْ� ﻏﻼ ٌم ﱠوﻟ ْﻢ َﻳ ْﻤ َﺴ ْﺴ ِ� ْى َ�ﺸ ٌـﺮ ﱠو◌ﻟ ْﻢ اك َ� ِﻐ �ﻴﺎ ‪o‬‬ ‫ََ ْ َ ً ّﱠ ََ َ َ‬ ‫َ َ‬ ‫َ َ َ ٰ ۚ َ َ َﱡ ُ َ ََ ﱠ َ ّ ٌ َ َ ْ ََ َٰ ً ّ ﱠ‬ ‫ﺎس ورﺣـﻤﺔ ِﻣﻨﺎ و�‬ ‫ﺎن ا ْﻣ ًﺮا ﱠﻣ ْﻘ ِﻀ �ﻴﺎ ‪ o‬ﻓ َﺤ َـﻤﻠ ْﺘ ُﮫ‬ ‫ﻗﺎل ﻛﺬ ِﻟ ِﻚ ﻗﺎل ر� ِﻚ هﻮ ﻋ�� ه ِ�ن ۖ وِﻟﻨﺠﻌﻠـﮫ اﻳﺔ ِﻟﻠﻨ ِ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ً َ � ََ َ َ َ َْ َ ُ ٰ ْ ﱠ ْ َ ۚ َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ َْ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫اﻟﻨﺨﻠ ِـﺔ ﻗﺎﻟ ْﺖ َﻳﺎ ﻟ ْﻴ َﺘ ِ� ْى ِﻣ ﱡﺖ ﻗ ْﺒ َﻞ ٰهﺬا َوﻛ ْﻨ ُﺖ‬ ‫ﻓﺎﻧـت َﺒﺬ ْت ِﺑﮫ ﻣ�ﺎﻧﺎ ﻗ ِﺼﻴﺎ ‪ o‬ﻓﺎﺟﺂءهﺎ اﳌﺨﺎض ِا�� ِﺟﺬ ِع‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َﱠ َ‬ ‫َ‬ ‫� ْﺴ ًﻴﺎ ﱠﻣن ِﺴ �ﻴﺎ ‪ o‬ﻓ َﻨ َﺎد َاهﺎ ِﻣ ْﻦ ﺗ ْﺤ ِﺘ َـهﺂ ﻻا ﺗ ْﺤ َﺰِ� ْﻰ ﻗ ْﺪ َﺟ َﻌ َﻞ َرﱡ� ِﻚ ﺗ ْﺤ َﺘ ِﻚ َﺳ ِﺮ��ﺎ ‪َ o‬و ُه ّ ِﺰ ٓى ِاﻟ ْﻴ ِﻚ ِﺑ ِﺠﺬ ِع‬ ‫َ‬ ‫ْ َ َ‬ ‫ْ َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َُ‬ ‫ﱠ َْ ُ‬ ‫ْ‬ ‫َ َ‬ ‫اﻟﻨﺨﻠ ِـﺔ � َﺴﺎ ِﻗﻂ َﻋﻠ ْﻴ ِﻚ ُرﻃ ًﺒﺎ َﺟ ِﻨ �ﻴﺎ ‪ o‬ﻓ� ِﻠ ْـﻰ َواﺷ َﺮِ� ْﻰ َوﻗ ّ ِﺮ ْى َﻋ ْﻴ ًﻨﺎ ۖ ﻓ ِﺎ ﱠﻣﺎ ﺗ َـﺮِ� ﱠﻦ ِﻣ َﻦ اﻟ َبﺸ ِـﺮ ا َﺣ ًﺪا ﻓ ُﻘ ْﻮ ِ� ٓ�‬ ‫َ ُ َ ُ‬ ‫ََ َُّ ْ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫َََ‬ ‫ََ‬ ‫ِا ّﻧ ْـﻰ َﻧ َﺬ ْر ُت ﻟ ﱠﻠﺮ ْﺣ ٰـﻤﻦ َ‬ ‫ﺻ ْﻮ ًﻣﺎ ﻓﻠ ْﻦ ا� ِﻠ َﻢ اﻟ َﻴ ْﻮ َم ِا� ِﺴ �ﻴﺎ ‪ o‬ﻓﺎﺗ ْﺖ ِﺑﮫ ﻗ ْﻮ َﻣ َهﺎ ﺗ ْﺤ ِﻤﻠـﮫ ۖ ﻗﺎﻟ ْﻮا َﻳﺎ َﻣ ْﺮَ� ُـﻢ ﻟﻘ ْﺪ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ َ ْ ً َ � َ ُ ْ َ َ ُ ْ َ َ َ َ َ ُ ْ ْ َ َ َ ْ ﱠ َ َ َ ْ ُ ﱡ َ � َ َ َ َ ْ َْ‬ ‫ِﺟﺌ ِﺖ ﺷيﺌﺎ ﻓ ِﺮ�ﺎ ‪ o‬ﻳﺂ اﺧﺖ هﺎرون ﻣﺎ �ﺎن اﺑﻮ ِك اﻣﺮا ﺳﻮ ٍء وﻣﺎ �ﺎﻧﺖ اﻣ ِﻚ � ِﻐﻴﺎ ‪ o‬ﻓﺎﺷﺎرت ِاﻟﻴ ِﮫ ۖ‬ ‫َ‬ ‫َْْ َ � َ َ ّ َ ُ ّ‬ ‫َ ُْ َْ َ‬ ‫َ َ‬ ‫ﻒ ُﻧ َ� ّﻠ ُﻢ َﻣ ْﻦ َ� َ‬ ‫اﻟﻠٰـ ۖﮫ ٰا َﺗﺎ� َﻰ ْاﻟﻜ َﺘ َ‬ ‫ﺎب َو َﺟ َﻌﻠ ِ� ْى ﻧ ِب �ﻴﺎ ‪َ o‬و َﺟ َﻌﻠ ِ� ْى‬ ‫ﺎن ِ�� اﳌه ِﺪ ﺻ ِبﻴﺎ ‪ o‬ﻗ‬ ‫ﻗﺎﻟﻮا ﻛﻴ‬ ‫ﺎل ِا ِﻧ ْـﻰ ﻋ ْﺒﺪ ِ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ْ‬ ‫ﱠَ َ ﱠَ‬ ‫ُﻣ َﺒ َﺎر ً�ﺎ َا ْﻳ َﻦ َﻣﺎ ُﻛ ْﻨ ُﺖ ۖ َو َا ْو َ‬ ‫اﻟﺰ� ِﺎة َﻣﺎ ُد ْﻣ ُﺖ َﺣ �ﻴﺎ ‪َ o‬و َ� �ﺮا ِﺑ َﻮ ِاﻟ َـﺪ ِ� ْۖﻰ َوﻟ ْﻢ َﻳ ْﺠ َﻌﻠ ِ� ْى َﺟ ﱠﺒ ًﺎرا‬ ‫ﺻ ِﺎ� ْﻰ ِﺑﺎﻟﺼﻼ ِة و‬ ‫َ � َ ﱠَ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫َ‬ ‫ٰ‬ ‫ُ ُ‬ ‫اﻟﺴﻼ ُم َﻋ� ﱠ� َﻳ ْﻮ َم ُوِﻟ ْـﺪ ﱡت َو َ� ْﻮ َم ا ُﻣ ْﻮ ُت َو َ� ْﻮ َم ا ْ� َﻌﺚ َﺣ �ﻴﺎ ‪ o‬ذ ِﻟ َﻚ ِﻋ ْي َ�ىى ْاﺑ ُﻦ َﻣ ْﺮَ� َـﻢ ۚ ﻗ ْﻮ َل ا� َح ِ ّﻖ‬ ‫ﺷ ِﻘﻴﺎ ‪ o‬و‬

‫‪ 346‬۔ �رۃ آل �ان‪٤٩ :٣ ،‬۔‬

‫‪258‬‬

‫َ‬ ‫ﱠ ْ ْ َ ْ َ ُ ْ َ َ َ َ ّٰ َ‬ ‫َ َ َ ٓ َ َ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ﺎن ِﻟﻠـ ِﮫ ا ْن ﱠﻳ ﱠﺘ ِﺨﺬ ِﻣ ْﻦ ﱠو ّ◌ﻟ ٍـﺪ ۖ ُﺳ ْﺒ َﺤﺎﻧ ‪ٝ‬ﮫ ۚ ِاذا ﻗ ٰ�ىى ا ْﻣ ًﺮا ﻓ ِﺎ ﱠﻧ َﻤﺎ َﻳ ُﻘ ْﻮ ُل ﻟ ‪ٝ‬ـﮫ ﻛ ْﻦ‬ ‫اﻟ ِـﺬى ِﻓﻴ ِﮫ ﻳﻤﺘـﺮون ‪ o‬ﻣﺎ �‬ ‫ٌ‬ ‫ََُ ْ ُ َ ﱠ ّ‬ ‫َ‬ ‫اﻟﻠٰـ َﮫ َرّ� ْﻰ َو َر ﱡ� ُﻜ ْﻢ َﻓ ْ‬ ‫) ‪(347‬‬ ‫ﺎﻋ ُﺒ ُﺪ ْو ُﻩ ۚ ٰهﺬا ِﺻ َﺮاط ﱡﻣ ْﺴ َﺘ ِﻘ ْﻴ ٌـﻢ ‪﴾o‬‬ ‫ﻓﻴﻜـﻮن ‪ o‬وِان‬ ‫ِ‬

‫)اور  اس  �ب  �  ��  �  ذ�  �  �  �  وہ  ا�  ��ں  �  �ہ  �  �  ��  �م  �  �  �۔�  ��ں  � ‬

‫�� � �دہ ڈال �‪ � � � ،‬اس � �س ا� �� � � � وہ اس � �� �را آد�  � � �� �ا۔� ‬ ‫� � � � � ا� � �ہ �� �ں ا� � ���ر �� � � � �ے رب � � �ا �ں‪�� � �� ،‬ہ ‬ ‫��  دوں۔�  �ے  �  ��  �ں  �  ��  ���  �  �  آد�  �  ��  �  ��  اور  �  �  ��ر  �ں۔�  ا�  � ‬ ‫��‪� ،‬ے  رب �  � � � وہ  � � آ�ن �‪ ،‬اور �� �  ا�  ��ں � � �� اور ا� �ف � ر� ‬ ‫��‪ ،‬اور � �ت � � � �۔� اس )� � ��( �� �� � ا� � � � دور � � � �۔� ا� ‬ ‫در ِد زہ ا� �ر � � � � آ�‪ � ،‬اے ا�س � اس � � �� �� اور � �� �� ��۔� ا� اس ‬ ‫�  �  �  �را  �  �  �  �  �ے  رب  �  �ے  �  �  ا�  �  �ا  �  د�۔اور  �  �ر  �  �  �  �  �  ا� ‬ ‫�ف  �  �  �  �  �زہ  �ر�  ��  �۔�  �  اور  �  اور  آ�  �ى  �‪  �  ،‬ا�  �  ��  آد�  د�  �  �  دے  � ‬ ‫� � ر�ن � � روزہ � �ر �� � � آج � � ا�ن � �ت � �وں �۔� وہ ا� �م � �س ا� ‬ ‫� ��‪ ،‬ا�ں � � اے �� ا� � � � �ت � د��۔اے �رون � �! � � �ا �پ � �ا آد� � اور � ‬ ‫�  �ى  �ں  ��ر  �۔�  اس  �  ��  �  �ف  ا�رہ  �‪  ،‬ا�ں  �  �  �  �ڑ�  وا�  �  �  �  �ت ‬ ‫��۔ � � � � ا� � �ہ �ں‪ � ،‬اس � �ب دى � اور � � �� �۔اور � � �� �� � �ں ‬ ‫� �ں‪ ،‬اور � �ز اور ز�ۃ � و� � � � � � ز�ہ �ں۔اور ا� �ں � �� � �� وا�‪ ،‬اور ‬ ‫�  ��  ��  �  ��۔اور �  �  �م  �  �  دن  �  �ا  �ا  اور  �  دن  �وں  �  اور  � دن ز�ہ  �  � ‬ ‫ع‬ ‫ا��  �ؤں  �۔�   ب ى ٰ�ى  ��  �  �  �‪�  �  ،‬ت  �  �  وہ  �  ر�  �۔ا�  �  �ن  �  �  وہ  �  �  �  ��‪  ،‬وہ ‬ ‫‪ 347‬۔ �رة ��‪١٦ :١٩ ،‬۔‪٣٦‬۔‬

