Qawaid-e- Bargista (Ormuri)
 9789692335102

  • Commentary
  • decrypted from 7F3CC6F50A0C0ECD11D4E0CC62E3BEC3 source file
Citation preview

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫قواعدِِِبرگستا‬ ‫ِ‬ ‫(اِورمڑی)‬

‫ِ‬

‫ایڈیشنِدوم ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬

‫ڈاکٹرِالہیِجانِبرکی ِ‬ ‫ٰ‬

‫‪QA‬‬

‫تدوین ِ‬

QA

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA

ِ

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA ِ

QAWA`ID-E BARGISTA (ORMURI) SECOND EDITION

ِ ِ

AUTHOR OF FIRST EDITION

QA

GHULAM MUHAMMAD KHAN POPALZAI

SECOND EDITION COMPILED, EDITED AND PUBLISHED BY

DR ILLAHI JAN BURKI

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کتابِکاِنامِ‪ِِِ :‬قواعدِِبرگستاِ(اورمڑی)‬

‫مِصنفِایڈیشنِاولِ(سن‪۱۸۸٦‬ء)ِ‪ِِِ:‬غالمِمحمدِخانِپوپلزئ ِ‬ ‫مِدونِایڈیشنِدومِ (سنِ‪۲۰۱۹‬ء)ِ‪ِ ِ:‬ڈاکٹرِالہٰ یِجانِبرکی ِ‬

‫ِ‬

‫©ِجملہِحقوقِمحفوظِہیں ِ‬

‫‪ِ ISBN: 978–969–23351–0–2‬‬ ‫ناشر‪ِ :‬‬

‫ڈاکٹرِالہیِجانِبرکی ِ‬ ‫ِِِِِِِِ‬ ‫ٰ‬

‫مطبعِ‪ِِِِِِِِِِِِ :‬کیانیِپرنٹنگِایجنسیِراولپنڈی‬ ‫ِِ ِ‬ ‫ِ‬ ‫‪[email protected]‬‬ ‫ملنےِکاِپتہ‪ِِ:‬‬

‫ِ‬

‫‪QA‬‬

‫تعدادِ‪200ِِ:‬‬ ‫ِ‬ ‫قیمتِ‪ِ ِ :‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫پیش لفظ‬ ‫(ایڈیشن دوم)‬

‫" ‪"Ormuri is a veritable fly in the amber‬‬ ‫)‪(G.A. Grierson‬‬

‫زبان اپنی بقا کے لئے اپنے بولنے والوں کی متحرک کاوشوں پر‬ ‫انحصار کرتی ہے‪ -‬اِس انحصار کی سب سے بڑی صورت اس زبان‬ ‫کا زندہ ادب ہوتا ہے‪ -‬ادب میں قواع ِد زبان کی وہی اہمیت ہے جو‬ ‫انسانی جسم میں دماغ کی ہوتی ہے‪ -‬شومئ قسمت کہ سیاسی اور‬ ‫سماجی حاالت اور اپنے بولنے والوں کی ناقدری کے سبب اُورمڑی‬ ‫زبان معدومی کے خطرے سے دوچار ہے‪-‬‬ ‫اب کہ کچھ عرصے سے عالقائی زبانوں کی حفاظت کے لئے‬ ‫ت وقت نے پرائمری کی سطح پر‬ ‫تنظیمیں وجود میں آئی ہیں‪ -‬حکوم ِ‬ ‫اُورمڑی کو سکول کے نصاب میں شامل کرنے کا اصولی فیصلہ‬ ‫کیا ہے‪ -‬برکی قبیلے کو بھی زبان کی دم توڑتی حالت کا احساس‬ ‫ہ ُوا ہے اور احباب نے زبان کی احیا کے لئے تگ و دو شروع کی‬ ‫ہے‪ -‬یہ کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫زیر نظر کتاب قواع ِد برگستا غالم محمد خان پوپلزئ نے سن‬ ‫‪۱۸۸٦‬ء میں تصنیف کی‪ -‬موصوف کا تعلق چارسدہ سے تھا اور‬ ‫ڈیرہ اسمٰ عیل خان میں ڈسٹرکٹ انسپکٹر آف سکولز تھے‪ -‬چونکہ اُن‬ ‫کی مادری زبان پشتو تھی لہٰ ذا اُورمڑی مترجم کی خدمات کانی گرم‬ ‫کی ایک علمی شخصیت سید اکبر شاہ نے انجام دیں‪-‬‬ ‫اِس تصنیف سے قبل اُورمڑی کے متعلق دو ایک مسودات کے‬ ‫عالوہ کوئی قابل ذکر تحریر موجود نہیں تھی‪ُ -‬مصنف نے پہلی‬

‫‪ii‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اینٹ رکھنی تھی اور اُس پر پوری عمارت کی تعمیر مقصود تھی‪-‬‬ ‫یہ ایک انتہائی اہم لیکن کٹھن کام تھا‪ -‬کتاب کے مطالعہ سے معلوم‬ ‫ہوتا ہے کہ اُنہوں نے یہ کام نہایت عرق ریزی سے انجام دیا – اس‬ ‫صرف و نحو ترتیب‬ ‫جامع کاوش کے زریعے انہوں نے زبان کی َ‬ ‫دی‪ -‬نمائندہ جملے تحریر کئے اور ایک فرہنگ کا ابتدائی مسودہ‬ ‫تیار کیا‪ -‬نتیجتا ً جو ذخیرہ بن گیا اُسے ایک خزانہ کہنا بےجا نہ‬ ‫ہوگا‪ -‬یہ ایک بے مثال دستاویز ہے جو اُورمڑی زبان پر تحقیق‬ ‫کرنے والوں کے لئے ایک مفید ماخذ ہے‪-‬‬

‫بعد میں بہت سے ماہرین نے اُورمڑی زبان پر مقالے اور کتابیں‬ ‫لکھیں‪ -‬روسی‪ ،‬نارویجن‪ ،‬فرانسیسی اور انگریز ماہرین نے اِس‬ ‫کتاب سے استفادہ کیا اور اپنی تصنیفات میں اس کے حوالے دیے‪-‬‬ ‫تاہم واحد ماخذ ہونے کے سبب اس کتاب کی خوبیاں اور خامیاں‬ ‫مغربی مصنفین کی تصنیفات میں برقرار رہیں‪-‬‬ ‫مغربی محققین کی اُورمڑی میں غیر معمولی دلچسپی کی وجہ بظاہر‬ ‫اِس زبان اور اِس کے بولنے والوں کی پُراسراریت ہے‪ -‬دوسری‬ ‫وجہ اِس زبان کی چند منفرد لسانی خصوصیات ہیں جو اِس کو‬ ‫ایرانی زبانوں میں ُممتاز بناتی ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫ُمصنف غالم محمد خان کے اپنے ہاتھ کا لکھا ہ ُوا قلمی نسخہ اسالمیہ‬ ‫کالج پشاور کی الئبریری کی زینت ہے‪ -‬مذکورہ نسخے کی ہاتھ‬ ‫سے لکھی ہوئی ایک نقل پشتو اکیڈمی پشاور کی الئبریری میں‬ ‫موجود ہے ‪ -‬کتاب کا ایک مطبوعہ نسخہ جرمنی کی ہائڈل برگ‬ ‫یونیورسٹی کی الئبریری میں محفوظ ہے –‬

‫‪iii‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫جب ہائڈل برگ یونیورسٹی سے رابطہ کیا تو وہاں کے الئبریرین‬ ‫اقبال نے‬ ‫ؒ‬ ‫نے بالحیل و ُحجت کتاب کی بہترین نقل فراہم کی‪ -‬عالمہ‬ ‫کہا تھا‪-‬‬ ‫؎ مگر وہ علم کے موتی‪ ،‬کتابیں اپنے ابا کی‬ ‫جو دیکھیں اُن کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا‬

‫احقر کی اس کتاب پر تنقید کی بساط نہیں کیونکہ اپنے آپ کو بالکل‬ ‫تہی دامن سمجھتا ہوں‪ -‬میری زباندانی میں مہارت ہے اور نہ ہی‬ ‫دعوی ہے تو یہ کہ مطالعہ‬ ‫تصنیف و تالیف میں کوئی تجربہ‪ -‬کوئی‬ ‫ٰ‬ ‫وسیع ہے‪ -‬اُورمڑی میری مادری زبان ہے اور اس ناطے زبان کے‬ ‫اسلوب اور اسرار و رموز سے بخوبی اگاہی ہے‪ -‬اس کتاب کا‬ ‫دوسرا ایڈیشن ترتیب دینے کے پیچھے یہی مقصد کارفرما ہے کہ‬ ‫اصل کتاب میں باقی رہ جانے والی خامیوں کا ازالہ کیا جاسکے‪-‬‬ ‫پیش کردہ منظرنامے کے بعد قدرے تامل کے ساتھ اصل کتاب پر‬ ‫چند تنقیدی معروضات پیش ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫اِس کتاب کی تالیف اساسی نوعیت کا کام تھا جس کی پہلے کوئی‬ ‫نظیر نہیں تھی‪ -‬مصنف زبان سے نابلد تھے اور صرف ایک مترجم‬ ‫کا سہارا تھا‪ -‬غالبا ً وقت کی کمی اور حاالت کا دباؤ بھی تھا‪ -‬لہٰ ذا‬ ‫کچھ فروگزاشتیں متوقع تھیں‪ -‬یہاں پر ا ُن خامیوں کا ذکر بہتر سمجھا‬ ‫جو قاری کی رہنمائی کے لئے ضروری ہیں تاکہ کتاب کے مطالعہ‬ ‫سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھایا جاسکے‪-‬‬ ‫اول اِمال اور تلفظ کی غلطیاں ہیں جس کی وجہ سے ځوک اور‬ ‫زوک‪ ،‬شہ اور ښہ‪ ،‬څلیېک اور چلیېک ‪ ،‬امرېک اور امریېک‬ ‫جیسے الفاظ کے ہجے گڈ مڈ ہوگئے‪ -‬کتاب پر پشتو زبان کا رنگ‬ ‫نمایاں ہے‪-‬‬

‫‪iv‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ثانیا ً ضمائر کی پوری تفصیل نہ دے سکے‪-‬‬

‫ثالثا ً گردانوں میں فعل معروف اور فعل مجہول خلط ملط ہوگئے ہیں‪-‬‬

‫رابعا ً مصادر الزم‪ ،‬متعدی اور متعدی المتعدی کی پہچان میں‬ ‫صراحت نہیں ہے‪-‬‬

‫خامسا ً فعل الزم اور فعل متعدی کی گردانوں میں فرق کو اُجاگر نہیں‬ ‫کیا گیا‪-‬‬ ‫پہلی ایڈیشن کی اشاعت سے اب تک کافی الفاظ اور تراکیب متروک‬ ‫ہوچکے ہیں‪ -‬یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ زبان کی ارتقا کا اثر ہے یا‬ ‫زبان کی معدومی کا عمل‪-‬‬

‫اِن نقائص کے باوجود کتاب کی اہمیت کسی طرح کم نہیں ہوئی بلکہ‬ ‫ماہرین لسانیات کے لئے بحث و مباحثے کی نئی راہیں کھول لی‬ ‫ِ‬ ‫ہیں‪-‬‬

‫اِس پس منظر میں قواعد برگستا یعنی صرف و نحو زبان برگستا یا‬ ‫پیش خدمت ہے‪ -‬ہائڈل برگ یونیورسٹی‬ ‫اُورمڑی کا دوسرا ایڈیشن ِ‬ ‫کے نسخے کی کمپیوٹر کی مدد سے طباعت کی گئی ہے‪ -‬اسالمیہ‬ ‫کالج پشاور اور پشتو اکیڈمی پشاور کے نسخے کے ساتھ بھی تقابل‬ ‫کیا گیا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫غالم محمد خان مرحوم کو خراج تحسین پیش کرنے کا یہ طریقہ‬ ‫مناسب سمجھا گیا کہ دوسرے ایڈیشن میں ممکن حد تک اُن کا‬ ‫ب ابواب اور‬ ‫اسلوب و پیرایہ بحال رکھا جائے‪ -‬چنانچہ کتاب کی ترتی ِ‬ ‫طرز تحریر کو برقرار رکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫زیر نظر دوسرے ایڈیشن میں جو اضافے کیے گئے ہیں اُن کی‬ ‫تفصیل ذیل میں درج ہے‪-‬‬

‫‪v‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫‪ -۱‬قاری کی آسانی کے لئے عبارت میں اُورمڑی الفاظ کو جلی‬ ‫حروف میں لکھا ہے‪ -‬اعراب کا آزادانہ استعمال کیا ہے تاکہ‬ ‫تلفظ میں آسانی رہے‪ -‬جہاں محسوس ہوا کہ متن میں کتابت یا‬ ‫امال کی غلطی ہے تو اُس کی تصحیح کی گئی ہے‪-‬‬ ‫‪ -۲‬حروف تہجی میں ترمیم کی ہے تاکہ ممکن حد تک پشتو اور‬ ‫کسی حد تک اُردو کی مطابقت کی جائے جس سے ابالغ بہتر‬ ‫ہوسکے‪-‬‬ ‫‪ -۳‬ہجے ایسے اختیار کئے ہیں جیسے اہل زبان بولتے ہیں‪-‬‬

‫‪ -٤‬ضمائر ُمنفصل اور ضمائر ُمتصل کی از سر نو درجہ بندی کی‬ ‫گئی ہے‪-‬‬ ‫‪ -۵‬تمام گردانیں از سر نو لکھی گئی ہیں‪-‬‬

‫‪ -٦‬مصادر کی تصریف کی بنیاد پر درجہ بندی کی گئی ہے‪-‬‬

‫‪ -۷‬فعل الزم اور فعل متعدی کی گردانوں میں فرق کو نمایاں کیا گیا‬ ‫ہے‪-‬‬ ‫‪ -۸‬فعل معروف اور فعل مجہول کو مزید واضح کیا گیا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪ -۹‬اہل زبان بات چیت کے دوران اختصار سے کام لیتے ہوئے‬ ‫ادغام‪ ،‬اتصال اور ترخیم کرتے ہیں‪ -‬بنا بریں متبادل اِمال اُسی‬ ‫صحفے پر پانوشت یعنی ‪ footnotes‬میں لکھی گئی ہے تاکہ‬ ‫قاری کو جملے کے ارکان کی پہچان میں آسانی ہو‪-‬‬ ‫‪ -۱۰‬کسی ایک زبان کے قواعد کو دوسری زبان پر پوری طرح‬ ‫منطبق نہیں کیا جاسکتا‪ -‬تاہم اصطالحات کے قریب ترین‬ ‫انگریزی مترادفات کتاب کے آخر میں ‪ endnotes‬کی‬ ‫صورت میں دیے گئے ہیں‪-‬‬

‫‪vi‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ایک لحاظ سے یہ ایک نئی کتاب ہے جس کی ترتیب کے ہنگام درج‬ ‫ذیل اہداف کو ملحوظ رکھا گیا ہے‪-‬‬

‫‪ -۱‬ہمارے بہت سے جوان اور بچے اپنی مادری زبان سے نا آشنا‬ ‫ہیں یا روانی سے بول نہیں پاتے‪ -‬اُن کے لئے یہ کتاب ایک‬ ‫گائڈ کا کام کرے‪-‬‬ ‫‪ -۲‬طلبا‪ ،‬شعرا اور مصنفین کے لئے یکساں معیار کی تشکیل ہو‪-‬‬

‫‪ -۳‬مغربی مصنفین کی کتابوں میں کافی غلطیاں ہیں‪ -‬اِس کتاب کی‬ ‫تدوین کے وقت اُن کو بھی ذہن میں رکھا ہے تاکہ تحقیقی کام‬ ‫کرنے والے افراد کے لئے مطبوعہ کتابوں پر ایک تشریحی‬ ‫اور توضیحی حوالہ بنے‪-‬‬

‫‪ -٤‬ممکن ہے مدون کے کسی استدالل سے قارئین متفق نہ ہوں‪-‬‬ ‫اِس سے مکالمہ بڑھے گا‪-‬‬ ‫مدون کو اس امر کا احساس ہے کہ یہ کتاب کم عمر قارئین کے لئے‬ ‫کسی قدر دقیق ہے جسے پورا سمجھنے کے لئے دو چار بار پڑھنے‬ ‫کی ضرورت ہوگی‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫اِس ایڈیشن کی تدوین میں بہت سے احباب کا تعاون حاصل رہا‪-‬‬ ‫اسالمیہ کالج کے الئبریرین تحسین ہللا صاحب نے ارکائیو سے اصل‬ ‫قلمی نسخہ مالحظہ کرنے کی اجازت دی‪ -‬پشتو اکیڈمی نے کتاب‬ ‫کی نقل فراہم کی‪ -‬عبد القادر برق اور مفتی شاہ فیصل برکی نے‬ ‫پروف ریڈنگ کی‪ -‬دونوں حضرات نے عربی فارسی صرف و نحو‬ ‫کی گتھیاں سلجھانے میں مدد دی اور مفید ترامیم اور اضافے تجویز‬ ‫کئے‪ -‬ا ُن کی سرپرستی کے بغیر یہ کام ممکن نہ تھا‪-‬‬

‫‪vii‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ایڈیشن دوم کی تدوین کے وقت اصل کتاب کے عالوہ جو کتابیں اور‬ ‫مقالے زیر مطالعہ رہے یا جن سے استفادہ کیا اُن کا حوالہ کتاب‬ ‫کے آخر میں مالحظہ ہو‪-‬‬ ‫امید ہے کہ احقر کی اِس کاوش سے اوروں کو تحریک ہوگی اور‬ ‫اس کام کو مزید آگے بڑھایا جائے گا تاکہ ہچکیاں لیتی زبان برگستا‬ ‫میں نئی روح عود کر آئے‪-‬‬ ‫مدون ایڈیشن دوم‬

‫ڈاکٹر الہٰ ی جان برکی‬ ‫عفی عنە‬

‫‪ ۱۲‬مارچ ‪۲۰۱۹‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪viii‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫دیباچہ‬

‫(ایڈیشن اول)‬

‫جب فوجِ سرکاری وزیروں کے پہاڑ کی طرف ا ُس قوم کی سرزنش‬ ‫کے لئے جانی تھی تو میجر میکالے صاحب بہادر‪ 1‬جو اُس فوج کے‬ ‫پولیٹیکل افسر تھے جنڈولہ تک مجھے بھی ساتھ لے گئے اور‬ ‫جنڈولہ سے ُرخصت فرمایا‪ -‬جب صاحب بہادر مع فوج سرکاری‬ ‫سالما ً و غانما ً واپس تشریف الئے تو منجملہ دیگر حاالت کے یہ امر‬ ‫بھی دریافت کر الئے کہ شہر کانی گرم جو وزیروں کے ُملک کا‬ ‫بڑا شہر ہے وہاں کی قوم اُورمڑ یا َب َرکی کی ایک علیحدہ زبان ہے‬ ‫جس کو اُورمڑی یا برگستا کہتے ہیں اور قدیم آریا زبانوں سے ہے‪-‬‬ ‫ت زمانہ و قوم افغان کے غلبہ کے‬ ‫یہ قوم بھی قدیمی ہے جو حادثا ِ‬ ‫سبب سے کم ہوگئی ہے‪-‬‬ ‫ب ممدوح نے مجھے ارشاد فرمایا کہ اس قوم کی زبان کی‬ ‫صاح ِ‬ ‫ایک گرامر لکھ دو‪ -‬اور ہوسکے تو کچھ الفاظ بطور فرہنگ اور‬ ‫کچھ جملے تحریر کرو‪ -‬سید اکبر شاہ سی ِد کانی گرم کو میری مدد‬ ‫کے لئے متعین کیا‪ -‬اس معاملے میں بباعث نئی واقفیت جو دِقت عائد‬ ‫ق بیان نہیں‪ -‬بارے الحمد ہلل ایک گرامر جو اس معاملے‬ ‫ہوئی وہ الئ ِ‬ ‫میں مشکل ترین چیز ہے عمدہ طور سے تیار ہوگئ‪ -‬اور ساتھ ہی‬ ‫کسی قدر فرہنگ اور کسی قدر جملے بھی مرتب ہوئے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫یہ بنیاد رکھنا ایک مشکل امر تھا‪ -‬خصوصا ً گرامر کا بنانا نہایت‬ ‫ب عبارتی کا بنانا‬ ‫مشکل اور ضروری امر ہے‪ -‬اب ڈکشنری یا کت ِ‬ ‫چنداں مشکل نہیں‪ -‬اگر اس کی قدر کی گئ اور موقع مال تو اُمید ہے‬ ‫ب عبارتی بھی بناؤنگا‪-‬‬ ‫کہ میں ڈکشنری یا کوئی کتا ِ‬

‫‪ix‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫امید ہے ناظرین سے کہ اگر وہ سہو اورغلطی پاویں تو معاف‬ ‫اس َم ‪ٛ‬قبُول‪-‬‬ ‫رام النّ ِ‬ ‫فرماویں اور معذور رکھیں‪ -‬اَلعُ ُ‬ ‫ذر ِعن َد ِک ِ‬ ‫میں نے کتاب کے طرز ترتیب وغیرہ میں اکثر قواعد اُردو سے‬ ‫استعداد کی اور مصدر فیوض نذیرالدین قریشی وغیرہ بھی ملحوظ‬ ‫رہا‪ -‬اور جملوں اور کہانیوں کے لکھنے میں تسہیل التعلیم مرزا‬ ‫اسماعیل صاحب سے مدد لی‪-‬‬ ‫غالم محمد خان پوپلزئ‬ ‫بالقابہ‬

‫‪QA‬‬

‫‪1‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫زبان برگستا یا اُورمڑی و قوم َب َرکی‬ ‫حال‬ ‫ِ‬

‫یہ زبان قوم َب َرکی یا اُورمڑ کی بولی ہے اور یہ قوم بھی قدیم اقوام‬ ‫سے معلوم ہوتی ہے‪ -‬اور معلوم ہوتا ہے کہ یہ قوم بھی ابتدا میں‬ ‫بڑی تھی‪ -‬اِن کی زبان بھی قدیم آریا زبانوں سے معلوم ہوتی ہے‪-‬‬ ‫چنانچہ بعض الفاظ میں تطابق اِس کا زبان ہائے قدیمی سے پایا جاتا‬ ‫ہے‪ -‬زبان فارسی کے ساتھ اِس کی نہایت قرابت ہے مگر بباعث‬ ‫غلبہ و تصرف اقوام افغان کے اب ان کی زبان میں پشتو حد سے‬ ‫زیادہ مل گئی ہے‪ -‬اِس زبان کے بہت سے الفاظ سنسکرت سے‬ ‫ملتے ہیں چنانچہ چند ایسے الفاظ کی فہرست ذیل میں درج ہے‪-‬‬ ‫فہرست‪:‬‬

‫بُمە‬

‫بُھوم‬

‫زمین‬

‫ګری‬

‫گری‬

‫پہاڑ‬

‫کَندہ‬

‫کندرہ‬

‫گڑھا‬

‫ماوہ‬

‫ماتا‬

‫ماں‬

‫پئے‬

‫پتا‬

‫باپ‬

‫د‪ ٛ‬راغ‬

‫دیرگ‬

‫دراز‬

‫ِپشت َک‬

‫پُشت َک‬

‫کتاب ‪ -‬نوشتہ‬

‫‪QA‬‬

‫لفظ برگستا‬

‫لفظ سنسکرت‬

‫معنی‬

‫معلوم ہوتا ہے کہ اصل اس قوم کی ایران کی طرف سے آئی اور‬ ‫اس ُملک میں پھیل گئ‪ -‬جب افغان قوم کا تسلط اس ُملک پر ہ ُوا تو‬

‫‪2‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِن کو مغلوب کر دیا‪ -‬تب انہوں نے تجارت کا پیشہ اپنا لیا اور دور‬ ‫دور ملکوں میں تجارت وغیرہ کے زریعے پھیل گئے‪ -‬اب اِس قوم‬ ‫کے اِس ملک میں صرف چار پانچ سو گھر کانی گرم میں ہونگے‪-‬‬ ‫اور لوگر میں بھی جو کابل کے قریب ہے یہ قوم بستی ہے‪ -‬چند‬ ‫زبان برگستا یعنی اُورمڑی‬ ‫بستیاں پشاور کے ضلع میں بھی ہیں مگر‬ ‫ِ‬ ‫صرف کانی گرم میں اور لوگر کی چند بستیوں میں بولی جاتی ہے‪-‬‬ ‫پشاور کے اُورمڑ پشتو بولتے ہیں اور لوگر کے اکثر فارسی‪-‬‬ ‫اِس قوم کا حال ڈاکٹر بیلیو صاحب بہادر‪ 2‬نے اپنی کتاب میں لکھا‬ ‫ہے مگر صاحب بہادر ممدوح نے اِن کی زبان کی بابت کچھ نہیں‬ ‫لکھا‪ -‬اِس قوم کے کچھ لوگ اپنے تئیں قوم افغان سے شمار کرتے‬ ‫ہیں مگر یہ امر معقول معلوم نہیں ہوتا‪ -‬اور اکثر اپنے تئیں اوالد‬ ‫سادات قرار دیتے ہیں اور میر بَ َرک سید‪ 3‬سے اپنے تئیں منسوب‬ ‫کرتے ہیں‪ -‬اِس جہت سے یہ قوم آپس میں اپنے تئیں َب َرکی اور اپنی‬ ‫زبان کو برگستا کہتے ہیں‪ -‬اور دیگر لوگوں میں یہ قوم اُورمڑ کے‬ ‫نام سے مشہور ہے اور ان کی بولی اُورمڑی کے نام سے مشہور‬ ‫ہے‪-‬‬

‫برگستا کے لہجے‬

‫‪QA‬‬

‫اُورمڑ یا برکی قبیلہ برصغیر کے مختلف عالقوں میں پھیال ہوا ہے‬ ‫جس کا یہاں مختصرا ً ذکر کیا جاتا ہے‪ -‬اول موجودہ افغانستان میں‬ ‫برکی بارک اور قریبی عالقے– دوم جنوبی وزیرستان کا عالقہ کانی‬ ‫گرم‪ -‬سوم پشاور کے نواح میں اُورمڑ‪ -‬چہارم جالندھر کی پٹھان‬ ‫بستیاں‪ -‬پشاور کے برکی پشتو بولتے ہیں‪ -‬جالندھر کے برکی تقسیم‬ ‫کے بعد پاکستان آئے اور پنجابی بولتے ہیں‪-‬‬

‫‪3‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫افغانستان کے برکی جو اُورمڑی بولتے ہیں اُسے لوگر کی بولی‬ ‫کہتے ہیں‪ -‬کانی گرم میں جو اورمڑی بولی جاتی ہے اُسے کانی گرم‬ ‫کی بولی کہتے ہیں ‪ -‬لوگر اور کانی گرم کی بولی میں بنیادی فرق‬ ‫ہے جس کی تفصیل اِس وقت مقصود نہیں‪ -‬یہ کتاب کانی گرم بولی‬ ‫کے قواعد پر مشتمل ہے‪ -‬لوگر بولی کی تفصیل کے لئے قاری کو‬ ‫دوسری کتابوں سے استفادہ کرنا ہوگا‪-‬‬

‫صرف و نحو‬

‫‪4‬‬

‫صرف و نحو اُن قواعد عام کا ذکر ہے جسکے بموجب بعض الفاظ‬ ‫َ‬ ‫کے قیاس پر جو اہ ِل زبان کے عام محاورے میں مستعمل ہوں دیگر‬ ‫الفاظ کی شناخت‪ ،‬حصو ِل معنی اور تغیر و تبدل اور صحت تلفظ کا‬ ‫قاعدہ معلوم ہو‪-‬‬ ‫صرف وہ حصہ ہے جو متعلق مفرد کلمات کے ہو ِبال‬ ‫اِن دونوں میں َ‬ ‫نسبت اور متعلق دوسرے کلمات کے‪ -‬اور نحو وہ حصہ ہے جس‬ ‫سے تعلق روابط اور نسبت باہمی کا حال معلوم ہو‪-‬‬ ‫یہ ہر دو علم اگرچہ آپس میں علیحدہ ہیں تاہم اکثر مقامات میں ایک‬ ‫دوسرے سے ُمختلط ہو جاتے ہیں‪ -‬اور ایک کی بحث میں دوسرے‬ ‫کی ضرورت پڑتی ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪4‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫حروف تہجی‬ ‫ِ‬

‫‪5‬‬

‫زبان برگستا میں خط و کتابت مروج نہیں ہے اور نہ ہی اس زبان‬ ‫میں کوئی کتاب ہے‪ -‬شاید قدیم زمانے میں ہوں مگر اب مفقود ہوگئ‬ ‫حتی کہ گیت بھی اب اس زبان میں معدودے ہیں‪ -‬جب اس قوم‬ ‫ہیں‪ٰ -‬‬ ‫کے لوگ خط و کتابت کرتے ہیں تو فارسی‪ ٬‬پشتو یا اُردو میں کرتے‬ ‫ہیں‪ -‬اور گیت بھی اکثر پشتو کے گاتے ہیں‪ -‬اس زبان کا تلفظ‬ ‫حروف تہجی مروجہ پشتو سے ادا ہوتا ہے‪-‬‬ ‫ِ‬

‫البتہ تین حروف کا لہجہ خاص طور کا ہے‪ -‬اِس لئے اِن کو خاص‬ ‫اُورمڑی حروف سے موسوم کیا گیا اور اِن کے لئے صورت ذیل‬ ‫وضع کی گئ‪-‬‬

‫ݫ ‪ :‬جس کی آواز پشتو ز اور ژ کے بین بین ہے ( ِݫ َمک سرما‪،‬‬ ‫نړئ جوان)‪-‬‬ ‫ِݫ َ‬ ‫ݭ‪ :‬جس کی آواز ش اور ص کے بین بین ہے (ݭول سخت‪ ،‬ݭَمتالو‬ ‫آڑو)‪-‬‬ ‫ڒ ‪ :‬جس کی آواز پشتو ښ اور ر کے بین بین ہے (ڒی تین‪ ،‬ڒیېک‬ ‫خریدنا)‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫اول الذکر دو حروف کا تلفظ وزیری پشتو میں پایا جاتا ہے جبکہ‬ ‫آخرالذکر حرف اُورمڑی کے لئے مخصوص ہے جس کو غیر اہل‬ ‫زبان ادا نہیں کر سکتے‪-‬‬

‫اِس کتاب کے لئے حروف تہجی بہ ایزاد تین حروف مخصوص‬ ‫اُورمڑی (ݫ‪ ،‬ݭ‪ ،‬ڒ) بہ ایزاد اُردو حرف ے اور بہ حذف چار‬ ‫حروف تہجی زبان برگستا یعنی‬ ‫حروف پشتو (ږ‪ ،‬ښ‪ ،‬ڼ ‪ ،‬ۍ)‬ ‫ِ‬ ‫اُورمڑی اختیار کی گئی ہیں‪ -‬اِس لئے وہ ُکل چوالیس حروف ذیل‬

‫‪5‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫میں لکھےجاتے ہیں‪ -‬ممکن ہے ماہرین اِس فہرست سے متفق نہ‬ ‫ہوں‪ -‬لہٰ ذا اس فہرست کے کامل ہونے پر اصرار نہیں‪-‬‬

‫حروف تہجی‬ ‫اُورمڑی‬ ‫ِ‬

‫ا‬ ‫ح‬ ‫ڒ‬ ‫ص‬ ‫ک‬ ‫ی‬

‫ب‬ ‫خ‬ ‫ړ‬ ‫ض‬ ‫ګ‬ ‫ئ‬

‫پ‬ ‫څ‬ ‫ز‬ ‫ط‬ ‫ل‬ ‫ې‬

‫ت‬ ‫ځ‬ ‫ݫ‬ ‫ظ‬ ‫م‬ ‫ے‬

‫ټ‬ ‫د‬ ‫ژ‬ ‫ع‬ ‫ن‬

‫ث‬ ‫ډ‬ ‫س‬ ‫غ‬ ‫و‬

‫ج‬ ‫ذ‬ ‫ش‬ ‫ف‬ ‫ہ‬

‫چ‬ ‫ر‬ ‫ݭ‬ ‫ق‬ ‫ي‬

‫(فائدہ) خالص اُورمڑی الفاظ میں عربی کے چند حروف تہجی کی‬ ‫ضرورت نہیں مثالً ث‪ ،‬ح‪ ،‬ذ‪ ،‬ص‪ ،‬ض‪ ،‬ط‪ ،‬ظ‪ ،‬ع اور ق‪ -‬اِن‬ ‫حروف کو عربی سے مستعار الفاظ لکھنے کے لئے اختیار کیا گیا‬ ‫ہے‪-‬‬

‫ف تہجی‬ ‫چند اصطالحات متعلق شناخت حرو ِ‬

‫‪QA‬‬

‫چونکہ حروف تہجی مرقومہ الصدر میں اکثروں کی صورت باہم‬ ‫یکساں ہے صرف نقطوں سے یا نشانوں سے فرق کیا جاتا ہے‪ -‬پس‬ ‫ایسے حروف کو متشابہ کہتے ہیں جیسے ب ت وغیرہ‪ -‬حروف کے‬ ‫تمیز کے واسطے مندرجہ ذیل تعریفات مقرر کی گئی ہیں‪-‬‬

‫‪6‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫‪ :۱‬حروف عربی وہ ہیں جو خاص الفاظ عربی میں آتے ہیں‪ -‬بشمول‬ ‫الف اور ہمزہ یہ اُنتیس ہیں‪-‬‬ ‫ا‪ -‬ب‪ -‬ت‪ -‬ث ‪-‬ج ‪-‬ح‪ -‬خ‪ -‬د ‪-‬ذ ‪-‬ر‪ -‬ز‪ -‬س‪-‬‬

‫ش‪ -‬ص‪-‬ض‪ -‬ط ‪-‬ظ ‪-‬ع ‪ -‬غ ‪-‬ف‪ -‬ق‪ -‬ک‪ -‬ل‪-‬‬ ‫م ‪ -‬ن ‪ -‬و ‪ -‬ہ ‪ -‬ء ‪ -‬ی‪-‬‬

‫‪ :۲‬حروف فارسی وہ ہیں جو الفاظ فارسی کے لئے مخصوص ہیں‪-‬‬ ‫عربی میں نہیں آتے مگر اُردو و پشتو وغیرہ میں آتے ہیں‬ ‫جیسے پ‪ ،‬چ‪ ،‬ژ‪ ،‬گ‪-‬‬ ‫‪ :۳‬حروف اُردو وہ ہیں جو اُردو اور پشتو میں آتے ہیں اور فارسی‬ ‫و عربی میں نہیں آتے جیسے ٹ‪ ،‬ڈ ‪ ،‬ڑ اور ے ‪-‬‬

‫‪ :٤‬حروف پشتو وہ حروف ہیں جو فقط پشتو میں آتے ہیں جیسے څ‪،‬‬ ‫ځ‪ ،‬ږ‪ ،‬ښ‪ ،‬ڼ ‪-‬‬

‫‪ :۵‬حروف خاص اُورمڑی تین ہیں‪ -‬اور وہ ہیں ڒ‪ ،‬ݫ اور ݭ‪-‬‬ ‫اُورمڑی میں پشتو کے ږ اور ښ کی ضرورت نہیں‪-‬‬ ‫‪ :٦‬منقوطہ یا معجمہ وہ حروف ہیں جو نقطہ رکھتے ہوں جیسے‬ ‫ب‪ ،‬ت وغیرہ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪ :۷‬مہملہ یا غیر منقوطہ وہ حروف ہیں جو نقطہ نہ رکھتے ہوں‬ ‫جیسے ط‪ ،‬ع وغیرہ‪-‬‬ ‫‪ :۸‬فوقانی وہ حروف ہیں جو اوپر نقطہ رکھتے ہوں جیسے ت‬ ‫وغیرہ ‪ -‬تختانی وہ حروف ہیں جو نیچے نقطہ رکھتے ہوں‬ ‫جیسے ب وغیرہ‪-‬‬

‫‪7‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫بیان حرکات و سکنات‬

‫حرف ساکن ہوگا یا متحرک‪ -‬ساکن حرف کے اوپر (^) نشان دیا‬ ‫جاتا ہے‪ -‬اِس نشان کو سکون یا جزم کہتے ہیں‪ -‬متحرک وہ حرف‬ ‫ہوتا ہے جو حرکت رکھتا ہو‪-‬‬ ‫اُورمڑی حرکات یہ ہیں‪:‬‬

‫‪ -۱‬مختصر حرکات‪ : 6‬زبر فتحہ ( َ )‪ ،‬زیر کسرہ ( ِ )‪ ،‬پیش ضمہ‬ ‫( ُ )‪ُ -‬مت َنا ِسب لفظ میں م پر ضمہ ہے‪ ،‬ت پر فتحہ اور س کے‬ ‫نیچے کسرہ‪ -‬جو حرف فتحہ رکھتا ہو اُس کو مفتوح کہتے ہیں‬ ‫اور جو کسرہ رکھتا ہو اُس کو مکسور اور جو ضمہ رکھتا ہو‬ ‫اُس کو مضموم کہتے ہیں‪-‬‬ ‫‪ -۲‬حروف مدہ‪ : 7‬ا‪ ،‬و‪ ،‬ی کے تین حروف بھی حرکات کا کام‬ ‫دیتے ہیں‪ -‬ا دو زبر‪ ،‬و دو پیش اور ی دو زیر کے برابر‬ ‫حروف علت کہتے‬ ‫حروف مدہ یا‬ ‫لمبی پڑھی جاتی ہے‪ -‬اِن کو‬ ‫ِ‬ ‫ِ‬ ‫ہیں‪-‬‬ ‫حروف مدہ دو طرح کے ہوتے ہیں معروف اور مجہول‪-‬‬ ‫اور‬ ‫ِ‬ ‫معروف وہ ہیں جو گہرے پڑھے جائیں‪-‬‬ ‫مثال واو معروف نُور‪ُ ،‬خوب‪ -‬مثال واو مجہول زور‪ ،‬شور‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫مثال ی معروف تیر‪ ،‬نظیر‪ ،‬فقیر‪ -‬مثال ی مجہول میز‪ ،‬فریب –‬

‫اِس کے عالوہ حرف آ ہے جو تین زبر کے برابر لمبا پڑھا‬ ‫جاتا ہے‪-‬‬

‫‪8‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫‪ -۳‬دو صوتہ‪ : 8‬کسی لفظ میں واو کے ماقبل حرف پر زبر ہو‬ ‫جیسے قَ ‪ٛ‬ول‪َ ،‬‬ ‫غ ‪ٛ‬ور‪َ ،‬خ ‪ٛ‬وف (اس کو واو لین کہتے ہیں) یا ی کے‬ ‫صیف (یائے لین کہتے‬ ‫س ‪ٛ‬ی‪ ،‬ک ‪َٛ‬ی‪َ ،‬‬ ‫ماقبل حرف پر زبر ہو جسے َ‬ ‫ہیں)‪-‬‬

‫بعض الفاظ میں دو حرف ایک قسم کے مل کر پڑھے جاتے ہیں‪-‬‬ ‫مگر لکھنے میں صرف ایک حرف آتا ہے‪ -‬جیسے بُمە میں م اور‬ ‫حرف موجودہ پر نشان لکھتے‬ ‫واسطے مالنے دوسرے حرف کے‬ ‫ِ‬ ‫ہیں ( ّّ )‪ -‬اِس نشان کو شد اور اِس عمل کو تشدید کہتے ہیں‪-‬‬ ‫اس کے عالوہ تنوین ہے‪ -‬تنوین کا مطلب ہے اکھٹے دو زبر یا دو‬ ‫زیر یا دو پیش جیسے قطعا ً‪ ،‬مثالً‪ ،‬فورا ً‪-‬‬

‫جب ایک لفظ میں ایک حرف کو بہ اعتبار تقدیم و تاخیر کے بتالنا‬ ‫مقصود ہو تو جو حرف دوسرے حرف سے داہنے طرف ہو اُس کو‬ ‫اُس حرف سے ماقبل کہتے ہیں اور جو بائیں طرف ہو اُس کو مابعد‪-‬‬ ‫جیسے قلم میں ل ماقبل ہے م سے اور مابعد ہے ق سے‪-‬‬

‫فتحہ افغانی‬

‫‪9‬‬

‫‪QA‬‬

‫فتحہ افغانی یا ‪ٛ‬ز َو َرکے ایک خاص قسم کا فتحہ ہے جو قریب بہ‬ ‫سکون ہے‪ -‬صحیح تلفظ اس کا سننے سے معلوم ہوتا ہے‪ -‬اِس کی‬ ‫نشانی یہ ہے کہ اُفقی فتحہ لکھ دیتے ہیں‪-‬‬ ‫پشتو میں چند مثالوں سے زبر اور فتحہ افغانی کا فرق جاننے کی‬ ‫کوشش کی گئی ہے‪ -‬زبر سے شَل (فالج)‪ ،‬بَل (روشن کرنا)‪ ،‬زَ َړہ‬ ‫(پُرانی)‪ -‬فتحہ افغانی سے ‪ٙ‬شل (بیس)‪ ،‬ب‪ ٙ‬ل (دوسرا)‪ ،‬ز ‪ٙ‬ړہ (دِل) –‬

‫‪9‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سە (ویسے)‪َ ،‬نک (نہیں)‪َ ،‬وک (اختیار) اور‬ ‫اُورمڑی میں زبر سے َ‬ ‫فتحہ افغانی سے س‪ ٙ‬ە (ایک) ‪ٙ ،‬نک (پکڑا)‪ٙ ،‬وک (پانی) وغیرہ‪-‬‬ ‫تاکیدا ً زبر ترچھا خط ( َّ ) ہوتا ہے اور فتحہ افغانی افقی ( ‪-) ّٙ‬‬ ‫کتابوں میں فتحہ افغانی کا استعمال بہت کم ہے‪ -‬زیادہ تر زبر سے‬ ‫کام لیا جاتا ہے‪ -‬تاہم جہاں اشتباہ کا امکان ہو وہاں تلفظ اور معانی‬ ‫کے امتیاز کے لئے فتحہ افغانی کا استعمال سود مند ہے‪-‬‬

‫ہائے مختفی‬

‫حرف ماقبل کو حرکت‬ ‫ہائے مختفی ایک طرح کی عالمت ہے جو‬ ‫ِ‬ ‫دیتی ہے‪ -‬اُردو میں ہائے مختفی اپنے ماقبل حرف کو فتحہ یا زبر‬ ‫کی حرکت دیتی ہے‪ -‬اُردو میں اِس کی مثالیں روپیہ‪ ،‬پیسہ‪ ،‬خربوزہ‪،‬‬ ‫بچہ‪ ،‬بندہ وغیرہ‪-‬‬ ‫اُورمڑی میں ہائے مختفی اپنے ماقبل حرف کو عموما ً فتحہ افغانی‬ ‫کی حرکت دیتی ہے‪ -‬پشتو میں اس کی مثالیں ‪ٛ‬غ ‪ٙ‬لە (چور جمع)‪ ،‬کا ‪ٙ‬تە‬ ‫عمر)‪ٙ ،‬فە ( ُکو ‪ٙ‬فە کی)‪،‬‬ ‫(دیکھنا) وغیرہ‪ -‬اُورمڑی میں مثالیں ‪ٙ‬تە ( ‪ٙ‬تە ُ‬ ‫ګ ‪ُٙ‬دہ (کہاں) وغیرہ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫کلمے کی تعریف اور تقسیم اجزائے کالم‬

‫جو لفظ انسان کے منہ سے نکلتا ہے اگر بے معنی ہے تو مہمل ہے‬ ‫اور معنی واحد پر داللت کرے اورجزو اُسکا اُس معنی کے جزو پر‬ ‫داللت نہ کرے تو کلمہ ہے‪-‬‬ ‫کلمے کی تین قسمیں ہیں‪ -‬اِسم‪ ،‬فعل‪ ،‬حرف‬

‫‪10‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم وہ کلمہ ہے جو کسی فرد‪ ،‬شے یا جگہ کا نام ہو‪ -‬اور عموما ً‬ ‫اپنے معنی کے اظہار کے لئے دوسرے لفظ کی زیادتی کا محتاج نہ‬ ‫ہو جیسے ګَپ یعنی پتھر‪ُ ،‬ونە یعنی درخت‪-‬‬ ‫فعل وہ کلمہ ہے جو کسی کام کے کرنے یا ہونے پر داللت کرے‬ ‫کسی زمانے میں تین زمانوں میں سے یعنی گزشتہ‪ ،‬موجودہ یا آئندہ‪-‬‬ ‫گزشتہ کو ماضی‪ ،‬موجودہ کو حال اور آئندہ کو مستقبل کہتے ہیں‪-‬‬ ‫سو جائیگا‪ٛ -‬ݭیوک‬ ‫جیسے څېکَل یعنی گیا‪َ -‬څ َوہ بُو جاتا ہے‪َ -‬څ َوہ ُ‬ ‫سو ہوے گا‪-‬‬ ‫سە بُو ہوتا ہے‪َ -‬‬ ‫ہ ُوا‪َ -‬‬ ‫سە ُ‬ ‫حرف وہ کلمہ ہے جو تنہا پورے معنی نہیں دیتا بلکہ دوسرے کلمے‬ ‫کے ساتھ ِمل کر پورے معنی ظاہر کرے‪ -‬جیسے ای‪ -‬اِنَر‪ ،‬ای‪ -‬اِزر‪-‬‬ ‫اِی کتاب اِنَر کتاب میں‪ ،‬ای بُمە اِ َزر* زمین پر وغیرہ‪-‬‬

‫اِسم کی بحث‬

‫‪10‬‬

‫اِسم نکرہ ہوگا یا معرفہ‪-‬‬

‫س َړئ‬ ‫نکرہ وہ ہے کہ ایک عام چیز کا نام ہو جیسے شور یعنی شہر‪َ ،‬‬ ‫آدمی‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫معرفہ وہ ہے کہ ایک خاص شخص‪ ،‬جگہ یا چیز کیلئے ہو جیسے‬ ‫عبدہللا کہ ایک خاص شخص کا نام ہے یا الہور کہ ایک خاص شہر‬ ‫کا نام ہے‪-‬‬ ‫علَم‪ ،‬ضمیر‪ ،‬اِسم اشارہ اور اِسم موصول‪-‬‬ ‫اِسم معرفہ کی اقسام ہیں َ‬

‫* ای کتاب نَر اور ای بُمە َزر بھی مستعمل ہے‪-‬‬

‫‪11‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫صفت‪ ،‬اِسم مصدر‪ ،‬اِسم حاصل‬ ‫اِسم نکرہ کی اقسام ہیں اِسم ذات‪ ،‬اِسم ِ‬ ‫مصدر‪ ،‬اِسم فاعل‪ ،‬اِسم مفعول‪ ،‬اِسم حالیہ اور اِسم استفہام‪-‬‬ ‫پھر بلحاظ اشتقاق کے اِسم جامد ہوگا یا مصدر یا مشتق یا مو ِلف‪-‬‬

‫جامد وہ اِسم ہے جس سے دوسرا اِسم یا فعل نہ بنا ہو اور نہ وہ خود‬ ‫کسی دوسرے اِسم وغیرہ سے بنا ہو‪-‬‬ ‫مصدر سے مراد وہ لفظ ہے جو خود اصل ہو‪ -‬یعنی وہ کسی‬ ‫دوسرے لفظ سے نہ بنا ہو – البتہ دوسرے الفاظ اور صیغے اس‬ ‫سے بنے ہوں‪-‬‬ ‫مشتق وہ اِسم ہے جو مصدر سے بنا ہو جس میں فعل‪ ،‬اِسم فاعل و‬ ‫اِسم مفعول وغیرہ شامل ہیں‪-‬‬ ‫مو ِلف وہ اِسم ہے جو کسی مقصد کے حاصل کرنے کے لئے اِسم‬ ‫جامد پر کچھ ایزاد حرف وغیرہ یا کمی وغیرہ کرکے کوئی اِسم بنا‬ ‫دیں جیسے فارسی میں لفظ زر بمعنی سونا پر لفظ گر ایزاد کرکے‬ ‫سنار اِسم فاعل حاصل کیا گیا‪-‬‬ ‫زرگر بمعنی ُ‬ ‫فاعل و مفعول مشتق بھی ہوتے ہیں اور مولف بھی‪-‬‬

‫اِسم کی حقیقی یا غیر حقیقی تذکیر و تانیث بھی ہے‪ -‬یعنی ہر ایک‬ ‫اِسم یا مذکر ہوگا حقیقی یا غیر حقیقی یا مؤنث حقیقی یا غیر حقیقی‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫جب ایک فرد اِسم سے سمجھا جائے تو واحد کہا جائیگا جیسے‬ ‫کُولَک لڑکا‪ -‬اور ایک سے زیادہ پر داللت کرے تو جمع جیسے‬ ‫کُولَچی لڑکے‪-‬‬

‫‪12‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫علَم‬ ‫ِسم َ‬ ‫ا ِ‬

‫‪11‬‬

‫ع َلم وہ اِسم ہے جو ایک معین شے کے لئے وضع کیا گیا ہو جیسے‬ ‫َ‬ ‫زید و عمر جو دو خاص شخصوں کے لئے وضع کئے گئے ہیں اور‬ ‫بصرہ و بغداد جو دو شہروں کے نام ہیں‪-‬‬

‫اِسم ضمیر‬

‫‪12‬‬

‫ضمیر وہ اِسم ہے جس سے غائب‪ُ ،13‬مخاطب‪ 14‬اور ُمتکلم‪ 15‬تعبیر کیا‬ ‫جائے‪ -‬ضیمر یا فاعل ہوگا یا مفعول ہوگا یا مضاف الیہ ہوگا‪-‬‬

‫اِسم ضمیر یا ضمیر شخصی دو قسم کا ہے ُمنفصل اور ُمتصل‪-‬‬ ‫ضمیر ُمنفصل‪ 16‬وہ ہے جو علیحدہ آتا ہے‪ -‬ضمیر ُمتصل وہ ہے جو‬ ‫اِسم یا فعل سے علیحدہ نہیں آسکتا‪-‬‬ ‫ُمفصل گردان ضمائر ُمنفصل کی ذیل میں لکھی جاتی ہے‪-‬‬

‫گردان ضمائر منفصل حاضر اور ُمتکلم‬ ‫واحد حاضر واحد ُمتکلم جمع حاضر جمع ُمتکلم‬ ‫ماخ‬ ‫‪ٛ‬تیوس‬ ‫اَز‬ ‫تُە‬ ‫ضمیر فاعلی‬ ‫ماخ‬ ‫‪ٛ‬تیوس‬ ‫ُمن‬ ‫تُە‬ ‫ضمیر مفعولی‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ُ‬ ‫ت َر ماخ‬ ‫ت َر تیوس‬ ‫ت َر ُمن‬ ‫ت َر تە‬ ‫ضمیر اضافی‬

‫‪QA‬‬

‫ضمائر مفعولی کبھی اکیلے نہیں آتے بلکہ اِن کے سابقہ‪ ،‬الحقہ یا‬ ‫دونوں ہوتے ہیں جو اِن کی مزید تقسیم کرتے ہیں‪-‬‬

‫‪13‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ابزاری‬ ‫مفعول ثانی‬

‫ضمائر مفعولی کی چند اہم اقسام‪:‬‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ماخ‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬تیوس‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ُمن‬ ‫پ‪ ٙ‬ە تُە‬ ‫*‬ ‫ُکو ُمن کی ُکو ‪ٛ‬تیوس کی ُکو ماخ کی‬ ‫ُکو تُە کی‬

‫ضمائر غائب ُمنفصل دو قسم کے ہیں‪-‬‬

‫ضمائر غائب جو ُمتکلم کے سامنے موجود نہیں اُن کو ضمائر غائب‬ ‫مستور‪ 17‬کہا جاتا ہے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە وہ‪/‬اُس (واحد مذکر )‪ ،‬اَفا وہ‪/‬ا ُس‬ ‫(واحد مؤنث) اور اَفئ وہ‪/‬اُن (جمع)‪-‬‬ ‫ضمائر غائب جو ُمتکلم کے سامنے موجود ہوں اُن کو ضمائر غائب‬ ‫بارز‪ 18‬کہا جائیگا جیسے او یہ‪/‬اِس (واحد مذکر )‪ ،‬آ یہ‪/‬اِس (واحد‬ ‫مؤنث)‪ ،‬اَئ یہ‪/‬اِن (جمع)‪-‬‬ ‫ضمائر غائب بطور ضمائر شخصی اور بطور اِسم اشارہ دونوں‬ ‫مستعمل ہیں‪ -‬ضمائر غائب خواہ بطور ضمائر شخصی استعمال‬ ‫ہوں یا بطور اِسم اشارہ دونوں صورتوں میں اِن کی فاعلی اور‬ ‫مفعولی حالت مختلف ہوتی ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* کی مخفف ہے لیکی کا‪-‬‬

‫‪14‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫واحد غائب مذکر واحد غائب مؤنث جمع غائب‬

‫بارز‬

‫ضمیر‬ ‫فاعلی مستور‬ ‫بارز‬

‫ضمیر‬ ‫اضافی مستور‬ ‫ضمیر‬ ‫مفعولی‬

‫بارز‬

‫مستور‬

‫آ‬

‫اَئ‬

‫اَفَا‬

‫اَفئ‬

‫‪ٙ‬تە َرہ‬ ‫‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە‬

‫‪ٙ‬تە َرہ‬

‫‪ٙ‬تە َرئ‬

‫‪ٙ‬تە فا‬

‫‪ٙ‬تە فَئ‬

‫پە َرہ‬

‫پە َرہ‬

‫پە َرئ‬

‫ُکو َرہ کی‬ ‫پە ‪ٙ‬فە‬

‫ُکو َرہ کی‬

‫ُکو َرئ کی‬

‫پە فا‬

‫پە فَئ‬

‫ُکو ‪ٙ‬فە کی‬

‫ُکو فا کی‬

‫ُکو فَئ کی‬

‫او‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە‬

‫ضمائر ُمتصل‪ 19‬تین قسم کے ہیں‬

‫ضمائر ُمتصل قسم اول وہ ہیں جو ماضی معروف فعل الزم کی‬ ‫گردان میں فاعل اور ماضی معروف فعل متعدی کی گردان میں‬ ‫مفعول کے تغیر سے بنتے ہیں* ‪-‬‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫یېن‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ے‬ ‫ُمستتر‬

‫‪QA‬‬

‫* ‪ ergative language‬میں فعل الزم کے فاعل (‪ )subject‬اور فعل متعدی‬ ‫کے مفعول (‪ )object‬کا ‪ case marker‬ایک طرح کا ہوتا ہے‪ -‬فعل متعدی‬ ‫کے فاعل (‪ )agent‬کا ‪ُ case marker‬مختلف ہوتا ہے‪ -‬لسانیات کا موضوع‬ ‫ہے‪ -‬عام قاری کو اِس جمیلے میں پڑنے کی ضرورت نہیں‪-‬‬

‫‪15‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫گرادن ماضی فعل الزم جس سے ضمائر فاعل مالحظہ ہوں‪:‬‬ ‫ُمؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫فاعل‬ ‫واحد غائب ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا وہ ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئ وہ‬ ‫ماضی واحد حاضر ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکے اُٹھ گیا تُو ُوس‪ ٛ‬ت َکے اُٹھ گئ تُو‬ ‫مطلق واحد ُمتکلم ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکَم اُٹھ گیا میں ُوس‪ ٛ‬تَکَم اُٹھ گئ میں‬ ‫معروف‬ ‫مذکر ‪ /‬مؤنث‬ ‫اُٹھ گئے‪ /‬گئیں وہ‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َ ِکن‬ ‫فعل الزم جمع غائب‬ ‫اُٹھ گئے‪ /‬گئیں تم‬ ‫ُوس‪ ٛ‬تَکَئ‬ ‫جمع حاضر‬ ‫اُٹھ گئے‪ /‬گئیں ہم‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت ‪َٛ‬کیېن‬ ‫جمع ُمتکلم‬ ‫گردان ماضی فعل متعدی جس سے ضمائر مفعول مالحظہ ہوں‪:‬‬ ‫ُمؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫مفعول‬ ‫کھایا اُنہوں‬ ‫کھایا اُنہوں‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫َن‬ ‫ک‬ ‫خوال‬ ‫خولَکَن‬ ‫واحد غائب‬ ‫َ‬ ‫نے اُسے‬ ‫نے اُسے‬ ‫کھایا اُنہوں‬ ‫کھایا اُنہوں‬ ‫واحد‬ ‫ماضی‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫َنے‬ ‫ک‬ ‫خوال‬ ‫خولَکَنے‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫نے تجھے‬ ‫نے تجھے‬ ‫حاضر‬ ‫مطلق‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫کھایا انہوں‬ ‫کھایا انہوں‬ ‫معروف‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکنَم‬ ‫خولَ َکنَم‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫َ‬ ‫نے ُمجھے‬ ‫نے ُمجھے‬ ‫فعل‬ ‫متعدی‬ ‫مذکر ‪/‬مؤنث‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫کھایا اُنہوں نے اُنہیں‬ ‫خوال َکنِن‬ ‫جمع غائب‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫کھایا اُنہوں نے تُمھیں‬ ‫خوال َکنَئ‬ ‫جمع حاضر‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫کھایا اُنہوں نے ہمیں‬ ‫خوالکَن یېن‬ ‫جمع ُمتکلم‬

‫‪QA‬‬

‫‪16‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ضمائر ُمتصل قسمم دوم وہ ہیں جو مضارع کی گردان میں فاعل کے‬ ‫تغیر سے بنتے ہیں‪:‬‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫یېن‬ ‫ئ‬ ‫ن ‪ /‬ېن‬ ‫م ‪ /‬ېم‬ ‫ُمستتر‪ /‬ی‬ ‫ہ‪/‬ی‬ ‫گرادن مضارع جس سے ضمائر فاعل مالحظہ ہوں‪:‬‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫غائب حاضر‬ ‫ُمتکلم‬ ‫غائب حاضر‬ ‫مضارع‬

‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫ُوستی‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت َم‬

‫ُوس‪ ٛ‬تِن‬

‫ُوس‪ ٛ‬تئ ُوس‪ٛ ٛ‬تیېن‬

‫اُٹھے وہ‬

‫اُٹھے تُو‬

‫اُٹھوں میں‬

‫اُٹھیں وہ‬

‫اُٹھیں ہم‬

‫خورہ‬ ‫َ‬

‫خوری‬

‫خورېم‬

‫خوریېن‬ ‫خورئ‬ ‫خورېن‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫َ‬

‫کھاؤں میں‬

‫کھائیں وہ کھاؤ تم کھائیں ہم‬

‫کھائےوہ کھائے تُو‬

‫اُٹھو تم‬

‫*‬

‫‪QA‬‬

‫ضمائر ُمتصل قسم سوم وہ ہیں کہ ماضی معروف فعل متعدی میں‬ ‫فاعل اور مضارع میں مفعول بتال دے اور اضافت میں مضاف الیہ‬ ‫بتال دے اور وہ یہ ہیں* ‪:‬‬ ‫جمع ہر سہ‬ ‫واحد حاضر واحد ُمتکلم‬ ‫واحد غائب‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫وہ ‪ /‬ہ‬

‫‪ ergative language‬میں فعل الزم کے فاعل (‪ )subject‬اور فعل متعدی‬ ‫کے مفعول (‪ )object‬کا ‪ case marker‬ایک طرح کا یعنی ‪absolutive‬‬ ‫ہوتا ہے‪ -‬جبکہ فعل متعدی کے فاعل (‪ )agent‬کا ‪ُ case marker‬مختلف‬ ‫یعنی ‪ ergative‬ہوتا ہے‪-‬‬

‫‪17‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(تنبیہ) مضارع میں ماضی اور مضاف الیہ سے اس قدر فرق ہے کہ‬ ‫مضارع میں جمع غائب کے واسطے بھی ہ ہے‪ ،‬نہ کہ ن‪-‬‬ ‫گردان جس سے ماضی معروف فعل متعدی میں ضمائر فاعل مفہوم‬ ‫ہوں‪:‬‬ ‫واحد غائب واحد حاضر واحد ُمتکلم‬

‫ماضی‬ ‫مطلق‬

‫جمع ہر سہ‬

‫خولَکە‬ ‫َ‬

‫خولَکَت‬ ‫َ‬

‫خولَکَم‬ ‫َ‬

‫خولَکَن‬ ‫َ‬

‫کھایا‬

‫کھایا‬

‫کھایا‬

‫اُس نے‬

‫تُو نے‬

‫میں نے‬

‫کھایا انہوں نے‪ ،‬تُم‬ ‫نے‪ ،‬ہم نے‬

‫گردان جس سے مضارع میں ضمائر مفعول مفہوم ہوں‪:‬‬ ‫واحد ُمتکلم‬

‫جمع حاضر و‬ ‫ُمتکلم‬

‫خورت‬ ‫َ‬

‫خورم‬ ‫َ‬

‫خورن‬ ‫َ‬

‫کھائے وہ‬ ‫تُجھے‬

‫کھائے وہ‬ ‫ُمجھے‬

‫کھائے وہ تُمھیں‪،‬‬ ‫ہمیں‬

‫واحد و جمع غائب واحد حاضر‬ ‫خورہ وہ‬

‫مضارع کھائے وہ اُسے‪،‬‬ ‫اُنہیں‬

‫مضاف الیہ‬

‫‪QA‬‬

‫جمع ہر سہ‬ ‫واحد حاضر واحد ُمتکلم‬ ‫واحد غائب‬ ‫ا َ ِکتابَن‬ ‫ا َ ِکتابَم‬ ‫ا َ ِکتابَت‬ ‫ا َ ِکتابە ‪ /‬ا َ ِکتاب وہ‬ ‫اُنکی‪ ،‬تمھاری‪،‬‬ ‫تیری کتاب میری کتاب‬ ‫اُس کی کتاب‬ ‫ہماری کتاب‬ ‫ا َ ِکتَبِن‬ ‫ا َ ِکتَبِم‬ ‫ا َ ِکتَبِت‬ ‫ا َ ِکت َبی وہ‬ ‫اُن کی‪ ،‬تمھاری‪،‬‬ ‫تیری کتابیں میری کتابیں‬ ‫اُس کی کتابیں‬ ‫ہماری کتابیں‬

‫‪18‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(فائدہ) جب ضمائر منفصل پر حروف پە‪ ،‬تە ‪ -‬پارہ‪ ،‬تە‪-‬اِنېلە‪،‬‬ ‫اِنېلە‪ ،‬ګَډ‪ ،‬اِی‪-‬الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬اِی‪ -‬ت َ ِمنک‪ ،‬اِی‪ -‬ا َِزر‪ ،‬اِی‪-‬اِنَر‪ ،‬اِی‪ -‬لیکی‬ ‫میں سے کوئی حرف آئے تو ضمائر میں بموجب ذیل تغیر واقع ہوتا‬ ‫ہے کہ ضمائر غائب سے الف حذف ہو جاتا ہے جیسے بجائے ای‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬ای اَفا الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬ای اَفَئ الس‪ ٛ‬تە کے ای ‪ٙ‬فە الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬ای فا‬ ‫الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬ای فَئ الس‪ ٛ‬تە ہو جاتے ہیں‪ -‬اِسی طرح ای ‪ٙ‬فە تَمینَک‪ ،‬ای فا‬ ‫ت َ ِمنَک‪ ،‬ای فَئ ت َ ِمنَک ہو جائیں گے‪-‬‬ ‫اس طرح کل متذکرہ حروف کے لکھنے سے تغیر ہوتا ہے‪ -‬اور‬ ‫ضمیر واحد ُمتکلم پر جب یہ حروف آئیں تو ضمیر مذکور اَز سے‬ ‫ُمن ہو جاتا ہے‪-‬‬

‫(تنبیہ) ضمائر ُمتکلم و حاضر پر جب یہ حروف آئیں تو ان حروف‬ ‫پر بھی تغیر پیدا ہوتا ہے کہ جہاں ان حروف میں پہلے ای ہے اُن‬ ‫میں کُو ہو جاتا ہے‪ -‬اور جہاں ت َە ہے اُس سے ت َر ہو جاتا ہے‪-‬‬ ‫*‬ ‫جیسے کُو تُە الس‪ ٛ‬تە تُجھ سے‪ ،‬کُو ُمن الس‪ ٛ‬تە ُمجھ سے‪ ،‬تَر تُە پارہ‬ ‫تیرے واسطے‪-‬‬ ‫ث حرف میں آئیگا‪ -‬اور آئندہ ان حروف کو‬ ‫اس کا مفصل حال بح ِ‬ ‫حروف ُمغیرہ کہا جائیگا‪-‬‬ ‫ِ‬

‫‪QA‬‬

‫خوئ یعنی اپنا مضاف الیہ خصوصیت کے لئے ہے‪-‬‬ ‫ضیمروں میں َ‬ ‫اور خوئ پر پە آنے سے ضمیر فاعل کی خصوصیت کیلئے ہے‪-‬‬ ‫خوئ َل څېک† آپ گیا‪ -‬مشارکت کیلئے ای‪ -‬اِنَر وغیرہ‬ ‫جیسے پە َ‬

‫* پارہ ‪ /‬پنارہ‬ ‫†‬ ‫خوئ ل څېک‬ ‫پە َ‬

‫‪19‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫خوئ اِنَر آپس میں‪ -‬کبھی ای‬ ‫خوئ پر لگ جاتے ہیں جیسے َ‬ ‫حروف َ‬ ‫نَر نَر* کہتے ہیں یعنی گھر میں‪-‬‬

‫اِسم اشارہ‬

‫‪20‬‬

‫اِسم اشارہ وہ اِسم ہے جو کسی چیز کی طرف اشارہ کرتے وقت‬ ‫بولیں‪ -‬اِس کے تین لفظ ہیں‪ -‬او یہ (واحد مذکر)‪ ،‬آ یہ (واحد‬ ‫مؤنث)‪ ،‬اَئ یہ (جمع مذکر اور مؤنث دونوں کیلئے)‪ -‬یہ الفاظ اشارہ‬ ‫قریب کیلئے ہیں‪-‬‬ ‫اور اشارہ بعید کیلئے ضمائر غائب ا َ ‪ٙ‬فە وہ (واحد مذکر)‪ ،‬ا َفَا وہ‬ ‫(واحد مؤنث) اور اَفَئ وہ (جمع مذکر اور مؤنث دونوں کیلئے)‬ ‫استعمال کئے جاتے ہیں‪ -‬جس شے کی طرف اشارہ کرتے ہیں اُس‬ ‫کو مشارالیہ کہتے ہیں‪ -‬اور اِسم اشارہ کے سبب مشارالیہ نکرہ سے‬ ‫س َړئ مشارالیہ‪-‬‬ ‫س َړئ میں او اِسم اشارہ اور َ‬ ‫معرفہ ہوجاتا ہے‪ -‬او َ‬ ‫جب اِسم اشارہ پر حروف ُمغیرہ جن کا بیان ضمیر میں ہ ُوا آئیں تو‬ ‫اِسم اشارہ قریب میں بموجب ذیل تغیرات ہوتے ہیں‪ -‬کہ غیر ذی‬ ‫روح کے واسطے جب مشارالیہ ساتھ ہو یا نہ ہو اور ذی روح کے‬ ‫واسطے جب مشارالیہ عبارت میں ساتھ ہو تو او سے پ‪ ٙ‬ە‪ ،‬آ سے‬ ‫س َړئ‬ ‫پا ہو جاتا ہے اور اَئ سے پَئ ہو جاتا ہے‪ -‬جیسے ای پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫الس‪ ٛ‬تە اِس آدمی سے‪ ،‬ای پ‪ ٙ‬ە ګری الس‪ ٛ‬تە اِس پہاڑ سے‪ ،‬اِی پا دُوکە‬ ‫الس‪ ٛ‬تە اِس لڑکی سے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫اور جب مشارالیہ ذی روح ہو اور عبارت میں نہ ہو تو او ‪ ،‬آ سے‬ ‫رہ اور اور ائ سے رئ ہو جاتا ہے‪ -‬اور نیز رہ پر لگنے سے‬ ‫حروف میں بھی وہ تغیرات ہوجاتے ہیں جیسے کہ ضمائر ُمتکلم اور‬ ‫* ای نر اِنر‬

‫‪20‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ُمخاطب میں ہوتے تھے‪ -‬یعنی ای سے کُو ہو جاتا ہے اور تە سے‬ ‫تَر‪ -‬جیسے کُو َرہ الس‪ ٛ‬تە اِس سے‪ ،‬تَر َرہ پارہ اِس کیلئے‪ -‬لیکن‬ ‫بسبب دو ر کے آنے کے ایک ر حذف ہو کر ‪ٙ‬تە رہ کہتے ہیں‪-‬‬

‫بالفاظ دیگر اسمائے اشارہ دو قسم کے ہیں‪ -‬ایک اشارہ قریب جیسے‬ ‫ِ‬ ‫او یہ (واحد مذکر)‪ ،‬آ یہ (واحد مؤنث)‪ ،‬اَئ یہ (جمع)‪ -‬دوم اشارہ‬ ‫بعید جیسے ا َ ‪ٙ‬فە وہ (واحد مذکر)‪ ،‬اَفا وہ (واحد مؤنث) اور اَفَئ وہ‬ ‫(جمع)‪-‬‬ ‫متذکرہ اِسمائے اشارہ خواہ بطور ضمائر شخصی استعمال ہوں یا‬ ‫بطور اسمائے اشارہ دونوں صورتوں میں اِن کی فاعلی اور مفعولی‬ ‫حالت مختلف ہوتی ہے‪-‬‬ ‫اشارہ‬ ‫فاعلی‬ ‫اضافت‬

‫قریب‬

‫او‬

‫آ‬

‫اَئ‬

‫بعید‬

‫ا َ ‪ٙ‬فە‬

‫اَفَا‬

‫اَفئ‬

‫قریب‬

‫تە پ‪ ٙ‬ە‬

‫تە پا‬

‫تە پَئ‬

‫بعید‬

‫تە ‪ٙ‬فە‬

‫تە فا‬

‫تە فَئ‬

‫پە پ‪ ٙ‬ە‬

‫پە پا‬

‫پە َپئ‬

‫ای پ‪ ٙ‬ە کی‬

‫ای پا کی‬

‫ای پَئ کی‬

‫پە ‪ٙ‬فە‬

‫پە فا‬

‫پە فَئ‬

‫ای ‪ٙ‬فە کی‬

‫ای فا کی‬

‫ای فَئ کی‬

‫قریب‬ ‫مفعولی‬ ‫بعید‬

‫‪QA‬‬

‫واحد مذکر‬

‫واحد مؤنث‬

‫جمع‬

‫‪21‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫بعض اسمائے اشارہ میں جو خاص خاص مطالب بتالئے جاتے ہیں‬ ‫وہ ذیل میں لکھے جاتے ہیں‪-‬‬ ‫اُون‬

‫اِتنا ‪ /‬اُتنا‬

‫سە َخل‬ ‫َ‬

‫*‬

‫پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٙ‬ە َرنګ‬

‫پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬فە َرنګ‬

‫پ‪ ٙ‬ە ِجکە‬

‫ایسا ‪ /‬ویسا ایسا ‪ /‬اِس طرح اُس طرح اِس وجہ سے‬

‫اِی دَہ‬

‫اِی َوہ‬

‫ای ‪ٙ‬فە پَلَو‬

‫ای پ‪ ٙ‬ە پَلَو‬

‫یہاں‬

‫وہاں‬

‫اُس طرف‬

‫اِس طرف‬

‫‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە پارہ‬

‫‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە پارہ‬

‫ا َ ‪ٙ‬فە َوخت‬

‫او َوخت‬

‫اُس وقت‬

‫اِس وقت‬

‫اِس واسطے اُس واسطے‬

‫سە َخل‪ ،‬پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٙ‬ە َرنګ‪ ،‬پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬فە َرنګ واسطے طور اور رنگ کے آتے‬ ‫َ‬ ‫ہیں‪ -‬اون واسطے عدد اور مقدار کے آتا ہے‪ -‬پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٙ‬ە قریب کیلئے‬ ‫اور پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬فە بعید کیلئے‪ -‬پ‪ ٙ‬ە ِجکە‪ ،‬تە پ‪ ٙ‬ە پارہ‪ٙ ،‬تە ‪ٙ‬فە پارہ واسطے‬ ‫ظرف مکان قریب اور بعید کیلئے‬ ‫سببب کے ہیں‪ -‬اِی دَہ‪ ،‬اِی وہ‬ ‫ِ‬ ‫آتے ہیں‪ -‬او َوخت‪ ،‬ا َ ‪ٙ‬فە َوخت واسطے مشارالیہ وقت کے آتے ہیں‪-‬‬ ‫اِی پ‪ ٙ‬ە پَلَو‪ ،‬اِی ‪ٙ‬فە پَلَو واسطے اطراف کے آتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫سخل‬ ‫* سە خل ‪َ /‬‬