‫‪259‬‬

‫�ك �‪� � � ،‬م � � �� � � �ف ا� � � � � وہ � �� �۔اور � � ا� �� �ا اور �را ‬ ‫رب � � ا� � �دت �و‪ �� � ،‬را� �(۔‬

‫�ار� �‬

‫�‬ ‫ آپ � �‪ �� �� ،‬د�ِ � � � ��� اور ‬ ‫�ت � � ا ّس�ام � �� � � اور � � �ى �۔ ؑ‬

‫��ں  �  ا�  �  �م  ��۔  �ِ  �ورت  ا�  �ات  �   ُان  �  �د  �  ���‪  �  ،‬ان  �  �  �و�د ‬

‫ آپ � �ت � � ‬ ‫ آپ � اذ� د� اور �� �� � �ز � آ�۔ درا�‪ � ،‬ا�ا� ؑ‬ ‫�د�ں � ا�� ؑ‬

‫آپ � �� د� ‬ ‫ آپ � �و�ر اور � درد و � �ار �۔ وہ  ؑ‬ ‫ر�۔ ا� اُن � � � �گ ا� �ور �‪ؑ � ،‬‬ ‫ �آن �� � اُ�’’ �ارى‘‘ � �م � �د � �۔‬ ‫� �م � �ل ر�۔ ِ‬

‫ار� ِد �رى �� �‪ :‬‬ ‫ْ ُ ُ ْ ُ ْ َ َ َ َ ْ َ ْ َ ٓ َ ّٰ َ َ ْ َ َ ﱡ ْ َ َ ْ ُ َ ْ َ ّ ٰ‬ ‫ََ َ َ‬ ‫ﺲﻋ ٰ‬ ‫ﺼ ُﺎر اﻟﻠ ِ ۚﮫ ا َﻣ ﱠﻨﺎ‬ ‫ي�ىى ِﻣﻨـهـﻢ اﻟﻜﻔﺮ ﻗﺎل ﻣﻦ اﻧﺼ ِﺎرى ِا�� اﻟﻠـ ِﮫ ۖ ﻗﺎل ا�حﻮ ِار�ﻮن ﻧﺤﻦ اﻧ‬ ‫﴿ﻓﻠ ﱠﻤﺂ اﺣ ﱠ ِ‬ ‫َ ْ‬ ‫ّٰ ۚ َ ْ‬ ‫ﱠ‬ ‫) ‪(348‬‬ ‫اﺷ َه ْﺪ ﺑ َﺎ ﱠﻧﺎ ُﻣ ْﺴ ِﻠ ُﻤ ْﻮ َن‪َ o‬رﱠ� َﻨﺂ ٰا َﻣ ﱠﻨﺎ ﺑ َﻤﺂ َا ْﻧ َ ْﺰﻟ َﺖ َو ﱠاﺗ َﺒ ْﻌ َﻨﺎ ﱠ‬ ‫اﻟﺮ ُﺳ ْﻮ َل ﻓﺎﻛ ُـﺘ ْـب َﻨﺎ َﻣ َﻊ اﻟﺸ ِﺎه ِﺪ ْﻳ َﻦ ‪﴾o‬‬ ‫ِﺑﺎﻟﻠـ ِﮫ و‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ع‬ ‫)�  ئ ى ٰ�ئ � � ا�ا� � � �م � � � � ا� � راہ � �ا �ن �د�ر �؟ �ار� ں � � � ا� � د� ‬ ‫�  �د  ��  وا�  �‪  �  ،‬ا�  �  �  ��‪  ،‬اور  �  �اہ  رہ  �  �  ���دار  ��  وا�  �۔اے  رب  �رے!  � ‬ ‫اُس � � ا�ن �� � � � �زل � اور � ر�ل � ��ار �� � � � �ا� د� وا�ں � � �(۔‬

‫�رۃ ا�صف � ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ ّٰ‬ ‫َ َ ﱠ ْ َ ٰ َ ُ ْ ُ ْ ُ ٓ َ ْ َ َ ّٰ َ َ‬ ‫ﺎل ﻋ ْي َ�ىى ْاﺑ ُﻦ َﻣ ْﺮَ� َـﻢ ﻟ ْ� َح َﻮارّ� ْ� َن َﻣ ْﻦ َا ْﻧ َ‬ ‫ﺼ ِﺎر ٓى ِا�� اﻟﻠـ ِﮫ ۖ‬ ‫ِ‬ ‫﴿ﻳﺂ ا ﱡﻳ َـهﺎ اﻟ ِـﺬﻳﻦ اﻣﻨـﻮا ﻛـﻮﻧـﻮا اﻧﺼﺎر اﻟﻠـ ِﮫ ﻛ َﻤﺎ ﻗ َ ِ‬ ‫ِِ‬ ‫ﱠ َ ٌ ََ َ ﱠ‬ ‫َ َ ْ َ َ ﱡ َ َ ْ ُ َ َ ّٰ َ ٰ‬ ‫ﱠ َ ٌ‬ ‫ََ‬ ‫ﻧﺼ ُﺎر اﻟﻠـ ِﮫ ۖ ﻓـﺎ َﻣ َﻨ ْﺖ ﻃـﺂ ِﺋﻔﺔ ّ ِﻣ ْﻦ َﺑ ِ� ٓى ِا ْﺳ َﺮآ ِﺋ ْﻴ َﻞ َوﻛﻔ َﺮ ْت ﻃـﺂ ِﺋﻔـﺔ ۚ ﻓﺎ ﱠﻳ ْﺪﻧﺎاﻟ ِـﺬ ْﻳ َﻦ‬ ‫ﻗﺎل ا�حﻮ ِار�ﻮن ﻧﺤﻦ ا‬ ‫َ‬ ‫ٰا َﻣ ُﻨ ْـﻮا َﻋ ٰ�� َﻋ ُﺪ ّوه ْـﻢ َﻓ َﺎ ْ‬ ‫) ‪(349‬‬ ‫ﺻ َﺒ ُﺤ ْﻮا ﻇ ِﺎه ِﺮْ� َﻦ ﴾‬ ‫ِِ‬ ‫‪ 348‬۔ �رة آل �ان‪٥٢ :٣ ،‬۔ ‪٥٣‬۔ ‬ ‫‪ 349‬۔ �رة ا�صف‪١٤ :٦١ ،‬۔ ‬

‫‪260‬‬

‫ع‬ ‫)اے ا�ن وا�! ا� � �د�ر � �ؤ � �  ب ى ٰ�ى ا� �� � �ار�ں � � � � ا� � راہ � �ا �د�ر �ن ‬ ‫�‪� ،‬ار�ں � � � ا� � �د�ر �‪ � ،‬ا� �وہ � ا�ا� � ا�ن �� اور ا� �وہ �� � �‪ � � � ،‬‬ ‫ا�ن داروں � ان � د�ں � �� � د� � � و� �� � � ر�(۔‬ ‫�  ’’�ارى‘‘ �ر  �  ��ذ  �‪�  �  �  ،‬ى  �’’ �ى‘‘ �  �۔  ا�ح  �  �ت  �  � ‬

‫ا� ّس�ام  �  �  ��ں  �  �  �  د�  �  �‪  �  ،‬ر�ل  ا�  �  ا�  �  و�  �  ��ں  �  ��  �  �  � ‬

‫�ازا �۔‬

‫�ارن  �  �اد  �رہ  ��  �۔ ّ ى ى ن‬ ‫�ّ�  �  �  �  ��   ى ى ّ ن‬ ‫ �ارن‪�  ،‬ارى  �  �  �  اور  اس  � ‬

‫�’’ا�ر‘‘ �  �د�ر  �  �۔  �  �ر  �  ��  �  ا�  �  و�  �  ��ن  �  �’’�  �  �  ��  �ارى  � ‬ ‫�د�ر �� �‪� ،‬ے �ارى ز�ؓ �‘‘)� �رى‪� ،‬ب ا�د(۔ ‬

‫� � ا�م � د�ت � �ر‬

‫�  �  ا�م  �  د�ت  �  �دى  ��  �ا  اور  �ا  �  ��  �  ا�ن  ‪  ،‬ا�ء  و  ر�  �  ا�م  � ‬

‫ ا�ق ‬ ‫��‪  ،‬آ�ت  )�د(  �  ا�ن‪  �  ��  ،‬ا�ن‪�  ،‬ء  و  �ر  �  ا�ن  ‪�  ،‬ا  �  ر��ں  اور  ��ں  �  ا�ن  ‪ِ ،‬‬

‫ ا�ل � � ��‪ِ ،‬‬ ‫ �دت ا� � ر�‪ ،‬د�  � ا�ك � �ت اور  ا� �  �ق �  � و ‬ ‫� � ا�ر‪ِ ،‬‬ ‫ �ض  �  �  �ا  �۔  وہ  �  ا�ا�  �  �راۃ  ‪  ،‬ا�  اور ‬ ‫�دت  ۔  �  وہ  �  و  �  �  � ان  �  ز��  �  �  اور ِ‬

‫��  �  و  ��  �  ذر�  ان  ا�ر  �  ��  د�ت  د�  ۔  �  �  �  �د  ا�  �ى  �ت  ‪��  ،‬ں  �  � ‬

‫� ا� � �وت � �و� اس در� �د � � � اور ا�ء و ر� � � � ان � �ب � � ‬ ‫�� اور  ِ‬ ‫و �ا� � �ل � اس در� � � د� � � ا� � � �� � �وہ ان � �� � �ى ا�� � ‬

‫ان  �  ��  اور  ان  �  ��  �  و  �  �  ا�  �ر  اور  ا�  ��  ز��  �  �ر  �  �  اور  اس  �  ا�ء  �  � ‬

‫را�ہ � �� ر� و �ا� � � ��ں � د�ى �ہ و �ل � �ظ � �ور و ��اں اور ز�ِ د� � ور ‬ ‫� �‬

‫‪261‬‬

‫��  و  �ور  �  ان  �  اور  �ا  �  �  �  �ں  �  اور  ��  و  ��  �  ��ہ  ��  اور  ا�  �  �  و�  �  �ا ‬

‫� ��ت و �� � �ف �� ر� �) ‪(350‬۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ َ َ ْ ْ ُ ُ ْ ْ ْ َ َ َُ ّ َ َ ُ ْ َ ْ َ ﱠ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫ْ َّ‬ ‫ْ‬ ‫ََﱠ َ‬ ‫ﺾ اﻟ ِـﺬ ْى ﺗﺨ َﺘ ِﻠ ُﻔ ْﻮن ِﻓ ْﻴ ِﮫ ۖ‬ ‫ﺎت ﻗﺎل ﻗﺪ ِﺟﺌﺘﻜﻢ ِﺑﺎ� ِحﻜﻤ ِﺔ وِﻻﺑ ِ�ن ﻟﻜﻢ �ﻌ‬ ‫﴿وﳌﺎ ﺟ َﺂء ِﻋي ٰ�ىى ِﺑﺎﻟ َﺒ ِيﻨ ِ‬ ‫ٌ‬ ‫ﱠ ّ‬ ‫ّ‬ ‫َ‬ ‫َ ْ َ َ‬ ‫َﻓ ﱠﺎﺗ ُ‬ ‫اﻟﻠٰـ َﮫ ُه َﻮ َرّ� ْﻰ َو َر ﱡ� ُﻜ ْﻢ َﻓ ْ‬ ‫اﻟﻠٰـ َﮫ َو َاﻃ ْﻴ ُﻌ ْ‬ ‫ن‬ ‫ﺎﻋ ُﺒ ُﺪ ْو ُﻩ ۚ ٰهﺬا ِﺻ َﺮاط ﱡﻣ ْﺴ َﺘ ِﻘ ْـﻴ ٌﻢ ‪ o‬ﻓﺎﺧ َﺘﻠﻒ‬ ‫ن‬ ‫ا‬ ‫‪o‬‬ ‫ﻮ‬ ‫ﻮا‬ ‫ﻘ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ْ َ ْ َ ُ ْ َْ ْ َ َْ ٌ ّﱠ ْ َ ََ ُ ْ ْ َ‬ ‫) ‪(351‬‬ ‫اب َﻳ ْﻮ ٍم ا ِﻟ ْﻴ ٍـﻢ ‪﴾o‬‬ ‫ﻻاﺣﺰاب ِﻣﻦ ﺑي ِﻨ ِـهـﻢ ۖ ﻓﻮ�ﻞ ِﻟﻠ ِـﺬﻳﻦ ﻇﻠﻤﻮا ِﻣﻦ ﻋﺬ ِ‬

‫ع‬ ‫)اور  �   ب ى ٰ�ى  وا�  د�  �  �  آ�  �  �  اس  �  �  �  �  �  �رے  �س  دا��  �  ��  ��  �ں  اور  ��  �  � ‬ ‫�  وہ  ��  وا�  �دوں  �  � �  ا�ف  ��  �‪  �  ،‬ا�  �  ڈرو  اور  �ا  �  ��۔�  �  ا�  �  �ا  اور ‬ ‫�را  �ورد�ر  �‪  �  ،‬ا�  �  �دت  �و  و�  ��  را�  �۔�  �گ  ا�  دو�ے  �  �  �  �‪ �  ،‬‬ ‫�ں � � � ان � � درد�ك دن � �اب � �� �(۔‬

‫� � ا�م � دو�رہ �ول‬

‫�آ�  آ�ت  �  �  ��  ��  �  �  �ت  �  �  ا�م  �  د�  ��  �  �  �  �  اور  وہ  �ظ  �ء ‬

‫ا� � �� ا� � � اور �آن �  � � �� � � وہ و� ِع �� � � �ن �۔ اور وہ دو�رہ ِ‬ ‫ ��ت ‬

‫ار� � وا� آ � اور �� �� ا�م دے  � � ا�  ز��  � ا�م و�ت � �� �رے  �� �) ‪(352‬۔ ‬

‫ آل  �ان  � ‬ ‫��  �  ��  دو�رہ   ُد�  �  ��  ��  �  اور  ��ں  �  �م  ��  �‪  �  �  ،‬ا�رہ  �ر ٴہ ِ‬

‫�  �’’ �ں  �  �د  �  �  اور  اُد�  �  �  �  �م  ��  �۔‘‘ ا�ِ  �ب  ان  �  ا�ن    ��  �۔  ا�  ��  � ‬ ‫) ‪(353‬‬ ‫ِ‬ ‫���‪﴿ :‬وإِن ﱢﻣﻦ أ َْﻫ ِﻞ اﻟْ ِﻜﺘَ ِ‬ ‫ﻴﺪا﴾‬ ‫ﺎب إِﱠﻻ ﻟَﻴُـ ْﺆِﻣﻨَ ﱠﻦ ﺑِِﻪ ﻗَـْﺒ َﻞ َﻣ ْﻮﺗِِﻪ ۖ◌ َوﻳَـ ْﻮَم اﻟْﻘﻴَ َﺎﻣ ِﺔ ﻳَ ُﻜﻮ ُن َﻋﻠَْﻴ ِﻬ ْﻢ َﺷ ِﻬ ً‬ ‫َ ْ‬ ‫)اور �� ا�ِ �ب � � �� � ر� � � � � وہ �ور ا�ن �� � � � ا�م � ان )� � ا�م ( � ‬ ‫‪ 350‬۔ � ا�آن‪٣٤٢ :٤ ،‬۔ ‪٣٤٣‬۔ ‬

‫‪ 351‬۔ �رة ا��ف‪٦٣ :٤٣ ،‬۔ ‪٦٥‬۔ ‬ ‫‪ 352‬۔ � ا�آن‪٣٧٦ :٤ ،‬۔‬

‫‪ 353‬۔ �رة ا�ء‪١٥٩ :٤ ،‬۔‬

‫‪262‬‬

‫�ت � � اور وہ )� � ا�م( �� � دن ان � )ا�ِ �ب �( �اہ � �(۔‬ ‫ آپ  اُ�ِ ّ‬ ‫ �د�ﷺ �  �دت  �  �  �  � �  ا��ل  �  ا� ‬ ‫آپ  �   ُد�  �  دو�رہ  �  ��  �‪ؑ �  ،‬‬ ‫�  ؑ‬

‫ د�ل اور �� � � �� ‬ ‫ آپ ��ں � �� � � �د �� �۔ ّ ج ا‬ ‫� و� اور اُ� � �� �� �۔ ؑ‬ ‫�‪� � ،‬ڑ ڈا� �۔ ز� � اَ� و �� �� اور  ُد� � �ف ا�م رہ �� �۔� � � �� ﷺ‬ ‫� ���‪:‬‬

‫’’ﻟﻴن�ﻟﻦ اﺑﻦ ﻣﺮ�ﻢ ﺣﻜﻤﺎ ﻋﺪﻻ ﻓﻠﻴﻘﺘﻠﻦ اﻟﺪﺟﺎل وﻟﻴﻘﺘﻠﻦ ا�خن�ﻳﺮ وﻟﻴﻜﺴﺮن اﻟﺼﻠﻴﺐ وﺗ�ﻮن‬ ‫اﻟ�جﺪة واﺣﺪة � رب اﻟﻌﺎﳌ�ن‪ ،‬ﺛﻢ ﻗﺎل أﺑﻮ هﺮ�ﺮة‪ :‬واﻗﺮءوا إن ﺷئﺘﻢ وإن ﻣﻦ أهﻞ اﻟﻜﺘﺎب إﻻ‬ ‫ﻟﻴﺆﻣنن ﺑﮫ ﻗﺒﻞ ﻣﻮﺗﮫ ﻗﺎل أﺑﻮ هﺮ�ﺮة‪ :‬ﻗﺒﻞ ﻣﻮت ﻋي�ىى؛ �ﻌﻴﺪهﺎ ﺛﻼث ﻣﺮات ‘‘‪.‬‬

‫) ‪(354‬‬

‫‪9.2‬۔ �ٴ � � ا�م �  ��د � اور ��‬

‫�ٴ � � ا�م � � �آن � �  ��ر� � ا�م �  � � � � � اور � ‬

‫� � � � � ا� �ر� ذ� �‪ :‬‬

‫‪١‬۔ �رت ا� � د��‬

‫�ت  �  �  ا�م  �  �ا�  �  �پ  �  ��  اس  �  ا�  ��  �  �رت  اور  ��ت  �  اس  � ‬

‫�ف  �  ���  ��  �۔اس  �  �  ا�  ��  �  آدم  �  ا�م  �  �  �پ  اور  �ں  �  �ا  �ا�    �ح  � ‬ ‫�پ  ��  �  ا�م  �    �ا  �  ��  �  دو�ں  �ر�  ا�  ��  �  و�  �رت  اور  �ف  �  د��  ��  � ‬ ‫اس  �  �آن  �  �  ا�  ��  �  �  �  ا�م  �  �ا�  �  آدم  �  ا�م  �  �ا  �  �  �  �ار  د�۔  ا� ‬ ‫�� � ���‪ :‬‬

‫ْ َ ّٰ َ َ َ ٰ َ َ َ َ َ ْ ُ َ ُ ﱠ َ َ َ ُ َ ُ ُ‬ ‫ﱠ ََ َ ٰ‬ ‫ﺎل ﻟـﮫ ﻛ ْﻦ ﻓ َﻴﻜ ْـﻮن﴾‬ ‫اب ﺛـﻢ ﻗ‬ ‫﴿ ِان ﻣﺜﻞ ِﻋي�ىى ِﻋﻨﺪ اﻟﻠـ ِﮫ ﻛﻤﺜ ِﻞ ادم ۖ ﺧﻠﻘﮫ ِﻣﻦ ﺗﺮ ٍ‬

‫‪ 354‬۔ ﺻﺤﻴﺢ اﻟﺒﺨﺎري ‪ ،‬ﻛﺘﺎب أﺣﺎدﻳﺚ اﻷﻧﺒﻴﺎء ‪ ،‬ﺑﺎب ﻧﺰول ﻋﻴﺴﻰ اﺑﻦ ﻣﺮﱘ ﻋﻠﻴﻬﻤﺎ اﻟﺴﻼم۔‬ ‫‪ 355‬۔ �رۃ  آل �ان‪٥٩ :٣ ،‬۔ ‬

‫‪263‬‬

‫) ‪(355‬‬

‫ع‬ ‫)� �  ب ى ٰ�ى � �ل ا� �  �د� آدم � � �‪ ،‬ا� � � �� � ا�  �  �  � �  �  � ‬

‫�(۔� �ح آدم � ا�م � �ا � � فئىكوون  � �� �ا � �ح �� � ا�م � �ا � � ا� �ِ ‬ ‫ا�  )�(  �  �  �۔    ا�  �ح  ���  �  �  �  �ت  ا�ا�  اور  �ت  ز��  �  ا�م  �  او�د  �  �  �  �� ‬ ‫� � وہ او�د� �رے � �م ا�ل � � �� �ا� �‪�  ،‬رت ِ ا� � وا� �ل �۔ ‬

‫‪٢‬۔ �د �  �زش اور�� � � �  ا� �� � ��‬ ‫ ا�ل  �  �  �  �  ��ر  �  � وہ  ا�ء  �  ا�م  �  �ف  �ز�  ��  ر�  اور ‬ ‫�آن  �  �  �د�ں  � ِ‬ ‫ا� � �� ر� � �زش ا�ں � �ت � � ا�م  � �� � � ان � �ت �  �� اور � ‬ ‫ا� � � �زش � � ا� �� � ان � اس �ز ش � ��م � د�۔�� ا� �� � ���‪:‬‬ ‫َ ّٰ‬ ‫َ‬ ‫ّٰ َ ْ َ‬ ‫) ‪(356‬‬ ‫﴿ َو َﻣﻜ ُـﺮ ْوا َو َﻣﻜ َـﺮ اﻟﻠـ ُﮫ ۖ َواﻟﻠـ ُﮫ ﺧ ْﻴ ُـﺮ اﳌ ِﺎﻛ ِﺮْ� َﻦ﴾‬ ‫)اور ا�ں � � �� � اور ا� � � � �� ���‪ ،‬اور ا� �� � �� �� وا�ں � � �(۔‬