‫‪22‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِسم موصول‬

‫اِسم موصول وہ اِسم ہے جس کے بعد ایک ُجملہ بطور بیان کے آتا‬ ‫صلہ کہتے ہیں‪-‬‬ ‫ہے وہ ُجملہ اس اِسم کو کامل بناتا ہے‪ -‬اُس کو ُجملہ ِ‬ ‫اس ُجملے کے سر پر ‪ٙ‬کە بیانیہ آتا ہے‪ -‬یہ اِسم اکثر اِسم ضمیر ہوتا‬ ‫ہے‪ -‬کبھی اِسم استفہام اور کبھی اِس پر َھر بھی لگتا ہے‪-‬‬ ‫ب‬ ‫صلہ کے بعد جو اگال ُجملہ آتا ہے اُس کو جوا ِ‬ ‫اِسم موصول اور ِ‬ ‫صلہ کہتے ہیں‪-‬‬ ‫ِ‬ ‫مثالیں‪:‬‬ ‫کر†‬ ‫س َړئ کە زوکر* ب‪ ٛ‬یوک ُملک جو آدمی آیا تھا مر گیا‪ -‬کە کو َ‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫سە بَد‬ ‫دے زا َوزنە وہ جو آئے اُسے مار ڈالو‪ -‬ا َ ‪ٙ‬فە کە پوئ بُو ا َ َو َ‬ ‫کَر ئے بُو نَک کَوی جو سمجھتا ہے بُرا کام نہیں کرتا‪َ -‬څر‡ دے بُو‬ ‫کە َو َرہ لَګَوی َوہ بُو جو التا ہے خرچ کر دیتا ہے‪َ -‬ھر څە دے بُو‬ ‫کە َو َرہ لَګَوی وہ بُو جو کچھ التا ہے خرچ کر دیتا ہے‪َ -‬ھر کوک‬ ‫سە جو نیک‬ ‫درس‪ ٛ‬ت َخلَق َزر§ ئے بُو ِ‬ ‫سر ا َ َو َ‬ ‫ئے بُو کە نېک بە ای ُ‬ ‫ہوتا ہے سب کو اچھا لگتا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* ھِر زوک‬ ‫† کوک ر‬ ‫‡ َڅە ر‬ ‫§ اِزر اور زر دونوں مستعمل ہیں‬

‫‪23‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِسم ذات‬

‫‪21‬‬

‫اِسم ذات وہ اِسم ہے جوایک شے کی حقیت کو دوسری شے سے‬ ‫س َړئ آدمی‪ٛ ،‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ گھوڑا‪ ،‬تووہ دھوپ‪ٛ ،‬ݭیاکە‬ ‫تمیز کرے جیسے َ‬ ‫چھاؤں‪ ،‬شیو رات‪ ،‬ریوز دن‪-‬‬ ‫اسمائے ذیل اِسم ذات میں سے خاص خاص ناموں سے موسوم ہیں‪-‬‬ ‫اِسم تصغیر‪ -‬اِسم آلہ‪ -‬اِسم ظرف‪ -‬اِسم صوت‪-‬‬

‫اِسم تصغیر‬

‫‪22‬‬

‫وہ اِسم ہے جس میں چھوٹے پن کے معنی پائے جائیں‪ -‬اُورمڑی‬ ‫زبان میں کبھی ا ُن عالمات سے تصغیر کرتے ہیں جن سے پشتو‬ ‫زبان میں کرتے ہیں اور وہ یہ ہیں‪َ :‬کئ‪ ،‬ګَئ‪ ،‬ګوټ َئ ‪-‬‬ ‫کئ‪ ،‬دېوال‬ ‫س َ‬ ‫جیسے توت َکئ‪ُ ،‬ګ ُرو َکئ‪ ،‬س‪ٛ ٛ‬خ َو ‪ٛ‬ن ِد ‪ٛ‬رکئ‪ ،‬لَ َو ‪ٛ‬ړګئ‪ٛ ،‬غرا َ‬ ‫سړی ګَئ‪ِ ،‬خرګَئ‪ ،‬دېوال ګوټَئ اسمائے‬ ‫ګئ‪ ،‬شورګَئ‪ِ ،‬ملتِغ ګَئ‪َ ،‬‬ ‫ذیل کے مصغر ہیں توت توت‪ُ ،‬ګ ُرو بکری کا بچہ‪ ،‬س‪ٛ ٛ‬خ َون َدر بچھڑا‪،‬‬ ‫س َړئ‬ ‫لَ َوړ سوٹا‪ٛ ،‬غراس سیاہ‪ ،‬دېوال دیوار‪ ،‬شور شہر‪ِ ،‬ملتِغ بندوق‪َ ،‬‬ ‫آدمی‪َ ،‬خر گدھا‪-‬‬

‫مثالیں‪:‬‬

‫‪QA‬‬

‫اور چند نشان تصغیر فارسی و ہندی سے لئے ہوئے استعمال کئے‬ ‫جاتے ہیں جیسے کَک‪َ ،‬ګک‪ ،‬ړی‪ِ ،‬کړئ‪ ،‬ګی َړئ‪ ،‬ک‪-‬‬

‫کک‪ ،‬ټ ُک َړہ َګک‪ ،‬دېګَړئ‪ٛ ،‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ ِګی َړئ‪ ،‬ت ُوت ِک َړئ‪،‬‬ ‫َبر َکک‪ِ ،‬مزدی َ‬ ‫باغ ِګی َړئ‪ِ ،‬کتابَک‪ ،‬جوکہ اسما ذیل کے مصغر ہیں‪-‬‬

‫‪24‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫بَر یعنی دروازہ‪ِ ،‬مز ِدک یعنی مسجد‪ ،‬ټ ُکړا ٹکڑا‪ ،‬دېګ دیگ‪،‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ گھوڑا‪ ،‬ت ُوت توت‪ ،‬باغ باغ‪ ،‬کتاب کتاب‪-‬‬ ‫مثالوں سے معلوم ہ ُوا کہ سوائے ګَک اور َکک سب کے آخر میں‬ ‫ئ ماقبل مفتوح ہے‪ -‬یہ مذکر ہیں‪ -‬پس اگر مؤنث اِسم کی تصغیر اِن‬ ‫سخون ِدر َکئ‬ ‫عالمات سے ہو تو ئ کو ئے سے بدل دیں جیسے‬ ‫َ‬ ‫ُدوکە یعنی لڑکی کی تصغیر‬ ‫سخون ِدرکئے ہوگا۔‬ ‫بچھڑا سے‬ ‫َ‬ ‫ُدو َکړئے ہوگی‪-‬‬

‫اِسم آلہ‬

‫اِسم آلہ خاص زبان اُورمڑی کے بہت کم ہیں۔ ایسے اسما آلہ جو‬ ‫فارسی یا پشتو کے ہوں استعمال ہوتے ہیں۔ البتہ چند الفاظ ہیں جیسے‬ ‫ک سر باندھنے کی پٹی‪َ -‬پ َر َوک‬ ‫سر ت َ ُړونَ ‪ٛ‬‬ ‫ګَس ټ ُوم‪ ٛ‬بُونَئ یعنی خالل‪َ -‬‬ ‫یعنی جھاڑو پَرېک یعنی جھاڑو دینے سے ہے۔‬

‫اِسم ظرف‬

‫‪QA‬‬

‫اِسم ظرف بھی خاص اُورمڑی کا اکثر نہیں پایا گیا۔ فارسی و پشتو‬ ‫کے حروف مستعمل ہیں‪ -‬جیسے دېژدان چولہا ۔ ِپنډغولَئ مال‬ ‫غچ ‪ٛ‬کئے‬ ‫مویشی یا انسانوں کے رہنے کی جگہ۔ َکندغولَئ گڑھا‪ -‬بُ ِ‬ ‫کیسہ‪ -‬طہارت خانە ُ‬ ‫غسل خانہ اور آوریز جائے ضرورت۔‬

‫‪25‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِسم صوت‬

‫اِسم صوت وہ اِسم ہے جو کسی آواز کا نام ہو جیسے َډن َ‬ ‫ګو جو‬ ‫ڈھول کی آواز کا نام ہے‪ -‬ټ َن َ‬ ‫ګو کٹورہ وغیرہ کے کھڑکانے کی‬ ‫آواز۔ اور یہ اس طرح بنتے ہیں کہ اول ایک آواز کی نقل لیتے ہیں‪-‬‬ ‫مثالً َډنګ جو ڈھول کے ایک دفعہ صدمہ ملنے سے حاصل ہوتا‬ ‫ہے‪ -‬ټَنګ جو کسی کٹورہ کے ایک دفعہ صدمہ کھانے سے پیدا‬ ‫ہوتا ہے‪ -‬اِسی طرح َ‬ ‫غپ جو کتے کی ایک آواز ہے ۔‬ ‫اور اگر اس کا حاصل مصدر یا اِسم صوت بنانا ہو تو ډنګ‪ ،‬ټنګ‬ ‫اور َ‬ ‫غپ کے آخر کو فتح دیکر آخر میں و زیادہ کریں ۔ جیسے‬ ‫‪ٛ‬ډنګَو‪ٛ ،‬ټنګَو اور َ‬ ‫غپَو وغیرہ‪-‬‬ ‫اب چند مثالیں لکھی جاتی ہیں۔ تِ ‪ٛ‬ن َړو ‪ٛ‬ت َړ ‪ٛ‬ن َ‬ ‫ګو مٹی کے برتن یا بوتل‬ ‫کو جیسے لکڑی اور پتھر کے کوٹنے کی‬ ‫کے بجنے کی آواز۔ ټ َ َ‬ ‫نړو گھنٹی کی آواز‪ِ -‬جن َړو زیورات کے آپس میں بجنے کی‬ ‫آواز ۔ ِګ َ‬ ‫آواز۔ اس طرح اور بھی ہیں ۔‬

‫‪QA‬‬

‫ت‬ ‫ایسے اسما سے اگر مصدر بنانا ہو تو ان کے آخر میں عالم ِ‬ ‫مصدر زیادہ کریں‪ -‬مصدر الزم بنانے کے لئے اِسم کے بعد یېک‬ ‫زیادہ کرتے ہیں جیسے َډنګ سے َډ ‪ٛ‬‬ ‫نګیېک (بجا) اور ټ َنګ سے‬ ‫ټَ ‪ٛ‬‬ ‫نګیېک (بجا‪ ،‬چیخا)‪ -‬مصدر متعدی بنانے کے لئے اِسم کے بعد ېک‬ ‫زیادہ کیا جاتا ہے جیسے َډنګ سے َډنګېک (بجایا) اور ټ َنګ سے‬ ‫ټ َنګېک ( بجایا‪ ،‬پتھر مارا) –‬

‫‪26‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِسم اِستفہام‬

‫‪23‬‬

‫اِسمائے ِاستفہام وہ ہیں جو پوچھنے کے محل میں بولے جاتے ہیں۔‬ ‫ذی عقل کے لئے کوک بمعنی کون آتا ہے‪ -‬اور غیر ذی عقل کے‬ ‫لئے څە بمعنی کیا آتا ہے۔ جب حروف ُمغیرہ ان دو اِسموں پر آئیں‬ ‫تو اِن میں تو تغیر نہیں ہوتا لیکن کوک پر آنے سے حروف مذکورہ‬ ‫میں اس طرح پر تغیر ہوتا ہے کہ ای سے کُو ہوتا ہے اور ‪ٙ‬تە‬ ‫سے ت َر ہو جاتا ہے جیسے کُو کوک الس‪ ٛ‬تە کس سے‪ ،‬ت َر کوک‬ ‫پارہ* کس کے واسطے۔ اِن کا مفصل بیان بحث حرف میں آئیگا۔‬

‫‪ٛ‬ک َوڅ یہ ِاسم استفہام جملہ اِسمیہ اور جملہ افعال ناقص میں خبر کے‬ ‫واسطے آتا ہے جیسے زی َدت ‪ٛ‬ک َوڅ دوک؟ یعنی زید کو کیا کیا‪-‬‬ ‫جواب ہوگا کہ غون ‪ٛ‬ݭیوک یعنی گم ہوگیا اور نیز واسطے اِستفہام‬ ‫کوڅە بُو کېوی ا ُسے کیا‬ ‫فعل کے نسبت مفعول کے آتا ہے۔ جیسے َ‬ ‫کرنا ہے۔ جواب ہوگا َځنە مە بُو مارتا ہوں ا ُسے۔‬

‫‪QA‬‬

‫چند اہم اِستفہام خاص مطالب کے لئے ہیں جو ذیل میں درج ہوتے‬ ‫ہیں ۔‬ ‫څە َرنګ‬ ‫ګُدہ‬ ‫څە َوخت‬ ‫څا‬ ‫کس طرح‬ ‫کہاں‬ ‫کس وقت‬ ‫کیسا‬ ‫خل†‬ ‫څە َ‬ ‫‪ٛ‬کئے‬ ‫څېن پَلَو‬ ‫ُڅون‬ ‫کیوں‬ ‫کدھر‬ ‫کتنا‬ ‫کیسا‬ ‫‡‬ ‫کان‬ ‫څېن‬ ‫تَە څە پارہ‬ ‫کب‬ ‫کونسا‬ ‫کس واسطے‬ ‫* پنارہ بھی مستعمل ہے‪-‬‬ ‫† َڅ َخل بھی لکھا جاتا ہے‪َ -‬څ ‪ٙ‬خە بھی انہی معنوں میں استعمال ہوتا ہے‪-‬‬ ‫‡ پارہ اور پنارہ دونوں مستعمل ہیں‬

‫‪27‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ان سب میں تغیرات نہیں ہوتے‪ُ -‬څون واسطے عدد اور مقدار کے‬ ‫آتا ہے۔ څا‪ ،‬څە َخل‪ ،‬څە َرنګ واسطے طور اور وضع کے ہیں۔‬ ‫ُګدہ ظرف مکان کیلئے۔ ‪ٙ‬تە څە پارہ‪ٛ ،‬کئے سب کے واسطے آتے‬ ‫ہیں۔ څېن پَلَو طرف کے واسطے آتا ہے۔‬ ‫اکثر حروف ِاستفہام میں اگر آواز کو زور دیا جائے تو معنی اِستفہام‬ ‫کے دیتے ہیں۔ ورنہ ابہام جنس کے معنی دیتے ہیں۔ جیسے کوک‬ ‫ئے بیوک کوئی تھا۔ څە ئے بیوک کیا تھا۔ څون ئے بیوک کس‬ ‫قدر تھا‪ُ -‬څون ِدی بُ ِکن کتنے تھے۔‬ ‫سنا ہے‬ ‫اکثر اسکے ساتھ ݭی آتا ہے جیسے ݭی څون دی بُ ِکن ُ‬ ‫کئی ایک تھے۔ کبھی اگر معدود آدمی ہوں تو مالە* بھی ساتھ کہتے‬ ‫سنا ہے چند نفر تھے۔‬ ‫ہیں جیسے ݭی څون مالە بُ ِکن ُ‬ ‫س َړئ ئے‬ ‫(تنبیہ) اِستفہام کبھی تعظیم کے واسطے آتا ہے جیسے څە َ‬ ‫ھە کیا بڑا آدمی ہے۔ اور کبھی واسطے تحقیر کے جیسے څە‬ ‫س َړئ ئے ھە کیا آدمی ہے یعنی کچھ نہیں ہے۔ تعظیم اور تحقیر‬ ‫َ‬ ‫کے لئے کوئی عالمت نہیں ہے‪ -‬البتہ کہنے والے کے لب و لہجے‬ ‫سے تمیز کرتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* مالە ‪ /‬تمالە‬

‫‪28‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫صفت‬ ‫ِ‬

‫‪24‬‬

‫صفت وہ اِسم ہے جس سے کوئی چیز معہ ایک خصوصیت کے‬ ‫ِ‬ ‫سمجھی جائے جیسے ‪ٛ‬غراس یعنی کاال‪ ،‬شین سبز‪َ ،‬زری چھوٹا‪،‬‬ ‫س‪ ٛ‬ت ُر بڑا‪-‬‬ ‫صفت نسبتی‪،‬‬ ‫صفت تفضیلی‪ِ ،‬‬ ‫صفت ُمشبە‪ِ ،‬‬ ‫صفت کی یہ اقسام ہیں‪ِ :‬‬ ‫صفت ترتیبی‪-‬‬ ‫اِسم عدد‪ِ ،‬‬

‫صفت ُمشبە‬ ‫ِ‬

‫‪QA‬‬

‫ت زاتی وہ ہے جس میں معنی وصفی ہمیشہ کے‬ ‫صفت ُمشبە یا صف ِ‬ ‫سر بمعنی اچھا بَد بُرا‪ -‬ایسی صفت اگر مذکر ہو‬ ‫لئے مفہوم ہو‪ِ -‬‬ ‫اور آخر حرف صیحح اور ساکن ہو یا حرف علت ملفوظ ہو تو مؤنث‬ ‫بنانے کے لئے آخر کو مفتوح بفتحہ افغانی کرکے ہائے مختفی‬ ‫سوڒ یعنی‬ ‫زیادہ کریں۔ جیسے س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېو بمعنی سفید سے س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېوہ‪ُ ،‬‬ ‫سوڒہ۔ اور جمع میں کبھی وہی صیغہ مؤنث کا رہتا ہے‬ ‫سرخ سے ُ‬ ‫چنانچہ مندرجہ ذیل مثالوں میں س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېوہ اور سوڒہ جمع بھی ہیں‪-‬‬ ‫اور کبھی بموجب قواعد جمع اِسم کی اِس کی جمع کی جاتی ہے جو‬ ‫جمع اسما میں بیان ہوگا۔ غراس یعنی سیاہ سے مؤنث غراسە اور‬ ‫غون یعنی سبز سے مؤنث َزر ُ‬ ‫جمع ‪ٛ‬غرېسی اور َزر ُ‬ ‫غونە اورجمع‬ ‫َزر ُ‬ ‫غونی‪ -‬ب‪َ ٛ‬رګَئ یعنی ابلق سے مؤنث ب‪َ ٛ‬ر ‪ٛ‬ګئے اور جمع ب‪َ ٛ‬ر ‪ٙ‬ګئ ۔‬ ‫جمع میں مذکر اور مؤنث یکساں ہیں اور کبھی صفت مذکر اور‬ ‫س َړئ یعنی خاکی رنگ کا‬ ‫مؤنث یکساں ہوتی ہے۔ جیسے ِخړ َ‬ ‫س َړئ کوتاہ مرد‪ ،‬لَ ‪ٛ‬نډ‬ ‫آدمی‪ِ ،‬خړ َځرکە خاکی رنگ کی عورت‪ ،‬لَ ‪ٛ‬نډ َ‬

‫‪29‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫َځرکە کوتاہ عورت‪ -‬اس طرح پَلن یعنی چوڑا‪ ،‬توک یعنی گرم‬ ‫وغیرہ‪-‬‬

‫صفت تفضیلی‬

‫‪25‬‬

‫جس سے صفت کی زیادتی ثابت ہو اِسم تفضیل کہالتا ہے‪ -‬تفضیل‬ ‫کے تین درجے ہیں‪ -‬ایک مطلق صفت‪ ،‬دوم بحالت مقابلہ جس کی‬ ‫زیادتی بعض سے معلوم ہو‪ ،‬سوم یہ کہ سب پر ترجیح دی جائے۔‬ ‫پہلی کو تفضی ِل نفسی اور پچھلی دو حالتوں کو تفضی ِل بعض اور‬ ‫تفضی ِل ُکل کہتے ہیں‪ -‬سو اِس کے لئے خاص الفاظ اُورمڑی میں‬ ‫نہیں ہیں‪ -‬تفضیل بعض کے معنی حاصل کرنے کے لئے لفظ ُزت‬ ‫سر ھە بہت اچھا‬ ‫بمعنی بہت صفت پر لگایا جائے جیسے ُزت ئے ِ‬ ‫سر ھە سب سے اچھا‬ ‫ہے۔ تفضیل ُکل کے لئے ای َھرہ* الس‪ ٛ‬تە ئے ِ‬ ‫سر ھە اچھوں میں سے اچھا ہے‪-‬‬ ‫سرہ نَر† ئے ِ‬ ‫ہے‪ -‬ای َ‬

‫صفت نسبتی‬

‫صفت نسبتی اُس صفت کو کہتے ہیں جو کسی اِسم کا کسی شخص‪،‬‬ ‫چیز یا جگہ سے تعلق یا نسبت ظاہر کرے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫یہ صفت اِسم کے آخر ی یا ئ ایزاد کرنے سے بنتی ہے جیسے‬ ‫لو َګر سے لو َګری‪ ،‬بخارا سے بُخاری‪َ ،‬بلخ سے بَل َخئ‪ ،‬کابل سے‬ ‫کابُلَئ ۔ یعنی منسوب بە لوگر و بخارا و بلخ و کابل‪-‬‬

‫* لواړہ‬ ‫† اِنَر‬

‫‪30‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اور کبھی بە تتبع دیگر زبانوں کے وال وغیرہ بھی زیادہ کرتے ہیں‬ ‫جیسے شور سے شور وال‪ -‬ایسی صفت کسی اِسم کو شہروں یا‬ ‫ملکوں کی طرف نسبت دینے سے حاصل ہوسکتی ہے‪-‬‬

‫دیگر حاالت میں اضافت سے یہ معنی حاصل ہو سکتے ہیں جیسے‬ ‫‪ٙ‬تە ګری یعنی پہاڑ کا۔ اور نسبت مالکیت یا مصاحبت کے واسطے‬ ‫اور جس جگہ اُردو میں واال مستعمل کرتے ہیں جیسے گھوڑی واال‪،‬‬ ‫بکری واال وغیرہ‪ -‬ایسی نسبت کے واسطے لفظ ِتېشتَن یعنی‬ ‫مالک کو ا ُس شے کی طرف مضاف کرتے ہیں جیسے ‪ٙ‬تە ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ‬ ‫ت ‪ٛ‬‬ ‫ېشت َن یعنی گھوڑے واال‪ٙ -‬تە پَګړئے تې ‪ٛ‬شت َن یعنی پگڑی واال ۔ ‪ٙ‬تە‬ ‫س ‪ٛ‬انګە تې ‪ٛ‬شتَن یعنی نیزے واال وغیرہ ۔ اور کبھی وال بھی مستعمل‬ ‫ہوتا ہے مگر کم جیسے پَګړی وال ۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪31‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِسم عدد‬

‫‪26‬‬

‫اِسم عدد وہ اِسم ہے جوشے کی تعداد پر داللت کرے۔ درحقیقت‬ ‫صفتی معنی رکھتا ہے‪ -‬گویا عدد صفت ہے اور معدود موصوف ۔‬ ‫اُورمڑی اعداد یہ ہیں‪:‬‬ ‫‪۱‬‬

‫‪۲‬‬

‫‪۳‬‬

‫‪٤‬‬

‫‪۵‬‬

‫‪ٙ‬سہ‬

‫د‪ ٛ‬یو‬

‫ڒی‬

‫څ ار‬

‫پېنځ‬

‫‪٦‬‬

‫‪۷‬‬

‫‪۸‬‬

‫‪۹‬‬

‫‪۱۰‬‬

‫شە‬

‫*‬

‫وو‬

‫ھا ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬شت‬

‫نہ‬

‫َدس‬

‫‪۱۱‬‬

‫‪۱۲‬‬

‫‪۱۳‬‬

‫‪۱٤‬‬

‫‪۱۵‬‬

‫سن َدس‬ ‫َ‬

‫د‪ ٛ‬واس‬

‫ڒېس‬

‫َڅرېس‬

‫َپنځېس‬

‫‪۱٦‬‬

‫‪۱۷‬‬

‫‪۱۸‬‬

‫‪۱۹‬‬

‫‪۲۰‬‬

‫ش َولېس‬

‫اَوېس‬

‫ا َ ‪ٛ‬شتېس‬

‫اَنېس‬

‫جیس‪ ٛ‬تُو‬

‫‪۲۱‬‬

‫‪۲۲‬‬

‫‪۲۳‬‬

‫‪۲٤‬‬

‫‪۲۵‬‬

‫سوی جیس‪ ٛ‬تو‬ ‫َ‬

‫دُوی جیس‪ ٛ‬تو‬

‫‪۲٦‬‬

‫‪۲۷‬‬

‫ڒیوی جیس‪ ٛ‬تو َڅری جیس‪ ٛ‬تو َپنجی جیس‪ ٛ‬تُو‬ ‫‪۲۸‬‬

‫* ھو بھی مستعمل ہے‬ ‫† ھوی جیستو بھی مستعمل ہے‪-‬‬

‫َھ ‪ٛ‬نشتی جیس‪ ٛ‬تُو نَوی جیس‪ ٛ‬تُو‬

‫ڒی ‪ٛ‬ݭتو‬

‫‪QA‬‬

‫شَوی جیس‪ ٛ‬تُو ا َوی جیس‪ ٛ‬تُو‬

‫†‬

‫‪۲۹‬‬

‫‪۳۰‬‬

‫‪32‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫دہاکے جن پر احاد بموجب صدر اتصال پاتے ہیں ۔ جیسے سە ِو َزر‬ ‫ڒیݭت ُو اکتیس‪ ،‬دیو ِو َزر څاشت ُو بیالیس‪ ،‬ڒی ِو َزر پَنځاس‪ ٛ‬تو ترپن‪-‬‬ ‫‪٤۰‬‬

‫‪۵۰‬‬

‫‪٦۰‬‬

‫‪۷۰‬‬

‫څ ‪ٛ‬‬ ‫اشتو‬

‫َپنځاس‪ ٛ‬تو‬

‫‪ٛ‬شوې ‪ٛ‬شتی‬

‫آوائ‬

‫سینکڑے‪:‬‬

‫‪۸۰‬‬

‫‪۹۰‬‬

‫ا َ ‪ٛ‬شتائ ا َ ‪ٛ‬شتائ و َدس‬

‫‪۱۰۰‬‬

‫‪۲۰۰‬‬

‫‪۳۰۰‬‬

‫‪٤۰۰‬‬

‫‪۱۰۰۰‬‬

‫سو‬ ‫ُ‬

‫سوہ‬ ‫د‪ ٛ‬یو َ‬

‫سوہ‬ ‫ڒی َ‬

‫سوہ‬ ‫څار َ‬

‫زار‬

‫کسرے‪: 27‬‬ ‫‪۱/۳‬‬ ‫‪۱/۲‬‬ ‫ریئ َم بخرہ‬ ‫نیم‬ ‫ڒیئ َمە‬ ‫نیمائی‬

‫‪۱/٤‬‬ ‫څرم بخرہ‬ ‫َ‬ ‫َڅ َرمە‬

‫‪۵/۱‬‬ ‫ِپنځَم بخرہ‬ ‫ِپنځَمە‬

‫‪۱/٦‬‬ ‫ش َہم بخرہ‬ ‫َ‬ ‫ش َھمە‬ ‫َ‬

‫‪QA‬‬

‫(فائدہ) عدد کا معدود جس کے ساتھ ایک سے زیادہ عدد ہو وہ جمع‬ ‫سە یعنی ایک کا معدود اگر‬ ‫بوال جاتا ہے جیسے ڒی ځېلی‪ -‬عدد َ‬ ‫س َړئ یعنی ایک آدمی‬ ‫مؤنث ہو تو ݭیے ہو جاتا ہے جیسے سە َ‬ ‫ݭیے َځرکە ایک عورت۔ دیگر اعداد میں فرق مذکر اور مؤنث نہیں‬ ‫سړئ چھ آدمی‪ ،‬شە ځېلی چھ عورتیں۔‬ ‫ہے جیسے شە ‪ٙ‬‬ ‫جب استغراق مراد ہو تو عدد کے بعد ګډ زیادہ کیا جاتا ہے جیسے‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫پېنځ ګَډ پانچوں۔‬ ‫‪ٛ‬دیوګډ یعنی دونوں‪ ،‬ڒی ګډ یعنی تینوں‪،‬‬ ‫سوګډ‪ ،‬زارګډ وغیرہ –‬ ‫اسطرح ُ‬

‫‪33‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫البتہ نصف کو نیم کہتے ہیں اور اگر نصف اور کوئی عدد صیح‬ ‫مراد ہو تو اس عدد کے بعد نیم زیادہ کیا جائے مگر جہاں آخر میں‬ ‫ہ یا ی یا و ہو اس کے بعد و زیادہ کرکے نیم زیادہ کرے۔‬ ‫سە و نیم‪ ،‬دیو و نیم‪ ،‬ڒی و نیم‪ ،‬چارنیم‪ ،‬پېنځ نیم‪ ،‬شە و‬ ‫جیسے َ‬ ‫*‬ ‫نیم‪ ،‬ھو و نیم ‪ ،‬ھانشت نیم وغیرہ بمعنی ڈیڑھ‪ ،‬اڑھائی‪ ،‬ساڑھے‬ ‫تین‪ ،‬ساڑھے چار‪ ،‬ساڑھے پانچ‪ ،‬ساڑھے چھ ‪ ،‬ساڑھے سات‪،‬‬ ‫ساڑھے آٹھ وغیرہ‪-‬‬

‫صفت ترتیبی‬

‫‪28‬‬

‫اعداد سے صفت ترتیبی اس طرح بنتے ہیں کہ سە یعنی ایک سے‬ ‫اول‪ ،‬دیو سے دِیم یعنی دوسرا اور ڒی سے ڒیم یعنی تیسرا‬ ‫بنتا ہے‪-‬‬ ‫اور باقی میں عدد کے آخر میں م زیادہ کیا جاتا ہے جیسے َڅ ُرم‪،‬‬ ‫سم‬ ‫سم‪،‬‬ ‫ش ُہم‪ ،‬او ُوم† ‪ ،‬ا َشت ُم‡‪ ،‬نَ ُہم‪،‬‬ ‫ِپن ُځم‪َ ،‬‬ ‫َ‬ ‫سم‪ ،‬دوا ُ‬ ‫سن َد ُ‬ ‫َد ُ‬ ‫وغیرہ‪-‬‬

‫صفت مرکب‬

‫‪29‬‬

‫‪QA‬‬

‫صفت مرکب دو طرح کے ہیں ایک وہ کہ بے جو حرف نفیہ ہے‬ ‫کسی اِسم کے ساتھ ترکیب پا کر صفت ہو جائے جیسے بے َ‬ ‫غمە‪،‬‬

‫* وونیم‬ ‫† ھ ُُوم بھی مستعمل ہے‬ ‫‡ َھنشت ُم بھی مستعمل ہے‬

‫‪34‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫عقلە وغیرہ ۔ ایسی جگہ اِسم کے آخر ہائے مختفی لگا دی جاتی‬ ‫بے َ‬ ‫ہے جیسے کہ گزرا‪-‬‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫بے فِکرہ بےفکر‪ ،‬بے رحم بےرحم‪ ،‬بے َوکە بےاختیار‪ ،‬بے‬ ‫حاصلە بےحاصل‪ ،‬بے بَرہ بےدروازہ‪-‬‬

‫دوم وہ صفت مرکب جو فارسی اور پشتو میں مستعمل ہے جس میں‬ ‫ایک صفت اور موصوف ملکر صفت کسی اور موصوف کی ہو‬ ‫جاتی ہے جس سے پہال موصوف عالقہ رکھتا ہو وہ بھی اُورمڑی‬ ‫میں مستعمل ہے جیسا سفید چشم یا سپین ستِرګئ یعنی وہ شخص‬ ‫جس کی آنکھیں سفید ہوں۔ سیاہ چشم اور تور س ِترګئ جس کی‬ ‫آنکھیں سیاہ ہوں‪ -‬ایسی صفتیں زبان اُورمڑی میں پشتو کی ترکیب‬ ‫سے مستعمل ہیں۔ خاص الفاظ اُورمڑی مرکب کم ہیں۔ ایسی صفت‬ ‫میں پہلے موصوف کے آخر ئ زیادہ کرتے ہیں۔ جیسے گزشتہ‬ ‫مثالوں سترګہ کے بعد ئ زیادہ ہوئی یا جیسے تُور ُم َخئ یعنی سیاہ‬ ‫رو میں ُم ‪ٛ‬خ کے آخر۔‬ ‫کبھی صفت اِسم اور کسی حرف کی ترکیب سے حاصل ہوتی ہے‬ ‫جیسے غَم اور جن کی ترکیب سے َ‬ ‫غم َجن ہوا یعنی غمګین اور ګلَہ‬ ‫اور َمن سے ِګلَە َمن یعنی گلہ مند۔ اس طرح صبرناک خطرناک‬ ‫بمعنی صبرناک خطرناک ۔‬

‫‪QA‬‬

‫کبھی ترکیب کے وقت اصل اِسم میں کچھ تغیر بھی ہوتا ہے جیسے‬ ‫خیرن ہوا‬ ‫یرئ یعنی میل سے بعد حذف ئ و ایزاد ن کے‬ ‫َ‬ ‫ِخ َ‬ ‫یعنی میال۔‬

‫‪35‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کبھی اخیر میں ی زیادہ کرنے سے صفت حاصل ہوتی ہے جیسے‬ ‫وسواس سے ِوسواسی‪ ،‬سودا سے سودائی۔ یہ کل اسما اکثر موقع‬ ‫میں فاعلیت کے معنی بھی دیتے ہیں‪-‬‬

‫حاصل مصدر‬

‫‪30‬‬

‫جو اسما کہ مصدر سے بنائے جاتے ہیں ان کو مشتق کہتے ہیں۔ اِن‬ ‫میں ایک حاصل مصدر بھی ہے ۔‬

‫مصدر اور حاصل مصدر کے معنوں میں اس قدر فرق ہے کہ‬ ‫مصدر سے وہ فعل بحالت اجرا و ابقا کے سمجھا جاتا ہے اور‬ ‫حاصل مصدر سے اس کا اثر مفہوم ہوتا ہے۔ جیسے ڒیڅېک بمعنی‬ ‫بھیجنا مصدر ہے۔ ڒی َڅو حاصل مصدر ہے۔ حاصل مصدر بموجب‬ ‫قواعد ذیل کے تیار ہوتا ہے۔‬ ‫ت مصدر یعنی یېک ‪ /‬ېک حذف‬ ‫(قاعدہ) باقاعدہ مصادر میں عالم ِ‬ ‫کرکے حرف ماقبل کو مفتوح کریں اور آخر میں و زیادہ کیا جائے۔‬ ‫جیسے ُمخېک یعنی گوندھنا سے ُم َخو ۔ ڒیڅېک بھیجنا سے‬ ‫ڒی َڅو‪َ -‬دژییک کوچ کرنا سے َد َژو‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) کبھی عالمت مصدر ہٹا کر َڅن ایزاد کیا جاتا ہے‪ -‬جیسے‬ ‫اَغوک لگنا سے اَغو َڅن‪ ،‬ڒیېک خریدنا سے ڒیې َڅن ‪ ،‬ځوک مارنا‬ ‫سے دو َڅن‪-‬‬

‫(قاعدہ) کبھی عالمت مصدر حذف کرکے باقی ماندہ حرف آخر کو‬ ‫َ‬ ‫غفیېک‬ ‫مکسور کرکے نە آخر میں ایزاد کیا جاتا ہے جیسے‬ ‫غ ِفنَە‪ٛ ،‬‬ ‫بمعنی بُننا سے َ‬ ‫پولیېک بمعنی پالنا یا رکھوالی کرنا سے‬ ‫پو ِلنە‪-‬‬

‫‪36‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اگر درج باال طریقوں سے حاصل مصدر نہ بن سکے تو مصدر ہی‬ ‫حاصل مصدر کے طور پر استعمال ہوتا ہے‪-‬‬

‫مصدر صفتی‬

‫‪31‬‬

‫صفت پر بھی جب بعض عالمات ایزاد کی جائیں تو مصدر صفتی یا‬ ‫اسم کیفیت حاصل ہوتے ہیں۔‬ ‫ِ‬ ‫اور وہ عالمات یہ ہیں ۔ ی‪ ،‬والئ‪ ،‬توب‪ ،‬ګیری‪ ،‬ګالی‪ ،‬اوی‪-‬‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫ګران یعنی مہنگا اور مشکل سے ګرانی اور ګرم سے ګرمی معروف‬ ‫ہے اور نیک سے نیکی۔ بد سے بدی معروف ہے۔‬

‫س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېو سے س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېو والئ بمعنی سفیدی‪ ،‬غراس سے غراس والئ‬ ‫سیاہی‪ ،‬زیېړ سے زیېړ والئ زردی۔ یہ اکثر رنگوں میں مستعمل‬ ‫ہیں‪-‬‬ ‫َمرزاتوب بھائی پن‪َ ،‬ځرکە توب عورت پن‪ ،‬بَ ‪ٛ‬ړوی توب بھڑوا پن‪،‬‬ ‫سپَک توب ُکتا پن‪-‬‬ ‫م‪ٛ ٛ‬ریېک والی غالم پن‪َ ،‬وینځ والی لونڈی پن‪ ،‬دائی والی دائی پن‪-‬‬ ‫خوئ ګیری خویشی‪ُ ،‬مال ګیری‪ُ ،‬منشی ګیری‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫ِپ َݫند ګالی شناخت‪ -‬یہ اسم پر نہیں لگا بلکہ مصدر پر یعنی پزنیېک‬ ‫پہچاننا کے حصہ لفظی پزن پر ګالی لگ کر پِ َݫند ګالی ہوا‪-‬‬ ‫اور دراغ سے دراغاوی یعنی درازی‪ ،‬خواڒ سے خواڒاوی‬ ‫بمعنی مٹھاس څاک یعنی ٹھنڈا سے څاکا وی‪-‬‬

‫‪37‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ِسم فاعل‬ ‫ا ِ‬

‫‪32‬‬

‫ِسم فاعل بھی ہے۔ فاعل کی نسبت سے‬ ‫اسمائے مشتق میں سے ایک ا ِ‬ ‫کام کرنے والے کو اِسم فاعل کہتے ہیں۔ اِسم فاعل مشتق ہوتا ہے‬ ‫اور مصدر سے بنتا ہے‪ -‬اِسم فاعل وہ اِسم ہے جو ا ُس ذات کو بتال‬ ‫دے جس سے فعل صادر ہو۔‬ ‫صادر‪ 33‬ا ُس فعل الزم کو کہتے ہیں جو فاعل کی اختیار میں ہو‬ ‫جیسے نَستَک یعنی بیٹھنا ۔ اور قائم‪ 34‬وہ فعل الزم ہے جو اس کے‬ ‫اختیار میں نہ ہو جیسے ُملَک* یعنی مرنا۔‬ ‫اُورمڑی میں اِسم فاعل بنانے کے واسطے ُمضارع کا آخری حرف‬ ‫کئ زیادہ کیا جائے جیسے‬ ‫حذف کیا جائے اور بعد اِس کے ُون َ‬ ‫ڒیڅېک مصدر بمعنی بھیجنا سے مضارع ڒیڅوی کا ی دور کیا‬ ‫کئ ہ ُوا یعنی بھیجنے واال اور َ‬ ‫غفی جو‬ ‫کئ زیادہ کیا تو ڒی َڅ ُون َ‬ ‫اور ُون َ‬ ‫مضارع ہے بمعنی بُننا اِس سے َ‬ ‫کئ ‪-‬‬ ‫غفَ ُون َ‬ ‫محاورہ اُورمڑی میں اِسم فاعل جو مشتق اُورمڑی سے ہو بہت کم‬ ‫مستعمل ہوتے ہیں۔ یہ چند مثالیں ہیں جو دی گئیں ہیں اور نیز‬ ‫تھوڑی سی اور ہوں گی‪ -‬اس لئے وہ لوگ اِسم فاعل بھی اکثر پشتو‬ ‫کا استعمال کرتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫بعض اوقات جب کسی اِسم کے ساتھ کوئی حرف یا نشان لگائیں تو‬ ‫معنی فاعلیت کے پیدا کرتا ہے اور یہ اکثر پیشہ وروں اور‬ ‫مزدوروں کے نام ہوتے ہیں۔ تاہم ترکیب اِن کی فارسی اور پشتو‬ ‫الفاظ سے ہے اور اُورمڑی میں مستعمل ہیں جیسے لَو ِګ َرئ بمعنی‬ ‫* ُمولک ‪ُ /‬ملَک‬

‫‪38‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫فصل کاٹنے واال۔ جو لَ ‪ٛ‬و اور ِګرئ سے بنا ہوتا ہے۔ َم َد ‪ٛ‬د ِګ َرئ مدد‬ ‫کرنے واال ۔ َځن َدر ِګ َړئ بمعنی پن چکی کا مزدور‪ ،‬بَګَړ وال یعنی‬ ‫سنار ۔ دوکاندار معروف ہے ۔ سوداګر‬ ‫حشری گھوڑا‪َ ،‬زرګر بمعنی ُ‬ ‫سوداگر ‪ ،‬بېګاروال بیگاری ۔ سړئے خور آدم خور وغیرہ فارسی‬ ‫و پشتو اِسم فاعل مروج ہیں ۔‬

‫اِسم مفعول‬

‫‪35‬‬

‫اِسم مفعول وہ اِسم ہے جو اس ذات کو بتال دے جس پر فعل واقع ہو۔‬ ‫اِسم مفعول ہمیشہ اِسم مشتق ہوتا ہے اور مصدر سے بنتا ہے‪ -‬اِسم‬ ‫مفعول صیغہ واحد مذکر اُورمڑی میں بعینہ مصدر ہے جیسے‬ ‫ک بمعنی کھانا یا کھائی ہوئی مذکر چیز‪-‬‬ ‫َخ َولَ ‪ٛ‬‬ ‫اور واحد مؤنث و جمع مؤنث و جمع مذکر مفعول کے واسطے‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ک بمعنی کھائی‬ ‫ماضی مؤنث کا صیغہ استعمال کیا جاتا ہے۔‬ ‫خوال ‪ٛ‬‬ ‫یا کھائی ہوئی مؤنث چیز یا کھائی ہوئی بہت مذکر یا مؤنث چیزیں۔‬

‫اِسم حالیہ‬

‫اِسم حالیہ وہ اِسم مشتق ہے جو فاعل یا مفعول کی حالت کو ظاہر‬ ‫کرے جیسے دوڑتا ہوا‪ ،‬چلتے ہوئے‪ ،‬جاتے ہوئے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫اِسم حالیہ کے لئے کوئی خاص لفظ اُورمڑی میں نہیں ہے لیکن اس‬ ‫کا مطلب ادا کرنے کے لئے چند لفظوں سے کام لیا جاتا ہے جیسے‬

‫‪39‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫لک* جانے میں مر گیا یعنی جاتے ہوئے مر گیا۔ پ‪ ٙ‬ە‬ ‫ای څېک اِنر ُم ‪ٛ‬‬ ‫َخنی بُو څېک ہنستا جاتا تھا۔‬ ‫مصدر پر ای۔ ِانر زیادہ کرنے سے اس مصدر کا اِسم حالیہ ہوتا ہے‬ ‫جیسے ای ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اِنَر اُڑتے ہوئے‪ -‬ای ‪ٙ‬فە ُمرغان َزر ئے ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک‬ ‫نَر† ګولیے ا َ َ‬ ‫غک ا ُس پرندے کو اُڑتے ہوئے گولی لگی۔ کبھی اس‬ ‫طرح جملہ بنایا جاتا ہے۔ ا َ ‪ٙ‬فە ُمرغان بُو ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک کە ګولیے وے‬ ‫اَ َ‬ ‫غک۔ وہ پرندہ اڑتا تھا کہ گولی ا ُسے لگی یعنی ا ُس پرندے کو‬ ‫اُڑتے ہوئے گولی لگی‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫لک‬ ‫* ای ت َګ نر ُمو ‪ٛ‬‬ ‫† ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اِنَر‬

‫‪40‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫تذکیر و تانیث‬

‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخر ہائے ُمختفی ہو وہ مؤنث ہوگا جیسے‬ ‫َمی‪ ٛ‬وہ یعنی میوہ‪ ،‬بُمە یعنی زمین‪ٛ ،‬‬ ‫تاندہ قتق*‪ُ ،‬ونە درخت‪،‬‬ ‫َکندہ مغاک‪ِ ،‬مرګە چڑیا‪َ ،‬خرہ گدھی‪-‬‬ ‫سروا‬ ‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخر میں الف ہو وہ مؤنث ہوگا جیسے ُ‬ ‫سودا سودا‪ ،‬صحرا بیدیا‬ ‫شوربا‪ ،‬حلوا حلوا‪،‬‬ ‫سمیا سیویاں‪َ ،‬‬ ‫َ‬ ‫جنگل‪-‬‬ ‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخر میں ی معروف ہو وہ اکثر مؤنث ہوگا‬ ‫جیسے سوپی بمعنی بندر‪ِ ،‬خ ‪ٛ‬‬ ‫ریانړی پرنالہ سقف کا‪ ،‬شیپی‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫میاندېنی گھوڑی‪ ،‬بې ‪ٛ‬نړی بچھڑی‪ُ ،‬مرغاوی مرغابی‪،‬‬ ‫دودھ‪،‬‬ ‫ُچر ُم ‪ٛ‬‬ ‫وشکی چھپکلی‪ِ ،‬مشی مکھی‪ِ ،‬کرݫی ُمرغی‪ ،‬نوړی روٹی‪-‬‬ ‫مستثنی ہیں یعنی مذکر ہیں جیسے ګری‬ ‫بعض اِسم اس قاعدہ سے‬ ‫ٰ‬ ‫پہاڑ‪ ،‬ھاتی ہاتھی‪ ،‬قمری قمری‪ ،‬طوطی طوطا‪ ،‬مائی مچھلی ۔‬ ‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخر میں و ہو اکثر مؤنث ہوگا جیسے شینوو‬ ‫بمعنی ساگ‪ ،‬چیو† چھت‪ ،‬چیو‡‬ ‫غارکوہ‪ ،‬شیو رات –‬ ‫ِ‬ ‫مگر ونګو جو ایک قسم کا زہردار کیڑا ہے اور لېوو یعنی بھیڑیا‪،‬‬ ‫ګ ُُرو یعنی بکری کا بچہ مذکر ہیں۔‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخر میں ئ ہو بعد الف کے اکثر مذکر ہوگا‬ ‫جیسے سرائ سرائے‪ ،‬ګائ چارپائی‪ ،‬مائ مہینہ‪-‬‬

‫* سالن یا ہنڈیا‬ ‫† نیچھے یعنی ‪ ceiling‬کی طرف سے چھت – چھت کے اوپری سطح کو پون‬ ‫کہتے ہیں‪-‬‬ ‫‡ چارچی یا چارچیو بھی مستعمل ہے‪-‬‬

‫‪41‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مگر رائ بمعنی راستہ اور قائ بمعنی اُلٹی مؤنث ہیں۔‬

‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخر میں ئ ماقبل مفتوح ہو وہ مذکر ہوتا ہے‬ ‫جیسے َکند غولَئ بمعنی زمین کا گڑھا‪ ،‬لَشت َئ بمعنی نالی‪ُ ،‬ک َوئ‬ ‫کنواں‪ُ ،‬‬ ‫غونډَئ چھوٹی پہاڑی‪ ،‬پیچو َمئ بمعنی چڑائی پہاڑ کی‪،‬‬ ‫سئ مچھر اور َ‬ ‫نَ َرئ بینی کوہ‪َ ،‬ر َ‬ ‫غ َرئ‬ ‫غزئ میدان زیرکوہ‪ ،‬میا َ‬ ‫بمعنی چولہا –‬ ‫مستثنی ہیں یعنی مؤنث ہیں جیسے َخئ‬ ‫بعض اِسم اس قاعدہ سے‬ ‫ٰ‬ ‫یعنی کھیت‪-‬‬ ‫(قاعدہ) جس اِسم کے آخرمیں حرف صحیح ساکن ہو وہ اکثر مذکر‬ ‫ہوگا ۔ جیسے َګپ بمعنی پتھر‪ ،‬شور شہر‪ ،‬مېدان میدان‪ ،‬ډَنډ کھڑا‬ ‫س ‪ٛ‬یند کھڑا‬ ‫پانی‪ ،‬تاک بڑا پہاڑی رود‪ ،‬غار غار‪َ ،‬داریاب دریا‪ِ ،‬‬ ‫پانی‪َ ،‬مټ ُک اخروٹ‪َ ،‬و َړک کیڑا‪ ،‬دېژدان چولہا‪ ،‬می ِلز سیب‪ ،‬پاڅ‬ ‫باجرے کی روٹی ۔‬ ‫مگر مندرجہ ذیل اسما اس قاعدہ سے مستثن ٰی ہیں اور مؤنث ہیں۔‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫سنک چوبی بَتی‪ ،‬نَر گھر کوٹھا‪ ،‬ت َ َخن گیہوں کی خمیری روٹی‪،‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫وونک انڈا‪ ،‬س‪ ٛ‬یوغ انگور اور ساس‪َ ،‬متَت خوبانی‪ٛ ،‬غ َوس بچھڑی‪،‬‬ ‫س‪َ ٛ‬خ َو ‪ٛ‬ن ِدر بڑی بچھڑی۔‬

‫‪QA‬‬

‫ک‬ ‫(قاعدہ) اکثر اجناس مذکر ہیں۔ سوائے چند اجناس کے جیسے َو ‪ٛ‬‬ ‫پانی اور شیپی دودھ مؤنث ہیں‪-‬‬

‫(قاعدہ) جو جاندار ہیں اِس میں بعض تو مذکر اور مؤنث کے‬ ‫س َړئ یعنی مرد‪َ ،‬ځ ‪ٛ‬رکە‬ ‫واسطے علیحدہ علیحدہ اِسم ہیں جیسے َ‬ ‫ک لڑکا‪ُ ،‬دوکە لڑکی‪ٛ ،‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ گھوڑا‪َ ،‬میاندېنی‬ ‫یعنی عورت‪ ،‬کُولَ ‪ٛ‬‬ ‫گھوڑی‪ ،‬پینګ مرغا‪ِ ،‬کرݫی ُمرغی۔‬

‫‪42‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اور بعض تھوڑے میں اس طرح فرق ظاہر کرتے ہیں کہ اگر اِسم‬ ‫مذکر کے آخر حرف صیحح ساکن ہو تو ا ُس کو مفتوح کرکے ہائے‬ ‫مختفی لگا دیتے ہیں۔ جیسے ځوان بمعنی جوان سے ځوانە۔ زال‬ ‫یعنی بوڑھا سے زالە بمعنی بوڑھی۔ بنی آدم سے بنی آدمە آدم‬ ‫زادی ۔ ُووش یعنی ا ُونٹ سے ُووشە ا ُونٹنی ۔ جینګ بمعنی اونٹ‬ ‫کا بچہ سے جینګە ۔‬ ‫اور کبھی جس اِسم کے آخر ئ ماقبل مفتوح ہو ا ُسے ئے سے بدل‬ ‫دیتے ہیں تو مذکر سے مؤنث حاصل ہوتا ہے جیسے ک ‪ُٛ‬ک َرئ یعنی‬ ‫ش َوئ یعنی ہرن مذکر سے لَکە‬ ‫کتے کا بچہ مذکر سے ک ‪ُٛ‬ک ‪ٛ‬رئے‪ -‬لَکە ُ‬ ‫شُووئے ‪-‬‬

‫جہاں فرق مذکر اور مؤنث اصل میں بھی نہ ہواور ِان قاعدوں سے‬ ‫شځە اور نَ ‪ٛ‬ر لگا کر مذکر و‬ ‫بھی تبدیل نہ ہوسکے وہاں اِسم کے ساتھ ِ‬ ‫ش َځە ِھ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬رس‬ ‫مؤنث کی تمیز کرتے ہیں۔ مثال نَر ِھ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬رس نر ریچھ‪ِ ،‬‬ ‫مادہ ریچھ یعنی ریچھنی‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪43‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫قواعد جمع‬

‫(قاعدہ) جو اِسم جمع کیا گیا ہو ا ُس کی صورت کئی طرح ہوگی‪-‬‬

‫اول‪ -‬آخر میں ی معروف ہوگی جیسے ګری یعنی پہاڑ‪َ ،‬ګپی پتھر‪،‬‬ ‫س ‪ٛ‬نچی چوبی بَتیاں‪ ،‬میوی میوے۔‬ ‫َ‬ ‫دوم‪ -‬آخر میں ئ ماقبل فتحہ افغانی ہوگی جیسے پیچو ‪ٙ‬مئ چڑھائی‬ ‫ومئ زمینیں‪ُ ،‬و ‪ٙ‬نی بمعنی درختوں کے‪ ،‬ډوب‪ ٙ‬ی کچھے‬ ‫پہاڑ کی‪ ،‬بُ ‪ٙ‬‬ ‫تاالب ‪-‬‬ ‫پس جس اِسم کی صورت ایسی ہو جیسا کہ جمع کے صورت ہائے‬ ‫متذکرہ بتالئی گئیں تو بسا اوقات جمع میں بحال رہتے ہیں‪ -‬جیسے‬ ‫صورت اول میں ګری پہاڑ جو مفرد بھی ہے اور جمع بھی اور‬ ‫پیچومئ یعنی‬ ‫صورت دوم میں ِک ‪ٙ‬لئ یعنی بستی‪ٙ ،‬خئ یعنی کھیتی اور‬ ‫‪ٙ‬‬ ‫چڑھائی‪-‬‬ ‫(قاعدہ) اور اگر صورت مفرد کی جمع کی صورتوں میں سے نہ ہو‬ ‫تو اِس کے آخر ی زیادہ کرکے جمع بمثل صورت اول بنانا چاہئے۔‬ ‫جیسے ګپ بمعنی پتھر سے ګپی‪ ،‬ډنډ یعنی کھڑا پانی سے ډنډی‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) واحد میں ئ ماقبل مفتوح ہو توجمع بنانے کے لئے ئ ماقبل‬ ‫فتحہ افغانی میں تبدیل ہو جاتی ہے‪ -‬لشت َئ بمعنی نالی واحد ہے‪ ،‬جمع‬ ‫لَش ‪ٙ‬تئ ہے‪ -‬اس طرح نَ َرئ یعنی بینی کوہ سے نَ ‪ٙ‬رئ ہوا۔ غو نډَئ سے‬ ‫س ‪ٙ‬ړئ‪-‬‬ ‫س َړئ سے َ‬ ‫غو ن ‪ٙ‬ډئ‪َ ،‬‬ ‫(قاعدہ) اگر مفرد کے آخر میں ہ یا ا ہو یا ماقبل آخر میں ا ہو تو‬ ‫ا ‪ ،‬ہ کو حذف کرنا چاہئے بلکہ بعض جگہ ماقبل آخر میں سے‬ ‫دیگر حروف علت بھی حذف کئے جاتے ہیں اور بعض جگہ ایک‬

‫‪44‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫حرف علت دوسرے حرف علت سے تبدیل کیا جاتا ہے ۔ چنانچہ‬ ‫مثالوں سے واضح کئے جاتے ہیں۔‬ ‫جمع‬ ‫معنی اِسم واحد‬ ‫اِسم واحد‬ ‫ب ‪ُٙ‬مئ‬ ‫زمین‬ ‫بُمە‬ ‫ُو ‪ٙ‬نئ‬ ‫درخت‬ ‫ُونە‬ ‫‪ٛ‬ګ َوئ‬ ‫بیل گائے‬ ‫‪ٛ‬ګیوئ‬ ‫مېوی‬ ‫میوہ‬ ‫مېوہ‬ ‫روئ‬ ‫شوربا‬ ‫سروا‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫س ‪ٙ‬‬ ‫مې َدنی‬ ‫میدان‬ ‫مېدان‬ ‫غَری‬ ‫غار‬ ‫غار‬ ‫شَری‬ ‫شہر‬ ‫شور‬ ‫سغی‬ ‫انگور‬ ‫س‪ ٛ‬یوغ‬ ‫َ‬ ‫َګنی‬ ‫لکڑی‬ ‫ګون‬

‫‪QA‬‬

‫اور اگر مفرد کے آخر میں ک ہو تو چ سے بدل جاتا ہے اور ګ ج‬ ‫سے اور کبھی غ بھی ج سے بدلتا ہے۔ ځ بھی ج سے۔‬ ‫جمع‬ ‫معنی‬ ‫واحد‬ ‫سنچی‬ ‫چوبی َبتی‬ ‫سنک‬ ‫َ‬ ‫ت َچی‬ ‫بڑا رود کوہی‬ ‫تاک‬ ‫ِمز ِدچی‬ ‫مسجد‬ ‫ِم ‪ٛ‬ز ِدک‬ ‫ِپنجی‬ ‫خروس‬ ‫پینګ‬ ‫َک َړجی‬ ‫کوا‬ ‫کړاغ‬ ‫سڅی‬ ‫بٹیر‬ ‫ساڅ‬ ‫َ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫غنجی‬ ‫کپڑا‬ ‫غنځ‬

‫‪45‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کبھی اِسم مفرد کے بعد نی واسطے جمع کے زیادہ کرتے ہیں‬ ‫جیسے طوطی سے طوطیَنی‪ ،‬ھاتی سے ھاتیَنی۔‬ ‫اور کبھی مفرد کے بعد َګنی زیادہ کیا جاتا ہے جیسے لېوو یعنی‬ ‫بھڑیا سے لېو َګنی* ہے۔‬

‫ظروف زمان و مکان‬

‫بعض افعال جس جگہ واقع ہوتے ہیں یا جس وقت واقع ہوتے ہیں ا ُس‬ ‫جگہ اور ا ُس وقت کو ظرف کہتے ہیں جیسے ا َ ‪ٙ‬فە سړئ ای نَر نَر†‬ ‫ََ‬ ‫سن ُملَک وہ آدمی آج مر‬ ‫س َړی َ‬ ‫ُملَک وہ آدمی گھر میں مر گیا ۔ ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫گیا ۔ یہ اسما بعض وقت اِسم ذات ہوتے ہیں۔ اور بعض اِسم اشارہ یا‬ ‫اِسم استفہام جن کا ذکر اسمائے اشارہ واسمائے استفہام میں ہوا‪-‬‬ ‫س َړئ ای دہ ُملَک وہ آدمی یہاں‬ ‫جیسے ای دہ یہاں‪ ،‬ای وہ وہاں۔ ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫س َړئ ُګدہ‬ ‫س َړئ ای وہ ُملَک وہ آدمی وہاں مر گیا۔ ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫مر گیا۔ ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫ُملَک وہ آدمی کہاں مر گیا؟‬ ‫ِاس طرح اور بھی ہیں جو اسما اشارہ اور استفہامات کے مالحظہ‬ ‫سے معلوم ہوسکتے ہیں۔ اب یہاں ظروف زمان و مکان جن کا لکھنا‬ ‫فائدہ مند ہے لکھے جاتے ہیں۔‬

‫‪QA‬‬

‫لېوئ بھی مستعمل ہے‬ ‫* ُ‬ ‫† ای نَر اِنَر‬

‫‪46‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ظروف مکان‬

‫ِونَر‬

‫اِی نېش ‪ٙ‬تە‬

‫پ‪ ٙ‬ە نېش ‪ٙ‬تە‬ ‫باہر کو‬

‫اندر‬

‫اِی بېژ‬ ‫ا ُ وپر‬

‫پ‪ ٙ‬ە بېژہ‬ ‫ا ُوپر کو‬

‫باہر‬

‫ای ُمخە‬

‫پ‪ ٙ‬ە ُمخە‬

‫پ‪ ٙ‬ە پېڅە‬

‫ای پېڅە‬

‫ای ځېمە‬

‫آ گے‬

‫آ گے کو‬

‫پ‪ ٙ‬ە ځېمە‬

‫پَلَو‬

‫پیچھے کو‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ُڅټ‬

‫پیچھے‬ ‫ای َڅنګە‬

‫نیچے‬

‫نیچے کو‬

‫طرف‬

‫پیچھے‬

‫نزدیک‬

‫سە‬ ‫پ‪ ٙ‬ە َ‬

‫ُمخا ُمخ‬

‫بوئ‬

‫پېڅ‬

‫قبضہ میں‬ ‫ای خو ‪ٛ‬‬ ‫رېنڅە‬

‫ا ُدھر ‪ -‬دور‬ ‫پ‪ ٙ‬ە خور ‪ٛ‬ېنڅە‬

‫ُرو برو‬

‫نزدیک‬

‫دور‬

‫داہنا‬

‫ای چېلە‬

‫پ‪ ٙ‬ە چېلە‬

‫َمنځ اِنَر‬

‫پور ‪ٛ‬کئے‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬‬

‫داہنے طرف‬

‫بایاں‬

‫بائیں طرف‬

‫بیچ میں‬

‫متصل‬

‫*‬

‫‪ٙ‬تە‪ -‬اِنېلە‬

‫ظروف زمان‬

‫س‪ ٙ‬ن‬ ‫آج‬ ‫صبا‬ ‫َ‬ ‫کل‬

‫پ‪ ٛ‬ران‬ ‫کل گذشتہ‬ ‫صبا‬ ‫بی َ‬ ‫پرسوں‬

‫اِ ‪ٛ‬نځان‬ ‫پرسوں گذشتہ‬ ‫صبا‬ ‫مېن َ‬ ‫ترسوں آئیندہ‬

‫اِ ‪ٛ‬نځان مېن بئے ‪ٛ‬ریوز‬ ‫ترسوں گذشتہ‬

‫‪QA‬‬

‫* ُمخ پە ُمخ‬

‫‪47‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ان اسما سے اگر رات مراد ہو تو ‪ٛ‬شیو ساتھ کریں جیسے پ‪ ٛ‬ران ‪ٛ‬شیو‬ ‫کل رات‪ -‬اور شام کو و ‪ٙ‬‬ ‫ېګە بھی کہتے ہیں۔‬ ‫س ‪ٛ‬ل پېری‬ ‫س ‪ٛ‬ل‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬شیو پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬ریوز‬ ‫سل اِنځە َ‬ ‫پ‪َ ٛ‬ر َ‬ ‫اَ َ‬ ‫اب‬ ‫پار سال پرار سال‬ ‫اِمسال‬ ‫دن کو‬ ‫رات کو‬ ‫ت َە‬ ‫څان‬ ‫مائ‬ ‫‪ٛ‬شیو‬ ‫‪ٛ‬ریوز‬ ‫مېن‬ ‫تب‬ ‫سال‬ ‫مہینہ‬ ‫رات‬ ‫دن‬ ‫ہنوز‬ ‫قمری مہینوں کے نام‬

‫سفرە مائ ا َول خوار دیم خوار ڒیم خوار َڅ ُرم خوار‬ ‫‪ٙ‬تە حسن حسین مائ ‪ٙ‬تە َ‬ ‫محرم‬

‫صفر‬

‫َرجب‬

‫شعبان‬

‫رجب‬

‫شعبان‬

‫ربیع االول‬

‫ربیع‬ ‫الثانی‬

‫َرمضان زری عید‬

‫َرمضان‬

‫شوال‬

‫جمادی‬ ‫االول‬

‫جمادی‬ ‫الثانی‬

‫خالی‬

‫ست ُر عید‬

‫ذی القعدہ ذی الحجہ‬

‫متفرق ایام‬

‫ڒی موغ‬

‫س‪َ ٛ‬رە شیو ‪ٙ‬تە‬ ‫اِمامی‬

‫تین مہینے‬ ‫رجب سے‬

‫صفر کے پہلے آخری چار شنبە‬ ‫عاشورہ کا دن‬ ‫ہر ماہ کا‬ ‫دس دن‬

‫َدیہ‬

‫بارہ وفات‬

‫بارہ وفات‬

‫شب برات‬

‫‪QA‬‬

‫س‪َ ٛ‬رہ شیو ‪ٙ‬تە نبی‬ ‫علیہ سالم‬

‫سم ‪ٙ‬تە‬ ‫دوا َ‬ ‫رسول‬

‫شَغ برات‬

‫وی مائ څار‬ ‫سنبە‬

‫‪48‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ہفتہ کے دنوں کے نام‬

‫سنبە‬ ‫سنبە دو َ‬ ‫ہ َفتە یَک َ‬

‫سنبە جمعە‬ ‫سنبە پان َ‬ ‫سنبە څار َ‬ ‫ڒی َ‬

‫سوموار‬

‫جمعرات جمعہ‬

‫سنیچر‬

‫اتوار‬

‫بدھ‬

‫منگل‬

‫دن کے وقتوں کے نام‬

‫مېڒ پېچ‬

‫سوری مال‬

‫بَرې َځر‬

‫کلَک بَرې َځر‬

‫بعد طلوع آفتاب‬

‫آٹھ بجے‬

‫نو بجے‬

‫دس گیارہ بجے‬

‫غرمە‬ ‫‪ٛ‬‬

‫زوال‬

‫زوال ِګیت َس‬

‫اول نِم‪ ٛ‬ریوز‬

‫دوپہر‬

‫بارہ بجے‬

‫ایک بجے‬

‫دو بجے‬

‫مریوز‬ ‫نِ ‪ٛ‬‬

‫مریوز‬ ‫ټ ُوټ نِ ‪ٛ‬‬

‫ِچګ ‪ٛ‬د ‪ٛ‬‬ ‫یوشتئ‬

‫‪ٛ‬د ‪ٛ‬‬ ‫یوشتئ‬

‫قریب چار‬ ‫بجے‬

‫قریب ساڑھے چار‬ ‫پانچ بجے‬

‫لماشام‬

‫تاریکی لماشام‬

‫پیشین قریب تین قریب ساڑھے‬ ‫تین بجے‬ ‫بجے‬ ‫قضا ‪ٛ‬دیوشتئ‬

‫اول لماشام‬

‫قریب ساڑھے‬ ‫پانچ بجے‬

‫*‬

‫†‬

‫ُخت َن‬

‫اول پہر‬

‫نیمە ‪ٛ‬شیو‬

‫اول خفتن‬

‫خفتن‬

‫پہال پہر‬

‫آدھی رات‬

‫َپړݭَمئ‬

‫پینګ ‪ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫بانګ‬

‫کَړچی‬

‫س َخر‬ ‫َ‬

‫سحری‬

‫صبح کاذب‬

‫صبح صادق‬

‫فجر‬

‫اول ُختن‬

‫* لماشام ‪ /‬نماشام‬ ‫† خوتن ‪ُ /‬ختن‬

‫‪QA‬‬

‫بعد غروب‬

‫مغرب‬

‫آخر شام‬

‫‪49‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫مصدر کا بیان‬

‫‪36‬‬

‫چونکہ فعل کے صیغہ جات مصدر سے تیار ہوتے ہیں۔ اِس لئے‬ ‫مصدر کا کچھ حال یہاں لکھا جاتا ہے۔‬ ‫مصدر سے مراد وہ لفظ ہے جو خود اصل ہو‪ -‬یعنی وہ کسی‬ ‫دوسرے لفظ سے نہ بنا ہو – البتہ دوسرے الفاظ اور صیغے اس‬ ‫سے بنے ہوں‪-‬‬ ‫مصدر وہ اِسم ہے کہ جس سے کسی کام کا کرنا‪ ،‬ہونا یا سہنا زمانے‬ ‫ک یعنی کھانا‪ ،‬نَستَک‬ ‫خولَ ‪ٛ‬‬ ‫کے تعلق کے بغیر سمجھا جائے۔ جیسے َ‬ ‫یعنی بیٹھنا‪ُ ،‬ملَک مرنا اور َوݫیوک ‪ٛ‬ݭیوک مارا جانا۔‬ ‫اکثر مصادر کے آخر میں یېک یا ېک ہوتا ہے جیسے ا َ َم ‪ٛ‬ریېک‪،‬‬ ‫ِت ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک‪ ،‬څېک اور رېک وغیرہ‪ -‬مصادر قسم متذکرہ کو مصادر‬ ‫قیاسی االشتقاق کہا جاتا ہے کیونکہ اِن کی تصریف ایک قاعدے پر‬ ‫ہوتی ہے‪-‬‬ ‫بہت سے مصادر ایسے بھی ہیں جو یېک اور ېک کے وزن پر نہیں‬ ‫ک‪،‬‬ ‫اِن کو بے قاعدہ مصادر کہا جاتا ہے جیسے ګَس‪ ٛ‬تَک‪ ،‬نَغوک‪ ،‬پ‪َ ٛ‬ر َو ‪ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬و ‪ٛ‬ریوک وغیرہ‪-‬‬ ‫مصدر الزمی ہوگا یا متعدی۔‬

‫‪QA‬‬

‫مصدر الزمی‪ 37‬وہ ہے جس کے فعل کا صرف فاعل یعنی کرنے‬ ‫واال ہو مفعول نہ ہو۔ جیسے نَستَک۔‬

‫مصدر متعدی‪ 38‬وہ ہے جس کا فعل فاعل کےعالوہ مفعول بھی رکھتا‬ ‫خولَک بمعنی کھانا جو کھانے والے کو اور ا ُسی چیز کو‬ ‫ہو‪ -‬جیسے َ‬ ‫چاہتا ہے جو کھائی جاتی ہو۔‬

‫‪50‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مصدر متعدی بلحاظ بناوٹ متعدی االصل‪ ،‬متعدی بالواسطہ اور‬ ‫متعدی المتعدی ہو سکتا ہے‪ -‬متعدی بہ یک مفعول‪ ،‬بہ دو مفعول اور‬ ‫متعدی بہ سہ مفعول ہوسکتا ہے‪ -‬لُپ‪ ٛ‬یېک مصدر متعدی االصل ہے‬ ‫بمعنی چھاتی پینا‪ -‬اِس سے لُپېک متعدی المتعدی ہوا بمعنی چھاتی‬ ‫پالنا‪-‬‬

‫(تنبیہ) بعضے مصادر ایسے بھی ہیں جن کے دو مفعول ہیں۔ مگر‬ ‫وہ متعدی المتعدی نہیں ہیں اور ان کے دوم مفعول کو مفعول ثانی‬ ‫ع َم ‪ٛ‬ر لیکی کتاب‬ ‫کہتے ہیں‪ ،‬جیسے ‪ٛ‬ڒیوک یعنی دینا۔ زید ئے ای ُ‬ ‫‪ٛ‬ڒیوک زید نے عمر کو کتا ب دی ۔ اِس جگہ کتاب مفعول بە ہے‬ ‫اور عمر مفعول ثانی۔‬ ‫پھر مصدر دو طرح ہے ایک وضعی ایک ترکیبی۔‬

‫وضعی وہ جو ابتدا سے وضع اس کی مصدر کے لئے کی گئی ہو‬ ‫خولَک کھانا‪-‬‬ ‫جیسے ُملَک مرنا‪َ ،‬‬

‫ترکیبی وہ ہے جو کسی اِسم کے بعد عالمت مصدر رکھ کر مصدر‬ ‫حاصل کریں جیسے نرم سے نرمیېک‪ ،‬نرم ‪ٛ‬ݭیوک بمعنی نرم ہونا‪،‬‬ ‫نرم کېک بمعنی نرم کرنا وغیرہ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫اور جو مصادر اِسم سے بنائے جاتے ہیں ان کی عالمت اِسم کے بعد‬ ‫الزمی میں ‪ٛ‬ݭیوک ہے جو ایک مصدر ہے بمعنی ہونا اور متعدی‬ ‫میں کېک ہے جو یہ بھی ایک مصدر ہے بمعنی کرنا‪ -‬جیسے نرم‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک بمعنی نرم ہونا‪ ،‬نرم کېک بمعنی نرم کرنا‪-‬‬ ‫اور کبھی الزمی میں اِسم کے بعد دو ی اور ک ہوتے ہیں جیسے‬ ‫نرمیېک بمعنی تڑپنا اور متعدی میں ېک جیسے نَ ‪ٛ‬رمېک بمعنی نرم‬ ‫کرنا یا تڑپانا۔‬