‫‪٣‬۔ � ٰى � �ا� و �ات‬ ‫ �ل  �دت  ر�۔  ز��  �  ا�م  ان  �  �س ‬ ‫�ت  �  �  ا�م  �  وا�ہ  ��  �  ا�م  �اب  �‬ ‫ِ‬ ‫ �ى  �  �  �  �۔  اس  �  �  ا�  �� ��  �  � ‬ ‫آ�  �  اور  ��  �  �  ان  � �س  ��د  ��  �  ۔  �  � ٰ‬ ‫�ى  �  �ا�  و�ات  �  �  رزق  �  �اوا�‪�  �  �  �  ،‬ا�  �  اور  د�  و  آ�ت  �  �دت  و  ��ازى  � ‬ ‫ٰ‬ ‫�۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ّٰ‬ ‫ُ َ َ‬ ‫ُ ْ‬ ‫ﱠ ْ‬ ‫) ‪(357‬‬ ‫﴿ َو َﻣ ْﻦ ﱠﻳ ﱠﺘ ِﻖ اﻟﻠـ َﮫ َﻳ ْﺠ َﻌ ْﻞ ﻟـﮫ َﻣﺨ َﺮ ًﺟﺎ‪َ o‬و َ� ْﺮزﻗﮫ ِﻣ ْﻦ َﺣ ْﻴﺚ ﻻ َﻳ ْﺤت ِﺴ ُﺐ﴾‬

‫‪ 356‬۔ �رۃ  آل �ان‪٥٤ :٣ ،‬۔‬ ‫‪ 357‬۔ �رۃ ا�ق‪٢ :٦٥ ،‬۔‪٣‬۔‬

‫‪264‬‬

‫)� ا� � ڈر� � ا� اس � � �ت � �رت �ل د� �۔ اور ا� رزق د� � �ں � ا� �ن � � ‬ ‫�(۔‬

‫‪٤‬۔ �� �� � رد ‬

‫�ٴ  �ٰ  �  ا�م  �  ذ�  �  �  �  �  �ر  ��  �  �  اس  �  �  �  ا�م  �  �رے  � ‬

‫��ں � � � � اور �� �� � رد�۔ � وا� � � ا�م � �ا� اور � آ�ن � �� ان �‬ ‫ا�� �� � ��ں � � � � �� � � � � � � � ا�م � �ا  � � �ار د�  � �د � ‬ ‫� ا�م � �ا �� � ا� �� ‪ � � ،‬ا�م اور آپؑ � وا�ہ ��ہ � روح ا�س � � � � �اؤں �  � �� ‬ ‫� �� �� � � ا� �� � �آن � � اس �ح � �م  ��ِ �� � رد ���‪ :‬‬ ‫ٰ‬ ‫ّٰ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫ﱠَ ََ ﱠ‬ ‫ُ َ‬ ‫َْ‬ ‫ّ َ‬ ‫﴿ﻟﻘ ْﺪ ﻛﻔ َﺮ اﻟ ِـﺬ ْﻳ َﻦ ﻗﺎﻟ ٓـﻮا ِا ﱠن اﻟﻠـ َﮫ ُه َﻮ اﳌ ِﺴ ْﻴ ُﺢ ْاﺑ ُﻦ َﻣ ْﺮَ� َـﻢ ۚ ﻗ ْﻞ ﻓ َﻤ ْﻦ ﱠﻳ ْﻤ ِﻠ ُﻚ ِﻣ َﻦ اﻟﻠـ ِﮫ ﺷ ْي ًﺌﺎ ِا ْن ا َر َاد ا ْن‬ ‫ُ‬ ‫ۚ‬ ‫َْ‬ ‫َْ‬ ‫ﻻا ْرض َﺟـﻤ ْﻴ ًﻌ ۗﺎ َوِﻟ ّﻠٰـ ِﮫ ُﻣ ْﻠ ُﻚ ﱠ‬ ‫اﻟﺴ َﻤ َﺎو ِ َ ْ َ ْ‬ ‫ض َو َﻣﺎ َﺑ ْي َﻨ ُـه َﻤﺎ‬ ‫ﱡﻳ ْـه ِﻠ َﻚ اﳌ ِﺴ ْﻴ َﺢ ْاﺑ َﻦ َﻣ ْﺮَ� َـﻢ َوا ﱠﻣﮫ َو َﻣ ْﻦ ِ��‬ ‫ِ ِ‬ ‫ات وﻻار ِ‬ ‫ُْ‬ ‫َ ۚ ّٰ ٰ ُ َ َ‬ ‫َﻳﺨﻠ ُﻖ َﻣﺎ َ�ﺸ ُﺂء َواﻟﻠـ ُﮫ َﻋ�� � ِ ّﻞ �ى ْى ٍء ﻗ ِﺪ ْﻳ ٌﺮ﴾) ‪ � �) (358‬وہ �� �� �ں � � � ا� � و� �� � � ‬ ‫�  �‪  �  ،‬دے  �  �  ا�  �  ��  �  �  �  �  �  �  ا�  وہ  ��  �  ��  �  �  �  اور  اس  �  �ں  اور ‬ ‫� �گ ز� � � � � �ك � دے‪ ،‬اور آ��ں اور ز� اور ان دو�ں � در�ن � � ا� � � ‬ ‫� �‪� �� � ،‬ا �� �‪ ،‬اور ا� � � � �در �(۔‬ ‫ُ‬ ‫َ ُ‬ ‫ٰ‬ ‫ٰ‬ ‫ﱠ‬ ‫ََ َ‬ ‫ّٰ َ‬ ‫ﱠ َ ﱠ‬ ‫﴿ﻟ َﻘ ْﺪ ﻛ َﻔ َﺮ اﻟ ِـﺬ ْﻳ َﻦ ﻗﺎﻟ ٓـﻮا ِا ﱠن اﻟﻠـ َﮫ ﺛ ِﺎﻟ ُﺚ ﺛﻼﺛ ٍﺔ ۘ َو َﻣﺎ ِﻣ ْﻦ ِاﻟ ٍـﮫ ِ ﱠﻵا ِاﻟ ٌـﮫ ﱠو ِاﺣ ٌﺪ ۚ َوِا ْن ﻟ ْﻢ َﻳ ْن َﺘ ُـه ْﻮا َﻋ ﱠﻤﺎ َﻳ ُﻘ ْﻮﻟ ْﻮ َن‬ ‫َََ ﱠ ﱠ ﱠ ْ َ َ َ ُْ ُْ ْ َ َ ٌ َ‬ ‫) ‪(359‬‬ ‫اب ا ِﻟ ْﻴ ٌـﻢ ﴾‬ ‫ﻟﻴﻤﺴﻦ اﻟ ِـﺬﻳﻦ ﻛﻔﺮوا ِﻣﻨـهـﻢ ﻋﺬ‬

‫‪ 358‬۔ �رۃ آل �ان‪١٧ :٣ ،‬‬

‫‪ 359‬۔ �رۃ آل �ان‪٧٣ :٣ ،‬۔ ‬

‫‪265‬‬

‫)�  �  وہ  ��  ��  �ں  �  �  �  ا�  �  �  �  ا�  �‪  ،‬اور  )���(  �ا�  ا�  �د  �  اور  �� ‬

‫�د  �‪  ،‬اور  ا�  وہ  اس  �ت  �  �ز  �  آ�  �  �  وہ  �  �  �  ان  �  �  �  �  ��  ر�  وا�ں  �  درد�ك ‬ ‫�اب � �(۔‬

‫‪٥‬۔ �� ا�ﷺ � �رت‬

‫�ٴ � � ا�م � ��د  �ں اور �� � � ا� � � �� ﷺ � �رے � � ‬

‫� ا�م �  �رت �۔د� ا� ء � ا�م � � ﷺ � �رے � �رات  � ذ� �آن  � � ا�ر�  � ‬ ‫�  �  �  ��ﷺ �  ا�ِ  �رك  ’’ا�‘‘ �  ��  �  �  ا�م  �  �ف  �ب  �رت  �  ذ�  �ا� ‬ ‫� � �’’ اے � ا�ا�! َ ى‬ ‫ � �رى �ف ا� � ر�ل �ں ‪� � � � ،‬ب ‬ ‫��ر �‪ :‬اور � � ؑا� � ؑ‬

‫�رات  �  ��  ��  وا�  �ں    اور  ا�  �  آ�  وا�  ر�ل  �  �  ��ى  ��  وا�  �ں  �  �  �م  ا� ‬ ‫�۔‘‘) ‪ (360‬‬

‫‪9.3‬۔ �ٴ �� � ﷺ‬ ‫�ت � ﷺ اور �آن � ‬

‫ل ببخبب خ‬ ‫ �ب  ا�  �  �  �  �� ‬ ‫�آن  �  ��  ا ىن  �ت  �  ﷺ �  �زل  �ا۔  اور  �آن  �  ا�  ا� ِ‬

‫ﷺ اس  �ب ِا�    �  �  ��  �  ۔  �ت  ��  ر�  ا�  �  �  �  ��ؓ  �  �ض  �  �  آپ  �  �� ‬ ‫ﷺ �  � ِ‬ ‫ ��ت ز�� �  �� � �� ر� ا� � � ��� ‪’’:‬ﻓﺈ ّن ﺧﻠﻘﻪ ﻛﺎن اﻟﻘﺮآن‘‘۔ آپ ﷺ � ‬ ‫�م  ا��  ز��  �آن  �  ��  �  ڈ�  ��  �‪�  ،‬آن  �  �  �  �  �  �ﷺ �  ا�  �  د��۔  � ‬ ‫�آن � � � � � � ��  �� � �� ﷺ � ِ‬ ‫ �ت � �  � � � آ� �۔ �ں �آن � � � ‬

‫‪ 360‬۔ �رۃ ا�صف‪٦ :٦١ ،‬۔ �ٴ �� � � ا�م � �ں � �� � � � د�‪ � :‬ا��ء‪٦٣٦ ،‬۔‪٦٤٠‬۔ ‬

‫‪266‬‬

‫آ�ت  �  آپ  ﷺ �  ا��  �ا�  �    ا�  او�ف  �  ذ�  �  �  ۔  ان  ا�ء  و  ا�ف  �  ��  �  �ر�  ذ� ‬ ‫�ول � �م �� �۔‬ ‫��‬

‫�‬

‫� ا�‬

‫� ‬

‫ا� ‬

‫ّ‬ ‫��‬

‫��‬

‫رؤف‬

‫��‬

‫�‬

‫��‬

‫�ر‬

‫ر�‬

‫ا�‬

‫�‬

‫ٰط ٰہ‬

‫�دى‬

‫�‬

‫ر�‬

‫�ر‬

‫�‬

‫�اج ��‬

‫�� ا� ‬

‫�‬

‫ر�ل ‬

‫ّ�‬ ‫�ّ ر‬

‫دا� ا� ا�‬ ‫�ہ‬

‫�آن � � �� ﷺ � ذ� � � �م � �ر �� اور ا� � �م � ا� �� آ� �۔وہ آ�ت ‬ ‫�ر� ذ� �‪:‬‬

‫َ َ‬ ‫ُ‬ ‫اﻟﺮ ُﺳ ُﻞ﴾ ) ‪َ (361‬ﻣﺎ َ� َ‬ ‫َو َﻣﺎ ُﻣ َﺤ ﱠﻤ ٌﺪ إ ﱠﻻ َر ُﺳﻮ ٌل َﻗ ْﺪ َﺧ َﻠ ْﺖ ِﻣ ْﻦ َﻗ ْﺒ ِﻠ ِﮫ ﱡ‬ ‫ﺎن ُﻣ َﺤ ﱠﻤ ٌﺪ أ َﺑﺎ أ َﺣ ٍﺪ ِﻣ ْﻦ ِر َﺟ ِﺎﻟﻜ ْﻢ﴾‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫َو ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫ﻳﻦ َآﻣ ُﻨﻮا َو َﻋﻤ ُﻠﻮا ﱠ َ‬ ‫) ‪(363‬‬ ‫ﺎت َو َآﻣ ُﻨﻮا ِﺑ َﻤﺎ ﻧ ّ ِﺰ َل َﻋ�� ُﻣ َﺤ ﱠﻤ ٍﺪ﴾‬ ‫اﻟﺼ ِﺎ�ح ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ ٌ ُ ُ ﱠ‬ ‫َ ُْ‬ ‫اﻟﻠﮫ َو ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫) ‪(364‬‬ ‫ﻳﻦ َﻣ َﻌ ُﮫ أ ِﺷ ﱠﺪ ُاء َﻋ�� اﻟﻜ ﱠﻔ ِﺎر ُر َﺣ َﻤ ُﺎء َﺑ ْﻴ َ� ُ� ْﻢ﴾‬ ‫ُﻣﺤ ﱠﻤﺪ َرﺳﻮل ِ ِ‬ ‫ْ َ‬ ‫ْ‬ ‫ّ ً‬ ‫) ‪(365‬‬ ‫اﺳ ُﻤ ُﮫ أ ْﺣ َﻤ ُﺪ﴾‬ ‫َو ُﻣ َب ِﺸﺮا ِﺑ َﺮ ُﺳﻮ ٍل َﻳﺄ ِ�ﻲ ِﻣ ْﻦ َ� ْﻌ ِﺪي‬

‫‪ 361‬۔ �رۃ آل �ان‪١٤٤ :٣ ،‬۔ ‬ ‫‪ 362‬۔ �رۃ  ا��اب‪٤٠ :٣٣ ،‬۔ ‬

‫‪ 363‬۔ �رۃ � ‪٢ ،‬۔‬

‫‪ 364‬۔ �رۃ ا� ‪٢٩ ،‬۔ ‬

‫‪ 365‬۔ �رۃ ا�صف‪٦ ،‬۔ ‬

‫‪267‬‬

‫) ‪(362‬‬

‫� �� ﷺ � � ا�ء �ام � ا�م � � ر��‬ ‫ا� �� � ازل � �م ا�ء و ر� � ا�م � �� ا��ء � ﷺ � � � اور �ق  ) ‪ �(366‬‬ ‫� � ذ� �آن � � ��د � �� ا� �� � ار�د ���‪ :‬‬ ‫��‪  :‬اور  )وہ  و�  �د  �و  (  �  ا�  �  �وں  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �ب  اور  �  �  �وں  اور  � ‬ ‫�رے �س و ہ � آ� � ان ��ں � �� �� � � �رے �س � � �ور اس � ا�ن �� اور �ور اس ‬ ‫�  �د  ��  )�(  ا�  �  ���  �  �  اس  �  �  ا�ار  ��  �  �  ا�ں  �  �  �  �  �  ا�ار  ��  �  ‪  ،‬ا�  � ‬ ‫��� اب � اس � � �اہ ر� اور � � �رے �� �اہ � �ں۔ ‬

‫ِ‬ ‫�رت ا�ء � ا�م ‬ ‫�م ا�ء � ا�م � � �� ﷺ � آ� اور  اُن � ز�� � � � � �رت  � ان � ا� ‬ ‫ن  ��  اور  ان  �  ��  د�  �  �  د�۔  �رات  اور  ا�  �  ��ر  �  ��  ﷺ  �  �رے    �رات  �  ذ� ‬ ‫�آن ‬ ‫� � �ر� ذ� آ�ت � �� �‪:‬‬

‫ْ‬ ‫َ ﱠ ْ َ َ ﱠ ُ ْ َن ﱠ ُ ْ َل ﱠ ﱠ ْ ُ‬ ‫ْ ْ‬ ‫ﻻا ّﻣ ﱠﯽ ﱠاﻟﺬ ْی َﯾﺠ ُﺪ ْو َﻧﮫ َﻣ ْﻜ ُﺘ ْﻮ ً�ﺎ ﻋ ْﻨ َﺪ ُه ْﻢ �� ﱠ‬ ‫اﻟﺘ ْﻮ ٰر ِﯨﺔ َو ِﻻاﻧ ِﺠ ْﯿ ِﻞ َﯾﺎ ُﻣ ُﺮ ُه ْﻢ‬ ‫﴿اﻟﺬﯾﻦ ﯾتﺒﻌﻮ اﻟﺮﺳﻮ اﻟﻨ�ى‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ َ ْ ِ ُ ْ َِ َ ْ ٰ ُ ْ َ ْ ُ ْ َ ِ َ ُ ﱡ َ ُ ُ ﱠ‬ ‫اﻟﻄ ّﯿ ٰبﺖ َو ُﯾ َﺤ ّﺮ ُم َﻋ َﻠ ْ�� ُﻢ ْا� َخ ٰٓﺒى َﺚ َو َﯾ َ‬ ‫ﺻ َﺮ ُه ْﻢ وَ‬ ‫ﻀ ُﻊ َﻋ ْ� ُ� ْﻢ ِا ْ‬ ‫ِﺑﺎﳌﻌﺮو ِف و ﯾ��ﯩهﻢ ﻋ ِﻦ اﳌﻨﻜ ِﺮ و ﯾ ِﺤﻞ ﻟهﻢ ِ ِ‬ ‫ٕ‬ ‫َْ‬ ‫اﻟﻨ ْﻮ َر ﱠاﻟﺬ ْۤی ُا ْﻧﺰ َل َﻣ َﻌﮫ ُا ٰٓوﻟﯩﻚَ‬ ‫ﺼ ِ ُﺮ ْو ُﻩ َو ِ ﱠاﺗ َﺒ ُﻌﻮا ﱡ‬ ‫ﻻا ْﻏ ٰﻠ َﻞ ﱠاﻟ� ْی َ� َﺎﻧ ْﺖ َﻋ َﻠ ْ�� ْﻢ َﻓ ﱠﺎﻟﺬ ْﯾ َﻦ ٰا َﻣ ُﻨ ْﻮا ﺑﮫ َو َﻋ ﱠﺰ ُر ْو ُﻩ َو َﻧ َ‬ ‫ٕ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ۠‬ ‫ُْ‬ ‫) ‪(367‬‬ ‫ُه ُﻢ اﳌ ْﻔ ِ� ُح ْﻮن﴾‬ ‫� ‬ ‫)وہ  �اس  ر�ل  �  ا�ع  ��  �  �  �  ��  د�  وا�  �  ‪)  �  �  ،  �  �  ��  ��  �  �  �،‬ا ِ‬ ‫�ب( ا� �س �رات اور ا� � � �ا �� � ‪ ،‬وہ ا� � � � د� � اور ا� �ا� � � �� � ‬ ‫�� � � � د�‪ � :‬ا�آن‪ ٤٣٨ :٤ ،‬و ��۔‬ ‫‪ 366‬۔ اس �ق � ا� اور اس � ا�ار و   ‬

‫‪ 367‬۔ �رة ا��اف‪١٥٧ :٧ ،‬۔ ‬

‫‪268‬‬

‫اور ان � ��ہ �� �ل ��� � اور �ى �� ان � �ام �� � اور ان � او� � وہ �� اور �� ‬ ‫ا�ر� � � ان � � � وہ �گ � اس � � ا�ن �� اور اس � � �� اور اس � �د �� اور اس �ر � ‬ ‫�وى �� � اس � �� �زل � � � و� �گ �ح �� وا� �(۔‬ ‫ا� �ح � � ا�م � �ر ت � ��ہ � �آن � � � � �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ﺼ ّﺪ ًﻗﺎ ّﳌَﺎ َﺑ ْ� َن َﻳ َﺪ ﱠى ﻣ َﻦ ﱠ‬ ‫َ ْ َ َ ْ َ ْ ُ َ ْ َ َ َ َ ٓ ْ َ ْ َ ّ ْ َ ُ ْ ُ ّٰ َ ْ ُ ْ ﱡ َ‬ ‫اﻟﺘ ْﻮ َر ِاة‬ ‫ِ‬ ‫﴿وِاذ ﻗﺎل ِﻋي�ىى اﺑﻦ ﻣﺮ�ـﻢ ﻳﺎ ﺑ ِ�ى ِاﺳﺮآ ِﺋﻴﻞ ِا ِ�ﻰ رﺳﻮل اﻟﻠـ ِﮫ ِاﻟﻴﻜﻢ ﻣ ِ ِ‬ ‫ْ ُ َ ْ َ ُ ََ ﱠ َ َ ُ ْ ََّْ َ ُ‬ ‫ْ‬ ‫َ‬ ‫َ َ ّ‬ ‫ْ َ‬ ‫) ‪(368‬‬ ‫ﺎت ﻗﺎﻟ ْﻮا ٰهﺬا ِ� ْح ٌﺮ ﱡﻣ ِﺒ ْ� ٌن﴾‬ ‫و ُﻣب ِﺸ ًﺮا ِﺑ َﺮ ُﺳ ْﻮ ٍل ﱠﻳﺎ ِ� ْﻰ ِﻣﻦ � ْﻌ ِﺪى اﺳﻤﮫ اﺣـﻤﺪ ۖ ﻓﻠﻤﺎ ﺟﺂءهـﻢ ِﺑﺎﻟﺒ ِيﻨ ِ‬ ‫)اور  �  � ؑا�  ��ؑ  �  �’’ اے  �  ا�ا�! َ ى‬ ‫ �  �رے  �س  ا�  �  �  �ا  آ�  �ں  اور  ا�  �  �‪ �  ،‬‬ ‫�ے � آ� �‪� � � ،‬م ا�ؐ ��‪� ،‬رت �� �ں۔(‬ ‫ �رى �  � �� ﷺ � � ��  ‬ ‫� �� ﷺ � �� ان �رات ا�ء � �و�د �  ا�ِ �ب �د و‬ ‫ٰ‬ ‫اور � د�� ‪� ،‬د اور �� � ��ہ � � ا� �� � �آن � � ا� وہ ا�م �� �د د�� � وہ ا� � ‬ ‫ﷺ اور ان � �زل �� وا� آ�ى �ب � �� � � � � �� �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ﱠ ُ َ َّ‬ ‫َ ْ ُ َ ْ َ ْ ُ َن َ َ ﱠ َ َ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫﴿ َو َﳌﱠﺎ َﺟ َﺎء ُه ْﻢ ﻛ َﺘ ٌ ْ‬ ‫ﻨﺪ اﻟﻠ ِﮫ ﻣ‬ ‫ﻳﻦ ﻛﻔ ُﺮوا‬ ‫ﺼ ِّﺪ ٌق ِﳌﺎ َﻣ َﻌ ُه ْﻢ َو�ﺎﻧﻮا ِﻣﻦ ﻗﺒﻞ �ﺴﺘﻔ ِﺘﺤﻮ ﻋ�� اﻟ ِﺬ‬ ‫ﺎب ّ ِﻣﻦ ِﻋ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ََ َْ ُ ﱠ‬ ‫َ ُ ََ‬ ‫اﻟﻠﮫ َﻋ َ�� ْاﻟ َ�ﺎﻓﺮ َ‬ ‫ََ َ ُ‬ ‫) ‪(369‬‬ ‫�ﻦ﴾‬ ‫ِِ‬ ‫ﻓﻠ ﱠﻤﺎﺟ َﺎءهﻢ ﱠﻣﺎ ﻋ َﺮﻓﻮا ﻛﻔ ُﺮوا ِﺑ ِﮫ ۚ ﻓﻠﻌﻨﺔ ِ‬ ‫)اور  �  ا�  � �ف  �  ان  � �ا�  �  �  ا�  �ب  �زل  ��  اور  وہ  اس  �ب  �  ��  ��  �  �  � ‬ ‫� ان � �س ��د � � �و�د� وہ)�رات � � ��ں � �ء � اس �ر � � �اور( ��وں � ‬ ‫�� � اس � �م � � � و �ت � د�� �� � � � و�  �م �ت �� آ� � �ف ا�ر � � ‬ ‫اور �� � � ��ھ � � ان ��ں � � � د�ہ دا� � � راہ ا�ر �� ا� � � �(۔‬ ‫‪ 368‬۔ �رۃ ا�صف‪٦ :٦١ ،‬۔ ‬