‫‪51‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مجہول وہ مصدر ہے جس کا مفعول ظاہر ہو کر فعل کو اس سے‬ ‫نسبت دی جائے جیسے زید َوݫیوک ‪ٛ‬ݭیوک زید مارا گیا جس میں‬ ‫زید مفعول ہے۔‬

‫مصدر ترکیبی‬

‫‪39‬‬

‫اِسم سے مصدر بنانے کے واسطے یہ قاعدہ ہے کہ اگر الزمی‬ ‫مصدر بنانا ہو تو اِسم کی آخر ‪ٛ‬ݭیوک اور اگر متعدی بنانا ہو تو کېک‬ ‫زیادہ کریں ۔‬ ‫(قاعدہ) الزمی صیغہ جات مصدر ترکیبی عالوہ صیغہ جات مصدر‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک کے اس طرح بھی بنتے ہیں کہ اِسم کے بعد یېک ایزاد کیا‬ ‫جائے تو مصدر اور ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر بن جائیگا۔‬ ‫جیسے نَ َرم سے نَ ‪ٛ‬رم‪ ٛ‬یېک نرم ہونا یا نرم ہوا‪ -‬اور ماضی صیغہ واحد‬ ‫غائب مؤنث کے لئے ہر دو ی حذف ہو کر حرف ماقبل ی مفتوح‬ ‫ہو جیسے نَر َمک یعنی نرم ہوئی۔‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) متعدی صیغہ جات مصدر ترکیبی عالوہ صیغہ جات کېک‬ ‫کے اس طرح بھی بنتے ہیں کہ اِسم کے آخر ېک لگا دیں ‪ -‬جیسے‬ ‫آباد سے آبادېک آباد کرنا‪ -‬اورمؤنث میں یک کو حذف کرکے َوک‬ ‫ایزاد کیا جائے جیسے آباد ََوک آباد کیا اِس مؤنث چیز کو۔ اور‬ ‫مضارع کے لئے اِسم کے آخر کو پہلے مفتوح کرکے وی ایزاد کیا‬ ‫جائے ۔ جیسے آباد سے آبا َدوی آباد کرے –‬

‫‪52‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫قاعدہ عام متعدی یا متعدی المتعدی بنانے کا‬

‫اکثر مصادر کے آخر یېک یا ېک ہوتا ہے اور ماقبل حرف ساکن‬ ‫ہوتا ہے جیسے یَ ‪ٛ‬شیېک ا ُبلنا‪ٛ ،‬تیېک کھڑا ہونا‪ُ ،‬وس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا یا‬ ‫ا ُڑنا‪ ،‬دَژیېک کوچ کرنا‪ ،‬کیڅېک بُالنا اور تِ ‪ٛ‬شتېک بھگا لے جانا‪-‬‬ ‫ایسے مصادر کو قیاسی االشتقاق کہا جائے گا۔‬ ‫مصادر قیاسی االشتقاق کے آخر میں یېک سے یائے معروف ہٹا‬ ‫دیں تو الزم سے متعدی بالواسطہ یا متعدی سے متعدی المتعدی بن‬ ‫جاتا ہے‪ -‬مثالً ُم ‪ٛ‬تیېک َملنا‪ ،‬یَ ‪ٛ‬ݭیېک اُبلنا‪ُ ،‬وس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا مصادر‬ ‫َمالنا رگڑنا‪ ،‬یَݭېک‬ ‫الزم ہیں‪ -‬یائے معروف ہٹانے سے ُمتېک‬ ‫اُبالنا‪ُ ،‬وس‪ ٛ‬تېک اُٹھانا بنتے ہیں جومتعدی بالواسطہ ہیں‪ -‬پَر ُ‬ ‫غونیېک‬ ‫پہننا مصدر متعدی االصل ہے اس سے پَر ُ‬ ‫غونېک پہنانا متعدی‬ ‫المتعدی بنتا ہے‪-‬‬ ‫اور اگر مصدر الزم یا متعدی کے آخر میں ېک ہے تو اُس سے‬ ‫پہلے واو مفتوح کا اِضافہ کریں‪ -‬جیسے څېک جانا مصدر الزم‬ ‫ہے‪َ -‬څوېک جانے دینا اس کا متعدی بالواسطہ ہے‪-‬‬

‫مصدر متعدی سے مجہول بنانے کا قاعدہ عام‬

‫‪QA‬‬

‫جب مصدر متعدی کو مجہول بنانا ہو تو اس مصدر متعدی کے بعد‬ ‫خولَک بمعنی‬ ‫جو اِسم مفعول بھی ہے ‪ٛ‬ݭیوک ایزاد کیا جائے‪ -‬جیسے َ‬ ‫خولَک ‪ٛ‬ݭیوک بمعنی کھایا گیا‪-‬‬ ‫کھانا یا کھائی ہوئی چیز مذکر‪َ -‬‬

‫‪53‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی مطلق مذکر و اِسم مفعول مذکر‬

‫مصدر الزم کا ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر ہمیشہ مصدر‬ ‫کی طرح ہوتا ہے جیسے ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا یا اُٹھا وہ‪ -‬نَس‪ ٛ‬تَک بیٹھنا یا‬ ‫بیٹھا وہ‪-‬‬ ‫مصدر متعدی کی صورت میں ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر‬ ‫بنانے کے لئے مصدر کے آخر میں ہائے مختفی (ہ) ایزاد کیا جاتا‬ ‫خولَ ‪ٙ‬کە کھایا اُس نے‪-‬‬ ‫خولَک بمعنی کھانا سے َ‬ ‫ہے‪ -‬جیسے َ‬ ‫چند مصادر میں ماضی مطلق واحد غائب مذکر کا صیغہ مصدر سے‬ ‫مبائن ہے جیسے کېک یعنی کرنا کا ماضی دوک ہے اور َپ ‪ٛ‬خیېک‬ ‫یعنی پکانا سے پَ َخک ہے۔‬ ‫اِسم مفعول مذکر ہمیشہ مصدر کی طرح ہوتا ہے جیسے تِ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک‬ ‫خولَک کھانا یا کھایا ہ ُوا‪-‬‬ ‫بمعنی بھاگنا یا بھاگا وہ یا بھاگا ہ ُوا‪َ ،‬‬

‫ماضی مطلق مؤنث واِسم مفعول مؤنث‬

‫جب مصادر الزم جن کی عالمت مصدر یېک ہے‪ ،‬اِن سے ماضی‬ ‫مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث و اِسم مفعول مؤنث بنانا ہو تو ک‬ ‫مصدر کے ماقبل پر دو ی کو حذف کرکے حرف ماقبل ی کو مفتوح‬ ‫کیا جائے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫جیسے یَ ‪ٛ‬ݭیېک یعنی اُبلنا سے ی َ‬ ‫ݭک ہ ُوا یعنی اُبلی یا اُبلی ہوئی چیز‬ ‫مؤنث‪ -‬اِس طرح ‪ٛ‬تیېک کھڑا ہونے سے ت َک کھڑی ہوئی‪،‬‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا سے ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئی یا اُٹھی ہوئی‪ ،‬تِ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک یعنی‬ ‫بھاگنا سے تِ ‪ٛ‬شت َک بھاگی یا بھاگی ہوئی‪-‬‬

‫‪54‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مصادر الزم جن کے آخر میں ېک ہے‪ ،‬اِن سے ماضی مطلق واحد‬ ‫غائب مؤنث و اِسم مفعول مؤنث بنانے کے لئے ېک کو َوک سے بدل‬ ‫دیں جیسے څېک مصدر بمعنی جانا سے َڅ َوک گئی یا گئی ہوئی ‪-‬‬

‫مصدر متعدی کی صورت میں اِسم مفعول مؤنث بنانے کے لئے ېک‬ ‫کو َوک سے بدل دیں اور پھر ماضی مطلق واحد غائب مؤنث بنانے‬ ‫کے لئے آخر میں ہائے مختفی (ہ) ایزاد کریں‪ -‬مثالً یَݭېک‪،‬‬ ‫ُوس‪ ٛ‬تېک‪ِ ،‬ت ‪ٛ‬شتېک‪ ،‬سے َی َ‬ ‫ݭ َو ‪ٙ‬کہ‪ُ ،‬وس‪ ٛ‬ت َ َو ‪ٙ‬کہ‪ِ ،‬ت ‪ٛ‬شت َ َوکە ‪-‬‬ ‫البتہ ایسے مصادر جن میں سوائے عالمت مصدر کے صرف ایک‬ ‫حرف متحرک ہو اُن کا ماضی مطلق مؤنث و اِسم مفعول مؤنث‬ ‫بنانے کے لئے کوئی تبدیلی نہیں ہوتی‪ -‬جیسے ری ییک بمعنی‬ ‫مونڈنا کا مؤنث بھی ری یېک ہے‪ -‬اِس طرح دیېک دیکھنا کا ماضی‬ ‫مذکر و مؤنث ہر دو دیېک ہیں‪ -‬پیېک یعنی پرونا کا مؤنث بھی پیېک‬ ‫ہے‪-‬‬ ‫مصدر پَخیېک کا ماضی مذکر پَ َخک اور مؤنث پ‪ٛ ٛ‬‬ ‫خالف قاعدہ‬ ‫یوخک‬ ‫ِ‬ ‫ہے اور کېک کرنا کا ماضی مذکر دوک اور مؤنث داک ہے‪-‬‬

‫مضارع‬

‫‪40‬‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) متذکرہ قیاسی االشتقاق مصادر میں سے مضارع صیغہ واحد‬ ‫غائب بنانے کا عام قاعدہ یہ ہے کہ یېک ہٹا کر ہائے مختفی لگا دیں‬ ‫غوریېک‬ ‫جیسے ا َ َمریېک ُ‬ ‫سننا‪ ،‬یَ ‪ٛ‬ݭیېک اُبلنا‪َ ،‬ځ ‪ٛ‬و ‪ٛ‬ریېک ُکڑھنا‪َ ،‬‬ ‫غورە اور‬ ‫برسنا‪َ ،‬رپ‪ ٛ‬یېک کانپنا مصادر سے ا َ َم َرہ‪َ ،‬یݭَہ‪َ ،‬ځورہ‪َ ،‬‬ ‫َرپە‪ -‬یہ قاعدہ اُن مصادر الزم کے لئے مخصوص ہے جن کا پہال‬ ‫حرف مفتوح ہو یا پہال ساکن اور دوسرا مفتوح ہو‪-‬‬

‫‪55‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(قاعدہ) مصدر کا یېک ہٹا کر ی ایزاد کیا جائے جیسے ُخ ‪ٛ‬‬ ‫ولیېک‬ ‫ِگرنا‪ ،‬نِ ِکݫیېک پھینکنا‪ُ ،‬‬ ‫غوڒیېک ڈرنا سے ُخولی‪ ،‬نِ ِکݫی اور‬ ‫ُ‬ ‫غوڒی‪ -‬یہ قاعدہ اُن مصادر کے لئے مخصوص ہے جن کا پہال‬ ‫حرف مکسور یا مضموم ہو یا پہال حرف ساکن اور دوسرا مکسور یا‬ ‫مضموم ہو‪-‬‬ ‫(قاعدہ) اگر مصدر کے آخر میں ېک ہو تو ېک کو ہٹا کر وی لگا‬ ‫دیتے ہیں جیسے ِڒیڅېک بھیجنا‪ِ ،‬چګېک اُٹھانا‪ُ ،‬وزمېک آزمانا‪،‬‬ ‫ُمخېک گوندھنا‪ ،‬پلَټېک پلٹانا سے ِڒی َڅوی‪ِ ،‬چګَوی‪ُ ،‬وز َموی‪ُ ،‬م َخوی‬ ‫اور پلَټَوی –‬

‫مصادر بے قاعدہ‬

‫جو مصادر کہ بموجب متذکرہ صدر نہیں ہیں یعنی ان کے آخر میں‬ ‫ییک یا ېک نہیں ہے۔ ان کے ماضی مؤنث اور مضارع باقاعدہ نہیں‬ ‫ہیں اور وہ قریب چالیس مصادر ہیں‪ -‬پس بہ نسبت بیان کرنے‬ ‫مختلف قواعد کے بہتر ہوگا کہ مصادر مع ماضی مؤنث اور مضارع‬ ‫غائب اور امر حاضر کے یہاں درج ہوں‪-‬‬ ‫امر‬ ‫ماضی مطلق مضارع‬ ‫معنی‬ ‫مصدر‬ ‫واحد غائب واحد حاضر‬ ‫مؤنث‬ ‫مصدر‬ ‫ا َغوک‬

‫‪۱‬‬

‫جلنا‬

‫ب‪ ٛ‬رو ‪ٛ‬شک‬

‫ب‪َ ٛ‬رݭی‬

‫ب‪َ ٛ‬رس‬

‫‪۲‬‬

‫جالنا‬

‫ب‪ ٛ‬رو ‪ٛ‬شک‬

‫ب‪َ ٛ‬رݫی‬

‫ب‪ ٛ‬رېزَ ن‬

‫ہونا‬

‫بُک‬

‫بە‬

‫بی‬

‫ب‪َ ٛ‬رشت َک‬ ‫ب‪َ ٛ‬رشت َک‬ ‫بیوک‬

‫‪QA‬‬

‫لگنا‬

‫ا َغَک‬

‫ا َ َوسە‬

‫ا َ َوس‬

‫‪56‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫پ‪َ ٛ‬ر َوک‬

‫بیچنا‬

‫پ‪ ٛ‬راک‬

‫پر َوہ‬ ‫َ‬

‫پ‪َ ٛ‬رو‬

‫ِپشت َک‬

‫لکھنا‬

‫ِپشک‬

‫ِپسی‬

‫پیس‬

‫پوئ ا َ َوسە‬

‫پوئ ا َ َوس‬

‫ت َت َک‬

‫پینا‬

‫تو ‪ٛ‬تک‬

‫‪ٛ‬تری‬

‫‪ٛ‬ترون‬

‫ځوک‬

‫مارنا‬

‫َځک‬

‫َځنە‬

‫َځن‬

‫خولَک‬ ‫َ‬

‫کھانا‬

‫خوالک‬

‫خورہ‬

‫خورون‬

‫د‪َ ٛ‬رنَک‬

‫رکھنا‬

‫د‪ٛ ٛ‬‬ ‫رونک‬

‫َدری‬

‫دېرن‬

‫ِدلَک‬

‫فصل کاٹنا َد ‪ٛ‬لک‬

‫ِدری‬

‫د ‪ِٛ‬ر‬

‫د‪ ٛ‬یېک‬

‫دیکھنا‬

‫د‪ ٛ‬ییک‬

‫ُځونە‬

‫ُځونَن‬

‫ُڒس‪ ٛ‬ت َک‬

‫رونا‬

‫ُڒست َک‬

‫ڒَ وہ‬

‫‪ٛ‬ڒیو‬

‫ڒیوک‬

‫دینا‬

‫ُڒک‬

‫ڒوی‬

‫ڒہ ‪ ،‬ڒېری‬

‫زوک‬

‫آنا‬

‫زاک‬

‫زا‬

‫زئ‬

‫‪ٛ‬ݭیوک‬

‫ہونا‬

‫سک‬ ‫ُ‬

‫سە‬ ‫َ‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫‪ٛ‬غ َوشت َک‬

‫گرنا‬

‫‪ٛ‬غوا ‪ٛ‬شک‬

‫‪ٛ‬غ َوزہ‬

‫‪ٛ‬غ َوز‬

‫‪ٛ‬غوېک‬

‫کہنا‬

‫‪ٛ‬غوېک‬

‫‪ٛ‬غ َوݭی‬

‫‪ٛ‬غ َوس‬

‫‪ٛ‬ک َولَک‬

‫جماع کرنا ‪ٛ‬ک َو ‪ٛ‬لک‬

‫کینە‬

‫کینَن‬

‫دوک‬

‫کرنا‬

‫داک‬

‫َکوی‬

‫کې َون‬

‫َګست َک‬

‫لیجانا‬

‫ګاسک‬

‫‪ٛ‬ګلی‬

‫‪ٛ‬ګلون‬

‫پوئ اَغوک سمجھ جانا پوئ ا َ َ‬ ‫غک‬

‫‪QA‬‬

‫پَ َخک‬

‫پکانا‬

‫پ‪ٛ ٛ‬‬ ‫یوخک‬

‫بِݫی‬

‫بیزَ ن‬

‫‪57‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ُملَک‬

‫مرنا‬

‫َم ‪ٛ‬لک‬

‫‪ٛ‬مری‬

‫‪ٛ‬مرون‬

‫نَس‪ ٛ‬ت َک‬

‫بیٹھنا‬

‫ناسک‬

‫نا‬

‫نئ‬

‫نَغوک‬

‫نکلنا‬

‫نَغَک‬

‫نِݭی‬

‫نِس‬

‫ن َوست َک‬

‫لیٹنا‬

‫نواسک‬

‫‪ٛ‬نوی‬

‫‪ٛ‬نوون‬

‫نوک‬

‫پکڑنا‬

‫‪ٙ‬نک‬

‫نَسە‬

‫نَس‬

‫نَ ُولَک‬

‫نکالنا‬

‫نو ‪ٛ‬لک‬ ‫َ‬

‫نَ َورہ‬

‫نَ َور‬

‫یوک‬ ‫نِ َ‬

‫رکھنا‬

‫ناک‬

‫نیوی‬

‫نیو‬

‫َوت َک‬

‫چھوڑنا‬

‫وو ‪ٛ‬تک‬

‫ژہ‬

‫ژون‬

‫ِھشت َک‬

‫پڑھنا‬

‫ھیشک‬

‫ھَوہ‬

‫‪ٛ‬ویو‬

‫َھ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬زیوک‬

‫رہنا‬

‫َھ ‪ٛ‬ن ُزک‬

‫َھ ‪ٛ‬زنی‬

‫َھ ‪ٛ‬زن‬

‫‪ٛ‬و ‪ٛ‬ریوک‬

‫لینا‬

‫‪ٛ‬و ُروک‬

‫ُوری‬

‫ُور‬

‫َو ‪ٛ‬زیوک‬

‫مار ڈالنا‬

‫َو ُزک‬

‫َو ‪ٛ‬زنە‬

‫َو ‪ٛ‬زن‬

‫َو ‪ٛ‬غیوک‬

‫گھسنا‬

‫َو ُ‬ ‫غک‬

‫‪ٛ‬ویېݭی‬

‫‪ٛ‬ویېس‬

‫ُولَک‬

‫النا‬

‫َو ‪ٛ‬لک‬

‫َورہ‬

‫َور‬

‫ووک‬

‫پانا‬

‫واک‬

‫َووی‬

‫َوو‬

‫‪QA‬‬

‫َمشت َک‬

‫توڑنا‬

‫ما ‪ٛ‬شک‬

‫َمزی‬

‫َم ‪ٛ‬ز‬

‫‪58‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی مطلق‬

‫‪41‬‬

‫ماضی مطلق ایسا فعل ہے جو کسی کام کے کرنے یا ہونے کو دور‬ ‫یا قریب کی قید کے بغیر مطلق گزرے ہوئے زمانے میں ظاہر کرتا‬ ‫ہے‪-‬‬

‫مصدر سے ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر اور واحد غائب‬ ‫مؤنث بنانے کے قواعد پہلے بیان ہوچکے‪ -‬تاہم اِن کی اہمیت کے‬ ‫پیش نظر دوبارہ تحریر کئے جاتے ہیں‪-‬‬ ‫ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر‬

‫مصادر الزم میں مصدر بعینہ ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر‬ ‫ہوتا ہے اور جوں کا توں اِسم مفعول مذکر بھی استعمال ہوتا ہے‪ -‬بسا‬ ‫اوقات یہی مصدر حاصل مصدر کے معنی بھی دیتا ہے‪ -‬جیسے‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا یا اُٹھا وہ یا اُٹھا ہ ُوا‪ -‬نَس‪ ٛ‬تَک بیٹھنا یا بیٹھا وہ یا بیٹھا‬ ‫ہ ُوا‪-‬‬ ‫جبکہ مصادر متعدی سے ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر‬ ‫بنانے کے لئے مصدر کے آخر میں ہائے مختفی (ہ) ایزاد کیا جاتا‬ ‫خولَ ‪ٙ‬کە کھایا اُس نے‪-‬‬ ‫خولَک بمعنی کھانا سے َ‬ ‫ہے‪ -‬جیسے َ‬

‫‪QA‬‬

‫ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث‬

‫مصادر الزم سے جن کے آخر میں یېک ہے ماضی مطلق صیغہ‬ ‫واحد غائب مؤنث اور اِسم مفعول مؤنث بنانا ہو تو ک کے ماقبل دو‬ ‫ی کو حذف کرکے حرف ماقبل کو مفتوح کیا جائے جیسے یَ ‪ٛ‬ݭیېک‬ ‫یعنی اُبلنا سے یَ َ‬ ‫ݭک ہ ُوا یعنی اُبلی یا اُبلی ہوئی چیز مؤنث‪ -‬اِس‬

‫‪59‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫طرح ‪ٛ‬تیېک کھڑا ہونے سے ت َک کھڑی ہوئی‪ُ ،‬وس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا سے‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھی‪ ،‬تِ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک یعنی بھاگنا سے تِ ‪ٛ‬شت َک بھاگی‪-‬‬ ‫مصادر الزم جن کے آخر میں ېک ہے اِن کا ماضی مطلق صیغہ‬ ‫واحد غائب مؤنث بنانے کے لئے ک کے ماقبل ې کو حذف کرکے‬ ‫واو مفتوح ایزاد کیا جائے‪ -‬مثالً څېک جانا سے َڅ َوک یعنی گئی‪-‬‬ ‫مصادر متعدی سے اِسم مفعول مؤنث بنانے کے لئے بھی مذکورہ‬ ‫باال طریقے مستعمل ہیں تاہم فرق یہ ہے کہ ماضی مطلق صیغہ‬ ‫واحد غائب مؤنث بنانے کے لئے آخر میں ضمیر غائب یعنی ہائے‬ ‫شکە‪،‬‬ ‫مختفی (ہ) ایزاد کیا جاتا ہے جیسے دُشیېک ڈھونڈنا سے ُد َ‬ ‫ا َ َمریېک سننا سے ا َ َم َرکە‪ ،‬تِشتېک بھگا لیجانا سے تِشت َ َوکہ بھگا‬ ‫لےگئی وہ ‪َ ،‬یݭېک اُبالنا سے َی َ‬ ‫ݭ َو ‪ٙ‬کە اُبالی اُس نے‪ُ ،‬وس‪ ٛ‬تېک اُٹھانا‬ ‫سے ُوس‪ ٛ‬ت َ َو ‪ٙ‬کە اُٹھائی اُس نے‪-‬‬ ‫مصدر سے ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر و مؤنث کے بنانے‬ ‫کا قاعدہ اوپر بیان ہوچکا۔ اب ماضی مطلق کے کل صیغوں کے‬ ‫بنانے کا حال لکھا جاتا ہے۔ ماضی کے کل مفرد صیغوں میں مذکر‬ ‫اور مؤنث کا فرق ہے۔ سو مذکر میں صیغہ مذکر جیسا کہ گزرا‬ ‫استعمال کیا جاتا ہے اور مؤنث میں مؤنث۔ جمع میں مذکر اور ُمؤنث‬ ‫کا فرق نہیں‪ -‬ماضی کے باقی صیغے ضمائر متصل ساتھ لگانے‬ ‫سے بنتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪60‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماضی کے گردانوں میں فعل الزم اور فعل‬ ‫متعدی کے لئے الگ الگ ضمائر متصل ہیں‪-‬‬ ‫فعل الزم کے لئے فاعل کے ضمائر متصل یہ ہیں‪:‬‬ ‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ے‬ ‫ُمستتر‬

‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬ ‫یېن‬

‫فعل متعدی کے لئے فاعل کے ضمائر متصل یہ ہیں‪:‬‬ ‫جمع ہر سہ‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫واحد حاضر‬ ‫واحد غائب‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫وہ ‪ /‬ہ‬

‫فعل الزم اور فعل متعدی کے گردانوں میں فرق کی وجہ یہ ہے کہ‬ ‫اُورمڑی کی ساخت ُکنایی یا سپلٹ ارگٹیو‪ 42‬ہے – آسان الفاظ میں‬ ‫ماضی فعل الزم اور مضارع کی تمام گردانوں میں فعل کا صیغہ‪،‬‬ ‫جمع و تفرید اور تذکیر و تانیث باعتبار فاعل ہوگا‪ -‬جبکہ ماضی فعل‬ ‫متعدی میں فعل کا صیغہ‪ ،‬جمع و تفرید اور تذکیر و تانیث باعتبار‬ ‫*‬ ‫مفعول ہوگا‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫*‬

‫‪ Ergativity‬ایک دلچسپ لیکن وسیع مضمون ہے جس کا پورا احاطہ‬ ‫اِس کتاب کے سکوپ سے باہر ہے‪-‬‬

‫‪61‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان ماضی مطلق‬

‫صیغہ‬

‫ماضی‬ ‫مطلق‬ ‫معروف‬

‫ُمؤنث‬

‫مذکر‬

‫واحد غائب ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا وہ ُوس‪ ٛ‬ت َک‬

‫اُٹھ گئ وہ‬

‫واحد حاضر ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکے اُٹھ گیا تُو ُوس‪ ٛ‬ت َکے‬

‫اُٹھ گئ تُو‬

‫واحد ُمتکلم ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکَم اُٹھ گیا میں ُوس‪ ٛ‬تَکَم‬

‫اُٹھ گئ میں‬

‫مذکر‪ /‬مؤنث‬

‫فعل الزم جمع غائب‬ ‫جمع حاضر‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت َ ِکن‬

‫اُٹھ گئے‪ /‬گئیں وہ‬

‫ُوس‪ ٛ‬تَکَئ‬

‫اُٹھ گئے‪ /‬گئیں تم‬

‫جمع ُمتکلم‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت ‪َٛ‬کیېن‬

‫اُٹھ گئے‪ /‬گئیں ہم‬

‫مذکر‪ /‬مؤنث‬

‫ماضی‬ ‫مطلق‬ ‫معروف واحد حاضر‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫فعل‬

‫‪ٛ‬خ َولَ ‪ٙ‬کە‬

‫کھایا ا ُس نے‬

‫‪ٛ‬خ َولَ َکت‬

‫کھایا ت ُو نے‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَم‬

‫کھایا میں نے‬

‫جمع ہر سہ‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَن‬

‫کھایا ا ُنہوں نے‪ /‬تم نے‬ ‫‪ /‬ہم نے‬

‫واحد غائب‬

‫متعدی‬

‫‪QA‬‬

‫‪62‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی قریب‬

‫‪43‬‬

‫ماضی قریب ایسا فعل ہے جس میں قریب کا گزرا ہوا زمانہ پایا‬ ‫جائے‪-‬‬ ‫ماضی قریب کے بنانے کا قاعدہ یہ ہے کہ ماضی مطلق صیغہ واحد‬ ‫غائب کے آخر میں بحالت مذکر صیغہ مذکر کے بعد اور بحالت‬ ‫مؤنث صیغہ مؤنث کے بعد ھە یعنی ہائے ملفوظ اور ہائی مختفی‬ ‫رکھتے ہیں تو ماضی قریب صیغہ واحد غائب بن جاتا ہے جیسے‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک ھە‪ُ ،‬وس‪ ٛ‬تَک ھە اور ‪ٛ‬خ َولَ ‪ٙ‬کە ھە‪-‬‬

‫باقی صیغے ِاس طرح بنتے ہیں کہ فعل الزم کے لئے ھە کے ہائے‬ ‫مختفی کو دور کرکے ھ کے بعد ضمائر لگائیں جیسا ماضی مطلق‬ ‫میں لگائی گئی تھیں اور صیغہ جات واحد مذکر میں صیغہ مذکر‬ ‫اور دیگر صیغہ جات میں خواہ مذکر ہوں خواہ مؤنث صیغہ مؤنث‬ ‫ُمستعمل ہوگا‪-‬‬ ‫فعل متعدی کی صورت میں ماضی قریب کا جونسا صیغہ بنانا ہو اُس‬ ‫صیغہ کے ماضی مطلق کے بعد ھە لگتا ہے اور ضمائر فعل کے‬ ‫ساتھ ماضی مطلق کی طرح پیوستہ رہتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪63‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان ماضی قریب‬

‫ماضی قریب‬ ‫معروف‬ ‫فعل الزم‬

‫صیغہ‬ ‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫جمع‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫مؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئی‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا‬ ‫ہے وہ‬ ‫ھە‬ ‫ہے وہ‬ ‫ھە‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئی‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا‬ ‫ہے تُو‬ ‫ھے‬ ‫ہے تُو‬ ‫ھے‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئی‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا‬ ‫ہوں میں‬ ‫ہوں میں ھوم‬ ‫ھوم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ھِن‬

‫اُٹھ گئے‪ /‬گئی ہیں وہ‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ھَئ‬

‫اُٹھ گئے‪ /‬گئی ہو تم‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ھیېن‬

‫اُٹھ گئے‪ /‬گئی ہیں ہم‬

‫مذکر‪ /‬مؤنث‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَت ھە‬

‫کھایا ہے ت ُو نے‬

‫‪QA‬‬

‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫ماضی قریب واحد‬ ‫حاضر‬ ‫معروف‬ ‫فعل متعدی‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫جمع ہر‬ ‫سہ‬

‫‪ٛ‬خ َولَکە ھە‬

‫کھایا ہے ا ُس نے‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَم ھە‬

‫کھایا ہے میں نے‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَن ھە‬

‫کھایا ہے ا ُنہوں نے‪ /‬تُم‬ ‫نے ‪ /‬ہم نے‬

‫‪64‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی بعید‬

‫‪44‬‬

‫ماضی بعید ایسا فعل ہے جس میں دُور کا گزرا ہوا زمانہ پایا جائے‪-‬‬

‫جب ماضی بعید بنانا ہو تو ماضی مطلق فعل الزم کے صیغہ واحد‬ ‫غائب کے بعد بحالت مذکر کے صیغہ مذکر کے بعد ب‪ ٛ‬یوک اور‬ ‫بحالت مؤنث کے صیغہ مؤنث کے بعد بُک ایزاد کریں‪ -‬اور‬ ‫ب‪ ٛ‬یوک و بُک کے بعد ضمائر ٹھیک بمثل ضمائر ماضی مطلق کے‬ ‫لگائیں‪-‬‬ ‫فعل متعدی کی صورت میں ماضی مطلق کے بعد ب‪ ٛ‬یوک (جب مفعول‬ ‫واحد مذکرہو) یا بُک (جب مفعول واحد مؤنث ہو) یا بُ ِکن( جب‬ ‫مفعول جمع مذکر یا مؤنث ہو) ایزاد کرتے ہیں اور ضمائر اپنے مقام‬ ‫پر فعل کے ساتھ پیوستہ رہتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪65‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان ماضی بعید‬

‫ُمؤنث‬

‫‪QA‬‬

‫مذکر‬ ‫صیغہ‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک‬ ‫واحد ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا تھا‬ ‫اُٹھ گئی تھی وہ‬ ‫بُک‬ ‫وہ‬ ‫غائب ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک‬ ‫واحد ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا تھا‬ ‫اُٹھ گئی تھی تُو‬ ‫بُکے‬ ‫تُو‬ ‫حاضر ب‪ ٛ‬یوکے‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئی تھی‬ ‫ماضی واحد ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھ گیا تھا‬ ‫میں‬ ‫بُکم‬ ‫میں‬ ‫ب‪ ٛ‬یوکم‬ ‫ُمتکلم‬ ‫بعید‬ ‫معروف‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫فعل الزم جمع‬ ‫اُٹھ گئےتھے‪ /‬گئی تھیں وہ‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک بُ ِکن‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫اُٹھ گئےتھے‪ /‬گئی تھیں تُم‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک بُکَئ‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫اُٹھ گئےتھے‪ /‬گئی تھیں ہم‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ب ‪ُٛ‬کیېن‬ ‫ُمتکلم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫واحد‬ ‫کھایا تھا اُس نے‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکە ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫ماضی غائب‬ ‫بعید واحد‬ ‫کھایا تھا تُو نے‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکَت ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫معروف حاضر‬ ‫فعل واحد‬ ‫کھایا تھا میں نے‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکَم ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫متعدی ُمتکلم‬ ‫کھایا تھا ا ُنہوں نے‪ /‬تُم نے ‪ /‬ہم‬ ‫جمع‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکَن ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫نے‬ ‫ہر سہ‬

‫‪66‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی اِستمراری‬

‫‪45‬‬

‫ماضی استمراری ایسا فعل ہے جو گزرے ہوئے زمانے میں کسی‬ ‫کام کے بار بار ہونے یا جاری رہنے کو ظاہر کرے‪-‬‬

‫ماضی اِستمراری کا جونسا صیغہ بنانا ہو ا ُس صیغہ ماضی مطلق پر‬ ‫بُو لگا دیں صیغہ مذکور ماضی اِستمراری کا حاصل ہوگا۔‬ ‫صیغہ‬ ‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫واحد‬ ‫ماضی‬ ‫اِستمراری ُمتکلم‬ ‫معروف‬ ‫فعل الزم جمع‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫مذکر‬

‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک بُو‬

‫اُٹھتا تھا وہ ُوس‪ ٛ‬ت َک بُو اُٹھتی تھی وہ‬

‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکے بُو‬

‫اُٹھتا تھا تُو ُوس‪ ٛ‬ت َکے بُو اُٹھتی تھی تُو‬

‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکم بُو‬

‫اُٹھتا تھا‬ ‫میں‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت َکم بُو‬

‫اُٹھتی تھی‬ ‫میں‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت َ ِکن بُو‬

‫اُٹھتےتھے‪ /‬اُٹھتی تھیں وہ‬

‫ُوس‪ ٛ‬تَکَئ بُو‬

‫اُٹھتے تھے‪ /‬اُٹھتی تھیں تُم‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت ‪َٛ‬کیېن بُو‬

‫اُٹھتے تھے‪ /‬اُٹھتی تھیں ہم‬

‫مذکر‪ /‬مؤنث‬

‫‪ٛ‬خ َولَکە بُو‬

‫کھاتا تھا وہ‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَت بُو‬

‫کھاتا تھا تُو‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَم بُو‬

‫کھاتا تھا میں‬

‫‪ٛ‬خ َولَکَن بُو‬

‫کھاتے تھے وہ ‪ /‬تم ‪ /‬ہم‬

‫‪QA‬‬

‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫ماضی‬ ‫واحد‬ ‫استمراری‬ ‫حاضر‬ ‫معروف‬ ‫واحد‬ ‫فعل متعدی‬ ‫ُمتکلم‬ ‫جمع‬ ‫ہر سہ‬

‫ُمؤنث‬

‫‪67‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی تمنائی‬

‫‪46‬‬

‫ایسا فعل جس میں گزرے ہوئے زمانے میں کسی کام کے ساتھ کوئی‬ ‫تمنا پائی جائے اُسے ماضی تمنائی کہتے ہیں۔‬ ‫ماضی تمنائی کا جونسا صیغہ بنانا ہو ا ُس صیغہ ماضی مطلق پر‬ ‫سو لگا دیں صیغہ مذکور ماضی تمنائی کا حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ُ‬

‫‪QA‬‬

‫یہ فعل عموما ً مرکب جملوں میں استعمال ہوتا ہے جو موقع محل کے‬ ‫مطابق ماضی تمنائی استمراری یا ماضی احتمالی کے معنی بھی دیتا‬ ‫ہے‪-‬‬ ‫ُمؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫صیغہ‬ ‫سو اُٹھتی وہ‬ ‫سو اُٹھتا وہ ُوس‪ ٛ‬ت َک ُ‬ ‫واحد غائب ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک ُ‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َکے‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکے‬ ‫اُٹھتی تُو‬ ‫اُٹھتا تُو‬ ‫ماضی واحد حاضر‬ ‫سو‬ ‫سو‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫تمنائی‬ ‫سو اُٹھتی میں‬ ‫سو اُٹھتا میں ُوس‪ ٛ‬ت َکم ُ‬ ‫واحد ُمتکلم ُوس‪ٛ ٛ‬تیېکم ُ‬ ‫معروف‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫فعل الزم‬ ‫اُٹھتے‪ /‬اُٹھتیں وہ‬ ‫سو‬ ‫جمع غائب‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َ ِکن ُ‬ ‫اُٹھتے ‪ /‬اُٹھتیں تم‬ ‫سو‬ ‫جمع حاضر‬ ‫ُوس‪ ٛ‬تَکَئ ُ‬ ‫اُٹھتے‪ /‬اُٹھتیں ہم‬ ‫سو‬ ‫جمع ُمتکلم‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت ‪َٛ‬کیېن ُ‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫ماضی‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫کھاتا وہ‬ ‫سو‬ ‫تمنائی واحد غائب‬ ‫خ َولکە ُ‬ ‫َ‬ ‫کھاتا توُ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫سو‬ ‫معروف واحد حاضر‬ ‫خ َولکَت ُ‬ ‫َ‬ ‫کھاتا میں‬ ‫سو‬ ‫فعل واحد ُمتکلم‬ ‫‪ٛ‬خ َولکَم ُ‬ ‫کھاتے وہ ‪ /‬تم ‪ /‬ہم‬ ‫سو‬ ‫متعدی جمع ہر سہ‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکَن ُ‬

‫‪68‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ماضی شکیہ‬

‫‪47‬‬

‫‪QA‬‬

‫ماضی شکیہ وہ ہے جس میں گزرا ہوا زمانہ شک کے ساتھ پایا‬ ‫جائے۔ ماضی شکیہ کی گردان ذیل میں درج ہے جو موقع محل کے‬ ‫مطابق ماضی استغنائی‪ ،‬ماضی احتمالی اور کبھی مستقبل تمام کے‬ ‫معنی بھی دیتا ہے‪-‬‬ ‫ُمؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫صیغہ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫سو اٹھ گیا ہوگا ُوس‪ ٛ‬ت َک اٹھ گئی ہوگی‬ ‫واحد ُوس‪ ٛ‬تیېک ُ‬ ‫وہ‬ ‫سو بہ‬ ‫وہ‬ ‫بہ‬ ‫غائب‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫سو اٹھ گیا ہوگا ُوس‪ ٛ‬ت َک اٹھ گئی ہوگی‬ ‫واحد ُوستیېک ُ‬ ‫ت ُو‬ ‫سو بی‬ ‫ت ُو‬ ‫بی‬ ‫حاضر‬ ‫ُ‬ ‫سو اُٹھ گیا ہوں ُوس‪ ٛ‬ت َک اُٹھ گئی ہوں‬ ‫ماضی واحد ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک ُ‬ ‫گی میں‬ ‫سو بېم‬ ‫گا میں‬ ‫بېم‬ ‫ُمتکلم‬ ‫شکیہ‬ ‫ُ‬ ‫معروف‬ ‫مذکر ‪ /‬مؤنث‬ ‫اُٹھ گئے ہوں گے‪ /‬اُٹھ گئی‬ ‫فعل الزم جمع‬ ‫سو بېن‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ُ‬ ‫ہوں گی وہ‬ ‫غائب‬ ‫اُٹھ گئے ہو گے ‪ /‬اُٹھ گئی ہو‬ ‫جمع‬ ‫سو بَئ‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ُ‬ ‫گی تم‬ ‫حاضر‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫اٹھ گئے ہوں گے‪ /‬اٹھ گئی‬ ‫جمع‬ ‫سو ب‪ ٛ‬یېن‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َک ُ‬ ‫ہوں گی ہم‬ ‫ُمتکلم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫ماضی‬ ‫کھایا ہوگا اُس نے‬ ‫سو بہ‬ ‫واحد غائب‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکە ُ‬ ‫شکیہ‬ ‫کھایا ہوگا تُو نے‬ ‫سو بہ‬ ‫واحد حاضر ‪ٛ‬خ َولَکَت ُ‬ ‫معروف‬ ‫کھایا ہوگا میں نے‬ ‫سو بہ‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫‪ٛ‬خ َولَکَم ُ‬ ‫فعل‬ ‫کھایا ہوگا انہوں نے ‪ /‬تم‬ ‫سو بہ‬ ‫متعدی جمع ہر سہ ‪ٛ‬خ َولَکَن ُ‬ ‫نے‪ /‬ہم نے‬

‫‪69‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫فعل شرطی‬

‫‪48‬‬

‫بعض فعلوں پر حرف شرط (کە) لگ جاتا ہے تب وہ افعال شرطی‬ ‫ہو جاتے ہیں‪ -‬جیسے کە خورہ اگر کھاوے مضارع ہے اور معنی‬ ‫مستقبل کے دیتا ہے۔ کە خورہ بُو اگر کھاتا ہے حال ہے ۔‬ ‫بحالت ایسے شرط کے جب شرط وقوع میں آگئی ہو فعل شرطی‬ ‫ماضی حاصل ہوتا ہے جیسے کە اَفە نوړی ‪ٛ‬خوالک ُمنَل* ا َ َز زو َکم‬ ‫جب ا ُس نے کھانا کھایا تو میں ا ُس کے پاس گیا۔ اور ایسے شرط کی‬ ‫حالت میں جو وقوع میں نہیں آیا فعل شرطی مستقبل ہو جاتا ہے‬ ‫سو مری اگرکھاوے تو مر جائیگا۔‬ ‫جیسے کە خورہ ُمن ُ‬ ‫اور جب ماضی قریب پر حرف شرط رکھا جائے تو ھە بە سے‬ ‫بدل جاتا ہے جیسے ‪ٛ‬خ َولَکە ھە سے کە ‪ٛ‬خ َولَکە بە ہو جاتا ہے ۔‬ ‫جزا شرط‪:‬‬

‫جزا شرط ایک جملہ ہوتا ہے کہ بصورت وجود شرط کے آتا ہے‬ ‫سو ا َز خورېم† اگر وہ کھا لے تو میں‬ ‫جیسے کە ا َ ‪ٙ‬فە ‪ٛ‬خورہ ُمن ُ‬ ‫سو خورېم جزا شرط ہے ُمن حرف جزا ہے۔‬ ‫کھاؤں گا‪ -‬ا َز ُ‬

‫‪QA‬‬

‫کبھی ایسا فعل شرط جو شرطی ماضی یا شرطی مستقبل سے بنایا‬ ‫سو ب‪ ٛ‬یوک آتا ہے جیسے کە اَفە جوړ‬ ‫گیا ہو ا ُس کے فعل جزا پر لفظ ُ‬ ‫سو ب‪ ٛ‬یوک اگر وہ ٹھیک ہوتا تو گیا ہوتا ۔ کبھی‬ ‫ب‪ ٛ‬یوکَن ُمن څیکَل ُ‬ ‫سو ب‪ ٛ‬یوک آتا ہے جیسے کە تُە ب‪ ٛ‬یو َکن‬ ‫جب ب‪ ٛ‬یوک فعل تام ہوتا ہے تو ُ‬ ‫سو ا َ ‪ٙ‬فە ب‪ ٛ‬یوک اگر ت ُو ہوتا تو وہ ہوتا۔‬ ‫ُمن ُ‬

‫* ُمن ل‬ ‫† کە اَفە خورہ بئے سو از خورېم‬

‫‪70‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سو ب‪ ٛ‬یوک کبھی واسطے امر ماضی کے آتا ہے جیسے ا َفە‬ ‫(فائدہ) ُ‬ ‫سو ای وہ ب‪ ٛ‬یوک ‪ٛ‬کئېر* زوک وہ وہاں ہوتا کیوں آیا۔‬ ‫ُ‬

‫فعل شرطی مستقبل‬

‫‪49‬‬

‫فعل شرطی مستقبل مرکب جملوں میں استعمال ہوتا ہے جو جملے‬ ‫کی ترکیب اور موقع محل کی بنیاد پر فعل تمنائی مستقبل یا فعل‬ ‫تمنائی استمراری کے معنی بھی دیتا ہے۔ عالوہ معانی مذکورہ کے‬ ‫یہ فعل کبھی امر ماضی کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے‪-‬‬ ‫فعل شرطی مستقبل بنانے کے لئے ماضی مطلق کے صیغہ واحد‬ ‫غائب کے بعد بصورت مذکر کے صیغہ مذکر کے بعد اور بصورت‬ ‫مؤنث یا جمع کے صیغہ مؤنث کے بعد‪ ،‬بعد مفتوح کرنے (ک) کے‬ ‫(ن) زیادہ کریں تو فعل شرطی مستقبل حاصل ہوگا۔ اور سوائے فرق‬ ‫مذکر و مؤنث جس کا ذکر ہ ُوا دیگر صیغہ جات کے لئے تغیر نہیں‬ ‫ہوتا۔ جیسے ُوستیېکَن ‪ُ /‬وستَکَن‪ ،‬څېکن ‪َ /‬څ َوکَن‪ٛ ،‬خ َولَکَن ‪ /‬خوالکَن‪-‬‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫سر سە‬ ‫سو ِ‬ ‫کە باران ئے ‪ٛ‬ݭیوکَن ا َ فَ ِصل ُ‬ ‫اچھی ہوگی‪-‬‬

‫اگر بارش ہو تو فصل‬

‫‪QA‬‬

‫سو سە اُستاذ‬ ‫سکَن ‪ٙ‬تە دُنیا ُمخ َزر ئے ُ‬ ‫‪ٙ‬کە ‪ٙ‬تە َزری ا َ دُعا قَب‪ ٛ‬لَ َوک ُ‬ ‫نَک َھ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬ݫیوک ب‪ ٛ‬یوک اگر بچوں کی دُعا قبول ہوتی تو دنیا میں کوئی‬ ‫اُستاد نہ بچتا‪-‬‬

‫* کئےر‬

‫‪71‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َ ‪ٙ‬فە بُو کە څېک ُمن څېکَن‪ -‬اگر وہ جارہا تھا تو چال جاتا یعنی اگر وہ‬ ‫جانا چاہتا تھا تو جانے دیتے (امر ماضی ہے)‬

‫فعل شرطی ماضی‬

‫‪50‬‬

‫ماضی شرطی کی ایک صورت پیش کی جاتی ہے جو مرکب جملوں‬ ‫میں شرطی‪ ،‬توجیہی یا تمنائی صورت حال بتاتی ہے‪ -‬یہ فعل کبھی‬ ‫امر ماضی کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے‪-‬‬ ‫اگر فعل شرطی ماضی بنانا ہو تو ماضی بعید صیغہ واحد غائب کے‬ ‫بعد ن بقاعدہ مذکورہ رکھا جائے مثالً ‪ٛ‬خ َولَکە ب‪ ٛ‬یوک یعنی کھایا تھا‬ ‫ماضی بعید سے ‪ٛ‬خ َولَکە ب‪ ٛ‬یوکن کھایا ہوتا اُس نے (صیغہ واحد مذکر‬ ‫‪ٛ‬خواہ غائب ہو ‪ٛ‬خواہ ُمخاطب ‪ٛ ،‬خواہ ُمتکلم بلحاظ مفعول کے)‪-‬‬ ‫کن کھایا ہوتا اُس نے ‪ /‬اُنہوں نے ( ہر سہ صیغہ واحد‬ ‫‪ٛ‬خوالکە بُ َ‬ ‫مؤنث اور ہر سہ صیغہ جمع مذکر و مؤنث بلحاظ مفعول کے)۔‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫‪ٛ‬‬ ‫کە ا َ َڅمیت* روغە بُکَن تُە ئے سو ب‪ٛ ٛ‬‬ ‫خوالک اگر‬ ‫روشک نوړی نَک‬ ‫تیری آنکھیں ٹھیک ہوتیں تو جلی ہوئی روٹی نہ کھاتے‪-‬‬ ‫سو ‪ٛ‬کئے زېک‬ ‫پېرم† ُ‬ ‫کە او ِکتا َبم ‪ٛ‬غوېک ب‪ ٛ‬یوکَن ِ‬ ‫کتاب پڑھی ہوتی تو اب کیوں مانگتا‪-‬‬ ‫کە ا َ ‪ٙ‬فە بُو ‪ٛ‬خ َولَک ُمن ‪ٛ‬خ َولَکە ب‪ ٛ‬یوکن اگر وہ کھارہا تھا تو کھا لیا ہوتا‬ ‫یعنی تم ا ُسے کھانے دیتے۔‬ ‫اگر میں نے یہ‬

‫‪QA‬‬

‫* َڅمی ت‬ ‫† پېری م‬

‫‪72‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سو ‪ٛ‬ڒیوک ب‪ ٛ‬یوک اگر کل تجھے‬ ‫کە پ‪ ٛ‬را َنم* ‪ٛ‬دیېک ب‪ ٛ‬یوکَن ا َ ِکتابَم دَل ُ‬ ‫دیکھا ہوتا تو کتاب تجھے دے دیتا‪-‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ا َ دُوکە ئے دِس‪ ٛ‬ت نَک ‪ٛ‬د ‪ٛ‬‬ ‫خوالک بُکَن لڑکی کا‬ ‫رونک کە نوړی َوہ‬ ‫ہاتھ نہیں تھا کہ جس سے کھانا کھاتی (توجیہی)‪-‬‬ ‫خولَک بیو َکن‬ ‫ت ُر† دی می ِلز نَک ڒیوک کە ماخ َ‬ ‫کہ ہم کھا لیتے(توجیہی)‪-‬‬

‫تُو نے سیب نہیں دیا‬

‫کن روٹی نہیں تھی جو ت ُو کھا‬ ‫نوړی دے َنک بُک کە تُە ‪ٛ‬خوالک بُ َ‬ ‫لیتا (توجیہی)‪-‬‬

‫مضارع اور جو افعال مضارع سے بنتے ہیں‬

‫یہاں تک بحث فعل ماضی اور ا ُن افعال کی گزری جو ماضی سے‬ ‫بنائے جاتے ہیں۔ یاد رہے کہ ماضی کے افعال الزم میں صیغہ کی‬ ‫تذکیر و تانیث و جمع و تفرید باعتبار فاعل کے کی جاتی ہے لیکن‬ ‫ماضی کے افعال متعدی میں صیغہ کی تذکیر و تانیث و جمع و‬ ‫تفرید باعتبار مفعول کے کی جاتی ہے۔‬

‫اب بیان مضارع اور ان افعال کا کیا جاتا ہے جو مضارع سے بنائے‬ ‫جاتے ہیں اور ان افعال میں صیغہ کا تغیر باعتبار فاعل کے ہوتا‬ ‫ہے۔‬

‫‪QA‬‬

‫* پران م‬ ‫† تُە ر‬

‫‪73‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫مضارع‬

‫‪51‬‬

‫مضارع ایسا فعل ہے جس میں حال اور مستقبل دونوں زمانوں کا‬ ‫مفہوم پایا جائے‪ -‬اُورمڑی میں مضارع مرکب جملوں میں استعمال‬ ‫ہوتا ہے‪-‬‬ ‫مضارع کے صیغہ واحد غائب بنانے کے قواعد پیشتر بیان ہوچکے‪-‬‬ ‫تاہم ذیل میں دوبارہ بیان کئے جاتے ہیں‪-‬‬ ‫ت مصدر یېک ہے اور‬ ‫(قاعدہ) ایسے مصادر الزمی جن کی عالم ِ‬ ‫خصوصیت یہ کہ پہال حرف مفتوح ہے یا پہال ساکن اور دوسرا‬ ‫مفتوح ہے‪ ،‬عالمت مصدر ہٹا کر ہائے مختفی ایزاد کریں جیسے‬ ‫وریېک ُکڑھنا‪َ ،‬‬ ‫غپ‪ ٛ‬یېک بھونکنا مصادر سے یَݭە‪،‬‬ ‫یَ ‪ٛ‬ݭیېک اُبلنا‪َ ،‬ځ ‪ٛ‬‬ ‫َځورہ اور َ‬ ‫غپە‪-‬‬ ‫ت مصدر یېک ہے اور‬ ‫(قاعدہ) ایسے مصادر الزمی جن کی عالم ِ‬ ‫خصوصیت یہ کہ پہال حرف مکسور ہے یا مضموم یا پہال ساکن اور‬ ‫دوسرا مکسور یا مضموم ہے‪ ،‬عالمت مصدر ہٹا کر یائے معروف‬ ‫ایزاد کریں جیسے تِ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک بھاگنا‪ ،‬ب‪ُ ٛ‬ر ‪ٛ‬شیېک چمکنا‪ ،‬تِ ‪ٛ‬ریېک کانپنا‬ ‫سے ِت ‪ٛ‬شتی‪ ،‬ب‪ُ ٛ‬رشی اور ِتری ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫ت مصدر یېک ہے‪-‬‬ ‫(قاعدہ) ایسے مصادر متعدی جن کی عالم ِ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫عالمت مصدر ہٹا کر یائے معروف ایزاد کریں نِ ِکݫیېک پھینکنا‪،‬‬ ‫غ ‪ٛ‬فیېک بُننا‪ِ ،‬ری یېک مونڈنا سے نِ ِکݫی‪َ ،‬‬ ‫َ‬ ‫غفی اور ِرنی ‪-‬‬ ‫(قاعدہ) اگر عالمت مصدر ېک ہو تو ېک کو ہٹا کر وی لگا دیتے‬ ‫ہیں جیسے ِڒیڅېک بھیجنا‪ِ ،‬چګېک اُٹھانا‪ُ ،‬و ‪ٛ‬زمېک آزمانا‪ُ ،‬مخېک‬

‫‪74‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫گوندھنا‪ ،‬پ‪ ٛ‬لَټېک اُلٹنا یا لوٹانا سے ِڒی َڅوی‪ِ ،‬چګَوی‪ُ ،‬وز َموی‪ُ ،‬م َخوی‬ ‫اور پ‪ ٛ‬لَټَوی‪-‬‬ ‫اور جب صیغہ واحد غائب کا معلوم ہو جائے تو سوائے واحد حاضر‬ ‫کے باقی صیغے اِس سے ضمائر کے لگانے سے بنائے جاتے ہیں ۔‬ ‫صیغہ جات مضارع میں مذکر و مؤنث کا فرق نہیں ہے۔ پس واحد‬ ‫غائب‪ ،‬واحد حاضر‪ ،‬واحد ُمتکلم‪ ،‬جمع غائب‪ ،‬جمع حاضر‪ ،‬جمع‬ ‫ُمتکلم کل چھ صیغے ہوئے۔ پس سوائے واحد حاضر کے پانچ‬ ‫صیغے ہوئے‪-‬‬

‫سو چار صیغے واحد ُمتکلم‪ ،‬جمع غائب‪ ،‬جمع حاضر‪ ،‬جمع ُمتکلم‬ ‫صیغہ واحد غائب سے اس طرح بنتے ہیں کہ آخر میں جو ی یا ہ‬ ‫مختفی ہوتا ہے ا ُس کو حذف کرکے ضمائر اِس کے بعد لگا دیں۔‬ ‫خورہ بواو معدولہ جو مضارع صیغہ واحد غائب ہے‪ ،‬اِس سے ہ‬ ‫حذف ہو کر ضمیر واحد ُمتکلم م اور ضمیر جمع غائب ن اور‬ ‫ضمیر جمع حاضر ئ اور اور ضمیر جمع ُمتکلم یېن لگائیں تو‬ ‫خورئ‪ ،‬خوریېن حاصل ہوگا ۔ یعنی کھاؤں میں‪،‬‬ ‫خورېم‪ ،‬خورېن‪،‬‬ ‫َ‬ ‫کھائیں وہ‪ ،‬کھاؤ تم اور کھائیں ہم ۔‬ ‫صیغہ واحد حاضر مضارع کا واحد غائب سے بنایا جاتا ہے لیکن‬ ‫اِس کے بنانے کے قاعدے ایک سے زیادہ ہیں ۔‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) جس مضارع صیغہ واحد غائب کے آخر میں ہ ُمختفی ہو‬ ‫ا ُس کا صیغہ واحد حاضر اس طریقہ سے بنتا ہے کہ آخر سے ہ‬ ‫حذف کریں جیسے ا َ َمرہ سے ا َ َمر‪َ ،‬ځورہ سے ځور‪ ،‬یَݭە سے یَݭ‬ ‫سننا‪،‬‬ ‫جو مصادر ا َ َم ‪ٛ‬ریېک‪َ ،‬ځوریېک اور َی ‪ٛ‬ݭیېک سے ہیں بمعنی ُ‬ ‫ُکڑھنا اور اُبلنا کے۔‬

‫‪75‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(قاعدہ) بعد دور کرنے ہ کے جب ایک حرف باقی رہے تو وہاں‬ ‫سن جو‬ ‫آخر میں ن یا ی زیادہ ہو جاتا ہے جیسے َ‬ ‫سە سے ُ‬ ‫ݭیوک مصدر سے ہے بمعنی ہونا اور بە سے بی جو بیوک‬ ‫مصدر سے ہے۔‬ ‫(قاعدہ) مضارع صیغہ واحد غائب جن کے آخر میں ی ہو تو کبھی‬ ‫آخر کی ی کو حذف کرتے ہیں جیسے ُوستی یعنی ا ُٹھے وہ سے‬ ‫ُوست‪ِ ،‬نمی ا ُترے وہ سے ِنم‪َ ،‬بشی بانٹے وہ سے َبشں ‪-‬‬ ‫(قاعدہ) بعض اوقات صیغہ واحد غائب واحد حاضر میں بحال رہتا‬ ‫ہے جیسے ‪ٛ‬تری‪ٛ ،‬ګلی‪ ،‬تی جو صیغہ جات مضارع ہیں واحد غائب‬ ‫بھی اور واحد حاضر بھی مصادر ت َت َک‪َ ،‬ګست َک‪ٛ ،‬تیېک سے یعنی‬ ‫پینا‪ ،‬لیجانا‪ ،‬کھڑا ہونا‪ -‬یہ صورت اکثر اس وقت ہوتی ہے جب کہ‬ ‫صیغہ واحد غائب میں سوائے حرف ماقبل ی کے کوئی اور حرف‬ ‫متحرک نہیں جیسے مثالوں سے معلوم ہوا۔‬ ‫(قاعدہ) جب مضارع صیغہ واحد غائب کے آخر ی ہو تو اکثر‬ ‫واسطے بنانے صیغہ واحد حاضر کے اس حرف کے ماقبل جو ی‬ ‫سے پہلے ہے یائے مجہول ایزاد کی جاتی ہے اور یہ قاعدہ نہایت‬ ‫کثرت سے اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کہ آخر کی ی کے ماقبل‬ ‫حرف و متحرک غیر مدہ ہو۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪76‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مثالیں‪:‬‬

‫مصدر مصدر کا ترجمہ مضارع واحد غائب مضارع واحد حاضر‬ ‫ُمخېک ملنا ‪ -‬گوندھنا‬

‫ُم َخوی‬

‫ُمخېوی‬

‫ُوزمېک آزمانا‬

‫ُوز َموی‬

‫ُو ‪ٛ‬زمېوی‬

‫ڒیڅېک بھیجنا‬

‫ڒی َڅوی‬

‫ڒیڅېوی‬

‫َ‬ ‫غ ‪ٛ‬فیېک بُننا‬

‫غَفی‬

‫غېفی‬

‫کیڅېک بُالنا‬

‫کی َڅوی‬

‫کیڅېوی‬

‫َګ ‪ٛ‬ټیېک جیتنا ‪ -‬کمانا‬

‫َګټی‬

‫ګېټی‬

‫َڅ ‪ٛ‬لیېک لیجانا‬

‫َڅلی‬

‫څېلی‬

‫(قاعدہ) کبھی اخیر دو حرف سے ماقبل اگر الف ہو تو وہ یائے‬ ‫مجہول سے بدل جاتا ہے ۔جیسے سپاری سے سپېری بمعنی سونپنا‪-‬‬ ‫(قاعدہ) کبھی ماقبل آخر کو الف بھی زیادہ کرتے ہیں یا ی معروف‬ ‫جیسے َڅوہ سے چیو جو څېک مصدر سے ہے یعنی چلنا‪-‬‬ ‫(قاعدہ) آخر کی ہ کو ی معروف سے تبدیل کرتے ہیں جیسے‬ ‫خورہ سے خوری ہوا اور اس طرح ڒینە سے ڒینی جو مصدر‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک کھانا اور ڒیېک خریدنا سے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) آخر کے الف کو ئ سے بدل دیتے ہیں‪ -‬جیسے زا سے‬ ‫زئ‪ ،‬نا سے نئ مصادر زوک آنا اور نَس‪ ٛ‬ت َک بیٹھنا سے‪-‬‬ ‫خالف قیاس بنے ہیں۔‬ ‫اور مندرجہ ذیل مضارع صیغہ واحد حاضر‬ ‫ِ‬ ‫َھ َوہ سے ‪ٛ‬ویو‪ ،‬ڒَ وی سے ڒېری۔ َووی سے َوو جو مصادر‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ھیشت َک پڑھنا‪ ،‬ڒُ وک دینا‪ ،‬ووک پانا سے ہیں۔‬

‫‪77‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان مضارع‬

‫واحد‬ ‫غائب‬

‫واحد‬ ‫حاضر‬

‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬

‫جمع‬ ‫غائب‬

‫جمع‬ ‫حاضر‬

‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫ُوستی‬

‫ُوست‬

‫ُوستم‬

‫ُوس ِتن‬

‫ُوستَئ‬

‫ُوستیېن‬

‫اُٹھے تُو‬

‫اُٹھوں میں‬

‫اُٹھیں وہ‬

‫اُٹھو تم‬

‫اُٹھیں ہم‬

‫‪ٛ‬چیو‬

‫څوم‬

‫َڅوېن‬

‫َڅ َوئ‬

‫څېن‬

‫جائے وہ‬

‫جائے تُو‬

‫جاؤں میں‬

‫جائیں وہ‬

‫جاؤ تم‬

‫جائیں ہم‬

‫خورہ‬

‫خوری‬

‫خورېم‬

‫خورېن‬

‫خورئ‬ ‫َ‬

‫خوریېن‬

‫کھاؤں میں کھائیں وہ کھاؤ تم‬

‫کھائیں ہم‬

‫مصدر اُٹھے وہ‬ ‫الزم‬ ‫َڅوہ‬

‫مصدر کھائے وہ کھائے تُو‬ ‫متعدی ڒی َڅوی ڒیڅېوی‬

‫ڒیڅېم‬

‫ڒی َڅ ِون‬

‫ڒی َڅ َوئ‬

‫ڒیڅېن‬

‫بھیجے وہ بھیجے تُو بھیجوں میں بھیجیں وہ بھیجو تم بھیجیں ہم‬

‫‪QA‬‬

‫‪78‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫امر‬

‫‪52‬‬

‫امر حاضر‪:‬‬

‫امر واحد حاضر کا صیغہ مضارع واحد حاضر سے بنتا ہے بموجب‬ ‫قواعد ذیل کے‪:‬‬ ‫(قاعدہ) مصادر قیاسی االشتقاق میں اور جہاں کہ صیغہ مضارع‬ ‫واحد حاضر بایزاد ے قبل دو حرف آخر مضارع غائب کے بنایا‬ ‫حرف آخر ساکن‬ ‫گیا ہو‪ -‬وہاں اخیر کے ی کے حذف ہو جانے اور‬ ‫ِ‬ ‫رہنے سے صیغہ امر حاضر ہوتا ہے اور ن ساکن بھی ایزاد کیا‬ ‫جائے تو بھی صیغہ امر حاضر ہوتا ہے بلکہ یہ دوسری صورت‬ ‫زیادہ مستعمل ہے ۔‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫امر واحد حاضر‬

‫ُمخېک‬

‫ملنا گوندھنا‬

‫ُمخېوی‬

‫ُمخې َون‬

‫ُو ‪ٛ‬زمېک‬

‫آزمانا‬

‫ُوزمېوی‬

‫ُوزمې َون‬

‫پَ ‪ٛ‬خیېک‬

‫پکانا‬

‫بیݫی‬

‫بیزَ ن‬

‫کېک‬

‫کرنا‬

‫کېوی‬

‫کې َون‬

‫‪QA‬‬

‫مصدر‬

‫معنی مصدر مضارع واحد حاضر‬

‫(قاعدہ) قاعدہ گذشتہ اور چند محدود امر واحد حاضر کے سوا جو‬ ‫غائب سے بنائے جاتے ہیں اور جن کا ذکر امر واحد غائب میں ہوگا‬ ‫دیگر کل امر واحد حاضر بمثل مضارع واحد حاضر ہوتے ہیں۔ یعنی‬

‫‪79‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫صیغہ مضارع واحد حاضر امر واحد حاضر میں بحال رہتا ہے‪-‬‬ ‫مثالیں‪:‬‬ ‫مصدر‬

‫پ‪َ ٛ‬ر َوک ُولَک ِدلَک‬

‫‪ٛ‬و ‪ٛ‬ریوک‬

‫بیچنا‬

‫النا‬

‫فصل کاٹنا‬

‫اُٹھانا‬

‫مضارع یا امر واحد حاضر پراؤ‬

‫َور‬

‫ِدر‬

‫ُور‬

‫معنی مصدر‬

‫امر واحد و جمع غائب‪:‬‬ ‫جب صیغہ واحد غائب یا جمع غائب امر کا بنانا ہو تو صیغہ مضارع‬ ‫واحد غائب کے آخر حرف جو ی یا ہ ہوگی دور کرکے جو حرف‬ ‫باقی رہے ا ُس کے بعد ن ساکن رکھا جائے یا واو مجہول اور ن۔‬ ‫مثالیں‪:‬‬ ‫مصدر‬

‫معنی مصدر‬

‫نیوک پ‪َ ٛ‬ر َوک ُولَک‬ ‫ُمخېک ُو ‪ٛ‬زمېک کېک َ‬ ‫گوندھنا آزمانا‬

‫مضارع واحد غائب ُم َخوی‬

‫کرنا رکھنا بیچنا النا‬

‫ُوز َموی َکوی نیوی‬

‫پ‪َ ٛ‬ر َوہ َورہ‬

‫نیون‬ ‫امرغائب واحد و جمع ُم َخوون ُوز َموون َکوون َ‬

‫پ‪َ ٛ‬ر َون َو َرن‬

‫‪QA‬‬

‫(تنبیہ) بعضے امر حاضر بھی ِاس قاعدہ سے بنتے ہیں جہاں کہ‬ ‫مضارع واحد غائب کے حرف آخر کے ماقبل صرف ایک حرف ہو‬ ‫یا اگر زیادہ ہوں تو سوائے اس حرف کے جو حرف آخر کے ماقبل‬ ‫ہے اور کوئی متحرک نہ ہو‪ -‬مثالً‬

‫‪80‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک‬

‫‪ٛ‬ݭیوک‬

‫َګست َک‬

‫کھانا‬

‫ہونا‬

‫لیجانا‬

‫‪ٛ‬تری‬

‫خورہ‬

‫سە‬ ‫َ‬

‫‪ٛ‬ګلی‬

‫‪ٛ‬ترون‬

‫‪ٛ‬خورون‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫‪ٛ‬ګلون‬

‫مصدر‬

‫َوت َک‬

‫معنی مصدر‬

‫چھوڑنا پینا‬

‫مضارع واحد غائب َژہ‬ ‫امر واحد حاضر‬

‫ژون‬

‫ت َت َک‬

‫باقی تین صیغہ جات امر‪:‬‬ ‫امر کے باقی تین صیغے یعنی جمع حاضر اور واحد ُمتکلم اور جمع‬ ‫ُمتکلم بعینہ مثل مضارع صیغہ جات مذکور کے ہوتے ہیں یعنی امر‬ ‫اور مضارع کے صیغہ جات جمع حاضر اور واحد ُمتکلم اور جمع‬ ‫ُمتکلم میں کچھ فرق نہیں ہے ۔ مثالیں‬ ‫جمع ُمتکلم‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫جمع حاضر‬ ‫معنی‬ ‫مصدر‬ ‫مصدر مضارع و امر مضارع و امر مضارع و امر‬ ‫خوریېن‬ ‫خورېم‬ ‫خورئ‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک کھانا‬ ‫َ‬ ‫(قاعدہ) بعض مضارع صیغہ واحد حاضر کے آخر ئ ہوتی ہے‬ ‫جیسے زا سے زئ‪ ،‬نا سے نئ ۔ پس ایسے صیغہ جات امر واحد‬ ‫حاضر میں بحال رہتے ہیں‪ -‬مضارع جمع حاضر اور امر جمع‬ ‫حاضر بنانے کے لئے ئ کے ماقبل الف کا اضافہ کرتے ہیں جیسے‬ ‫زئ سے زائ اور نئ سے نائ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫(فائدہ) کېک مصدر کا مضارع َکوی اور امر حاضر کې َون ہے‬ ‫مختصرا ً َکە مستعمل ہے‪ُ -‬دعائیە جملے میں بجائے حرف آخر‬ ‫کے ی معروف ہو جاتی ہے جیسے غون کی* بمعنی ُگم کیا جائے‬ ‫یا گم ہو وے‪-‬‬ ‫* یہاں کی مخفف ہے کېوی کا‪-‬‬

‫‪81‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫فعل حال‬

‫‪53‬‬

‫جب فعل حال بنانا ہو تو صیغہ جات مضارع پر بُو زیادہ کیا جائے‬ ‫خورہ‪ ،‬خوری‪ٛ ،‬خورېم‪،‬‬ ‫صیغہ جات حال حاصل ہوں گے۔ جیسے‬ ‫َ‬ ‫وریېن سے جو صیغہ جات واحد غائب‪ ،‬واحد‬ ‫ورئ‪ٛ ،‬خ ‪ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬خورېن‪ٛ ،‬خ َ‬ ‫حاضر‪ ،‬واحد ُمتکلم‪ ،‬جمع غائب‪ ،‬جمع حاضر اور جمع ُمتکلم ہیں‬ ‫خوریېن‬ ‫ورئ بُو اور‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خورہ بُو‪ ،‬خوری بُو‪ ،‬خورېم بُو‪ ،‬خورېن بُو‪ ،‬خ َ‬ ‫َ‬ ‫بُو حاصل ہوگا۔‬

‫گردان فعل حال‬

‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫و تی بُو*‬ ‫ُ س‪ٛ‬‬ ‫فعل اُٹھتا ‪/‬‬ ‫الزم اُٹھتی ہے‬ ‫وہ‬ ‫خورہ‬ ‫َ‬ ‫بُو†‬ ‫فعل‬ ‫کھاتا ‪/‬‬ ‫متعدی‬ ‫کھاتی ہے‬ ‫وہ‬

‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت بُو‬ ‫اُٹھتا ‪/‬‬ ‫اُٹھتی‬ ‫ہے تُو‬ ‫خوری‬ ‫بُو‬ ‫کھاتا ‪/‬‬ ‫کھاتی‬ ‫ہے ت ُو‬

‫جمع‬ ‫غائب‬ ‫ُوس‪ ٛ‬تِن بُو‬ ‫اُٹھتے‪/‬‬ ‫اُٹھتی ہیں‬ ‫وہ‬

‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َم بُو‬ ‫اُٹھتا ‪/‬‬ ‫اُٹھتی‬ ‫ہوں میں‬ ‫خورېم‬ ‫خورېن بُو‬ ‫بُو‬ ‫کھاتا ‪ /‬کھاتے‪/‬‬ ‫کھاتی کھاتی ہیں‬ ‫وہ‬ ‫ہوں میں‬

‫* مختصرا ً ُوستیب کہتے ہیں‬ ‫† مختصرا ً‬ ‫خورب کہتے ہیں‬ ‫َ‬

‫‪QA‬‬

‫فعل حال دوامی‬

‫جمع‬ ‫حاضر‬ ‫ُوس‪ ٛ‬ت َئ بُو‬ ‫اُٹھتے ‪/‬‬ ‫اُٹھتی ہو‬ ‫تم‬ ‫خورئ‬ ‫َ‬ ‫بُو‬ ‫کھاتے‪/‬‬ ‫کھاتی ہو‬ ‫تم‬

‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬ ‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېن بُو‬ ‫اُٹھتے ‪/‬‬ ‫اُٹھتی ہیں‬ ‫ہم‬ ‫خوریېن‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫بُو‬ ‫کھاتے ‪/‬‬ ‫کھاتی ہیں‬ ‫ہم‬

‫‪82‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫جہاں کوئی فعل حال دوامی معنی دیتا ہے تو وہ اگر فعل کامل ہو‬ ‫یعنی کسی مصدر غیرمرکب سے بنایا گیا ہو تو وہ ٹھیک فعل حال‬ ‫س َړئ بُو َھمیشە ګاکە خورہ وہ‬ ‫کے مطابق ہوتا ہے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫آدمی ہمیشہ گوشت کھایا کرتا ہے‪-‬‬

‫اور اگر کسی فعل ناقص اور اِسم سے بنایا گیا ہو یعنی کسی مصدر‬ ‫مرکب سے تو اِسم کے ساتھ بعد بُو جو حال کے واسطے آتا ہے‬ ‫س َړی بُو ھمېشە َرن ُځور بە ۔ وہ آدمی ہمیشہ‬ ‫لفظ بە لگا دیں ۔ ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫بیمار رہا کرتا ہے۔ اور یہ بە بھی جب آخر میں آئے تو ضمائر بعد‬ ‫حذف ہ مختفی کے اس کے ساتھ لگ جاتے ہیں اور صیغہ واحد‬ ‫حاضر میں ی ہوتا ہے بیائے معروف‪-‬‬ ‫گردان‪:‬‬

‫ا َ ‪ٙ‬فە بُو ھمېشە َرن ُځور بە‬ ‫تُە بُو ھمېشە َرن ُځور بی‬

‫ا َز بُو ھمېشە َرن ُځور بِیم‬

‫ا َفَئ بُو ھمېشە َرن ُځوری بېن‬

‫تیوس بُو ھمېشە َرن ُځوری بَئ‬

‫‪QA‬‬

‫ماخ بُو ھمېشە َرن ُځوری ب‪ ٛ‬یېن‬ ‫خورہ خوری خورېم خورېن خورئ خوریېن‬ ‫مضارع‬ ‫ھمېشە ھمیشە ھمېشە ھمېشە ھمېشە ھمېشە‬ ‫فعل حال‬ ‫بُو‬ ‫بُو‬ ‫بُو‬ ‫بُو‬ ‫بُو‬ ‫بُو‬ ‫دوامی‬ ‫خوریېن‬ ‫خورئ‬ ‫خورہ خوری خورېم خورېن‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫َ‬

‫‪83‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اُورمڑی میں فعل حال جاری (کھا رہا ہے) کے لئے الگ صیغہ نہیں‬ ‫ہے بلکہ فعل حال ہی سیاق و سباق کے مطابق فعل حال جاری کے‬ ‫معنی دیتا ہے‪-‬‬

‫مستقبل‬

‫‪54‬‬

‫سو‬ ‫صیغہ جات مستقبل بعینہ مثل حال کے ہیں ۔ البتہ بجائے بُو کے ُ‬ ‫لگایا جاتا ہے‪-‬‬

‫گردان فعل مستقبل‬

‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫خورہ‬ ‫*‬ ‫سو‬ ‫ُ‬

‫کھائے‬ ‫گا‪/‬گی وہ‬

‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫خوری‬ ‫سو‬ ‫ُ‬ ‫کھائے‬ ‫گا‪/‬گی‬ ‫تُو‬

‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫خورېم‬ ‫سو‬ ‫ُ‬ ‫کھاؤں‬ ‫گا‪/‬گی‬ ‫میں‬

‫جمع‬ ‫غائب‬ ‫خورېن‬ ‫سو‬ ‫ُ‬ ‫کھائیں‬ ‫گے‪/‬گی‬ ‫وہ‬

‫جمع‬ ‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫خوریېن‬ ‫خورئ‬ ‫سو‬ ‫سو‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫کھائیں‬ ‫کھاؤگے‪/‬گی‬ ‫گے‪/‬گی‬ ‫تم‬ ‫ہم‬

‫سو جو صیغہ جات حال و مستقبل پر لگتے‬ ‫(تنبیہ) یاد رہے کہ بُو ‪ُ ،‬‬ ‫ہیں ان کے ساتھ ضمائر اتصال نہیں پاتے بلکہ ضمائراصل صیغہ‬ ‫پیوستہ رہتے ہیں‪-‬‬ ‫کے ساتھ ُ‬

‫‪QA‬‬

‫* مختصرا ً‬ ‫خورس‬ ‫َ‬

‫‪84‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫نفی‬

‫َک زیادہ کیا جائے‬ ‫جب صیغہ جات مثبت کو منفی بنانا ہو تو ان پر ن ‪ٛ‬‬ ‫جیسے نک ‪ٛ‬خ َولَک‪ ،‬نک ‪ٛ‬خ َولَک ھە‪ ،‬نک ‪ٛ‬خ َولَک ب‪ ٛ‬یوک‪ ،‬نک‬ ‫سوخورہ‪ ،‬نک بُو خورہ وغیرہ‪-‬‬ ‫ُ‬ ‫البتہ فعل امر پر بجائے نک کے جو بہ نون ہے مک بە میم لگانا‬ ‫چاہئے۔ امر منفی کو اصطالح میں نہی کہتے ہیں۔‬

‫افعال مجہول‬

‫‪55‬‬

‫افعال مجہول بنانے کا قاعدہ یہ ہے کہ جس مصدر کا جونسا صیغہ‬ ‫مجہول بنانا ہو وہی صیغہ ‪ٛ‬ݭیوک مصدر کا بنا کر ا ُس اِسم مفعول‬ ‫کے بعد رکھے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫مثالً ‪ٛ‬خ َولَک مصدر کا صیغہ ماضی مطلق مجہول بنانا ہو‪ -‬اگر صیغہ‬ ‫مذکر بنانا ہو تو ‪ٛ‬خ َولَک کے بعد اور اگر مؤنث بنانا ہو تو ‪ٛ‬خ ‪ٛ‬‬ ‫والک‬ ‫کے بعد ‪ٛ‬ݭیوک مصدر کا صیغہ ماضی مطلق یعنی بحالت مذکر‬ ‫سک رکھا جائے تو صیغہ ماضی مطلق‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک اور بحالت مؤنث ُ‬ ‫مجہول حاصل ہوگا‪ -‬یعنی ‪ٛ‬خ َولَک ‪ٛ‬ݭیوک کھایا گیا‪ٛ -‬خ ‪ٛ‬‬ ‫سک‬ ‫والک ُ‬ ‫کھائی گئی‪ٛ -‬خ ‪ٛ‬‬ ‫س ِکن کھائی گئیں۔ اس طرح ماضی قریب کے‬ ‫والک ُ‬ ‫سک ھە‪ٛ ،‬خ ‪ٛ‬‬ ‫صیغے ‪ٛ‬خ َولَک ‪ٛ‬ݭیوک ھە‪ٛ ،‬خ ‪ٛ‬‬ ‫سک ِھن‬ ‫والک ُ‬ ‫والک ُ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ݭیوک ب‪ ٛ‬یوک‪ٛ ،‬خ ‪ٛ‬‬ ‫خوالک‬ ‫سک بُک‪،‬‬ ‫وغیرہ۔ ماضی بعید ‪ٛ‬خ َولَک ُ‬ ‫والک ُ‬ ‫سک بُ ِکن‪-‬‬ ‫ُ‬ ‫صیغہ جو ‪ٛ‬ݭیوک مصدر سے تیار ہوتا ہے وہ اصل مصدر کے اسم‬ ‫مفعول کے بعد ہوگا‪ -‬اگر اِس کے بعد کوئی اور لفظ مثل ھە‪ ،‬ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫وغیرہ نہ ہوں تو اِس کے ساتھ ضمائر لگیں گے اور اگر موجود ہو‬

‫‪85‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫تو جو لفظ اخیر میں ہو ا ُس کے ساتھ ضمائر لگیں گے اور ‪ٛ‬ݭیوک یا‬ ‫سک سالم رہے گا‪-‬‬ ‫ُ‬

‫گردان ماضی مطلق مجہول‬ ‫مذکر‬

‫مؤنث‬

‫صیغہ‬ ‫واحد‬ ‫سک کھائی گئی وہ‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک ݭیوک کھایا گیا وہ ‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫غائب‬ ‫واحد‬ ‫سکے کھائی گئی تُو‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک ݭیوکے کھایا گیا تُو ‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫حاضر‬ ‫کھائی گئی‬ ‫واحد‬ ‫سکم‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک ݭیوکم کھایا گیا میں ‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫میں‬ ‫ُمتکلم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫جمع‬ ‫کھائے گئے‪ /‬کھائی گئیں وہ‬ ‫س ِکن‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫کھائے گئے‪ /‬کھائی گئیں تم‬ ‫سکئ‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫کھائے گئے‪ /‬کھائی گئیں ہم‬ ‫سکیېن‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫ُمتکلم‬

‫‪QA‬‬

‫‪86‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان ماضی قریب مجہول‬

‫صیغہ‬ ‫واحد غائب‬ ‫واحد حاضر‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫جمع غائب‬ ‫جمع حاضر‬ ‫جمع ُمتکلم‬

‫مؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫سک کھائی گئی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک کھایا گیا ہے خوالک ُ‬ ‫ہے وہ‬ ‫ھە‬ ‫وہ‬ ‫ݭیوک ھە‬ ‫سک کھائی گئی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک کھایا گیا ہے ‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫ہے تُو‬ ‫ھے‬ ‫تُو‬ ‫ݭیوک ھے‬ ‫سک کھائی گئی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک کھایا گیا ہوں ‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫ہوں میں‬ ‫ھوم‬ ‫میں‬ ‫ݭیوک ھوم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫سک ھِن کھائے گئے‪ /‬کھائی گئی ہیں وہ‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫کھائے گئے‪ /‬کھائی گئی ہو تم‬ ‫سک ھَئ‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫سک ھیېن کھائے گئے‪/‬کھائی گئی ہیں ہم‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬

‫گردان ماضی بعید مجہول‬

‫صیغہ‬ ‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬

‫مؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫‪ٛ‬خوالک کھائی گئی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک ݭیوک‬ ‫کھایا گیا تھا وہ‬ ‫تھی وہ‬ ‫سک بُک‬ ‫بیوک‬ ‫ُ‬ ‫‪َ ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬خوالک کھائی گئی‬ ‫خ َولک ݭیوک کھایا گیا تھا ت ُ‬ ‫و‬ ‫سک بُکے تھی تُو‬ ‫بیوکے‬ ‫ُ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالک کھائی گئی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک ݭیوک‬ ‫کھایا گیا تھا میں‬ ‫سک بُکم تھی میں‬ ‫بیوکم‬ ‫ُ‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬

‫جمع‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫سک بُکَئ کھائے گئےتھے‪ /‬کھائی گئی تھیں تم‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫سک بُکیېن کھائے گئے تھے‪ /‬کھائی گئی تھیں ہم‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬ ‫ُمتکلم‬

‫‪QA‬‬

‫سک بُ ِکن کھائے گئےتھے‪ /‬کھائی گئی تھیں وہ‬ ‫‪ٛ‬خوالک ُ‬

‫‪87‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان ماضی استمراری مجہول‬

‫مؤنث‬

‫مذکر‬ ‫صیغہ‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خ َولک بُو کھایا جاتا‬ ‫سک کھائی جاتی تھی وہ‬ ‫واحد غائب‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو ُ‬ ‫تھا وہ‬ ‫ݭیوک‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک بُو کھایا جاتا‬ ‫سکے کھائی جاتی تھی تُو‬ ‫واحد حاضر‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو ُ‬ ‫تھا تُو‬ ‫ݭیوکے‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک بُو کھایا جاتا‬ ‫سکم کھائی جاتی تھی میں‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو ُ‬ ‫تھا میں‬ ‫ݭیوکم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫کھائے جاتے تھے‪ /‬کھائی جاتی‬ ‫س ِکن‬ ‫جمع غائب‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو ُ‬ ‫تھیں وہ‬ ‫کھائے جاتے تھے‪ /‬کھائی جاتی‬ ‫سکَئ‬ ‫جمع حاضر‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو ُ‬ ‫تھیں تم‬ ‫کھائے جاتے تھے‪ /‬کھائی جاتی‬ ‫سکیېن‬ ‫جمع ُمتکلم‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو ُ‬ ‫تھیں ہم‬

‫صیغہ‬ ‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬

‫‪QA‬‬

‫جمع‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫گردان فعل حال مجہول‬ ‫مؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالک بُو کھائی جاتی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک بُو سە کھایا جاتا ہے وہ‬ ‫ہے وہ‬ ‫سە‬ ‫ُ ‪ٛ‬خوالک بُو کھائی جاتی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک بُو‬ ‫و‬ ‫ت‬ ‫ہے‬ ‫جاتا‬ ‫کھایا‬ ‫ہے تُو‬ ‫سن‬ ‫سن‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو کھائی جاتی‬ ‫‪ٛ‬خ َولَک بُو‬ ‫کھایا جاتا ہوں میں‬ ‫ہوں میں‬ ‫سېم‬ ‫سېم‬ ‫مذکر‪ /‬مؤنث‬ ‫‪ٛ‬خوالک بُو سېن‬

‫کھائے جاتے ‪ /‬کھائی جاتی ہیں وہ‬

‫‪ٛ‬خوالک بُو سئ‬

‫کھائے جاتے ‪ /‬کھائی جاتی ہو تم‬

‫‪ٛ‬خوالک بُو ‪ٛ‬ݭیېن‬

‫کھائے جاتے ‪ /‬کھائی جاتی ہیں ہم‬

‫‪88‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫صیغہ جات مصدر ݭیوک‬

‫چونکہ فعل مجہول میں صیغہ جات مصدر ‪ٛ‬ݭیوک کے استعمال‬ ‫ہوتے ہیں‪ -‬ݭیوک بمعنی ‘ ہونا ’ ‪ -‬نیز بعض اسما سے بھی بترکیب‬ ‫اِس کے مصادر بنائے جاتے ہیں مثالً نَ َرم ‪ٛ‬ݭیوک وغیرہ‪ -‬اس لئے‬ ‫گردان اس کی یہاں لکھی جاتی ہے۔‬

‫گردان مصدر ݭیوک‬

‫مذکر‬

‫مذکر ‪ /‬مؤنث‬

‫مؤنث‬

‫فعل‬

‫واحد واحد واحد واحد واحد واحد جمع جمع جمع‬ ‫غائب حاضر ُمتکلم غائب حاضر ُمتکلم غائب حاضر ُمتکلم‬

‫ماضی‬ ‫مطلق‬

‫سکیېن‬ ‫سکئی ُ‬ ‫س ِکن ُ‬ ‫سکم ُ‬ ‫سکے ُ‬ ‫سک ُ‬ ‫ݭیوک ݭیوکے ݭیوکم ُ‬

‫مضارع‬

‫سە‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫سېم‬

‫سە‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫سېم‬

‫سېن‬

‫سئ‬

‫ݭیېن‬

‫امر‬

‫سون‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫سېم‬

‫سون‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫سېم‬

‫سون‬

‫سئ‬

‫ݭیېن‬

‫صیغہ جات مصدر بیوک‬

‫‪QA‬‬

‫ب‪ ٛ‬یوک بھی علحیدہ مصدر ہے جس کے معنی ہیں ‘ تھا ’ اور جس‬ ‫کے صیغہ جات واسطے بنانے ماضی بعید کے آتے ہیں۔ اس مصدر‬ ‫کے صیغہ جات علیحدہ بھی آتے ہیں جیسے ا َ ‪ٙ‬فە ب‪ ٛ‬یوک وہ تھا۔ اَفا‬ ‫بُک وہ تھی ۔ ا َفئ بُکن وہ تھے یا تھیں۔ یہ مصدر باعتبار صیغہ جات‬ ‫ناقص مصدروں سے ہے اِس لئے صیغہ جات جو اس کے ہیں‬ ‫لکھے جاتے ہیں ۔‬

‫‪89‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫گردان مصدر ب‪ ٛ‬یوک‬

‫فعل‬

‫مذکر ‪ /‬مؤنث‬ ‫مؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫واحد واحد واحد واحد واحد واحد جمع جمع جمع‬ ‫غائب حاضر ُمتکلم غائب حاضر ُمتکلم غائب حاضر ُمتکلم‬

‫ب‪ ٛ‬یوک ب‪ ٛ‬یوکے ب‪ ٛ‬یوکم بُک‬

‫ماضی‬ ‫بعید تھا وہ تھا تو‬ ‫بە‬

‫بی‬

‫تھا‬ ‫میں‬ ‫بېم‬

‫تھی تھے یا تھے یا تھے یا‬ ‫تھی‬ ‫تھی تو‬ ‫میں تھیں وہ تھیں تم تھیں ہم‬ ‫وہ‬ ‫بە‬

‫ہوں ہوے‬ ‫مضارع ہوے‬ ‫ہوے ت ُو‬ ‫میں وہ‬ ‫وہ‬ ‫بون‬

‫امر‬

‫فعل‬ ‫شرطی‬

‫بی‬

‫ہو وہ ہو ت ُو‬

‫بُکے‬

‫بُکم‬

‫بُ ِکن‬

‫بُ َکئ‬

‫بُ ‪ٛ‬کیېن‬

‫بی‬

‫بېم‬

‫ہوے‬ ‫ت ُو‬

‫ہوں‬ ‫میں‬

‫بی‬

‫بېم‬

‫بېم‬

‫بون‬

‫ہوں‬ ‫میں‬

‫ہو وہ ہو ت ُو‬

‫ہوں‬ ‫میں‬

‫بېن‬

‫بئ‬

‫بیېن‬

‫ہویں وہ ہو تم ہویں ہم‬ ‫بون‬

‫بئ‬

‫ہویں وہ ہو تم‬

‫بیېن‬

‫ہوں ہم‬

‫واحد مذکر‬

‫واحد مؤنث و جمع مذکر‪/‬مؤنث‬

‫ب‪ ٛ‬یوکن‬

‫بُکَن‬

‫‪QA‬‬

‫اگرچہ افعال ب‪ ٛ‬یوک اور ھە اور بە ناقص یعنی نامکمل ہیں اور‬ ‫اِنکے مروجہ صیغہ جات مفصل مع معانی لکھے گئے تاہم یہ امر‬ ‫بتالیا جاتا ہے کہ ب‪ ٛ‬یوک مصدر بھی ہے اور نیز ماضی کے جنس‬ ‫سے ہے اور بە مضارع کے‪ -‬اسلئے بە پر بُو لگنے سے حال کے‬ ‫سر بُو بە‬ ‫معنی حاصل ہوتے ہیں جیسے بە بُو بمعنی ہوا کرتا ہے۔ ِ‬ ‫اچھا ہوا کرتا ہے۔ رنځور بُو بە بیمار ہوا کرتا ہے۔ کېفی بُو بە‬ ‫نشہ ہوا کرتا ہے۔‬

‫‪90‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اور شرط اور تشبیہ کے حروف اس پر بغیر بُو کے لگتے ہیں‬ ‫سکە َرن ُځور بە‬ ‫جیسے کە بە اگر ہو کە ِ‬ ‫سر بە اگر اچھا ہو‪َ -‬‬ ‫سکە کوک َرنځُور بە جیسا کہ کوئی بیمار ہو‪-‬‬ ‫جیسا کہ بیمار ہو‪َ -‬‬ ‫سور بە یا‬ ‫سکە ا َ َ‬ ‫َ‬ ‫س َړئ َرنځُور بە جیسا کہ آدمی بیمار ہو۔ کە بے ُ‬ ‫سور بە‬ ‫کە بے شام بە اگر فاقہ ہو۔ َ‬ ‫سکە کوک ‪ٙ‬تە ُزت ریوزی بے ُ‬ ‫او څە وے پ‪ ٙ‬ە َڅمی ‪ٛ‬دیېک نَک بە جیسا کوئی بہت دنوں کا فاقہ ہو‬ ‫اور کوئی چیز آنکھوں سے دیکھی نہ ہو۔‬

‫مصدر کېک‬

‫چونکہ مصدر کېک سے بھی جس کے معنی ہیں ‘ کرنا ’ اکثر افعال‬ ‫سوڒ کېک سرخ کرنا‪ -‬اِس لئے مناسب‬ ‫مرکب پیدا ہوتے ہیں جیسے ُ‬ ‫ہوگا کہ یہاں اس کی گردان بھی لکھی جائے۔ کېک مصدر ہے مگر‬ ‫اس کے بعض صیغہ جات مصدرسے متبائن ہیں ‪-‬‬

‫گردان مصدر کېک‬

‫‪QA‬‬

‫ماضی‬ ‫مطلق‬ ‫مضارع‬ ‫امر‬

‫مذکر‬ ‫مؤنث‬

‫واحد واحد واحد جمع جمع جمع‬ ‫غائب حاضر ُمتکلم غائب حاضر ُمتکلم‬ ‫دوکہ دوکَت دوکَم‬ ‫داکَن داکَن داکَن‬ ‫داکہ داکَت داکَم‬ ‫‪ٛ‬کیېن‬ ‫َک ِون ک ََوئ‬ ‫َکوی کېوی کېم‬ ‫‪ٛ‬کیېن‬ ‫کېم کَوون ک ََوئ‬ ‫کَوون کېون‬

‫‪91‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫قاعدہ عام متعدی و متعدی المتعدی بنانا‬

‫جن مصادر کے آخر میں یېک آتا ہے‪ -‬اِس سے یائے ملفوظہ ہٹا‬ ‫دیں تو الزم سے متعدی یا متعدی سے متعدی المتعدی بن جاتا ہے‪-‬‬ ‫مثالً ُم ‪ٛ‬تیېک َملنا‪ ،‬یَ ‪ٛ‬ݭیېک اُبلنا‪ُ ،‬وس‪ٛ ٛ‬تیېک اُٹھنا مصادر الزم ہیں‪-‬‬ ‫یائے ملفوظہ ہٹانے سے ُمتېک مالنا رگڑنا‪َ ،‬یݭېک اُبالنا‪ُ ،‬وس‪ ٛ‬تېک‬ ‫اُٹھانا بنتے ہیں جومتعدی بالواسطہ ہیں‪-‬‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫پَر ُ‬ ‫سننا مصادر متعدی االصل ہیں‪ -‬اِن سے‬ ‫ونیېک پہننا‪ ،‬ا َ َم ‪ٛ‬ریېک ُ‬ ‫پَر ُ‬ ‫سنانا متعدی المتعدی بن جاتے ہیں‪-‬‬ ‫غونېک پہنانا‪ ،‬ا َ َمریک ُ‬ ‫جن مصادر کے آخر میں ېک ہو‪ -‬ېک کو وېک میں بدلنے سے‬ ‫متعدی بن جاتا ہے جیسے څېک جانا سے َڅوېک‪-‬‬ ‫بعض مصادر کے متعدی المتعدی مستعمل نہیں ہوتے ایسے موقع‬ ‫میں واسطے اظہار مطلب متعدی المتعدی کے اول مفعول پر پە‬ ‫لگانا چاہئے جیسے پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬‬ ‫فالنکَئە َمل نَ ُولَک فالنے کے ذریعے میں‬ ‫نے نکاال یعنی نکلوایا۔ چند مثال متعدی لکھے جاتے ہیں۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪92‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مثالیں الزمی سے متعدی یا متعدی سے متعدی المتعدی‬ ‫مصدرالزمی معنی‬ ‫یا متعدی االول مصدر‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫َپر ُ‬ ‫ونیېک‬ ‫زمیېک‬ ‫ُو ‪ٛ‬‬ ‫ا َ َم ‪ٛ‬ریېک‬ ‫َ‬ ‫غفیېک‬ ‫نَست َک‬ ‫َب ‪ٛ‬شیېک‬ ‫یَ ‪ٛ‬ݭیېک‬ ‫څېک‬ ‫ُڒست َک‬

‫پہننا‬ ‫آزمایا جانا‬ ‫سننا‬ ‫بُننا‬ ‫بیٹھنا‬ ‫بانٹنا‬ ‫ا ُبلنا‬ ‫جانا‬ ‫رونا‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مصدر متعدی بالواسطہ یا‬ ‫متعدی المتعدی‬

‫پر ُ‬ ‫غونی‬ ‫ُوزمی‬ ‫امرہ‬ ‫غفی‬ ‫نا‬ ‫َبشی‬ ‫یَݭە‬ ‫َڅوہ‬ ‫ڒَ وہ‬

‫پرغونېک‬ ‫ُوزمېک‬ ‫ا َ َمرېک‬ ‫َ‬ ‫غفېک‬ ‫نېک‬ ‫َبشېک‬ ‫یَݭېک‬ ‫َڅویک‬ ‫ڒَ وېک‬

‫ضمائر فاعل اور مفعول‬

‫پہلے بیان ہو چکا ہے کہ فعل متعدی کے ماضی میں تغیر صیغہ‬ ‫جات‪ ،‬تذکیر و تانیث اور جمع و مفرد باعتبار مفعول کے ہوتا ہے‬ ‫جبکہ فعل الزم کے ماضی میں اور تمام افعال مضارع و حال‬ ‫ومستقبل میں باعتبار فاعل کے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫ک ایک آدمی نے ایک انار‬ ‫س َړئ ئے س‪ ٙ‬ە پُنډُک ‪ٛ‬خ َولَ ‪ٛ‬‬ ‫جیسے ا َ س‪ ٙ‬ە َ‬ ‫خولَکے ایک آدمی نے تجھ کو کھایا‪ -‬ا َ س‪ ٙ‬ە‬ ‫کھایا‪ -‬ا َ س‪ ٙ‬ە َ‬ ‫س َړئ تُە َ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالکئ ایک آدمی نے تم کو کھایا۔ یہ مثالیں ماضی‬ ‫س َړئ ‪ٛ‬تیوس‬ ‫َ‬ ‫س َړئ ئے بُو س‪ ٙ‬ە پُنډُک خورہ ایک آدمی ایک انار‬ ‫کی ہیں۔ اور ا َ س‪ ٙ‬ە َ‬ ‫س َړئ ئے بُو س‪ ٙ‬ە پُنډُک خورېن دو آدمی ایک انار‬ ‫کھاتا ہے‪ -‬ا َ ‪ٛ‬دیو َ‬ ‫کھاتے ہیں ‪ -‬یہ حال کی مثالیں ہیں۔‬

‫‪93‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(قاعدہ) ماضی فعل متعدی میں مفعول تو فعل کے صیغہ سے معلوم‬ ‫ہوتا ہے اور فاعل یا تو خود عبارت میں موجود ہوگا جیسے ا َ س‪ ٙ‬ە‬ ‫س َړئ ‪ٛ‬خ َولَک ایک آدمی نے کھایا‪ -‬اور اگر عبارت میں موجود نہیں‬ ‫َ‬ ‫ہو تو فاعل کا ضمیر منفصل یا متصل ضرور ہمراہ ہونا چاہئے۔‬ ‫(قاعدہ) ماضی فعل الزم میں فاعل فعل کے صیغہ سے معلوم ہوتا‬ ‫ہے‪-‬‬ ‫(قاعدہ) مضارع میں فاعل فعل کے صیغہ سے معلوم ہوتا ہے اگر‬ ‫مفعول عبارت میں موجود نہیں تو ضمیر مفعول ضرور چاہئے۔ اور‬ ‫ضمائر کا حال اِسم میں بیان ہو چکا ہے‪-‬‬ ‫ماضی معروف فعل متعدی میں فاعل اور مضارع میں مفعول کی‬ ‫ضمائر متصل یہ ہیں‪:‬‬ ‫نمبر‪۱‬‬ ‫وہ‪ /‬ہ‬

‫نمبر‪۲‬‬ ‫ت‬

‫نمبر‪۳‬‬ ‫م‬

‫نمبر‪٤‬‬ ‫ن‬

‫ماضی میں پہلے تین واحد کے یعنی وہ‪ /‬ہ واحد غائب ‪ ،‬ت واحد‬ ‫حاضر ‪ ،‬م واحد ُمتکلم اور ن واسطے جمع ہر سہ قسم کی۔‬ ‫مضارع میں اس قدر فرق ہے کہ وہ‪ /‬ہ واسطے واحد غائب اور‬ ‫جمع غائب کے ہے اور ن جمع حاضر اور جمع ُمتکلم کے واسطے‬ ‫ہے اور دیگر ایک طرح۔‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) اُورمڑی مکمل فقرے میں پہلے فاعل پھر مفعول اور آخر‬ ‫میں فعل آتا ہے‪ -‬تاہم اہ ِل زبان کبھی کبھی فاعل اور مفعول کی‬ ‫ترتیب بدل بھی دیتے ہیں‪-‬‬

‫‪94‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(قاعدہ) ماضی کے فعل متعدی میں مفعول کے ضمائر فعل کے‬ ‫صیغہ سے معلوم ہوتے ہیں خواہ مفعول یا مفعول کا ضمیر منفصل‬ ‫جملے میں موجود ہو یا نہ ہو‪-‬‬ ‫(قاعدہ) ماضی کے فعل الزم اور مضارع میں فاعل کے ضمائر‬ ‫فعل کے صیغہ سے معلوم ہوتے ہیں خواہ فاعل یا فاعل کا ضمیر‬ ‫منفصل جملے میں موجود ہو یا نہ ہو‪-‬‬

‫(قاعدہ) ماضی فعل متعدی میں فاعل یا اُسکا ضیمر منفصل جملے‬ ‫کے شروع میں آتا ہے‪ -‬اگر فاعل یا اُسکا ضمیر منفصل حذف ہو تو‬ ‫اُس کا ضمیر متصل فقرے کے پہلے جز کے بعد آتا ہے‪-‬‬

‫(قاعدہ) ماضی فعل الزم اور مضارع میں فاعل یا اُسکا ضمیر‬ ‫منفصل جملے کے شروع میں آتا ہے اور فاعل کی عبارت میں‬ ‫موجودگی کے باوجود اُسکا ضمیر متصل فعل کے ساتھ پیوست رہتا‬ ‫ہے‪ -‬اگر فاعل یا اُسکا ضمیر منفصل حذف ہو تو ضمیر متصل‬ ‫فاعل فعل کے ساتھ ہر صورت پیوستہ رہتا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪95‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مثالیں افعال ماضی فعل متعدی جن میں عالوہ ضمائر صیغہ کے‬ ‫ضمائر فاعل رکھے گئے ہیں‪ -‬یعنی فعل کے ساتھ ضمیر فاعل اور‬ ‫مفعول دونوں متصل ہیں‪ -‬قوسین کے اندر ضمائر متصل کی نشان دہی کی‬ ‫گئی ہے‪:‬‬ ‫باعتبار مفعول‬ ‫واحد غائب‬ ‫مذکر‬ ‫واحد حاضر‬ ‫مذکر‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫مذکر‬ ‫واحد غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫واحد حاضر‬ ‫مؤنث‬ ‫واحد ُمتکلم‬ ‫مؤنث‬ ‫جمع غائب‬

‫جمع ُمتکلم‬

‫جمع ہر سہ‬ ‫خولَکَن‬ ‫َ‬ ‫(ن ‪ُ -‬مستتر)‬ ‫خولَکَنے‬ ‫َ‬ ‫(ن ‪ -‬اے)‬ ‫خولَ َکنَم‬ ‫َ‬ ‫(ن ‪ -‬م)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکن‬

‫(ت ‪ُ -‬مستتر)‬

‫(م ‪ُ -‬مستتر)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالکَمے‬

‫(ن ‪ُ -‬مستتر)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالکَنے‬

‫‬‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکت َم‬

‫(م ‪ -‬اے)‬

‫(ن ‪ -‬اے)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکنَم‬

‫(ہ ‪ -‬ہم)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال ‪ٙ‬کە ھِن‬ ‫(ہ ‪ -‬ان)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال ‪ٙ‬کە ھَئ‬

‫(ت ‪ -‬م)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َک ِتن‬ ‫(ت ‪ -‬اِن)‬

‫‬‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َک ِمن‬

‫(ن ‪ -‬م)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َک ِنن‬ ‫(ن ‪ -‬اِن)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکنئ‬

‫(ہ ‪ -‬ھَئ)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال ‪ٙ‬کە یېن‬ ‫(ہ ‪ -‬یېن)‬

‫واحد غائب‬ ‫کە*‬ ‫خولَ ‪ٙ‬‬ ‫َ‬ ‫( ‪ٙ‬ہ ‪ُ -‬مستتر)‬ ‫خولَ ‪ٙ‬کە وے‬ ‫َ‬ ‫(ہ ‪ -‬وے)‬ ‫خولَ ‪ٙ‬کە ہ َم‬ ‫َ‬ ‫(ہ ‪ -‬ہم)‬ ‫کە†‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال ‪ٙ‬‬

‫( ‪ٙ‬ہ ‪ُ -‬مستتر)‬ ‫خوا ‪ٛ‬ل ‪ٙ‬کە وے‬ ‫( ہ ‪ -‬وے)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال ‪ٙ‬کە ہم‬

‫(م ‪ -‬اِن)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکمئ‬

‫‬‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکتیېن‬

‫(م ‪ -‬ائ)‬

‫( ن ‪ -‬ائ)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکنیېن‬

‫(ت ‪ -‬یېن)‬

‫‪-‬‬

‫(ن ‪ -‬یېن)‬

‫خولَکە وہ‪-‬‬ ‫* کبھی ضمیر مفعول مستتر نہیں ہوتا تو کہتے ہیں َ‬ ‫† کبھی ضمیر مفعول مستتر نہیں ہوتا تو کہتے ہیں خوالکە وہ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫جمع حاضر‬

‫باعتبار ضمائر فاعل‬ ‫واحد حاضر واحد ُمتکلم‬ ‫خولَکَم‬ ‫خولَکَت‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫(ت ‪ُ -‬مستتر) (م ‪ُ -‬مستتر)‬ ‫خولَکَمے‬ ‫َ‬ ‫(م ‪ -‬اے)‬ ‫‬‫خولَ َکت َم‬ ‫َ‬ ‫‬‫(ت ‪ -‬م)‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوال َکم‬ ‫خوال َکت‬

‫‪96‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(فائدہ) تمام گردانوں میں ضمیر متصل فاعل پہلے اور ضمیر متصل‬ ‫مفعول بعد میں آتا ہے‪-‬‬

‫(فائدہ) ماضی معروف فعل الزم میں ضمیر فاعل واحد غائب مذکر‬ ‫اور واحد غائب مؤنث مستتر ہوتا ہے جبکہ ماضی معروف فعل‬ ‫متعدی میں ضمیر مفعول واحد غائب مذکر اور واحد غائب مؤنث‬ ‫مستتر ہوتا ہے‪-‬‬ ‫مثالیں افعال مضارع جن میں ضمائر صیغہ کے عالوہ ضمائر مفعول‬ ‫رکھے جاتے ہیں‪ -‬یعنی فعل کے ساتھ ضمیر فاعل اور مفعول دونوں‬ ‫متصل ہیں‪ -‬قوسین کے اندر ضمائر متصل کی نشان دہی کی گئی ہے‪:‬‬

‫اصل صیغہ‬

‫خورہ‬ ‫(ہ ‪ -‬مستتر)‬ ‫خوری‬ ‫(ی ‪ -‬مستتر)‬ ‫خورېم‬ ‫(م ‪ -‬مستتر)‬ ‫خورېن‬ ‫(ېن‪ -‬مستتر)‬ ‫خورئ‬ ‫َ‬ ‫(ئ ‪ -‬مستتر)‬ ‫خوریېن‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫(یېن ‪-‬مستتر)‬

‫جمع حاضر و‬ ‫واحد‬ ‫واحد‬ ‫واحد و جمع‬ ‫ُمتکلم‬ ‫ُمتکلم‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫خورن‪ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خور ‪ٛ‬م‬ ‫خورت‬ ‫ورہ وہ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬خ َ‬ ‫(ہ ‪ -‬ن)‬ ‫(ہ ‪ -‬ت) (ہ ‪ -‬م)‬ ‫(ہ ‪َ -‬وہ)‬ ‫ور ‪ٛ‬ن‬ ‫خور ‪ٛ‬م‬ ‫‪ٛ‬خوری وہ‬ ‫خ ِ‬ ‫ِ‬ ‫‬‫(ی ‪ -‬ن)‬ ‫(ی ‪ -‬م)‬ ‫(ی ‪َ -‬وہ)‬ ‫خورې َم ‪ٛ‬ن‬ ‫خورې َم ‪ٛ‬ت‬ ‫‪ٛ‬خورېم َوہ‬ ‫‬‫(ېم ‪ -‬ن)‬ ‫(ېم ‪ -‬ت)‬ ‫(ېم ‪َ -‬وہ)‬ ‫خورېنَن‬ ‫خورېن ‪َٛ‬ت خورېنَ ‪ٛ‬م‬ ‫‪ٛ‬خورېن وہ‬ ‫(ېن ‪ -‬ن)‬ ‫(ېن ‪َ -‬وہ) (ېن ‪ -‬ت) (ېن ‪ -‬م)‬ ‫خورئَن‬ ‫خورئ َ ‪ٛ‬م‬ ‫ورئ وہ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬خ َ‬ ‫‬‫(ئ ‪ -‬ن)‬ ‫(ئ ‪ -‬م)‬ ‫(ئ ‪َ -‬وہ)‬ ‫خوریېنَن‬ ‫خوریې َن ‪ٛ‬ت‬ ‫‪ٛ‬خوریېن َوہ‬ ‫‬‫(یېن ‪ -‬ن)‬ ‫(یېن ‪ -‬وہ) (یېن ‪ -‬ت)‬

‫‪QA‬‬

‫باعتبار‬ ‫فاعل‬ ‫باعتبار‬ ‫فاعل‬ ‫واحد‬ ‫غائب‬ ‫واحد‬ ‫حاضر‬ ‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬ ‫جمع‬ ‫غائب‬ ‫جمع‬ ‫حاضر‬ ‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫اصل صیغہ‬

‫باعتبار ضمائر مفعول‬

‫(فائدہ) مندرجہ باال دونوں گردانیں پوری قواعد برگستا کا نچوڑ ہیں‪-‬‬ ‫اِن کا عمیق مطالعہ درکار ہے‪-‬‬

‫‪97‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫فعل امکانی‬

‫مصدر فعل امکانی ھېنچیېک ہے یعنی سکنا یا کرسکنا جیسے ا َ ‪ٙ‬فە‬ ‫ھې ‪ٛ‬نچیېک وہ کرسکا ماضی مذکر ہے۔ اَفە ھې ‪ٛ‬ن َڅک وہ کرسکی‬ ‫ماضی مؤنث ہے۔ ا َ ‪ٙ‬فە بُو ھې ‪ٛ‬نچی وہ کرسکتا ہے حال ہے‪-‬‬ ‫اور اگر کسی دوسرے مصدر کے کسی فعل کو امکان بنانا ہو تو‬ ‫مصدر کے ماضی مطلق کے ساتھ ھ ‪ٛ‬ېنچیېک مصدر کا وہی فعل لگا‬ ‫دیں جس کا بنانا مطلوب ہو‪-‬‬ ‫خولَک مصدرسے فعل حال صیغہ واحد غائب امکانی بنانا ہو‪-‬‬ ‫مثالً َ‬ ‫خولَک یا‬ ‫تو ھ ‪ٛ‬ېنچیېک مصدر کا واحد غائب جو ھ ‪ٛ‬ېنچی بُو ہے َ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالک بو ھ ‪ٛ‬ېنچی ہوگا‬ ‫خولَک بُو ھ ‪ٛ‬ېنچی‪،‬‬ ‫خو ‪ٛ‬الک کے بعد لگا دیں تو َ‬ ‫بمعنی کھا سکتا ہے۔‬

‫فعل معطوف‬

‫اُورمڑی زبان میں فعل معطوف مستعمل نہیں ہے اور معطوف کے‬ ‫مطلب کے لئے دو فعلوں کو علیحدہ لکھنا پڑتا ہے اور درمیان ہر دو‬ ‫حرف عطف رکھنا پڑتا ہے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە َکر دوک او څېکل وہ‬ ‫کے او‬ ‫ِ‬ ‫کام کرکے چال گیا۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪98‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫دریافت فاعل یا مفعول فعل میں‬

‫ماضی فعل متعدی میں فعل تابع مفعول کے ہے اور خود فاعل یا‬ ‫ضمیر متصل فاعل وہ‪/‬ہ ‪ ،‬ت ‪ ،‬م ‪ ،‬ن کی ضرورت ہوتی ہے‪-‬‬ ‫جس فعل متعدی میں فعل کے ساتھ صرف ایک اِسم موجود ہو تو اگر‬ ‫ان ضمائر میں سے کوئی ضمیر موجود نہ ہو تو معلوم ہونا چاہئے‬ ‫کہ اِسم موجود فعل کا فاعل ہے‪ -‬کیونکہ فاعل کی ضمیر موجود نہیں‬ ‫ہے جس کی بحالت عدم موجودگی فاعل کی ضرورت ہے‪-‬‬ ‫خو َلک انار نے کھایا‪ -‬اور اگر پُنډُک کو مفعول بنانا‬ ‫جیسے ا َ پُن ُډک َ‬ ‫ہو تو ا ُسی کے آخر میں ضمیر فاعل ضرور ہوگا‪ -‬جیسے ا َ پُنډُکە‬ ‫خولَک انار کو ت ُو نے کھایا ۔‬ ‫خولَک انار کو ا ُس نے کھایا ۔ ا َ پُنډُکت َ‬ ‫َ‬ ‫خولَک انار کو انہوں‬ ‫خولَک انار کو میں نے کھایا ۔ ا َ پُن ُډ َکن َ‬ ‫ا َ پُن ُډ َکم َ‬ ‫نے یا تم نے یا ہم نے کھایا ۔‬

‫‪QA‬‬

‫فعل حال میں یا مضارع میں فعل تابع فاعل کے ہے اور مفعول یا‬ ‫ضمیرمفعول کا وجود ضروری ہے‪ -‬اگر ایک اِسم موجود ہو وہاں‬ ‫اگر ضمائرمفعول موجود نہ ہوں تو اِسم موجود کو اِسم کا مفعول‬ ‫خیال کرنا چاہئے جیسے ا َ َګپ بُو ُخورہ میں چونکہ ضمیر مفعول‬ ‫موجود نہیں ہے تو ا َ ګَپ مفعول ہے یعنی پتھر کو کھاتا ہے وہ‪ -‬اور‬ ‫اگر ضمیر مفعول ا َ َګپ کے آخر ایزاد کیا جائے یعنی کہا جائے ا َ َګپە‬ ‫بُو خورہ تو چونکہ ضمیر مفعول موجود ہے ا َ ګپ فاعل ہوا یعنی‬ ‫پتھر ا ُس کو کھاتا ہے‪ -‬اِس طرح ا َ َګپم بو خورہ پتھر مجھ کو کھاتا‬ ‫ہے۔ ا َ َګپن بُو خورہ پتھر ا ُن کو یا ہم کو یا تم کو کھاتا ہے‪-‬‬ ‫فعل متعدی میں جہاں فاعل و مفعول ہر دو عبارت میں موجود ہوں‬ ‫تو اگر اور قواعد قرینہ امتیاز فاعل کا مفعول سے موجود نہ ہو تو‬ ‫ایک اِسم میں لیاقت فاعل اور مفعول ہونے کی اور مقدم اِسم کو‬

‫‪99‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫زیادہ لیاقت فاعل ہونے کی ہے۔ جیسے ا َ َګپ ا َ ګون َمشت َک پتھر‬ ‫نے لکڑی کو توڑا یا لکڑی نے پتھر کو‪ -‬لیکن زیادہ احتمال ہے کہ‬ ‫پتھر نے لکڑی کو توڑا بباعث سبقت ا َ َګپ کے‪ -‬اِسی طرح ا َ ګپ بُو ا َ‬ ‫ګون خورہ پتھرلکڑی کو کھاتا ہے‪-‬‬

‫ا َ کا بیان‬

‫‪56‬‬

‫اکثر اسما میں معرفہ اور نکرہ کا لحاظ ہوتا ہے‪ -‬سو ا َ حرف تعریف‬ ‫اِسم کو نکرہ سے معرفہ بنانے کے واسطے اِسم کے سر پر آتا ہے ‪-‬‬ ‫س َړئ نَستَک وہ آدمی بیٹھا‪ -‬ا َ‬ ‫س َړئ ُملَک* وہ آدمی مر گیا‪ -‬ا َ َ‬ ‫جیسے ا َ َ‬ ‫خولَک اُس آدمی نے انار کھایا۔‬ ‫َ‬ ‫س َړئ ا َ پُنډُک َ‬ ‫ع َلم اور اِسم ضمیر اور اِسم اشارہ اور اِسم موصول کے اوپر یہ‬ ‫َ‬ ‫حرف نہیں آتا کیونکہ وہ خود معرفہ ہیں‪ -‬البتہ ا َ‬ ‫حرف تعریف‬ ‫ِ‬ ‫اجرام فلکی سے پہلے بھی آتا‬ ‫بعض مقامات‪ ،‬شہروں‪ ،‬ملکوں اور‬ ‫ِ‬ ‫سر ځاک ھە الہور اچھی جگہ ہے۔‬ ‫ہے جیسے ا َ الھور ئے ِ‬

‫‪QA‬‬

‫یاد رہے کہ فاعل پر اگر ا َ نہ ہو تو اس کے بدلے ئے یا دی سے‬ ‫جس کا بیان آئندہ آئیگا کوئی ایک ضرور ہوگا‪ -‬لیکن اُس حالت میں‬ ‫فاعل فعل الزمی کا معرفہ نہ ہوگا بلکہ نکرہ ہوگا‪ -‬جیسے بجائے ا َ‬ ‫س َړئ ئے ُملَک‬ ‫س َړئ ُملَک کے جس کے معنی ہیں وہ آدمی مرا‪َ ،‬‬ ‫َ‬ ‫ہوگا جسکے معنی ہیں کوئی آدمی مرا‪-‬‬ ‫واضح ہو کہ ا َ اس مطلب کے عالوہ جملہ میں جہاں کہیں اور ذرائع‬ ‫اِسم کو فاعل بنانے کے نہ ہوں وہاں اِسم کو فاعل بناتا ہے بمقابلہ‬ ‫س َړئ کو‬ ‫خولَک میں َ‬ ‫ئے اور دی کے‪ -‬جیسے ا َ َ‬ ‫س َړئ ئے پُنډُک َ‬ ‫* ُملک ‪ُ /‬مولَک‬

‫‪100‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫س َړئ پر ہو تو‬ ‫فاعل بناتا ہے کیونکہ یہ تو ظاہر ہے کہ حرف ا َ جب َ‬ ‫ئے یا دی متعلق پُنډُک کے ہوں گے‪ -‬چونکہ فعل متعدی میں ئے یا‬ ‫دی مفعول سے عالقہ رکھتے ہیں جیسا کہ آ گے اس کا بیان مفصل‬ ‫س َړئ فاعل ۔‬ ‫آئیگا‪ -‬پس پُنډُک مفعول ہوا اور َ‬

‫ئے اور دی کا بیان‬

‫ئے اور دی دو حروف ہیں جن کا استعمال بہت پیچیدہ ہے‪ -‬ذیل میں‬ ‫چیدہ چیدہ اصول بیان کئے جاتے ہیں‪-‬‬

‫ہر ایک جملہ میں بالعموم ئے یا دی میں سے ایک ہوتا ہے‪ -‬ئے‬ ‫اور دی الزم میں فاعل اور متعدی میں مفعول سے عالقہ رکھتے‬ ‫ہیں‪ -‬ئے اور دی فعل الزم میں فاعل کا تعین کرتے ہیں جیسے‬ ‫س َړئ ئے نَس‪ ٛ‬ت َک‪ -‬اور فعل متعدی میں مفعول کا تعین کرتے ہیں‬ ‫َ‬ ‫جیسے ا َ ‪ٙ‬فە ئے بُو می ِلز ُخورہ ‪-‬‬ ‫ئے اور دی ُجملہ اِسمیہ میں مبتدا کا تعین کرتے ہیں جیسے تُە ئے‬ ‫عقَل ھے‪ُ -‬جملہ اِسمیہ میں اگر صفت نہ ہو تو ئے یا دی نہیں‬ ‫َکم َ‬ ‫آتے‪ -‬جیسے ا َزہ ھوم* میں ہوں‪ -‬مگر ا َز ئے ھوم† میں ہوں‪ -‬اِس‬ ‫ت محذوف کی طرف اشارہ ہے‪-‬‬ ‫جملے میں ئے صف ِ‬

‫‪QA‬‬

‫جملہ اسمیہ میں مبتدا جمع ہو تو ئے یا دی نہیں آتے جیسے ا َز ئے‬ ‫ہوشیار ھوم میں ہوشیار ہوں‪ ،‬ماخ ‪ٛ‬‬ ‫ہوشیَری ھیېن ہم ہوشیار ہیں‪-‬‬

‫جملہ اِسمیہ میں ئے یا دی صفت سے پہلے تب آتے ہیں جب اِسم‬ ‫سر ھە – ا َ ‪ٙ‬فە ئے َبد ھا‪ -‬اگر صفت صرف‬ ‫تفضیل ہو جیسے او ئے ِ‬ ‫* از وہ ھوم (میں یہاں ہوں)‬ ‫† اَز ئے (خېلە) ھوم بمعنی میں (نادان) ہوں‪-‬‬

‫‪101‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫حال بتائے اور تفضیل نہ ہو یا متعلق فعل ہو تو ئے یا دی نہیں آتے‬ ‫سر ھوم میں ٹھیک ہوں‪ ،‬تُە َرن ُځور ہے تُو بیمار ہے‪-‬‬ ‫جیسے ا َز ِ‬ ‫پہلے بیان ہو چکا کہ جہاں ا َ ہو وہاں ئے اور دی نہیں آتے‪ -‬لیکن یہ‬ ‫پابندی جگہ اور مقامات کے ناموں کی صورت میں نافذ نہیں جیسے‬ ‫ا َ دنیا ئے فانی ھە دنیا فانی ہے‪ -‬ا َ پېش ََور ئے پېڅ ھە پشاور دور‬ ‫ہے‪-‬‬ ‫س َړئ ئے‬ ‫ئے بحالت واحد اور دی بحالت جمع کے آتا ہے جیسے َ‬ ‫س َړئ ئے نوړی‬ ‫س ‪ٙ‬ړئ دی ناس ِکن آدمے بیٹھے‪َ ،‬‬ ‫نَست َک آدمی بیٹھا‪َ ،‬‬ ‫س َړئ دی پُن ُډچی خوا ‪ٛ‬ل ِکن آدمی نے‬ ‫خو ‪ٛ‬الک آدمی نے روٹی کھائی‪َ ،‬‬ ‫بہت انار کھائے‪-‬‬ ‫اگر فعل الزمی میں فاعل کے ساتھ اور فعل متعدی میں فاعل اور‬ ‫مفعول ہر دو کے ساتھ ا َ موجود ہو تو حرف ئے اور دی نہ‬ ‫س َړئ ئے ا َ‬ ‫س ‪ٙ‬ړئ دی ناس ِکن‪ ،‬ا َ َ‬ ‫ہونگے۔ جیسے ا َ سړئ ئے نَست َک‪ ،‬ا َ َ‬ ‫خولَک نہ ہوگا –‬ ‫پُنډُک َ‬ ‫فاعل سے ئے اور دی کا عالقہ متعدی میں نہیں ہے مثالً خورہ ئے‬ ‫بُو وہ کھاتا ہے ایک چیز کو‪ ،‬خورېم دی بُو کھاتا ہوں میں کئی‬ ‫چیزوں کو۔‬

‫‪QA‬‬

‫لیکن فعل حال میں اگر ضمیر مفعول بھی ساتھ ہو ا ُس وقت ئے اور‬ ‫دی نہیں آئیں گے۔ خورېمت بُو کھاتا ہوں تجھے درست ہے‪-‬‬ ‫خوری َمت ئے بُو درست نہیں‪ -‬البتہ اس معنی کے واسطے جہاں ت‬ ‫ضمیر مضاف الیہ کی ہو نہ کہ مفعول کی جیسے خوری َمت ئے بُو‬ ‫بمعنی کھاتا ہوں میں تیری چیز کو۔‬ ‫اور جس حالت میں کہ عالمت مفعول موجود نہ ہو اور مفعول جمع‬ ‫ہو تو حرف دی آئے گا جیسے خورہ دی بُو کھاتا ہے کئی چیزوں‬

‫‪102‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کو۔ خورېن دی بُو کھاتے ہیں وہ کئی چیزوں کو۔ خوریېن دی بُو‬ ‫کھاتے ہیں ہم کئی چیزوں کو‪-‬‬ ‫مثالیں ئے اور دی کل صیغہ جات میں‪:‬‬ ‫سړئ دی ناس ِکن‬ ‫َ‬

‫آدمی بیٹھے‬

‫سړئ ئے بو ‪ٛ‬مری‬ ‫َ‬

‫آدمی مرتا (مر رہا) ہے‬

‫سړئ دی بو ‪ٛ‬م ِرن‬ ‫َ‬

‫آدمی مرتے ہیں‬

‫نَست َک ئے‬

‫وہ بیٹھا‬

‫ناس ِکن دی‬

‫وہ بیٹھے‬

‫‪ٛ‬مری ئے بُو‬

‫وہ مرتا ہے‬

‫‪ٛ‬م ِرن دی بُو‬

‫وہ مرتے ہیں‬

‫خورہ ئے بُو‬ ‫َ‬

‫کھاتا ہے وہ ایک چیز کو‬

‫خورېن ئے بُو‬

‫کھاتے ہیں وہ ایک چیز کو‬

‫خورېم ئے بُو‬

‫کھاتا ہوں میں ایک چیز کو‬

‫خوری ئے بُو‬

‫کھاتا ہے ت ُو ایک چیز کو‬

‫خورېم دی بُو‬

‫کھاتا ہوں میں چند چیزوں کو‬

‫‪QA‬‬

‫سړئ ئے نَست َک‬ ‫َ‬

‫آدمی بیٹھا‬

‫جیسا کہ فعل الزمی میں ئے اور دی فاعل کے ساتھ آتے ہیں ِاس‬ ‫س َړئ ئے‬ ‫طرح فعل مجہول میں مفعول کے ساتھ آتے ہیں‪ -‬جیسے َ‬

‫‪103‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫س ِکن آدمی‬ ‫وݫیوک ݭیوک بمعنی آدمی مارا گیا‪َ -‬‬ ‫س ‪ٙ‬ړئ دی َو ُزک ُ‬ ‫مارے گئے۔‬ ‫فعل الزمی میں اگر اِسم ضمیر فاعل ہو جائے تو اِس پر یہ حرف‬ ‫نہیں آتے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە ئے نستک درست نہیں۔ نہ ہی تُە ئے نَست َکے‪،‬‬ ‫ا َز ئے نَست َکم ‪ ،‬ماخ دی ناس‪ٛ ٛ‬کیېن بمعنی وہ بیٹھا ‪ ،‬تو بیٹھا ‪ ،‬میں‬ ‫بیٹھا ‪ ،‬ہم بیٹھے‪-‬‬ ‫اگر متعدی میں اِسم ضمیر فاعل ہو جائے تو وہاں چونکہ ئے اور‬ ‫دی مفعول سے عالقہ رکھتے ہیں اِس لئے ئے یا دی آتا ہے جیسے‬ ‫خولَک میں نے‬ ‫خولَک ا ُس نے کھائی (کوئی چیز)‪ -‬ا َز ئے َ‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە ئے َ‬ ‫خولَک ت ُو نے کھائی (کوئی چیز)‪ -‬ا َز دی‬ ‫کھائی (کوئی چیز)‪ -‬تُە ئے َ‬ ‫خوال ِکن میں نے کھائی (کئی چیزیں)۔ تُە دی خوال ِکن ت ُو نے کھائی‬ ‫(کئی چیزیں) ۔ اِز ئے بُو خورېم میں کھاتا ہوں (کوئی چیز)‪ -‬تُە دی‬ ‫بُو خوری ت ُو کھاتا ہے (کئی چیزیں)‪-‬‬ ‫اگر اِسم ضمیر مفعول بن جائے تو اس کے ساتھ ئے اور دی درست‬ ‫کم مجھ کو‬ ‫خولَ َ‬ ‫خولَک ا ُس کو کھایا‪ ،‬ا َزہ ئے َ‬ ‫نہیں جیسے ا َ ‪ٙ‬فە و ئے َ‬ ‫کھایا وغیرہ درست نہیں ہے کیونکہ یہاں ا َ ‪ٙ‬فە اور ا َز مفعول ہوگئے‬ ‫ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫خولَک میں‬ ‫خولَک ا ُس نے انارکھایا ‪ ،‬ا َز ئے پُنډُک َ‬ ‫اور ا َ ‪ٙ‬فە ئے پُنډُک َ‬ ‫کن میں نے انارکھائے ‪ ،‬ماخ ئے‬ ‫نے انارکھایا ‪ ،‬ا َز دی پنډوچی خوال َ‬ ‫خولَک ہم نے انارکھایا۔ ان سب میں ئے اور دی مفعول سے‬ ‫پُنډُک َ‬ ‫عالقہ رکھتے ہیں اس لئے ان کے ساتھ ئے اور دی درست ہے‪-‬‬ ‫مرکب اضافی میں مضاف کے ساتھ بھی ئے اور دی آتے ہیں۔‬ ‫جیسے تر ُمن نوکر ئے ُملک میرا نوکر مر گیا ‪ ،‬تر ماخ ‪ٛ‬‬ ‫نوکری دی‬ ‫َمل ِکن ہمارے نوکر مر گئے‪-‬‬

‫‪104‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫پہلے لکھا گیا ہے کہ ئے واسطے واحد کے اور دی واسطے‬ ‫جمع کے آتا ہے‪ -‬مگر جبکہ کسی فعل کا فاعل یا مفعول جس سے یہ‬ ‫حروف لگتے ہیں جنس ہو یا اِسم الجمع تو فعل اگرچہ واحد ہوگا‬ ‫ُګنُم دی ب‪َ ٛ‬رشت َک ‪ٛ‬ݭیوک‬ ‫مگر بجائے ئے کے دی آئیگا جیسے‬ ‫سک ریت گر گیا‪ -‬شیپی َوہ دی‬ ‫گیہوں جل گیا۔‬ ‫ِ‬ ‫ݭګە دی ُخوا ُ‬ ‫تو ‪ٛ‬تک دودھ پی لیا اُس نے‪َ -‬خلَق دی ُملَک لوگ مر گئے۔‬

‫ف اطراف‬ ‫َھل‪َ ،‬دل‪ِ ،‬ھر یعنی حرو ِ‬

‫‪57‬‬

‫یہ حروف واسطے طرف کے آتے ہیں‪َ -‬ھل واسطے دور کے یا‬ ‫غائب کے ‪َ ،‬دل واسطے سامنے کے یا ُمخاطب کے ‪ِ ،‬ھر واسطے‬ ‫پاس کے یا ُمتکلم کے ۔‬ ‫یہ حروف اُن افعال کےساتھ آتے ہیں جن میں طرف کے معنی‬ ‫موجود ہوں مثالً زوک کے ساتھ َھل زوک یعنی ا ُس کے پاس آیا۔‬ ‫َدل زوک تمہارے پاس آیا۔ ِھر زوک میرے پاس آیا۔‬ ‫نیز بصورت عدم موجودگی مفعول بە کی‪ ٬‬یہ مفعول بە کی ضمائر‬ ‫سم دَل بُو تجھ کو‬ ‫غو َ‬ ‫غوس ا ُس کو بول‪َ -‬‬ ‫بن جاتی ہیں‪ -‬جیسے َھل َ‬ ‫غوس مجھ کو بول۔ ِھر کی جگہ ری بھی آتا ہے۔ ری‬ ‫بولتا ہوں۔ ِھر َ‬ ‫غوس مجھ کو بول۔‬ ‫َ‬

‫‪QA‬‬

‫جب یہ حرو ف ابتدا میں آئیں تو سالم ہوتے ہیں جیسا کہ بیان ہوا‬ ‫اور جب کسی لفظ کے بعد آئیں تو ھ حذف ہوجاتی ہے اور اس‬ ‫وقت چونکہ صرف ایک حرف باقی رہتا ہے تو پچھلے حرف کے‬ ‫سن َھل زوک یعنی آج ا ُس کی طرف گیا‬ ‫ساتھ اتصال پاتا ہے جیسے َ‬ ‫سن ِھر زوک کی‬ ‫سنَل زوک بولتے ہیں‪ -‬اس طرح َ‬ ‫کی بجائے َ‬

‫‪105‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سن َدل‬ ‫سنِر* زوک آج میرے پاس آیا۔ َدل سالم رہتا ہے جیسے َ‬ ‫بجائے َ‬ ‫زوک آج تمہارے پاس گیا۔‬ ‫چند مصادر یہاں ایسے لکھے جاتے ہیں جن کے افعال پر اکثر یہ‬ ‫حروف آتے ہیں۔‬ ‫څېک‬

‫زوک‬

‫َڅلیېک‬

‫جانا‬

‫آنا‬

‫لےچلنا‬

‫زېک‬

‫َګس‪ ٛ‬ت َک‬

‫لےآنا‪ ،‬منگوانا اُٹھا لے جانا‬

‫ک‬ ‫ُولَ ‪ٛ‬‬

‫‪ٛ‬ڒیوک‬

‫‪ٛ‬غوېک‬

‫ِل ‪ٛ‬کیېک‬

‫ِنم‪ ٛ‬یېک‬

‫اُٹھا النا‬

‫دینا‬

‫کہنا‬

‫چڑھنا‬

‫ا ُترنا‬

‫نَغوک‬

‫َو ‪ٛ‬غیوک‬

‫‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬شت َک‬

‫‪ٛ‬وریوک‬

‫نکلنا‬

‫اندر جانا‬

‫ِگرنا‬

‫اُٹھانا‬

‫‪QA‬‬

‫سنَر‬ ‫س ِنر ‪َ /‬‬ ‫* َ‬

‫‪106‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫حروف افعال کی ترتیب‬

‫سو‪-‬‬ ‫وہ‪/‬ہ ۔ ت ۔ م ۔ ن ‪َ ،‬ھل‪َ ،‬دل‪ِ ،‬ھر‪ ،‬ئے‪ ،‬دی‪ ،‬بُو‪ُ ،‬‬

‫یہ حروف جو اوپر لکھے گئے ہیں‪ -‬حروف افعال کہالئے جاتے‬ ‫ہیں‪ -‬ان حروف میں سے ہر ایک کا ذکر اپنے موقع میں گزرا‪-‬‬

‫وہ‪/‬ہ‪ ،‬ت ‪ ،‬م‪ ،‬ن ضمائر متصل فاعل یا مفعول یا مضاف الیہ کی ہیں‪-‬‬ ‫َھل‪ ،‬دَل‪ِ ،‬ھر حروف طرف ہیں‪ -‬ئے اور دی فعل کے فاعل یا مفعول‬ ‫سو‬ ‫سے تعلق رکھتے ہیں‪ -‬بُو عالمت ماضی ناتمام اور حال ہے‪ُ -‬‬ ‫عالمت ماضی شکی اور مستقبل ہے‪-‬‬ ‫اب ِان کے رکھنے کا موقع بتالیا جاتا ہے‪ -‬معلوم ہو کہ ان حرفوں‬ ‫میں سے ہر ایک حرف کے رکھنے کا موقع جملہ کے اجزا میں‬ ‫سے ایک جزو کے بعد ہے ‪-‬‬

‫خولَک آدمی انار کھاتا تھا‪ -‬اگر جملہ‬ ‫(قاعدہ) ا َ َ‬ ‫س َړئ ئے بُو پُنډُک َ‬ ‫سے وہ جزو جس کے بعد ان حرفوں میں کوئی حرف رکھا گیا ہو‬ ‫مفقود کیا جائے تو وہ حرف جملہ کے کسی اور جزو کے بعد ہو‬ ‫س َړئ دور کیا جائے تو بُو‬ ‫جائے گا‪ -‬جیسا کہ اگر مثال مذکورہ سے َ‬ ‫پُنډُک کے بعد ہو جائے گا‪ -‬جیسے پُنډُکے بُو خ َولَک انار کھاتا تھا‬ ‫حتی کہ اگر ایک جزو باقی رہے تو ا ُس کے بعد ہو‬ ‫عل ٰی ہذا القیاس‪ٰ -‬‬ ‫خولَکە بُو کھاتا تھا ۔‬ ‫جائیگا جیسے‬ ‫َ‬

‫‪QA‬‬

‫(قاعدہ) جب ان حرفوں میں سے کئی حرف ایک جملہ میں آجائیں‬ ‫تو یہ سب جملہ کے پہلے جزو کے بعد آئیں گے اور اِن کی آ پس‬ ‫میں یہ ترتیب ہوگی کہ سب سے پہلے وہ‪/‬ہ ۔ ت ۔ م ۔ ن یعنی‬ ‫ضمائر ہوں گی ۔ بعد اس کے َھل ۔ َدل ۔ ِھر اور اس کے بعد ئے‪،‬‬ ‫سو دونوں ایک جملہ‬ ‫سو ‪ -‬لیکن بُو اور ُ‬ ‫دی اور اس کے بعد بُو یا ُ‬ ‫میں واقع نہیں ہو سکتے ۔‬

‫‪107‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ریزنم* َدل دی بُو پَ َخک چاول میں تمھارے لئے پکاتا تھا‪َ -‬‬ ‫مثالً َ‬ ‫ریزن‬ ‫محذوف ہونے سے جملہ بنے گا پَ َخکم دل دی بُو‪-‬‬ ‫سو پیوخک گوشت تُو اُس کے لئے پکاتا ‪ -‬ګاکە محذوف‬ ‫ګاکە تَل ئے ُ‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫سو ‪-‬‬ ‫ہونے سے جملہ ہوگا‬ ‫پیوخکە† تَل ئے ُ‬ ‫س َړئە َمل ئے بُو څلیېک آدمی کو میں ا ُس کی طرف لے جاتا تھا۔‬ ‫َ‬ ‫‡‬ ‫س َړئ محذوف ہونے سے جملہ ہوگا َڅلیېکە َمل ئے بُو ‪-‬‬ ‫َ‬ ‫غنجی ت َل دی بو ڒیې ِکن کپڑے تُو اُس کے لئے خریدتا تھا‪ُ -‬‬ ‫ُ‬ ‫غنجی‬ ‫محذوف ہونے سے جملہ ہوگا ڒیې ِکنە§ ت َل دی بو‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* ریزَ ن م‬ ‫† پیوخکە کا ە ګاکە کا ضمیر متصل ہے‪-‬‬ ‫‡ څلیېکە کا ە سړئ کا ضمیر متصل ہے‪-‬‬ ‫§ ڒیېکە کا ە غنجی کا ضمیر متصل ہے‪-‬‬

‫‪108‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫بحث حرف‬

‫‪58‬‬

‫حروف َجر‬

‫‪59‬‬

‫َجر کے معنی کشش یا کھینچنے کے ہیں‪ -‬اصطالحا ً حروف جر ا ُن‬ ‫حروف کو کہتے ہیں جس کے سبب سے درمیان اِسم و فعل یا اِسم و‬ ‫شبە فعل (اِسم فاعل‪ ،‬اِسم مفعول‪ ،‬مصدر‪ ،‬صفت مشبہ‪ ،‬اِسم تفضیل)‬ ‫کے ربط پیدا ہوتا ہے‪ -‬چند ایک یہ ہیں ۔‬ ‫اِی۔ الس‪ ٛ‬تە اِی ۔ ا َِزر‬

‫*‬

‫اِی ۔ اِنَر‬

‫†‬

‫سے‬

‫پر‬

‫میں‬

‫اِی۔ ‪ٙ‬تە‬ ‫ِمنَک‬

‫اِی ۔ ‪ٙ‬تە‬ ‫ِم ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬کئے‬

‫‪ٙ‬تە ‪ -‬پارہ‬

‫تک‬

‫تک‬

‫واسطے‬

‫اِی ۔ لیکی‬

‫‡‬

‫کو‬

‫§‬

‫اِی ۔ ګَډ ‪/‬‬ ‫ګیرډ ‪ِ /‬ګرګَډ‬ ‫َ‬ ‫ساتھ‬

‫‪ٙ‬تە ‪ -‬اِنېلە‬

‫**‬

‫قبضے میں‬

‫پە‬

‫پر‪ ،‬سے‬

‫* ای‪ -‬اِزر ‪ /‬ای‪ -‬زر‬ ‫† ای‪ -‬اِنر ‪ /‬ای‪ -‬نر‬ ‫‡ ای‪ -‬لیکی ‪ /‬ای‪ -‬کی‬ ‫§ پنارہ بھی مستعمل ہے‬ ‫** تە‪ -‬اِنېلە ‪ /‬تە‪ -‬نېلە‬

‫‪QA‬‬

‫یہ حروف جارہ اِسم پر لگتے ہیں۔ ان حروف کے دو جزوں کے بیچ‬ ‫ایک فرضی خط کھینچا گیا ہے ۔ یہ موقع ا ُس اِسم کا ہے جس پر یہ‬ ‫حروف لگتے ہیں ۔ مثالً ای شور الس‪ ٛ‬تە شہر سے۔ ای شور اِنَر‬ ‫شہر میں‪ -‬ای شور لیکی شہر کو ۔ ای شور ګَډ شہر کے ساتھ ۔ ت َە‬ ‫شور پارہ شہر کے واسطے‪-‬‬

‫‪109‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫س َړئ نېلە* آدمی کے پاس یعنی قبضہ میں‪ -‬پ‪ ٙ‬ە اور ای اِسم‬ ‫‪ٙ‬تە َ‬ ‫کے سر پرآتے ہیں جیسے پ‪ ٙ‬ە ت ُورہ َوہ ځوک تلوار سے مارا۔ ای‬ ‫بُمە َزر نَست َک زمین پر بیٹھا‪-‬‬ ‫(تنبیہ) جب ضمائر ا َ ‪ٙ‬فە‪ ،‬اَفا‪ ،‬ا َفَئ پر یہ حروف آجائیں تب ضمائر‬ ‫سے الف حذف ہو جاتا ہے جیسے ای ‪ٙ‬فە الس‪ ٛ‬تە بجائے ای ا َ ‪ٙ‬فە‬ ‫الس‪ ٛ‬تە یعنی ا ُس سے‪ -‬اِس طرح ای فا الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬ای فَئ الس‪ ٛ‬تە‪ ،‬ای‬ ‫‪ٙ‬فە ‪ٙ‬تە ِمنَک‪ ،‬ای فا ‪ٙ‬تە ِمنَک‪ ،‬ای فَئ ‪ٙ‬تە ِمنَک‪ ،‬ای ‪ٙ‬فە اِ َزر‪ ،‬ای فا‬ ‫اِ َزر‪ ،‬ای فَئ اِ َزر‪ ،‬ای ‪ٙ‬فە اِنَر‪ ،‬ای فَئ اِنَر ہو جاتے ہیں‪ -‬اس طرح‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە ګَډ‪ٙ ،‬تە ‪ٙ‬فە پارہ‪ٙ ،‬تە فا پارہ‪ٙ ،‬تە ‪ٙ‬فە اِنېلە‪ ،‬پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬فە َوہ ځوک وغیرہ۔‬ ‫اور جب اشارہ قریب آ‪ ،‬او ‪ ،‬ا َئ پر یہ حروف آئیں تو اگر مشارالیہ‬ ‫ذی روح نہ ہو یا ذی روح ہو اور عبارت میں ساتھ ہو تو او سے پ‪ ٙ‬ە‪،‬‬ ‫آ سے پا ہو جاتا ہے اور ا َئ سے پَئ ہو جاتا ہے ۔ جیسے ای پ‪ٙ‬ە‬ ‫سړئ الس‪ ٛ‬تە اِس آدمی سے‪ ،‬ای پا دُوکە‬ ‫الس‪ ٛ‬تە اِس سے‪ ،‬ای پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫لیکی اِس لڑکی کو‪ ،‬ای پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬تە ِمنَک اِس تک‪ ،‬ای َپئ ‪ٙ‬تە ِمنَک اِن‬ ‫تک ۔ پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٙ‬ە َوہ ځوک اِس سے مارا‪ -‬پ‪ ٙ‬ە پَئ َوہ ځوک اِن سے‬ ‫مارا‪-‬‬ ‫اور اگر مشارالیہ ذی روح ہو اور عبارت میں ساتھ نہ ہو تو او اور‬ ‫ا َ سے رہ اور ائ سے رئ ہو جاتا ہے‪ -‬جیسے کُو رہ لیکی اِس‬ ‫کو‪ ،‬کُو رئ الس‪ ٛ‬تە اِن سے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫(تنبیہ) جب ضمائر حاضر اور ُمتکلم پر یہ حروف آئیں یا اِسم اشارہ‬ ‫رہ اور رئ پر آئیں تو بجائے ای کے ُکو ہو جاتا ہے اور‬ ‫بجائے ‪ٙ‬تە کے تر ہو جاتا ہے۔ اور عالوہ اِس کے ضمیر واحد‬ ‫ُمتکلم ا َز سے ُمن ہو جاتا ہے‪-‬‬ ‫س َړئ اِ نېلە‬ ‫* ‪ٙ‬تە َ‬