‫‪ 369‬۔ �رة ��‪٤١ :١٩ ،‬۔‪٤٨‬۔‬

‫‪269‬‬

‫� �رات � �ف � �� ﷺ � �رے � �� � �و� � ��ر � � �آن � � �م ‬ ‫�� � � �� ا� ﷺ �  ا�ب  �ام � ا��ان � او�ف  � ان � � ذ� �  � � � ‬ ‫� � وا� �� � � � آ�ا  ��ں � �ت � �  � ان �  � �رى ��ت � ��ں �  � � ِ راہ ‬ ‫اور ��� � �� � �۔ ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫َ‬ ‫َ ٌ ُ ُ ﱠ‬ ‫َ ُْ‬ ‫اﻟﻠﮫ ۚ َو ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫ﻳﻦ َﻣ َﻌ ُﮫ أ ِﺷ ﱠﺪ ُاء َﻋ�� اﻟﻜ ﱠﻔ ِﺎر ُر َﺣ َﻤ ُﺎء َﺑ ْﻴ َ� ُ� ْﻢ ۖ َﺗ َﺮ ُاه ْﻢ ُر ﱠﻛ ًﻌﺎ ُ� ﱠج ًﺪا َﻳ ْب َﺘ ُﻐﻮ َن‬ ‫ِ‬ ‫﴿ ﱡﻣﺤ ﱠﻤﺪ ﱠرﺳﻮل ِ‬ ‫َُ‬ ‫َ ًْ ّ َ ﱠ‬ ‫اﻟ� ُجﻮد ۚ َٰذﻟ َﻚ َﻣ َﺜ ُﻠ ُه ْﻢ �� ﱠ‬ ‫اﻟﻠﮫ َور ْ‬ ‫ﺿ َﻮ ًاﻧﺎ ۖ ﺳ َﻴﻤ ُﺎه ْﻢ �� ُو ُﺟﻮههﻢ ّﻣ ْﻦ َأ َﺛﺮ ﱡ‬ ‫اﻟﺘ ْﻮ َر ِاة ۚ َو َﻣﺜﻠ ُه ْﻢ ِ��‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ﻓﻀﻼ ِﻣﻦ ِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫َ َْ َ ْ َ َ َ َْ ُ َ َ َ ُ َ ْ َ َْ َ‬ ‫ْ‬ ‫اﻟﺰ ﱠر َ‬ ‫ﺎﺳ َﺘ َﻮ ٰى َﻋ َ� ٰ� ُﺳﻮﻗﮫ ُ� ْ�ج ُﺐ ﱡ‬ ‫ﻆ َﻓ ْ‬ ‫اع ِﻟ َﻴ ِﻐﻴﻆ ِ� ِ� ُﻢ‬ ‫ِﻹا ِﻧﺠ ِﻴﻞ ﻛﺰر ٍع أﺧﺮج ﺷﻄﺄﻩ ﻓﺂزرﻩ ﻓﺎﺳﺘﻐﻠ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ْ ً َ‬ ‫ُْﱠ َ َ ََ ﱠ‬ ‫اﻟﻠ ُﮫ ﱠاﻟﺬ َ‬ ‫ﻳﻦ َآﻣ ُﻨﻮا َو َﻋﻤ ُﻠﻮا ﱠ َ‬ ‫) ‪(370‬‬ ‫ﺎت ِﻣ ْ� ُ�ﻢ ﱠﻣﻐ ِﻔ َﺮة َوأ ْﺟ ًﺮا َﻋ ِﻈ ًﻴﻤﺎ﴾‬ ‫اﻟﻜﻔﺎر ۗ وﻋﺪ‬ ‫اﻟﺼ ِﺎ�ح ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫)�  ا�  �  ر�ل  �‪  ،‬اور  �  �گ  آپ  �  ��  �  �ر  �  �  �  آ�  �  ر�  دل  �‪  �  ،‬ا�  د�  �  � ‬ ‫ر�ع  و  �د  �  ر�  �  ا�  �  �  اور  اس  �  ��دى  �ش  ��  �‪  ،‬ان  �  ��  ان  �  �وں  �  �ہ  � ‬ ‫�ن  �‪  �  ،‬و�  ان  �  �رات  �  �‪  ،‬اور  ا�  �  ان  �  و�  �‪  �  ،‬اس  �  �  �  �  ا�  ��  �� ‬ ‫� ا� �ى � د� � �� �� � ا� � � �ى �� ��ں � �ش �� � �� ا� ان � و� � �ر � ‬ ‫� د��‪ ،‬ا� � ان � � ا�ن داروں اور � �م �� وا�ں � � � اور ا� � � و�ہ � �(۔‬

‫و�دت � �دت  اور � �رك‬ ‫�آن � � � �� ﷺ � �دت � � � �ا �� �ن وہ وا� � � � �ف �رۃ ا� ‬ ‫�  ا�رہ  �  �  �۔  ��  آپ  �  و�دت  �  �دت  ا�  �ل  �  �م  ا�)��  وا�  �ل(  �  ��۔  آپ ‬ ‫ﷺ �  و�دت  �    �ر�  �  �ت  �روں  اور  �ر�  �  ا�ف  �  �  �  اس  �رے  �    �ر  �  ا�ع ‬

‫‪ 370‬۔ �رة ا�‪٢٩ :٤٨ ،‬۔ ‬

‫‪270‬‬

‫�) ‪  �  (371‬آپﷺ �م  ا�  �  �ا  ��۔  اس  �  �ل  ���  �  ا��  ��روى  �  �  وا�  آپﷺ‬ ‫ �ل  �  � ‬ ‫�  � ِر  ��  �  �  �  �ا  ��  �ن  �  اور  �  �  اس  �  �  ��  �ں  �  �  �  �س ِ‬ ‫� دل � � وہ �� د�� � �� ا�ِ � � �� �ن �� �� �) ‪(372‬۔ ‬ ‫�ں � � �رك � � � � آ�تِ  �آ� اس ا� � دال � � آپﷺ �� ا� � ۔  ا� ‬ ‫�� � ���‪ :‬‬ ‫ْ ُّ ّ َ َ ُ ً ّ ُْ ْ َ ْ ُ َ َ ْ ْ َ َ ُ َ ّ ْ َ ُ َ ّ ُ ُ ُ ْ َ َ ْ ْ َ‬ ‫ﱠ‬ ‫َ‬ ‫ﺎب َوا� ِحﻜ َﻤﺔ َوِإن‬ ‫﴿ ُه َﻮ اﻟ ِﺬي َ� َﻌﺚ ِ�� ﻷا ِﻣ ِﻴ�ن رﺳﻮﻻ ِﻣ��ﻢ ﻳﺘﻠﻮ ﻋﻠ� ِ�ﻢ آﻳﺎ ِﺗ ِﮫ و�ﺰ ِﻛ ِ��ﻢ ويﻌ ِﻠﻤهﻢ اﻟ ِﻜﺘ‬ ‫ََ‬ ‫َ َ‬ ‫َ ُ‬ ‫) ‪(373‬‬ ‫ﺿﻼ ٍل ﱡﻣ ِﺒ ٍ�ن﴾‬ ‫�ﺎﻧﻮا ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ُﻞ ﻟ ِﻔﻲ‬ ‫)و�  �  �  �  اَن  ��ں  �  ا�  �  �  ا�  ر�ل  �  �  ان  �  ��  ا�  �  آ�  �وت  ���  �  اور ‬ ‫ا�  �ك  ��  �  اور  ا�  �ب  اور  �  �  �  �  ����  اور  �  وہ  اس  �  �  �ور  �  �ا�  � ‬ ‫�(۔ ‬ ‫دو�ے �م � ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫﴿ﻟََﻘ ْﺪ َﺟﺂءَ ُﻛ ْﻢ َر ُﺳ ْﻮٌل ﱢﻣ ْﻦ اَﻧْـ ُﻔ ِﺴ ُﻜ ْﻢ﴾) ‪� ��)(374‬رے �س � � � � ا� ر�ل  آ�(۔‬

‫آپ ﷺ � وہ � � ��� ا�ب � �ں  �  �ف  � � ‪ ��  �  ،‬ﷺ � �د اس  � �� ‬

‫���  اس  �  �وہ    �ں  آپﷺ �  �  �  ��ن  اور  ا��  �  ا�م  �  در�ن  �  �  ��ں  � ‬ ‫‪ 371‬۔ �ر� ا� �‪٢٦١ :٢ ،‬۔ ا�  � � �رت � � ‪:‬و اﺠﻤﻟﺘﻊ ﻋﻠﻴﻪ أﻧّﻪ ﻋﻠﻴﻪ اﻟﺼﻠﻮة و اﻟﺴﻼم و ﻟﺪ ﻋﺎم اﻟﻔﻴﻞ‪).‬اس ا� � ا�ع � � ‬ ‫� �� ﷺ �م ا� � �ا ��(۔ ا� �ح آپﷺ � و�دت ر� ا�ول � � � � � دن ��۔ آپ ﷺ � و�دت � ‬ ‫�دت � �ا� � ان � ا�ر � ا�ع �۔)د�‪ :‬ا�(۔‬

‫‪ 372‬۔ � ا�آن‪٤٦١ :٤ ،‬۔ ‬

‫‪ 373‬۔ �رة �‪٢ :٦٢ ،‬۔ ‬

‫‪374‬‬ ‫ ا�رى ‪٧ :٤٢ ،‬و �رۃ ا�‪١٠٣ :١٦ ،‬۔ ‬ ‫۔ �رة ا�� ‪١٢٨ :٩ ،‬۔ � �� ﷺ � �� ا�  �� � �ت �� �� د�‪� :‬رۃ ٰ‬

‫‪271‬‬

‫اﻟﻨﺴﺎﺑﻮن‘‘)�  �ن ‬ ‫�  ���  ا�ب  �  آراء  �  �  ان  �  �  آپ  ﷺ �  ���  ‪’’:‬ﻛﺬب ّ‬

‫��وا�ں � � �� � �(۔ اور ا� �ٴ � � �رے � �ف اس �ر ار�د ���‪ :‬‬

‫’’إن ﷲ اﺻﻄﻔﻰ ﻛﻨﺎﻧﺔ ﻣﻦ وﻟﺪ إﺳﻤﻌﻴﻞ و اﺻﻄﻔﻰ ﻗﺮيﺸﺎ ﻣﻦ ﻛﻨﺎﻧﺔ و اﺻﻄﻔﻰ ﻣﻦ ﻗﺮيﺶ ﺑ�ي‬ ‫هﺎﺷﻢ و اﺻﻄﻔﺎ�ﻲ ﻣﻦ ﺑ�ي هﺎﺷﻢ) ‪)‘‘ (375‬ا�  ��  �  ا��  �  ا�م  �  �  �  �  ��  �  �ز  ��  اور ‬ ‫��  �  ���  �  �ت  و  �  �  اور    ��  �  �  �  ��  �  ا�ز  �  �  اور  �  ��  �  �  �  �  � ‬ ‫���(۔‬ ‫ا�م � � �� اور اس � � �� ر� و رواج � � �ا �ہ اور �م �ار د� اور �آن � اور � �� ‬ ‫ﷺ � �ت � � �  � اور ��ى � �ر �ٰ ى  � ا�ن اور �ِ �� � ۔ � و� � � �  ��‬ ‫ﷺ � � �  � � � �۔ � �وات � � � اور �  �ر �  �وات  ��  � � د��۔  �� � ‬ ‫�او�ى � � �� ا�ء و ر� ا� �م اور ا� � � �ز ��ان � � �� ر� � �� ا� �� ‬ ‫� � �� اور �� �� � �ف � � �ا� �  �� � �� � � ر�وٹ � ��ب � �� ۔ ‬