‫‪110‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مثالیں‪:‬‬

‫ُکو تُە الس‪ ٛ‬تە تجھ سے‪ُ ،‬کو ‪ٛ‬تیوس الس‪ ٛ‬تە تم سے‪ ،‬کُو ُمن الس‪ ٛ‬تە‬ ‫مجھ سے‪ ،‬کُو ماخ الس‪ ٛ‬تە ہم سے‪ُ ،‬کو رہ الس‪ ٛ‬تە اِس سے بشرطیکہ‬ ‫مشارالیہ ذوی العقول سے ہو ۔ کُو تُە ‪ٙ‬تە ِمنَک تجھ تک‪ ،‬کو ‪ٛ‬تیوس‬ ‫‪ٙ‬تە ِمنَک تم تک‪ ،‬کُو ُمن ت َە ِمنَک مجھ تک‪ ،‬کُو ماخ ‪ٙ‬تە ِمنَک ہم‬ ‫تک‪ -‬اسی طرح کُو تُە ا َِزر تجھ پر‪ ،‬کُو تُە ګَډ تیرے ساتھ ‪ُ ،‬کو رە‬ ‫ګَډ اِس کے ساتھ‪-‬‬ ‫جب اِسم اشارہ ذوی العقول سے ہو۔ تر تُە پارہ تیرے واسطے۔ تَر‬ ‫ُمن پارہ میرے واسطے‪ -‬ت َە َرە پارە اِس کے واسطے جو اصل‬ ‫میں تَر رە پارە ہے‪ -‬پ‪ ٙ‬ە ُمنە ځوک میرے ذریعے سے مارا۔‬ ‫جب لفظ کوک جو اِسم ِاستفہام ہے بمعنی کون پر یہ حرف آئیں تو‬ ‫بھی ای سے کُو اور تە سے تر ہو جاتا ہے۔‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫کُو کوک الس‪ ٛ‬تە کس سے ‪ ،‬ت َر کوک پارہ کس کے واسطے ‪-‬‬

‫جب ضمیر کا مرجع اِسم جاندار ہو تو بھی بجائے پہلے ای کے کُو‬ ‫آتا ہے جیسے کُو ‪ٙ‬فە لیکی* ا ُس کو۔‬

‫‪QA‬‬

‫عالوہ بیانات گذشتە کے جب ان حروف جارہ کا اِسم مربوط حذف ہو‬ ‫یعن وہ اِسم جن پر یہ حروف لگتے ہیں عبارت میں موجود نہ ہو اور‬ ‫معنا ً موجود ہو تو حروف مذکورہ کی صورت بموجب ذیل ہو جاتی‬ ‫ہے ۔‬ ‫* کو فە لیکی اور ای فە لیکی دونوں مستعمل ہیں‪-‬‬

‫‪111‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ِو َزر‬

‫ِونَر‬

‫وے‬

‫اِنېلە‬

‫ا ُس پر‬

‫ا ُس میں ‪ ،‬اندر‬

‫ا ُس پر‬

‫ا ُس سے‬

‫َھل‬

‫َدل‬

‫ِھر‬

‫ګډ َو‬

‫ا ُسکو‬

‫تجھ کو‬

‫مجھ کو‬

‫ا ُس کے ساتھ‬

‫ِو َزر بجائے ای ۔ اِ َزر کے ہے جبکہ اِسم محذوف ہو‪ -‬جیسے ای‬ ‫ګری اِ َزر نَست َک ھە یعنی پہاڑ پر بیٹھا ہے ۔ پس جب ګری محذوف‬ ‫ہو تو یوں کہیں گے ِو َزرہ نَست َک ھە ا ُس پر بیٹھا ہے ۔‬ ‫اس طرح ِو َنر کا حال ہے‪ِ -‬ای َخئ ِانَر نستک ھە کھیت میں بیٹھا‬ ‫ہے۔ بعد حذف َخئ کے ِو نَرہ نَستَک ھە اُس کے اندر بیٹھا ہے۔‬ ‫َوہ مخفف ہے ِو َزر کا اور ِونَر کا‪ -‬ھە َوہ ہے اِس پر یا ِاس میں‪،‬‬ ‫ب‪ ٛ‬یوک َوہ تھا اِس پر یا اِس میں‪ -‬لیکن یہ حرف صرف غائب کے‬ ‫واسطے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫ُمخاطب اور ُمتکلم کے واسطے اس کا بدل یعنی دہ ہے جیسے ھە‬ ‫دہ ہے مجھ پر یا مجھ میں‪ ،‬تجھ پر یا تجھ میں‪ -‬بیوک دہ تھا مجھ‬ ‫پر یا مجھ میں‪ ،‬تجھ پر یا تجھ میں۔ اور اِس طرح تمہارے یا ہمارے‬ ‫پاس کے معنی بھی دیتا ہے جیسے ھە دہ تمہارے ہمارے پاس ہے۔‬ ‫اس طرح ِو َزر ‪ِ ،‬و َنر کے بعد بھی ُمخاطب و ُمتکلم بنانے کے لئے‬ ‫ِو َزر دہ ‪ِ ،‬ونَر دہ زیادہ کیا جاتا ہے جیسے ِو َزر دہ تجھ پر یا مجھ‬ ‫پر‪ِ ،‬ونَر دہ تجھ یا مجھ میں‪-‬‬

‫‪112‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫یہ کبھی مفتوح ہوتے ہیں جیسے ِو َزر دہ تجھ پر‪ِ ،‬و َزر َوہ ا ُس پر‬ ‫اور کبھی مکسور جیسے ھە دے مجھ پر اور تجھ پر ہے ۔ کبھی‬ ‫ای ۔ اِزر اور ای اِنر کے ساتھ جب اِسم موجود بھی ہو تو بھی آخر‬ ‫میں فعل کے ساتھ دہ ‪ ،‬دے آتے ہیں جیسے ای شور اِنَر دے ھە‬ ‫شہر میں ہے وہ‪ -‬ای شور اِنَر دہ ھے شہر میں ہے ت ُو‪-‬‬ ‫کبھی ظاہرا ً ُمخاطب اور ُمتکلم موجود نہیں بھی ہوتے ہیں لیکن‬ ‫واسطے وجود طرفین کے یا باعتبار قرب کے بولتے ہیں اور صرف‬ ‫وجود مظروف کی مراد ہوتی ہے۔ جیسے ھە دے بمعنی موجود‬ ‫ہے اور بیوک دے بمعنی موجود تھا۔ مثالً چند آدمی بیٹھے ہوں اور‬ ‫کئ سړئ َدہ ھە فالں آدمی موجود‬ ‫ایک شخص سوال کرے کہ فالن َ‬ ‫ہے۔ ا َ ‪ٙ‬فە دَہ ھە وہ موجود ہے۔ اَفئ َوہ ِھن وہ ہیں۔ تُە َوہ ھے ت ُو‬ ‫ہے۔‬ ‫یہ َوہ جب حرف صحیح کے بعد ہو تو ہ مختفی سے بدل جاتی ہے‬ ‫جیسے ا َز وہ ھوم کی بجائے اَزہ ھوم میں ہوں‪ -‬تیوس وە َھئ‬ ‫کی بجائے تیوسە َھئ تم ہو۔ اکثر واسطے وجودیت شے کے‬ ‫مستعمل کرتے ہیں جیسے مثالوں سے ظاہر ہے۔‬

‫‪QA‬‬

‫اِنېلە حرف بغیر اِسم کے آتا ہے ای ۔ الس‪ ٛ‬تە کے معنی کے لئے‬ ‫جیسا کہ اوپر گزرا۔ چنانچہ ای شور الس‪ ٛ‬تە شہر سے۔ اِنېلە اِس سے‬ ‫اور نیز اِنېلە بمعنی ‪ٙ‬تە۔ اِنېلە کے جس کے معنی ہیں قبضہ کے‪-‬‬ ‫جیسے ‪ٙ‬تە رہ اِنېلە ھە اِسکے پاس ہے۔ نیز اِس کے ساتھ غائب میں‬ ‫َوہ بھی زیادہ کرتے ہیں جیسے اِنېلە َوہ ھە ا ُس کے پاس ہے‪-‬‬ ‫جب ُمخاطب اور ُمتکلم محذوف پر یہ حرف آ گیا ہو تو ت اور م اس‬ ‫پر لگا دیں جیسے اِنېلت ھە تیرے پاس ہے۔ اِنېلَم ھە میرے پاس‬ ‫ہے‪ -‬اِنېلە ت َر دی زوک تجھ سے آیا۔ اِنېلە َمل دی څېک مجھ سے‬

‫‪113‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا ُس کے پاس گیا۔ واضح ہو کہ جس فعل کے ساتھ ای الس‪ ٛ‬تە اور ای‬ ‫نېلە آتا ہے اس کے ساتھ دی بھی آتا ہے جیسے کُو تُە الس‪ ٛ‬ت َر* دی‬ ‫زوک تجھ سے آیا‪ -‬ای شور الس‪ ٛ‬ت َل† دی څېک شہر سے چال گیا‪-‬‬ ‫ای نېلَل‡ دی څېک ا ُس کے پاس سے گیا‪-‬‬ ‫فقط دی بھی بمعنی ای ۔ الس‪ ٛ‬تە کے آتا ہے جبکہ فعل میں اِسم‬ ‫مربوط محذوف ہو جائے جیسے کُو مکالے صاحب الس‪ ٛ‬ت َر§ دی زوک‬ ‫مکالے صاحب سے آیا‪ -‬بعد حذف اِسم کے ِھر دی زوک ہوگا یعنی‬ ‫ا ُس کے پاس سے آیا اس میں اظہار ُمتکلم اور ُمخاطب کے واسطے‬ ‫بجائے حرف دی کے اِنېلە استعمال ہوگا‪ -‬اِنېلە ت َر دی زوک تیرے‬ ‫پاس سے آیا۔ اِنېلە َمل دی څېک میرے پاس سے گیا۔‬ ‫َھل‪َ ،‬دل‪ِ ،‬ھر یہ حروف طرف بحالت حذف اِسم مربوط کے بجائے‬ ‫ای ۔ لیکی کے آتے ہیں واسطے غائب‪ُ ،‬مخاطب و ُمتکلم کے جیسے‬ ‫ای شور ِکل** څېک کی جگہ جس کے معنی میں شہر کو گیا َھل‬ ‫څېک یعنی ا ُس طرف گیا۔ اِس طرح َدل زوک تمہاری طرف آیا۔‬ ‫سم دَل بُو‬ ‫غو َ‬ ‫غوس ا ُس کو کہہ‪َ ،‬‬ ‫ِھر زوک میری طرف آیا‪ -‬اور َھل َ‬ ‫غوس مجھ کو کہہ‪-‬‬ ‫تجھ کو کہتا ہوں‪ِ ،‬ھر َ‬

‫* الس‪ ٛ‬ت َە ر‬ ‫† الس‪ ٛ‬ت َە ل‬ ‫‡ نېلە ل‬ ‫§ الستە ر‬ ‫** کی ل ‪ /‬لیکی ل‬

‫‪QA‬‬

‫ګَډ َوہ ‪ِ ،‬ګی َرډ وہَ ‪ِ ،‬ګرګَډ و َہ ۔ یہ حروف بجائے ای ۔ ګډ ‪ ،‬ای ۔ ِګی َرډ‬ ‫وغیرہ کے آتے ہیں جبکہ اِسم مربوط ان کا محذوف ہو۔ َوہ اِس کے‬ ‫آخر میں واسطے غائب کے ہے اور اگر ُمخاطب یا ُمتکلم مطلوب‬ ‫ہوں تو بجائے َوہ کے َدہ ہوگا۔‬

‫‪114‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مثالیں‪:‬‬

‫سړئ َګډ ۔ آدمی کے ساتھ ‪َ ،‬ګډ َوہ ا ُسکے ساتھ ‪ ،‬ګډ َدہ تیرے‬ ‫اِی َ‬ ‫ساتھ‪ ،‬میرے ساتھ ‪ -‬جب اشتراک کے معنی مراد ہوں تو س‪ٙ ٙ‬رہ‬ ‫سرہ‬ ‫استعمال ہوتا ہے جیسے س‪ٙ ٙ‬رہ ھې ‪ٛ‬نیِن باہم بیٹھے ہیں‪ -‬ا َ َکسی َ‬ ‫ھ ‪ٛ‬ېنئِن وزیر آپس میں بیٹھے ہیں ۔‬ ‫پ‪ ٙ‬ە اور ‪ٙ‬تە‪ -‬پارہ بغیر اِسم کے نہیں آتے اور اگر اِسم مربوط اس کا‬ ‫سو‬ ‫محذوف کرنا ہو تو ِو َزر سے کام لینا چاہئے جیسے پ‪ ٙ‬ە ت ُورہ َوہ ُ‬ ‫َو ‪ٛ‬زن تلوار سے ا ُسے قتل کرے گا۔ جب ت ُورہ حذف ہو تو کہیں گے‬ ‫سو َو ‪ٛ‬زن ا ُس سے یعنی تلوار سے ا ُس کو قتل کرے گا ۔‬ ‫ِو َزرہ ُ‬

‫‪QA‬‬

‫‪115‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫حروف جارہ کا استعمال‬ ‫اِی ۔ الس‪ ٛ‬تە‬

‫‪ -۱‬سببیت کے معنی دیتے ہیں جیسے ای ُزت َ‬ ‫غم الس‪ ٛ‬ت َم* دی ا َ ‪ٛ‬زلی‬ ‫َکړچی ‪ٛ‬ݭیوک بہت غم کے سبب میرا دل پھٹ گیا ۔‬ ‫‪۲‬۔ استفسار یا استحصال کے لئے آتا ہے جیسے ای َھرہ َخ َلق الس‪ ٛ‬تە‬ ‫َوہ دی پُ ‪ٛ‬شتِنە داک سب لوگوں سے اُس نے پوچھا۔ کُو کوک الس‪ ٛ‬تە َوہ‬ ‫دی ‪ٛ‬و ‪ٛ‬ریوک کس سے لیا ‪ -‬کُو ُمن الس‪ ٛ‬تە َوہ دی زېئ َن مجھ سے‬ ‫مانگ‪-‬‬ ‫‪۳‬۔ اضافت کے معنی کے لئے جب مضاف آگے پیچھے وغیرہ کے‬ ‫قسم سے ہو جیسے ای ُزت فِکر الس‪ ٛ‬تە ای پېڅە بہت فکر کے بعد۔‬ ‫ای ‪ٙ‬فە الس‪ ٛ‬ت َر† ای ُمخە زوک ا ُس سے پہلے آ گیا۔‬ ‫‪٤‬۔ نسبت کے واسطے جیسے ا ُستاذ ای پئے الس‪ ٛ‬تە زیات ګې ‪ٛ‬ن َړن ا ُستاد‬ ‫سر ھە یہ ا ُس‬ ‫کو بنسبت باپ کے زیادہ جان۔ او دے ای ‪ٙ‬فە الس‪ ٛ‬تە ِ‬ ‫صبُر‬ ‫سے اچھا ہے یعنی بنسبت ا ُس کے‪ -‬ای ڒُ ستک الس‪ ٛ‬تە دے ا َ َ‬ ‫سر ھە رونے سے صبر اچھا ہے۔‬ ‫ِ‬

‫‪QA‬‬

‫‪۵‬۔ جانب کے لئے جیسے ُکو ھېڅ کوک الس‪ ٛ‬تە دے ‪ٛ‬ک ِرکئے َمک کې َون‬ ‫کسی سے نفرت مت کر یعنی کسی کی جانب سے‪-‬‬

‫* الستە م‬ ‫† الست َە ر‬

‫‪116‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫‪ -٦‬استخالص یا استبعاد کے لئے جیسے ا َ ‪ٛ‬زلی دی ای ِح ‪ٛ‬ر ‪ٛ‬‬ ‫ص الس‪ ٛ‬تە‬ ‫خالی کې َون دل حرص سے خالی کر‪ -‬ا َ َ‬ ‫ط َمع دی ای ‪ٛ‬زلی الس‪ ٛ‬تە پېڅ‬ ‫کې َون طمع دل سے دور کر‪-‬‬ ‫‪۷‬۔ ابتدائے مکانی کے لئے جیسے ای شور الس‪ ٛ‬تە ای ګری ‪ٙ‬تە ِمنَک‬ ‫شہر سے پہاڑ تک‪-‬‬ ‫‪۸‬۔ ابتدائے زمانی کے لئے بھی آتا ہے مگر بہت کم‪ -‬بجائے اس کے‬ ‫س َخر ‪ٙ‬تە ِمنَک شام‬ ‫اِی‪-‬اِراسە* ہے ۔ جیسے ای نماشام اِراسە ای َ‬ ‫سے فجر تک‪-‬‬ ‫‪۹‬۔ بعضیت کے واسطے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە ئے ګە ای فئ الس‪ ٛ‬تە ھە وہ‬ ‫بھی انہی میں سے ہے‪-‬‬

‫س َړئ دی ای َحد ال س‪ٙ ٛ‬تە ت َر‬ ‫‪۱۰‬۔ تجاوز کے واسطے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک وہ آدمی حد سے گزر گیا‪-‬‬ ‫اِی۔ ‪ٙ‬تە ِمنَک ‪ /‬ای‪ -‬تە ِمݭکئے‬

‫†‬

‫یہ حروف انتہا کے واسطے آتے ہیں‪ -‬زمانی ہو خواہ مکانی جیسے‬ ‫ای نماشام ت َە ِمݭکئے شام تک ۔ ای شور ‪ٙ‬تە ِمنَک شہر تک‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* راسە ‪ /‬راستە‬ ‫† ای‪ -‬توݭکئے بھی مستعمل ہے‪-‬‬

‫‪117‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِی ۔ اِ َزر* ‪ِ ،‬و َزر‬

‫یہ حرف فوقیت کے معنی دیتے ہیں حقیقی ہو خواہ مجازی‪ -‬جیسے‬ ‫ای تخت َزر† نَست َک تخت پر بیٹھا۔ ِو َزرہ نَست َک ا ُس پر بیٹھا‪ -‬ای‬ ‫الزم ھە اس‬ ‫بُمە َزر نَست َک زمین پر بیٹھا‪ -‬مجازی جیسے ای ‪ٙ‬فە َزر ِ‬ ‫سو ‪ٙ‬تە کو ‪ٛ‬توال ُګمان ِو َزر َک ِون لوگ کوتوال‬ ‫پر الزم ہے‪ -‬ا َ َخلَق َدہ ُ‬ ‫ع َمل کې َون حکموں‬ ‫کا خیال میری نسبت کریں گے۔ ای ُح ‪ٛ‬کمی َزر‡ َ‬ ‫لېونئ َز َرل§ زوک دیوانہ پر آیا‬ ‫پر عمل کر یعنی احکام الہی مانو۔ ای َ‬ ‫یعنی دیوانہ سے ِمال یا ا ُس کے پاس سے گزرنا ہ ُوا۔ کە ای ِمشی‬ ‫َزر ئے ګە اِخ ‪ٛ‬تیار نَک دېری ُمن کُو تُە الس‪ ٛ‬تە دے څە زېم اگر‬ ‫مکھیوں پر بھی تجھے تصرف حاصل نہیں تو تجھ سے کیا طلب‬ ‫کروں‪-‬‬ ‫اِنر‪ِ ،‬ونر‬

‫یہ حروف ظرفیت کے واسطے آتے ہیں ۔ ای کابل اِنَر ھە کابل میں‬ ‫ہے۔ ِونَرہ ھە ا ُس میں ہے۔ بمعنی اندر جو اِسم ظرف ہے جیسے‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە ِونَر ھە وہ اندر ہے‪ -‬جب آپس کے معنی مطلوب ہوں تو اِنَر نَر‬ ‫خوئ اِنَر یعنی آپس میں ان دونوں لفظوں سے ادا‬ ‫یعنی گھر میں۔ ای َ‬ ‫کیا جاتا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* ای‪ -‬اِزر اور ای‪ -‬زر دونوں مستعمل ہیں‬ ‫† اِ زَ ر‬ ‫‡ اِ زر‬ ‫§ اِ زر ل‬

‫‪118‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫پہ‬

‫‪۱‬۔ کبھی یہ حرف استعانت اور مدد کے معنی دیتا ہے جیسے پ‪ ٙ‬ە‬ ‫ت ُورہ َوہ ځوک تلوار سے یعنی استعانت تلوار کے ا ُس کو مارا‪-‬‬ ‫ع ‪ٙ‬تە َو ‪ٛ‬ݫیوک ا ُسی دم ا ُس کو‬ ‫‪۲‬۔ ظرفیت کے واسطے جیسے پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬فە سا َ‬ ‫مارا‪-‬‬

‫‪۳‬۔ ہمراہیت یا احترام کے معنی کے لئے آتا ہے جیسے مینە پ‪ ٙ‬ە‬ ‫عبا َدت کې َون عبادت سے محبت رکھ ۔ تُە پ‪ ٙ‬ە ‪ٙ‬فە قِصە َخبَر ھے تو‬ ‫ا ُس بات سے واقف ہے۔‬ ‫‪٤‬۔ زائد جیسے پ‪ ٙ‬ە ا َراخە سچ درحقیقت۔‬

‫غوشت َک منہ کے‬ ‫‪۵‬۔ ُرخ اور طرف کے واسطے جیسے پ‪ ٙ‬ە ُم َخل َ‬ ‫غوشت َک گردن کے بل یا پیچھے کی طرف گرا۔‬ ‫بل گرا۔ پ‪ ٙ‬ە ُڅټ َل َ‬ ‫پ‪ ٙ‬ە پېڅە پ‪ ٙ‬ە ُڅټ پیچھے کی طرف ۔‬ ‫‪٦‬۔ کبھی طرف کے واسطے آتا ہے جیسے پ‪ ٙ‬ە نېش ‪ٙ‬تل* َڅ َو ِکن باہر‬ ‫کو گئے۔‬ ‫‪۷‬۔ اتصال کے لئے جیسے ‪ٛ‬شیو پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬شیو راتوں رات‪ٛ -‬ریوز پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬ریوز‬ ‫روز بروز‪ -‬پ‪ ٛ‬یوز پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٛ‬یوز منہ سے منہ مال ہوا۔ ساعت پ‪ ٙ‬ە ساعت‬ ‫ساعت بساعت‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪۸‬۔ فوقیت کے واسطے اکثر ای ۔ اِ َزر کی جگہ آتا ہے جیسے پ‪ ٙ‬ە‬ ‫ت ُورہ َوہ ځوک ‪-‬‬

‫* پە نېشت َە ل‬

‫‪119‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِی ۔ لیکی‬

‫*‬

‫‪۱‬۔ واسطے طرف کے آتا ہے جیسے ای شور ِکل† څېک شہر کی‬ ‫طرف گیا۔‬ ‫غوس ا ُس کو کہہ‪ -‬ای ‪ٙ‬فە‬ ‫‪۲‬۔ عالم ِ‬ ‫ت مفعول ہے جیسے ای ‪ٙ‬فە لیکی َ‬ ‫سە کس کو کہا‬ ‫کی لە ڒېری ا ُس کو دیدو‪ -‬کُو کوک لیکی بُو ‪ٛ‬غوېک َ‬ ‫جاتا ہے۔ ای َجالد لیکی َوہ ُحکم دوک جالد کو حکم دیا۔‬ ‫حاضر دوک‬ ‫‪۳‬۔ بمعنی آگے یا حضور میں جیسے ای قاضی لیکی َوہ‬ ‫ِ‬ ‫قاضی کے آگے ا ُسے حاضر کیا ۔‬ ‫سر‬ ‫‪٤‬۔ بمعنی واسطے یا نظر میں جیسے ای دین دار لیکی ئے ا َ دین ِ‬ ‫ھە ‪ ،‬ای بے دین لیکی ئے ا َ ُدنیا دیندار کے لئے یا نظر میں دین‬ ‫اچھا ہے اور بے دین کے لئے ُدنیا۔ ای ُھش َیری لیکی ا َ بېداری‬ ‫س‪َ ٛ‬رہ ھە ای نا َدنی لیکی ا َ خواؤ ہوشیاروں کے لئے بیداری اچھی‬ ‫ہے نادانوں کے لئے نیند ۔ ای َرن ُځور لیکی ئے ا َ پې ُڅف ضروری ھە‬ ‫بیمار کے واسطے پرہیز ضروری ہے۔ مگر ایسے موقع میں ‪ٙ‬تە‬ ‫پارہ‪ ،‬جن کا بیان آئندہ آئیگا استعمال کرنا بہتر ہے۔‬ ‫‪۵‬۔ واسطے اطراف وقت کے بھی کبھی آتا ہے جیسے ای ویګہ‬ ‫لیکی رات کو‪ ،‬ای صبا لیکی فجر کو۔‬

‫‪QA‬‬

‫کی مخفف لیکی کا ہے جیسے ای شور ِکل‡ څېک شہر کی طرف‬ ‫غوس ہم کو کہہ‪-‬‬ ‫گیا ۔ کُو ُمن ِکی َرہ ڒېری مجھ کو دے۔ کُو ماخ کی َ‬

‫* کی مخفف ہے لیکی کا‬ ‫† لیکی ل ‪ /‬کی ل‬ ‫‡ کی ل‬

‫‪120‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ا ۔ ګَډ‪ ،‬ا ۔ ګی َرډ ‪ِ ،‬ګر َګډ‬

‫‪۱‬۔ معیت کے معنی کے لئے آتے ہیں جیسے ای فە َګډ یا ای فە‬ ‫ګی َرډ‪ ،‬ای فە ِګر َګډ ر زوکم ا ُس کے ساتھ آیا میں۔‬

‫‪۲‬۔ مشارکت کے معنی کے لئے جیسے ای یار َګډ وے َمسالت دوک‬ ‫یار کے ساتھ ا ُس نے صالح کی ۔‬ ‫‪۳‬۔ مقابلے کے معنی میں۔ ای دوست ای ُدش َمن ګی َرډ ا َ پِټ ُر ‪ٛ‬‬ ‫دېرن‬ ‫ونړ َ‬ ‫دوست دشمن کے ساتھ پیشانی کشادہ رکھ ۔‬ ‫‪٤‬۔ مساوات کے لئے۔ سزا ل ئے ُګناہ ګَډ بَرابَر ڒېری سزا گناہ کے‬ ‫ېون خرچ‬ ‫خوئ‬ ‫حاصل ګی َرډ بَرابَر ک َ‬ ‫ساتھ برابر دیا کرو۔ ا َ َخرڅ ای َ‬ ‫ِ‬ ‫اپنی کمائی کے ساتھ برابر کر‪-‬‬ ‫‪ٙ‬تە ۔ پارہ‬

‫*‬

‫‪۱‬۔ سبب و علت کے واسطے آتا ہے جیسے ‪ٙ‬تە ف ‪ٛ‬‬ ‫النکئ پارہ بُو کېم‬ ‫فالں کے واسطے کرتا ہوں۔‬ ‫‪۲‬۔ حق میں نظر میں جیسے ‪ٙ‬تە َرن ُځور پارہ ئے ا َ پې ُڅف ضروری ھە‬ ‫بیمار کے حق میں پرہیز ضروری ہے وغیرہ –‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٙ‬تە ۔ اِنېلە‬

‫قبضہ کے واسطے آتا ہے جیسے تَر ُمن اِنېلە ھە میرے پاس ہے۔‬

‫*‬

‫پارہ اور پنارہ دونوں مستعمل ہیں‬

‫‪121‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫حرف اضافت‬ ‫ِ‬

‫حرف اضافت وہ ہے جو ایک اِسم کا لگاؤ دوسرے اِسم کے ساتھ‬ ‫ظاہر کر دے۔ مضاف وہ اِسم ہے جو کسی اِسم کی طرف لگایا‬ ‫جائے۔‬ ‫حرف اضافت ہے‪ -‬تە کو مضاف الیہ کے سر پر رکھ کر مضاف‬ ‫‪ٙ‬تە‬ ‫ِ‬ ‫الیہ کے بعد مضاف رکھا جائے تو ُمرکب اضافی حاصل ہوتا ہے‬ ‫مثالً ‪ٙ‬تە ُک َوئ ا َ ‪ٙ‬وک کنویں کا پانی‪ٙ ،‬تە پُنډُک ا َ ُونە انار کا درخت‪،‬‬ ‫س َړئ ا َ ِدست آدمی کا ہاتھ ۔‬ ‫‪ٙ‬تە َ‬

‫‪QA‬‬

‫(تنبیہ) جب مضاف الیہ ضمائر و اِسمائے اشارہ ہوں تو اِس حرف‬ ‫اور ضمائر میں وہ تغیرات پیدا ہوتے ہیں جیسا کہ حروف جارہ پر‬ ‫اِن حروف کے آنے سے پیدا ہوتے ہیں جن میں ‪ٙ‬تە ہے ۔ یعنی‬ ‫اشارہ بعید کی صورت میں ا َ ‪ٙ‬فە‪ ،‬اَفا‪ ،‬اَفئ سے الف حذف ہو جاتا‬ ‫ہے‪ -‬اشارہ قریب کی صورت میں غیر جاندار کے لئے او سے پ‪ ٙ‬ە‪،‬‬ ‫آ سے پا‪ ،‬ا َئ سے پَئ‪ -‬تاہم ذی روح کے لئے او‪ ،‬آ سے رہ اور ائ‬ ‫سے َرئ ہو جاتا ہے ۔ اور ضمائر ُمتکلم و ُمخاطب وغیرہ میں ت َە‬ ‫سے ت َر ہو جاتا ہے اور ضمیر اَز سے ُمن ہو جاتا ہے‪-‬‬ ‫جیسے ‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە ا َ ِدست ا ُس مذکر کا ہاتھ‪ٙ -‬تە فا ا َ دِست ا ُس مؤنث کا‬ ‫ہاتھ ‪ٙ -‬تە فئ ا َ دِست ا ُن جمع کا ہاتھ‪ٙ -‬تە پ‪ ٙ‬ە ا َ دِست اِس کا ہاتھ ‪ٙ -‬تە‬ ‫پئ ا َ دِست اِن کا ہاتھ‪ٙ -‬تە رہ ا َ ِدست اِس شخص کا ہاتھ‪ -‬تر تُە ا َ‬ ‫دِست تیرا ہاتھ‪ -‬تر ُمن ا َ دِست میرا ہاتھ ۔ اضافت خصوصیت کے‬ ‫خوئ یانسپ اپنا گھوڑا۔‬ ‫خوئ مقرر ہے بمعنی اپنا جیسے َ‬ ‫لئے لفظ َ‬ ‫(تنبیہ) جب اِسم ضمیر غائب و اسمائے اشارہ مضاف الیہ ہوتے ہیں‬ ‫تو مضاف کے اول ا َ تعریف ضرور ہونا چا ئیے ورنہ مضاف اور‬ ‫مضاف الیہ اِسم اشارہ اور مشار الیہ ہو کر مضاف الیہ کسی اور‬

‫‪122‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مضاف محذوف کے ہو جائیں گے ۔ جیسے ‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە ا َ ِدست اِس کا‬ ‫ہاتھ ۔ ‪ٙ‬تە فا ا َ ګون ا ُس عورت کی لکڑی۔ ‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە ا َ ګون اِس کی‬ ‫لکڑی‪ -‬اگر ‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە دِست بوال جائے تو معنی ہونگے اِس ہاتھ کا اور‬ ‫‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە ګون اِس لکڑی کا‪-‬‬ ‫صنف سوم مضاف الیہ ہوتی ہے یعنی‬ ‫(قاعدہ) کبھی ضمیر متصل‬ ‫ِ‬ ‫وہ‪/‬ہ‪ ،‬ت‪ ،‬م ‪ ،‬ن جن کا ذ کر ضمائر میں گزر گیا ۔‬ ‫مثالیں‪:‬‬ ‫ا َ کتابە‬

‫ا َ ِھندو َو‬

‫سړئ َو‬ ‫اَ َ‬

‫ا َ ِکتابَم‬

‫ا َ ِکتابَت‬

‫ا ُسکی کتاب ا ُس کا ہندو ا ُس کا آدمی میری کتاب تیری کتاب‬ ‫ا َ ِکتابَن‬

‫ا َ ِکت َبِم‬

‫ا َ ِکت َبِت‬

‫ا ُنکی ہماری‬ ‫یا تمہاری میری کتابیں تیری کتابیں‬ ‫کتاب‬

‫ا َ ِکت َبی َو‬

‫ا َ ِکت َبِن‬

‫ا ُس کی‬ ‫کتابیں‬

‫ا ُنکی ہماری‬ ‫یا تمہاری‬ ‫کتابیں‬

‫حروف ندا‬

‫وو‪ /‬وە ‪ ،‬ا ‪ ،‬ہ ‪َ ،‬وئ ۔‬

‫‪QA‬‬

‫وو‪ /‬وە منادا کے اول میں آتا ہے اور ا ُس کے آخر میں الف یا ہائے‬ ‫صرف الف یا ہائے‬ ‫ُمختفی‪ -‬وو خد ایا ‪ ،‬وو کولَکە ‪ -‬اور کبھی ِ‬ ‫ُمختفی آخر میں ہوتا ہے جیسے یارا ‪ ،‬یارہ ۔‬ ‫کبھی جب آخر منادا میں الف یا واو ہو تو آخر میں الف زیادہ نہیں‬ ‫کرتے جیسے وو ُمال ‪ ،‬وو ھندو ۔‬

‫‪123‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫جب منادا مؤنث ہو تو اس کے آخر میں یے مجہول دیتے ہیں اور‬ ‫اگر پہلے اس کے آخر میں ہ مختفی یا فتحہ ہو ا ُس کو دور کرتے‬ ‫ہیں مثالً وو دوکے جس کا منادا دوکە تھا بمعنی لڑکی۔‬ ‫اگر منادا جمع ہو تو بالنے کو آخر میں َوئ ایزاد کرتے ہیں جیسے‬ ‫وو کُولَچی َوئ بمعنی اے لڑکو اور وو اُس‪ ٛ‬تَځی َوئ اے اُستادو‪-‬‬

‫حروف تاسف و انسباط و تکلیف‬

‫حروف ت اسف وہ ہیں جو بوقت افسوس کے بولتے ہیں اور وہ یہ ہیں‬ ‫ھئ ھئ‪ ،‬اوھو‪ -‬جیسے ھئ ھئ پېری څە کېم ہائے اب کیا کروں۔‬ ‫اوھو څە بَد َکر ئے ‪ٛ‬ݭیوک اے ہے کیا بُرا کام ہوا۔‬ ‫حروف انسباط جو بوقت خوشی یا تعجب کے بولتے ہیں اور وہ‬ ‫سر کر ئے ‪ٛ‬ݭیوک واہ واہ کیا‬ ‫حروف ہیں وا وا جیسے واوا څە ِ‬ ‫اچھا کام ہوا‪-‬‬ ‫اور حروف تکلیف کے وہ ہیں جو بوقت برداشت تکلیف یا بیماری‬ ‫وغیرہ بولتے ہیں۔ اور وہ یہ ہیں ۔ وائ ‪َ ،‬وئ ‪ ،‬وئ وئ۔ یہ حروف‬ ‫کبھی تنہا بوقت بیماری یا برداشت تکلیف کے بولتے ہیں۔ وئ وئ‬ ‫ُملَک ‪ٛ‬ݭیوکم وای وای مر گیا۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪124‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫حروف شرط اور موصول اور جزا اور بیان‬ ‫کە‬

‫یہ حرف چند معنوں کے واسطے استعمال ہوتا ہے۔‬

‫‪ -۱‬شرط کے واسطے جیسے کە باران ئے ‪ٛ‬ݭیوک ُم ‪ٛ‬ن دِس* غواݭی‬ ‫سە ‪ -‬اگر بارش ہوئی تو گھاس ہو جائے گا۔ کە ا َ ‪ٙ‬فر† زا ُمن ا َ َزل‬ ‫َ‬ ‫س ‪ٛ‬و ڒوم جب وہ آئے تب میں دوں گا۔‬ ‫ئے ُ‬

‫(تنبیہ) اُردومیں لفظ جب میں زمانہ کا لحاظ ہے سو اُورمڑی میں اس‬ ‫موقع میں بھی کە آتا ہے جیسے کە زار ُم ‪ٛ‬ن ڒېری لە جب آئے‬ ‫ا ُسے دیدو۔ اور اگر عالوہ شرط کے وقت میں ظرفیت کے لئے‬ ‫موصولیت کا بھی اختالط ہو ا ُس وقت یوں کہنا ہوگا۔ څېن َوختر‡ کە‬ ‫زوک ا َ َز ‪ٛ‬ل ‪ٛ‬غوېکن جس وقت آیا میں نے اس کو کہا‪ -‬یا َھر َوختر کە‬ ‫زوک جس وقت آیا‪-‬‬ ‫س ‪ٛ‬ر بَە وہ‬ ‫س ‪ٛ‬ر بە تِ ‪ٛ‬ل بُ ‪ٛ‬و ِ‬ ‫‪ -۲‬اِسم موصول پرآتا ہے جیسے ا َ ‪ٙ‬فە بُ ‪ٛ‬و کە ِ‬ ‫جو اچھا ہوتا ہے ہمیشہ اچھا ہوتا ہے۔ ا َ ‪ٙ‬فە بُو کە بَد بە تِل بُو َبد بَە‬ ‫وہ جو بُرا ہوتا ہے ہمیشہ بُرا ہوتا ہے۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪ -۳‬بیان کے لئے آتا ہے مبین کے بعد جیسے آ ئے کە س‪َ ٛ‬رہ بُک‬ ‫نَکە دَل ‪ٛ‬و ُروک یہ جو اچھی تھی تو نے نہ لی ۔ ا َ ‪ٙ‬فە ِپشت َک کە س‪ ٙ‬ە‬ ‫س َړئ ئے تر ُمن ای َڅنګە ھې ‪ٛ‬نئی اُس نے لکھا کہ ایک آدمی میرے‬ ‫َ‬ ‫پاس بیٹھا ہے۔‬ ‫* ُمن دی سو ‪ /‬بئے دی سو‬ ‫† ا َ فە ر‬ ‫‡ َوخت ر‬

‫‪125‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سن‬ ‫‪ -٤‬واسطے نتیجہ کے آتا ہے جیسے ع ‪َٛ‬دل کې َون کە نېک نام ُ‬ ‫عدل کر تاکہ ت ُو نیک نام ہو جائے۔‬ ‫ُمن‬

‫*‬

‫سە‬ ‫سو َ‬ ‫یہ حرف جزا شرط کا ہے جیسے کە ا َ ‪ٙ‬فر† زوک ُمن او َکر ُ‬ ‫سو څوم اگر‬ ‫غوس ُمن ا َ َزل ُ‬ ‫اگر وہ آیا تو یہ کام ہو جائے گا۔ کە تُە َ‬ ‫تو کہے تو میں اس کے پاس جاؤں گا۔‬ ‫اګرکہ‬

‫صرف ایسے شرط کی حالت میں آتا ہے جس کی جزا برخالف‬ ‫یہ ِ‬ ‫خولَک خە‬ ‫تقاضائے شرط کے واقع ہو۔ اګرکە ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫س َړئ دی َز َھر َ‬ ‫نَک ُملَک اگرچہ ا ُس شخص نے زہر کھایا مگر نہ مرا۔ اګرکە اور‬ ‫دی َ‬ ‫غنجی ‪ٛ‬غوې ِکن خە ا َ َزل څە نَک ‪ٛ‬غوې ِکن اگرچہ اِس نے مجھے‬ ‫گالیاں دیں مگر میں نے ا ُسے کچھ نہ کہا۔ ایسے شرط کی جزا میں‬ ‫حرف استثنا خە مستعمل ہوتا ہے جیسا کہ‬ ‫حرف جزا ُم ‪ٛ‬ن کی جگہ‬ ‫ِ‬ ‫مثال میں گزرا۔‬

‫‪QA‬‬

‫َھ ‪ٛ‬رګاہ کە ‪ُ ،‬م ‪ٛ‬ن کە‬

‫جب شرط مخالف ا ُمید یا تقاضائے وقت ہو تو ا ُس وقت یہ حروف‬ ‫شرط مستعمل ہوتے ہیں ‪ -‬مثالً َھ ‪ٛ‬رګاہ ( ُمن) کە ای ِمشی َزر ئے ګە‬ ‫* ُمن کی بجائے لفظ بئے کا استعمال زیادہ ہونے لگا ہے‪-‬‬ ‫† ا َ فە ری‬

‫‪126‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ِاختیار َنک دېری ُمن ُکو تُە الس‪ ٛ‬تە دے څە زېم جب تو مکھیوں پر‬ ‫بھی تصرف نہیں رکھتا تو تجھ سے کیا مانگوں۔‬

‫حروف عطف‬ ‫ِ‬

‫حروف عطف وہ ہیں جو دو اسموں یا دو جملوں کے درمیان اجتماع‬ ‫عمر مر گئے۔‬ ‫کیلئے آتے ہیں جیسے زید او عُمر َمل ِکن زید اور ُ‬ ‫حرف عطف‪ -‬یا زید ل څېک‬ ‫عمر دو اِسم ہیں اور او‬ ‫ِ‬ ‫یہاں زید اور ُ‬ ‫عمر آیا۔ یہاں او حرف عطف ہے اور‬ ‫او عُمر ری زوک زید گیا اور ُ‬ ‫او کے طرفین دو جملے ہیں ۔ دو اسموں میں سے پہلے اِسم کو‬ ‫معطوف علیہ اور دوسرے کو معطوف کہتے ہیں ۔ اِس طرح دو‬ ‫حرف عطف مجتمع کئے جائیں تو‬ ‫جملوں میں جب دو اِسم بذریعہ‬ ‫ِ‬ ‫جب ان پر کوئی حکم یعنی فعل وغیرہ صادر ہو جائے تو یہ دو اِسم‬ ‫اس حکم میں ایسے داخل ہوں گے جیسا کہ ایک کلمہ ہوتا ہے۔‬ ‫عمر مرگئے‪ -‬حروف عطف یہ‬ ‫جیسے زید او عُمر َمل ِکن زید اور ُ‬ ‫ہیں او ‪ ،‬ګە‪ ،‬بی ‪ ،‬بلکە ‪ ،‬نە‬ ‫او ‪َ /‬وہ‬

‫‪QA‬‬

‫کبھی دو اسموں کے درمیان آتا ہے جیسے زید او عُمر ناس ِکن زید‬ ‫عمر بیٹھے۔ اور جب زید کے ساتھ حکم لگا کر بولیں اور‬ ‫اور ُ‬ ‫پیچھے دوسرے اِسم کو بھی اس حکم میں داخل کرنا چاہیں تو‬ ‫لک عُمر ګە ُملک‬ ‫بجائے او کے ګە بولنا ہوگا۔ جیسے زید ُم َ‬ ‫عمر بھی مر گیا۔ کبھی او بھی ساتھ ہوتا ہے جیسے‬ ‫زید مر گیا ُ‬ ‫عمر بھی مر گیا۔‬ ‫زید ُملک او عُمر ګە ُملک زید مر گیا اور ُ‬

‫‪127‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ګە‬

‫کبھی معطوف اور معطوف علیہ ہر دو کے ساتھ آتا ہے۔ جیسے زید‬ ‫ُمر ګە ُملک ۔ کبھی دونوں مکرر حکموں میں سے ایک‬ ‫کع ‪ٛ‬‬ ‫ګە َمل َ‬ ‫حکم رہتا ہے باقی محذوف ہوتا ہے۔ جیسے زید ُملَک عُمر ګە زید‬ ‫حرف‬ ‫عمر بھی ۔ کبھی بلحاظ مرتبە کے صرف معطوف اور‬ ‫ِ‬ ‫مر گیا ُ‬ ‫عطف باقی رہتا ہے دیگر سب محذوف ہوتے ہیں ۔ جیسے سوال کے‬ ‫عمر‬ ‫عمر بھی یعنی ع ‪ٛ‬‬ ‫ُمر ګە ُملَک ُ‬ ‫جواب میں کہیں عُمر ګە یعنی ُ‬ ‫بھی مر گیا۔ اور او کبھی دو یا کئی جملوں میں آتا ہے خواہ حکم‬ ‫ان کے موافق المعنی ہو جیسے زید ُملَک او عُمر ُملَک او بکر ُملَک‬ ‫خمی ‪ٛ‬ݭیوک زید مر گیا‬ ‫خواہ متفاوت جیسے زید ُملَک او عُمر ز ‪ٛ‬‬ ‫عمر زخمی ہوا۔ کبھی اگر افعال یعنی احکام موافق المعنی ہوں‬ ‫اور ُ‬ ‫تو تکرار نہیں کرتے۔ جیسے زید ُملک او عُمر او بک ‪َٛ‬ر زید مر گیا‬ ‫عمر اور بکر۔‬ ‫اور ُ‬ ‫بی‬

‫‪QA‬‬

‫جب عطف میں ترتیب اور تکرار فعل مطلوب ہوں تو دو فعلوں کے‬ ‫درمیان بجائے او کے لفظ بی استعمال کیا جاتا ہے ۔ جیسے زید‬ ‫عمر۔ محذوفات اس میں بھی بلحاظ‬ ‫ر زوک بی عُمر زید آیا دوسرا ُ‬ ‫قرینہ بموجب صدر کے ہوتے ہیں جیسے اِس مثال میں زوک فعل‬ ‫محذوف ہے۔ اس حرف سے کبھی تکرار فعل کی مقصود ہوتی ہے۔‬ ‫سە‬ ‫جیسے اس مثال میں گزرا۔ اور کبھی ایزاد معطوف کی جیسے َ‬ ‫عمر‪ -‬اور کبھی ایزاد مقدار‬ ‫زید ر زوک ِبی عُمر ایک زید آیا دوسرا ُ‬ ‫کے واسطے آتا ہے جیسے بی ر دے ګە ڒېری اور بھی دو‪ -‬بی‬ ‫لفظ واحد ہے‪ -‬بئے اس کی جمع ہے۔ پس پچھلی دو صورتوں میں‬ ‫یہ لفظ حرف عطف نہیں رہتا بلکہ اِسم صفت ہو جاتا ہے ۔‬

‫‪128‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫بَلکہ‬

‫اس سے کبھی ترقی مطلوب ہوتی ہے جیسے ځوکە َنک ھە َبلکە‬ ‫َوݫیوکە ھە مارا نہیں ہے بلکہ مار ڈاال ہے اور کبھی اعراض‬ ‫عمر آیا۔‬ ‫جیسے زید ر نَک زوک بَلکە ع ‪ٛ‬‬ ‫ُمر ر زوک زید نہیں آیا بلکہ ُ‬ ‫‪ٙ‬نہ‬

‫یہ نفی کے واسطے آتا ہے اور مکرر آتا ہے جیسے نَە عُمر ر‬ ‫زوک نە بَکر‪ -‬اسمیں بھی فعل مکرر محذوف ہو جاتا ہے جیسے‬ ‫اس مثال میں گزرا۔ اور کبھی فعل مکرر آتا ہے۔ جیسے نە عُمر ر‬ ‫عمر آیا نہ بَکر آیا۔‬ ‫زوک نە بَکر ر زوک نہ ُ‬

‫حروف تردید‬

‫‪QA‬‬

‫حروف عطف میں سے حروف ذیل بلحاظ ان کے معنوں کے حرف‬ ‫تردید کہالتے ہیں‪ :‬یا‪ ،‬یاخە‪ ،‬کہ‬ ‫یا ‪ ،‬یاخە کبھی واسطے شک کے آتے ہیں جیسے یال ا َ ‪ٙ‬فە څېک‬ ‫ب‪ ٛ‬یوک یال تُە یا وہ گیا تھا یا ت ُو‪ -‬اور کبھی واسطے تعین کے‬ ‫جیسے آ دَل ُور یا آ یہ لو یا یہ ۔ یہ حروف اکثر ہر دو اِسم پرآتے‬ ‫شربت یا پانی ال یا شربت ال۔‬ ‫ہیں جیسے یار دی َوک َور یار دے َ‬ ‫مگر جب یاخە کہیں تو دوسری دفعہ صرف یا رکھا جاتا ہے‬ ‫جیسے یا ئے بُ ‪ٛ‬و خە څە نَک د َِری یار دے بُو نَک ڒَ وی یا تو کچھ‬ ‫رکھتا نہیں یا دیتا نہیں‪-‬‬

‫‪129‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کە مساوا ت ظاہر کرتا ہے جیسے کە ا َ ‪ٙ‬فە َدل بُو ُور کە او وہ شے‬ ‫لیتے ہو چاہے یہ‪ -‬اور کبھی استفہام کے وقت جب تعین مطلوب ہو‬ ‫عمر۔‬ ‫تو یہ حرف آتا ہے جیسے زیدر زوک کە عُمر زید آیا یا ُ‬ ‫ایسے موقع پر صرف ایک کە آتا ہے جیسے مثال سے ظاہر ہے‬ ‫سنر* زوک کە پ‪ ٛ‬ران آج آیا یا کل‪-‬‬ ‫اس طرح َ‬ ‫(تنبیہ) او جو حروف عطف میں بیان ہوا کبھی تباعد یعنی دوری‬ ‫س َخل َکر ت ُو اور ایسا کام یعنی ت ُو‬ ‫کے معنی دیتا ہے جیسے تُە او َ‬ ‫اور ایسا کام آپس میں بعید ہے۔ اور کبھی جملہ میں فاعل یا مفعول کا‬ ‫حال بتال دیتا ہے جیسے زید م ځوک او ا َ پئے َوہ ا َش ‪ٛ‬تیېک زید کو‬ ‫مارا ایسے حال میں جب اس کا باپ کھڑا تھا‪-‬‬

‫حروف استثنا‬

‫حروف استثنا وہ ہیں جن کے ذریعہ کئی چیزوں میں سے ایک چیز‬ ‫ُحکم میں منہا کیا جائے بے کُو تُە َھرہ† ری زا ِکن بغیر تیرے سب‬ ‫آدمی آئے۔‬

‫‪QA‬‬

‫حروف استثنا دو قسم ہیں۔ ایک وہ جس کا مستثن ٰی و مستثن ٰی منہ اسما‬ ‫مفرد ہوں ۔ وہ یہ ہیں‪ :‬بے‪ ،‬بغیر۔ ای‪ ،‬ای ‪ -‬پ‪ ٙ‬ە سە ‪ -‬جیسے بے‬ ‫سړئ بغیر‬ ‫سړئ بغیر آدمی کے‪ ،‬بے َګپ بغیر پتھر کے‪ ،‬بغیر ای َ‬ ‫َ‬ ‫سە ماورائے‬ ‫آدمی کے‪ ،‬بغیر ای َګپ بغیر پتھر کے‪ ،‬ای سړئ پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫سە ماورائے پتھر کے۔‬ ‫آدمی کے‪ ،‬ا ګپ پ‪ ٙ‬ە َ‬

‫سن ر‬ ‫* َ‬ ‫† اَلوېړی ‪ /‬ا َ لواړہ ‪ /‬ھَرہ‬

‫‪130‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مستثنے اسما ضمائر ہوں تو تغیرات متذکرہ حروف‬ ‫(تنبیہ) جب‬ ‫ٰ‬ ‫مستثنے اور حروف استثنا میں ہوتے ہیں جیسے بے فە‬ ‫جارہ اسما‬ ‫ٰ‬ ‫بغیر ا ُس کے‪ ،‬بے پ‪ ٙ‬ە بغیر اِسکے‪ ،‬بے ُکو ماخ بغیر ہمارے‪،‬‬ ‫بے ُکو رہ بغیر اِس کے ‪ ،‬ای ‪ٙ‬فە بغیر بغیر ا ُس کے‪ ،‬بغیر ای پ‪ ٙ‬ە‬ ‫بغیر اِس کے‪ ،‬بغیر کُو تُە بغیر تیرے‪ ،‬بغیر کُو ُمن بغیر میرے ۔‬ ‫سە بغیر ِاس‬ ‫سە ا ُس کے ماورا یا بغیر ا ُس کے۔ ای پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫ای فە پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫سە میرے ماورا۔‬ ‫سە تیرے ماورا‪ُ ،‬کو ُمن پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫کے‪ُ ،‬کو تُە پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫سړئ َھرہ ری زا ِکن بغیر آدمی کے سب آ ئے‪ -‬بے َګپ َھر څە‬ ‫بے َ‬ ‫دے ھە سوائے پتھر کے سب کچھ ہے‪-‬‬ ‫ِاس طرح سب جملے ہوسکتے ہیں۔ کبھی بے اور پ‪ ٙ‬ە سە جمع‬ ‫سە بغیر خدا کے‪ ،‬بے کو ُمن پ‪ ٙ‬ە‬ ‫ہوتے ہیں جیسے بے خدای پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫سە بغیر میرے ۔‬ ‫ق سم دوم حروف استثنا کی وہ ہیں جو دو جملوں کے درمیان آتی ہیں۔‬ ‫ان کو حروف استدراک بھی کہتے ہیں۔ وہ یہ ہیں لیکن‪ ،‬مګر‪ ،‬خە‪،‬‬ ‫مثالً ھرر* زا ِکن (لیکن‪ ،‬مګر‪ ،‬خە) زیدر نَک زوک‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫* َھ َرہ ری ‪ /‬ا َ لواړہ ری‬

‫‪131‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫جواب کے حروف‬ ‫ھا‪ ،‬اویہ‪ ،‬نە‪ ،‬نە آ‬

‫یہ حروف استفہام کے جواب میں آتے ہیں ۔ ھا‪ ،‬اویە* واسطے اثبات‬ ‫ُ †‬ ‫کے ۔ نە ‪ ،‬نە آ واسطے نفی کے‪ -‬جیسے اگر کوئی پوچھے تل‬ ‫َګە ای َول زوک ب‪ ٛ‬یوکے؟ تم بھی وہاں گئے تھے۔ اور جواب دیا‬ ‫جائے کہ ھا‪ ،‬اویە یعنی ہاں یا نە‪ ،‬نە ا َ بمعنی نہیں۔‬ ‫سر بوال جاتا ہے بمعنی‬ ‫امر یا نہی کے قبول کرنے کے واسطے ِ‬ ‫اچھا۔ اِن حروف کو مکرر بھی بولتے ہیں ۔جیسے ھاھا‪ ،‬نە نە‪،‬‬ ‫سر وغیرہ‬ ‫سر ِ‬ ‫ِ‬ ‫بی شکہ‪ ،‬ا َراخە‬

‫یہ دو لفظ واسطے تصدیق قائل کے بولتے ہیں۔ بے شکە یعنی بے‬ ‫شک ۔ ا َراخە بمعنی سچ‪-‬‬ ‫تنبیہ کے حروف‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٙ‬وہ‪ ،‬ھ ‪ٛ‬ن‪ -‬یہ دو حرف تنبیہ فعل گذشتہ یا حال کے واسطے ہیں‬ ‫جیسے وہ َڅت دوک ہیں کیا کیا۔ ھ ‪ٛ‬ن څە بُو کی ہاں کیا کرتے‬ ‫ہو۔ ان سے کراہت فعل کی سمجھی جاتی ہے‪ -‬کبھی مکرر بھی آتے‬ ‫ھن ‪ٛ‬‬ ‫ہیں جیسے ‪ٛ‬‬ ‫ھن څە بُو کی ہاں ہاں کیا کرتے ہو۔‬

‫* اویە ‪ /‬ھویە‬ ‫† ت ُە ل‬

‫‪132‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ُدش کہ‬

‫ُدش فعل امر ہے ُدشیېک مصدر سے اور کە حرف بیان ہے جیسا‬ ‫کہ گزرا‪ -‬یہ دو لفظ واسطے تنبیہ آئندہ کے آتے ہیں جیسے دُش او‬ ‫س َخل َکر ئے نَک‬ ‫َکر نَک کېوی خبردار یہ کام نہ کرو ۔ دُش کە َ‬ ‫کېوی ایسا کام نہ کرو۔ دُش کە نَکل زئ یعنی خبردار ایسا نہ ہو‬ ‫کہ تم جاؤ۔‬ ‫َھر ِګز ‪ ،‬نامی‬

‫یہ دو حرف تاکید نفی اور دوام نفی کے لئے آتے ہیں جیسے َھر ِګز‬ ‫نامم* او َکر نَک‬ ‫س َخل َکر َمک کې َون ہر ِگز ایسا کام مت کر۔ ِ‬ ‫ئے َ‬ ‫دوک ھە بالکل میں نے یہ کام نہیں کیا۔ نامی دے نک ہا بلکل نہیں‬ ‫ہے‪-‬‬ ‫نامی کبھی سب کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے‪ -‬جیسے کہ ا َ نامی‬ ‫شورر زوک بیوک تمام شہر والے آ گئے تھے‪-‬‬ ‫حروف اختصاص‬ ‫ګُځ ‪ ،‬خە‬

‫‪QA‬‬

‫ګُځ بُو نَست َک بە بیٹھا ہی رہتا ہے۔ ُګ َځل تُە زئ تو ہی جا‪ -‬ا َ َزل‬ ‫خە نَک زوکم میں تو نہیں گیا‪ -‬ګُځ بُ ‪ٛ‬و َګلە پڑا ہی رہتا ہے ۔‬

‫* نامی م‬

‫‪133‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫نفی کے حروف‬

‫َمک‪ ،‬نَک‪ -‬یہ دو حروف نفی فعل کے واسطے آتے ہیں جیسا کہ فعل‬ ‫میں گزرا ‪-‬‬ ‫بے ‪ ،‬نا‪ -‬اِسم پر نفی کے معنی پیدا کرنے کے لئے آتے ہیں جیسے‬ ‫عقَل ‪ ،‬بے ِغړ ‪ ،‬ناجوړ ‪ ،‬ناتَرس ‪ ،‬نادان ‪ ،‬نافہم ‪ ،‬نا َمرد وغیرہ‪-‬‬ ‫بے َ‬ ‫یہ اکثر فارسی الفاظ ہیں‪-‬‬

‫تشبیہ کے حروف‬

‫ُ‬ ‫سکہ‪ ،‬پ‪ ٙ‬ە َرنګ‪ ،‬ګویا حروف تشبیہ ہیں۔‬ ‫غون َدک‪َ ،‬‬

‫ُ‬ ‫سکە سے اس طرح پر مرکب تشبیہی‬ ‫غون َدک اور پ‪ ٙ‬ە َرنګ اور َ‬ ‫حاصل ہوتا ہے کہ اِسم مشبە بە پر حرف اضافت زیادہ کریں پھر‬ ‫ُ‬ ‫غون َدک اور پ‪ ٙ‬ە َرنګ ان دونوں حرفوں کو اس کے بعد رکھیں اور‬ ‫سکە اس کے سر پر‪-‬‬ ‫َ‬

‫‪QA‬‬

‫جیسے ‪ٙ‬تە َمرزا ُ‬ ‫غون َدک بھائی سا۔ ‪ٙ‬تە مېڒ پ‪ ٙ‬ە َرنګ سورج کی طرح‪-‬‬ ‫سکە ‪ٙ‬تە مېڒ څوم مثل سورج کے‪ -‬اور‬ ‫سکە ‪ٙ‬تە َمرزا مانند بھائی‪َ -‬‬ ‫َ‬ ‫سکە َ‬ ‫مز َرئ ئے بە‬ ‫سکە پر اضافت نہیں بھی ہوتی جیسے َ‬ ‫کبھی َ‬ ‫جیسا شیر ہوتا ہے۔‬ ‫ګویا جملہ کے سر پرآتا ہے جیسے ګویا ھې َڅت نَک دوک گویا تو‬ ‫نے کچھ نہیں کیا یعنی جیسا کہ تو نے کچھ نہ کیا ہو‪ -‬مانو کہ کچھ‬ ‫نہیں کیا۔‬

‫‪134‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫شک و ا ُمید و ارمان کے حروف‬

‫ُکن َدک‪َ ،‬کشکە‪ -‬یہ دو حروف ا ُمید اور شک کے ہیں جیسے ُکن َدک‬ ‫(کشکە) ماجد ر* زا شاید ماجد آجائے ۔ ا ُمید ہے ماجد آجائے۔‬ ‫ارمان یہ حرف تاسف کی حالت میں بولتے ہیں ۔ جیسے اَرمان کە‬ ‫ا َ َزل څېک ب‪ ٛ‬یو َکن ارمان کہ میں گیا ہوتا۔‬

‫َھرکە ‪َ ،‬ھر کېون ‪ ،‬وارکہ‪ -‬یہ حروف بحالت بےعلمی و تفکر کے‬ ‫سو زوک بە کە‬ ‫آتے ہیں بمعنی خدا جانے جیسے َھرکە کە‬ ‫ِ‬ ‫صاحبر ُ‬ ‫سو زوک بە خدا جانے صاحب آیا ہوگا یا نہ آیا ہوگا۔ ھ ‪ٛ‬ر‬ ‫نَکر† ُ‬ ‫غوݭی خدا جانے کیا کہے گا مجھے‪ -‬اس‬ ‫کېون کە څە ِری ُ‬ ‫سو َ‬ ‫طرح اور بھی ہیں۔‬

‫ابتدا و مادام کے حروف‬

‫کە ‪ ،‬ݭی ‪ ،‬ای ۔ اِراسە‡ ابتدا کے لئے ہیں ۔ څون مادام کے لئے ۔‬

‫کە تُە بادشاہ ݭیوکے ای ُمند َ‬ ‫غل ِانَر ئے غوړ نَک ھ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬ݫیوک ھا‬ ‫جیسے تو بادشاہ ہوا دنبہ کی الٹ میں چربی نہیں رہی‪-‬‬ ‫اِی لماشام اِراسە ای سخر تە ِمنک شام سے صبح تک‪-‬‬ ‫* ماجدر ‪ /‬ماجد ھِر ‪ /‬ماجد ری‬ ‫† نک ر‬ ‫‡ ای‪ -‬اِراسە ‪ /‬ای‪ -‬راسە ‪ /‬ای‪ -‬راستە‬

‫‪QA‬‬

‫سنا ہے افسر بن گئے ہو‪-‬‬ ‫ݭی افسر ݭیوکے ُ‬

‫‪135‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ُڅون کە ا َز بېم تُە ګە بی جب تک میں رہوں تو بھی رہ۔ ُڅون کے‬ ‫ساتھ اگر لفظ پېڅ آئے تو معنی اضافت کے حاصل ہوتے ہیں جیسے‬ ‫ُڅون ریوز پېڅ کئی دن کے بعد‪ -‬څون اِسم بھی ہے جیسا کہ اِسم‬ ‫استہفام وغیرہ میں بتالیا گیا۔‬

‫بیان بعض متفرق حروف‬ ‫مېن‬

‫یہ حرف کبھی واسطے ابقائے وقت کے بطور ظرف زمان آتا ہے‪-‬‬ ‫جیسے مېنَر* نَک زوک ھە ابھی آیا نہیں ہے ۔ کبھی بمعنی بلکہ‬ ‫ترقی کے آتا ہے جیسے مېن ویران ‪ٛ‬ݭیوک بلکہ اور بھی زیادہ‬ ‫بیمار ہوا۔ کبھی واسطے ترقی ا ُسی صفت کے آتا ہے جو سابق‬ ‫موجود تھی جیسا کہ گزرا۔ اور کبھی کسی اور صفت کی ایزاد کے‬ ‫لئے آتا ہے ۔ جیسے ا َ ‪ٙ‬فە سړئ نو َکر نَک ‪ٛ‬ݭیوک مېن ُجرمانہ ګە‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک وہ آدمی نو کر نہ ہ ُوا بلکہ جرمانہ بھی ہ ُوا‪-‬‬ ‫کانی ‪ /‬کە نئ‬

‫‪QA‬‬

‫یہ حرف ایسی حالت میں آتا ہے جب کسی فعل کے نہ ہونے سے‬ ‫سو نَک‬ ‫نتیجہ بتالنا مراد ہو جیسے ا َ دارو خورون کانی† ا َ پُنډُک َدل ُ‬ ‫سن کانی‬ ‫ڒوم یہ دوا پی لو ورنہ انار تجھے نہیں دوں گا‪ -‬څاال َکر ُ‬ ‫بو تیز چلو ورنە تجھے چھوڑ دونگا‪-‬‬ ‫ژې َمت ُ‬

‫* مېن ر‬ ‫† کە نئ ‪ /‬کانی‬

‫‪136‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫سە‬ ‫َ‬

‫جس فعل کا کوئی سبب موجود نہ ہو تو بوقت دریافت سبب کے‬ ‫سە نَست َکم یونہی بیٹھا‬ ‫جواب میں یہ حرف اکثر بولتے ہیں۔ جیسے َ‬ ‫سە ھېنئِم یونہی بیٹھا ہوں میں۔ جب اس حرف پر پ‪ ٙ‬ە زیادہ‬ ‫میں‪َ -‬‬ ‫کیا جائے تو دور یا ایک طرف کے معنی حاصل ہوتے ہیں ۔ جیسے‬ ‫سن پیچھے ہو یا ا ُدھر ہو‪-‬‬ ‫پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫سە ُ‬ ‫ھر‬

‫س َړئ ِکم‬ ‫َھ ‪ٛ‬ر واسطے بتالنے کل فردوں کے ہے جیسے ای َھر َ‬ ‫‪ٛ‬غوېکن ہرآدمی کو میں نے کہا۔ یہ اُن اسمائے استفہامات پر بھی‬ ‫لگتے ہیں جن سے معنی خبری مراد ہوں‪ُ -‬کو َھر ُکوک لیکی ئے‬ ‫خرون ہر چیز مت کھاؤ۔‬ ‫رس‪ ٛ‬یېک ہر ایک کو پہنچ گیا۔ ھر څە َمک ُ‬ ‫س َړئ ہرایک آدمی‪-‬‬ ‫کبھی عدد س‪ ٙ‬ە پر بھی لگتا ہے جیسے َھر س‪ ٙ‬ە َ‬ ‫کبھی ظرف زمان و مکان پر لگتے ہیں جیسے ھر کان ہر وقت یا‬ ‫ہمیشہ۔ َھ ‪ٛ‬ر ُګدہ ہرجگہ سب جگہ۔ اِن اسما پر بھی کە لگنے سے اِسم‬ ‫س َخل َکر َکوی بَد نام بُو‬ ‫موصول ہوتا ہے جیسے َھ ‪ٛ‬ر کوک ئے بُو کە َ‬ ‫سە جو کوئی ایسا کام کرتا ہے بدنام ہوتا ہے۔ جب اِسی اِسم کی‬ ‫َ‬ ‫حرف آخر کو مشدد مفتوح کیا جائے تواس سے کل مراد ہوتا ہے‬ ‫جیسے َھرہ ِکم† ڒیوک سب کو دے دیا۔‬ ‫*‬

‫‪QA‬‬

‫* کی م‬ ‫† لیکی م ‪ /‬کی م ‪ِ /‬کم‬

‫‪137‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ھیڅ‬

‫ھیڅ واسطے نفی کے ہے۔ ھېڅ دے َنک ھە کچھ نہیں ہے‪ -‬یہ بھی‬ ‫ان اسما پر آسکتا ہے جن پر َھر آتا ہے جیسے ھېڅ کوک دے نَک‬ ‫ک ځوک ھە کبھی میں نے نہیں‬ ‫ھە کوئی نہیں ہے‪ -‬ھېڅ ُګ ‪ٙ‬دم* نَ ‪ٛ‬‬ ‫مارا ہے۔‬

‫‪QA‬‬

‫* ګدہ م‬

‫‪138‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫نحو‬

‫‪60‬‬

‫نحو وہ علم ہے جس سے کلمات کے ربط اور ان کے تعلق باہمی کا‬ ‫حال معلوم ہو ۔‬

‫اس مختصر کتاب میں عام مسائل نحو کے جس کی خصوصت اِس‬ ‫زبان کے ساتھ نہیں ہے بیان نہیں کئے گئے‪ -‬اور کہیں بطور‬ ‫مختصر اشارہ وہ اُمور بیان کئے گئے جن کا ذکر خصوصا ً اِس زبان‬ ‫کے مسائل کے معلوم کرنے کے لئے ضروری تھا۔‬ ‫ترکیب کے لئے کم سے کم دو کلمے ضروری ہیں۔ دو یا دو سے‬ ‫زیادہ الفاظ کے مجموعے کو مرکب یا کالم کہتے ہیں‪ -‬مرکب دو‬ ‫قسم کے ہیں ۔ ایک مرکب تام دوسرا ناقص۔‬

‫مرکب تام یعنی مکمل جس سے سننے والے کا انتظار باقی نہ رہے‬ ‫س َړئ ئے نَست َک آدمی بیٹھا‪ -‬اس سے قائل کی زبانی آدمی‬ ‫مثالً َ‬ ‫کے بیٹھنے کی خبر معلوم ہوئی اور انتظار باقی نہ رہا۔ اس طرح‬ ‫تُە نَئ تو بیٹھ ۔ اس سے سامع کو معلوم ہوا کہ قائل ُمخاطب کے‬ ‫بیٹھنے کو چاہتا ہے ایسے مرکب کو مرکب تام یا جملہ کہتے ہیں۔‬

‫‪QA‬‬

‫مرکب ناقص وہ مرکب ہے جس سے سامع کا انتظار بدستور باقی‬ ‫رہے اور ُمخاطب منتظر رہے کہ ُمتکلم کچھ بات اور بھی کہنا چاہتا‬ ‫سړئ ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ آدمی کا گھوڑا۔ ایسا مرکب مفرد کا حکم‬ ‫ہے۔ مثالً ‪ٙ‬تە َ‬ ‫رکھتا ہے۔‬

‫‪139‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫مرکب ناقص کا بیان‬

‫مرکب ناقص چند طرح ہے۔‬

‫مرکب تعدادی‬

‫مرکب تعدادی وہ مرکب ہے جو دو عددوں سے ترکیب پاکر ایک‬ ‫تیسرا عدد حاصل ہوتا ہے۔ جیسے سە یعنی ایک اور َدس کی‬ ‫سن َدس یعنی گیارہ حاصل ہوتا ہے‪-‬‬ ‫ترکیب سے َ‬ ‫مرکب امتزاجی‬

‫مرکب امتزاجی وہ ہے جو دو ناموں سے ایک نام حاصل کریں‬ ‫جیسے محمد جو ایک نام ہے اور اسحاق جو دوسرا نام ہے اس کی‬ ‫ترکیب سے محمد اسحاق حاصل ہوا۔‬ ‫یہ دومرکب بطور مفرد کے استعمال ہوتے ہیں ۔ اس لئے انکے بیان‬ ‫کی ضرورت نہیں ۔‬ ‫مرکب اضافی‬