‫� �� ﷺ � � ‪� ،‬ا� اور �آن � ‬ ‫�آن  �  �  �  ��  ﷺ �  �  �  ��ت  اور  ا�  �ح  �  �  �  �    ز��  �  ��ت  � ‬ ‫�� ا�رہ � �۔ � � �رۃ ا� � ا� �� � ���‪ :‬‬ ‫ََ ْ‬ ‫ََ ْ َ ْ َ َ ْ ً َٰٰ َ َ َ َ َ َ � َ‬ ‫ً ََ ْ‬ ‫ََ َ‬ ‫ﺿﺂﻻ ﻓ َه ٰﺪى ‪َ o‬و َو َﺟ َﺪ َك َﻋﺂ ِﺋﻼ ﻓﺎﻏ ٰ�ى ‪ o‬ﻓﺎ ﱠﻣﺎ اﻟ َﻴ ِﺘ ْـﻴ َﻢ ﻓﻼ ﺗ ْﻘ َه ْﺮ ‪o‬‬ ‫﴿اﻟﻢ ﻳ ِﺠﺪك ﻳ ِتﻴﻤﺎ ﻓﺎوى‪ o‬ووﺟﺪك‬ ‫َ‬ ‫َ ْ‬ ‫ََ َ‬ ‫َو َا ﱠﻣﺎ ﱠ‬ ‫) ‪(376‬‬ ‫اﻟﺴﺂ ِﺋ َﻞ ﻓﻼ ﺗ ْ� َ� ْﺮ ‪َ o‬وا ﱠﻣﺎ ِﺑ ِﻨ ْﻌ َﻤ ِﺔ َرِّ� َﻚ ﻓ َﺤ ِّﺪث‪﴾o‬‬

‫‪ 375‬۔ � �‪ ،‬ﻛﺘﺎب اﻟﻔﻀﺎﺋﻞ‪ ،‬ﺑﺎب ﻓﻀﻞ ﻧﺴﺐ اﻟﻨﱯ ﺻﻠﻰ اﷲ ﻋﻠﻴﻪ وﺳﻠﻢ وﺗﺴﻠﻴﻢ اﳊﺠﺮ ﻋﻠﻴﻪ ﻗﺒﻞ اﻟﻨﺒﻮة‪٢٢٧٦ :�� ،‬۔‬ ‫‪ 376‬۔ �رة ا�‪٦ :٩٣،‬۔‪١١‬۔ ‬

‫‪272‬‬

‫)� اس � آپ � � � �� � � � دى۔ اور آپ � )�� �( � � �� � )�� �( را� ��۔ اور ‬ ‫اس � آپ � �� �� � �  � د�۔� � � د��  �  �و۔اور �� � ��  � �و۔اور �  �ل �  ا� رب ‬ ‫� ا�ن � ذ� � �و(۔‬ ‫�ل  �  ت  ا�  �دہؓ  �  ان  آ�ت  �  �  و  ��  ا�ز  اور  ا�ب  �ن  �  ��  �  ا�م  ﷺ � ‬ ‫�ت  �  �  �م  ار��  �ارج  �  ��ہ  �  �  �  �  �  اس  �  �  �  �  �  �ورد�ر  ��  �  آپ  ﷺ � ‬ ‫ر� � � �رت �ا � دى � آپﷺ � � �رو �د�ر � ر� د� � � � � � اس � ِم ر�� � ا� ‬ ‫روح � � � اس � ِ‬ ‫ ذات ا�س  ﷺ � � � � �دى ا�ب و و�� � � �واہ ر� �  ا� آ�ش ِ ر� ‬ ‫�  �  �  اور  آپﷺ �  �  و  ار�ء  �  ��  ا�  ��  �  ��  و  �  �۔ا�  آ�ت  �  �  �  �د  �آن ‬ ‫ ا�رى � وا� � د� � ۔ ا� �� � ���‪:‬‬ ‫� � دو�ى �  �رۃ‬ ‫ٰ‬ ‫َ ْ َ ُ َ َ ْ َ ُ َ َٰ‬ ‫َ‬ ‫َ َ َٰ َ َ ْ َ ْ َ َ ْ َ ُ ً ّ ْ ْ َ َ ُ َ َ‬ ‫ﻨﺖ ﺗ ْﺪ ِري ﻣﺎ اﻟ ِﻜﺘﺎب وﻻ ِﻹاﻳﻤﺎن وﻟ ِﻜﻦ‬ ‫﴿وﻛﺬ ِﻟﻚ أوﺣﻴﻨﺎ ِإﻟﻴﻚ روﺣﺎ ِﻣﻦ أﻣ ِﺮﻧﺎ ۚ ﻣﺎ ﻛ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ َ‬ ‫َ َ ﱠ َ ََ‬ ‫ْ‬ ‫َﺟ َﻌ ْﻠ َﻨ ُﺎﻩ ُﻧ ً ﱠ‬ ‫) ‪(377‬‬ ‫اط ﱡﻣ ْﺴ َﺘ ِﻘ ٍﻴﻢ﴾‬ ‫ﻮرا � ْ� ِﺪي ِﺑ ِﮫ َﻣﻦ �ﺸ ُﺎء ِﻣﻦ ِﻋ َﺒ ِﺎدﻧﺎ ۚ وِإﻧﻚ ﻟ� ْ� ِﺪي ِإ� ٰ� ِﺻ َﺮ ٍ‬ ‫)اور  ��  �  �  �رى  �ف  ا�  �  �  روح  )�آن(  �  و�  �۔اس  �  �  �  �  �ب  ���  �  � ‬ ‫��  �  ا�م  �  �  �۔�  �  �  �آن  �  �ر  �  �  �  �  ا�  �وں  �  �  �  ��  �  راہ ‬ ‫د�� � اور � � �ور �� را� � �ف ر�� �� �۔(‬ ‫�رۃ  ا�  �  آ�ت  �  د�ى  ا�ج  و  �  �  ذ�  روح  �م  �  �  اس  ��  ا�رہ  �  �  ا�  ��  � ‬ ‫آپ  ﷺ �  ��  و  �ل  �  وہ  ��ٴ  �  �  ���  �  �  �دى  اور  رو��  �  �  �  ا�ج  �  ��  �  �  �  �تِ ‬ ‫ ا�ق ��� � � ا�  � � �ہ ور � د� ۔ � وہ �  � � � �د ِ‬ ‫ ذات ا�سﷺ � ذ�  ��� ‬ ‫�ہ اور ِ‬

‫‪377‬‬ ‫ا�رى‪٥٢ :٤٢ ،‬۔ ‬ ‫۔ �رة  ٰ‬

‫‪273‬‬

‫�  �  �  ��ارى  �  �ت  �  �م  �  �  �  �  �  �  ��ى  ا�  �  �  �  ��  �) ‪(378‬۔  �  ا�  ��  � ‬ ‫ )�ل � و �ا� � �( �ا � � � ل د� اور �� ا� � � ‬ ‫�رۃ ا�اح � ��� ‪ِ � � � :��  :‬‬ ‫� اور �م اور ��ت ا�� �  � راہ روى � ان  � �ا� � �پ �( وہ �� � � � � دور �  د� � � ‬ ‫�ى � �ڑ ر� � اور � � �ے ذ� � ��ت � و�د � � � د�۔ ‬ ‫اس � � � � ا� �� � ا� � اور � �و ��ں اور �دى و�� � �� � � ا� � � ‬ ‫� � �ح ا� ر�� ِ�� � � �� د�۔ ‬ ‫� �� ﷺ �  ا�  ز�� �  ا� د�ں   اور �ر � �� ر� اور  �� و �  ِر � � ��  � ‬ ‫�  �  �  �  �  ز��  �ارى  �۔  �  �  ��  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �  �آن  اور ِ‬ ‫ �م  ا�  ا� ‬ ‫�ف � � � �۔ اس �ر اور �� � ا� �� � �آن � � ذ� �‪:‬‬ ‫َ ََ‬ ‫ََ َ ْ‬ ‫َ‬ ‫ﱠ‬ ‫ُ‬ ‫ََ ُ َ ُ َ َ ُ‬ ‫ُ ﱠ َ‬ ‫﴿ﻗﻞ ﻟ ْﻮ ﺷ َﺎء اﻟﻠ ُﮫ َﻣﺎ ﺗﻠ ْﻮﺗ ُﮫ َﻋﻠ ْﻴﻜ ْﻢ َوﻻ أ ْد َراﻛﻢ ِﺑ ِﮫ ۖ ﻓﻘ ْﺪ ﻟ ِﺒث ُﺖ ِﻓﻴﻜ ْﻢ ُﻋ ُﻤ ًﺮا ّ ِﻣﻦ ﻗ ْﺒ ِﻠ ِﮫ ۚ أﻓﻼ‬ ‫َ‬ ‫َ ُ َ َ َ َْ‬ ‫َْ‬ ‫َ‬ ‫ُْ‬ ‫َ ﱠ َ َ َ ﱠ‬ ‫) ‪(379‬‬ ‫� ْﻌ ِﻘﻠﻮن‪o‬ﻓ َﻤ ْﻦ أﻇﻠ ُﻢ ِﻣ ﱠﻤ ِﻦ اﻓ� َ� ٰى َﻋ�� اﻟﻠ ِﮫ ﻛ ِﺬ ًﺑﺎ أ ْو ﻛﺬ َب ِﺑ َﺂﻳ ِﺎﺗ ِﮫ ۚ ِإ ﱠﻧ ُﮫ ﻻ ُﻳ ْﻔ ِ� ُح اﳌ ْﺠ ِﺮ ُﻣﻮن﴾‬ ‫)� دو ا� ا� �� � � ا� �رے �� � �� اور � � � اس � �دار ��‪ �� ،‬اس � � � � ‬ ‫ا�  �  �ار  �  �ں‪�  �  �  �  �  ،‬۔�  اس  �  �ا  ��  �ن  ��  �  ا�  �  �ن  ���  �  اس  �  آ�ں  � ‬ ‫��‪�� � � ،‬روں � � � ��۔(۔‬ ‫� ا� � � � � � �� ﷺ � �� � �ا� ا� �ن � � اس و� �� � در�ر � ‬ ‫دى  �  �  روم  �  �د�ہ  ��  �  ا�  �ن  �  �  ��ﷺ �  او�ف  �  �رے  �  ��  �  اور  �ص ‬ ‫�ر � � �� �  � � � � اس � ز�� � اس �� دور � � �ٹ � �� �� �؟ � ا� �ن � �اب ‬ ‫‪ 378‬۔ � ا�آن‪٤٦٨ :٤ ،‬۔ ‬ ‫‪ 379‬۔ �رة ��‪١٦ :١٠ ،‬۔ ‪١٧‬۔ ‬

‫‪274‬‬

‫د�� � � � ‪ � ،‬اس � �� وہ ا� �م � ’’�دق و ا�‘‘ � � � �د � �� �۔ � � � �� ‬ ‫�� �‪ � � � � � � � � � :‬ا��ں � �ٹ � � آ�دہ � � وہ � �ا� �ٹ �ل � ۔‬ ‫�ِ �ى  اور د�ت و � � �ا�‬ ‫�آن � � � �� ﷺ �  �ول و� � آ�ز � ذ� �رۃ ا� �  � � � ا� �ح آپ ﷺ‬ ‫�  �  �    �ا�  �  �  رو�  ڈا�  �  �۔  �  �  �  �  �  �  �  ا�  ر�  داروں  �  �  اور  �    ا�� ‬ ‫د�ت � � �  �آن � � ��ر �۔ ‬