‫‪QA‬‬

‫مرکب اضافی وہ مرکب ہے کہ دو اِسموں میں سے ایک اِسم کو‬ ‫دوسرے اِسم کی طرف منسوب کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ جیسے‬ ‫‪ٙ‬تە زید ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ زید کا گھوڑا۔ ان دونوں اِسموں میں سے ایک اِسم‬ ‫منسوب کو مضاف کہتے ہیں اور منسوب الیہ کو مضاف الیہ‪-‬‬ ‫جیسے اس مقام میں زید مضاف الیہ ہے اور ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ مضاف اور ‪ٙ‬تە‬ ‫حرف اضافت‪-‬‬ ‫ِ‬ ‫اس مرکب کا حال بحث حرف میں مفصل بیان ہوا ہے مگر اس‬ ‫قدراور بھی بیان کیا جاتا ہے کہ اگر ایک اِسم جو کسی دوسرے اِسم‬

‫‪140‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کی طرف مضاف ہو وہ کسی اور اِسم کا مضاف الیہ بنے یا اس‬ ‫طرح سلسلہ مضافات بنے تو ہر مضاف الیہ پر حرف اضافت رکھا‬ ‫جائے جیسے ‪ٙ‬تە زید ‪ٙ‬تە ی ‪ٛ‬انس‪ ٛ‬پ غیلَمی زید کے گھوڑے کی لگام‪-‬‬ ‫مرکب توصیفی‬

‫مرکب توصیفی وہ مرکب ہے جو دو اسموں میں سے ایک اِسم‬ ‫دوسرے اِسم کا حال بتال دے۔ شین ِخت یعنی سبز چادر ۔ جو اِسم‬ ‫حال بتال دے وہ صفت کہالتی ہے۔ دوسرا اِسم موصوف‪ -‬جیسے‬ ‫مثال صدر میں شین صفت ہے‪ِ ،‬خت موصوف۔ صفت موصوف پر‬ ‫مقدم ہوتا ہے جیسے کہ مثال سے ظاہر ہے ۔‬

‫(فائدہ) اکثر اسمائے صفت میں تذکیر و تانیت و جمع و تفرید کے‬ ‫لئے تغیر واقع ہوتا ہے پس یہ تغیر صفت کا تابع موصوف کے ہوگا‬ ‫یعنی اگر موصوف مذکر ہو تو صفت بھی مذکر بولی جائے گی‬ ‫اور جو مؤنث ہو تو مؤنث اور جو جمع ہو تو جمع‪-‬‬ ‫شین ګون سبز لکڑی ‪ ،‬شینە ُونە سبز درخت ۔ ګون مذکر ہے اِس‬ ‫لئے صفت بھی مذکر ہے اور ُونە مؤنث ہے اس لئے صفت بھی‬ ‫سړئ سیاہ مرد‪ٛ ،‬غراسە َځرکە‬ ‫مؤنث شینە ہے عل ٰی ہذالقیاس‪ٛ -‬غراس َ‬ ‫سیاہ عورت‪َ ،‬‬ ‫سړئ ‪ /‬ځېلی سیاہ مرد ‪ /‬عورتیں۔‬ ‫غرېسی ‪ٙ‬‬

‫‪QA‬‬

‫(فائدہ) جہاں اِسم اُورمڑی کی جمع مذکر اور جمع مؤنث میں فرق‬ ‫نہیں وہاں صفت جمع مذکر اور جمع مؤنث میں بھی فرق نہیں ۔‬ ‫جیسا مثال سے ظاہر ہے اور اکثر اوقات واحد مؤنث اور جمع مؤنث‬ ‫سړئ سفید مرد‪،‬‬ ‫و مذکر میں بھی فرق نہیں ہوتا ۔ جیسے س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېو َ‬ ‫س ‪ٙ‬ړئ ‪َ /‬ځرکە ‪ /‬ځېلی سفید مرد ‪ ،‬عورت یا عورتیں‪-‬‬ ‫س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېوہ َ‬

‫‪141‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫مرکب تام‬

‫کوئی جملہ دو کلموں سے کم نہیں ہوتا ۔ جملہ کے یہ دو بڑے جزو‬ ‫ُمسنَد‪ُ ،‬مسنَد الیہ کہالتے ہیں۔ مسند ایک حکم ہوتا ہے بہ نسبت ُمسنَد‬ ‫الیہ کے یعنی مسند مسند الیہ کے لئے کوئی حالت ثابت کرتا ہے یا‬ ‫اس کے لئے کسی حالت کی خواہش کرتا ہے ۔ مثالً زید نَست َک زید‬ ‫بیٹھا۔ زید مسند الیہ ہے اور نستک مسنَد‪-‬‬

‫جملہ اِسمیہ‬

‫‪61‬‬

‫جملہ اسمیہ میں ایک اِسم ُمسنَد الیہ ہوتا ہے جس کو ُمبتدا کہتے ہیں‬ ‫اور دوسرا اِسم مسند جس کو خبر کہتے ہیں۔ اور ایک کلمہ جو اسناد‬ ‫حرف ربط‪ 62‬یا عالمت جملہ اسمیہ کہتے ہیں۔‬ ‫ظاہر کرتا ہے اس کو‬ ‫ِ‬ ‫حرف‬ ‫زید بیمار ھە زید بیمار ہے۔ زید ُمبتدا بیمار خبر اور ھە‬ ‫ِ‬ ‫ربط یا عالمت جملہ اسمیہ۔ حرف ربط کی گردان ذیل میں لکھی‬ ‫جاتی ہے ۔‬

‫ھە‬

‫ھے‬

‫ھوم‬

‫ِھن‬

‫َھئ‬

‫‪ٛ‬ھیېن‬

‫ہے وہ‬

‫ہے تو‬

‫ہوں میں‬

‫ہیں وہ‬

‫ہو تم‬

‫ہیں ہم‬

‫‪QA‬‬

‫واحد‬ ‫غائب‬

‫واحد‬ ‫حاضر‬

‫واحد‬ ‫ُمتکلم‬

‫جمع‬ ‫غائب‬

‫جمع‬ ‫حاضر‬

‫جمع‬ ‫ُمتکلم‬

‫(فائدہ) مبتدا اور خبر کے درمیان بمثل صفت اور موصوف کے‬ ‫مطابقت ہونی چاہئے یعنی اگر مبتدا واحد ہو تو خبر واحد ہوتی ہے‪-‬‬

‫‪142‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اور اگرمبتدا جمع ہو تو خبر بھی جمع۔ اور جو مذکر ہو تو مذکر‬ ‫اور مؤنث ہو تو مؤنث۔ اور حرف ربط بھی ان کے مطابق آئیگا۔‬ ‫مثالیں‪:‬‬

‫سرھا زید اچھا ہے ۔ ا َ َځرکە س‪ ٛ‬رہ ھە وہ عورت اچھی ہے۔ ا َ‬ ‫زید ِ‬ ‫سړئ س‪ ٛ‬رہ ِھن وہ آدمی اچھے ہیں۔ ا َز َرن ُځور ھوم میں بیمار ہوں‬ ‫َ‬ ‫وغیرہ‪-‬‬ ‫(فائدہ) جملہ اسمیہ کی ترتیب اس طرح پر ہے کہ اول مبتدا آتا ہیں‬ ‫اس کے بعد خبر اور اس کے بعد حرف ربط جیسے مثالوں سے‬ ‫ظاہر ہے‪-‬‬

‫جملہ فعلیہ‬

‫‪63‬‬

‫جملہ فعلیہ میں فعل ُمسنَد ہوتا ہے اور فاعل ُمسنَد الیہ اور مفعول اور‬ ‫متعلقات فعل اسناد کے تابع ہوتے ہیں۔‬ ‫مثالً ا َ ‪ٙ‬فە نَست َک وہ بیٹھا ۔ ترکیب اس کی یوں ہے کہ ا َ ‪ٙ‬فە ضمیر‬ ‫واحد غائب مذکر نَست َک فعل الزمی ‪ -‬فاعل اور فعل مل کر جملہ‬ ‫فعلیہ ہوا۔‬

‫‪QA‬‬

‫سړئ فاعل پُنډُک‬ ‫خولَک آدمی نے انار کھایا۔ ا َ َ‬ ‫اَ َ‬ ‫سړئ ا َ پُنډُک َ‬ ‫خولَک فعل متعدی‪ -‬فاعل مفعول اور فعل ملکر جملہ فعلیہ‬ ‫مفعول‬ ‫َ‬ ‫ہوا۔‬ ‫فعل مجہول میں مفعول بجائے فاعل کے ہوتا ہے جیسے ا َ پُنډُک‬ ‫خولَک ‪ٛ‬ݭیوک فعل مجہول ہے۔‬ ‫خ َولَک ‪ٛ‬ݭیوک‪ -‬ا َ پُنډُک مفعول ہے‬ ‫َ‬ ‫مفعول اور فعل مجہول مل کر جملہ فعلیہ ہوا۔‬

‫‪143‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫(تنبیہ) بعض مصادر کے افعال کے دو مفعول ہوتے ہیں جیسے‬ ‫‪ٛ‬ڒیوک بمعنی دینا‪ٛ ،‬غوېک بمعنی کہنا‪ ،‬بَخ ‪ٛ‬شیېک بخش دینا‪ -‬جیسے‬ ‫عمر کو دی ۔ یہاں‬ ‫زید ل ا َ کتاب ای عُمر لیکی ‪ٛ‬ڒیوک زید نے کتاب ُ‬ ‫عمر مفعول ثانی۔‬ ‫کتاب مفعول بە ہے اور ُ‬ ‫افعال قلوب میں بھی دومفعول ہوتے ہیں افعال قلوب وہ افعال ہوتے‬ ‫ہیں جو دل سے عالقہ رکھتے ہیں۔ اِن افعال کا مفعول اگر ایک ہو‬ ‫تو یہ افعال قلوب نہیں کہالئیں گے‪ -‬بالفاظ دیگر افعال جو دو ایسے‬ ‫مفعولوں کو نصب دیں جو اصل میں مبتدا اور خبر ہوں ا ُنہیں افعال‬ ‫قلوب کہتے ہیں‪ -‬جیسے ګنړیېک جاننا یا مرادف اِن کے‪ -‬جیسے ا َز‬ ‫بُو اَفە دانا َګن ‪ٛ‬ړیېک میں ا ُس کو دانا سمجھتا تھا۔ جو مصدر کہ بلحاظ‬ ‫معنی قریب المطلب افعال قلوب سے ہو ا ُس کے بھی دومفعول ہوتے‬ ‫ہیں جیسے دیېک بمعنی دیکھنا جیسے ا َز ا َ ‪ٙ‬فە ویران ‪ٛ‬دیېک میں نے‬ ‫اس کو بیمار دیکھا۔‬ ‫(قاعدہ) فاعل کی تقدیم مفعول سے اور فعل کا ہونا جملہ کے آخر‬ ‫میں فصیح ہے‪-‬‬ ‫مستثنی منہ اور اِسم اشارہ اور مشارالیہ‬ ‫مستثنی و‬ ‫مرکبات ناقص اور‬ ‫ٰ‬ ‫ٰ‬ ‫اور معطوف اور معطوف علیہ کا بیان پہلے گزر چکا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫بدل کو ُمبدل منہ کا تابع کہا جاتا ہے۔ اور بدل وہ ہے جو نسبت اس‬ ‫کی مبدل منہ کی طرف کی گئی ہو وہ نسبت اُسی کی طرف ہو ۔‬ ‫جیسے زید تَر تُە َمرزا ر زوک زید تمہارا بھائی آیا ۔ زید مبدل منہ‬ ‫ہے۔ تَر تُە َمرزا اِس کا بدل ہے۔‬ ‫تاکید کی مثال اَز ئے پ‪ ٙ‬ە خوئ او کَر دوک میں نے خود یہ کام کیا۔‬ ‫لفظ پ‪ ٙ‬ە خوئ تاکید ہے اَز کا۔ اس طرح او کَر ضرور کېون یہ کام‬

‫‪144‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫کېون یہ کام ہرگز مت کر‪ ،‬یہاں ضرور‬ ‫ضرور کر۔ او کَر ھر ِګز َمک َ‬ ‫کېون کے۔‬ ‫اور ھر ِګز تاکید ہیں َ‬

‫تابع مہمل‬

‫ایک اِسم زائد اِسم کے پیچھے آتا ہے اور وہ اس طرح ہوتا ہے کہ‬ ‫پہلے اِسم کے اول حرف کو میم سے تبدیل کرکے پہلے اِسم کے‬ ‫سړئ َمړئ‪ ،‬نوړی موړی‪ُ ،‬‬ ‫غنځ ُمنځ اور کبھی‬ ‫بعد لکھتے ہیں جیسے َ‬ ‫اس کے سوا اور صورت پر ہوتا ہے مگر وہ قیاسی نہیں سماعی ہے‬ ‫اور سمع سے معلوم ہوتا ہے۔‬

‫افعال ناقص‬

‫‪64‬‬

‫بمضے افعال ناقص کہالئے جاتے ہیں۔ افعال ناقص وہ افعال ہیں جو‬ ‫عموما ً اکیلے فاعل کے ساتھ مکمل معنی نہیں دیتے بلکہ اُن کے‬ ‫ساتھ کوئی اسم یا فعل آتا ہے خبر کی صورت میں‪ -‬بعض اوقات یہ‬ ‫فعل تام کی صورت بھی استعمال ہوتے ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫ان کے فاعل اور مفعول نہیں ہوتے ہیں بلکہ ان کے فاعل کی جگہ‬ ‫اِسم اور مفعول کے عوض خبر ہوتے ہیں ۔ ان افعال کے مصادر یہ‬ ‫ہیں ۔ ھە ہے‪ ،‬بیوک بمعنی تھا‪ ،‬ݭیوک بمعنی ہو جانا ۔ مثالً ا َ‬ ‫سړئ ویران ‪ٛ‬ݭیوک آدمی بیمار ہوا‪ -‬ا َ سړئ اِسم‪ ،‬ویران خبر‪،‬‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک فعل ناقص‪-‬‬ ‫(فائدہ) جملہ اسمیہ کی طرح یہاں بھی اِسم اور خبر میں مطابقت‬ ‫شرط ہے۔ لیکن اگر ان کا اِسم مذکر اور خبر مؤنث ہو یا برعکس تو‬ ‫فعل کبھی تابع اِسم کے ہوتے ہیں کبھی خبر کے۔ یعنی دونوں درست‬

‫‪145‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سک‪ -‬وہ آدمی عورت بن گیا‪ /‬بن‬ ‫ہیں مثالً اَفە َ‬ ‫سړئ َځرکە ‪ٛ‬ݭیوک‪ُ /‬‬ ‫گئی‪-‬‬

‫فعل کے مفعوالت کا بیان‬

‫فعل کے پانچ مفعول ہوتے ہیں ۔ مفعول بە ‪ ،‬مفعول ثانی ‪ ،‬مفعول فیہ‪،‬‬ ‫مفعول لە ‪ ،‬مفعول مطلق ‪ ،‬مفعول منە ‪-‬‬ ‫مفعول بە‪: 65‬‬

‫جس اِسم پر فعل واقع ہو یا فعل سے متاثر ہوا ہو اُسے مفعول بە‬ ‫کہتے ہیں‪ -‬مفعول بە کا بیان ارکان جملہ میں کیا گیا ہے۔ اس مفعول‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالک آدمی‬ ‫سړئ نوړی‬ ‫کے ساتھ کوئی نشانی نہیں ہوتی جیسے ا َ َ‬ ‫نے روٹی کھائی‪-‬‬ ‫بعض اوقات مفعول بە کی نشانی لیکی ہوتا ہے جیسے کُو ُمن لیکی‬ ‫‪ٛ‬غ َوس مجھ کو کہہ۔‬ ‫مفعول ثانی‪: 66‬‬

‫دوسرا مفعول جیسے زیدل ا َ کتاب ای عمر لیکی ڒیوک زید نے عمر‬ ‫کو کتاب دی‪ -‬اِس میں کتاب مفعول بە اور عمر مفعول ثانی ہے‪-‬‬ ‫مفعول فیە‪:67‬‬

‫‪QA‬‬

‫ظرف زمان یا مکان ہے جس میں فعل واقع ہو مثالً ای‬ ‫مفعول فیە وہ‬ ‫ِ‬ ‫زمین پر اُس نے کھانا کھایا۔ اِی نَر نَر†‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫خوالک‬ ‫بُمە َزرہ* نوړی‬ ‫غون ‪ٛ‬ݭیوک گھر میں گم ہوا۔ اس کا حال حروف جارہ میں بھی کیا‬ ‫* اِ زرہ‬ ‫† ای نَر اِ نَر‬

‫‪146‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ظرف زمان کے ساتھ اکثر حروف جارہ نہیں آتے۔ جیسے‬ ‫ہوا ہے۔‬ ‫ِ‬ ‫ظرف زمان کے‬ ‫سنہ نوړی خوالک آج اس نے کھانا کھایا۔ اور کبھی‬ ‫ِ‬ ‫َ‬ ‫ساتھ پ‪ ٙ‬ە آتا ہے جیسے پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬شیو رات کو۔ پ‪ ٙ‬ە ‪ٛ‬ریوز دن کو‪-‬‬

‫(فائدہ) جب مظروف پہلے ظرف سے مفارق ہو اور بعد میں مقارن‬ ‫ہو جائے اس وقت عالمت ای ۔ لیکی ظرف پر لگائی جاتی ہے‪-‬‬ ‫جیسے ای شور ِکل* څېک شہر کو گیا ۔ ای ک َُوئ ِکل† ‪ٛ‬غ َوشتَک کنویں‬ ‫میں گرا‪-‬‬ ‫مفعول لە‪:‬‬

‫مفعول لە وہ ہے جو فعل کے سبب پر داللت کرے جیسے ا َ کُولَکَم ‪ٙ‬تە‬ ‫اَدب پارہ ځوک لڑکے کو میں نے ادب کے واسطے مارا۔ ‪ٙ‬تە پارہ‬ ‫عالمت مفعول لە ہے‪-‬‬ ‫معفول مطلق‪:‬‬

‫مفعول مطلق اس مصدر کا حاصل مصدر ہوتا ہے جس کا فعل ہو‪-‬‬ ‫سو َځنَم خە ‪ٛ‬زلی َمہ بُو نَک سە میں دو َڅن‬ ‫جیسے پ‪ ٙ‬ە دو َڅن َوہ ُ‬ ‫مفعول مطلق ہے‪ -‬یہ مفعول اُورمڑی میں کم مستعمل ہے‪-‬‬ ‫مفعول منە‪: 68‬‬

‫مفعول منە وہ ہے جوآلہ فعل کا ہو۔ جیسے پ‪ ٙ‬ە تُورہ وہ ځوک‬ ‫تلوارسے مارا۔ اس فعل کی نشانی پ‪ ٙ‬ە ہے ۔‬

‫‪QA‬‬

‫* لیکی ل ‪ /‬لی ِکل ‪ِ /‬کل‬ ‫† لیکی ل ‪ /‬لی ِکل ‪ِ /‬کل‬

‫‪147‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫جار مجرور‬

‫حروف جارہ کا بیان حرف میں مفصل کیا گیا ہے۔ جس اِسم پر یہ‬ ‫حروف لگتے ہیں اس کو مجرور کہتے ہیں۔ جار مجرور ملکر فعل‬ ‫سړئ ای تَخت ا َِزر‬ ‫اور شبە فعل سے متعلق ہوتے ہیں ۔ مثالً ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫نَستَک وہ آدمی تخت پر بیٹھا ۔ ترکیب یوں ہوگی ۔ نَستَک فعل‬ ‫سړئ اِسم اشارہ و مشارالیہ ملکر فاعل‪ ،‬ای اِ َزر‬ ‫الزمی ہے‪ -‬ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫حرف جارہ‪ ،‬تَخت مجرور۔ جار مجرور ملکر فعل کے متعلق ہوئے۔‬ ‫فعل فاعل و متعلقات مل کر جملہ فعلیہ ہوا۔‬ ‫سړئ ای شور اِنر ویران ‪ٛ‬ݭیوک وہ آدمی شہر میں بیمار ہوا۔‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫سړئ اِسم‪ -‬ای شور اِنر جار مجرور متعلق خبر جو شبہ فعل ہے‪-‬‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َ‬ ‫ویران خبر‪ٛ -‬ݭیوک فعل ناقص ۔ شبە فعل اکثر اِسم صفت یا اِسم فاعل‬ ‫یا اِسم مفعول ہوتا ہے جو خبر بن جاتا ہے۔‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫ضمیمہ‬

‫•‬ ‫•‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫‪148‬‬

‫•‬

‫مصدر سے مراد وہ لفظ ہے جو خود اصل ہو‪ -‬یعنی وہ کسی دوسرے لفظ سے نہ بنا ہو – البتہ‬ ‫دوسرے الفاظ اور صیغے اس سے بنے ہوں‪-‬‬ ‫مصدر الزم ہوگا یا متعدی‪ -‬متعدی میں بلحاظ اشتقاق متعدی االصل‪ ،‬متعدی بالواسطہ یا متعدی‬ ‫المتعدی ہوگا‪-‬‬ ‫مصدر سے صیغے بھی ایک طرح سے نہیں بنتے‪ -‬اِس بنا پر نمائندہ مصادر کی بارہ فہرستوں‬ ‫میں درجہ بندی کی گئی ہے‪ -‬ہر فہرست کے ساتھ درجہ بندی کی وجوہ دی گئ ہیں اور صیغے‬ ‫بننے کے اصول و ضوابط لکھے گئے ہیں‪-‬‬ ‫ہر فہرست میں مصدر‪ ،‬اُس کا ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث ‪ ،‬مضارع صیغہ واحد غائب‪،‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد حاضر و امر صیغہ واحد حاضر لکھے گئے ہیں‪-‬‬ ‫جہاں متعدی زیادہ مستعمل ہے وہاں اُس مصدر کا متعدی بھی لکھا گیا ۔‬ ‫واضح ہو کہ اکثر مصادر اُورمڑی کا ٹھیک ترجمہ اُردومیں نہیں ہوسکتا اس لئے مصادر کا اُردو‬ ‫اور پشتو دونوں زبانوں میں ترجمہ دیا گیا ہے ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست اول‬

‫•‬

‫•‬ ‫•‬

‫•‬

‫‪149‬‬

‫•‬

‫ت مصدر (یېک) ہے اور خصوصیت یہ کہ پہال حرف‬ ‫یہ فہرست مصادر الزمی کی ہے جن کی عالم ِ‬ ‫مفتوح ہے یا پہال ساکن اور دوسرا مفتوح ہے –‬ ‫پہلے کالم میں مصادر الزمی لکھے گئے ہیں‪ -‬مصادر الزمی کا ماضی مطلق صیغہ واحد غائب‬ ‫مذکر بعینہ مصدر ہوتا ہے‪-‬‬ ‫عالمت مصدر (یېک) کا یائے معروف اور یائے مجہول دونوں حذف کرکے حرف ماقبل کو مفتوح‬ ‫بنائیں تو ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث کا ک ہٹا کر ہائے مختفی (ہ) ایزاد کریں تو مضارع صیغہ واحد‬ ‫غائب حاصل ہوگا– یاد رہے کہ یہ قاعدہ اُن مصادر کے لئے مخصوص ہے جن کا پہال حرف مفتوح‬ ‫ہے یا پہال ساکن اور دوسرا مفتوح ہے‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب کا آخری ہائے مختفی (ہ) ہٹا دیں تو مضارع صیغہ واحد حاضر حاصل‬ ‫ہوگا ‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫صیغہ امر حاضر بعینہ مضارع صیغہ واحد حاضر کی طرح ہوتا ہے‪-‬‬ ‫ت مصدر (یېک) کا یائے معروف ہٹا دیں مصدر متعدی بالواسطہ حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالم ِ‬ ‫ساتویں کالم میں پہلے کالم کا پشتو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫آٹھویں کالم میں پہلے کالم کا اُردو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬

‫‪150‬‬

‫‪QA‬‬

‫پ‪ ٛ‬لَټېک‬

‫پ‪ ٛ‬لَ ‪ٛ‬ټیېک‬

‫پ‪ ٛ‬لَټ َک‬

‫پ‪ ٛ‬لَټە ‪ /‬پ‪ ٛ‬لَټی‬

‫پ‪ ٛ‬لَټ‬

‫پ‪ ٛ‬لَټ‬

‫‪ٛ‬ت َریېک‬ ‫ټَپ‪ ٛ‬یېک‬ ‫َچ ‪ٛ‬لیېک‬

‫‪ٛ‬ت َر َیک‬ ‫ټَپَک‬ ‫َچلَک‬

‫‪ٛ‬ت َریە‬ ‫ټ َپە‬ ‫َچلە‬

‫‪ٛ‬ت َرئ‬ ‫ټ َپ‬ ‫َچل‬

‫ټ َپ‬ ‫َچل‬

‫‪ٛ‬ت َریېک‬ ‫ټ َپېک‬ ‫َچلېک‬

‫َوریېک‬ ‫ځ ‪ٛ‬‬

‫َورک‬ ‫ځ َ‬

‫ځَورہ‬

‫ځَور‬

‫ځَور‬

‫ځَورېک‬

‫َد ‪ٛ‬ژیېک‬

‫َد َژک‬

‫َدژہ‬

‫َدژ‬

‫َدژ‬

‫َدژېک‬

‫‪151‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫الزمی‬ ‫َپ ‪ٛ‬خس‪ ٛ‬یېک‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬ ‫سک‬ ‫پَ ‪ٛ‬خ َ‬

‫مضارع واحد مضارع واحد امر واحد‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫َپ ‪ٛ‬خس‬ ‫َپ ‪ٛ‬خس‬ ‫پَ ‪ٛ‬خسە‬

‫متعدی‬ ‫بالواسطہ‬ ‫َپ ‪ٛ‬خسېک‬

‫مصدر ترجمہ‬ ‫پشتو اُردو‬ ‫پخسېدل ترسنا‬ ‫‪ -۱‬اُلٹا ہونا‬ ‫اوړېدل ‪ -۲‬دیوار کے‬ ‫پار کودنا‬ ‫تورېدل ڈرنا ‪َ -‬رم کھانا‬ ‫ټپېدل پھڑکنا‬ ‫چلېدل کام چلنا‬ ‫ُکڑھنا ۔ رنج‬ ‫رنڅېدل‬ ‫کھانا‬ ‫لېږدل کوچ کرنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫‪152‬‬

‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫مؤنث‬ ‫الزمی‬ ‫َر َپک‬ ‫َرپ‪ ٛ‬یېک‬ ‫سک‬ ‫َرس‪ ٛ‬یېک‬ ‫َر َ‬ ‫‪۱‬‬ ‫َرغَک‬ ‫َر ‪ٛ‬غیېک‬ ‫‪۲‬‬ ‫َرغَک‬ ‫َر ‪ٛ‬غیېک‬ ‫َړ َپک‬ ‫َړپ‪ ٛ‬یېک‬ ‫زَ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬ګیېک زَ ن َګک‬ ‫َژغَک‬ ‫َژ ‪ٛ‬غیېک‬ ‫ݭ ‪َٛ‬ر ‪ٛ‬میېک ݭَر َمک‬ ‫ش ََرک‬ ‫ش ‪َٛ‬ریېک‬ ‫کارک‬ ‫‪ٛ‬ش ‪ٛ‬‬ ‫کاریېک ‪ٛ‬ش َ‬ ‫َ‬ ‫غپَک‬ ‫غَپ‪ ٛ‬یېک‬

‫ترجمہ‬ ‫مصدر‬ ‫مضارع واحد مضارع واحد امر واحد متعدی‬ ‫اُردو‬ ‫حاضر بالواسطہ پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫کانپنا‬ ‫رپېدل‬ ‫َرپېک‬ ‫َرپ‬ ‫َرپ‬ ‫َرپە‬ ‫پُہنچنا‬ ‫َرسېک رسېدل‬ ‫َرس‬ ‫َرس‬ ‫َرسە‬ ‫َرغېک شفا موندل شفایاب ہونا‬ ‫َرغ‬ ‫َرغە‬ ‫الس اخستل قطع تعلق کرنا‬ ‫َرغ‬ ‫َرغە‬ ‫لہر بننا‬ ‫ړپېدل‬ ‫َړپېک‬ ‫َړپ‬ ‫َړپ‬ ‫َړپە‬ ‫جھولنا‬ ‫زَ نګېک زنګېدل‬ ‫زَ نګ‬ ‫زَ نګ‬ ‫زَ نګە‬ ‫بولنا‬ ‫َژغېک غږېدل‬ ‫َژغ‬ ‫َژغ‬ ‫َژغە‬ ‫شرمانا‬ ‫ݭَرمېک شرمېدل‬ ‫ݭ َُرم‬ ‫ݭَرمە‬ ‫پھرنا‬ ‫شَرېک ګرزېدل‬ ‫شَر‬ ‫شَر‬ ‫شَرہ‬ ‫‪ٛ‬شکارېک ښکارېدل نظرآنا‬ ‫‪ٛ‬شکار‬ ‫‪ٛ‬شکارہ‬ ‫بھونکنا‬ ‫غپېدل‬ ‫غَپېک‬ ‫غَپ‬ ‫غَپ‬ ‫غَپە‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫‪153‬‬

‫مضارع واحد امر واحد متعدی مصدر‬ ‫مضارع‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫حاضر بالواسطہ پشتو‬ ‫واحد غائب حاضر‬ ‫مؤنث‬ ‫الزمی‬ ‫غَړېک غړېدل‬ ‫غَړ‬ ‫غَړ‬ ‫غَړہ‬ ‫غ ََړک‬ ‫غ ‪َٛ‬ړیېک‬ ‫َ‬ ‫غَمېک غمېدل‬ ‫غَم‬ ‫غَمە‬ ‫غ َمک‬ ‫غ ‪َٛ‬میېک‬ ‫‪ٛ‬غ َورېک ورېدل‬ ‫‪ٛ‬غ َورہ‬ ‫‪ٛ‬غ َو َرک‬ ‫‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬ریېک‬ ‫‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬‬ ‫رغ َوزہ ‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬‬ ‫رغ َوزَ ک ‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬‬ ‫رغو ‪ٛ‬زیېک ‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬‬ ‫رغ َوز ‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬ردیک لوړل‬ ‫رغ َوز‬ ‫‪ٛ‬غ َو َ‬ ‫َګډېک ګډېدل‬ ‫َګډ‬ ‫َګډ‬ ‫َګډہ‬ ‫َګ َډک‬ ‫ګَډ‪ ٛ‬یېک‬ ‫لَس‪ ٛ‬پېک ټېل خوړل‬ ‫َلس‪ ٛ‬پ‬ ‫لَس‪ ٛ‬پ‬ ‫لَس‪ ٛ‬پە‬ ‫لَس‪ ٛ‬پَک‬ ‫لَس‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېک‬ ‫‪۱‬‬ ‫خواست کول‬ ‫لَل‬ ‫ََل‬ ‫ک‬ ‫لَ ‪ٛ‬لیېک‬ ‫لَلَ ‪ٛ‬‬ ‫‪۲‬‬ ‫ځوړندېدل‬ ‫لَلېک‬ ‫لَل‬ ‫ََل‬ ‫لَلَک‬ ‫لَ ‪ٛ‬لیېک‬ ‫نَړېک نړل‬ ‫نَړ‬ ‫نَړ‬ ‫نَړہ‬ ‫ن ََړک‬ ‫ن ‪َٛ‬ړیېک‬ ‫ھ ‪َٛ‬نړېک ھنړېدل‬ ‫ھ ‪َٛ‬نړ‬ ‫ھ ‪َٛ‬نړ‬ ‫ھ ‪َٛ‬نړہ‬ ‫ھ ‪َٛ‬ن َړک‬ ‫ھ ‪َٛ‬ن ‪ٛ‬ړیېک‬ ‫یَݭېک یشېدل‬ ‫َیݭ‬ ‫یَݭ‬ ‫یَݭە‬ ‫یَݭَک‬ ‫یَ ‪ٛ‬ݭیېک‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫آنکھیں کھولنا‬ ‫تکلیف دہ ہونا‬ ‫برسنا‬ ‫قسم کھانا‬ ‫ناچنا‬ ‫دھکا کھانا‬ ‫التجا کرنا‬ ‫لٹکنا‬ ‫بیل کی آواز‬ ‫گدھے کا رینکنا‬ ‫اُبلنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست دوم‬

‫•‬ ‫•‬

‫•‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫‪154‬‬

‫•‬

‫ت مصدر (یېک) ہے اور خصوصیت یہ کہ پہال حرف‬ ‫یہ فہرست مصادر الزمی کی ہے جن کی عالم ِ‬ ‫مکسور یا مضموم ہے یا پہال حرف ساکن اور دوسرا مکسور یا مضموم ہے‪-‬‬ ‫پہلے کالم میں مصادر الزمی لکھے گئے ہیں‪ -‬مصادر الزمی کا ماضی مطلق صیغہ واحد غائب‬ ‫مذکر بعینہ مصدر ہوتا ہے‪-‬‬ ‫عالمت مصدر (یېک) کا یائے معروف اور یائے مجہول حذف کرکے حرف ماقبل کو مفتوح بنائیں تو‬ ‫ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث کا ک ہٹا کر یائے معروف (ی) ایزاد کریں تو مضارع صیغہ‬ ‫واحد غائب حاصل ہوگا‪ -‬یاد رہے کہ یہ قاعدہ اُن مصادر الزم کے لئے ہے جن کا پہال حرف مکسور‬ ‫یا مضموم ہے یا پہال حرف ساکن اور دوسرا مکسور یا مضموم ہے‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب کا آخری ی ہٹا دیں تو مضارع صیغہ واحد حاضر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫صیغہ امر حاضر بعینہ مضارع صیغہ واحد حاضر کی طرح ہوتا ہے‪-‬‬ ‫ت مصدر یېک کا ی ہٹا دیں مصدر متعدی بالواسطہ حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالم ِ‬

‫‪QA‬‬

‫ب‪ُ ٛ‬ر ‪ٛ‬شیېک‬

‫ب‪ُ ٛ‬رشَک‬

‫ب‪ُ ٛ‬رشی‬

‫ب‪ُ ٛ‬رش‬

‫ب‪ُ ٛ‬رش‬

‫ب‪ُ ٛ‬رشېک‬

‫تِ ‪ٛ‬ریېک‬ ‫تِ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک‬ ‫‪ٛ‬تیېک‬ ‫ټ ُ ‪ٛ‬خیېک‬ ‫ټُ ‪ٛ‬‬ ‫وکیېک‬ ‫ِچ ‪ٛ‬ګیېک‬ ‫ِڅ ‪ٛ‬ریېک‬

‫تِ َرک‬ ‫تِشت َک‬ ‫ت َک‬ ‫ټُخَک‬ ‫ټُوکَک‬ ‫ِچ َګک‬ ‫ِڅ َرک‬

‫ِتری‬ ‫تِ ‪ٛ‬شتی‬ ‫تی‬ ‫ټُخی‬ ‫ټُوکی‬ ‫ِچګی‬ ‫ِڅری‬

‫ِتر‬ ‫تِ ‪ٛ‬شت‬ ‫تی‬ ‫ټُخ‬

‫ِتر‬ ‫تِ ‪ٛ‬شت‬ ‫تی‬ ‫ټُخ‬

‫ِترېک‬ ‫تِ ‪ٛ‬شتېک‬ ‫تېک‬ ‫ټُخېک‬

‫ِچګ‬ ‫ِڅر‬

‫ِچګ‬ ‫ِڅر‬

‫ِچګېک‬ ‫ِڅرېک‬

‫مصدر ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫پشتو‬ ‫‪ -۱‬چمکنا‬ ‫برېښېدل‬ ‫‪ -۲‬ٹھیس اُٹھنا‬ ‫کانپنا‬ ‫ترېدل‬ ‫تښتېدل بھاگنا‬ ‫اودرېدل کھڑا ہونا‬ ‫کھانسی آنا‬ ‫ټخل‬ ‫ټوکېدل پُھوٹنا ‪ -‬اُگنا‬ ‫اوچتېدل اُٹھنا ‪ -‬اونچا ہونا‬ ‫څرېدل چرنا‬

‫‪155‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫• ساتویں کالم میں پہلے کالم کا پشتو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫• آٹھویں کالم میں پہلے کالم کا اُردو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫امر واحد متعدی‬ ‫ماضی مضارع مضارع واحد‬ ‫مصدر‬ ‫بالواسطہ‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫الزمی‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫ِغړیېک‬

‫ِغ َړک‬

‫ورډ‪ ٛ‬یېک ُ‬ ‫ُ‬ ‫ور َډک‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫غوڒَ ک‬ ‫غوڒیېک‬ ‫ِګ ‪ٛ‬‬ ‫ِګرزَ ک‬ ‫رزیېک‬ ‫ِګ َرک‬ ‫ِګ ‪ٛ‬ریېک‬

‫ِغړی‬

‫ِغړ‬

‫ِغړ‬

‫ُ‬ ‫ورډی‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫ُ‬ ‫غوڒی‬ ‫ِګرزی‬ ‫ِګری‬

‫ُ‬ ‫ورډ‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫ُ‬ ‫غوڒ‬ ‫ِګرز‬ ‫ِګر‬

‫ُ‬ ‫غوڒ‬ ‫ِګرز‬

‫ِغړېک‬

‫ُ‬ ‫ورډېک‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫ُ‬ ‫غوڒېک‬ ‫ِګرزېک‬ ‫ِګرېک‬

‫‪156‬‬

‫مضارع واحد مضارع واحد امر واحد‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫الزمی‬ ‫وړت‬ ‫وړت‬ ‫وړتی‬ ‫ُخ ‪ٛ‬‬ ‫ُخ ‪ٛ‬‬ ‫وړت َک ُخ ‪ٛ‬‬ ‫وړ ‪ٛ‬تیېک ُخ ‪ٛ‬‬ ‫ُخ ‪ٛ‬‬ ‫ُخ ‪ٛ‬‬ ‫ُخولی‬ ‫ُخو َلک‬ ‫ولیېک‬ ‫دُم‬ ‫دُم‬ ‫دُمی‬ ‫ُد َمک‬ ‫د ‪ُٛ‬میېک‬ ‫سِس‪ ٛ‬ن‬ ‫سِس‪ٛ ٛ‬نیېک سِس‪ ٛ‬نَک سِس‪ ٛ‬نی‬ ‫‪ٛ‬ش ُمش‬ ‫‪ٛ‬ش ُمش‬ ‫‪ٛ‬ش ُمشی‬ ‫‪ٛ‬ش ُمشَک‬ ‫‪ٛ‬ش ُم ‪ٛ‬شیېک‬ ‫ِغر‬ ‫ِغر‬ ‫ِغری‬ ‫ِغ َرک‬ ‫ِغ ‪ٛ‬ریېک‬

‫متعدی‬ ‫بالواسطہ‬ ‫وړتېک‬ ‫ُخ ‪ٛ‬‬ ‫ُخولېک‬ ‫دُمېک‬ ‫سِس‪ ٛ‬نېک‬ ‫‪ٛ‬ش ُمشېک‬ ‫ِغرېک‬

‫مصدر ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫پشتو‬ ‫خوزېدل ہلنا‬ ‫رژېدل گرنا‬ ‫خوږېدل دُکھنا‬ ‫ششنېدل ہنہنانا‬ ‫ښوېدل پھسلنا‬ ‫ُ‬ ‫غرانا‬ ‫غرېدل‬ ‫ډډې تە ہٹنا‪ -‬اِعراض‬ ‫کرنا‬ ‫کېدل‬ ‫گرجنا‬ ‫تنېدل‬ ‫وېرېدل ڈرنا‬ ‫ګرزېدل پھرنا‬ ‫ُکھجلی ہونا‬ ‫ګرېدل‬

‫‪QA‬‬

‫ګِس‪ٛ ٛ‬تیېک‬

‫ګِس‪ ٛ‬ت َک‬

‫ګِس‪ ٛ‬تی‬

‫ګِس‪ ٛ‬ت‬

‫ګِس‪ ٛ‬ت‬

‫ِګ ‪ٛ‬لیېک‬ ‫ِل ‪ٛ‬کیېک‬ ‫ِل ‪ٛ‬ګیېک‬ ‫نِ ‪ٛ‬میېک‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ھېن ‪ٛ‬چیېک‬

‫ِګلَک‬ ‫ِلکَک‬ ‫ِل َګک‬ ‫نِ َمک‬ ‫ھېن َڅک‬

‫ِګلی‬ ‫ِلکی‬ ‫ِلګی‬ ‫نِمی‬ ‫ھېنچی‬

‫ِګل‬ ‫ِلک‬ ‫ِلګ‬ ‫نِم‬ ‫ھېنچی‬

‫ِلک‬ ‫ِلګ‬ ‫نِم‬

‫ِګلېک‬ ‫ِلکېک‬ ‫ِلګېک‬ ‫نِمېک‬

‫ُوس‪ٛ ٛ‬تیېک‬

‫ُوست َک‬

‫ُوس‪ ٛ‬تی‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت‬

‫ُوس‪ ٛ‬ت‬

‫ُوس‪ ٛ‬تېک‬

‫ګِس‪ ٛ‬تېک‬

‫‪157‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫الزمی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع واحد مضارع واحد امر واحد‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬

‫متعدی‬ ‫بالواسطہ‬

‫مصدر ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫پشتو‬ ‫چکر لگانا ‪-‬‬ ‫ګرزېدل‬ ‫واپس آنا‬ ‫تخنېدل گدگدی ہونا‬ ‫چڑھنا‬ ‫ختل‬ ‫رغړېدل مٹی میں لوٹنا‬ ‫کوزېدل اُترنا‬ ‫توانېدل کر سکنا‬ ‫پاسېدل ‪-‬‬ ‫اُٹھنا ‪-‬‬ ‫پورتە‬ ‫کھڑا ہونا ‪-‬‬ ‫کېدل ‪-‬‬ ‫اُڑنا‬ ‫الوتل‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست سوم‬

‫•‬ ‫•‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫‪158‬‬

‫•‬

‫ت مصدر پہلی دو فہرستوں کی طرح یېک ہے‪-‬‬ ‫یہ فہرست مصادر متعدی االصل کی ہے جن کی عالم ِ‬ ‫پہلے کالم میں مصادر متعدی االصل لکھے گئے ہیں‪ -‬مصدر متعدی کے آخرمیں ضمیر متصل غائب‬ ‫یعنی ہائے مختفی (ہ) لگانے سے ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالمت مصدر (یېک) کا یائے معروف اور یائے مجہول حذف کرکے حرف ماقبل کو مفتوح بنائیں‬ ‫ماضی مطلق مؤنث حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ماضی مطلق مؤنث کا ک ہٹا کر یائے معروف (ی) ایزاد کریں تو مضارع صیغہ واحد غائب حاصل‬ ‫ہوگا بجز چند ایک جس میں ک ہٹا کر ہائے مختفی (ہ) ایزاد کیا جاتا ہے‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب کا آخری یائے معروف (ی) یا ہائے مختفی (ہ) ہٹا دیں تو مضارع صیغہ‬ ‫واحد حاضر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫صیغہ امر حاضر بعینہ مضارع صیغہ واحد حاضر کی طرح ہوتا ہے‪-‬‬ ‫ت مصدر یېک کا ی ہٹا دیں مصدر متعدی المتعدی حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالم ِ‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫• ساتویں کالم میں پہلے کالم کا پشتو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫• آٹھویں کالم میں پہلے کالم کا اُردو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫متعدی مصدر‬ ‫مضارع واحد مضارع واحد امر‬ ‫مصدر متعدی ماضی‬ ‫حاضر المتعدی پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫االصل‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫بَ ‪ٛ‬شیېک‬

‫بَشَک‬

‫بَشە ‪ /‬بَشی‬

‫بَش‬

‫بَش‬

‫بَشېک‬

‫وېشل‬

‫بانٹنا‬

‫پ‪َ ٛ‬رستیېک‬

‫پ‪َ ٛ‬رس‪ ٛ‬ت َک‬

‫پ‪َ ٛ‬رس‪ ٛ‬تی‬

‫پ‪َ ٛ‬رس‪ ٛ‬ت‬

‫پوښتل‬

‫حال پوچھنا‬

‫غ ‪ٛ‬‬ ‫َپر ُ‬ ‫ونیېک‬

‫َپر ُ‬ ‫غونَک‬

‫َپر ُ‬ ‫غونی‬

‫َپر ُ‬ ‫غون‬

‫غون َپر ُ‬ ‫َپر ُ‬ ‫غونېک اغوستل‬

‫پَزَ ‪ٛ‬نیېک‬ ‫َپلَ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک‬

‫پَزَ نَک‬ ‫َپ َل ‪ٛ‬شت َک‬

‫پَزَ نی‬ ‫َپ َل ‪ٛ‬شتی‬

‫پَزَ ن‬ ‫َپ َل ‪ٛ‬شت‬

‫پَزَ ن‬ ‫َپ َل ‪ٛ‬شت‬

‫تېزیېک‬

‫تېزک‬

‫تېزی‬

‫تېزی‬

‫ُدس‪ ٛ‬یېک‬

‫سک‬ ‫ُد َ‬

‫دُسی‬

‫دُس‬

‫تېزېک‬

‫دُس‬

‫پہننا‬

‫پېژندل‬

‫پہچاننا‬

‫نغښتل‬

‫لپیٹنا‬

‫تېزل‬

‫سواری لینا‬

‫لوشل‬

‫دوہنا‬

‫‪159‬‬

‫ا َ َمریېک‬

‫ا َ َم َرک‬

‫ا َ َمرہ‬

‫ا َ َمر‬

‫ا َ َمر‬

‫ا َ َمرېک‬

‫اورېدل‬

‫سننا‬ ‫ُ‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر متعدی‬ ‫االصل‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫امر‬ ‫حاضر‬

‫د ‪ُٛ‬شیېک‬

‫ُدشَک‬

‫دُشی‬

‫دُش‬

‫دُش‬

‫متعدی‬ ‫المتعدی‬

‫‪ٛ‬غ ‪ٛ‬و َر ‪ٛ‬شیېک‬ ‫لُپ‪ ٛ‬یېک‬

‫‪ٛ‬غ ‪ٛ‬و َرشَک ‪ٛ‬غ َو َرشی‬ ‫لُپی‬ ‫لُ َپک‬

‫‪ٛ‬غ ‪ٛ‬و َرش‬ ‫لُپ‬

‫لُپ‬

‫لُپېک‬

‫ُمتخ ‪َٛ‬لیېک‬ ‫نِ ِک ‪ٛ‬ݫیېک‬ ‫ُوس‪َ ٛ‬پ ‪ٛ‬لیېک‬

‫َکت َل ‪-‬‬ ‫لټول‬

‫ڈھونڈنا ‪ -‬تالش‬ ‫کرنا‬

‫بد ایسېدل بُرا معلوم ہونا‬

‫ښە ایسېدل اچھا لگنا‬ ‫رېودل‬

‫چھاتی پینا‬

‫ُمت َخلَک ُمتخَلی‬

‫ُمتخَل‬

‫ُمتخَل‬

‫ټومبَل‬

‫چھبونا‬

‫نِ ِکزَ ک‬ ‫ُوس‪َ ٛ‬پ َلک ُوس َپلی‬

‫نِ ِکز‬

‫نِ ِکز‬

‫اچول‬

‫پھینکنا‬

‫ُوس َپل‬

‫ُوس َپل‬

‫نښتېزل‬

‫نچوڑنا‬

‫نِ ِکݫی‬

‫ُوس َپلېک‬

‫‪160‬‬

‫ِز ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک‬

‫ِز ‪ٛ‬شت َک ِز ‪ٛ‬شتی‬

‫ِز ‪ٛ‬شت‬

‫ِز ‪ٛ‬شتېک‬

‫مصدر‬ ‫پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست چہارم‬

‫•‬ ‫•‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫‪161‬‬

‫•‬

‫ت مصدر پچھلی فہرستوں کی طرح یېک ہے‪-‬‬ ‫یہ فہرست مصادر متعدی االصل کی ہے جن کی عالم ِ‬ ‫پہلے کالم میں مصادر متعدی االصل لکھے گئے ہیں‪ -‬مصدر متعدی کے آخرمیں ضمیر متصل ہائے‬ ‫مختفی (ہ) لگانے سے ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالمت مصدر (یېک) کے دونوں یے ہٹا کر حرف ماقبل کو مفتوح بنائیں ماضی مطلق مؤنث حاصل‬ ‫ہوگا‪-‬‬ ‫ماضی مطلق مؤنث کا ک ہٹا کر یائے معروف (ی) ایزاد کریں تو مضارع صیغہ واحد غائب حاصل‬ ‫ہوگا‪-‬‬ ‫یہ امر قابل توجہ ہے کہ اِس فہرست میں مضارع صیغہ واحد حاضر اور امر حاضر بنانے کا طریقہ‬ ‫پچھلی فہرست سے ُمختلف ہے‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب کے آخری ی کے ماقبل حرف سے پہلے یائے مجہول ایزاد کریں تو‬ ‫مضارع صیغہ واحد حاضر حاصل ہوگا‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫•‬

‫•‬ ‫•‬

‫‪162‬‬

‫•‬ ‫•‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫•‬

‫اگر مضارع صیغہ واحد غائب کے آخری ی کے ماقبل حرف سے پہلے واو ہو تو مضارع صیغہ‬ ‫واحد غائب مضارع صیغہ واحد حاضر میں بحال رہتا ہے‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد حاضر کی آخری یائے معروف کو ہٹا دیں اور حرف ماقبل کو مفتوح کرکے آخر‬ ‫میں ن ایزاد کریں تو صیغہ امر حاضر حاصل ہوگا ‪-‬‬ ‫ت مصدر یېک کا ی ہٹا دیں مصدر متعدی المتعدی حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالم ِ‬ ‫اگرچہ تیسری اور چوتھی فہرست کے مصادر متعدی االصل ہیں مگر دونوں میں مضارع صیغہ واحد‬ ‫حاضر اور صیغہ امر حاضر بنانے کے قواعد مختلف ہیں‪ -‬اِن مصادر کو تیسری یا چوتھی فہرست‬ ‫میں رکھنے کا ظاہرا ً کوئی قاعدہ ُکلیہ نہیں ہے یعنی یہ قیاسی نہیں بلکہ سماعی ہیں‪-‬‬ ‫ساتویں کالم میں پہلے کالم کا پشتو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬ ‫آٹھویں کالم میں پہلے کالم کا اُردو ترجمہ لکھا گیا ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫متعدی االصل مؤنث‬

‫مضارع مضارع واحد امر متعدی مصدر‬ ‫حاضر المتعدی پشتو‬ ‫واحد غائب حاضر‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪ -۲‬لمسول‬

‫‪ -۲‬تحریک دینا‬

‫گرا دینا‬

‫مارنا‬

‫ب‪ ٛ‬لَ ‪ٛ‬ژیېک‬

‫ب‪ ٛ‬لَ َژک‬

‫ب‪ ٛ‬لَژی‬

‫ب‪ ٛ‬لېژی‬

‫ب‪َ ٛ‬‬ ‫لېژن‬

‫بَنیېک‬

‫بَنَک‬

‫بَنی‬

‫بېنی‬

‫بېنَن‬

‫اچول‬

‫پ‪ٛ ٛ‬ریېک‬

‫پ‪ٛ ٛ‬ریېک‬

‫پ‪َ ٛ‬رئی‬

‫پ‪ ٛ‬رېوی‬

‫رېون‬ ‫پ‪َ ٛ‬‬

‫وھل‬

‫‪ٛ‬‬ ‫پولیېک‬

‫پولَک‬

‫پولی‬

‫پولی‬

‫پولَن‬

‫پالل‬

‫‪ٛ‬ت ‪ٛ‬‬ ‫راشیېک‬

‫تراشَک تراشی‬

‫ترېشی‬

‫ترېشَن‬

‫ت ََراشل‬

‫تراشنا‬

‫ت ََړک‬

‫ت َړی‬

‫تېړی‬

‫تېړن‬ ‫َ‬

‫تړل‬

‫باندھنا‬

‫َ‬ ‫توژک‬

‫توژی‬

‫توژی‬

‫َ‬ ‫توژن‬

‫توږل‬

‫تراشنا ‪ -‬چھیلنا‬

‫ت ‪َٛ‬ړیېک‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫توژیېک‬

‫‪ -۱‬پالنا‬ ‫‪ -۲‬برداشت کرنا‬

‫‪163‬‬

‫‪ -۱‬ګمارل‬

‫‪ -۱‬مقررکرنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫متعدی االصل مؤنث‬

‫مضارع واحد مضارع واحد امر‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬

‫متعدی مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫َڅلی‪ ٛ‬ېک‬

‫َڅلَک‬

‫َڅلی‬

‫څېلی‬

‫څېلَن‬

‫َرټی‪ ٛ‬ېک‬

‫َرټ َک‬

‫َرټی‬

‫رېټی‬

‫رېټ َن‬

‫رټل‬

‫ری یېک‬

‫ری یېک رینہ‬

‫رینی‬

‫رینَن‬

‫خریل‬

‫ڒیېک‬

‫ڒیېک‬

‫ڒینہ‬

‫ڒینی‬

‫ڒینَن‬

‫بېە اخستل خریدنا‬

‫‪ٛ‬زغ ‪َٛ‬میېک‬

‫‪ٛ‬ز َ‬ ‫غ َمک‬

‫‪ٛ‬زغَمی‬

‫‪ٛ‬زغېمی‬

‫‪ٛ‬زغې َمن‬

‫‪ -۱‬بیول‬

‫‪ -۱‬لے چلنا‬

‫‪ -۲‬ودول‬

‫‪ -۲‬رشتہ کرنا‬

‫مالمت کرنا‬ ‫مونڈنا‬

‫زغمل‬

‫برداشت کرنا‬

‫‪164‬‬

‫َڅ ‪ٛ‬ټیېک‬

‫َڅټ َک‬

‫َڅټی‬

‫څېټی‬

‫څېټ َن‬

‫څټل‬

‫چاٹنا زبان سے‬

‫‪QA‬‬

‫سا ‪ٛ‬تیېک‬

‫سات َک‬

‫ساتی‬

‫سېتی‬

‫سېت َن‬

‫ساتل‬

‫سپاریېک‬ ‫‪ٛ‬‬

‫سپارک‬ ‫َ‬

‫سپاری‬

‫سپېری‬

‫سپېرن‬ ‫َ‬

‫سپارل‬

‫سیېک‬

‫سیېک‬

‫سئی‬ ‫َ‬

‫سېئی‬

‫سولول‬

‫ش ‪َٛ‬ند‪ ٛ‬یېک‬ ‫غ ‪َٛ‬فیېک‬

‫شَن َدک‬

‫شَندی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫شېندی‬

‫شېن َدن‬

‫ښندل‬

‫َ‬ ‫غفَک‬

‫غَفی‬

‫غېفی‬

‫غېفَن‬

‫اودل‬

‫کَپ‪ ٛ‬یېک‬

‫َکپَک‬

‫کَپی‬

‫کېپی‬

‫کېپَن‬

‫پرېکول‬

‫ک ‪َٛ‬ریېک‬ ‫َګ ‪ٛ‬ټیېک‬

‫ک ََرک‬

‫کَری‬

‫کېری‬

‫کېرن‬ ‫َ‬

‫کرل‬ ‫َ‬

‫َګټ َک‬

‫َګټی‬

‫ګېټی‬

‫ګېټ َن‬

‫َګټېک‬

‫ګټل‬

‫پالنا ‪-‬‬ ‫حفاظت کرنا‬ ‫سونپنا‬ ‫ِگھسانا‬ ‫دینا‬ ‫بُننا‬ ‫کاٹنا‬ ‫بونا‬ ‫جیتنا ‪ -‬کمانا‬

‫‪165‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫االصل‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫متعدی‬ ‫مضارع‬ ‫مضارع‬ ‫امر حاضر‬ ‫المتعدی‬ ‫واحد غائب واحد حاضر‬

‫مصدر‬ ‫پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٛ‬ګ َرنَک‬ ‫َګ َلک‬

‫‪ٛ‬ګ َرنی‬

‫‪ٛ‬ګرېنی‬

‫َګلی‬

‫ګېلی‬

‫‪ٛ‬ګرېنَن‬ ‫ګې َلن‬

‫غښتل‬

‫َګ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬ړیېک‬

‫َګ ‪ٛ‬ن َړک‬

‫َګ ‪ٛ‬نړی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ګېنړی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ګېن َړن‬

‫ګنړل‬

‫َګ ‪ٛ‬لیېک‬

‫چیچل‬

‫لَ ‪ٛ‬ړیېک‬

‫لَ َړک‬

‫لَړی‬

‫لېړی‬

‫لېړن‬ ‫َ‬

‫لَړېک‬

‫ککړول‬

‫لَس‪ ٛ‬یېک‬

‫سک‬ ‫لَ َ‬

‫لَسی‬

‫لېسی‬

‫سن‬ ‫لې َ‬

‫لَسېک‬

‫څټل‬

‫‪ٛ‬ل َو ‪ٛ‬نیېک‬

‫‪ٛ‬ل َونَک‬

‫‪ٛ‬ل َونی‬

‫‪ٛ‬لوېنی‬

‫‪ٛ‬لوېنَن‬

‫لونل‬

‫چبانا‬ ‫بٹنا‬ ‫گننا ‪ -‬جاننا‬ ‫کیچڑ لگانا‪-‬‬ ‫گندہ کرنا‪-‬‬ ‫دھبا لگانا‬ ‫چاٹنا انگلی‬ ‫سے‬ ‫چھڑکنا‬

‫‪166‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫االصل‬ ‫‪ٛ‬ګ َر ‪ٛ‬نیېک‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫متعدی‬ ‫مضارع‬ ‫مضارع‬ ‫امر حاضر‬ ‫المتعدی‬ ‫واحد غائب واحد حاضر‬

‫مصدر‬ ‫پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫االصل‬

‫مضارع‬ ‫ماضی مضارع‬ ‫واحد‬ ‫مؤنث واحد غائب‬ ‫حاضر‬

‫امر حاضر‬

‫متعدی‬ ‫المتعدی‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫مصدر‬ ‫پشتو‬

‫چھبونا –‬

‫َم ‪ٛ‬نیېک‬ ‫‪ٛ‬ل َو ‪ٛ‬نیېک‬

‫َمنَک‬ ‫‪ٛ‬ل َونَک‬

‫َمنی‬ ‫‪ٛ‬ل َونی‬

‫مېنی‬ ‫‪ٛ‬لوېنی‬

‫مېنن‬ ‫‪ٛ‬لوېنَن‬

‫منل‬

‫ماننا‬

‫لونل‬

‫چھڑکنا‬

‫نَ ‪ٛ‬تیېک‬

‫نَت َک‬

‫نَتی‬

‫نېتی‬

‫نېت َن‬

‫نتل‬

‫مارنا ‪ -‬لُوٹنا ‪-‬‬ ‫خستہ کرنا‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ھېن ‪ٛ‬لیېک‬

‫‪ٛ‬‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ھېنلی‬ ‫ھېنلَک‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ھېنلی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ھېنلَن‬

‫اوړہ کول‬

‫پیسنا‬

‫‪167‬‬

‫َم ‪ٛ‬نډ‪ ٛ‬یېک‬

‫َم ‪ٛ‬ن َډک‬

‫َمنډی‬

‫مېنډی‬

‫مېن َډن‬

‫منډل‬

‫اندر لےجانا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست پنجم‬

‫•‬ ‫•‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫‪168‬‬

‫•‬

‫اِس فہرست میں وہ مصادر الزم دیے گئے ہیں جن کی عالمت مصدر ېک ہے‪ -‬ایسے مصادر معدودے‬ ‫ہیں‪-‬‬ ‫پہلے کالم میں مصادر الزمی لکھے گئے ہیں جن کا ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر بعینہ‬ ‫مصدر ہوتا ہے‪-‬‬ ‫عالمت مصدر (ېک) کی یائے مجہول ہٹا کر واو مفتوح ایزاد کریں اور حرف ماقبل کو مفتوح بنائیں‬ ‫ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مؤنث حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ماضی مطلق واحد غائب مؤنث کا ک ہٹا کر ہائے مختفی (ہ) یا یائے معروف (ی) ایزاد کریں تو‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب کا آخری ہ یا ی ہٹا دیں تو مضارع صیغہ واحد حاضر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫صیغہ امر حاضر بعینہ مضارع صیغہ واحد حاضر کی طرح ہوتا ہے‪-‬‬ ‫ت مصدر ېک سے قبل واو ایزاد کریں مصدر متعدی بالواسطہ حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالم ِ‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫الزم‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع امر‬ ‫حاضر حاضر‬

‫غوېک‬

‫غوېک‬

‫غوݭی‬ ‫َ‬

‫س‬ ‫غو ‪ٛ‬‬ ‫َ‬

‫س‬ ‫غو ‪ٛ‬‬ ‫َ‬

‫َڅوېک‬

‫تلل ‪-‬‬ ‫بہېدل‬

‫چلنا – بہنا‬

‫ویل‬

‫بولنا ‪ -‬کہنا‬

‫‪169‬‬

‫څېک‬

‫َڅ َوک‬

‫َڅوہ‬

‫چیو‬

‫چیو‬

‫مصدر‬ ‫مصدر‬ ‫متعدی بالواسطہ پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست ششم‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫•‬ ‫•‬ ‫•‬

‫‪170‬‬

‫•‬

‫ت مصدر ېک ہے‪-‬‬ ‫یہ فہرست افعال متعدی االصل اور متعدی بالواسطہ کی ہے جن کی عالم ِ‬ ‫پہلے کالم میں مصادر متعدی لکھے گئے ہیں‪ -‬مصدر متعدی کے آخرمیں ضمیر متصل ہائے مختفی‬ ‫(ہ) لگانے سے ماضی مطلق صیغہ واحد غائب مذکر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالمت مصدر (ېک) کی یائے مجہول ہٹا کر واو مفتوح ایزاد کریں اور حرف ماقبل کو مفتوح بنائیں‬ ‫ماضی مطلق مؤنث حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ماضی مطلق مؤنث کا ک ہٹا کر یائے معروف (ی) ایزاد کریں تو مضارع صیغہ واحد غائب حاصل‬ ‫ہوگا‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد غائب کے آخری ی کے ماقبل حرف سے پہلے یائے مجہول ایزاد کریں تو‬ ‫مضارع صیغہ واحد حاضر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫مضارع صیغہ واحد حاضر کی آخری یائے معروف ہٹا دیں اور حرف ماقبل کو مفتوح کرکے آخر‬ ‫میں ن ایزاد کریں صیغہ امر حاضر حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫ت مصدر ېک سے قبل واو ایزاد کریں تو مصدر متعدی المتعدی حاصل ہوگا‪-‬‬ ‫عالم ِ‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫• چند مصادر کے صیغے ان قواعد پر نہیں بنتے جیسے مثالوں سے ظاہر ہوگا‪-‬‬ ‫امر واحد متعدی مصدر‬ ‫مضارع‬ ‫مضارع‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫واحد حاضر حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫متعدی‬ ‫ویشل‬ ‫بَش‬ ‫بَش‬ ‫بَشی‬ ‫بېک‬ ‫بېک‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫بانٹنا‬

‫ِپڅېک‬ ‫پر ‪ٛ‬ݭنېک‬ ‫ُ‬

‫ِپ َڅ َوک‬ ‫نوک‬ ‫ُ‬ ‫پر ‪ٛ‬ݭ َ‬

‫ِپ َڅوی‬ ‫پر ‪ٛ‬ݭنَوی‬ ‫ُ‬

‫ِپڅېوی‬ ‫پر ‪ٛ‬ݭنېوی‬ ‫ُ‬

‫څېون‬ ‫ِپ َ‬ ‫نېون‬ ‫ُ‬ ‫پر ‪ٛ‬ݭ َ‬

‫څڅول‬

‫ٹپکانا‬

‫پاشل‬

‫چھڑکنا‬

‫پ‪ُ ٛ‬ر ‪ٛ‬نجېک‬ ‫پَړېک‬ ‫پ ‪ُٛ‬شت َنېک‬

‫پر ‪ٛ‬ن َج َوک‪ٛ‬‬ ‫ُ‬ ‫َپ َړ َوک‬

‫پرن َجوی‬ ‫ُ‬

‫پر ‪ٛ‬نجېوی‬ ‫ُ‬

‫جېون‬ ‫ُ‬ ‫پر ‪ٛ‬ن َ‬

‫پوږل‬

‫چھڑکاؤ کرنا‬

‫پَ َړوی‬

‫پَړېوی‬

‫ړېون‬ ‫پَ َ‬

‫ورتول‬

‫بھوننا‬

‫پ ‪ُٛ‬شتَن ََوک‬

‫پ ‪ُٛ‬شتَنَوی‬

‫پُشت َنېوی‬

‫پوښتل‬

‫پوچھنا‬

‫پېک‬

‫پېک‬

‫َپئی‬

‫پېئی‬

‫پول‬

‫چرانا‬

‫پېئ َن‬

‫‪171‬‬

‫پَڅېک‬

‫پَ َڅ َوک‬

‫پَ َڅوی‬

‫پَڅېوی‬

‫څېون‬ ‫پَ َ‬

‫ښکلول‬

‫چومنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫ټ َپېک‬

‫ټَپَ َوک‬

‫ټ َکېک‬

‫ټَک ََوک‬

‫ټَپَوی‬ ‫ټَکَوی‬

‫ومبېک‬ ‫ټُ ‪ٛ‬‬

‫ټُومبَ َوک‬

‫ِچګېک‬

‫ِچ َګ َوک‬

‫ت َپېک‬

‫متعدی مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫تبل‬ ‫تپل‬

‫تھاپنا‬

‫ټ َپېوی‬

‫َپېون‬ ‫ټ َ‬

‫ټپول‬

‫تپکی دینا‬

‫ټ َکېوی‬

‫َکېون‬ ‫ټ َ‬

‫ټکول‬

‫کوٹنا‬

‫ومبَوی‬ ‫ټُ ‪ٛ‬‬ ‫ِچ َګوی‬

‫ومبېوی‬ ‫ټُ ‪ٛ‬‬

‫بېون‬ ‫ټُ ‪ٛ‬‬ ‫وم َ‬

‫ټومبل‬

‫ِچګېوی‬

‫ګېون‬ ‫ِچ َ‬

‫اوچتول‬

‫گھسیڑنا ‪ -‬چبھونا‬ ‫اُٹھانا – اونچا کرنا‬

‫ِچ ‪ٛ‬نړېک‬

‫ِچ ‪ٛ‬ن َړ َوک‬

‫ِچ ‪ٛ‬ن َړوی‬

‫ِچ ‪ٛ‬نړېوی‬

‫ړېون‬ ‫ِچ ‪ٛ‬ن َ‬

‫څانړول‬

‫چھاننا‬

‫ځَبېک‬

‫َځبَ َوک‬

‫َځبَوی‬

‫ځَبېوی‬

‫َبېون‬ ‫ځ َ‬

‫زنبل‬

‫روئی یا اون دُھننا‪-‬‬ ‫شاخ ہالنا‬

‫‪172‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫ت َبېک‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬ ‫تَبَ َوک‬ ‫تَپَ َوک‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬ ‫تَبَوی‬ ‫تَپَوی‬

‫امر واحد‬ ‫مضارع‬ ‫واحد حاضر حاضر‬ ‫َبېون‬ ‫ت َبېوی‬ ‫ت َ‬ ‫َپېون‬ ‫ت َپېوی‬ ‫ت َ‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫ٹکور کرنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫َڅکېک‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬ ‫َڅکَوی‬

‫څونېک‬ ‫َ‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬ ‫َڅک ََوک‬ ‫څون ََوک‬ ‫َ‬

‫څونَوی‬ ‫َ‬

‫ځېک‬

‫ځېک‬

‫ځَوی‬

‫امر واحد‬ ‫مضارع‬ ‫واحد حاضر حاضر‬ ‫کېون‬ ‫َڅکېوی‬ ‫َڅ َ‬ ‫نېون‬ ‫څونېوی‬ ‫څو َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫ځېون‬ ‫ځېوی‬ ‫َ‬

‫متعدی مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫شوکول‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫ُچننا‬

‫زویل‬

‫سپړول‬

‫چبانا‬ ‫اُدھیڑنا‬

‫ډبول‬

‫مارنا ‪ -‬کوٹنا‬

‫رېک‬

‫رېک‬

‫َر َوی‬

‫رېوی‬

‫رېون‬ ‫َ‬

‫څیرل‬

‫پھاڑنا‬

‫ڒیڅېک‬

‫ڒی َڅ َوک‬

‫ڒی َڅوی‬

‫ڒیڅېوی‬

‫ڒیڅېون‬ ‫َ‬

‫استول‬

‫بھیجنا‬

‫زبُشېک‬

‫زَ بُش ََوک‬

‫زبُشَوی‬

‫زبُشېوی‬

‫ُشېون‬ ‫زب َ‬

‫زبېښل‬

‫چوسنا‬

‫‪ٛ‬خ َوس‪ ٛ‬رېک ‪ٛ‬خ َوس‪َ ٛ‬ر َوک‬ ‫َډبَ َوک‬ ‫َډبېک‬

‫رېون‬ ‫خوس‪ ٛ‬رېوی‬ ‫خوس‪َ ٛ‬روی‬ ‫خوس‪َ ٛ‬‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫بېون‬ ‫َډبېوی‬ ‫َډبَوی‬ ‫َډ َ‬

‫‪173‬‬

‫څنډل‬

‫جھاڑنا ‪ -‬جھنجوڑنا‬

‫‪QA‬‬

‫زېک‬

‫زَ َوک‬

‫زَ وی‬

‫زېوی‬

‫زېون‬

‫س َپرېک‬ ‫سپُوڅېک‬ ‫س‪ ٛ‬مېک‬ ‫سوخېک‬ ‫ُ‬ ‫سېک‬ ‫شامېک‬ ‫ُ‬ ‫غورېک‬ ‫قَب‪ ٛ‬لېک‬

‫س َپ َر َوک‬ ‫سپُو َڅ َوک‬ ‫س‪ ٛ‬مېک‬ ‫سوخ ََوک‬ ‫ُ‬ ‫سېوک‬ ‫َ‬ ‫شا َم َوک‬ ‫ُ‬ ‫ور َوک‬ ‫غ َ‬ ‫قَبلَ َوک‬

‫س َپ َروی‬ ‫سپُ َڅوی‬ ‫س‪َ ٛ‬مئی‬ ‫سوخَوی‬ ‫ُ‬ ‫سېوی‬ ‫شا َموی‬ ‫غوروی‬ ‫َ‬ ‫قَبلَوی‬

‫س َپرېوی‬ ‫سپُوڅېوی‬ ‫س‪ ٛ‬مېئی‬ ‫سوخېوی‬ ‫ُ‬ ‫سېوی‬ ‫شامېوی‬ ‫غورېوی‬ ‫قَبلېوی‬

‫رېون‬ ‫س َپ َ‬ ‫ُوڅېون‬ ‫سپ َ‬ ‫س‪ ٛ‬مېئ َن‬ ‫وخېون‬ ‫ُ‬ ‫س َ‬ ‫سېون‬ ‫َ‬ ‫شامېون‬ ‫َ‬ ‫غورېون‬ ‫َ‬ ‫بلېون‬ ‫قَ َ‬

‫‪174‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫امر واحد‬ ‫مضارع‬ ‫واحد حاضر حاضر‬

‫ترجمہ‬ ‫متعدی مصدر‬ ‫ُ‬ ‫اردو‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫‪ -۱‬راوستل ‪ -۱‬الناجاندارکا‬ ‫‪ -۲‬غوښتل ‪ -۲‬مانگنا‬ ‫‪ -۳‬راغوشتل ‪ -۳‬منگوانا‬ ‫آنکھ جھپکانا‬ ‫ز َبل‬ ‫گرانا ‪ -‬پتے جھاڑنا‬ ‫رژول‬ ‫پرونا‬ ‫پیل‬ ‫چبھونا ‪ -‬گھسیڑنا‬ ‫سوخول‬ ‫ُ‬ ‫برداشت کرنا‬ ‫زغمل‬ ‫بتانا ‪ -‬شکایت کرنا‬ ‫ښودل‬ ‫دور پھینکنا‬ ‫غورزول‬ ‫قبول کرنا‬ ‫قبلول‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫َګټېک‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬ ‫َګټ َوی‬