‫ آپ ﷺ � �  وا�ت  اور �وات ‬ ‫د� وا�ت  � � � �� ﷺ � ز�� � � � ان � ذ� � وا� � � � � � �۔ ‬ ‫�م � �� �  ا�ر � �� ان � ذ� �ر� ذ� �ر � � � � ر� �‪:‬‬ ‫ �ول  �آن  �  و�  �  آ�  اور  �آن  �  �  �  آ�ت  ان  �  �ِ  �  �زل  � ‬ ‫وہ  وا�ت  اور  �  � ِ‬ ‫�‪  ،‬ان  �  اور  وا�ت  �  �ِ  وا�  �  ��  �۔  ان  وا�ت  �  �  ا�  اور  �ے  او�ف  �  �� ‬ ‫ ازواج  �ات‪��،‬ٴ  �امؓ  �  وا�ت  ‪�  �  ،‬وات  �  �وہ ‬ ‫ا�اد  اور  ��ں  �  �۔�ِ  وا�  � ِ‬ ‫�ر ‪� ،‬وہٴ  ا�‪� ،‬وہ �ق ‪� ،‬وہ � و�ہ � � وا�ت ‪� ،‬اج‪� ،‬ت �� ‪ �� � ،‬اور� � � ‬ ‫ �رى ( اور �� � �  وا�ت �� �۔اس ‬ ‫� وا�ت  � �وہ ��ِ �‪ ،‬ا�ِ �ب )�د و‬ ‫ٰ‬ ‫ا� �� ذ� � � �آن � � ان وا�ت � � � � � ا�ل � � ۔ �� ا� �  � � �دہ ‬ ‫’’�‘‘ �  �    ��  آ�ر  �  �و  ى  ��    اور  �  �  �ف  ��  ��  �  �  آ�  �  �ف  د�۔    دو�ا  �  � ‬ ‫�  �    وا�ت  �  �  ا�  �ن  �  ��  �  وہ  ا�  وا�ت  �  �  �‪  �  ،‬اور  �ت  �  � ‬ ‫��  �  ۔  �  �  وہ  �  وا�    اور  �  �    �آن  �  �  �ن  �  �  ان  ��آن  �  �  �د ‬

‫‪275‬‬

‫�ف    ان  �  �دہ  ا��  �  �  �  �  اس  آ�  �  ان  آ�ت  �  �ول  �  ��  �  ��  �  �  �    ان ‬ ‫وا�ت � � �۔ ‬ ‫�آن � � � �ر�ں � �  �وات  اور �ت � ذ� �۔ان  � �و ٴہ �ر �رۃ ا��ل آ�ت ‪ ٥،٤١‬‬ ‫اور  �رۃ  آل  �ان  آ�‪�    ،  �  ١٢٣‬و ٴہ  ا�  �رۃ  آل  �ان  آ�ت‪  ١٣٩‬۔  ‪�  ،١٨٠‬و ٴہ  �اء  ا�� ‪  380‬اور  �و ٴہ ‬

‫ ا��ى ‪� 381‬رۃ آل �ان آ�ت‪� ،١٧٥ ، � ١٧٢‬و ٴہ � �  ‪�382‬رۃ ا� آ� ‪�  ،� ٢‬و ٴہ �ق � �و ٴہ ‬ ‫�ر‬ ‫ٰ‬

‫ا�اب  ‪�  ،‬رۃ  ا��اب  آ�ت  ‪  ١١  �  ٩‬اور  ‪�  ،  �  ٢٥‬وہ  �  �� ‪�  383‬رۃ  ا��اب  آ�ت  ‪ �  ،�  ٢٧  �  ٢٦‬‬ ‫�� ‪�  384‬ر ۃ ا�  آ� ‪� ، � ١٠‬وہ � �رۃ ا� آ�ت ‪� � � ،  � ١٩ �  ١٥‬رۃ ا��آ� ‪ ١٠‬اور �رۃ ‬ ‫ا� � ‪� ،‬و ٴہ � �رۃ ا�� آ�ت ‪٢٥‬۔‪  � ٢٦‬اور �و ٴہ �ك �ر ۃ ا�� � آ� ‪ � ٣٨‬آ� �رت � ‬ ‫� � وا�ت ا� �وہ � � �ن �� � ‪385‬۔ ‬

‫ ازواج �ات � � � � � ذ�ا�ر� � �ا�  ��د �۔ ‬ ‫�آن � �� وا� � �  ِ‬ ‫ ازواج  �ات ‬ ‫� �م � � ذ� �م ازواج �ات �  �رے � وا� �ر  � ��د � اور � ��ت  �  ِ‬ ‫�  �  �  ا�  �  �  �ص وا�  �  ذ�  �  �  �۔  �  �رۃ  ا��اب  �  آ�ت  ‪  ٣٠  �  ٢٨‬اور  آ�  ‪ ٣٢‬‬ ‫عى خ‬ ‫� �� �ر � �م  ازواج �ات ر� ا�  خھن � وا� �ر ��ب � � �۔ ا� �ح �رۃ ا�ر � ‬ ‫‪ 380‬۔ � �وہ �ال ‪� ٣‬ى �وہ ا� � � � آ�۔ �وہ �اء ا�� درا� �و ٴہ ا� � �و اور � �۔ ‬

‫‪ 381‬۔ � �وہ ذو ا�ہ ‪� ٤‬ى � � آ�۔ ‬

‫‪ 382‬۔ �د � �� � �وہ ر� ا�ول ‪� ٤‬ى � � آ�۔ ‬

‫‪ 383‬۔ � �وہ ذو ا�ہ ‪� ٥‬ى � رو� �ا۔ ‬

‫‪ 384‬۔ � �� ذوا�ہ ‪� ٦‬ى � ��۔ ��ں اور � ِر � � در�ن ا� ��ہ � � � � � ��۔ �آن � � ا� ��ں ‬ ‫� � �ِ �  �ار د�۔ ‬

‫ِ‬ ‫ �وات  �ى‪�  �)  ،‬آن  �  ��ر  �(  )��ر‪  �  :‬ا�  ا���  (  ���  �ث‪ ،‬‬ ‫‪ 385‬۔  ��  �ت  �  �  د�‪  �  :‬ا��  �ا�‪،‬‬ ‫د� ‪١٩٩٤‬ء‪ ٤٠ (٣)٢٦ ،‬۔ ‪٦٤‬۔‬

‫‪276‬‬

‫آ�ت‪� � ٢٠ �١١‬ت �� ر� ا� � � � � آ� وا� وا�ٴ ا�‪ ،‬ان � �اءت اور اس وا� ‬ ‫� د� �ت � ذ� � � �۔�ت � � �ؓ � �رے � �رۃ ا�� آ� ‪� ، � ٣‬ہ ام �ؓ ‬ ‫�م ت�ى� ن ت‬ ‫� � �رۃ ا تۃا آ� ‪� ،�٧‬ہ ز� �ِ �ؓ � �� �رۃ ا��اب آ� ‪،� ٣٧‬‬ ‫ ‬

‫�آن � � �ِ وا� � �ن � ا�اد� �� وہ ا� او�ف � �� �ں � �ے او�ف � ‪ ،‬‬

‫�اہِ را� اور �ا� �م ذ� � � � ان � ان ا�ل اور رو�ں � ذ� � � � � وہ �� � �� اس ‬ ‫� � � � � �آن � � � �ا� � �م اور �ا� � ا�ل اور �ا� و� �� � � � � ‬ ‫�ص �د � �� ذ� � ��  �� ����۔ دو�ا � � � اور � � ا��ں � � � � ‬ ‫�  �  �  �  �م  ذ�  �  �  اس  �  �  �  ��  ��  اس  �  ا�دہ  �م  �  اور   ِ‬ ‫�ت  �  �  �ظ  ر�  اس ‬ ‫�  �آن  �  �  �ا�  �ورى  �ا�  ��  �د  �  �م    ذ��  �۔  ��  �امؓ  �  �  �  وا�ت  � ‬ ‫ ازواج ‬ ‫�ف �آن  � �  ا�رہ �  �  � � �ا�  ز�� �ر�ؓ �  � � �م ذ� � �  �۔ ا� �ح ِ‬ ‫�ات اور ا�ت ا�� � �ے � � � � �� وا� ا�رات �آن � � ��د � � ‬ ‫ا�ت  ا��  �  �  �  �  ذ�  �آن  �  �  �ا�  �  �۔    ��  ‪  ،‬ا�ِ  �ب  اور  ��  �  � ‬ ‫� وا�ت �آن � � � � � �ا� ا� � � � � �م � �ا� ذ� �آنِ � � � �۔ ‬

‫‪9.4‬۔ �‬ ‫�ہ و� ا� �ثؒ � � ‪ � � :‬آ�ت ﷺ � � �� �م �� � �� اور � � ا�� � ‬ ‫�وى  �۔  اور  وہ  �  ��وں  �  �ء  ا�  �  ��  �ى  �ر�  ر�  �  �  �ورى  �ا  �  آپ  ﷺ � ‬ ‫�  �رك  �  �  ��ں  �  �ں  اور  ��  وا�ت  �  �  �ے۔  �  �  �  �  �  �م  �  ا�  � ‬

‫‪277‬‬

‫�� � �� �� � ۔ �وہ ا�ن � اس � � � � � �۔ ��ے ا�ب � � �۔ �� � ‬ ‫وا�ت � ا� �ح � ‪386‬۔‬ ‫�ہ و� ا� ؒ ا� دو�ے �م � ��� � � � �� �ورا� � � � ﷺ � �ب و � � ‬ ‫ رب ��  � �� �� �۔ � و ��‪ ،‬‬ ‫�س � ا�  ادراك  �� ��  ��۔ اور وہ اِن �ت � ِ‬

‫�� اور � � �� � � � � ا� � �ق �  �رت �� �۔ و� اس د� � �م �� �۔ اور اس ‬

‫� �� دو�ى �ر� �۔ آپ ﷺ � د� � ��ں � �ل ان �وں � �� � � �� � � ‬ ‫�۔ اور آپﷺ � � � د� � �گ � ز�� � ان او�ف � � رب �� � �� �� آر� ‬ ‫�۔ اس � آپ ﷺ � � ا�م ا� )�رے  �� وا�ت(  اور �ں � �� �   ا�س ان  او�ف ‬ ‫�  ر�۔  اور  ا�  �م  �رك  �  ان  �  ا�ل  ���۔  �  وہ  ا�ل  ��  �۔  آپ  ﷺ �  ان  � ‬ ‫�ں � �ح اور � )�( � �ن �� � �� ��� ‪387‬۔ ‬

‫‪ 386‬۔ �و� ا��د�‪١٥٣ ،‬۔ ‬ ‫‪ 387‬۔ �و� ا��د�‪١٥٣ ،‬۔ ‬

‫‪278‬‬

‫�د آز��‬ ‫‪١‬۔ �آن � � ��ر �ٴ �� � � ا�م � �ٹ �� ��۔ ‬ ‫‪٢‬۔ � � ا�م � �ا� � وا�ت  �آن � � رو� � �� �۔‬ ‫‪٣‬۔ � � ا�م � آ�ن � ا�� �� اور دو�رہ �ول � د�� � �� �ر �ء � �� �� �۔ ‬ ‫‪٤‬۔ �ٴ � � ا�م � ��د � �� �۔ ‬ ‫‪٥‬۔ � �� ﷺ � �رے � �ہ �ہ �آ� �ر�ت �� �۔ ‬ ‫‪٦‬۔ �آن � � رو� � � �� ﷺ �  ا�ا� ز�� � �ٹ �� � ۔ ‬ ‫‪٧‬۔ �آن � � رو� � وا�ت اور �وات �ى � �� ا�ۃ و ا�م  � �� � �� �� �ٴ �� � ‬ ‫ﷺ � � �ن �۔ ‬

‫‪279‬‬