‫امر واحد‬ ‫مضارع‬ ‫واحد حاضر حاضر‬ ‫ټېون‬ ‫َګټېوی‬ ‫َګ َ‬ ‫نډېون‬ ‫َګنډېوی‬ ‫َګ َ‬

‫َګنډېک‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬ ‫َګټ ََوک‬ ‫َګن َډ َوک‬

‫َګن َډوی‬

‫متعدی مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫پە چا ګټل‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫ِجتانا‬

‫ګواشېک‬

‫ګواش ََوک‬

‫ګواشَوی‬

‫ګواشېوی‬

‫ګواشېون‬ ‫َ‬

‫کیڅېک‬

‫کی َڅ َوک‬

‫کی َڅوی‬

‫کیڅېوی‬

‫څېون‬ ‫کی َ‬

‫ګوش کول‬ ‫بَلَل‬

‫بیچ بچاؤ کرنا‬

‫ُمتېک‬

‫ُمت ََوک‬

‫ُمت َوی‬

‫ُمتېوی‬

‫تېون‬ ‫ُم َ‬

‫مښل ‪ -‬مږل َمالنا ‪ -‬رگڑنا‬

‫ُمخېک‬

‫ُمخ ََوک‬

‫ُمخَوی‬

‫ُمخېوی‬

‫خېون‬ ‫ُم َ‬

‫اخښتل‬

‫َوخېک‬

‫َوخ ََوک‬

‫َوخَوی‬

‫َوخېوی‬

‫خېون‬ ‫َو َ‬

‫کنل کنودل کھودنا‬

‫بالنا‬

‫گوندھنا‬

‫ُو ‪ٛ‬رړېک‬

‫ُو ‪ٛ‬ر َړ َوک‬

‫ُو ‪ٛ‬ر َړوی‬

‫ُو ‪ٛ‬رړېوی‬

‫ړېون‬ ‫ُو ‪ٛ‬ر َ‬

‫شړل‬

‫بھگانا ‪ /‬ہانکنا‬

‫ُو ‪ٛ‬زمېک‬

‫ُوز َم َوک‬

‫ُوز َموی‬

‫ُوزمېوی‬

‫زمېون‬ ‫ُو َ‬

‫ازمیل‬

‫ویسېک‬

‫س َوک‬ ‫وی َ‬

‫سوی‬ ‫وی َ‬

‫ویسېوی‬

‫ویسېون‬ ‫َ‬

‫ننە ایستل‬

‫آزمانا‬ ‫ُگھسانا ‪ -‬اندرلیجانا‬

‫‪175‬‬

‫ګنډل‬

‫سینا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست ہفتم‬

‫• یہ فہرست اُن بے قاعدہ مصادر الزم پر مشتمل ہے جن کی عالمت مصدر ک ہے – یعنی ان کے آخر‬ ‫میں ېک یا یېک نہیں آتا‪ -‬اِن سے صیغے بنانے کا ایک معین قاعدہ نہیں‪-‬‬ ‫ترجمہ‬ ‫مصدر‬ ‫مصدر ماضی مضارع مضارع واحد امر واحد متعدی‬ ‫ُ‬ ‫اردو‬ ‫بالواسطہ پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫غائب حاضر‬ ‫مؤنث‬ ‫الزم‬ ‫اَغوک‬

‫‪۲‬‬

‫اَغَک‬

‫ا َ َوسە‬

‫ا َ َوس‬

‫ب‪ٛ ٛ‬‬ ‫برݭی‬ ‫روشک َ‬

‫ب‪َ ٛ‬رس‬

‫ا َ َوسېک‬

‫لګیدل‬

‫لگنا‬

‫ب‪َ ٛ‬رشت َک‬

‫سول‬

‫جلنا‬

‫ُڒس‪ ٛ‬ت َک‬

‫ُڒس‪ ٛ‬ت َک‬

‫ڒَ َوہ‬

‫ڒیو‬

‫ڒیو‬

‫ڒَ وېک‬

‫ژړل‬

‫رونا‬

‫زوک‬

‫زاک‬

‫زا‬

‫زَ ئ‬

‫زَ ئ‬

‫زېک‬

‫راتلل‬

‫آنا‬

‫ݭیوک‬

‫سک‬ ‫ُ‬

‫سە‬ ‫َ‬

‫سو‬ ‫ُ‬

‫سن‬ ‫ُ‬

‫کېک‬

‫شول ‪ -‬کیدل‬

‫ہونا‬

‫تویدل ‪ -‬کښې وتل‬

‫گرنا ۔ گرپڑنا‬

‫اَغوک‬

‫ب‪َ ٛ‬ر ‪ٛ‬شت َک‬

‫‪۱‬‬

‫َک ‪ٛ‬غ ‪ٛ‬‬ ‫واشک ‪ٛ‬غ َوزَ ہ‬ ‫‪ٛ‬غ َو ‪ٛ‬شت ‪ٛ‬‬

‫‪ٛ‬غ َوز‬

‫ا َ َوس‬

‫‪176‬‬

‫‪۱‬‬

‫اَغَک‬

‫ا َ َوسە‬

‫زېږېدل‬

‫پیدا ہونا‬

‫‪QA‬‬

‫َک‬ ‫نَس‪ ٛ‬ت ‪ٛ‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫الزم‬ ‫ُم َلک‬

‫مصدر‬ ‫مضارع مضارع واحد امر واحد متعدی‬ ‫بالواسطہ پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫غائب حاضر‬ ‫‪ٛ‬مری‬

‫‪ٛ‬مری‬

‫ناس‪ ٛ‬ک‬

‫نَا‬

‫نئ‬

‫نئ‬

‫نِس‬ ‫‪ٛ‬نوی‬

‫نِس‬ ‫‪ٛ‬نوون‬

‫نِݭی‬ ‫نَغَک‬ ‫نَغوک‬ ‫َک نواس‪ ٛ‬ک ‪ٛ‬نوی‬ ‫‪ٛ‬ن َوس‪ ٛ‬ت ‪ٛ‬‬ ‫َھ ‪ٛ‬زنی‬ ‫َھ ‪ٛ‬ن ‪ٛ‬زیوک َھ ‪ٛ‬ن ُزک‬

‫َھ ‪ٛ‬زن‬

‫ویېݭی‬

‫ویېس‬

‫َو ‪ٛ‬غیوک‬

‫َو ُ‬ ‫غک‬

‫ویېس‬

‫مړکېدل‬

‫مرنا‬

‫نېک‬ ‫نولَک‬ ‫ُ‬

‫کښېناستل‬

‫بیٹھنا‬

‫وتل‬

‫نکلنا‬

‫‪ٛ‬نوېک‬

‫څمالستل‬

‫سونا ۔ لیٹنا‬

‫َھ ‪ٛ‬زنېک‬

‫پاتې کېدل‬

‫رہ جانا‬

‫ویسېک‬

‫ننوتل‬

‫اندرجانا‬

‫‪177‬‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬ ‫َم ‪ٛ‬لک‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست ہشتم‬

‫• یہ فہرست اُن بے قاعدہ مصادر متعدی پر مشتمل ہے جن سے صیغے بنانے کا ایک معین قاعدہ نہیں‪-‬‬ ‫ترجمہ‬ ‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫مضارع مضارع امر‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫اُردو‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫متعدی‬ ‫َک‬ ‫ب‪َ ٛ‬ر ‪ٛ‬شت ‪ٛ‬‬

‫پ‪ ٛ‬راک‬

‫پ‪ ٛ‬راوہ‬

‫پ‪ ٛ‬راؤ‬

‫پ‪ ٛ‬راؤ‬

‫خرڅول‬

‫بیچنا‬

‫ک‬ ‫پیش ‪ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫تو ‪ٛ‬ت ‪ٛ‬‬

‫پسی‬ ‫‪ٛ‬تری‬

‫پیس‬ ‫‪ٛ‬تری‬

‫پیس‬ ‫‪ٛ‬ترون‬

‫کښل‬

‫لکھنا‬

‫چښل‬

‫پینا‬

‫ځوک‬ ‫‪ٛ‬خ َو َلک‬

‫ځَک‬ ‫‪ٛ‬خ ‪ٛ‬‬ ‫والک‬

‫ځَنە‬

‫ځن‬

‫ځن‬

‫ورہ‬ ‫‪ٛ‬خ َ‬

‫خوری‬

‫خورون‬

‫َک‬ ‫د‪َ ٛ‬رن ‪ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫ِد َل ‪ٛ‬‬

‫د‪ٛ ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫رون ‪ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫َد ‪ٛ‬ل ‪ٛ‬‬

‫َدری‬

‫دېری‬

‫د ِِری‬

‫دِر‬

‫‪۲‬‬

‫پ‪َ ٛ‬ر َوک‪ٛ‬‬ ‫َک‬ ‫ِپ ‪ٛ‬شت ‪ٛ‬‬ ‫َک‬ ‫تَت ‪ٛ‬‬

‫دِر‬

‫‪ٛ‬ترېک‬

‫وھل ویشتل مارنا ‪ -‬پھینک مارنا‬

‫‪ٛ‬خ َورېک‬

‫خوړل‬ ‫لَرل‬

‫رکھنا ‪ -‬داشتن‬

‫دِرېک‬

‫ریبل‬

‫فصل کاٹنا‬

‫کھانا‬

‫‪178‬‬

‫ب‪ٛ ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫روش ‪ٛ‬‬

‫ب‪َ ٛ‬رزی‬

‫ب‪ ٛ‬رېزی‬

‫ب‪ ٛ‬رېزَ ن‬

‫سیزل‬

‫جالنا‬

‫‪QA‬‬

‫ُځونېک‬

‫لیدل‬

‫دیکھنا‬

‫د‪ ٛ‬یېک‬

‫د‪ ٛ‬یېک‬

‫ُځونە‬

‫ُځونی‬

‫ریشل‬

‫کاتنا سوت یا اُون کا‬

‫َرشت َک‬

‫‪ٛ‬‬ ‫روشک‬

‫َرشی‬

‫رېشی‬

‫ورکول‬

‫دینا‬

‫‪ٛ‬ڒیوک‬

‫ُڒوک‬

‫َک‬ ‫َګس‪ ٛ‬ت ‪ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫‪ٛ‬ک َو َل ‪ٛ‬‬

‫ک‬ ‫ګاس‪ٛ ٛ‬‬ ‫ک‬ ‫‪ٛ‬ک َو ‪ٛ‬ل ‪ٛ‬‬

‫ڒَ وی‬ ‫‪ٛ‬ګلی‬

‫ڒېری‬ ‫‪ٛ‬ګلی‬

‫ڒېری‪ ،‬ڒہ‬ ‫‪ٛ‬ګلېک‬ ‫‪ٛ‬ګلون‬

‫لیجانا‬

‫وړل‬

‫کینە‬

‫کینی‬

‫کینن‬

‫ُ‬ ‫غ َول‬

‫جماع کرنا‬

‫َم ‪ٛ‬شت َک‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ماشک‬

‫َمزی‬

‫َمز‬

‫َمز‬

‫ماتول‬

‫توڑنا‬

‫نوک‬ ‫ن َُو َلک‬

‫‪ٙ‬نک‬ ‫نو ‪ٛ‬لک‬ ‫َ‬

‫نَسە‬

‫نَس‬

‫نَس‬

‫نیول‬

‫پکڑنا‬

‫ن ََو َرہ‬

‫ن ََور‬

‫ن ََور‬

‫ویستل‬

‫نکالنا‬

‫‪ٛ‬نوېک‬

‫‪ٛ‬ن َو َوک‬

‫‪ٛ‬ن َووی‬

‫‪ٛ‬نوېوی‬

‫وېون‬ ‫‪ٛ‬ن َ‬

‫څملول‬

‫سالنا‬ ‫ِلٹانا ‪ُ -‬‬

‫نېک‬

‫ن ََوک‬

‫نَوی‬

‫نېوی‬

‫نېون‬ ‫َ‬

‫کښینول‬

‫بٹھانا‬

‫‪QA‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫‪179‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫امر‬ ‫حاضر‬

‫متعدی‬ ‫المتعدی‬

‫مصدر‬ ‫پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫امر‬ ‫حاضر‬

‫ایښودل‬ ‫َلوستل‬

‫رکھنا‬

‫یوک‬ ‫نِ َ‬

‫ناک‬

‫نیوی‬

‫نیو‬

‫نیو‬

‫پڑھنا‬

‫َک‬ ‫ھ ‪ِٛ‬شت ‪ٛ‬‬ ‫َک‬ ‫َوت ‪ٛ‬‬ ‫َو ‪ٛ‬ݫیوک‬

‫ک‬ ‫ھِش ‪ٛ‬‬ ‫وو ‪ٛ‬تک‬

‫ھ ََوہ‬

‫‪ٛ‬ویو‬

‫‪ٛ‬ویو‬

‫چھوڑنا‬

‫َژہ‬

‫ژی‬

‫ژون‬

‫پرېښودل‬

‫مارڈالنا‬ ‫لینا ‪ -‬اُٹھانا‬

‫َو ُزک‬

‫َو ‪ٛ‬زنە‬

‫َو ‪ٛ‬ز ‪ٛ‬ن‬

‫َو ‪ٛ‬ز ‪ٛ‬ن‬

‫وژل‬

‫‪ٛ‬و ‪ٛ‬ریوک‬ ‫ک‬ ‫ُولَ ‪ٛ‬‬

‫‪ٛ‬و ُروک‬ ‫ک‬ ‫َو ‪ٛ‬ل ‪ٛ‬‬

‫ُوری‬

‫ُور‬

‫ُور‬

‫اخستل‬

‫َو َرہ‬

‫َور‬

‫َور‬

‫راوړل‬

‫النا‬

‫ووک‬

‫َواک‬

‫َووی‬

‫واو‬

‫موندل‬

‫پانا‬

‫‪180‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫متعدی‬ ‫المتعدی‬

‫مصدر‬ ‫پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست نہم‬

‫• یہ فہرست اُن مصادر الزم پر مشتمل ہے جو اِسم سے بنتے ہیں اور مصادر مرکب کہالتے ہیں‪-‬‬ ‫مصدر ترجمہ‬ ‫مصدر‬ ‫امر‬ ‫مضارع‬ ‫مضارع‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫اُردو‬ ‫پشتو‬ ‫متعدی‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫الزم‬

‫پوئ اَغوک پوئ اَغَک‬ ‫سکَل‬ ‫‪ٛ‬ݭیوکَل‬ ‫ُ‬ ‫آباد ݭیوک‬

‫سک‬ ‫آباد ُ‬

‫آبادیېک‬ ‫‪ٛ‬ت َرپ داک‬

‫‪ٛ‬ت َرپ داک‬

‫پوئ ا َ َوسە‬

‫پوئ ا َ َوس‬

‫بَد‪ ٛ‬لېک‬

‫بدلیدل‬

‫پویېک‬

‫پوھیدل سمجھنا‬

‫سل‬ ‫َ‬

‫آباد سە‬

‫شلیدل‬

‫سن‬ ‫آباد ُ‬

‫‪ٛ‬ت َرپ کَوی‬

‫ٹوٹنا رسی کا‬

‫آبادیدل آباد ہونا‬

‫آبادېک‬

‫‪ٛ‬ت َرپ کېوی‬

‫‪ -۲‬پیچ کھانا‬

‫کېون‬ ‫‪ٛ‬ت َرپ َ‬

‫آبادیدل آباد ہونا‬ ‫تښتیدل دوڑ لگانا‬

‫‪181‬‬

‫بَد‪ٛ ٛ‬لیېک‬

‫بَد‪ ٛ‬لَک‬

‫بَد‪ ٛ‬لہ‬

‫بَد‪ ٛ‬ل‬

‫بَد‪ ٛ‬ل‬

‫‪ -۱‬بدلنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫الزم‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫څورڅی‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫ݭیوک‬ ‫ش ‪َٛ‬خ ‪ٛ‬ݭیوک‬

‫څورڅی‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫سک‬ ‫ُ‬

‫څورڅی‬ ‫سە‬

‫سن‬ ‫څورڅی ُ‬

‫شلېدل‬

‫سک‬ ‫شَخ ُ‬

‫شَخ سە‬

‫سن‬ ‫شَخ ُ‬

‫ښخېدل پھنسنا‬

‫سن‬ ‫کَړچی ُ‬

‫شگاف یا‬ ‫چاودل‬ ‫دراڑ پڑنا‬

‫پھٹنا‬

‫‪182‬‬

‫ک ‪َٛ‬ړچي‬ ‫ݭیوک‬

‫سک کړچی سە‬ ‫کَړچی ُ‬

‫امر‬ ‫حاضر‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬

‫مصدر ترجمہ‬ ‫اُردو‬ ‫پشتو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست دہم‬

‫شَی‪ ٛ‬طانېک‬

‫شَی‪ ٛ‬طان ََوک‬ ‫اَټالَ َوک‬

‫شَی‪ ٛ‬طانَوی‬ ‫اَټالَوی‬

‫اَټالېوی‬

‫ا َ َرتېک‬ ‫ا َ ‪ٛ‬نبارېک‬

‫ا َ َرت ََوک‪ٛ‬‬ ‫بار َوک‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ن َ‬

‫ا َ َرت َوی‬

‫ا َ َرتېوی‬

‫تېون‬ ‫ا َ َر َ‬

‫باروی‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ن َ‬

‫ا َ ‪ٛ‬نبارېوی‬

‫بارېون‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ن َ‬

‫انبارول‬

‫آبادېک‬

‫آبا َد َوک‬

‫آبا َدوی‬

‫آبادېوی‬

‫آبادېون‬ ‫َ‬

‫آبادول‬

‫آباد کرنا‬

‫َبدلېک‬

‫َبدلَ َوک‬

‫َبدلَوی‬

‫َبدلېوی‬

‫دلېون‬ ‫َب َ‬

‫تاوول‬

‫لپیٹنا ‪ -‬پیچ‬ ‫کھانا‬

‫اَټالېک‬

‫شَی‪ ٛ‬طانېوی‬

‫طانېون‬ ‫شَی‪ٛ‬‬ ‫َ‬

‫چیړل‬

‫چھیڑنا‬

‫ټالېون‬ ‫اَ َ‬

‫ایسارول‬

‫ٹہرانا‬

‫ارتول‬

‫فراخ کرنا‬ ‫ڈھیرلگانا‬

‫‪183‬‬

‫• یہ فہرست اُن مصادر متعدی پر مشتمل ہے جو اِسم کے ساتھ عالمت مصدر لگانے سے بنتے ہیں اور‬ ‫مصادر مرکب کہالتے ہیں‪-‬‬ ‫ترجمہ‬ ‫متعدی مصدر‬ ‫امر‬ ‫مضارع‬ ‫مضارع‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫اُردو‬ ‫المتعدی پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫متعدی‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫امر‬ ‫حاضر‬

‫بُډېک‬

‫بُ َډ َوک‬ ‫ب َل َوک‬

‫متعدی مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫َبلېوی‬

‫لېون‬ ‫َب َ‬

‫بلول‬

‫روشن کرنا‬

‫بوژېک‬

‫َ‬ ‫بوژ َوک‬

‫َ‬ ‫بوژوی‬

‫بوژېوی‬

‫بوژېون‬ ‫َ‬

‫غونډول‬

‫ُچننا‬

‫ب ‪ٛ‬‬ ‫ُونیېک‬

‫ب ‪ٛ‬‬ ‫ُونیَ َوک‬

‫ب ‪ٛ‬‬ ‫ُونیَوی‬

‫ب ‪ٛ‬‬ ‫ُونیېوی‬

‫ب ‪ٛ‬‬ ‫یېون‬ ‫ُون َ‬

‫بوئ کول‬

‫سونگھنا‬

‫پُوتېک‬

‫پُوت ََوک‬

‫پُوت َوی‬

‫پُوتېوی‬

‫ُوتېون‬ ‫پ َ‬

‫پوکل‬

‫پھونک مارنا‬

‫تُس‪ ٛ‬کېک‬ ‫تَلَېک‬

‫تُس‪ ٛ‬کَوی‬ ‫تُس‪ ٛ‬ک َوک‬ ‫تَلَک ‪ /‬تَلَ َوک تَلَوی‬

‫تُس‪ ٛ‬کېوی‬

‫کېون‬ ‫تُس‪َ ٛ‬‬

‫تشول‬

‫خالی کرنا‬

‫ت َلېوی‬

‫َلېون‬ ‫ت َ‬

‫ت َلل‬

‫تولنا‬

‫جوړېک‬

‫جوړوی‬ ‫َ‬

‫جوړېوی‬

‫جوړېون‬ ‫َ‬

‫جوړول‬

‫ترتیب دینا‬

‫څکل‬

‫َچکھنا‬

‫ډکول‬

‫بھرنا‬

‫َبلېک‬

‫جوړ َوک‬ ‫َ‬

‫کېون‬ ‫څکە دوک څکە داک څکە کَوی څکە کېوی څکە َ‬ ‫ډکېک‬

‫‪QA‬‬

‫ډک ََوک‬

‫ډکَوی‬

‫ډکېوی‬

‫ډکېون‬ ‫َ‬

‫‪184‬‬

‫بُ َډوی‬ ‫َب َلوی‬

‫بُډېوی‬

‫ُډېون‬ ‫ب َ‬

‫پټول‬

‫ُچھپانا‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫امر‬ ‫حاضر‬

‫متعدی مصدر‬ ‫المتعدی پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫ړنګېک‬

‫ړن َګ َوک‬

‫ړن َګوی‬

‫ړنګېوی‬

‫ړنګېون‬ ‫َ‬

‫ړنګول‬

‫توڑنا‬

‫شمارېک‬

‫شمار َوک‬ ‫َ‬

‫شماروی‬ ‫َ‬

‫شمارېوی‬

‫شمارېون‬ ‫َ‬

‫شمارل‬

‫گننا‬

‫صبرېک‬

‫صبر َوک‬ ‫َ‬

‫صبروی‬ ‫َ‬

‫صبرېوی‬

‫صبرېون‬ ‫َ‬

‫صبرول‬

‫صبر کرانا‬

‫صفَتېک‬ ‫ِ‬

‫صفَت ََوک‬ ‫ِ‬

‫صفَت َوی‬ ‫ِ‬

‫صفَتېوی‬ ‫ِ‬

‫تېون‬ ‫ِ‬ ‫صفَ َ‬

‫ستایل‬

‫سراہنا‬

‫غراسېک‬ ‫َ‬ ‫غلَطېک‬

‫س َوک‬ ‫غرا َ‬ ‫غلَ َ‬ ‫َ‬ ‫ط َوک‬

‫سوی‬ ‫غرا َ‬ ‫غلَ َ‬ ‫َ‬ ‫طوی‬

‫غراسېوی‬ ‫َ‬ ‫غلَطېوی‬

‫غراسېون‬ ‫َ‬ ‫َ‬ ‫طېون‬ ‫غلَ َ‬

‫تورول‬

‫سیاہ کرنا‬

‫غولول‬

‫ٹھگانا‬

‫‪ٛ‬ګژویېک‬

‫‪ٛ‬ګژویَ َوک‬

‫‪ٛ‬ګژویَوی‬

‫‪ٛ‬ګژویېوی‬

‫ژویېون‬ ‫‪ٛ‬ګ‬ ‫َ‬

‫سدھانا‬ ‫روژدی کول جانور َ‬

‫‪185‬‬

‫رنګېک‬

‫رن َګ َوک‬

‫رن َګوی‬

‫رنګېوی‬

‫رنګېون‬ ‫َ‬

‫رنګول‬

‫رنگنا‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست یازدہم‬

‫وہ بیٹھا تھا وہ بیٹھی تھی وہ بیٹھا ہے‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ش ‪ٙ‬تە‬ ‫ا َ ‪ٛ‬شتَک‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ش ‪ٛ‬تیېک‬

‫وہ کھڑا تھا وہ کھڑی تھی وہ کھڑا ہے‬ ‫ګَلە‬ ‫ک‬ ‫َګتَک‬ ‫ګو ‪ٛ‬ت ‪ٛ‬‬ ‫لیٹا تھا‬

‫لیٹی تھی‬

‫وہ لیٹا ہے‬

‫تُو بیٹھا ہے‬

‫ا َ ‪ٛ‬شت‬

‫‪-‬‬

‫والړ وو‬

‫کھڑا تھا‬

‫تُو کھڑا ہے‬

‫ګَل‬

‫‪-‬‬

‫مالست وو‬

‫لیٹا تھا‬

‫تُو لیٹا ہے‬

‫‪186‬‬

‫• یہ فہرست اُن مصادر پر مشتمل ہے جو مصادر کیفیت یا غیر متحرک )‪ )stative‬کہالتے ہے‪ -‬اِن‬ ‫کا مصدر ظاہرا ً ماضی مطلق کے وزن پر ہوتا ہے لیکن اِس کا لفظی ترجمہ ماضی بعید کا ہوتا ہے ‪-‬‬ ‫یہ مصادر اِس لحاظ سے ناقص ہوتے ہیں کہ اِن کا ماضی مطلق اور حال مطلق نہیں ہوتا‪ -‬اِن مصادر‬ ‫کی تصریف بھی مختلف طریقے سے ہوتی ہے‪ -‬ماہرین لسانیات کے لئے یہ حل طلب مسئلہ ہے‪-‬‬ ‫ترجمہ‬ ‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫امر‬ ‫مضارع‬ ‫مضارع‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫اُردو‬ ‫حاضر بالواسطہ پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫الزمی‬ ‫‪ٛ‬‬ ‫بیٹھا تھا‬ ‫ناست وو‬ ‫‬‫ھېنئی‬ ‫ھېنئی‬ ‫ھېنیَک‬ ‫ھېنیېک‬

‫‪QA‬‬

‫مصدر‬ ‫الزمی‬

‫ماضی‬ ‫مؤنث‬

‫پَس‪ ٛ‬تَک‬

‫پاس‪ ٛ‬ک‬

‫پڑا تھا‬

‫پڑی تھی‬

‫‪ٛ‬ݭیېک‬

‫ݭَک‬

‫ݭی‬

‫پڑا تھا‬

‫پڑی تھی‬

‫وہ پڑا ہے‬

‫‬‫‪-‬‬

‫بیوک‬

‫بُک‬

‫بە‬

‫بی‬

‫بی‬

‫تھا‬

‫تھی‬

‫ہے‬

‫ہو‬

‫ہو‬

‫پروت وو‬ ‫پروت وو‬ ‫وو‬

‫پڑا تھا‬ ‫پڑا تھا‬ ‫تھا‬

‫‪187‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬

‫مضارع‬ ‫غائب‬

‫مضارع‬ ‫حاضر‬

‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫امر‬ ‫حاضر بالواسطہ پشتو‬

‫ترجمہ‬ ‫اُردو‬

‫‪QA‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON‬‬ ‫فہرست دوازدہم‬

‫• یہ فہرست اُن مصادر کی ہے جن کا ماضی مطلق واحد غائب مذکر مصدر سے متبائن ہے‪-‬‬ ‫ترجمہ‬ ‫مصدر‬ ‫متعدی‬ ‫مضارع مضارع امر‬ ‫ماضی‬ ‫ماضی‬ ‫مصدر‬ ‫اُردو‬ ‫بالواسطہ پشتو‬ ‫حاضر‬ ‫حاضر‬ ‫غائب‬ ‫مؤنث‬ ‫مذکر‬ ‫کېک‬

‫دوک‬

‫داک‬

‫کېوی‬

‫آباد کېک‬

‫آباد دوک‬

‫آباد داک‬

‫آبادکَوی‬

‫کېون‬ ‫آباد کېوی آباد َ‬

‫تُس‪ ٛ‬ک‬ ‫کېک‬

‫تُس‪ ٛ‬ک‬ ‫دوک‬

‫تُس‪ ٛ‬ک‬ ‫داک‬

‫تُسک‬ ‫کَوی‬

‫کېون‬ ‫َ‬

‫کول‬

‫تُس‪ ٛ‬ک‬ ‫کېوی‬

‫تُس‪ ٛ‬ک‬ ‫کېون‬ ‫َ‬

‫آبادول‬ ‫تشول‬

‫کرنا‬ ‫آباد کرنا‬ ‫خالی‬ ‫کرنا‬

‫‪188‬‬

‫پخیېک‬

‫َک‬ ‫پَخ ‪ٛ‬‬

‫پ‪ٛ ٛ‬‬ ‫یوخک‬

‫ِبݫی‬ ‫کَوی‬

‫بیݫی‬

‫بیزَ ن‬

‫پخول‬

‫پکانا‬

‫‪QA‬‬

‫‪189‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫فرہنگ بعض الفاظ برگستا‬

‫ت مؤنث۔ جہاں مذکر مؤنث ہر دو‬ ‫ت مذکر ‪ ،‬ث عالم ِ‬ ‫نوٹ‪ -:‬م عالم ِ‬ ‫بولتے ہیں وہاں م ث لکھا گیا۔‬

‫زمین اور اس کے متعلقات‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫َګپ‬

‫م‬

‫َګپی‬

‫کانړې‬

‫سنک‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬ګری‬

‫ث‬

‫َد نښتر شمع چیڑ لکڑی کی بَتی‬

‫م‬

‫پتھر‬

‫غر‬

‫پہاڑ‬

‫بُمە‬

‫ث‬

‫بُ َمئ‬

‫زمکە‬

‫زمین‬

‫ُونە‬

‫ث‬

‫ُونئ‬

‫ونە‬

‫درخت‬

‫مېوە‬ ‫ِک َلئ‬

‫ث‬

‫م‬

‫مېوی‬ ‫ِک َلئ‬

‫مېوە‬

‫میوہ‬

‫کلې‬

‫بستی‬

‫شور‬

‫م‬

‫شَری‬

‫ښار‬

‫شہر‬

‫مېدان‬

‫م‬

‫مې َدنی‬

‫میدان‬

‫میدان‬

‫کَند‪ ٙ‬ہ‬

‫ث‬

‫کَند‪ ٙ‬ئ‬

‫کندہ‬

‫نالہ‬

‫ډُوبە‬

‫ث‬

‫ډُوبئ‬

‫تالؤ‬

‫گڑھا ۔ کچا تاالب‬

‫ک ‪َٛ‬ند‪ ٛ‬غولَئ م‬

‫‪ٙ‬‬ ‫َندغولئ ډوغل‬ ‫ک‬

‫گڑھا‬

‫‪QA‬‬

‫سنچی‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬ګری‬

‫َډ ‪ٛ‬نډ‬

‫م‬

‫َډ ‪ٛ‬نډی‬

‫ډنډ‬

‫کھڑا پانی جاری پانی میں‬

‫تاک‬

‫م‬

‫ت َچی‬

‫لوی خوړ‬

‫پہاڑی رود‬

‫‪190‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫لوړہ‬

‫ث‬

‫لوړی‬

‫وړوکې خوړ ندی‬

‫غار‬

‫م‬

‫غَری‬

‫غار‪ -‬سمڅ‬

‫غار‬

‫َداریاب‬

‫م‬

‫َداریَبی‬

‫سیند‬

‫دریاب‬

‫سیند‬

‫م‬

‫سیندی‬

‫ډنډ‬

‫کھڑا پانی جاری پانی میں‬

‫‪ٛ‬غوائیں‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬غوائیں‬

‫والە‬

‫نالی‬

‫بَند‬

‫م‬

‫بندی‬

‫لویە والە‬

‫بڑی نہر۔ نالہ‬

‫اَرټ‬ ‫َلشت َئ‬

‫م‬ ‫م‬

‫اَرټی‬ ‫َلش ‪ٙ‬تئ‬

‫ارھټ‬

‫رہٹ‬

‫لښتې‬

‫چھوٹی نالی‬

‫َورخ‬

‫م‬

‫َورخی‬

‫ورخ‬

‫چھوٹی نالی جہاں بڑی نالی‬ ‫سے علیحدہ ہوتی ہو‬

‫‪ٙ‬خئ‬

‫ث‬

‫‪ٙ‬خئ‬

‫پټې‬

‫کھیت‬

‫ڒیمول‬

‫م‬

‫ڒی َملی‬

‫پُولە‬

‫بنی۔ حدود کھیت‬

‫‪ٛ‬زګان‬ ‫ِک ‪ٛ‬لئے‬

‫م‬ ‫ث‬

‫‪ٛ‬ز َګنی‬ ‫ِک ‪ٛ‬لئے‬

‫پټې‬

‫کھیت کا حصہ‬

‫ُک َوئ‬

‫م‬

‫تاالب‬

‫م‬

‫کیاری‬

‫تالؤ‬

‫تاالب‬

‫ت َړہ‬

‫ث‬

‫ت َړئ‬

‫تالؤ لوی‬

‫بڑا تاالب‬

‫ِڅ ‪ٛ‬لیېر‬

‫م‬

‫ِڅ ‪ٛ‬لیَری‬

‫تالؤ‬

‫جہاں پانی سیرابی کے لئے‬ ‫جمع ہوتا ہے‬

‫ُ‬ ‫غون َډئ‬

‫م‬

‫ُ‬ ‫غونډ‪ ٙ‬ئ‬

‫غونډې‬

‫پہاڑی‬

‫‪QA‬‬

‫ُک ‪ٙ‬وئ‬ ‫تالَبی‬

‫ُکوھې‬

‫کنواں‬

‫‪191‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫َک َمر‬

‫م‬

‫َک َمری‬

‫پېچومئ‬ ‫‪ٙ‬‬

‫م‬

‫پېچومئ پیچومې‬ ‫‪ٙ‬‬

‫ن ََرئ‬ ‫‪ٛ‬ل َونګ‬

‫م‬

‫کمر‬

‫کمر پہاڑ کی‬

‫چڑائی پہاڑ کی‬

‫‪ٙ‬نرئ‬ ‫‪ٛ‬ل َونجی‬

‫غاښې‬

‫نزول‬

‫کوتل ‪ -‬ڈھکی‬ ‫اُترائی پہاڑکی‬

‫َر ‪ٛ‬غزَ ئ‬ ‫پ ‪ُٛ‬ن ‪ٛ‬ګئے‬

‫م‬

‫َر ‪ٙ‬‬ ‫غزئ‬

‫رغزې‬

‫پہاڑکے نیچے میدان‬

‫ث‬

‫پُنګئے‬

‫ناوہ‬

‫ث‬

‫ناوی‬

‫پ َُوہ‬

‫ث‬

‫پُوی‬

‫نَر‬

‫ث‬

‫‪ٙ‬نری‬

‫م‬

‫پہاڑ پر میدان‬

‫ناوہ‬

‫دو پہاڑوں میں ایک نشیب‬ ‫ہموار‬

‫نشیب زمین درمیان دو‬ ‫زمین مرتفع‬

‫کوټە ‪ -‬کور کوٹھا ۔ گھر‬

‫داالن‬

‫م‬

‫دالَنی‬

‫داالن‬

‫داالن‬

‫غ ََرئ‬

‫م‬

‫غ ‪َٙ‬رئ‬

‫نغرې‬

‫چولہا‬

‫دېژدان‬ ‫‪ٙ‬‬ ‫غولئ‬

‫م‬ ‫م‬

‫دېژ َدنی نغرې‬ ‫‪ٙ‬‬ ‫غولئ غولې‬

‫دېوال‬

‫م‬

‫دېولی‬ ‫َ‬

‫دېوال‬

‫دیوار‬

‫س‪ ٛ‬رائ‬

‫م‬

‫س‪ٙ ٛ‬رئ‬

‫سرای‬

‫سرائے‬

‫ِمزدِک‬

‫م‬

‫ِمزدِچی جماعت‬

‫چوک‬

‫م‬

‫صحن َد‬ ‫حجرے‬

‫صحن گھر کا‬

‫مسجد‬ ‫صحن حجرہ‬ ‫ِ‬

‫‪QA‬‬

‫چوکی‬

‫چولہا – باورچی خانہ‬

‫‪192‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫کو ‪ٛ‬ټ ‪ٛ‬کئے‬

‫ث‬

‫کو ‪ٛ‬ټ ‪ٛ‬کئے حجرہ‬

‫حجرے کا کوٹھا‬

‫بازار‬

‫م‬

‫بازَ ری‬

‫بازار‬

‫بازار‬

‫دوکان‬

‫م‬

‫دوکَنی‬

‫دوکان‬

‫دُکان‬

‫ھَټ‬

‫م‬

‫ھَټی‬

‫ھټې‬

‫ہٹی‬

‫رائ‬

‫ث‬

‫‪ٙ‬رئ‬

‫الر‬

‫راہ‬

‫چیو‬

‫ث‬

‫َچئ‬

‫چت‬

‫نچلی چھت‬

‫پون‬

‫م‬

‫پَنی‬

‫بام‬

‫کوٹھے کے اوپر سقف‬

‫ِخ ‪ٛ‬ر ‪ٛ‬‬ ‫یانړی ث‬

‫ِخ ‪ٛ‬ر ‪ٛ‬‬ ‫یانړی ناوہ ‪ -‬ترې‬

‫پرنالہ‬

‫‪QA‬‬

‫‪193‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫خوردنی و میوہ و نباتات‬ ‫ترجمہ پشتو‬

‫ترجمہ اُردو‬

‫نوړی‬

‫ث‬

‫نوړی‬

‫ډوډۍ‬

‫روٹی ‪ -‬کھانا‬

‫تَخَن‬

‫ث‬

‫تَخَنی‬

‫ډوډۍ َد غنمو‬

‫خمیری روٹی‬

‫روټە‬

‫ث‬

‫روټئ‬

‫ډوډۍ َد اوربشو‬

‫جو کی روٹی‬

‫ډوډ‪ ٛ‬ئے‬

‫ث‬

‫ډوډ‪ ٛ‬ئے ډوډۍ َد جوارو‬

‫پاڅ‬

‫ث‬

‫پاڅی‬

‫ډوډۍ َد باجرو‬

‫باجرے کی روٹی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫تاندہ‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬‬ ‫تاندئ‬

‫کتغ – زېم‪ -‬لمدبل‬

‫قتق – ہانڈی ‪ -‬سالن‬

‫س ‪ٛ‬روا‬ ‫ُ‬

‫ث‬

‫س ‪ٛ‬روئ ښوروا‬ ‫ُ‬

‫شوربا‬

‫دوپیازہ‬

‫ث‬

‫دوپیازی دوپیازہ‬

‫دوپیازہ ‪ -‬قورمہ‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫جوار کی روٹی‬

‫بوړ‬

‫م‬

‫َبړی‬

‫بوړ‬

‫سالن‬

‫پیت‬

‫م‬

‫پیتی‬

‫پیتی‬

‫پکی دال‬

‫شینوو‬

‫ث‬

‫شینوئ ساګ‬ ‫َ‬

‫س ‪ٛ‬میا‬ ‫َ‬

‫ث‬

‫سم َیئ‬ ‫َ‬

‫ماچې‬

‫سویاں‬ ‫ّ‬

‫کباب‬

‫م‬

‫َکبَبی‬

‫کباب‬

‫کباب‬

‫َحلوا‬

‫ث‬

‫َح ‪ٙ‬لوئ‬

‫حلوا‬

‫حلوا‬

‫ریزَ ن‬

‫م‬

‫ِر ‪ٛ‬زنی‬

‫وریجې‬

‫چاول‬

‫ګاکە‬

‫ث‬

‫ګاچی‬

‫غوښە‬

‫گوشت‬

‫پینګ‬

‫م‬

‫پنجی‬

‫چرګ‬

‫مرغا‬

‫وونک‬

‫ث‬

‫یېنچی‬

‫ھګۍ‬

‫انڈا‬

‫ُګنُم‬

‫م‬

‫ُګنُمی‬

‫غنم‬

‫گیہوں ۔ گندم‬

‫ساگ‬

‫‪QA‬‬

‫‪194‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ترجمہ پشتو‬

‫ِاس‪ ٛ‬پېک اوربشې‬ ‫ُځځری جوار‬

‫ترجمہ اُردو‬

‫اِس‪ ٛ‬پیک‬

‫م‬

‫ُځځار‬

‫م‬

‫ݭولە‬

‫ث‬

‫ݭولئ‬

‫َمخَک‬

‫م‬

‫ا َ َژن‬

‫م‬

‫َمخَچی مۍ‬ ‫اَژنی‬

‫چینا گھاس‬

‫‪ٛ‬‬ ‫غوشت‬

‫م‬

‫غوشتی غوښت‬

‫کنگنی گھاس‬

‫شولې‬

‫جو‬

‫مکئ‬

‫چھلکے سمیت چاول‬

‫مونګ‬

‫ماړ‬

‫م‬

‫َمړی‬

‫اوړہ‬

‫آٹا گوندھا ہوا‬

‫موټ‬

‫م‬

‫َمټی‬

‫چنړې‬

‫چنے بھنے ہوے‬

‫غواݭی‬

‫م‬

‫غواݭی واښە‬

‫گھاس‬

‫کَف‬

‫م‬

‫کَفی‬

‫بوس‬

‫بھوسہ‬

‫پ‪ ٛ‬روړہ‬

‫ث‬

‫پ‪ ٛ‬روړئ پاللە‬

‫دھان کا بھوسہ‬

‫ټانډ‬

‫م‬

‫ټ َنډی‬

‫ټانټە‬

‫ٹانٹا‬

‫پُنډُک‬

‫م‬

‫پُنډُچی انار‬

‫انار‬

‫سیوغ‬

‫م‬

‫سغی‬ ‫َ‬

‫خَربیزہ‬

‫م‬

‫خَربیزی خربوزہ‬

‫خربوزہ‬

‫اِنجیر‬

‫م‬

‫ِنجری انځیر‬ ‫ا ِ‬

‫انجیر‬

‫َمت َت‬

‫ث‬

‫َمت َتی‬

‫می ِلز‬

‫مم‬

‫می ِلزی منړہ‬

‫سیب‬

‫َمټُک ‪/‬‬ ‫َوټُک‬

‫ث‬

‫َمټُچی ‪ /‬اکوړ‬ ‫َوټُچی‬

‫اخروٹ‬

‫انګور‬

‫خوبانی‬

‫‪QA‬‬

‫زردالو ‪ -‬مندتە‬

‫انگور‬

‫‪195‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ترجمہ پشتو‬

‫ترجمہ اُردو‬

‫تُوت‬

‫م‬

‫تُوتی‬

‫توت‬

‫توت‬

‫مېوہ‬

‫ث‬

‫مېوی‬

‫میوہ ‪ -‬مویز‬

‫میوہ ‪ -‬کشمش‬

‫ګون‬

‫م‬

‫َګنی‬

‫لرګې‬

‫لکڑی‬

‫د‪ ٛ‬یورہ‬

‫ث‬

‫َد َړہ‬

‫ث‬

‫یورئ خشاک‬ ‫د‪َ ٛ‬‬ ‫َدړئ تختە‬

‫تختہ‬

‫پَرکاړہ‬

‫ث‬

‫پَرکاړی دړہ‬

‫لکڑی چیری ہوئی‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ہیزم‬

‫ُرون‬

‫م‬

‫ُرونی‬

‫غوړی‬

‫گھی‬

‫شیپی‬

‫ث‬

‫شیپی‬

‫پئ ‪ -‬شودہ‬

‫دودھ‬

‫ُځرغات‬

‫م‬

‫ُځرغَتی ماستە‬

‫دہی‬

‫ِپس‪ ٛ‬ک‬

‫م‬

‫توپی‬

‫ث‬

‫ِپس‪ ٛ‬چی کچ‬ ‫توپی شلونبې‬

‫مکھن‬

‫َک‬ ‫پیک ‪ٛ‬‬

‫م‬

‫پیکَچی پئ‪ ،‬ماستە‪ ،‬شلونبې دودھ‪ ،‬دہی‪ ،‬چھاچھ‬

‫پین‬

‫م‬

‫پینی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫زوغک‬

‫م‬

‫نَشت َر‬

‫م‬

‫‪ٛ‬‬ ‫زوغچی زڼغوزی‬ ‫نَش ‪ٛ‬تری نښتر‬

‫چیڑ‬

‫شوون‬ ‫َ‬

‫م‬

‫ُ‬ ‫شوونی ښون‬

‫ک َُوو ‪ -‬زیتون‬

‫شھد‬

‫سی‬ ‫چھاچھ ۔ ل ّ‬ ‫شہد‬

‫چلغوزہ‬

‫‪QA‬‬

‫‪196‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اِنسان اور پالتو جانور‬

‫س َړئ‬ ‫َ‬

‫م‬

‫س ‪ٙ‬ړئ‬ ‫َ‬

‫سړې‬

‫آدمی ۔ مرد‬

‫ځَرکە‬

‫ث‬

‫ځېلی‬

‫ښځە‬

‫عورت‬

‫بَنی آدم‬

‫م‬

‫بَنی آ َدمی‬

‫بنی آدم‬

‫بنی آدم ۔ انسان‬

‫آدم زاد‬ ‫َخ َلق‬

‫م‬ ‫م‬

‫آدم زادی‬ ‫َخ َلق‬

‫آدم زاد‬

‫آدم زاد‬

‫خلق‬

‫خلقت ۔ آدمی‬

‫ُکولَک‬

‫م‬

‫ُکولَچی‬

‫ھلک‬

‫لڑکا‬

‫ِݫ ‪ٛ‬ن ‪ٙ‬ړئ‬

‫م‬

‫ِݫ ‪ٛ‬ن ‪ٙ‬ړئ‬

‫ځوان‬

‫جوان‬

‫ځوان‬

‫م‬

‫ځونی‬ ‫َ‬

‫ځوان‬

‫جوان‬

‫زال‬

‫م‬

‫زېلی‬

‫زوړ‬

‫بوڑھا ‪ -‬پرانا‬

‫دُوکە‬

‫ث‬

‫دُوچی‬

‫ُځل‬

‫لڑکی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫پېغلە‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬‬ ‫پېغلئ‬

‫پیغلە‬

‫دوشیزہ ‪ -‬مٹیار‬

‫نِر ِشځ‬

‫م‬

‫نِر ِشځی‬

‫ھیجړا‬

‫ہیجڑا‬

‫‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ‬

‫م‬

‫‪ٛ‬ینس‪ ٛ‬پی‬

‫اس‬

‫گھوڑا‬

‫میاندېنی‬

‫ث‬

‫میاندېنی‬

‫اسپە‬

‫گھوڑی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫بیانړ‬

‫م‬

‫‪ٛ‬‬ ‫بینړی‬

‫بھانړ‬

‫بچھڑا‬

‫‪ٛ‬‬ ‫بېنړی‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬‬ ‫بېنړی‬

‫بھانړہ‬

‫بچھڑی‬

‫خَر‬

‫م‬

‫‪ٛ‬خری‬

‫خَر‬

‫گدھا‬

‫خرہ‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬ګیوئ‬

‫ث ‪ٛ‬خری‬ ‫م۔ث ‪ٛ‬ګ َوئ‬

‫خرہ‬

‫گدھی‬

‫غویې‪ ،‬غوا‬

‫گائے بیل‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫‪QA‬‬

‫ترجمہ پشتو‬

‫ترجمہ اُردو‬

‫‪197‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ترجمہ پشتو‬

‫ترجمہ اُردو‬

‫‪ٛ‬غ َوس‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬غ َوسی‬

‫سخۍ‬

‫بچھڑی‬

‫بارئ‬ ‫‪ٙ‬‬

‫م‬

‫بارئ‬ ‫‪ٙ‬‬

‫سخی‬

‫بچھڑا‬

‫س‪ٛ ٛ‬خ َون َدر‬

‫م‬

‫س‪ٛ ٛ‬خ َوندِر‬

‫ث‬

‫س‪ٛ ٛ‬خ َو ‪ٛ‬ند‪ ٛ‬ری سخوندر‬ ‫سخوندِری ایضا ً مادہ‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫بچھڑا جوان‪ -‬دوندا‬ ‫بچھڑی جوان‬

‫دنبہ‬

‫‪ٛ‬و َرئ‬

‫م‬

‫‪ٛ‬و ‪ٙ‬رئ‬

‫ګډ‬

‫لیېرئ‬ ‫َ‬

‫م‬

‫لیېرئ‬ ‫‪ٙ‬‬

‫برہ‬ ‫نوزائدہ ورغومی نوزائدہ ّ‬

‫ھَړ‬

‫م‬

‫ھَړی‬

‫ھرړی‬

‫بھیڑی‬

‫ھَړہ‬

‫ث‬

‫ھَړئ‬

‫ھرړی مادہ‬

‫بھیڑی مادە‬

‫بُز‬

‫م‬

‫بُزی‬

‫وز‬

‫بکرا‬

‫ُګ ُرو‬

‫م‬

‫ُګر َکئی‬

‫ورغومی‬

‫بکری کا بچہ‬

‫‪ٛ‬وزَ ہ‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬وݫی‬

‫وزہ‬

‫بکری‬

‫َڅرووک‬

‫م‬

‫َڅروېچی‬

‫پسە‬

‫بھیڑ بکری‬

‫ِمشە‬

‫ث‬

‫ِمشئ‬

‫میښە‬

‫بھینس‬

‫ِمشں‬

‫م‬

‫ِمشی‬

‫سنډا‬

‫بھینسا ۔ سنڈا‬

‫ځېټکَئ‬

‫م‬

‫‪ٙ‬‬ ‫ځېټکئ‬

‫جوټکی‬

‫بھینس کا بچہ‬

‫ځېټە‬

‫ث‬

‫ځېټئ‬

‫جوټە‬

‫بھینس کی بچی‬

‫ُووش‬

‫م‬

‫ُووشی‬

‫اوښ‬

‫اونٹ‬

‫ُووشە‬

‫م‬

‫ُووشئ‬

‫اوښە‬

‫اونٹنی‬

‫جینګ‬

‫م‬

‫جینګنی‬

‫جونګی‬

‫اونٹ کا بچہ‬

‫‪QA‬‬

‫َمئ‬

‫ث‬

‫َمئ‬

‫ګډہ ‪ -‬میږ‬

‫دنبی‬

‫‪198‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫ترجمہ پشتو‬

‫ترجمہ اُردو‬

‫جینګە‬

‫ث‬

‫جینګئ‬

‫‪ -‬مادہ‬

‫اونٹ کی بچی‬

‫ھاتی‬

‫م‬

‫ھات َینی‬

‫ھاتی‬

‫ہاتھی‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫‪QA‬‬

‫‪199‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫درندہ اور وحشی جانور‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫سپې‬

‫کتا‬

‫س‪ ٛ‬پَک‬ ‫ُک ‪ٛ‬ک َرئ‬

‫م‬

‫م‬

‫سپَچی‬ ‫کرئ‬ ‫ُک ‪ٙ‬‬

‫پال‬

‫کوترې‬

‫ُک ‪ٛ‬ک ‪ٛ‬رئے‬

‫ث‬

‫ُک ‪ٛ‬ک ‪ٛ‬رئے‬

‫کوترئ‬

‫پلی ۔ کتے کی بچی‬

‫پُس‬ ‫ُک َلنګە‬

‫ث‬

‫پُسی‬

‫پشو‬

‫بلی‬

‫م ث ُکلنجی‬

‫‪ٛ‬مزَ َرئ‬

‫م‬

‫زرئ‬ ‫‪ٛ‬م ‪ٙ‬‬

‫‪ٛ‬مزَ ‪ٛ‬رئے‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬مزَ ‪ٛ‬رئے‬

‫پشونګړی بلی کا بچہ‬ ‫شیر‬

‫زمرې‬ ‫ایضا ً مادہ شیرنی‬

‫پړونګە‬

‫ث‬

‫پړنجی‬ ‫َ‬

‫پړانګە‬

‫پلنگ مادہ‬

‫لېوو‬

‫م‬

‫لېوئ‬ ‫ُ‬

‫لېوہ‬

‫بھیڑیا‬

‫ګی َدړ‬

‫م‬

‫ګید‪ ٛ‬ړی‬

‫ګیدړ‬

‫گیدڑ‬

‫ګی َدړہ‬

‫ث‬

‫ګی َدړئ‬

‫ګیدړہ‬

‫گیدڑی‬

‫َر َوس‬

‫ث‬

‫َر َوسی‬

‫لومړہ‬

‫لومڑی‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ھن ‪ٛ‬رس‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬‬ ‫ھن ‪ٛ‬رسی‬

‫یژ‬

‫بھالو ۔ ریچھ‬

‫سوپی‬ ‫ُ‬

‫ث‬

‫سوپی‬ ‫ُ‬

‫بیزو‬

‫بندر‬

‫کړاکە‬

‫ث‬

‫کړاچی‬

‫کوږ ‪ -‬کفتار لگڑ بگھا‬

‫مانګور‬ ‫لَ َړم‬

‫م‬ ‫م‬

‫لَکە ُ‬ ‫ش َوئ‬

‫م‬

‫مان َګری‬ ‫لَ َړمی‬

‫مار‬

‫سانپ‬

‫لړم‬

‫بچھو‬

‫لَکە ُ‬ ‫ش َوئ‬

‫اوسی‬

‫ہرن‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٛ‬‬ ‫پړونګ‬

‫م‬

‫پړ ‪ٛ‬نجی‬ ‫َ‬

‫پړانګ‬

‫پلنگ ۔ چیتا‬

‫‪200‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث جمع‬ ‫لکە ُ‬ ‫شوئے م‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫لکە ُ‬ ‫شوئے اوسی‬

‫ہرنی‬

‫کَبلی‬

‫م‬

‫کَبلئ‬

‫کبلۍ‬

‫ہرن کا بچہ‬

‫ِغر َڅنَئ‬

‫م‬

‫ِغر َڅ ‪ٙ‬نئ‬

‫غرڅنې‬

‫پہاڑی بکرا ‪ -‬مارخور‬

‫سکَک‬ ‫َ‬

‫ث‬

‫سکَچی‬ ‫َ‬

‫سویە‬

‫خرگوش‬

‫ݭیݫ َګئ‬

‫م‬

‫‪ٙ‬‬ ‫ݭیݫګئ‬

‫زیږکې‬

‫جنگلی چوہا‬

‫سکَل‬ ‫ُ‬

‫م‬

‫سکَلی‬ ‫ُ‬

‫شکونړ‬

‫خارپشت‬

‫ِغسە‬

‫ث‬

‫ِغسئ‬

‫ګورکښ‬

‫گورکش‬

‫‪QA‬‬

‫‪201‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫پرندے‬

‫اِسم برگستا‬

‫م‪/‬ث‬

‫جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫باز‬

‫م‬

‫بَزی‬

‫باز‬

‫باز‬

‫باشە‬

‫ث‬

‫باشی‬

‫باښە‬

‫باشہ‬

‫کافت َرہ‬

‫ث‬

‫کافت َرئ‬

‫کوترہ‬

‫کبوتری‬

‫َکفت َر‬

‫م‬

‫َکفت َری‬

‫کوتر‬

‫کبوتر‬

‫‪ٛ‬کړاغ‬

‫م‬

‫‪ٛ‬ک َړجی‬

‫کارغە‬

‫کوا‬

‫کنړہ َورغە‬

‫ث‬

‫ِکرݫی َ‬ ‫غل‬

‫م‬

‫َکنړی َورغی کاغہ‬ ‫ِکرݫی ‪ٛ‬غلی ټپوس‬

‫بکە باشە‬

‫ث‬

‫بکی باشئ‬

‫ګنجۍ‬

‫قسم چیل‬

‫ِمرګە‬

‫ث‬

‫ِمرجی‬

‫چرچنړہ‬

‫چڑیا‬

‫پرېشکە‬

‫ث‬

‫پرېشچی‬

‫توتکرې‬

‫ابابیل‬

‫مېناکە‬

‫ث‬

‫مېنَچی‬

‫مینا‬

‫مینا‬

‫شې ُورکئ‬

‫م‬

‫شی ُورکئ‬

‫ښاپیرک‬

‫چمگادڑ‬

‫بُلبُل‬

‫م‬

‫بُلبُلی‬

‫بلبلہ‬

‫بُلبل‬

‫شوان‬

‫م‬

‫شونی‬ ‫َ‬

‫تورانې‬

‫کالکڑچی‬

‫ګونە ِمرګە‬

‫ث‬

‫ګونە ِمرجی خراړہ‬

‫چنڈول‬

‫تاک مرګە‬

‫ث‬

‫تاک ِمرجی کجک‬

‫ممولہ‬

‫بڑا کوا‬

‫چیل‬

‫قمری‬

‫م‬

‫قمری‬

‫قمری‬

‫قمری‬

‫‪QA‬‬

‫َډبَرہ‬

‫ث‬

‫َډبَرئ‬

‫ُکوړکوړئ فاختہ‬ ‫کوترہ‬

‫‪202‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا‬

‫م‪/‬ث‬

‫جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫ُمرغاوی‬

‫ث‬

‫ُمرغاوی‬

‫ھلۍ‬

‫مرغابی‬

‫پَت َکە‬

‫ث‬

‫پَت َ َکئ‬

‫بطە‬

‫بطخ‬

‫کوت َلە‬

‫ث‬

‫کوت َلئ‬

‫کوتنړہ‬

‫کوتان‬

‫ُمرغان‬

‫م‬

‫ُمر َ‬ ‫غنی‬

‫مارغە‬

‫پرندہ‬

‫ِڅن َځرئ‬

‫م‬

‫ِڅن َځرئ‬

‫تنزری‬

‫تیتر‬

‫تیتر‬

‫م‬

‫تیتری‬

‫تنزری‬

‫تیتر‬

‫‪ٛ‬ز َرځ‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬ز َرجی‬

‫زرکە‬

‫چکور‬

‫ساڅ‬

‫م‬

‫سڅی‬ ‫َ‬

‫خړہ کوترہ بٹیر جیسا پرندہ‬

‫بټیرہ‬

‫ث‬

‫بټیرئ‬

‫مړځ‬

‫بٹیر‬

‫طوطی‬

‫م‬

‫طوطیَنی‬

‫طوطی‬

‫طوطا‬

‫ګډی َچرګ‬

‫م‬

‫ګډی َچرګی مالچرګک ہدہد‬

‫میور‪ -‬سې ُمرغ م‬

‫میوری‬

‫طاؤس‬

‫مور‬

‫ماھی‬

‫م‬

‫ماھیَنی‬

‫مھې‬

‫مچھلی‬

‫َمړیوغ‬

‫ث‬

‫َمړیوغی‬

‫چندښە‬

‫مینڈک‬

‫ُک ‪ٛ‬چما َیک‬

‫م‬

‫ُکچ َم َیچی‬

‫کونی کبر‬

‫سرطان‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٛ‬‬ ‫زان ‪ٛ‬ړئے‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬‬ ‫زان ‪ٛ‬ړئے‬

‫زانړې‬

‫کونج‬

‫‪203‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫حشرات‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث‬

‫جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫َݫ ُورئے‬

‫ث‬

‫َݫ ُورئے‬

‫ژورې‬

‫جونک‬

‫‪ٛ‬ش َکوت َ ‪ٙ‬تە‬ ‫ِګ َلک‬

‫ث‬

‫‪ٛ‬ش َکوتتی‬

‫شمشتی‬

‫کچھوا‬

‫م‬

‫ِګلچی‬

‫مږک‬

‫چوہا‬

‫ِکرواس‬

‫م‬

‫ِکروسی‬

‫خادمئ‬

‫خادمی‬

‫سمسېرہ‬ ‫َ‬

‫ث‬

‫سمسېری‬ ‫َ‬

‫شالی خورکە ګوہ‬

‫ُچرمشکی‬

‫ث‬

‫ُچرمشکی‬

‫چرمښکی‬

‫چھپکلی‬

‫ِکربوړئ‬

‫م‬

‫ُکربوړئ‬

‫کربوړیی‬

‫گرگٹ‬

‫َونګو‬

‫م‬

‫َونګوئ‬

‫۔۔‬

‫ایک قسم کا‬ ‫زہریال کیڑا‬

‫مېخ‬

‫م‬

‫مېخ‬

‫ملخ‬

‫ٹڈی‬

‫ِمېخلَئ‬

‫م‬

‫ِمېخ ‪ٙ‬لئ‬

‫ملخی‬

‫چھوٹی ٹڈی‬

‫شېرئے‬

‫ث‬

‫شېرئے‬

‫مچې‬

‫بھڑ‬

‫ِمشی‬

‫ث‬

‫ِمشی‬

‫مچ‬

‫مکھی‬

‫ُمچئے‬

‫ث‬

‫ُمچئے‬

‫توری مچئ شہد کی مکھی‬

‫‪QA‬‬

‫ِګر ِګشە‬

‫ث‬

‫ِګر ِګشی‬

‫ځنځہ‬

‫کنکوہل ہزارپا‬

‫مارڅوئ‬

‫م‬

‫مارڅوئ‬

‫میږی‬

‫چیونٹی‬

‫میاسئ‬

‫م‬

‫میاسئ‬

‫ماشی‬

‫مچھر‬

‫ڒَ ک‬

‫ث‬

‫ِڒچی ‪ُ /‬ڒچی‬

‫ورږہ‬

‫پسو‬

‫س‪ ٛ‬پُوئ‬

‫ث‬

‫س‪ ٛ‬پُوئ‬

‫سپږہ‬

‫جوں‬

‫‪204‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِسم برگستا م‪/‬ث‬

‫جمع‬

‫ترجمہ پشتو ترجمہ اُردو‬

‫بُزوا‬

‫ث‬

‫زوئ‬ ‫بُ ‪ٙ‬‬

‫جوال‬

‫عنکبوت‬

‫ِګن ِګټ‬

‫م‬

‫ِګن ِګټئ‬

‫ګنګټ‬

‫ٹنڈن‬

‫پَت َنګ‬ ‫ِپ ‪ٛ‬‬ ‫نګ َړک‬

‫م‬ ‫م‬

‫پَت َنجی‬ ‫ِپ ‪ٛ‬‬ ‫نګ َړچی‬

‫پتنګ‬

‫پتنگا‬

‫پتنګ‬

‫تتلی‬

‫ِپخی‬

‫ث‬

‫ِپسی‬ ‫بورا‬

‫ث‬

‫ِپخی‬ ‫ِپسی‬

‫وینہ‬

‫دیمک‬

‫اوراورکی‬

‫جګنو‬

‫م‬

‫بورئ‬ ‫‪ٙ‬‬

‫بورا‬

‫بھنورا‬

‫َو َړک‬

‫م‬

‫َوړچی‬

‫چنجې‬

‫کیڑا‬

‫‪QA‬‬

‫‪205‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫بعض جملے زبان برگستا‬

‫ا َزہ ُھوم‬

‫زہ یم‬

‫میں ہوں‬

‫تُە َوہ ھے‬

‫‪ٙ‬تە یې‬

‫ت ُو ہے‬

‫او َوہ ھا‬

‫دوی دی‬

‫یہ ہے‬

‫ا َزہ ب‪ ٛ‬یو َکم‬

‫زہ وم‬

‫میں تھا‬

‫تُە َوہ ب‪ ٛ‬یوکے‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َوہ ب‪ ٛ‬یوک‬

‫‪ٙ‬تە وې‬

‫ت ُو تھا‬

‫ھغە وو‬

‫وہ تھا‬

‫اَفا َوہ بُک‬ ‫اَفئ َوہ بُ ِکن‬

‫ھغە َوہ‬

‫وہ تھی‬

‫ھغوی وو‪ /‬وے‬

‫وہ تھے یا تھیں‬

‫‪ٛ‬تیوسە بُ َکئ‬

‫تاسو وئ‬

‫تم تھے یا تھیں‬

‫ماخە بُکیېن‬

‫موږ وو‬

‫ہم تھے یا تھیں‬

‫ت َر ُمن ا َ ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ‬ ‫ت َە ‪ٙ‬فە ا َ میاندېنی‬

‫ځما اس‬

‫میرا گھوڑا‬ ‫اُس کی گھوڑی‬

‫ت َە پُن ُډک ا َ ُونە‬ ‫‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە ا َ ُکالن‬

‫َد ھغە زوئ‬

‫انار کا درخت‬ ‫ا ُسکا بیٹا‬

‫َد انار ُونە‬

‫َد کوھی اوبە‬

‫کنویں کا پانی‬

‫ستاسو کور‬

‫تمھارا گھر‬ ‫ا ُسکا بھائی‬

‫‪QA‬‬

‫ت َە ُک َوئ ا َ َوک‬ ‫ت َر ‪ٛ‬تیوس ا َ نَر‬

‫َد ھغې اسپە‬

‫ت َە ‪ٙ‬فە ا َ َمرزا‬ ‫‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە ا َ ‪ٛ‬خوار‬

‫َد ھغە خور‬

‫‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە ا َ ِدست‬

‫َد ھغە الس‬

‫ا ُسکی بہن‬ ‫ا ُسکا ہاتھ‬

‫‪ٙ‬تە رہ ا َ ُکالن‬

‫َد دہ زوئ‬

‫اِسکا بیٹا‬

‫َد ھغە ورور‬

‫‪206‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە ا َ َرنګ‬

‫َد دې رنګ‬

‫اِس کا رنگ‬

‫‪ٙ‬تە پئ ا َ بیە‬

‫َد دي بیە‬

‫اِن کی قیمت‬

‫ِسر ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ‬

‫ښە اس‬

‫اچھا گھوڑا‬

‫توک َوک‬

‫تودې اوبە‬

‫گرم پانی‬

‫شین ِخت‬

‫شین څادر‬

‫سبز چادر‬

‫شینە ُونە‬

‫شنە ونە‬

‫سبز درخت (واحد)‬

‫شینە ِختی‬

‫شنە چادرونە‬

‫سبز چادریں‬

‫شینە ُونئ‬

‫شنې ونې‬

‫سبز درخت (جمع)‬

‫س َړئ‬ ‫غراس َ‬

‫تور سړې‬

‫سیاہ رنگ آدمی‬

‫غراسە ځَرکە‬

‫تورہ ښځە‬

‫سیاہ رنگ عورت‬

‫س ‪ٙ‬ړئ‬ ‫غرېسی َ‬

‫تور سړی‬

‫سیاہ رنگ‬ ‫آدمی(جمع)‬

‫غرېسی ځېلی‬

‫تورې ښځې‬ ‫ِ‬

‫سیاہ رنگ عورتیں‬

‫د‪ ٛ‬راغ ګون‬

‫اوږد لرګې‬

‫لمبی لکڑی‬

‫د‪ ٛ‬راغە قِصە‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە ِسر ھا‬

‫اوږدہ خبرہ‬

‫لمبی بات‬

‫ھغە ښە دې‬

‫وہ اچھا ہے‬

‫ھغە ښە دہ‬

‫وہ اچھی ہے‬

‫ھغە ښە نە دې‬

‫وہ اچھا نہیں‬

‫زہ ستړې یم‬

‫میں تھکا ہوں‬

‫ھغە لیونې دې‬

‫وہ دیوانہ ہے‬

‫اَفا س‪َ ٛ‬رہ ھا‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە ئے ِسر نَک ھا‬ ‫اَز ستِړئ ُھوم‬ ‫لېونئ ھە‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە ئے َ‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٙ‬تە َرئ ا َ کر‬

‫َد دوی کار‬

‫اِن کا کام‬

‫‪207‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫لېونئ ھِن‬ ‫اَفئ َ‬

‫ھغوئ لیونی دی‬

‫وہ دیوانے ہیں‬

‫تُە ئے ُھشیار ھِے‬

‫تە ھوښیار یې‬

‫ت ُو ہوشیار ہے‬

‫تُە ئے ُھشیېری ھے‬

‫تە ھوښیارہ یې‬

‫ت ُو (مؤنث) ہوشیار‬ ‫ہے‬

‫تیوس ُھشیَری ھَئ‬

‫تاسو ھوښیاران یۍ‬

‫تم (جمع مذکر )‬ ‫ہوشیار ہو‬

‫تیوس ُھشیېری ھَئ‬

‫تاسو ھوښیاراني یۍ‬

‫تم (جمع مؤنث)‬ ‫ہوشیار ہو‬

‫اَز ئے خېلە ُھوم‬

‫زہ نادان یم‬

‫میں نادان ہوں‬

‫ماخ حیران ‪ٛ‬ھیېن‬

‫موږ حیران یو‬

‫ہم حیران ہیں‬

‫او ئے ِسر ھا‬

‫دا ښە دې‬

‫یہ اچھا ہے‬

‫سرہ ھا‬ ‫آ ئے َ‬

‫دا ښە دہ‬

‫وہ اچھی ہے‬

‫اَئ س‪َ ٛ‬رہ ھِن‬

‫دا ښە دی‬

‫یہ اچھی یا اچھے‬ ‫ہیں‬

‫س َړئ ناجوړ ب‪ ٛ‬یوک ھغە سړی ناجوړہ وو‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َ‬

‫وہ آدمی بیمار تھا‬

‫اَفئ ‪ٛ‬‬ ‫ھیندی بُ ِکن‬

‫ھغوی ړاندہ وو‬

‫وہ اندھے تھے‬

‫اَفئ ‪ٛ‬‬ ‫ھیندی بُ ِکن‬

‫ھغوی ړندې وې‬

‫وہ اندھی تھیں‬

‫تُە خَفە ب‪ ٛ‬یوکے‬ ‫خوش بُ َکئ‬ ‫‪ٛ‬تیوس َ‬

‫تە خفە وې‬

‫تُو خفا تھا‬

‫تاسو خوشحالہ وئ‬

‫تم خوش تھے‬

‫اَز ُګوشئ ب‪ ٛ‬یوکم‬

‫زہ یوازې وم‬

‫میں اکیال تھا‬

‫‪QA‬‬

‫اَفا ځَرکە جوړ بُک‬

‫ھغە ښځە جوړہ وہ‬

‫وہ عورت تندرست‬ ‫تھی‬

‫‪208‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ماخ ای سە ځاک‬ ‫بُکیېن‬

‫موږ یو ځای وو‬

‫تُە ئے څاالک ب‪ ٛ‬یوکے تە ګړندی وې‬ ‫تیوس ګرېنی بُکئی‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە کَر ویران ‪ٛ‬ݭیوک‬

‫ہم ایک جگہ تھے‬ ‫تو تیز تھا‬

‫تا سو درانە وئ‬

‫تم بھاری تھے‬

‫ھغە کار وران شە‬

‫وہ کام بگڑ گیا‬

‫‪ٛ‬‬ ‫سک ھغە ښځە ړندہ شوہ‬ ‫اَفا ځَرکە‬ ‫ووندہ ُ‬

‫وہ عورت اندھی‬ ‫ہوئی‬

‫س َړئ وو ‪ٛ‬ند ‪ٛ‬ݭیوک ھغە سړی ړوند شو‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َ‬

‫وہ آدمی اندھا ہوا‬

‫تُە ست ُر ‪ٛ‬ݭیوکے‬ ‫سکئ‬ ‫‪ٛ‬تیوس غونە ُ‬

‫تە لوی شوې‬

‫تو بڑا ہوا‬

‫تاسو ورک شوئ‬

‫تم گم ہوئے‬

‫از س‪ ٛ‬تِړئ ݭیوکم‬

‫زہ ستړې شوم‬

‫میں تھک گیا‬

‫سکیین‬ ‫ماخ س‪ِ ٛ‬تړئ ُ‬

‫موږ ستړی شو‬

‫ہم تھک گئے‬

‫ا َ فَر* زوک‬

‫ھغە راغي‬

‫وہ آیا‬

‫ا َ فار† زاک‬

‫ھغە راغلە‬

‫وہ آئی‬

‫اَفئ ناس ِکن‬

‫ھغوی کښیناستە ‪/‬‬ ‫کښیناستې‬

‫وہ بیٹھے یا بیٹھیں‬

‫تُە ِلکیېکے‬ ‫‪ٛ‬تیوس بُو َڅوئ‬

‫تە وختې‬

‫ت ُو چڑھ گیا‬

‫تاسو ځئ‬

‫تم جاتے ہو‬

‫* ا َ ‪ٙ‬فە ری‬ ‫† اَفا ری‬

‫‪QA‬‬

‫س ِکن‬ ‫اَفئ ھې ‪ٛ‬ندی ُ‬

‫ھغوی ړاندہ شو‬

‫وہ اندھے ہوئے یا‬ ‫ہوئیں‬

‫‪209‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫میں آتا ہوں‬ ‫تمہارے پاس‬

‫بو څوم‬ ‫ا َز َدل ُ‬

‫زہ درځم‬

‫ماخل دی بُو ِن ‪ٛ‬ݭیېن‬

‫ہم نکلتے ہیں یہاں‬ ‫موږ لە دی ځایە در وزو‬ ‫سے‬

‫ا َز بُو نوړی خورېم‬

‫زہ ډوډۍ خورم‬

‫میں کھانا کھاتا ہوں‬

‫عمر ر* زوک‬ ‫ُ‬

‫عمر راغلو‬

‫عمر آیا‬

‫څە بُو ‪ٛ‬غ َوس‬

‫څە وائې‬

‫کیا کہتا ہے تو‬

‫سم‬ ‫غو َ‬ ‫َ‬ ‫س َخل بُو َ‬

‫داھسې وائم‬

‫یہ کہتا ہوں‬

‫او ئے ت َر ُمن َمرزا ھە دا زما ورور دې‬ ‫آ ئے ‪ٙ‬تە ‪ٙ‬فە خوار ھە دا َد ھغە خور دہ‬

‫یہ میرا بھائی ہے‬ ‫یہ ا ُس کی بہن ہے‬

‫ت َر تُە ا َ پئے ݫ َو ‪ٛ‬ندئ ھە ستا پالر ژوندې دې‬ ‫پالرم مړ دی مور ِم‬ ‫ا َ پئېم† ُملَک ھە ا َ م َاوم‬ ‫ِ‬ ‫ژوندئ دہ‬ ‫‪ٛ‬ݫ َو ‪ٛ‬ندئے ھە‬

‫تیرا باپ زندہ ہے‬

‫َمرزَ ویت‡ ُڅون ھِن‬

‫ورونړہ ِد څو دی‬

‫میرا باپ مرا ہے‬ ‫ماں زندہ ہے‬

‫تیرے بھائی کتنے‬ ‫ہیں‬

‫دومیرے بھائی ہیں‬ ‫دیوم َمرزوی ِھن سە دوہ م ورونړہ دی یو م‬ ‫ِ ایک چچیرا بھائی‬ ‫تربور دې‬ ‫م ئے تُربُور ھە‬ ‫ہے‬

‫* ھِر ‪ /‬ری‬ ‫† پئےم‬ ‫‡ َمرزَ وی ت‬

‫‪QA‬‬

‫تا ئے دېری‬ ‫زَ ‪ٛ‬لپ‪ ٛ‬ئے ئے دېری‬

‫ترہ لرې‬ ‫نیکە َلرې‬

‫تیرا چچا ہے‬

‫تیرا دادا ہے‬

‫‪210‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َ زَ لپئېم* َم ‪ٛ‬لک ھِن‬

‫نیکونە ِم مړہ دی‬

‫میرے دادا ‪ /‬نانا‬ ‫مرگئے ہیں‬

‫ا َ ُکلَنیت† ُڅون ِھن‬

‫زامن ِد څو دی‬

‫بیٹے تیرے کتنے‬ ‫ہیں‬

‫سە مئے‡ ُکالن ھە‬ ‫َ‬

‫یو ِم زوئ دې‬

‫میرا ایک بیٹا ہے‬

‫ݭیېم ئے§ ُدوہ ھا‬

‫یوہ ِم لُور دہ‬

‫میری ایک بیٹی‬ ‫ہے‬

‫آ ُدوکە ئے ت َر تُە ُدوہ‬ ‫ھە‬ ‫او ُکو َلک ئے ت َر تُە‬ ‫دا ھلک ستا زوئی دې‬ ‫ُکالن ھە‬ ‫دا جنۍ ستا لُور دہ‬

‫‪ٛ‬ل َمسئ َت** دے ھە‬ ‫خور َکئە تل‬ ‫اَ َ‬ ‫کی څېک‬

‫††‬

‫ُګدہ‬

‫ا َ راڒی َمل ای نَر کی‬ ‫څېک‬

‫یہ لڑکی تیری‬ ‫بیٹی ہے‬

‫یہ لڑکا تیرا بیٹا ہے‬

‫نوسې ِد شتە‬

‫پوتا ‪ /‬نواسا تیرا‬ ‫ہے‬

‫خورئی ِد چرتە الړ‬

‫تیرا بھانجا کہاں گیا‬

‫ورارہ م کور تە الړ‬

‫بھتیجا گھر کو گیا‬

‫‪QA‬‬

‫* ا َ زَ لپئےم‬ ‫† ُکلَنی ت‬ ‫سمئے‬ ‫سم ئے ‪َ /‬‬ ‫‡ سە م ئے ‪َ /‬‬ ‫§ ݭیے م ئے‬ ‫** ‪ٛ‬ل َمسئ ت‬ ‫††‬ ‫خورکئ ت ل‬ ‫َ‬

‫‪211‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َ راڒَ م* ای نَر ھە‬

‫وریرہ م کور دہ‬

‫خو ‪ٛ‬‬ ‫رکئے‬ ‫آ م ئے ‪ٙ‬تە َ‬ ‫نَر ھە‬ ‫سنە َمر† ا َ ‪ٛ‬ت َرہ زاک‬ ‫َ‬ ‫نن م ترور راغلې د ہ‬ ‫ھە‬ ‫ا َ نیاکَمل‡ ای ‪ٛ‬ګری کی‬ ‫ماما ِم غرہ تە الړ‬ ‫څېک‬

‫میری بھتیجی گھر‬ ‫ہے‬

‫یہ میری بھانجی‬ ‫دا ِم َد خورزې کور دې‬ ‫کا گھر ہے‬ ‫آج میری خالہ یا‬ ‫پھوپھی آئی ہے‬

‫میرا ماموں پہاڑ کو‬ ‫گیا‬

‫اس کی عورت مر‬ ‫گئی‬ ‫ا ُس کا سسر زندہ‬ ‫ہے‬

‫ت َە ‪ٙ‬فە ا َ ناک َم ‪ٛ‬لک‬

‫د ھغە ښځە مړہ شوہ‬

‫ا َ ‪ٛ‬خ ِس َرہ ‪ٛ‬ݫ َو ‪ٛ‬ندئ ھە‬

‫خسر یې ژوندې دې‬

‫ا َ ‪ٛ‬و َرندېرہ بُو ‪ٛ‬مری‬

‫ورندار یې مری‬

‫اس کے بھابی مر‬ ‫رہی ہے‬

‫ا َ ‪ٛ‬نژورت ُګدہ ھە‬

‫نږور ِد چرتە دہ‬

‫بہو تیری کہاں ہے‬

‫آ ئے ‪ٙ‬تە فَە َځرکە َون‬ ‫ھە‬

‫دا َد ھغی ښځې بن دہ‬

‫یہ اس عورت کی‬ ‫سوکن ہے‬

‫ا َ ِو ‪ٛ‬ن َځو َک َمر§ زوک‬

‫بنزئی ِم راغې‬

‫میری سوکن کا بیٹا‬ ‫آیا‬

‫‪QA‬‬

‫* ا َ راڒہ م‬ ‫† سنە م ری‬ ‫‡ ا َ نیاکَم ل‬ ‫§ ا َ ِو ‪ٛ‬نځَو َکم ِھر‬

‫‪212‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َ س‪ ٛ‬ېو َ‬ ‫غت بُو ت َر ‪ٛ‬تیوس خواښې د ستاسو کرہ‬ ‫ناستە اوسی‬ ‫ای نَر ھ ‪ٛ‬ېنئی‬

‫تیری ساس تمہارے‬ ‫گھر بیٹھی رہتی‬ ‫ہے‬

‫او ئے ت َرہ ا َخشَئ ھە‬

‫دا َد ھغې اخښې دې‬

‫یہ اس کا ساال یا‬ ‫بہنوئی ہے‬

‫ا َ س‪ ٛ‬یوغە َھ ‪ٛ‬ن ُزوک‬

‫خواښی یې پاتې شوہ‬

‫اس کی ساس رہ‬ ‫گئی‬

‫ا َ ُزومە لە څېک‬

‫زوم یې الړ‬

‫داماد چال گیا‬

‫ا َ ‪ٛ‬خ ‪ٛ‬‬ ‫میری سالی مہمان‬ ‫شینئے َمر* مېمېنی‬ ‫خښینې م میلمنە راغلې دہ‬ ‫آئی ہے‬ ‫زاک ھە‬ ‫س َرم بُو ُدمی‬ ‫اَ َ‬

‫سر ِم خوږیږی‬ ‫َ‬

‫میرا سر دکھتا ہے‬

‫ا َ څوم َ‬ ‫غړې َون‬

‫سترګە وغړوہ‬

‫آنکھ کھول‬

‫ا َ ګوئ َم بُو ُدمی‬

‫غوږ ِم خوږیږی‬

‫میرا کان دکھتا ہے‬

‫سر ا َ د‪ ٛ‬ری و ُخوا‬ ‫‪ٙ‬تە َ‬ ‫س ِکن‬ ‫ُ‬

‫اس کے سر کے‬ ‫َد سر ویښتە یې توی شو‬ ‫بال گرگئے‬ ‫سر کے بال‬ ‫گوندھتی ہوں‬

‫ُکو َھر کوک لیکی ا َ‬ ‫ِپټ ُر ‪ٛ‬‬ ‫ېرن‬ ‫ونړ د َ‬

‫سب کے ساتھ‬ ‫ھر چا تە تندې رونړ لرہ‬ ‫پیشانی فراخ رکھ‬

‫س ِکن ا ننګی یې سرہ شول‬ ‫سوڒہ ُ‬ ‫ا َ ُړتی َوہ ُ‬ ‫س ‪ٛ‬‬ ‫ونړ کە‬ ‫ا َ نِنی ُ‬ ‫* م ری‬

‫پوزہ سونړ کە‬

‫اس کے رخسار‬ ‫سرخ ہو گئے‬ ‫ناک صاف کر‬

‫‪QA‬‬

‫سر بُو َګ ِلم‬ ‫اَ َ‬

‫سر کوم‬

‫‪213‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سوڒہ ُ‬ ‫ݭونډئ وہ دا ھسی سرې شونډی یې ایسے سرخ ہونٹ‬ ‫س َخل ُ‬ ‫َ‬ ‫رکھتا تھا‬ ‫وې‬ ‫بُ ِکن‬ ‫سکە ‪ٙ‬تە پیلە ‪ٙ‬تە تار‬ ‫َ‬

‫لکە د وریښمو َد تار‬

‫جیسے ریشم کا‬ ‫دھاگہ‬

‫سک‬ ‫ا َ َګسە ما ‪ٛ‬شک ُ‬

‫غاښ یې مات شە‬

‫اس کا دانت ٹوٹ‬ ‫گیا‬

‫ا َ ‪ٛ‬زبان َمک ُخوړتې َون ژبە مە خوزوہ‬ ‫ا َ ِز ‪ٛ‬نئے َوہ ای زَ ‪ٛ‬نڒَ ک زنە یې پە زنګانە‬ ‫کښیښوہ‬ ‫زَ ر ناک‬

‫زبان مت ہالؤ‬

‫ٹھوڑی کوگھٹنے‬ ‫پر رکھا‬

‫خوراک‬ ‫پ‪ ٙ‬ە د‪ ٛ‬یو زامە بُو َ‬ ‫َکوی‬

‫پە دواړو زامو خوری‬

‫دونو جبڑوں سے‬ ‫کھاتا ہے‬

‫اوژئے َګر َدن کە‬

‫اوږی پە غاړہ کە‬

‫ہار گلے میں پہنو‬

‫َمرئے لە دی َکپَک‬

‫َمرئ یې پریکړہ‬

‫اس کی گردن کاٹ‬ ‫ڈالی‬

‫ا َ َمغزَ ئ لە دی َکپیېک‬ ‫‪ٛ‬ݭیوک‬

‫غاړہ یې پریکړ شوہ‬

‫اس کی گردن کاٹی‬ ‫گئی‬

‫ا َ ُکولَکە ای سینە زر‬ ‫َګت َک‬

‫*‬

‫ھلک یې پە سینە پروت لڑکا اس کے سینے‬ ‫پر پڑا تھا‬ ‫وہ‬

‫‪QA‬‬

‫او ُکولَک بُو څیک لُپی دا ھلک تې روی‬

‫یہ لڑکا چھاتی‬ ‫چوستا ہے‬

‫ا َ َپتم ِګرې َون‬

‫شا مې وګروہ‬

‫میری پیٹھ کھجالؤ‬

‫ا َ بیان تې َړن‬

‫مال َو تړہ‬

‫کمرباندھ‬

‫* اِزر‬

‫‪214‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َ ِدس‪ ٛ‬ت َر* ڒېری‬

‫الس را کړہ‬

‫ہاتھ دو‬

‫ا َ ِدس‪ ٛ‬تی َوہ تې َړن‬

‫السونە یې و تړہ‬

‫اس کے ہاتھ باندھ‬ ‫دو‬

‫ا َ پاړی وے† زَ ری ھە پښە یې وړوکې دہ‬

‫اس کا پاؤں چھوٹا‬ ‫ہے‬

‫ا َ ‪ٛ‬ن ُګشتِت ُڅون ِھن‬

‫ګوتی دې څو دی‬

‫تمہاری کتنی‬ ‫انگلیاں ہیں‬

‫‪ٙ‬تە دِس‪ ٛ‬ت ا َ ُور ُ‬ ‫غ َو َیت‬

‫َد الس ورغوی دې‬

‫تیرے ہاتھ کی‬ ‫ہتھیلی اور‬

‫‪ٙ‬تە پاړی ا َ ت َلَیَت برابر‬ ‫ِھن‬

‫پاؤں کے تلوے‬ ‫َد پښې تلی دې برابر دی‬ ‫برابر ہیں‬

‫ا َ بِ ِزر ا َ ُمټ َت د‪ ٛ‬یو َګډ‬ ‫ُمحکَم ھِن‬

‫لیچە او مټ دی دواړہ‬ ‫مضبوط دی‬

‫تیرے ہاتھ اور‬ ‫بازو دونوں‬ ‫مضبوط ہیں‬

‫پ‪ ٙ‬ە َکلغە َوہ ُور‬

‫پە اوږو یې واخلہ‬

‫مونڈے پر اسے‬ ‫اُٹھاؤ‬

‫‪ٙ‬تە َڅمی ا َ ‪ٛ‬‬ ‫بانړی َوہ‬ ‫س‪ ٛ‬پ‪ ٛ‬یېوہ ِھن‬ ‫ور ‪ٛ‬ځئے ا َ د‪ ٛ‬ری َوہ د ور ُځو ویښتە یې تور‬ ‫‪ٙ‬تە ُ‬ ‫دی‬ ‫‪ٛ‬غرېݭی ھِن‬ ‫پښە یې را کاږہ‬ ‫پ‪ ٙ‬ە لَ ‪ٛ‬نګئ َوہ لَ َکنډ‬

‫دی سترګو بانړہ یې سپین اس کے آنکھ کی‬ ‫پلکیں سفید ہیں‬ ‫دی‬

‫‪QA‬‬

‫* دِست ر‬ ‫† وئے‬

‫اس کے بھنووں‬ ‫کے بال سیاہ ہیں‬

‫اس کی ٹانگ کھینچ‬

‫‪215‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫پ‪ ٙ‬ە پُ ‪ٛ‬‬ ‫وندہ َوہ دون‬

‫پە پوندہ یې او وھە‬

‫کہری سے اسے‬ ‫مارو‬

‫ا َ پُنډ‪ ٛ‬ئے م بُو ُدمی‬

‫پنډۍ می خوږیږی‬

‫میری پنڈلی دکھتی‬ ‫ہے‬

‫کوک ئے ھے‬

‫څوک یې‬

‫کون ہے تو‬

‫نا َمت ئے څە ھە‬

‫نوم دې څە دې‬

‫تیرا نام کیا ہے‬

‫ت َر کوک ُکالن ئے ھے د چا زوئ یې‬

‫کس کا بیٹا ہے‬

‫َر َون بَل کې َون‬

‫اور بل کە‬

‫آگ جالؤ‬

‫ُګدہ کی بُو چ‪ ٛ‬یو‬

‫چرتە زې‬

‫کہاں جا رہے ہو‬

‫ای ِکلئ کی بُو څوم‬

‫کلی تە ځم‬

‫گاؤں کو جاتا ہوں‬

‫س‪ ٛ‬وار ھے کە پَلی‬ ‫ھے‬

‫سوار یې کە پلی‬

‫سوار ہے یا پیادہ تو‬

‫ُکوکە بُو َځنە‬

‫څوک یې وھی‬

‫کون اسے مارتا‬ ‫ہے‬

‫‪ٙ‬تە څە پارہ َوہ بُو ځَنە څلە یې وھی‬ ‫ِجکە َوہ بُو ځَنم کە‬ ‫َکر بُو نَک َکوی‬

‫کس لئے اسے‬ ‫مارتا ہے‬

‫‪QA‬‬

‫اس لئے اسے مارتا‬ ‫ځکە یې وھم چە کار نە‬ ‫ہوں کہ کام نہیں‬ ‫کوی‬ ‫کرتا‬

‫ت َرکوک نَر ئے ھە‬

‫د چا کور دې‬

‫سە َوہ او ب‪ ٛ‬یوک او‬ ‫ُڅون مالە ب‪ ٛ‬ئےبُ ِکن‬ ‫س َخر ‪ٛ‬ݭیوک‬ ‫َ‬

‫یو دی وہ او څو کس نور ایک یہ تھا اور چند‬ ‫نفر اور تھے‬ ‫وو‬ ‫صبا شو‬

‫کس کا گھرہے‬

‫صبح ہو گئی‬

‫‪216‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫مېن ‪ٛ‬شیو ھە‬

‫ال شپە دہ‬

‫ت َرکوک ‪ٛ‬خوار ئے ھە د چا خور دہ‬

‫ابھی رات ہے‬

‫کس کی بہن ہے‬

‫سړئ ا َ قِصە‬ ‫‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫مېنَن‬

‫د دی سړ خبرہ منە‬

‫اس آدمی کی با ت‬ ‫مانو‬

‫ا َزہ بُو نَک َمنِم‬

‫دوی نە منم‬

‫میں نہیں مانتا‬

‫تُە دی پ‪ ٙ‬ە َخ َبر ھے‬

‫تە پە دې خبر یې‬

‫تجھے اس سے‬ ‫واقفیت ہے‬

‫ا َز دی پ‪ ٙ‬ە َخبَر نَک َھم زہ ترې خبر نە یم‬

‫میں اس سے واقف‬ ‫نہیں ہوں‬

‫او مال ئے ت َرکوک ھە دا مال َد چا دی‬

‫یہ مال کس کا ہے‬

‫‪ٙ‬تە َم ِلک ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ ئے‬ ‫ب‪ ٛ‬یوک‬

‫د َملک اس وہ‬

‫ملک کا گھوڑا تھا‬

‫کە تُە بُو ‪ٛ‬چیو ‪ٛ‬چیو‬

‫کە تە ځې ځە‬

‫اگر تو جاتا ہے جا‬

‫ا َز بُو خە پېری نَک‬ ‫څوم‬

‫زہ خو اوس نە ځم‬

‫میں تو اب نہیں‬ ‫جاتا‬

‫کان بُو چ‪ ٛ‬یو‬

‫کلە ځې‬

‫کب جاتا ہے‬

‫سو څوم‬ ‫صبا ُ‬ ‫‪ٙ‬تە ُڅون څان ئے ھە‬

‫صبا بە ځم‬

‫کل جاؤں گا‬

‫د څو کالو دې‬

‫کتنے برس کا ہے‬

‫‪ٙ‬تە شە څان ئے ھە‬

‫د شپږو کالو دې‬

‫چھ برس کا ہے‬

‫شم ئے نَک ھە‬ ‫خو َ‬ ‫َ‬

‫خوښ می نە دې‬

‫مجھے پسند نہیں‬

‫ا َئ بُو څە َک ِون‬

‫دوی څە کوی‬

‫یہ کیا کرتے ہیں‬

‫‪QA‬‬

‫‪ٙ‬تە خان ئے ھە‬

‫د خان دې‬

‫خان کا ہے‬

‫‪217‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫آ وے* ماوہ ھە‬

‫دا یې مور دہ‬

‫یہ اس کی ماں ہے‬

‫ت َر کوک ای نېلە ھە‬

‫د چا څخە دې‬

‫کس کے پاس ہے‬

‫ت َرہ ای نېلە ھە‬

‫د دہ څخە دہ‬

‫اس کے پاس ہے‬

‫ت َر ُمن ‪ٛ‬خ َوئ ُووش ئے‬ ‫ب‪ ٛ‬یوک‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ګیوئ ئے ای َھرہ دا غوا پە ټولو کښے غټە یہ گائے سب میں‬ ‫نَر† ُ‬ ‫موٹی ہے‬ ‫دہ‬ ‫غوټە ھە‬ ‫ځما خپل اوښ وہ‬

‫سړئ ئے ِچګ ھە داسړی لوړ دې‬ ‫او َ‬ ‫اِی پا ‪ٛ‬غوائیں زَ ر‬ ‫ټوپ کە‬

‫‡‬

‫لە دې ولې نە ټوپ کە‬

‫آ خئ ئے ت َر کوک ھە دا پټې د چا دې‬

‫میرا اپنا اونٹ تھا‬

‫یہ آدمی اونچا ہے‬

‫اس نالی سے کود‬ ‫یہ کھیت کس کا‬ ‫ہے‬

‫ا َ ُګنُم ُڅون سېرہ ھە‬

‫غنم څو سیرہ دی‬

‫گیہوں کتنے سیر‬ ‫ہے‬

‫ِسر شئ ئے ھە‬

‫ښە چیز دې‬

‫اچھی چیز ہے‬

‫‪ٛ‬غراس ئے ھە کە‬ ‫‪ٛ‬زیېړ ئے ھە‬

‫تور دې کە زیړ دې‬

‫کاال ہے یا زرد‬ ‫ہے‬

‫سوڒ ئے ھە‬ ‫ُ‬

‫سور دې‬ ‫ُ‬

‫سرخ ہے‬

‫* آ وئے‬ ‫† اِنَر‬ ‫‡ اِزر‬

‫‪QA‬‬

‫سړئ ئے‬ ‫ُزت بَد ُخوئ َ‬ ‫ھە‬

‫ډیر بد خوی سړې دې‬

‫بہت بد خو آدمی‬ ‫ہے‬

‫‪218‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫او بار ئے ا َلُک* ھە‬ ‫ڒَ موت َم ‪ٛ‬ݭیوک‬

‫دا بار سپک دې‬

‫یہ بوجھ ہلکا ہے‬

‫ھیر ِم شو‬

‫مجھے بھول گیا‬

‫سن‬ ‫ُدشکی ِغلئ ُ‬ ‫ُډوب ‪ٛ‬ݭیوک‬

‫لګ چپ شە‬

‫کچھ تو چپ رہو‬

‫ډوب شو‬

‫ڈوب گیا‬

‫سک‬ ‫ا َ َګسە ما ‪ٛ‬شک ُ‬

‫غاښ یې مات شو‬

‫اس کا دانت ٹوٹ‬ ‫گیا‬

‫کوک ئے َخفە ھە‬

‫څوک خفە دې‬

‫کون خفا ہے‬

‫ِدس‪ ٛ‬ت َم ِد نَک ھە‬

‫الس ِم نە رسی‬

‫میرا بس نہیں چلتا‬

‫ا َ پاړیم َځک ھە‬

‫پښە ِم خوږ دہ‬

‫میرا پاؤں دکھا ہوا‬ ‫ہے‬

‫ا َ بی ئے ‪ٛ‬خواڒ ھە‬

‫دا بل خوږ دې‬

‫یہ دوسرا شیرین‬ ‫ہے‬

‫ا َ ګویە وہ کون ھە‬

‫غوږ یي کونړ دې‬

‫اس کا کان بہرا ہے‬

‫څە َخل َر ‪ٛ‬نګ ئے ھە څە رنګ لری‬

‫اس کا رنگ کیسا‬ ‫ہے‬

‫جوړ ب‪ ٛ‬یوک‬

‫روغ جوړ وہ‬

‫چنگا بھال تھا‬

‫ھا جوړ ب‪ ٛ‬یوک‬

‫او جوړ وو‬

‫ہاں اچھا تھا‬

‫ای شور ِکل† څېک‬

‫ښار تە الړ‬

‫شہر کو گیا‬

‫* َھلُک‬ ‫† لیکی ل ‪ /‬لی ِکل ‪ِ /‬کل‬

‫‪QA‬‬

‫سړئ ئے بَډئے‬ ‫او َ‬ ‫خور ھە‬

‫داسړی بډې خور دې‬

‫یہ آدمی رشوت‬ ‫خور ہے‬

‫‪219‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫او ئے ای ‪ٙ‬فە الس‪ ٛ‬تە پ‪ ٛ‬لَن‬ ‫ھە‬

‫دا لە ھغە نە پلن دې‬

‫یہ اس سے چوڑا‬ ‫ہے‬

‫‪ٛ‬خواؤم ئے نَک دوک‬ ‫ھە‬

‫خوب ِم نە دې کړې‬

‫میں نے نیند نہیں‬ ‫کی‬

‫ھېڅ ئے بُو نَک کَوی ھیڅ نە کوی‬

‫کچھ نہیں کرتا‬

‫تُە ُکو ُمن کی ‪ٛ‬ګ َرم ھے تە و ماتە ګرم یې‬

‫تو میرے آگے‬ ‫مالمت ہے‬

‫ا َ ځانە لُوټ دوک‬

‫ځان یی لوټ کە‬

‫ا پنے تئیں لٹایا‬

‫ا َ َکف ُڅون َمن ھە‬

‫بوس څو من دی‬

‫بھوسہ کتنے من‬ ‫ہے‬

‫پ‪ ٙ‬ە لَ َوړہ َځن‬

‫پە لوړ یې وھە‬

‫لٹھ سے اسے مار‬

‫صل ڒیبُوک ‪ٛ‬ݭیوک دا فصل سخا شو‬ ‫او فَ ِ‬ ‫قلم مات شو‬ ‫ا َ قَ َلم َمشت َک ݭیوک‬

‫یہ فصل خراب ہوا‬

‫قلم ٹوٹ گیا‬

‫‪ٙ‬تە س‪ ٛ‬پک َ‬ ‫غپَو ھە‬

‫د سپی غپا دہ‬

‫کتے کے بھونکنے‬ ‫کی آواز ہے‬

‫‪ٛ‬نیَت َم داک‬

‫نیت ِم وکە‬

‫نیت کی میں نے‬

‫ا َ رائ ئے آ َرت ھە‬

‫دا الر ارتە دہ‬

‫یہ رستہ فراخ ہے‬

‫تر تُە ا َ نَر ئے ت َنګ ھە ستا کور تنګ دې‬

‫لڑو مت‬

‫‪QA‬‬

‫َج َګړہ ئے َمک کې َون جنګ مە کوہ‬ ‫عقل نە لرې‬ ‫ع ِقل ئے نَک دېری‬ ‫َ‬

‫تیرا گھر تنگ ہے‬

‫تو عقل نہیں رکھتا‬

‫څە وە بُو ‪ٛ‬غوې ِکن‬

‫څە یې ویل‬

‫کیا کہتا تھا‬

‫سە َخلە بُو ‪ٛ‬غوې ِکن‬ ‫َ‬

‫داشان یی ویل‬

‫اس طرح کہتا تھا‬

‫‪220‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫باد ئے بُو لَ َګە‬

‫باد لګی‬

‫ہوا چلتی ہے‬

‫ا َز ‪ٛ‬خ ‪ٛ‬و َرنَک ھَم‬ ‫ا َز ‪ٛ‬ت َرنَک َھم‬

‫زہ وږې یم‬

‫میں بھوکا ہوں‬

‫زہ تږې یم‬

‫میں پیاسا ہوں‬

‫ا َز ‪ٛ‬ت َرنَک ‪ٛ‬ݭیو َکم‬

‫زہ تږې شوم‬

‫مجھے پیاس لگی‬

‫او ئے ِسر ھە کە ا َ ‪ٙ‬فە دا ښە دې کە ھغە‬

‫یہ اچھا ہے کہ وہ‬

‫یا َدم نَک ھە ‪ /‬پە ‪ٛ‬ز ِلم‬ ‫نَک ھە‬

‫یاد ِم نە دې‬

‫مجھے یاد نہیں‬

‫قَھر َمک کې َون‬

‫قھر مە کوہ‬

‫غصہ مت ہو‬

‫ع ‪ٛ‬رض ئے َد ِرم‬ ‫َ‬

‫عرض لرم‬

‫عرض رکھتا ہوں‬

‫سړئ ئے ھە‬ ‫زال َ‬

‫زوړ سړې دې‬

‫بوڑھا آدمی ہے‬

‫زالە ځَرکە ئے ھە‬

‫زړہ ښځە دہ‬

‫بوڑھی عورت ہے‬

‫‪ٛ‬نیووہ نَر وے جوړ‬ ‫داک ھە‬

‫نوې کور یې جوړ کړې نیا گھر اس نے‬ ‫بنایا ہے‬ ‫دې‬

‫‪ٛ‬کئے بُو نَک َمنی‬

‫ولې نە منی‬

‫کیوں نہیں مانتا‬

‫سړئ ِھن‬ ‫َھرہ* َ‬

‫ټول سړی دی‬

‫سب مرد ہیں‬

‫سە َخل َمک کې َون‬ ‫َ‬ ‫ت َە رئ ُم َلک ئے ب‪ ٛ‬یوک د دوی مړې وہ‬ ‫ھسی مە کوہ‬

‫ایسا مت کرو‬

‫ان کی میت تھی‬

‫او ِپړئ ئے ت َرکوک‬ ‫ھە‬ ‫یار ئے ا َ ‪ٙ‬فە ِسرھە کە یارھغە ښە دې چە پە شا یار وہی اچھا ہے‬ ‫جو پس پشت یار ہو‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ُڅټ ئے ګە یار بە یار وی‬ ‫* اَرہ بھی مستعمل ہے‪ -‬ا َ لواړہ اس کا مترادف ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫دا پړې د چا دې‬

‫یہ رسی کس کی‬ ‫ہے‬

‫‪221‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َ ُدنیا ئے توشە ‪ٙ‬تە‬ ‫آخ َرت ھە‬ ‫ِ‬

‫دنیا توشە دہ آخرت دہ‬

‫دنیا آخرت کی‬ ‫کھیتی ہے‬

‫خون مت کرو کہ‬ ‫ُخون ئے َمک کې َون کە خون مە کوہ چە عمر بە‬ ‫تیری عمر گھٹ‬ ‫دې لنډ شی‬ ‫سو لَنډ سە‬ ‫ُ‬ ‫مرت ُ‬ ‫ع َ‬ ‫جائے گی‬

‫نن خواری وکە چە صبا آج محنت کر تاکہ‬ ‫تجھے کل کام آئے‬ ‫دی پکار شی‬

‫کېون کە‬ ‫َ‬ ‫سن خواری َ‬ ‫صبات پە َکر سە‬ ‫سبَق دی ھلک خپل سبق یاد‬ ‫خوئ َ‬ ‫او ُکولَک ا َ َ‬ ‫کړی دی‬ ‫یاد دوک ھە‬ ‫اَفئ بُو څە ‪ٛ‬غوې ِکن‬

‫ھغوی څە وې‬

‫ھې َڅن بُو نَک ‪ٛ‬غوې ِکن ھیڅ یې نە وې‬

‫اس لڑکے نے اپنا‬ ‫سبق یاد کیا ہے۔‬ ‫وہ کیا کہتے تھے‬

‫کچھ نہیں کہتے‬ ‫تھے‬

‫یہ رستہ سیدھا‬ ‫آ رائ سیخ ای ِکلئ کی‬ ‫دا الر نیغە کلی تە تلی دہ‬ ‫بستی کو جاتا ہے‬ ‫َڅ َوک ھە‬ ‫ا َ پ‪ ٛ‬یوزَ ت وی ‪ٙ‬تە کە‬

‫خولە وازہ کە‬

‫منہ کھول‬

‫ا َ ِڅن ِګلە م ‪ٛ‬‬ ‫سک‬ ‫اشک ُ‬

‫څنګل یې ماتە شوہ‬

‫اس کی کہنی ٹوٹ‬ ‫گئی‬

‫ای نَسە رہ لیکە ھە پە خېټە یې درد دې‬

‫کېون ګوتە پە ګوتە کړہ‬ ‫ا َ ‪ٛ‬ن ُګش ‪ٛ‬تری ِدست َ‬ ‫‪ٙ‬تە پئےا َ قِصە مېنَن‬

‫د پالر خبرە و منە‬

‫میری داڑھی سفید‬ ‫ہوئی‬

‫‪QA‬‬

‫سک‬ ‫ا َ ‪ٛ‬و َرشت َم س‪ ٛ‬پیې َوہ ُ‬

‫ږیرہ ِم سپینە شوہ‬

‫اس کے پیٹ میں‬ ‫درد ہے‬

‫انگوٹھی انگلی میں‬ ‫پہنو‬ ‫باپ کی بات مانو‬

‫‪222‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫تر تُە ای غولئ نَر‬ ‫ھ ‪ٛ‬ېنئی‬

‫*‬

‫ای نَر کی َوە ‪ٛ‬ګلون‬

‫ستا پە غولی کښې ناست تیرے صحن میں‬ ‫بیٹھا ہے‬ ‫دے‬ ‫کوٹھے میں ا ُسے‬ ‫کور تە یې یوسە‬ ‫لے جاؤ‬

‫ای دریاب لیکی َوە‬ ‫کېون‬ ‫‪ٛ‬ش ُړم َ‬ ‫پ‪ ٛ‬ران ھ ‪ٛ‬ېنیېک‬

‫پە سیند کښں یې غوپە‬ ‫کړہ‬

‫دریا میں اسے‬ ‫غوطہ دو‬

‫پرون ناست وہ‬

‫کل بیٹھا تھا‬

‫ُزت َ‬ ‫غم َجن ھە‬

‫ډیر غمجن دې‬

‫بہت خفا ہے‬

‫ای َوہ کی َمک چ‪ ٛ‬یو‬

‫ھلتە مە ځە‬

‫وہاں مت جانا‬

‫او ‪ٛ‬ک َرل ئے مېئِن† ھە دا پوزی مھین دې‬

‫یہ چٹائی نرم ہے‬

‫خیرن ھە زما قمیص خیرن دې‬ ‫ت َر ُمن ا َ کېس َ‬

‫میری قمیص میلی‬ ‫ہے‬

‫ېړن‬ ‫پَګ ‪ٛ‬ړئے ای َ‬ ‫سر ت َ‬

‫پګړې وتړہ‬

‫پگڑی سر باند‬

‫کوڅ دوک‬ ‫ا َ ِکتابَت َ‬

‫کتاب ِد څە کە‬

‫کتاب کا کیا کیا‬

‫ُکو ُمن لیکی ئے سە‬ ‫سن‬ ‫خط پی َ‬

‫مالە یو خط ولیکە‬

‫مجھے ایک خط‬ ‫لکھ دے‬

‫‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە ا َ بَیە ئے ُڅون ھە َد دې بیە څو دہ‬

‫اس کی کیا قیمت‬ ‫ہے‬

‫‪QA‬‬

‫* اِنر‬ ‫† مېئِن کَئ‬

‫‪223‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫اُورمڑی پشتو جملے‬

‫ا َ نېکی ئے ُکو َھر کوک ګی َرډ س‪َ ٛ‬رە‬ ‫ھە‬

‫نیکی لە ھرچا سرہ ښە دہ‬

‫آخ َرت ھە‬ ‫ا َ ُدنیا ئے توشە ‪ٙ‬تە ِ‬

‫دنیا توشە دہ آخرت دا‬

‫ِسر ځوان ئے ھە‬

‫ښە زلمې دې‬

‫آ ت ُورہ ئے ت َە پ‪ ٙ‬ە ځوان ھە‬

‫دا تورہ َد دې ځوان دہ‬

‫آ ‪ٛ‬وزہ ئے ت َرکوک ھە‬

‫دا وزہ د چا دہ‬

‫اِسریک ُرون ھە کە ڒینی و بُو‬

‫نږہ غوړی دی کە اخلې یې‬

‫تېڒہ خربیزہ ئے َمک ڒینَن‬

‫تریخ خټکی مە اخلە‬

‫خوی ځانە خالص دوک‬ ‫اَ َ‬ ‫ټ ‪ٛ‬ینګە َوہ ‪ٛ‬ګ َر ‪ٛ‬نئ کې َون‬

‫خپل ځان یې خالص کړو‬ ‫ټینکە یې غوټە ګړہ‬

‫س ِکن‬ ‫ا َ َیسچیم* ُخوا ُ‬

‫اوښکې م توی شوې‬

‫غ َرئ نَر† ‪ٛ‬‬ ‫ای َ‬ ‫یانک ُځت ھە‬

‫پە نغری کښی ایرې ډیرې دی‬

‫شایِس ‪ٙ‬تە ‪ٛ‬‬ ‫یانس‪ ٛ‬پ ئے ھە‬

‫ښکلې اس دې‬

‫کئے بُو ُخوݭئ ِګ ‪ٛ‬رز‬

‫ولې خوشې ګرزې‬

‫سس‪ ٛ‬تی َمک کې َون‬ ‫ای ھېڅ َکر نَر‡ ُ‬

‫پە ھیڅ کار کښې سستی مە کوہ‬

‫سر َمک‬ ‫‪ٙ‬تە حاکم ای ُحکم الس‪ ٛ‬تە دی ا َ َ‬ ‫ُور‬ ‫*‬ ‫پە چا تھمت مە وایە‬ ‫غوس‬ ‫ُکو کوک زَ ر ت ُھ َمت َمک َ‬ ‫* َیسچی م‬ ‫† اِنَر‬ ‫‡ اِنَر‬

‫‪QA‬‬

‫َد حاکم َد حکم سر مە اخلە‬

‫‪224‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫َھرہ† س‪َ ٛ‬رہ ِھن‬

‫واړہ ښە دی‬

‫صبر کې َون‬ ‫سە ساعت َ‬

‫یو ساعت صبر وکړہ‬

‫ا َ توبە ئے َھر َوخت س‪َ ٛ‬رہ ھە‬ ‫ای َدلَر‡ زَ ئ‬

‫توبە ھر وقت ښە دہ‬

‫دی لوری تە راشە‬

‫ای َدر§ زئ‬

‫دلتە راشە‬

‫او َوہ َګلە‬

‫دادې پروت دې‬

‫‪ٛ‬چیور** کە ِحساب ‪ٛ‬کیېن‬

‫راشە چە حساب وکړو‬

‫او َکر ئے خراب ھە‬

‫دا کار خراب دې‬

‫ص َرت ئے ‪ٙ‬تە خدای نِع َمت ھە‬ ‫ا َ ب‪ ٙ‬ل ‪ٛ‬‬

‫روغ صورت د خدای نعمت دې‬

‫سو‬ ‫سو نوڒ نَک سە ُدش َمن ُ‬ ‫َګپ ُ‬ ‫دوس‪ ٛ‬ت نَک سە‬ ‫غ ‪ٛ‬‬ ‫اَ ُ‬ ‫ونجیت پاک ِھن‬

‫کانړی بە پوست نە شی دشمن‬ ‫بە دوست نە شی‬

‫جامې ِد پاکې دی‬

‫‪ٙ‬تە بَر َګستا ا َ زبان ئے ‪ٛ‬ګران ھە‬

‫اورمړی ژبە ګرانە دہ‬

‫تر تُە ا َ نصیب ئے ِسر ھە‬

‫ستا نصیب ښە دې‬

‫ت َر کوک ‪ٛ‬م ‪ٛ‬ریېک ئے ھە‬ ‫‪ٙ‬تە َخلَق ای رائ نَر†† دی َݫ ‪ٛ‬نڒی َمک د خلقو پە الری کښ اغزی مە‬ ‫کرہ‬ ‫کې َرن‬ ‫د چا مرئې دې‬

‫‪QA‬‬

‫* اِزر‬ ‫† ھَرە ‪ /‬اَرہ ‪ /‬اَلواړہ‬ ‫‡ ای َدل ِھر‬ ‫§ اِی دہ ری‬ ‫** ھِر ‪ٛ‬چیو‬ ‫†† اِنَر‬

‫‪225‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫بوئ َر* زَ ئ‬

‫‪ٛ‬‬ ‫دونړ ئے بُو ِچګېک سە‬

‫نژدې راشە‬ ‫لُوګې خیږی‬

‫‪ٙ‬تە اشنا دی َدن ئے ثواب َدری‬

‫د اشنا دیدن ثواب لری‬

‫‪ٛ‬چیو زې َونَە رہ‬

‫الړ شە رایې ولە‬

‫آ َوک ‪ٛ‬خواڒہ ھە‬

‫دا اوبە خوږې دی‬

‫نوړی بُو ُخوری‬

‫ډوډۍ خورې‬

‫ګاکە دی بیزَ ن‬ ‫‪ٙ‬تە َلکە ُ‬ ‫شوئے َکن َډک ئے ھە‬

‫غوښە پخە کړہ‬

‫د اوسو کنډک دې‬

‫‪ٙ‬تە څېن ِکلئ میا ئے ھە‬

‫د کم کلی ګوار دہ‬

‫َ‬ ‫غر َمر† زئ‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە َدل بُو ُدعا سالم ‪ٛ‬غوې ِکن‬

‫غرمە یا غرمې لە راشە‬

‫ھغە درتە ُدعا سال م ویل‬

‫ناوئے َمرزا ئے ھە‬ ‫‪ٙ‬تە ‪ٛ‬‬

‫د ناوې ورور دې‬

‫ا َ َب َر َکت َت زیات سون‬

‫برکت دې زیات شە‬

‫او ُکوئ ئے ‪ٛ‬ک ُړم ھە‬

‫دا ُکوھې ژور دې‬

‫آ ُکوڅە ئے ت َنګ ھە‬ ‫ا َ ُکو َلک ګلە خواول َګست َکە‬

‫دا کوڅە تنګە دہ‬

‫ھلک مالست دې اودہ دې‬

‫سالە ُزت ھە‬

‫ساړہ ډیر دې‬

‫سړدی ُزت ھە‬ ‫َ‬

‫یخنی ډیرہ دہ‬

‫* بوئ ر‬ ‫† غرمە ری‬

‫‪QA‬‬

‫او ګون ئے ݫېڒَ ن ھە‬

‫دا لرګی اغزن دې‬

‫‪226‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫سالَم بُو سە َر َون بَل کە‬

‫ساړہ می کیږی اور بل کە‬

‫سک تې َڅنَم بُو سە‬ ‫ګرمی ُ‬

‫ګرمی شوہ ګرمی ِم کیږی‬

‫ا َ ُزت َخنی س‪َ ٛ‬رہ نَک ِھن‬ ‫کېون‬ ‫ای َخلَق ِګ َرډ ِسر َ‬

‫ډیرہ خندا ښە نە دہ‬

‫لە خلقو سرہ ښە کړہ‬

‫س ِکن‬ ‫آ َپټی ‪ٛ‬زیېړہ ُ‬

‫پانړې زیړې شوې‬

‫ُکو تُە الس‪ ٛ‬تە دی پ‪ ٙ‬ە کور ھە‬

‫لە تانە مرور دې‬

‫کېون‬ ‫پ‪ ٙ‬ە ُخلے َوہ َ‬

‫پ ُخال یې کە‬

‫ای ُکنډئ زَ ر* َرحم کې َون‬

‫پە کنډو رحم کوہ‬

‫ُویوکە ُګیوئ ئے َمک ڒینَن‬ ‫ای ‪ٛ‬ݭیاکە کی† نئ‬

‫َوچە غوا مە ا َخلە‬ ‫پە سوری کښینە‬

‫کېون‬ ‫س‪ ٛ‬وارہ َ‬

‫سور یې کړہ‬

‫‪ٛ‬زیاتی ُکو کوک ګی َرډ َمک کې َون‬ ‫پیریَنی ا َث َر ئے ھە‬ ‫‪ٙ‬تە ‪ٛ‬‬

‫زیاتی لە چا سرہ مە کوہ‬

‫د پیریانو اثر دې‬

‫ا َ ‪ٛ‬شوانَل‡ ‪ٙ‬تە َرمە ای پېڅە څېک ھە شپون بە رمە پسې تلی دې‬ ‫ېون‬ ‫غیبَت َمک ک َ‬

‫غیبت مە کوہ‬

‫ا َ ډېوہ َبل کې َون‬

‫ډیوہ بلە کړہ‬

‫‪ٙ‬تە ُګنُم ا َ ماړ ِسر ھە‬

‫د غنمو اوړہ ښە دی‬

‫* اِزَ ر‬ ‫† لیکی‬ ‫‡ ‪ٛ‬شوان ل‬

‫‪QA‬‬

‫غوس‬ ‫د‪ ٛ‬رېشی َمک َ‬

‫دروغ مە وایە‬

‫‪227‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫ا َراخە ‪ٛ‬غ َوس‬

‫ریښتیا وایە‬

‫اِشارت ‪ٙ‬تە داک‬ ‫ُڅون َدل دی ڒوم‬

‫اشارہ یې وکړہ‬

‫څومرہ در کړم‬

‫ا ُونَر* دی ڒہ‬

‫دومرہ راکړہ‬

‫‪ٙ‬تە لماز َوخت ئے ھە‬

‫د نمانځە وخت دې‬

‫سن‬ ‫څاالک ُ‬

‫ګړندی شە‬

‫سل ئے َودانی ُزت ھە‬ ‫اَ َ‬

‫سږ کال و دانی ډیرہ دہ‬

‫ِمېمان کی ا َ نوړی نیو‬

‫میلمە تە ډوډۍ کیږدہ‬

‫‪QA‬‬

‫* اُون ر‬

‫‪228‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫مالقات کی گفتگو‬

‫‪۱‬۔ خوش آمدی ( یعنی اچھا آیا ) ۔ جب باہر سے آدمی آئے ا ُسے‬ ‫کہتے ہیں۔‬ ‫‪۲‬۔ تِلَر* زئ ( ہمیشہ آ ؤ ) جب باہر سے گھر میں کوئی آئے ۔‬

‫‪ -۳‬پ‪ ٙ‬ە خیر سرہ ( بمعنی خیریت کے ساتھ ) جب دو آدمی مالقاتی‬ ‫ہوں ان میں ایک کہتا ہے۔ نیز آنے والے کو کہتے ہیں ۔‬ ‫‪٤‬۔ پ‪ ٙ‬ە خېرر زو ک ھے ( بمعنی خیریت سے آیا ) آتے وقت آنے‬ ‫والے کو کہتے ہیں ۔‬ ‫‪۵‬۔ س ِتړ مک بیے (بمعنی تھک نہ جائیو) آنے والے کو یا کام کرنے‬ ‫کے وقت کام کرنے والے کو کہتے ہیں ۔‬ ‫خوش بیے(خوش رہو)‪-‬‬ ‫خوش باشی یا َ‬

‫بل بیے (اچھے رہو)‪ -‬ݫوندئ بیے(زندہ رہو)‬ ‫پ‪ ٙ‬ە شادی دل سون (مبارک ہو)‬ ‫بل بیے یا ݫ َون َدئ بیے‪(-‬جواب)‬

‫عام مال قا ت کی گفتگو جب دو آدمی باہم مالقاتی ہوں ایک عرصہ‬ ‫تک ہر دو بال انتطار جواب کے باہم کہتے ہیں‬

‫‪QA‬‬

‫سر‬ ‫سر ِ‬ ‫سر پ‪ ٙ‬ە خیر ہے ۔ ِ‬ ‫جوړ ‪ ،‬مچ‪ ،‬تازہ ‪ ،‬پ‪ ٙ‬ە خیر ۔ سر جوړ ھے ۔ ِ‬ ‫جوړھے‪ -‬پ‪ ٙ‬ە صورت طبعیت جوړ ھے‪-‬‬ ‫اور جب متذکرہ صدر الفاظ سے ایک ساکت ہو اور ایک بولتا ہو تو‬ ‫ساکت یہ جواب دیتا ہے‬ ‫* تِل ر‬

‫‪229‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫خدایت پ‪ ٙ‬ە عزت َدرون ۔ ݫوندئی بیے ۔ بے پړدہ بے ابرویە مک‬ ‫ݭیے‪-‬‬

‫رخصت کے وقت گفتگو‬

‫سر تیرا سامنا اچھائی سے‬ ‫رخصت کرنے واال کہتا ہے پە ُم َخت ِ‬ ‫ہو‪-‬‬ ‫جانے واال جواب دیتا ہے آمین‪ -‬پە جنت ݭیے آمین تجھے جنت‬ ‫ملے‪ -‬کبھی جواب دیتا ہے پە ُوس‪ٛ ٛ‬‬ ‫تیانړ خېر پیچھے خیریت رہے‬ ‫(ہللا کرے)‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪230‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫بُوچئے‬

‫لېونئ لیکی ‪ٛ‬غوې ِکن کە ای څە لیکیت بُو‬ ‫سلطان محمود ای سە‬ ‫ُ‬ ‫َ‬ ‫‪ٛ‬زلی سە ‪َ -‬ھلە غوې ِکن کە ‪ٙ‬تە ځوان َورئ ای ُمند َ‬ ‫سلطان‬ ‫غل لیکی‪ُ -‬‬ ‫س َړئ لیکی پ‪ ٙ‬ە َڅمی دوک کە ‪ٛ‬ݭیے ُمولیېل* ئے ڒېری‪ -‬کە‬ ‫ای سە َ‬ ‫ُمولیېل ئے َولک‪ -‬ا َ لېونئ بُو ا َ ُمولیے ‪ٛ‬خ ‪ٛ‬‬ ‫سرە وہ بو‬ ‫والک او َ‬ ‫سلطان َمحمودل ‪ٛ‬غوې ِکن کە اے‬ ‫ُخ ‪ٛ‬‬ ‫وړتیک او َخنی َوە بُو دا ِکن‪ُ -‬‬ ‫لېونئ َل† غوې ِکن کە اَز بُو ‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە پارہ‡ َخنَم کە‬ ‫لېونَیە ‪ٛ‬کیے بُو َخن‪ -‬ا َ َ‬ ‫ای څېن ریوز الس‪ ٛ‬تە تُە بادشاە ݭیوکے‪ ،‬ای ُمندغل ای نَر ئے غوړ‬ ‫نَک َھنݫیوک ھە‪-‬‬ ‫حکایت‬

‫سلطان محمود نے ایک دیوانےسے پوچھا کہ تیرا دل کیا چاہتا ہے‬ ‫اس نے کہا کہ جوان دنبے کی الٹ میرا دل چاہتا ہے۔ سلطان نے‬ ‫ایک آدمی کو اشارہ کیا کہ ایک مولی ا ُسے دے دو۔ جب ا ُسے مولی‬ ‫دی گئی وہ مولی کھاتا رہا اور ہنستا رہا اور سر ہالتا رہا۔ سلطان‬ ‫محمود نے کہا اے دیوانہ کیوں ہنستا ہے۔ دیوانے نے کہا کہ اس‬ ‫لئے ہنستا ہوں کہ جس دن سے تو بادشاہ ہوا ہے دنبے کی الٹ میں‬ ‫چربی نہیں رہی۔‬

‫‪QA‬‬

‫* ُمولیے ل‬ ‫†‬ ‫لېونئ ل‬ ‫َ‬ ‫‡ پنارہ‬

‫‪231‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫بُوچئے دیم‬

‫ګړیے ِتشت َ َوک‪-‬‬ ‫س َړئ ئے ب‪ ٛ‬یوک کە ای سە فقیر الس‪ ٛ‬تە وے پَ ‪ٛ‬‬ ‫سە َ‬ ‫ا َ ‪ٙ‬فە فقیر روان ‪ٛ‬ݭیوک او َمړیستُون اِنَر نَستَک‪ -‬کو َکل غوې ِکن کە ا َ ‪ٙ‬فە‬ ‫س َړئ َل خە ای باغ لیکی څېک‪ -‬تُە ای دہ کیے نَستَک ھے ‪ -‬ا َ فقیرل‬ ‫َ‬ ‫سو ای دہ لیکی زا‪-‬‬ ‫غوې ِکن کە آخرر ُ‬ ‫حکایت دویم‬

‫ایک آدمی ایک فقیر کی پگڑی لے بھاگا‪ -‬وہ فقیر چل کر قبرستان‬ ‫میں جا بیٹھا‪ -‬کسی نے اسے کہا کہ وہ آدمی تو باغ کی طرف چال‬ ‫گیا‪ -‬تُو کیوں یہاں بیٹھا ہے‪ -‬فقیر نے کہا کہ آخر کو یہاں آئیگا‪-‬‬

‫بُوچئے ڒیم‬

‫حکایت سوم‬

‫‪QA‬‬

‫خوئ‬ ‫ا َ سە خېلە َ‬ ‫س َړئ ئے ای رائ ِا َنر آئینە واک‪ -‬او ئے ګُدە پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫خوش ‪ٛ‬ݭیوک او َخنَکە ‪ -‬کە د ‪ُٛ‬شکی‬ ‫عُمر آئینە نَک دیېک بُک‪ -‬ځُت َ‬ ‫سک کە‬ ‫خوئ َ‬ ‫شکَل ِونَر ‪ٛ‬دیېک کە َخنَە بُو‪ُ -‬کو َرە لیکی معلوم ُ‬ ‫وە ا َ َ‬ ‫شئ تېشتَن ھە‪ُ -‬من اول ا َ‬ ‫س َړئ ھە‪ -‬او ئے ‪ٙ‬تە پ‪ ٙ‬ە َ‬ ‫او ئے کوک دیم َ‬ ‫سو ژېم‪ُ -‬من ای‬ ‫َ‬ ‫سر ُخوړتېک کە او شئ ئے تَر تُە ھە‪ُ -‬من ا َزە َدلە ُ‬ ‫‪ٙ‬فە ځاک ا َِزرە وو ‪ٛ‬تک او روان ‪ٛ‬ݭیوک‪-‬‬

‫ایک احمق آدمی نے رستے میں آئینہ پایا‪ -‬اُس نی کبھی اپنی عمر‬ ‫میں آئینہ نہیں دیکھا تھا‪ -‬بہت خوش ہوا اور ہنسا‪ -‬جب ا ُسے دیکھا‬

‫‪232‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اپنی شکل کو اس میں ہنستا ہوا دیکھا‪ -‬ا ُسے معلوم ہوا کہ یہ دوسرا‬ ‫آدمی ہے اور اِس چیز کا مالک ہے‪ -‬تب سر ہالیا اور کہا کہ یہ تیرا‬ ‫ہے‪ -‬تب میں اِسے تجھے چھوڑ دونگا‪ -‬تب ا ُسی جگہ ا ُسے چھوڑ‬ ‫کر چال گیا‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪233‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫چاربیت حاجی شاعر کانی ګرم‬

‫*‬

‫َمکَر چو† یارہ پە کَټە ‪ٛ‬ریوز تر ُمن ای َڅنګ لیکی‬ ‫سو ځُونِن ا َ دِستَر َمک َور ای لَ َو ‪ٛ‬نګ لیکی‬ ‫کوکَت ُ‬ ‫______________‬

‫سم‬ ‫َمکَر چو یارە پە کَټە ‪ٛ‬ریوز اَز دَل بُو ‪ٛ‬غ َو َ‬

‫سو اَز کُو تُە کی َ‬ ‫سم‬ ‫غ ‪ٛ‬نزہ َو َ‬ ‫کە پ‪ ٙ‬ە پ‪ ٙ‬ە ِقصە ئے ُ‬

‫‡‬

‫سم‬ ‫ا َ پ‪ ٛ‬یوزم ئے تَر تُە ھە پ‪ ٙ‬ە ُح َجت دَلە بُو نَ َ‬

‫پ‪ ٙ‬ە ب‪ ٛ‬یېلی ا َ َرت ِګرز ا َ دِس‪ ٛ‬تَر َمک َور ای لَ َو ‪ٛ‬نګ لیکی‬ ‫_____________‬

‫َمکَر چو یارە پ‪ ٙ‬ە کَټە ‪ٛ‬ریوز َخلَق ہُشیار ھە‬

‫س َړئ ئے تَر تُە یار ھە‬ ‫ھر کوکَر بُو ‪ٛ‬غ َو ِ‬ ‫ݭی او َ‬

‫َھمە ‪ٛ‬ر َ‬ ‫س َخل خە نَک پ‪ ٙ‬ە عَقل خوار ھە‬ ‫یوزر بُو ‪ٛ‬چیو َ‬ ‫زورل بُو ڒېری ای ُزت بَ ‪ٛ‬نګ لیکی‬ ‫تُە بُو بی کېفی َ‬

‫‪QA‬‬

‫* حاجی شاعر کی یہ "چاربیت" قلمی نسخے میں موجود نہیں تاہم مطبوعہ‬ ‫نسخے میں شامل ہیں‪ -‬تاریخی اہمیت کی حامل ہیں‪ -‬شاعر کے حاالت زندگی‬ ‫معلوم نہیں‪-‬‬ ‫† چیو‬ ‫‡‬ ‫غوسم‬ ‫غَنځہ َ‬

‫‪234‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫______________‬

‫کر چو یارە پە کَټە ‪ٛ‬ریوز قَلَب َمع ُمور ھا‬ ‫َم َ‬

‫ا َ پ‪َ ٛ‬‬ ‫یوز َمت ک ‪َٛ‬نډَو داک تَر ُمن غون ‪ٙ‬تە ُمخ ا َ نُور ھا‬

‫جوړوی پە ‪ٛ‬زلی َرنځُور ھا‬ ‫حاجی بُو کە چاربې ‪ٙ‬تە‬ ‫َ‬

‫غون کی ګُل َرحمانی ُګ َځل جوړ ھە ای دَړدَنګ لیکی‬

‫ترجمہ‬

‫مت آ اے یار روز روشن کو میرے پاس‬

‫کوئی تجھے دیکھ لے گا‪ -‬ہاتھ مت لگا میرے لونگ (یعنی ہار) کو‬ ‫____________‬

‫مت آ اے یار روز روشن کو میں تجھے کہتا ہوں‬ ‫کہ اس بات پر میں تجھے گالی دونگا‬

‫میرا منہ تیرا ہے استحقاق سے تیرے سامنے رکھوں گی‬ ‫اور دور رہا کر ہاتھ مت لگا لونگ (ہار) کو‬ ‫___________‬

‫ہر ایک کہتا ہے کہ تو میرا یار ہے‬ ‫ہر روز آتے ہو کہ تو عقل کا مفلس ہے‬ ‫تو ہر وقت نشے میں رہتا ہے بھنگ کے زور سے‬

‫‪QA‬‬

‫مت آ اے یار روز روشن کو میرے پاس کہ لوگ ہوشیار ہیں‬

‫‪235‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫________________‬

‫مت آ اے یار روز روشن کو کہ دل میرا معمور ہے‬

‫میرے منہ کو تو نے زخمی کیا اور میرے چہرے کا نور گم ہوگیا‬ ‫حاجی اگر چار بیت بناتا ہے اُس کا دل بھر آیا ہے‬

‫گم ہو گل رحمانی کہ ہمیشہ ہڑبونگ مچانے کو تیار ہے‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫‪236‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬ ‫َرورو‬

‫*‬

‫بعض اوقات شادیوں میں برکی عورتیں بیس تیس یا کم و بیش جمع‬ ‫ہوجاتی ہیں اور ایک گرد دائرہ باندھتی ہیں اور کچھ گاتی ہیں‪ -‬اور‬ ‫ایک بیت یا مصرع کے بعد سب عورتیں بتکرار گاتی ہوئی چکر‬ ‫کھاتی ہیں‪ -‬اِس عمل کو اور اِس گیت کو َرورو کہتے ہیں‪ -‬معلوم‬ ‫ہوتا ہے کہ یہ عمل قدیم سے ہے‪ -‬اور جیسا کہ اب پشتونوں میں‬ ‫ہاتن (اَتنړ) ہے اِس طرح بَ َرکیوں میں یہی ہے‪ -‬مگر یہ عمل اب بہ‬ ‫تتبع افغان کم ہوتا جارہا ہے‪ -‬اب صرف عورتوں میں باقی ہے‪-‬‬ ‫جو الفاظ یا فقرہ آخر میں تکرار کرتی ہیں وہ یہ الفاظ ہیں‬ ‫ھندو‪ -‬ھندو‪ -‬ھندو‪ -‬ھندو‪ -‬ای دوست‬ ‫فقرہ دوم‬

‫یارہ پمبالی پمبالی اے یارہ پمبالی‬

‫ان الفاظ کے معنی معلوم نہیں‪ -‬اشعار جس کے بعد یہ کہتی ہیں بہت‬ ‫ہوتے ہیں‪ -‬چند مثالیں لکھی جاتی ہیں‪-‬‬

‫‪QA‬‬

‫*‬

‫رورو قلمی نسخے میں موجود نہیں تاہم مطبوعہ نسخے میں موجود ہے‪ -‬فی‬ ‫الوقت اس کا رواج نہیں ہے‪ -‬اندازہ ہے کہ رورو گذشتہ ایک صدی سے‬ ‫متروک ہے‪ -‬شادی کے گیت کی ایک اور صورت خان حسان ضیا کی کتاب‬ ‫جالندھر کے پٹھان میں تحریر ہے جس کے الفاظ مبہم اور زبان نامعلوم ہے‪-‬‬ ‫شادی کے گیتوں کا متروک ہونا زبان کی معدومی کے عمل کا حصہ ہے‪-‬‬

‫‪237‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫تَر ُمن ا َ یار ئے دَبلی ھە ھندو‪ -‬ھندو‪ -‬ھندو‪ -‬ھندو‪ -‬ای دوست‬

‫خوس‪ ٛ‬رہ مک کە ہَر قِصە وە ئی کالی ھە ھندو‪ -‬ھندو ‪--------‬‬ ‫َ‬ ‫میرا یار ڈبہ ہے‬

‫اِسے کچھ نہ کہو کہ اِس کی ہر بات خنجر ہے‬ ‫______________‬

‫سنم ‪ٙ‬تە کل ا َ کُوتی ُمڅ ھە‬ ‫َ‬

‫ھندو‪ -‬ھندو ‪---------‬‬

‫ت َە ځېلی ا َ زلی پ‪ ٙ‬ە تېڒە کالی ُ‬ ‫غوڅ ھە ھندو‪ -‬ھندو ‪---------‬‬ ‫آج میری دیوار کا سوراخ بند ہے‬

‫عورت کا دل تیز خنجر سے زخمی ہے‬ ‫____________________‬

‫تُسک کژک ھە خوند َوە ِد نَک ھە ھندو‪ -‬ھندو ‪---------‬‬

‫ت َە ځېلی ا َ زلی دی زئیړ زور ډَک ھە ھندو‪ -‬ھندو ‪---------‬‬ ‫خالی نچوڑا ہے کچھ مزہ نہیں رکھتا‬

‫عورت کا دل پیلے زہر سے بھرا ہے‬ ‫_______________‬

‫‪QA‬‬

‫سنَم ئے بی څە بَال دیېک ھە‬ ‫َ‬

‫ھندو‪ -‬ھندو ‪---------‬‬

‫سر پ‪ ٙ‬ە ُزت ُمزئ ګلیېک ھە ھندو‪ -‬ھندو ‪---------‬‬ ‫‪ٙ‬تە ځېلی ا َ َ‬ ‫آج میں نے کوئی اور بال دیکھی ہے‬

‫عورت کا سر یعنی بال بہت دھاگوں سے گوندھا ہوا ہے‬

‫‪238‬‬

‫‪WA‬‬ ‫‪`ID‬‬ ‫‪2N E‬‬ ‫‪BA‬‬ ‫‪D‬‬ ‫‪ED R‬‬ ‫‪ITI GIS‬‬ ‫‪ON TA‬‬

‫اِس طرح بہت ہیں لیکن ابتدا مندرجہ ذیل عبارت سے کرتے ہیں‬ ‫ھوئ کە َرورو بی َرورو لی دیدانی‬

‫اِس کے بھی معنی کچھ معلوم نہیں‪ -‬فقط‬

‫تمت بالخیر‬

‫‪QA‬‬

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA

239

Bibliography for Ormuri Language: •

• • • • • • • •

• •

QA



Leech, R. Epitome of the Grammars of the Brahuiky, the Balochkyand the Panjabi Languages; With Vocabularies of the Baraky, the Pashi, the Laghmani, the Cashgari, the Teerhai, and the Deer Dialects; JASB, Vol. VII, part II. Calcutta: Baptist Mission Press, 1838. pp. 727-31 Raverty, H.G. On the Language of Siaposh Kafirs; JASB, Vol XXXIII s, 1865. pp. 267-78 Grierson G. A. Linguistic Survey of India, Vol X, 1921. pp. 123326. Grierson, G. A. The Ormuri or Bargista Language; Memoirs of Asiatic Society of Bengal, Vol. VII. Calcutta, 1923. pp. 1-101. Morgenstierne, G. Parachi and Ormuri; Indo-Iranian Frontier Languages, Vol I. Oslo: I, H. Aschehoug & Co, 1929. pp. 307414. Morgenstierne, G. Report on a Linguistic Mission to Afghanistan, 1929. pp. 14-18 Morgenstierne, G. Report on a Linguistic Mission to NorthWestern India, 1932. pp. 16-18 Schmitt, Rüdiger . Compendium Linguarum Iranicarum. Wiesbaden, 1989. pp. 370–83 & pp. 445-55. Hallberg, Daniel G. Pashto, Waneci, Ormuri. Islamabad: Sociolinguistic Survey of Northern Pakistan Vol. 4. Islamabad; National Institute of Pakistan Studies and Summer Institute of Linguistics, 1992. Göttingen, A. Wendtland. The Position of the Pamir Languages within East Iranian; Orientalia Suecana LVIII, 2009. pp. 172–188. available online Kieffer, M. Charles. Le multilinguisme des Ormurs de BarakiBarak (Afghanistan); Note sur les contacts de dialectes: Ormuri, pashto et persan kabali. Studia Iranica Vol. 1, 1972. pp. 115-19. Available on line. Kieffer, M. Charles. The Approaching End of the SE Iranian Languages Ormuri and Parachi. The Hague: Mouton. International Journal of the Sociology of Language Vol. XII, 1977. pp. 71-100 Kieffer, M. Charles. Grammaire de l'Ormuri de Baraki-Barak (Logar, Afghanistan). Wiesbaden, 2003. Everson, M. Pournader, R. Revised proposal to encode the ARABIC ZWARAKAY in the UCS, 2003. available on line at httpunicode.orgwg2docsn2581r2.pdf.

• •

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA

240 • • • •

QA



Burki, Rozi Khan. Maax a xway zabaan tah goor GaaDah zar zhiin?(Ormuri: Will we let our language go to the grave?) ‫ماخ ا خوئ‬ ‫زبان تہ گور غاڑہ زر ژئین‬. Islamabad, 1999. Burki, Rozi Khan. Dying Languages; Special Focus on Ormuri, published in Pakistan Journal of Public Administration, 2001. Available on line. Joan, L.G. Baart.. The Ormuri Language in Past and present; English translation of Efimov V. A. The Ormuri Language in a Historical and Synchronic Light. Islamabad, 2011. Hawbaker, Jeremy. The pronominal Clitics of Logar Ormuri; A Thesis Submitted to the Graduate Faculty of the University of North Dakota, 2014. Hawbaker, Jeremy. Joan, L.G. Baart. Personal Directional Prefixes in Logar Ormuri; Melanges d'Ethnographie Et de Dialectologie Irano-Aryenne a la Memoire de Charles-Martin Kieffer . Paris, 2018.

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA

241

Bibliography for History of Ormurs: • • • • • • • • • • •

QA



Herodotus (484-425 BC). The Histories by Herodotus of Halicarnassus, Book 3 & 4. Chinnok, E.J. English translation of The Anabasis of Alexander with commentary from Arrian the Nicomedian. 1883. Beveridge, A. S. English translation of The Babur Nama. London: Luzac & Co., 1922. p 207, 220, 235,236. Dorn, Bernhard. English translation of History of the Afghans by Niʻmatallāh al-Harawī. London, 1829. Leyden, J. M.D. The Rosheniah Sect and its Founder Bayezid Ansari. published in Asiatic Researches or Transactions of the Society Instituted in Bengal, Vol XI. London, 1812. pp. 363-420 Elphinstone, M. An Account of the Kingdom of Caubul and its Dependencies, Vol I. 1839. p 80, 411 Bellew H. Walter. A Journal of a Political Mission to Afghanistan in 1857. London,1862. Bellew H. Walter..An inquiry into the ethnography of Afghanistan, prepared and presented to the Ninth International Congress of Orientalists. 1891. pp. 52, 61, 81, 137, 139, 158, 170. Burnes, Alexander. Cabool A Personal Narrative of a Journey To, and Residence in that City, in the years 1836,7 and 8. London: John Murray, 1843. p 269 Hayat Muhammad Khan. Hayat e Afghani. Lahore: Maktaba Kohe Noor, 1867. pp. 154-58 Zia, Khan Hassan. The Pathans of Jullundur. ‫ جالندھر کے پٹھان‬. Lahore, 1996. Mirza Hadi Baig. Urdu translation of Ali Muhammad Ansari's Tazkir ul Ansar. Lahore; translated at the behest of Dr. Jahangir Khan, 1960c. published by Khan Hassan Zia, 1994.

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA

242

Endnotes:

1

QA

Major Charles Macaulay, Deputy Commissioner Dera Ismail Khan, 1871-1882. 2 Bellew H. Walter. A Journal of a Political Mission to Afghanistan in 1857. London, 1862. 3 Sayyid Baraka (1343-1403 AD) was spiritual leader and friend of Amir Timur. He is buried facing the Amir at Gor-e Amir in Samarkand. 4 Grammar 5 Alphabets 6 Short Vowels 7 Long Vowels 8 Diphthongs 9 Zwarakay – Unicode character 0659 -Denoted by Schwa (ə ) in Roman English and IPA 10 Nouns 11 Proper Noun 12 Personal Pronoun 13 Third Person 14 Second Person 15 First Person 16 Independent Pronoun 17 Remote Third Person 18 Proximate Third Person 19 Personal Endings / Pronominal Enclitics 20 Demonstrative Pronoun 21 Common Noun 22 Diminutive Noun 23 Interrogative Pronoun 24 Adjectives 25 Degrees of Comparison 26 Cardinal Numbers 27 Fractions 28 Ordinals 29 Derived Adjectives 30 Verbal Noun 31 Derived Nouns 32 Agent Noun

WA `ID 2N E BA D ED R ITI GIS ON TA

243

33

Un-Ergative Verb Un-Accusative Verb 35 Past Participle 36 Infinitive 37 Intransitive 38 Transitive 39 Derived Infinitive 40 Tense common to the Present and Future – also called Aorist 41 Past Indefinite Tense 42 Split Ergative 43 Present Perfect Tense 44 Past Perfect / Pluperfect Tense 45 Past Continuous / Past Progressive Tense 46 Past Subjunctive Continuous / Irrealis Tense 47 Past Subjunctive / Past Potential / Future Perfect Tense 48 Conditional Tenses 49 Present / Future Conditional Tense 50 Past Conditional Tense 51 Tense common to the Present and Future – also called Aorist 52 Imperative 53 Present Indefinite Tense 54 Future Tense 55 Passive Voice 56 Determiner Particle. Close to but not equivalent to English Definite Article 'The' . 57 Directional Particles / Directional Markers. 58 Particles 59 Adpositions (Prepositions and Postpositions) 60 Syntax 61 Nominal Sentence 62 Copula / Linking Verb 63 Verbal Sentence 64 Auxiliary Verbs 65 Direct Object 66 Indirect Object / Dative 67 Locative 68 Instrumental

QA

34